Tag: #IUvPZ

  • پی ایس ایل 6 کا نیا چیمپئن کون؟ فیصلہ آج ہوگا

    پی ایس ایل 6 کا نیا چیمپئن کون؟ فیصلہ آج ہوگا

    ابوظبی: پی ایس ایل کا نیا چیمپئن کون؟، کیا ملتان سلطانز پہلی بار ٹائٹل جیت کر تاریخ رقم کرے گی؟ یا پھر پشاور زلمی دوسرے بار ٹرافی تھام کر اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہم پلہ ہوگی؟ ان تمام سوالات کا جواب آج رات مل جائے گا۔

    پاکستان سپر لیگ کا ایک اور سیزن کامیابی سے اختتام کی جانب گامزن، شائقین کرکٹ کے لئے چوکوں اور چھکوں کی برسات لئے پی ایس ایل 6 کا فائنل آج ابو ظبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

    ہیڈ ٹوہیڈ مقابلوں میں ملتان سلطانز کو برتری حاصل ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک مجموعی طورپرآٹھ میچز کھیلے گئے،جن میں سے پانچ میں ملتان سلطانز نے کامیابی حاصل کی۔

    پی ایس ایل سیزن 6 میں دونوں ٹیمیں دو بار مدمقابل آئیں، ایک میں سلطانز جیتے تو دوسرے میں زلمی نے بازی ماری، فیصلہ کن معرکہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہوگا۔

    ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے فائنل میں پشاور زلمی کے خلاف بھرپور پلاننگ کے ساتھ میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے، گذشتہ روز ورچوئل پریس کانفرنس میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ میچز سے قبل میٹنگ میں سب لڑکوں پر واضح کیا تھا کہ چاہے سارے میچز ہار جائیں، کوئی پروا نہیں کرنی، اپنے نیچرل انداز سے کھیلنا ہے۔

    وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی جیسے عظیم کھلاڑی کی کمی بہت محسوس کی، وہ بہت بہادر اور ایک مثالی کھلاڑی ہیں، ان سے بہت کچھ سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں، شاہد بھائی ہر میچ سے پہلے اپنی رائے دیتے ہیں، وہ گھر میں رہ کر بھی ہم سے الگ نہیں، ان کے مشورے ٹیم کے بہت کام آرہے ہیں ۔

    پشاور زلمی کے کپتان وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ایونٹ میں جتنا پریشر لینا تھا وہ لے چکے اور اب فائنل میں بغیر کوئی پریشر کے کھیل کو انجوائے کریں گے۔

    ابو ظہبی سے ورچوئل پریس کانفرنس میں تجربہ کار فاسٹ بولر نے کہا کہ میچ جیتیں یا ہاریں، انفرادی طور پر کس کو تعریف اور تنقید کا نشانہ نہیں بناتے، ہمیشہ ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، یہ ہی ہماری اب تک کی کامیابی کا راز رہا ہے۔

    پاکستان میں کرونا وبا کی تیسری لہر کے باعث پی ایس ایل 6 کو منسوخ کرنا پڑا تھا، تاہم کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل فرنچائزر نے مقبول ترین لیگ کی ساکھ کو بچانے کے لئے قائدانہ فیصلے کئے جس کے باعث رواں ماہ جون میں ابوظبی میں ایونٹ کے بقیہ میچز کا انعقاد ممکن ہوسکا۔

    پی ایس ایل سیزن سکس میں کل 34 میچز رکھے گئے تھے، جن میں سے 14 کراچی میں جبکہ بقیہ میچز ابو ظبی میں کھیلے گئے، ابوظبی میں ہونے والے تمام میچز شائقین کے بغیر کھیلے گئے تاہم پی ایس ایل کی رنگینیاں ماند نہ پڑسکی ، شائقین کرکٹ نے گھروں میں رہ کر میچز کو خوب انجوائے کیا جبکہ تگڑے مقابلوں نے اس ایونٹ کا جوش وجذبہ برقرار رکھا۔

  • اسلام آباد یونائیٹڈ ایک بار پھر پی ایس ایل کی فاتح

    اسلام آباد یونائیٹڈ ایک بار پھر پی ایس ایل کی فاتح

    کراچی: پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے 3 وکٹوں سے فتح حاصل کر کے ایک بار پھر چیمپئن بننے کا اعزاز اپنے نام کرلیا، یونائیٹڈ کے بلے باز لک رونکی اور شاداب خان نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کا فائنل میچ پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیموں  کے مابین کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، زلمی کی قیادت ڈیرن سیمی جبکہ یونائیٹڈ کی قیادت جے پی ڈومینی نے کی۔

    زلمی اننگز خلاصہ

    پشاور زلمی نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو کامران اکمل اور آندرے فلیچر میدان میں آئے، سیمی الیون کو اوپننگ کا آغاز اچھا نہ مل سکا اور پہلی وکٹ 12 کے مجموعی اسکور پر اُس وقت گری جب کامران اکمل صرف ایک رن بنا کر پویلین لوٹے بعد ازاں محمد حفیظ بھی 8 کے انفرادی اور 26 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے۔

    سیمی الیون کی تیسری وکٹ 38 کے مجموعی اسکور پر گری جب فلیچر 21 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹے، بعد ازاں کرس جورڈن اور ڈوسن نے 52 رنز کی پارٹنر شپ بنائی اور اسی وقت چوتھی وکٹ بھی گری، پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی سعد نسیم تھے بعد ازاں سیمی بھی گیارہ رنز بعد پویلین روانہ ہوئے اور پھر عمید آصف بھی بغیر کھاتہ کھولے پہلی ہی بال پر آؤٹ ہوئے۔

    پشاور زلمی کے آل راؤنڈر وہاب ریاض نے14گیندوں پر28رنز  ناٹ آؤٹ کی شاندار اننگز کھیلی اور ٹیم کو مستحکم پوزیشن فراہم کی، علاوہ ازیں کرس جارڈن 36 ، لیام ڈوسن33 رنزبناکرنمایاں بلے باز رہے جبکہ آندرےفلیچر 21،محمدحفیظ8،ڈیرن سیمی اورحسن علی نے6،6رنزبناسکے، سعدنسیم نے صرف 2 رنز بنائے جبکہ کامران اکمل ایک رن اورعمیدآصف بغیرکوئی رن بنائےآؤٹ ہوئے۔ 

    اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے شاداب خان نے 3 جبکہ حسین طلعت اور سمت پٹیل نے  2، 2 اور محمد سمیع، فہیم اشرف نے ایک ، ایک وکٹ حاصل کی۔

    ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی بیٹنگ کا خلاصہ

    ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو لک رونکی نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 26 گیندوں پر 52 رنز بنائے، یونائیٹڈ کا پہلا کھلاڑی 96 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوا۔

    بعد ازاں والٹن مجموعی اسکور میں 1 رن کا اضافہ ہونے کے بعد آؤٹ ہوئے، جے پی ڈومینی 102، صاحبزادہ فرحان 112، سمت پٹیل 115، شاداب خان 116، حسین طلعت 148 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔

    ایک وقت میں پشاور زلمی میچ میں بھرپور طریقے سے واپس آگئی تھی تاہم کامران اکمل نے آصف علی کا آسان کیچ ڈراپ کیا جس کے بعد انہوں نے اگلے ہی اوور میں دو چھکوں کی مدد سے 26 رنز حاصل کیے اور ٹیم کو فتح دلوائی۔

    یونائیٹڈ کے لک رونکی 52، صاحبزادہ فرحان 44 اور آصف علی، 26 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ زلمی کے باؤلر حسن علی، وہاب ریاض، کرس جورڈن نے 2 ، 2 اور عمید آصف نے ایک وکٹ حاصل کی۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ اننگز

    سترہواں اوور (وہاب ریاض): پہلی ہی گیند پر حسین طلعت کلین بولڈ ہوکر پویلین لوٹے، آخری گیند پر فہیم اشرف نے فاتحانہ چھکا مار کر ٹیم کو پی ایس ایل کا ایک بار پھر اعزاز دلوایا۔

    سولہواں اوور (حسن علی): آصف علی نے یکے بعد دیگرے دو چھکے مارنے کے بعد میچ کی صورتحال تبدیل کی اور اختتام پر اسکور برابر کردیا۔

    پندرہواں اوور (عمید آصف): 11 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 127/6 تک پہنچا، کامران اکمل نے چوتھی گیند پر آصف علی کا آسان کیج ڈراپ کیا۔

    چودہواں اوور (حسن علی): پہلی ہی بال پر سمت پٹیل 10 کے انفرادی اور 115 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، آخری بال پر کرس جورڈن نے شاندار کیچ لے کر شاداب خان کو بھی پویلین بھیجا، اوور اختتام پر مجموعی اسکور 116/6 تک پہنچا۔

    تیرہواں اوور (کرس جورڈن): 3 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 115/4 تک پہنچا۔

    بارہواں اوور (وہاب ریاض): آخری گیند پر صاحبزادہ فرحان 44 کے انفرادی جبکہ 112 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے، یوں اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 112/6 تک پہنچا۔

    گیارہواں اوور (کرس جورڈن): تیسری گیند پر یونائیٹڈ کے کپتان جےپی ڈومینی آؤٹ ہوئے، 6 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 106/3 تک پہنچا۔

    دسواں اوور (عمید آصف): پہلی ہی بال پر والٹن بغیر کھاتہ کھولے پویلین روانہ ہوئے، تین رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 100/2 تک پہنچا۔

    نواں اوور (کرس جورڈن): لک رونکی 52 کے انفرادی جبکہ 96 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، 14 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 97/1 تک پہنچا۔

    آٹھواں اوور (عمید آصف): 9 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 83 تک پہنچا۔

    ساتواں اوور (وہاب ریاض): 8 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 74/0 تک پہنچا۔

    چھٹا اوور (عمید آصف): پشاور زلمی کے لیے یہ اوور اچھا ثابت ہوا کیونکہ اس میں صرف 3 رنز ہی بن سکے، اختتام پر مجموعی اسکور 66/0 تک ہپنچا۔

    پانچواں اوور (وہاب ریاض): 8 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 63/0 تک پہنچا۔

    چوتھا اوور (ڈوسن): 16 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 55/0 تک پہنچا۔

    تیسرا اوور (حسن علی): ایک چھکے ، دو چوکوں کی مدد سے 17 رنز بنے، جس کے بعد مجموعی اسکور 40/0 تک پہنچا۔

    دوسرا اوور (ثمین گل): ایک چھکے اور چار سنگلز کے بعد مجموعی اسکور 23/0 تک پہنچا۔

    ہدف کے تعاقب میں یونائیٹڈ نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو لک رونکی اور صاحبزادہ فرحان میدان میں آئے جبکہ پہلا اوور حسن علی نے کرایا، مصباح الیون کے بلے بازوں نے پہلے ہی اوور میں 2 چھکے مار کر مجموعی اسکور 14/0 تک پہنچایا۔

    پشاور زلمی اننگز

    بیسواں اوور (فہیم اشرف): وہاب ریاض نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے آخری اوور میں 11 رنز حاصل کیے اور ٹیم کا مجموعی اسکور 148 تک پہنچا۔

    انیسواں اوور (محمد سمیع): وہاب ریاض نے ایک چھکے اور ایک چوکے کی مددسے ٹیم کا مجموعی اسکور 137/9 تک پہنچایا۔

    اٹھارواں اوور (فہیم اشرف): پانچویں گیند پر حسن علی 6 کے انفرادی اور 121 کے مجموعی اسکور پر پویلنی روانہ ہوئے، آخری بال پر چوکے کے بعد مجموعی اسکور 125/4 تک پہنچا۔

    سترہواں اوور (محمد سمیع): لیام ڈوسن 33 کے انفرادی جبکہ 117 کے مجموعی اسکور پر کلین بولڈ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، اختتام پر مجموعی اسکور 118/8 تک پہنچا۔

    سولہواں اوور (شاداب خان): ڈیرن سیمی 6 کے انفرادی اسکور پر ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین روانہ ہوئے، اگلی ہی گیند پر عمید آصف بھی ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین روانہ ہوئے، 2 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 112/7 تک پہنچا۔

    پندرہواں اوور (حسین طلعت): پہلی ہی بال پر باؤلر نے سعد نسیم کو پویلین کی راہ دکھائی، اوور اختتام پر مجموعی اسکور 110/5 تک پہنچا۔

    چودہواں اوور (عماد بٹ): 8 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 101/4 تک پہنچا۔

    تیرہواں اور (حسین طلعت): زلمی کے بلے باز جورڈن 26 گیندوں پر 36 رنز بنا کر 90 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے، اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 93/4 تک پہنچا۔

    بارہواں اوور (فہیم اشرف): 5 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 83/3 تک پہنچا، کرس جورڈ ن 30 اور ڈوسن 21 کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔

    گیارہواں اوور (عماد بٹ): 5 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 78/3 تک پہنچا۔

    دسواں اوور (شاداب خان): ایک چھکے کی مدد سے اوور میں 11 رنز حاصل کیے جس کے بعد مجموعی اسکور 73/3 تک پہنچا۔

    نواں اوور (فہیم اشرف): 9 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 62/3 تک پہنچا۔

    آٹھواں اوور (شاداب خان): ایک چھکے اور چار رنز کے بعد زلمی کا مجموعی اسکور 53/3 تک پہنچا۔

    ساتواں اوور (سمت پٹیل): 5 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 43/3 تک پہنچا۔

    چھٹا اوور (شاداب خان): آخری بال پر فلیچر 21 کے انفرادی اور 38 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، اوور میں پشاور زلمی کی ٹیم صرف دو رنز کا اضافہ کرسکی۔

     پانچواں اوور (سمت پٹیل) پہلی ہی گیند پر نئے آنے والے بیٹسمین محمد حفیظ 8 کے انفرادی اور 25 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے، 10 رنز اضافے کے بعد مجموعی اسکور 36/2 تک پہنچا،

    چوتھا اوور (محمد سمیع): ایک چھکے اور ایک چوکے کے بعد اختتام پر مجموعی اسکور 26/1 تک پہنچا۔

    تیسرا اوور (سمت پٹیل): دو چوکوں اور ایک سنگل کے بعد چوتھی گیند پر کامران اکمل ایک کے انفرادی اور 12 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، اختتام پر مجموعی اسکور 13/1 تک پہنچا۔

    دوسرا اوور (محمد سمیع): ایک رن اضافے کے بعد مجموعی اسکور 2/0 تک پہنچا۔

    پشاور زلمی کی جانب سے اننگز کا آغاز کامران اکمل اور آندرے فلیچر نے کیا جبکہ پہلا اوور اسلام آباد یونائیٹڈ کے سمت پٹیل نے کیا، اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 1/0 تک پہنچا۔

    ایوارڈ

     لیوک رانکی کو پی ایس فائنل میں شاندار نصف سنچری اسکور کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، بہترین وکٹ کیپر کا ایوارڈ ملتان سلطانز کے کمار سنگاکارا کے حصہ میں آیا، فہیم اشرف نے پی ایس ایل تھری کے بہترین بولر کا اعزاز اپنے نام کیا، مین آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز بھی لیونک رانکی لے اڑے، کامران اکمل کو بہترین بلے باز کے اعزاز سے بھی نوازا گیا۔

    ٹاس

    ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پشاور زلمی کے کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، کوشش ہے کہ جیت کے تسلسل برقرار رکھیں اور شائقین اچھی کرکٹ دیکھ سکیں۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان جے پی ڈومینی کا کہنا تھا کہ ٹاس جیت کرپہلے فیلڈنگ ہی کرتے، پشاور زلمی کے چیلنج کیلئے تیار ہیں، ٹیم میں تبدیلی کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ ایلکس ہیلزکی جگہ چیڈوک والٹن ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کی واپسی بہت بڑی کامیابی ہے، اسٹیڈیم میں موجود شائقین کا جوش قابل دید ہے، اتنی بڑی تعداد میں پرجوش شائقین کی موجودگی میں کھیلنا بہت بڑا چیلنج ہے۔

  • اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو 26 رنز سے شکست دے دی

    اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو 26 رنز سے شکست دے دی

    دبئی: پشاور زلمی کی ٹیم اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے دیا جانے والا 183 رنز کا ہدف عبور کرنے میں ناکام ہوگئی، مصباح الیون مخالف ٹیم کو 26 رنز سے شکست دینے کے بعد پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سپر لیگ کا اکیسویاں میچ دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے مابین کھیلا گیا، زلمی کی کپتانی ڈیرن سیمی جبکہ یونائیٹڈ کی قیادت مصباح الحق نے کی۔

    پشاور زلمی کی دعوت پر پشاور زلمی نے اننگز کا آغاز کیا تو جے پی ڈومینی اور لک رونچی اوپننگ کے لیے میدان میں آئے، سیمی الیون کو اوپننگ کا آغاز اچھا تو نہ مل سکا البتہ ڈومینی نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی جس کے باعث زلمی نے پی ایس ایل کا دوسرا بڑا 182 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا۔

    زلمی کی وکٹیں بالترتیب لک رونچی (27) 39-1 ، محمد حسین طلعت (29) 100-2 ، شاداب خان (0) 100-3 ، آصف علی (45) 171-4 ، فہیم اشرف (1) 18-5 پر گریں جبکہ ڈومینی 77 اور آصف علی 45 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر نمایاں بلے باز رہے زلمی کے وہاب ریاض تین وکٹوں کے ساتھ باؤلرز کی فہرست میں اول نمبر پر رہے۔

    ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کی جانب سے بیٹنگ کے لیے کامران اکمل اور اینڈری فلیچر کو میدان میں بھیجا گیا، سیمی الیون کا کوئی بھی کھلاڑی زیادہ دیر تک وکٹ پر ٹک نہیں سکا البتہ وہاب ریاض 33 رنز اور عمید آصف 25 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے جبکہ سمت پٹیل چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے سرفہرست باؤلر رہے جبکہ ظفر گوہر نے تین وکٹیں حاصل کیں۔

    پشاور زلمی کی وکٹیں گرنے کی ترتیب

    کامران اکمل (22) 32-1 ، فلیچر (19)  53-2 ، دوائن اسمتھ (8) 53-3 ،  خوش دل شاہ (8) 75-4، لیام ڈاسن (1) 76-5 ، ڈیرن سیمی (0) 76-6، حسن علی (15) 91-7 ، محمد حفیظ (13) 92-8 ، عمید آصف (25) 147-9 ،

    پشاور زلمی اننگز خلاصہ

    وہاب ریاض اور عمید آصف نے 55 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی تاہم انیسویں اوور میں عمید آصف بھی آؤٹ ہوکر پویلین روانہ ہوئے، مقررہ 20 اوورز میں زلمی کی ٹیم 156 رنز بنانے میں کامیاب ہوسکی۔

    گیارہویں اوور میں زلمی کا ایک اور کھلاڑی پویلین لوٹا، ظفر اقبال نے اننگز کے بارہویں اوور میں کپتان سیمی اور ڈاوسن کو آؤٹ کیا، پندرہویں اوور کے اختتام پر پشاور زلمی نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 99 رنز اسکور کیے۔

    آٹھویں اوور میں زلمی کے دو کھلاڑی یکے بعد دیگرے پویلین روانہ ہوئے، دس اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 69 تک پہنچا۔

    ہدف کے تعاقب میں پشاور زلمی کی جانب سے بیٹنگ کے لیے کامران اکمل اور اینڈری فلیچر کو میدان میں بھیجا گیا، پانچویں اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 41 تک پہنچا۔

    اسلام آباد یونائیڈ اننگز خلاصہ

    اوپنر ڈومینی نے اننگز کی آخری گیند تک شاندار بیٹنگ کی، انہوں نے 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 54 گیندوں پر 71 رنز اسکور کیے جبکہ آصف علی نے صرف 24 گیندوں پر چار چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے، بیسویں اوور کی آخری بال پر فہیم اشرف رن آؤٹ ہوئے یوں ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 182 رنز اسکور کیے۔

    تیرہواں اور چودہواں اوور یونائیٹڈ کے لیے اچھا ثابت نہ ہوا کیونکہ ان دو اوورز میں 2 کھلاڑی پویلین روانہ ہوئے، پندرہویں اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور تین وکٹوں کے نقصان پر 126 تک پہنچا۔

    مصباح الیون نے محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے مجموعی اسکور کو دسویں اوور کے اختتام پر 78 تک پہنچایا۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز جے پی ڈومینی اور لک رونچی نے کیا، پانچ اوورز کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 1 وکٹ نقصان کے 39 تک پہنچا۔

    پشاور زلمی نے اسکواڈ میں تین تبدیلیاں کیں، ویسلز کی جگہ کپتان کی واپسی ہوئی جبکہ خوش دل کو عماد اور ابتسام شیخ کو ثمین گل کی جگہ پلیئنگ الیون میں جگہ دی گئی ہے۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے دو تبدیلیاں کیں، صاحبزادہ کی جگہ ظفر اور فرحان کی جگہ گوہر کو ٹیم میں شامل کیاگیا ہے۔

    اسکواڈ

    واضح رہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم نے  اب تک 6 میچز کھیلے، 4 میں فتح اور 2 میں مصباح الیون کو شکست کا سامنا رہا جبکہ سیمی الیون پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے۔