Tag: Istanbul mayor

  • یورپی یونین نے میئر استنبول کی گرفتاری کو غیر جمہوری اقدام قرار دے دیا

    یورپی یونین نے میئر استنبول کی گرفتاری کو غیر جمہوری اقدام قرار دے دیا

    یورپی یونین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے میئر استنبول کی گرفتاری کو غیرجمہوری اقدام قرار دے دیا۔ جبکہ ترکیہ میں طیب اردوان حکومت کیخلاف احتجاج ساتویں روزمیں داخل ہوگیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں، اس دوران 1400 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

    ترکیہ کے صدر طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ملک کیخلاف بڑی سازش کی جارہی ہے، کچھ لوگ ملک میں بدامنی اور افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں، ہم کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی جازت نہیں دیں گے۔

    طیب اردگان کا مزیدکہنا تھا کہ کوئی ہمیں جمہوریت کا سبق نہ سکھائے، ہمارے لئے جمہوریت مقدم ہے، سرخ لکیر عبور کرنے والے ہر شخص کا احتساب کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ترکیہ میں صدر طیب اردوان کے اہم حریف کی گرفتاری سے شروع ہونے والے مظاہرے شدت اختیار کرگئے، اب تک سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں کئی صحافی بھی شامل ہیں۔

    ترک پولیس نے صدر رجب طیب اردوان کے حریف اور استنبول کے سابق میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کے دوران 1400 افراد کو حراست میں لے لیا گرفتار شدگان میں کئی صحافی بھی شامل ہیں۔

    عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق 6روز سے جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک 1400سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا، مظاہروں کی رپورٹنگ کرنے والے10صحافی بھی گرفتار کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق فرانسیسی خبر رساں ایجنسی نے اپنے صحافی کی گرفتاری پر شدید مذمت کا اظہار کیا گیا ہے۔ اے ایف پی نے ترکیہ حکام سے اپنے صحافی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکا کی یمن میں حوثیوں کے 17 مقامات پر شدید بمباری

    ترکیہ حکام نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) انتظامیہ سے حکومت مخالف اکاؤنٹس بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے صدرترکیہ اردوان نے کابینہ سے خطاب کرتے ہوئے احتجاجی مظاہروں کو پُرتشدد تحریک قرار دیا۔

  • استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو عدالت نے جیل بھیج دیا

    استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو عدالت نے جیل بھیج دیا

    ترکی میں گزشتہ ہفتے حراست میں لیے گئے استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کو عدالت نے جیل بھیج دیا، وزارتِ داخلہ نے انہیں میئر کے عہدے سے ہٹا دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترکیے کی اپوزیشن جماعت ریپپبلیکنز پیپلز پارٹی نے علامتی پرائمری ووٹنگ کرائی تو معزول میئر امام اوغلو کو ڈیڑھ کروڑ ووٹ پڑ گئے۔

    استنبول سٹی ہال کے مطابق ایک کروڑ بتیس لاکھ سے زائد ووٹ معزول میئر استنبول سے اظہارِ یکجہتی کے لیے پڑے۔

    دوسری جانب عدالتی فیصلے کے خلاف اکرم اوغلو کے حامیوں نے ملک گیر احتجاج کی کال دیدی، اوغلو کی گرفتاری کے بعد سے مظاہروں کا نہ رکنے والاسلسلہ جاری ہے۔

    پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں اب تک تین سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اوغلو کے حامیوں نے ترکیہ کی سڑکوں، یونیو رسیٹیز کیمپس اور ٹرین اسٹیشنز پر بھی حکومت مخالف مظاہرے کیے، مظاہرین نے اکرم امام اوغلو کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    اسرائیلی حملے میں حماس پولیٹیکل بیورو کے رکن اسماعیل برحوم شہید

    رپورٹ کے مطابق ترک وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ اوغلو کی گرفتاری سے متعلق اشتعال انگریز اور نفرت پھیلانے پر مبنی سوشل میڈیا پوسٹس کرنے پر 37 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

  • کرد میئروں سے تعاون پر وزیر داخلہ کی میئراستنبول کو دھمکی

    کرد میئروں سے تعاون پر وزیر داخلہ کی میئراستنبول کو دھمکی

    انقرہ : میئر استنبول اکرم امام اوگلو نے اپوزیشن کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو برطرف کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’غیرقانونی اور جمہوری روایات‘ کے خلاف قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے وزیرداخلہ سلیمان صویلو نے حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے استنبول کے میئر کو کرد میئروں کی مدد کرنے پرسخت نتائج کی دھمکی دیتے ہوئےکہا کہ پانچ ماہ قبل بلدیاتی انتخابات میں منتخب ہونے والے کرد میئروں کے دہشت گردوں کے ساتھ روابط ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ ترکی کی حکومت نے کردوں کی حامی پیپپلز ری پبلیکن پارٹی کے دیار بکر، وان اور ماردین کے منتخب میئروں کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر ان کی جگہ حکومت نواز افراد کو میئر مقرر کردیا تھا۔

    ترک پولیس نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے 400 افراد کو حراست میں لیا ہے جن پر دہشت گردوں کے ساتھ روابط کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب استنبول بلدیہ کے میئر اکرم امام اوگلو نے اپوزیشن کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو برطرف کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیرقانونی اور جمہوری روایات کے خلاف قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ اکرم امام اوگلو نے ترک کے اسلام پسند صدر طیب ایردوآن کو رواں سال جون میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بدترین شکست سے دوچار کیا تھا۔اوگلو کا تعلق ترکی کی پیپلز ری پبلیکن پارٹی سے ہے۔

    ترک حکومت نے ان پر بھی کردوں کی حمایت اور حکومت کی طرف سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں کو پناہ دینے کا الزام عاید کیا ہے۔

  • استنبول کی میئرشپ کے لیے یلدرم اور اوگلو کے درمیان ایک بار پھر مقابلہ

    استنبول کی میئرشپ کے لیے یلدرم اور اوگلو کے درمیان ایک بار پھر مقابلہ

    انقرہ : استنبول کے میئر اکرم امام اوگلو نے حکومتی امیدوار بن علی یلدرم کے لیے میدان خالی چھوڑنے کے بجائے ان کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی اپوزیشن جماعت پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی نے 23 جون کو استنبول میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں دوبارہ حصہ لینے کا اعلان کیا ہے، ترکی کے الیکشن کمیشن نے دو روز قبل 31 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کالعدم قرار دیتے ہوئے آئندہ ماہ دوبارہ پولنگ کرانے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 31 مارچ کو استنبول کے میئر کی سیٹ پر اپوزیشن کے اکرم امام اوگلو کامیاب ہوئے تھے مگر حکمران جماعت آق نے ان کی کامیابی کو دھاندلی کا نتیجہ قرار دے کر نتائج الیکشن کمیشن میں چیلنج کیے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کا کہنا تھا کہ اکرم امام اوگلو نے حکومتی امیدوار بن علی یلدرم کے لیے میدان خالی چھوڑںے کے بجائے ان کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اکرم امام نے اپنی پارٹی کے رہنماﺅں اور ارکان پارلیمنٹ کی موجودگی میں ایک اجلاس کے دوران کہا کہ ہم استنبول کے میئر کا انتخاب پوری تیاری کےساتھ لڑیں گے اور پہلے بھی بھاری کامیابی حاصل کریں گے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق اجلاس میں بعض رہنماﺅں نے بلدیاتی انتخابات کےبائیکاٹ کی رائے دی گئی مگر آخرکاریہ فیصلہ کیا گیا کہ پیپلز ڈیموکرٹک پارٹی 23 جون کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے کر اس میں کامیاب ہو کر دکھائے گی۔

    ترکی کی حزب اختلاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر طیب ایردوآن کی قیادت میں قائم حکومت اور حکمراں جماعت دوسری سیاسی قوتوں سے خائف ہے۔

    آق پارٹی نے استنبول میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے بعد نتائج قبول کرنے سے انکار کرکے آمرانہ طرز عمل کا ثبوت دیا ہے۔

    ترکی کی ڈیموکرٹک پیپلز پارٹی کے وائس چیئرمین اونورسال اڈیگوزیل نے کہا کہ حکمراں جماعت آق غیر قانونونی طریقے اور آمرانہ طرز عمل سے انتخابات میں فتح حاصل کرنا چاہتی ہے۔