Tag: Italy’

  • اطالوی پولیس کی نیونازی گروپ کے خلاف کارروائی، اسلحے کی کھیپ برآمد

    اطالوی پولیس کی نیونازی گروپ کے خلاف کارروائی، اسلحے کی کھیپ برآمد

    روم : اٹلی میں نیو فاشسٹ سیاسی جماعت کے خلاف پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کرکےاسلحے کی بڑیکھیپ قبضے میں لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق کو اطالوی حکام نے نیو فاشسٹ پارٹی فورزا نووا کے جو افراد حراست میں لیے ہیں، ان میں ایک ایسا شخص بھی شامل ہے جسے اس سیاسی جماعت نے انتخابات میں اپنا امیدوار بنایا تھا۔

    اس منظم کارروائی کے دوران ایک مکان پر بھی چھاپا مارا گیا تھا۔اسی کریک ڈاؤن کے دوران پولیس نے اسکارپین مشین گن، آتشین اسلحے میں استعمال ہونے والے تین سو چھ اجزاء ، بیس لمبی سنگینیں (رائفل کی نالی پر چڑھانے والی بینٹ) اور مختلف قسم کے ہتھیاروں کے لیے آٹھ سو گولیاں اپنے قبضے میں لی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قبضے میں لیے گئے تمام ہتھیار جرمنی، آسٹرین اور امریکی کے ساختہ ہیں،جس گھر پر چھاپا مارا گیا وہاں سے نیو نازی پروپیگنڈے پر مشتمل مواد بھی دستیاب ہوا ہے۔

    پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ایک انتہائی اچھی حالت میں فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل بھی دستیاب ہوا ہے،یہ میزائل کسی وقت قطری فوج کے زیر استعمال رہا تھا، اسی آپریشن کے دوران خود کار رائفلوں کی کھیپ بھی پکڑی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کے دوران سوئٹزرلینڈ کے بیالیس سالہ شہری اور اکاون سالہ اطالوی باشندے کو حراست میں لیا گیا ہےجن سے پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ اطالوی انتہا پسندوں کے روس نواز مشرقی یوکرائنی باغیوں کے ساتھ مل کر لڑائی میں شامل ہونے کے معاملے کی چھان بین بھی جاری ہے۔فی الوقت اطالوی پولیس نے دہشت گردی کے امکان پر غور نہیں کیا ہے۔

    اٹلی کے انسداد دہشت گردی کے ایک اہلکار کے مطابق بظاہر ابتدائی معلومات سے ایسے شواہد سامنے نہیں آئے کہ یہ تمام ہتھیار روم حکومت کے خلاف یا ملک کے اندر استعمال کرنے کے لیے جمع کیے گئے تھے۔

    پولیس نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس اسلحے کی فروخت میں تین افراد ملوث تھے اور وہ یورپی انتہا پسندوں کو رابطے میں لا کر یہ ہتھیار فروخت کرنے کی کوشش میں تھے، یہ بھی بتایا گیا کہ اس بروقت کارروائی سے ان ہتھیاروں کی مزید فروخت کو روک دیا گیا ہے۔

    اطالوی پولیس نے نیو فاشسٹ پارٹی کے خلاف کی جانے والی کارروائی کو ایک اہم مشن قرار دیا ہے،انتہا پسندی اطالوی سیاسی جماعت فورزا نووا پارٹی نے ان ہتھیاروں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے، اسی طرح انتہائی دائیں بازو کے وزیر داخلہ اور نائب وزیراعظم ماتیو سالوینی نے بھی اس کارروائی پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

  • اٹلی اور مالی میں تیز بارشوں نے تباہی مچا دی، 15 افراد ہلاک

    اٹلی اور مالی میں تیز بارشوں نے تباہی مچا دی، 15 افراد ہلاک

    ٹیکساس/بماکو/روم: اٹلی اور مالی میں تیز بارشوں نے تباہی مچا دی جس کے باعث 15 افراد ہلاک ہوگئے، ٹیکساس میں پانی کے تیز بہاو سے ڈیم کا ایک حصہ ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اٹلی اور افریقی ملک مالی میں تیز بارشوں نے تباہی مچا دی، مالی میں مختلف حادثات میں 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں پانی کے تیز بہاو سے ڈیم کا ایک حصہ ٹوٹ گیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    اٹلی کے علاقے لیوینیو میں شدید بارش اور ژالہ باری ہوئی جس سے علاقے کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔

    دوسری جانب افریقی ملک مالی کے دارالحکومت بماکو میں بارشوں کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال میں 15 افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ شہر کے کئی علاقے اب بھی زیر آب آگئے۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں پانی کے تیز بہاو سے ڈیم کا ایک حصہ ٹوٹ گیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    امریکا: طوفان کے باعث ندی نالوں میں طغیانی، کئی علاقے سیلاب کی زد میں آگئے، دو افراد ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ امریکا کی وسطی ریاستوں میں طوفان کے باعث ندی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی آ گئی تھی، جبکہ سیلاب کے باعث دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

  • ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اطالوی دارالحکومت میں شدید احتجاج

    ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف اطالوی دارالحکومت میں شدید احتجاج

    روم : اٹلی کے دارالحکومت روم میں سویڈش ٹین ایجر گریٹا تھون برگ کی قیادت میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی دارالحکومت روم میں موسمیاتی تبدیلی کےلیے کام کرنے والے رضاکاروں نے دنیا میں پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے شہریوں میں شعور اجاگر کرنے اور مقتدر اداروں کے خلاف اقدامات نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس احتجاج میں کئی کم عمر اور ٹین ایجر بچوں کے ساتھ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ بھی شریک ہوئے، موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف یہ مظاہرہ فرائیڈیز فار فیوچر سلسلے میں کیا گیا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے گریٹا تھون برگ کا کہنا تھا کہ زمین کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔

    منتظمین نے دعویٰ کیا کہ اس احتجاج میں پچیس ہزار کے قریب لوگ شریک ہوئے، اس مظاہرے میں بعض مقررین نے اطالوی نائب وزیراعظم ماتیو سالوینی اور اُن کی سیاسی جماعت لیگ کے ماحولیات کے بارے میں خیالات پر کڑی نکتہ چینی بھی کی۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ میں‌ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مظاہرے، 300 افراد گرفتار

    واضح رہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف یورپ بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے  کہ گزشتہ چار روز سے برطانوی دارالحکومت لندن میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے مظاہرے جاری ہیں جبکہ پولیس نے دو درجن سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

    خیال رہے کہ 15 سالہ گریٹا تھنبرگ نے کلائمٹ چینج کے خلاف ٹھوس پالیسی اپنانے پر مجبور کرنے کے لیے گزشتہ برس اگست سے اپنا احتجاج شروع کیا تھا۔ وہ 3 مہینے تک اپنا اسکول چھوڑ کر روزانہ پارلیمنٹ بلڈنگ کے سامنے پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کرتی رہی۔

    انتخابات کے بعد بھی اس کا احتجاج ختم نہیں ہوا، اب وہ ہر جمعے کے روز اسکول سے چھٹی کر کے پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کرتی دکھائی دیتی۔ اس کا کہنا تھا کہ ہمارا مستقبل اسکول نہیں، اگر زمین کو نہ بچایا گیا تو نہ اسکول رہیں گے اور نہ اسکول جانے والے۔

    یہ بھی پڑھیں : گریٹا کا نام نوبیل انعام کے لیے تجویز

    گزشتہ روز نارویئن حکام نے گریٹا کو نوبیل انعام دینے کی تجویز بھی پیش کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ناروے کے ایک رکن پارلیمنٹ فریدی اینڈرے کا کہنا تھا کہ اگر ہم کلائمٹ چینج کو نہیں روکیں گے تو یہ جنگوں، تنازعوں اور لوگوں کو بے گھر کرنے کا سبب بنے گی۔ گریٹا نے دنیا کے امن کو قائم رکھنے کے لیے ایک بڑی تحریک شروع کی لہٰذا وہ امن کے نوبیل انعام کی حقدار ہے۔

  • بارہ برس تک معذوری کا ڈرامہ رچانے والا اطالوی باشندہ

    بارہ برس تک معذوری کا ڈرامہ رچانے والا اطالوی باشندہ

    روم: اطالوی پولیس نے برسوں معذور بن کر حکومت سے وظیفہ لینے والے جعل ساز کو گرفتار کرلیا، جعل ساز گزشتہ 12 برس میں 118.000 پونڈ کا فائدہ حاصل کر چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی عدالت میں اپنی نوعیت کا انوکھا مقدمے پیش ہوا، پراسیکیورٹر نے بتایا کہ55 سالہ رابرٹو گولییلمی نے حکومت کو دھوکہ دیا، خود کو معذور ظاہر کرکے برسوں سے فوائدحاصل کر تا رہا، اس نے 2007 میں کا رحادثے کے بعد ویل چیئر پر آنے کا دعوی کیا تاہم حقیقت یہ تھی کہ کار حادثہ اور اس کے نتیجے میں ہونے والی معذوری جعلی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رابرٹو گولییلمی کو جعل سازی کا خیال اپنے معذور پڑوسی کو دیکھ کر آیا جسے حکومت ماہانہ وظفیہ دیتی تھی، بے روزگار رابرٹو نے متعلقہ ادارے میں خود کو معذور ظاہر کیا، اس نے جعلی میڈیکل رپورٹ بھی حاصل کر لی جس میں کہا گیا تھا کہ رابرٹو ٹریفک حادثے میں معذور ہوگیا۔

    رابرٹو مخصوص ویل چیئر پر برسوں گھومتا رہا اس دوران اسکے پڑوسیوں اور عزیزوں کو بھی یہ شک نہ ہوسکا کہ وہ معذور نہیں، اس قدر فنکاری سے خود کو معاشرے میں پیش کرتا رہا جیسے وہ حقیقی طور پر معذور ہے، اس نے اپنے پیروں کے مسلز کمزور کرنے کے لیے انجکشن کا سہارا لیا اور ڈاکٹروں کو بھی بے وقوف بناتا رہا۔

    گولییلمی رابرٹواس دوران فزیکل فٹنس کلب اور میڈیکل سینٹر کے ذمہ داروں کو بھی چکمہ دینے میں کامیاب رہا جہاں اسے فریوتھراپی کرائی جاتی تھی، بالاخر اسکی جعل سازی پولیس پر عیاں اس وقت عیاں ہو گئی جب رابرٹو سالانہ تعطیلات پر ٹوگو گیا جہاں سے واپسی پر وہ یہ بھول گیا کہ وہ معذوری کا ڈرامہ رچائے ہوئے ہے۔

    رابرٹو چھٹیاں گزار کر فلورنس پہنچا تو بے خیالی میں چلتے ہوئے جہاز کی سیڑھیوں سے اتر گیا، فضائی کمپنی کے قانون کے مطابق معذور افراد کے لیے ویل چیئر جہاز کے دروازے تک پہنچائی جاتی ہے، اسے چلتے ہوئے دیکھ کر جہاز کا عملہ حیران رہا گیا کیونکہ انہیں ہدایات ملی تھی کہ رابرٹو معذور ہے اور وہ ایک قدم بھی چل نہیں سکتا۔

    پولیس نے رابرٹو کو جعل سازی کے الزام میں گرفتار کر کے عدالت میں چالان پیش کردیا جہاں اسے حکومت کو دھوکا دینے کے الزام کا سامنا ہے، مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

  • اٹلی: طوفانی بارشوں، ژالہ باری اور سیلاب سے چھ افراد ہلاک

    اٹلی: طوفانی بارشوں، ژالہ باری اور سیلاب سے چھ افراد ہلاک

    وینس: اٹلی میں موسلا دھار بارشوں، ژالہ باری اور سیلاب سے مختلف حادثات میں چھ افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے کئی شہروں میں بارش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، وینس کی بیش تر عمارتوں میں پانی داخل ہوگیا، شہر کی سڑکوں پر پانی کھڑا ہے، زندگی معطل ہوچکی ہے۔

    پانی پر تیرنے والا شہر وینس آج پانی میں ڈوبا ہوا دکھائی دیتا ہے، حکام کے مطابق وینیس کا پچھتر فیصد حصہ بارشوں سے متاثر ہو ا ہے۔

    شہر کے مشہور علاقے سینٹ مارک اسکوائر پر گھٹنوں گھٹنوں پانی کھڑا ہے۔

    اٹلی کے مختلف شہروں میں سڑکیں، گلیاں، ہوٹل، مکانات پانی سے بھر گئے ہیں، تیز ہواؤں کے باعث درخت اکھڑ گئے، ٹریفک حادثات اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث آمدورفت معطل ہوگئی۔

    اٹلی کے مختلف شہروں میں ژالہ باری بھی ہوئی، حکام نے خراب موسم کے باعث ریڈ الرٹ جاری کر دیا۔


    مزید پڑھیں: اردن کے مختلف علاقوں میں بارشیں، 5 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق


    موصولہ اطلاعات کے مطابق قدرتی آفات کی لپیٹ میں آخر کر چھ افراد ہلاک ہوگئے، خراب موسم کے باعث ریڈ الرٹ جاری کر دیا، حکام نے ہدایت کی ہے کہ شہری غیرضروری طور پر باہر نہ نکلیں۔

    ماہرین موسمیات کے مطابق تیز بارشوں اور ہوائوں کا زور آئندہ چند روز میں دن توڑ دے گا، حکام معمولات زندگی بحال کرنے کے لیے بھی سرگرم ہیں۔

  • اطالوی وزیر اعظم کا دورہ روس، ولادی میر پیوٹن سے ملاقات، تجارتی معاملات پر گفتگو

    اطالوی وزیر اعظم کا دورہ روس، ولادی میر پیوٹن سے ملاقات، تجارتی معاملات پر گفتگو

    ماسکو: اٹلی کے وزیر اعظم جوزیپے کونٹے اپنے سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے، اس دوران روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی اور تجارتی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں ملکوں کے سربراہان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں یورپی یونین کا موضوع بھی زیر بحث آیا، روسی صدر اور اطالوی وزیر اعظم نے دوطرفہ تجارت کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اطالوی وزیراعظم جُوزیپے کونٹے نے اپنے دورے روس کے موقع پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور دوسرے اعلیٰ حکام کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کر دیا ہے۔

    اٹلی روس اقتصادی مذاکرات یورپی یونین کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں کیونکہ کریمیا تنازعے کی وجہ سے یونین روس پر معاشی پابندیاں عائد کیے ہوئے ہے۔

    خیال رہے کہ 2014 میں یورپی یونین نے روس اور یوکرائن کے مزید بارہ اعلیٰ حکام کو کریمیا تنازعے میں ملوث قرار دیتے ہوئے ان پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ماضی میں روس کی جانب سے کریمیا میں فوجی سرگرمیاں سامنے آئیں تھیں جس کے بعد یہ معاملہ شدید تنازعہ بن گیا تھا، بعد ازاں یورپی یونین نے روس پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

    یاد رہے کہ مارچ 2014 میں جرمن چانسلر ایجیلا مرکل نے خبردار کیا تھا کہ روس کریمیا کے بعد یوکرائن کے جنوبی یا مشرقی علاقوں کی طرف پیشقدمی کرتا ہے تو اس کے خلاف مزید تجارتی اور مالیاتی پابندیاں بھی عائد کی جا سکتی ہیں۔

  • امیروں سے پیسے چرا کرغریبوں میں بانٹنے والا اطالوی رابن ہڈ

    امیروں سے پیسے چرا کرغریبوں میں بانٹنے والا اطالوی رابن ہڈ

    روم : اٹلی میں امیر افراد کے بینک اکاؤنٹس سے پیسے چرا کر غریبوں میں بانٹنے والا شخص جیل جانے سے بچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے علاقے فورنی ڈی سوپرا میں امیروں کے اکاؤنٹس سے پیسے چرا کر غریبوں کی مدد کرنے والا بینک منیجر نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    گلبرٹو بیسیریا نامی بینک منیجر نے سات سال میں 10 لاکھ یورو چوری کرکے ایسے افراد کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے تھے جو کریڈٹ کارڈ بنوانے کے اہل نہیں تھے۔

    انہوں نے کبھی چوری کی ہوئی رقم اپنی جیب میں نہیں ڈالی جس کے باعث وہ بینک حکام کے ساتھ پلی بارگین کے بعد جیل جانے سے بچ گئے۔

    گلبرٹو بیسیریا کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ سیونگ کرنے والوں کو بچانے کی بجائے ضرورت مندوں کی مدد کرنے کا سوچا۔

    اطالوی قانون کے مطابق چونکہ یہ ان کا پہلا جرم تھا اور اس کی سزا بھی دو سال کی تھی اس لیے انہیں جیل نہیں بھیجا گیا۔

    مقامی میڈیا نے گلبرٹو بیسیریا نامی بینک منیجرکو جدید دور کا ’رابن ہڈ‘ کا نام دیا ہے۔

    واضح رہے کہ فورنی ڈی سوپرا اٹلی کا ایک چھوٹا سا قصہ ہے جہاں ایک ہزار سے زیادہ افراد رہتے ہیں۔

  • یورپ میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، 37 افراد ہلاک

    یورپ میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی، 37 افراد ہلاک

    یورپ میں خسرہ کی خوفناک وبا پھوٹ پڑی جس سے صرف 6 ماہ میں 37 افراد ہلاک ہوگئے۔ یورپ بھر میں خسرہ کے 41 ہزار کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یورپ میں خسرہ کی وبا میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور سال رواں کے صرف 6 ماہ میں اتنے کیسز سامنے آئے جتنے گزشتہ پوری دہائی میں سامنے نہیں آئے تھے۔

    ادارے کے مطابق تقریباً نصف کیسز جن کی تعداد 23 ہزار ہے صرف یوکرین میں ریکارڈ کیے گئے۔

    دوسری جانب فرانس، جارجیا، یونان، اٹلی اور روس میں 1، 1 ہزار سے زائد کیسز سامنے آئے۔

    خیال رہے کہ خسرہ ایک متعدی بیماری ہے جو مریض کے کھانسنے یا چھینکے سے بھی پھیل سکتی ہے۔

    خسرہ کے لیے سنہ 1960 سے ایک ہی ویکسین استعمال کی جارہی ہے، ماہرین کو خدشہ ہے کہ اس ویکسین کا درست استعمال نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے یہ مرض پھیل رہا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرہ بچوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ اس کی ابتدائی علامت بخار کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے جس کے بعد چہرے اور گردن پر سرخ دانے نمودار ہوتے ہیں۔

    زیادہ تر لوگ اس بیماری سے صحت یاب ہوجاتے ہیں تاہم بچوں کے لیے یہ جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔

  • اٹلی، ہائی وے پرپل گر گیا، 22 افراد ہلاک، تعداد بڑھنے کا خدشہ

    اٹلی، ہائی وے پرپل گر گیا، 22 افراد ہلاک، تعداد بڑھنے کا خدشہ

    جنیوا: اٹلی میں ہائی وے پر تعمیر کیا گیا پُل گرگیا جس کے نتیجے میں اب تک ایک بچے اور خاتون سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے شہر جنیوا میں واقع اے 10 موٹروے پر تعمیر کیا جانے والا موراندی نامی پُل گرنے کا واقع مقامی وقت  ساڑھے گیارہ بچے صبح پیش آیا جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 22 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی۔

    دریا اور رہائشی عمارتوں کے اوپر 60 میٹر کی بلندی سے گزرنے والے پُل کے گرنے سے مکانات بھی تباہ ہوئے جبکہ 20 سے زائد گاڑیاں ملبے کے نیچے دب گئیں اور متعدد گاڑیاں دریا میں جاگریں۔

    حادثہ پیش آنے کے بعد انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کرتے امدادی کام شروع کیا، ریسکیو رضاکاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملبے میں متعدد افراد دبے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امدادی کاموں میں 200 رضاکاروں پر مشتمل عملہ حصہ لے رہا ہے، فائربریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ  پل کے ملبے تلے متعدد گاڑیاں دب گئیں جس کی وجہ سے کثیر تعداد میں لوگوں کی ہلاکت ہوئی۔

    متاثرین کو ملبے سے نکالنے کے لیے امدادی کارراوئیاں شروع کردی گئیں جبکہ متعدد زخمیوں کو اسپتال بھی منتقل کردیا گیا جن کی حالت تشویشناک ہے۔

    واضح رہے کہ پل کی تعمیر 1960 میں ہوئی تھی جس کے بعد 2016 میں اس کی مرمت کا کام بھی کیا گیا تھا۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پُل کسی تعمیراتی مسئلے کی وجہ سے منہدم ہوا۔

  • اٹلی اور امریکا دو جڑواں ملکوں کی مانند ہیں، گوزف کونٹی

    اٹلی اور امریکا دو جڑواں ملکوں کی مانند ہیں، گوزف کونٹی

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی مہاجرین سے متعلق اطالوی وزیر اعظم کی پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میرے اور گوزف کونٹی کے نظریات یکساں اور روایتی سیاست کے برخلاف ہیں‘۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک اٹلی کے وزیر اعظم گوزف کونٹی نے واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ ’امریکا اور اٹلی دو جڑواں ملکوں کی مانند ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان ایسے مشترکات ہیں جو امریکا اور اٹلی کے دوستانہ تعلقات میں مزید بہتری لاسکتے ہیں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اٹلی کے وزیر اعظم گوزف کونٹی سے جون 2018 میں اطالوی وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا اور اقتدار میں آتے ہی گوزف کونٹی نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت پالیسی پر عمل درآمد شروع کردیا تھا۔

    اٹلی کی موجودہ حکومت گوزف کونٹی کی قیادت میں عوامی فلاح و بہبود پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے اور سابقہ حکومتوں کی نسبت عوامی بہبود کے شعبے کو زیادہ وسعت دینے کے لیے کام کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے دوران اطالوی وزیر اعظم کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم دونوں کے نظریات یکساں ہیں اور دونوں روایتی سیاست کے برخلاف کام رہے ہیں‘۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’تارکین وطن سے متعلق دونوں ملکوں کی پالیسیاں تقریباً یکساں ہیں، امریکا غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق ’عدم برداشت‘ کی پالیسی پر عمل پیرا رہے گا۔

    خیال رہے کہ اٹلی کی حکومت نے رواں برس جون میں تارکین وطن کو سمندر سے ریسکیو کرنے والے ایکیوریس نامی جہاز کو قبول کرنے سے منع کردیا تھا، جس کے بعد 630 مہاجرین سے بھرے ہوئے بحری جہاز کو اسپین نے قبول کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔