Tag: isreal

  • غزہ جنگ میں حاملہ خواتین کی ناقابل یقین کہانیاں

    غزہ جنگ میں حاملہ خواتین کی ناقابل یقین کہانیاں

    غزہ: اقوام متحد کے ادارے یونیسیف نے اسرائیلی جارحیت کے دوران غزہ میں حاملہ خواتین کو درپیش ناقابل یقین تکلیف دہ صورت حال کی کہانیاں دنیا کے سامنے پیش کر دیں۔

    یونیسیف کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ترجمان ٹیس انگرم نے کہا ہے کہ ہولناک جارحیت میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ دنیا میں آ رہا ہے، نوزائیدہ بچے تکلیف میں ہیں، مائیں خون بہنے سے موت کے منہ میں جا رہی ہیں۔

    یونیسف نے اس صورت حال میں اسرائیل سے جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے بعد سے 20 ہزار بچے پیدا ہوئے ہیں، اور غزہ میں ایسے حالات میں بچے پیدا ہوئے ہیں جو ناقابل یقین ہیں، ترجمان نے کہا اس صورت حال میں تو ہم سب کو رات کو نیند نہیں آنی چاہیے۔

    انھوں نے کہا انسانیت ان حالات کو مزید جاری رہنے کی اجازت نہیں دے سکتی، ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کو انسانی بنیادوں پر فائر بندی کی ضرورت ہے، حاملہ خواتین کو ناقابل تصور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ترجمان ٹیس انگرم نے فلسطینی حاملہ خواتین کی دل دہلا دینے والی کہانیاں بھی سنائیں، انھوں نے بتایا کہ مشاعل نامی ایک خاتون کے گھر پر بم گرایا گیا جب وہ حاملہ تھی، اس کا شوہر کئی دنوں تک ملبے کے نیچے دبا رہا، اور اس دوران اس کا بچہ پیٹ میں مر گیا۔ اس واقعے کو ایک ماہ ہو چکا ہے لیکن مشاعل کو تاحال طبی امداد نہیں مل سکی ہے۔ مشاعل نے بڑے دکھ سے کہا ’’یہی بہتر ہے کہ بچہ اس ڈراؤنے خواب جیسی دنیا میں پیدا نہیں ہوا۔‘‘

    انھوں‌ نے امل نامی فلسطینی خاتون کا قصہ سنایا، ان کا حمل 6 ماہ کا تھا جب بمباری میں وہ گھر کے ملبے کے نیچے دب گئیں، انھیں نکالا گیا لیکن بچے نے ایک ہفتے تک کوئی حرکت نہیں کی، لیکن پھر سما صحت مند طور پر پیدا ہوا، تاہم امل تاحال زخمی اور بیمار ہے۔ ترجمان یونیسیف نے ویبڈا نامی ایک نرس کی کہانی بھی سنائی، جس نے بتایا کہ اس نے گزشتہ 8 ہفتوں میں 6 مردہ خواتین کے ہنگامی سیزرین کیے تھے۔ یعنی خواتین کو ایسی حالت میں لایا گیا تھا کہ وہ خود تو مر گئی تھیں لیکن ان کے پیٹ میں بچہ زندہ تھا۔

    انگرم نے کہا ’’ماؤں کو دوران حمل، دوران پیدائش اور بعد از پیدائش جن چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہ ناقابل تصور ہیں، انھیں طبی امداد، خوراک اور محفوظ مقام میسر نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ اب رفح میں اماراتی اسپتال ہی غزہ میں حاملہ خواتین کی اکثریت کی دیکھ بھال کر رہا ہے، لیکن محدود وسائل کے ساتھ اسپتال پر اتنا رش ہوتا ہے کہ طبی عملہ جب کسی حاملہ خاتون کا آپریشن کرتا ہے تو محض 3 گھنٹے بعد انھیں ماں کو ڈسچارج کرنا پڑ جاتا ہے۔

    یونیسیف ترجمان نے کہا غزہ میں جو ہولناک صورت حال ہے اس نے ماؤں کو اسقاط حمل، مردہ پیدائش، قبل از وقت پیدائش، زچگی کے دوران موت اور جذباتی صدمے کے خطرات میں مبتلا کر رکھا ہے، بہت سی حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین اور شیرخوار ’غیر انسانی‘ حالات میں رہ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا غزہ میں یہ حالات اب ’معمول‘ ہے جس کو انسانیت مزید برقرار رہنے کی اجازت نہیں دے سکتی، اس لیے ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کو انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

  • 96 دن ہو گئے اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری نہ روکی جا سکی، صحافی بیٹی سمیت شہید

    96 دن ہو گئے اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری نہ روکی جا سکی، صحافی بیٹی سمیت شہید

    غزہ: صہیونی فورسز کی جانب سے فلسطین کے محصور شہر غزہ میں وحشیانہ بمباری کو 96 دن ہو گئے، عالمی سطح پر عوام کی جانب سے شدید احتجاج کے باوجود عالمی قوتیں اس غیر انسانی جارحیت کو نہ روک سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات صہیونی فورسز نے رفح میں ایک اور رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس میں 15 افراد شہید ہو گئے، جب کہ خان یونس میں بھی بمباری کی گئی جس میں ایک فلسطینی صحافی اور ان کی بیٹی شہید ہو گئیں۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے وسطی اور جنوبی غزہ میں بمباری اور زمینی دراندازی کو اور تیز کر دیا ہے، رات کے اندھیرے میں ہونے والے حملوں میں درجنوں افراد شہید ہو گئے ہیں، جن میں رفح شہر میں ایک ہی خاندان کے پندرہ افراد بھی شامل ہیں۔

    مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز نے چھاپوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے، جب کہ فلسطینی جنگجوؤں کی طرف سے انھیں دھماکا خیز مواد اور گولیوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    غزہ میں جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں، انٹونی بلنکن

    واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 23,210 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور 59,100 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں، شہدا میں بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جس کے بعد عورتیں کی تعداد ہے۔

    دوسری طرف اسرائیلی وزیر دفاع کی ڈھٹائی برقرار ہے، انھوں نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ خان یونس میں حملے مزید تیز کریں گے۔ ادھر جنوبی غزہ میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گیا، زمینی کارروائیوں میں ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 186 ہو گئی ہے۔

    بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقہ کی اسرائیلی حکومت کے خلاف درخواست پر سماعت کل ہوگی، جنوبی افریقہ کی اسرائیل کے خلاف مقدمے کی پاکستان، مالدیپ، ملائشیا اور نمیبیا نے حمایت کر دی ہے۔

  • اسرائیل : غوطہ خوروں کو سونے کے 2 ہزارسال قدیم سکے مل گئے

    اسرائیل : غوطہ خوروں کو سونے کے 2 ہزارسال قدیم سکے مل گئے

    تل ابیب: اسرائیلی ساحل کے قریب سے چھپا ہوا خزانہ غوطہ خوروں کو مل گیا، غوطہ خوروں کو سونے کے 2 ہزارسال قدیم سکے ملے، تمام سکے 11ویں صدی کے ہیں جن پر نبی اکرم ﷺ کا اسم مبارک لکھا ہے، انہوں نے حکام کے حوالے کردیئے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق تمام سکے 11ویں صدی عیسوی میں فاطمی خلافت کے زمانے کے معلوم ہوتے ہیں، ان سب کا مجموعی وزن 6 کلو سے زیادہ ہے ، انہوں نے کہ ان سکوں کی مالیت کا تاحال کوئی حتمی اندازہ نہیں لگایا جاسکا ہے۔

    عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق متعلقہ حکام نے ابتدائی جائزے کے بعد بتایا کہ ان سکوں پر نبی اکرم ﷺ کا اسم مبارک کندہ کیا ہوا ہے، تاہم انکا کہنا ہے کہ اپنی مالیت کے لحاظ سے یہ بہت بڑا خزانہ ہے۔

    انکا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ یہ دولت فاطمی خلافت کے دوران کسی سرکاری کشتی پر اس وقت کے صدر مقام مصر بھیجی گئی ہو اور جس کشتی پر یہ سکے لے جائے جارہے تھے وہ سمندری طوفان کا شکار ہوکر غرق ہوگئی ہو۔

     انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر بھرپور تحقیق کی جائے گی تاکہ اصل حقائق کا علم ہوسکے۔

  • حماس اوراسرائیل کےدرمیان مستقل جنگ بندی کامعاہدہ طےپا گیا

    حماس اوراسرائیل کےدرمیان مستقل جنگ بندی کامعاہدہ طےپا گیا

    غزہ:حماس اور اسرائیل کے درمیان مستقل جنگ بندی کامعاہدہ طے پا گیا ہے،معاہدے کا اعلان فلسطینی صدرمحمود عباس نےکیا۔

    مصری حکومت کی ثالثی کوششیں بالاخر رنگ لے آئیں،اسرائیل اورحماس کےدرمیان آٹھ جولائی سے جاری لڑائی اختتام کو پہنچ گئی،فلسطینی صدرمحمود عباس نے راملہ میں ٹیلی ویژن پرقوم سے خطاب میں جنگ بندی کےمعاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مصر کےتعاون سے فلسطین اوراسرائیل کے درمیان مستقل جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کا آغاز آج ہی سے ہوگا۔
    دوسری جانب اسرائیل نے بھی مستقل امن معاہدے کی تصدیق کردی ہے،اٹھ جولائی سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں دو ہزارایک سو پینتیس فلسطینی شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہوئے۔

    صیہونی فوج کی بمباری سےچار سو نوے بچے بھی لقمہ اجل بنے جبکہ ہزاروں مکانات کھنڈارت میں بدل گئے جب کہ حماس کی جوابی کاروائی سرسٹھ اسرائیلی بھی مارے گئے۔

  • غزہ پراسرائیلی حملہ تین فلسطینی شہید، پانچ زخمی

    غزہ پراسرائیلی حملہ تین فلسطینی شہید، پانچ زخمی

    غزہ:اسرائیلی فضائیہ کےوسطی غزہ میں تازہ حملہ کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید اورپانچ شدید زخمی ہوگٗے ہیں۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے وسطی غزہ میں تازہ حملہ کیا ہے جس کےنتیجےمیں تین فلسطینی شہید اورپانچ شدید زخمی ہوگٗے ہیں،یاد رہےغزہ میں اسرائیلی جارحیت کا سینتالیس واں روزہوگیا ہے اوراب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد دوہزارپچانوے ہوگئی ہے۔

    اسرائیلی جارحیت سے اب تک پانچ سو سے زائد فلسطینی بچے شہید ہوچکے ہیں، عالمی دنیا اسرائیلی جارحیت کو رکوانے میں ناکام ہوگٗی ہے۔

  • اسرائیل عید کے دن بھی موت بانٹتا رہا،گیارہ سو فلسطینی شہید

    اسرائیل عید کے دن بھی موت بانٹتا رہا،گیارہ سو فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیل عید کے دن بھی غزہ میں موت بانٹتا رہا، اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد گیارہ سو ہوگئی۔اسرائیل کا حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کے مکان پر میزائل حملہ۔ حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    اسرائیل نے درندگی کی تمام حدیں پار کرلیں، عید کا پہلا روز غزہ کے مکینوں کے لیے قیامت خیز ثابت ہوا۔عید کے پہلے روز اٹھاون فلسطینی جاں بحق ہوگئے، فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ جبالیہ اور الشتی پر وحشیانہ بمباری کردی جس میں مزید نو معصوم بچے بھی جان سے گئے۔

    غزہ میں گیارہ سو سے زائد نہتے فلسطینی اپنی جان گنوا بیٹھے تو دوسری طرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےغزہ میں فوری اورغیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا،لیکن اسرائیل کوغزہ خالی کرنے کا نہیں کہہ سکا۔۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے بھی امن کے مطالبے کو ٹھوکر مارتے ہوئے غزہ میں طویل مدتی آپریشن کا اعلان کردیا۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے ایک لاکھ سڑسٹھ ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں مختلف عمارتوں اور اسکولوں میں پناہ دی جارہی ہے۔۔ غزہ خون کے آنسو رو رہا ہے، جہاں اسرائیلی بمباری سےتباہ عمارتوں کےملبے سے زخمیوں اور لاشوں کو نکالا جارہا ہے۔عالمی رد عمل اور معصوم بچوں کے خون کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیلی فوج درندگی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

  • فلسطین میں عیدکا چاند نظر آگیامگرامن کی صورت نظر نہیں آتی

    فلسطین میں عیدکا چاند نظر آگیامگرامن کی صورت نظر نہیں آتی

    کراچی:دنیا بھرکےکئی ممالک میں آج عید منائےجائےگی ایسے میں نہتے فلسطینی بھی آج اسرائیلی فوجیوں کی بندوقوں کے سائے اوربم برساتےجیٹ طیاروں کی گھن گرج میں نمازعید ادا کریں گے۔

    فلسطین میں عیدکا چاند نظرآگیا مگراسرائیلی جارحیت سےنجات اورامن کی صورت نظر نہیں آتی،غزہ میں بیس روز سے جاری اسرائیلی بربریت کےباعث غموں سے چور فلسطینی اپنے پیاروں کی لاشیں اٹھانے میں مصروف ہیں، مائوں کی گودوں ویران تو سینکڑوں بچے والدین کی شفقت سےمحروم ہوچکےہیں

    ہزاروں مکانات کھنڈرات میں تبدیل ہوچکےہیں گھروں کےمکین کھلےآسمان تلےامن کے منتظر ہیں۔

    ایک ہزار سے زائد فلسطینی اسرائیلی ظلم کا شکار ہوئے ہیں جبکہ بمباری سے زخمی ہونے والےہزاروں فلسطینی نامناسب طبی سہولیات کےباعث موت وحیات کی کشمکش میں ہیں ایسے میں فلسطینیوں کے لیےعید کی خوشیاں ماند پڑ گئی ہیں۔

    حماس اوردوسری فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نےعید کےموقع پراتوار کی دوپہر سے سوموارکی دوپہر دوبجے تک چوبیس گھنٹےکے لیے جنگ بندی کا اعلان کیاتاہم اسرائیل کی جانب سےکوئی رد عمل ظاہرنہیں کیا گیاہے۔

  • اسرائیلی  بربریت کا سلسلہ انیسویں روز بھی جاری

    اسرائیلی بربریت کا سلسلہ انیسویں روز بھی جاری

    کراچی:اسرائیلی بربریت کا سلسلہ انیسویں روزمیں داخل ہوگیا، آٹھ سو پچاس سے زائد نہتے فلسطینیوں کوموت کےمنہ میں دکھیل کاسرائیل ایک بار پھربارہ گھنٹے کی جنگ بندی کے لئے رضامند ہوگیا،بیت المقدس میں پچاس سال سےکم عمرکےافراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    غزہ میں اسرائیل کا خونی کھیل جاری ہے،اٹھارہ روزتک غزہ کو تاراج کرنے کے بعد۔اسرائیل نے آج بارہ گھنٹےکے لیےغزہ پرحملےنہ کرنے کا اعلان کیا ہے،عارضی جنگ بندی کا اعلان اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیرخارجہ سےگفتگو کے بعد کیا، تاہم اس سے قبل صیہونی فوج کی جانب سےغزہ کے پینتالیس مقامات پربمباری کی گئی جس سے تینتیس فلسطینی لقمہ اجل بنے۔

    GazaFamilyFlees

    دو ہفتے سےجاری اسرائیلی بربریت پررام اللہ میں ہزاروں افراداسرائیل کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے،اسرائیلی فوج نے مارچ کرنے والے افراد پرفائرنگ کر دی، جس سے چھ فلسطینی شہید اور دوسو سے زائدزخمی ہو ئے، مظاہرے میں شہید ہونے والے افراد کی نمازہ جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اوراسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی۔

    مظاہروں کے بعد اسرائیل نےایک بارپھر روایتی بغض کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسجد اقصی میں پچاس سال سےکم عمرکےافراد کے داخلے پرپابندی لگا دی دوسری جانب فلسطین اوراسرائیل کےدرمیان جنگ بندی سےمتعلق اجلاس آج پیرس میں ہورہا ہے، اجلاس میں ترکی قطرامریکا اوربرطانیہ کےوزرائےخارجہ شریک ہوں گے۔

  • نواز شریف کی سعودی فرمانروا  شاہ عبد اللہ سےملاقات

    نواز شریف کی سعودی فرمانروا شاہ عبد اللہ سےملاقات

    کراچی:وزیراعظم نواز شریف نےسعودی فرمانروا شاہ عبد اللہ سےملاقات کی۔

    سعودی فرمانرواشاہ عبداللہ سےوزیراعظم نواز شریف کی ملاقات میں ان کے بیٹے حسین نوازاوروزیرخزانہ اسحٰق ڈار بھی موجود تھے،ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت اورفلسطینیوں کی شہادتوں پربات چیت کی،انہوں نے افغانستان سے امریکی فوج کےانخلاء کے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    ملاقات کے بعد نواز شریف مدینہ منورہ روانہ ہو گئے۔