Tag: Itikaf

  • رمضان المبارک: مسجد الحرام میں اعتکاف کرنے والوں کے لیے ایک اور سہولت

    رمضان المبارک: مسجد الحرام میں اعتکاف کرنے والوں کے لیے ایک اور سہولت

    ریاض: سعودی عرب میں رمضان المبارک کے دوران مسجد الحرام میں اعتکاف کرنے والوں کی سہولت کے لیے طبی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں حرمین شریفین کی انتظامیہ نے مسجد الحرام میں رمضان کے دوران اعتکاف کرنے والوں کی سہولت کے لیے 100 ڈاکٹروں کا انتظام کیا ہے۔

    طبی عملہ 24 گھنٹے اعتکاف کرنے والوں کی صحت و سلامتی کے حوالے سے اپنی خدمات فراہم کرے گا۔

    حرمین شریفین انتظامیہ نے اعتکاف کرنے والوں کے لیے 70 آن لائن سروسز اور 9 سمارٹ ہیلتھ ایپس کا انتظام کیا ہے۔

    حرمین شریفین انتظامیہ رمضان کے دوران روزانہ 5 لاکھ لیٹر آب زم زم فراہم کرے گی، زم زم کے کولر مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں جگہ جگہ رکھے جائیں گے، سبیلیں بھی ہوں گی۔

    مسجد الحرام میں روبوٹ بھی زائرین کی خدمت پر مامور ہوں گے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ زائرین خصوصاً اعتکاف کرنے والوں کو مذہبی استفسارات کے جواب فراہم کرنے کے لیے ایپس کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

    اعتکاف کرنے والوں کے لیے مسجد الحرام میں تہہ خانے میں اعتکاف کے انتظامات کیے گئے ہیں۔

  • کراچی ، معتکفین مساجد میں اعتکاف کرسکیں گے یا نہیں؟  فیصلہ آج ہوگا

    کراچی ، معتکفین مساجد میں اعتکاف کرسکیں گے یا نہیں؟ فیصلہ آج ہوگا

    کراچی : سندھ حکومت رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں لاک ڈاؤن کے باعث معتکفین کے مساجد میں اعتکاف سے متعلق فیصلہ آج کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے رمضان المبارک کےآخری عشرہ میں اعتکاف کرنے کا فیصلہ آج ہوگا، مساجد انتظامیہ کہنا ہے کہ آج مشاورت کے بعد اعتکاف میں بیٹھنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا،اجازت ملنے پرضلعی انتظامیہ کےایس اوپیزپرعمل درآمد کرتے ہوئے معتکفین اعتکاف کریں گے۔

    پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں مذہبی جلوس اوراعتکاف پرپابندی عائدکردی ہے ، فیصلہ وفاقی وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا۔

    دوسری جانب وفاقی حکومت نے 21 رمضان المبارک کو یوم علی کے جلوسوں پر پابندی اور رمضان المبارک کے آخری ایام میں مذہبی عبادات پر کرونا ایس او پیز کے مطابق ادا کرنے کا احکامات جاری کردیئے اور پنجاب سمیت تمام چیف سیکریٹریز کو سرکاری نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے چاروں صوبائی حکومتوں کو یوم علی کے جلوس کو کرونا وائرس کے پھیلاو کے خدشے کے پیش نظر پر پابندی عائد کرنے اور رمضان المبارک کے آخری عشرے کی عبادات بیس نکاتی ایجنڈے کے مطابق کروانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق تمام صوبائی چیف سیکرٹریز ،آزاد کمشیر اور گلگت بلتسان کے اعلی حکام کو واضع ہدایات کی گئی ہیں کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مساجد میں عبادات حکومت اور علما کے درمیان بیس نکاتی ایجنڈے کے مطابق ہونی چاہیں ۔

    اسلام آباد میں رمضان کے دوسرے عشرے کا آخری روز فرزندان اسلام آج ایس او پیز کے تحت مساجد میں اعتکاف میں بیٹھیں گے جبکہ بچاس سال سے زیادہ عمر کے افر اد اعتکاف میں نہیں بیٹھ سکتے۔

    اسلام آباد کی فیصل مسجد میں اعتکاف کرنے والے افراد کاپہلے کورونا ٹیسٹ ہوگا۔ ہر سال فیصل مسجد میں پندرہ سو معتکف اللہ کے مہمان بنتے ہیں، لیکن اس سال صرف پندرہ افراد اعتکاف کرسکیں گے۔۔ ملک کی دیگر مساجد میں بھی اعتکاف کرنے والوں کی تعداد محدود کردی گئی ہے

  • اعتکاف اوراس کے فضائل

    اعتکاف اوراس کے فضائل

    اسلام خانقاہیت کا نام نہیں ہے ، نہ ہی دین کے لیے کہیں بھی دنیا ترک کردینے کا حکم ہے، لیکن سال میں ایک مرتبہ ساری دنیا سے منہ موڑ کراللہ سے دل لگالینے کا نام اعتکاف ہے، آج ملک بھر کے معتکفین اعتکاف کی نیت سے مساجد کا رخ کریں گے۔

    عشق و محبت میں بندے پرایک ایسا وقت بھی آتا ہے کہ وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر  چند پردوں کے پیچھے (اعتکاف) دنیا کی تمام چیزوں سے بے خبرہوکر اپنے محبوب کے ساتھ راز و نیاز میں مشغول ہوتا ہے۔ معتکف صرف اپنا گھر بار ہی نہیں بلکہ اپنے اعزاء و اقرباء، اہل و عیال، رشتہ دار اور تمام دوست واحباب سے رشتہ مختصر کردیتا ہے۔

    اعتکاف کی تعریف

    اللہ تعالی کی رضا کے باعث کسی ایسی مسجد میں اعتکاف کی نیت سے ٹھہرنا جس میں باقاعدہ پانچ وقت کی باجماعت نماز اور خطبہ جمعہ سمیت نماز ادا کی جاتی ہوا۔

    (1)  جس مسجد میں اعتکاف کیا جائے اس میں پانچ وقتی نماز باجماعت ہوتی ہو۔

    (2)  اعتکاف کی نیت سے ٹھہرنا۔

    (3)  حیض، نفاس اور جنابت سے پاک ہونا۔ (خواتین کے لیے)

    (4)  روزہ لازمی رکھنا۔

    (5) عاقل و بالغ ہونا، نابالغ مگر سمجھدار اور عورت کا اعتکاف درست ہے۔ (علم الفقہ، حصہ سوم، صفحہ 64)

    اعتکاف کی اقسام

    اعتکاف کی تین قسمیں ہیں۔

    سنت اعتکاف

    یہ وہ اعتکاف ہے کہ جو عام طور پر رمضان کریم کے آخری عشرے میں ہوتا ہے۔ کیونکہ حضور ﷺ نے ہر رمضان کے آخری 10 روز اعتکاف کیا، آخری عشرے میں کیے جانے والے اعتکاف کو سنت مؤکدہ کہا جاتا ہے۔

    اگر پورے محلہ میں سے ایک یا چند نے بھی اعتکاف کر لیا تو سب کا ذمہ ساقط ہو جائے گا ورنہ سب پر اس کا وبال (گناہ) ہوگا۔ سنت اعتکاف کا اہم مقصد آخری عشرے کی طاق راتوں میں لیلۃ القدر کی تلاش کرنا سب سے اہم جز ہے۔

    مستحب اعتکاف

    یہ وہ اعتکاف ہے کہ جس کے لیے کوئی وقت اور اندازہ مقرر نہیں ہے بلکہ جتنا وقت بھی مسجد میں ٹہرے تو اعتکاف ہوگا اگر چہ تھوڑی دیر کے لیے ہی کیوں نہ ہو بلکہ افضل تو یہ ہے کہ آدمی مسجد میں داخل ہوتے ہی اعتکاف کی نیت کر لے تو نماز اور نفل وغیرہ کے ثواب کے ساتھ ساتھ اعتکاف کا ثواب پاتا رہے گا۔ (بہشتی زیور بحوالہ شامی، جلد2 ، صفحہ 177)

    واجب اعتکاف

    یہ وہ اعتکاف ہوتا ہے جس میں بندے نے نذر مانی ہو کہ اگر میرا فلاں کام ہوگیا تو میں اتنے اتنے دن اعتکاف کروں گا۔ جتنے دن اعتکاف کی نذر مانی ہو اتنے دن کا اعتکاف کرے گا مگر ہاں اعتکاف کے ساتھ روزہ بھی ضرور رکھے گا کیونکہ روزہ صحت اعتکاف کی شرائط میں سے ہے۔

    Related image

    مسنون اعتکاف کا وقت

    مسنون اعتکاف کا وقت 20 رمضان المبارک کو غروب آفتاب سے قبل اعتکاف کی نیت سے شرعی مسجد میں بیٹھنے سے شروع ہوتا ہے اور شوال کا چاند نظر آنے تک رہتا ہے۔ 29 رمضان کو عید کا چاند نظر آئے یا 30 رمضان کو آفتاب غروب ہو جائے تو مسنون اعتکاف ختم ہو جاتا ہے پھر معتکف مسجد سے نکل سکتا ہے۔

    اعتکاف کی سب سے افضل جگہ

    سب سے افضل وہ اعتکاف ہے جو مسجد حرام میں کیا جائے پھر مسجد نبویﷺ کا مقام ہے، پھر بیت المقدس کا اور اس کے بعد اس جامع مسجد کا درجہ ہے جس میں جمعہ کی جماعت کا انتظام ہو۔

    عورتوں کو اپنے گھر کی مسجد (یعنی جس جگہ نماز پڑھتی ہو) اعتکاف کرنا بہتر ہے ورنہ کسی کمرے میں اپنے لیے جگہ مختص کر دیں۔ (علم الفقہ، حصہ سوم، صفحہ 46)

    (عورتوں کے گھر اور مساجد میں اعتکاف کے حوالے سے فقہی اختلاف پایا جاتا ہے لہذا اگر کوئی خاتون اعتکاف میں بیٹھنا چاہتی ہیں تو وہ اپنے فقہ کے علماء سے رجوع کریں)۔

    اعتکاف کی حکمت اور فائدے

    اعتکاف میں حکم شرعی ہونے کی وجہ سے جس قدر فائدے اور حکمتیں ہو کم ہیں مگر یہاں مختصراً چند فائدے اور حکمتوں کا ذکر کیا جارہا ہے۔ شیطان انسان کا قدیمی دشمن ہے لیکن جب انسان خدا کے گھر میں ہے تو گویا مضبوط قلعے میں ہے۔ اب شیطان اس کا کچھ بگاڑ نہ سکے گا۔

    لوگوں کے ملنے جلنے اور کاروبار کی مشغولیتوں میں جو انسان سے چھوٹے موٹے بہت سے گناہ ہوجاتے ہیں، بندہ اعتکاف میں ان سے محفوظ رہتا ہے۔ جب تک آدمی اعتکاف میں رہتا ہے، اسے عبادت کا ثواب ملتا رہتا ہے خواہ وہ خاموش بیٹھا رہے، یا سوتا رہے، یا اپنے کسی کام میں مشغول رہے۔

    اعتکاف کرنے والا ہر منٹ عبادت کے طور پر لکھا جاتا ہے، شب قدر حاصل کرنے کا بھی اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں کیونکہ جب بھی شب قدر آئے گی تو معتکف بہر حال عبادت میں ہوگا۔ (بحولہ مشکوٰۃ شریف، جلد1، صفحہ186)

    معتکف کی عبادت

    اعتکاف کی سعادت حاصل کرنے والے فرد ہو چاہیے کہ ہر لمحے کو اہم سجھتے ہوئے اپنی زبان کو ذکر رب سے معطر رکھے، سنتوں کا خاص اہتمام، نوافل اور قرآن مجید کی تلاوت زیادہ سے زیادہ کرے۔

    فضائل اعتکاف

    اعتکاف کی فضیلت و اہمیت کے لیے صرف یہ بھی کافی ہے کہ حضور ﷺ نے ہجرت کے بعد پوری عمر اہتمام کے ساتھ رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف کیا۔

    حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ رمضان کے آخری عشرے میں ہمیشہ اعتکاف فرمایا کرتے تھے، یہاں تک کہ اللہ نے انہیں اپنے پاس بلا لیا، پھر آپ ﷺ کی ازواج مطہراتؓ اعتکاف کا اہتمام کرتی تھیں۔ (متفق علیہ)

    مسنون اعتکاف کی ایک بڑی فضیلت یہ بھی ہے کہ معتکف لیلۃ القدر کی فضیلت بآسانی پالیتا ہے کیونکہ اکثر روایات کے مطابق لیلۃ القدر رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں ہے۔

    رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں لیلۃ القدر کو تلاش کرو (الصحیح البخاری)

    مقصد اعتکاف

    اعتکاف کا مقصد یہ ہے کہ آدمی بارگاہ ایزدی کی چوکھٹ پر اپنا سر رکھ کر سرور اور خوشی کا مینار دیکھتا رہتا ہے۔ زبان کو اسی کے ذکر سے تر رکھتا ہے، کہ بندہ سب کو چھوڑ کر بارگاہ عالی میں حاضر ہوا ہے۔ اے رحیم مولا! ہمیں معاف فرما کہ جب تک تو معاف نہیں کرے گا، تیرے در سے کہیں نہ جاؤں گا۔

    اس لیے جب کوئی شخص اللہ کے دروازے پر دنیا سے منقطع ہو کرنا پڑے تو اس کے نوازے جانے میں کیا تامل ہوسکتا ہے، اے اللہ ہماری مغفرت فرما اور ہمیں صحیح عبادت کرنے کی توفیق عطا فرما۔ (آمین)

    معتکفین کا خیال

    اب تک کئی بار اعتکاف کی سعادت حاصل کرنے والے معتکف کا کہنا ہے کہ ’’شریعی روح سے اعتکاف کےاحکامات کو پورا کرنا ہم جیسے گناہ گاروں کا کام نہیں تاہم اتنا ضرور ہے کہ 10 روز کے روزے شرعی تقاضوں کے عین مطابق گزرتے ہیں۔

  • ملک بھرمیں آج سے معتکفین اللہ کی رضا حاصل کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھیں گے

    ملک بھرمیں آج سے معتکفین اللہ کی رضا حاصل کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھیں گے

    کراچی : آج ملک بھر کی مساجد میں لوگ اعتکاف میں بیٹھیں گے، مساجد میں معتکفین کیلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں، یہ عبادت جہاں روح کی پاکیزگی کا باعث ہیں وہیں خوش نصیبوں کو لیلتہ القدر بھی مل جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالم اسلام کیساتھ پاکستان بھر کی مساجد میں آج بعد نماز عصر معتکفین اعتکاف کریں گے، یہ عبادت فرض کفایہ کا درجہ رکھتی ہے، جو کسی بھی آبادی میں ایک فرد کے کرنے سے پورے محلہ کا فرض ادا ہوجاتا ہے۔

    رمضان المبارک کا آخری عشرہ اور اللہ کی رضا اور قربت کے لیے ملک بھر میں اعتکاف کا اہتمام کیا جاتا ہے، رمضان المبارک کاعشرہ مغفرت شروع ہوتے ہی اہل ایمان مساجد اور گھروں میں اللہ کو راضی کرنے کے لیے اعتکاف کرتے ہیں۔

    اعتکاف اکیسویں روزے کی مغرب سے چاند رات تک کیا جاتا ہے، اعتکاف کی تنہائی میں مسلمان جہاں دنیاوی کام سے الگ ہوکر رب کائنات کی رضا کیلئے عبادات کرتے ہیں، وہیں روح کی پاکیزگی سے بھی سیراب ہوتے ہیں۔

    خالق کائنات کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے عید کا چاند نظر آنے تک عبادات کا یہ سلسلہ جاری رہتا ہے۔

    نبی کریم کا فرمان ہے کہ کم از کم محلے کا ایک افراد لازمی اعتکاف کرے کیونکہ اعتکاف کرنے پر اللہ تعالیٰ علاقے پر اپنی برکتیں اور رحمتیں نازل فرماتا ہے۔

    رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم باقاعدگی سے اعتکاف میں بیٹھا کرتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملک بھرمیں آج سے معتکفین خالق کائنات کو راضی کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھیں گے

    ملک بھرمیں آج سے معتکفین خالق کائنات کو راضی کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھیں گے

    کراچی : ملک بھرمیں آج سے معتکفین خالق کائنات کو راضی کرنے کیلئے اعتکاف میں بیٹھیں گے، مساجد میں معتکفین کیلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

    رمضان المبارک کا آخری عشرہ اور اللہ کی رضا اور قربت کے لیے ملک بھر میں اعتکاف کا اہتمام کیا جاتا ہے، رمضان المبارک کاعشرہ مغفرت شروع ہوتے ہی اہل ایمان مساجد اور گھروں میں اللہ کو راضی کرنے کے لیے اعتکاف کرتے ہیں اور دنیاوی کام چھوڑ کے اپنے پرودگار سے لو لگا لیتے ہیں۔

    متعفکین بیسویں روزے کو نمازِمغرب سے اعتکاف کی نیت کرکے عبادت میں مشغول ہوجاتے ہیں، معتکفین اکیسویں شب سے شروع ہونے والی طاق راتوں میں خصوصی عبادات نوافل ذکر واذکار کا اہتمام کرتے ہیں۔

    خالق کائنات کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے عید کا چاند نظر آنے تک عبادات کا یہ سلسلہ جاری رہتا ہے جب کہ خواتین گھروں میں اعتکاف کی سعادت حاصل کریں گے۔

    ملک بھر کی بڑی مساجد میں صوبائی حکومتوں کی جانب سے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اعتکاف سنت نبوی ﷺ اور قرب الٰہی کا ذریعہ

    اعتکاف سنت نبوی ﷺ اور قرب الٰہی کا ذریعہ

    کراچی: رمضان المبارک کے آخری عشرے میں لیلۃ القدر کی تلاش میں اہل ایمان دنیا سے کٹ کر اپنا ناطہ اس واحد بزرگ و برترہستی سے جوڑ لیتے ہیں ،جس کی بادشاہت لازوال ہے۔

    ویسے تو پورا رمضان المبارک ہی رحمتوں اور برکتوں سے معمور ہے لیکن آخری عشرے میں مسجد میں اللہ رب العزت کی خوشنودی کے لیے اعتکاف کرنا رسول کریمﷺ کی سنت ہے۔ عالم دین اعتکاف کرنے والے اپنی تمام تر توجہ عبادات، تسبیحات اور اذکار کی طرف مرکوز کرکے دنیا سے ناطہ توڑ لیتے ہیں۔

    رمضان المبارک کا عشرہ مغفرت شروع ہوتے ہی، مغفرت کے طلب گار پروردگار کی رضا کے لیے دنیاوی کاموں کو چھوڑ کر اعتکاف میں بیٹھ گئے،رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کرنا سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔

    POST-3

    متعکفین اعتکاف کے دوران تلاوت قرآن اور نوافل اداکرتے ہیں، آخری عشرے کی طاق راتوں لیلتہ القدر کی تلاش کی جاتی ہے رات بھر عبادت کی جاتی ہے، یہ لوگ اللہ تعالی کے مہمان ہوتے ہیں، اعتکاف میں شرکت کے لیے اللہ کے مہمان بیس رمضان المبارک کو عصر کے وقت مساجد میں داخل ہوتے ہیں اور ازان مغرب کے ساتھ ہی ان کا اعتکاف شروع ہوجاتا ہے جبکہ شوال المبارک کا چاند نظر آتے ہی معتکفین کا اعتکاف ختم ہوجاتا ہے۔

    اعتکاف کے اجتماعات میں ائمہ و خطبا قرآن کی تفاسیر بیان کریں گے، اعتکاف کے اجتماعات میں ملک کی سلامتی و استحکام ، دہشت گردی کے خاتمے اور امت مسلمہ کی سر بلندی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی ،آخری عشرے کی طاق راتوں میں مسلمان پوری رات اللہ کے حضور عبادات کرتے ہوئے اپنی حاجات و مناجات پیش کریں گے، شہر بھر میں رمضان کی 21 ویں شب سے محافل شبینہ منعقد ہوں گی جن سے علمائے کرام خطاب بھی کریں گے، شہر کی بیشتر مساجد میں معتکفین کو مساجد کی انتظامیہ اور مخیر حضرات کی جانب سے سحری و افطار فراہم کی جائے گی۔

    اعتکاف کے مسائل اور اجتماعی اعتکاف کی شرعی حیثیت

    ٭ اعتکاف کا مطلب کسی چیز پر متوجہ ہونا اور اس کی تعظیم کی خاطر اس سے لگ جانا۔ شریعت میں اعتکاف کا مطلب ہے اپنے آپ کو خدا کا قرب حاصل کرنے کی نیت سے مسجد میں مقید کردینا۔، (مفردات راغب، ص342)۔

    قرآن کریم کی روشنی میں

    وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِّلنَّاسِ وَأَمْناً وَاتَّخِذُواْ مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى وَعَهِدْنَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَن طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ

    (البقرة، 2 : 125)

    ’’اور یاد کرو ! جب ہم نے بیت اللہ کو لوگوں کے جمع ہونے کا مرکز اور جائے امن بنایا اور بنالو ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو جائے نماز اور ہم نے ابراہیم و اسماعیل کو تاکید کی کہ میرا گھر پاک رکھو!طواف کرنے والوں، اعتکاف کرنے والوں، رکوع کرنے والوں اور سجدہ کرنے والوں کے لیے۔

    وَاصْبِرْ نَفْسَكَ مَعَ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ وَلاَ تَعْدُ عَيْنَاكَ عَنْهُمْ

    (الکهف، 18 : 28)

    ’’(اے میرے بندے!) تو اپنے آپ کو ان لوگوں کی سنگت میں جمائے رکھا کر جو صبح و شام اپنے رب کو یاد کرتے ہیں اس کی رضا کے طلب گار رہتے ہیں (اس کی دید کے متمنی اور اس کا چہرہ تکنے کے آرزو مند ہیں) تیری (محبت اور توجہ کی) نگاہیں ان سے نہ ہٹیں۔‘‘

    POST 1

    حدیثِ پاک کی روشنی میں

    سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں۔

    ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان المبارک کے آخری دس دن اعتکاف بیٹھتے رہے یہاں تک کہ اللہ نے آپ کو وفات دی۔ پھر آپ کے بعد (بھی) آپ کی ازواجِ مطہرات اعتکاف بیٹھتی رہیں‘‘۔

    (بخاری و مسلم)

    حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رمضان المبار ک کے آخری عشرے میں اعتکاف بیٹھا کرتے تھے، ایک سال نہ بیٹھے، اگلا سال آیا تو بیس دن اعتکاف فرمایا۔

    (ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ)

    POST 2

    امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کے نزدیک معتکف ایک لمحہ کے لیے بھی بلا ضرورت مسجد سے باہر نکلا تو اس کا اعتکاف جاتا رہا، قیاس یہی ہے کیونکہ اعتکاف مسجد میں ٹھہرنے کا نام ہے اور باہر نکلنا اسے ختم کر دیتا ہے۔

    رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر سال رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کرتے تھے، رسول صلی اللہ علیہ وسلم جب سے مدینہ منورہ تشریف لائے آپ نے اعتکاف کبھی نہیں چھوڑا، حتٰی کہ اپنی عمر عزیز کے آخری برس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے دو عشروں کا اعتکاف کیا ۔

    POST 4

    اعتکاف کا وقت بیسواں روزہ ختم ہونے کے وقت غروب آفتاب سے شروع ہوتا ہے اور عید کا چاند ہونے تک باقی رہتا ہے،خواتین کو مسجد میں اعتکاف نہیں کرنا چاہئے بلکہ ان کا اعتکاف گھر میں ہی ہو سکتا ہے۔

    حضور اکرم کا فرمان ہے کہ اعتکاف کرنے والا گناہوں سے بچا رہتا ہے اور جس نے رمضان المبارک میں دس دن کا اعتکاف کر لیا اس کا عمل ایسا ہے جیسے دو حج اور دو عمرے کر لے۔

    رمضان المبارک کا آخری عشرہ پروردگار عالم کی جانب سے اپنے گنہ گار بندوں کے لیے رحمت ہے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو دنیا کو ترک کرکے اپنے رب کے مہمان بن گئے ہیں۔