Tag: Jacobabad

  • مسافر کوچ کھائی میں گر گئی، 5 افراد جاں بحق، 15 زخمی

    مسافر کوچ کھائی میں گر گئی، 5 افراد جاں بحق، 15 زخمی

    جیکب آباد: ٹھل میں مسافر کوچ کھائی میں گرنے کے نتیجے میں 5 مسافر جاں بحق جبکہ 15 زخمی ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے لاشوں اور زخمیوں کو تعلقہ اسپتال ٹھل منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

    پولیس کے مطابق بلوچستان سے پنجاب جانے والی کوچ کو حادثہ اے سیکشن تھانے کی حدود میں پیش آیا۔

    اس سے قبل گھوٹکی میں ایم فائیو موٹر وے کے قریب مسافر کوچ اور ٹریلر میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔

    حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکاروں اور گھوٹکی پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچ گئی جنہوں نے زخمیوں و لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

    حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آّیا، ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کو گھوٹکی کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    کراچی : شہری نے چھینا گیا فون خود ریکور کرا لیا

    موٹر وے پولیس کے مطابق اندوہناک حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں 2 خواتین،2 بچے اور 3 مرد شامل ہیں، مسافر کوچ پنجاب سے کراچی جا رہی تھی۔

  • پولیو ورکر کیس : ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی جیکب آباد معطل

    پولیو ورکر کیس : ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی جیکب آباد معطل

    جیکب آباد : پولیو ورکر سے ہونے والی زیادتی کے معاملے پر سندھ حکومت نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی جیکب آباد کو عہدے سے ہٹادیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جیکب آباد میں پولیو ورکر سے ذیادتی کے واقعے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے سختی سے نوٹس لیا۔

    اس حوالے سے سید مراد علی شاہ نے جیکب آباد میں پولیو ورکرز کی سیکیورٹی اور انتظامات میں غفلت کا معاملہ سامنے آنے پر ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی جیکب آباد کو عہدوں سے معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    polio

    اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت صوبے سے پولیو کے خاتمے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے اگر ضلعی انتطامیہ کسی بھی قسم کی کوتاہی کرے گی تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    انہوں نے صوبے بھر کے تمام متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ جو پولیو ورکرز قطرے پلانے کے فرائض انجام دے رہے ہیں انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے۔ فرائض میں غفلت برتنے والے افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جیکب آباد کے نواحی گاؤں اللہ بخش جکھرانی میں بچوں کو پولیو کے خاتمے کے قطرے پلانے کے لیے جانے والی ورکر سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    بعدازاں خاتون نے خود سے زیادتی کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی، تاہم اگلے روز مذکورہ خاتون نے ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ کو بتایا کہ ایک ملزم اسلحہ کے زور پر اغوا کر کے گھر لے کر گیا تھا، جہاں 3 نقاب پوش ملزمان پہلے سے موجود تھے، ایک ملزم نے زیادتی اور 3 نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

    متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ سیف ہاؤس میں پولیس نے دباؤ ڈال کر بیان تبدیل کرایا، ڈی آئی جی نے کہا کہ بیان تبدیل کرانے والے پولیس افسران و اہل کاروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • غیر قانونی بھرتی ملازم کو ایک ارب سے زائد کی گندم خریدنے کا ہدف مل گیا

    غیر قانونی بھرتی ملازم کو ایک ارب سے زائد کی گندم خریدنے کا ہدف مل گیا

    جیکب آباد: غیر قانونی بھرتی قرار دیے گئے سپرز وائزر کو فوڈ سینٹر کا انچارج بنا کر ایک ارب 20 کروڑ روپے کی گندم خریدنے کا ہدف دینے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر اور ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ لاڑکانہ نے غیر قانونی بھرتی قرار دیے گئے سپروائزر عبدالرزاق مگسی کو ٹھل فوڈ سینٹر کا انچارج تعینات کر کے ایک ارب 20 کروڑ روپے کی ایک لاکھ 20 ہزار گندم کی بوریاں خریدنے کا ہدف دے دیا ہے۔

    ڈائریکٹر سندھ محکمہ خوراک ذوالفقار خشک کے سپروائزر عبدالرزاق مگسی کو جاری کردہ آخری شوکاز نوٹس کے مطابق نیب نے سکھر ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی کہ محکمہ خوراک سندھ کے 119 ملامین غیر قانونی طور پر بھرتی کیے گئے ہیں۔

    نیب کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ خوراک سندھ سے غیر قانونی بھرتی کیے گئے 119 ملازمین کی رپورٹ طلب کی، عدالت کے حکم پر ڈائریکٹر فوڈ سندھ نے ڈپٹی ڈائریکٹر سکھر کو کمیٹی کا چئیرمین اور 3 افسران کو ممبر بنا کر انکوائری کمیٹی تشکیل دی، اس کمیٹی نے محکمانہ انکوائری کر کے سپروائزر عبدلرزاق مگسی سمیت 119 ملازمین کو غیر قانونی بھرتی قرار دے کر رپورٹ حکام کو ارسال کر دی۔

    ڈائریکٹر فوڈ سندھ ذوالفقار خشک نے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ حکام کو ارسال کرتے ہوئے تحریر کیا کہ انھیں مزید شوکاز نوٹس دینے کی ضرورت نہیں، اب ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ ڈائریکٹر سندھ فوڈ نے 9 اپریل 2024 کو سپروائزر عبدالرزاق مگسی کو آخری شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے لکھا کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ آپ نے پہلے ملازمت لی، بعد میں ڈومیسائل حاصل کیا، جس پر آپ کو ملک کے 1973 کے آئین کے مطابق غیر قانونی بھرتی ملازم قرار دیا جاتا ہے۔

    تاہم اب غیر قانونی بھرتی قرار دیے سپروائزر کو ٹھل فوڈ سینٹر کا انچارچ بنا دیا گیا ہے، عبدالرزاق مگسی نے سرکاری گندم خریدنے کا کام جاری رکھا ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اس دوران سپروائزر عبدالرزاق مگسی رقم خورد برد کر کے بیرون ملک فرار ہو جائے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟

  • مغوی فرقان سومرو جیکب آباد میں بازیاب، ڈاکو فرار، 6 اہلکار شہید

    مغوی فرقان سومرو جیکب آباد میں بازیاب، ڈاکو فرار، 6 اہلکار شہید

    جعفرآباد: اوستہ محمد اور جعفرآباد پولیس نے جیکب آباد کے علاقے بیگاری میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مغوی فرقان سومرو کو بازیاب کرا لیا، تاہم ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، کارروائی کے دوران 6 پولیس اہل کار شہید ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں پولیس نے ڈاکوؤں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک مغوی بازیاب کرانے کا دعویٰ کیا ہے، ایس ایس پی اوستہ محمد حسنین اقبال نے ایس ایس پی جعفر آباد محمد انور کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ڈاکوؤں نے مغوی فرقان کو جیکب آباد کے علاقے بیگاری میں چھپا رکھا تھا۔

    ایس ایس پی کے مطابق مغوی کی بازیابی کے لیے جعفرآباد اور اوستہ محمد پولیس نے مشترکہ کارروائی کی، اور ڈاکوؤں کے ساتھ 25 منٹ تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ڈاکو تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے۔

    انھوں نے بتایا کہ مغوی کی بازیابی کسی تاوان کے بدلے نہیں پولیس کارروائی سے عمل میں آئی ہے، مغوی فرقان سومرو کی بازیابی کے لیے ہمارے 6 اہل کار شہید ہوئے۔

    اس موقع پر شہری فرقان سومرو نے کہا کہ انھیں 25 اپریل کی شب 9 بجے کوئٹہ سے اوستہ محمد جاتے ہوئے اغوا کیا گیا تھا، ڈاکوؤں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا، قید کے دوران آنکھوں پر پٹی بندھی ہوتی تھی، بازیابی سے قبل شدید فائرنگ ہوئی۔

    پولیس حکام کے مطابق نوجوان فرقان کو 11 دن پہلے ڈیرہ الہٰیار روجھان جمالی سے اغوا کیا گیا تھا، ڈاکو مغوی فرقان سومرو کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر رہے تھے، مغوی کی بازیابی کے لیے سندھ اور بلوچستان پولیس نے مشترکہ آپریشن کیا۔

  • جیکب آباد: پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا اندوہناک قتل، ورثا کا دھرنا

    جیکب آباد: پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا اندوہناک قتل، ورثا کا دھرنا

    صوبہ سندھ کے ضلع جیکب آباد میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا عبرتناک انجام ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں پسندکی شادی کرنےوالی حاملہ خاتون کو شوہر سمیت قتل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ واقعہ صدرتھانےکی حدود واحد بخش ٹالانی میں پیش آیا جہاں جوڑے کو گھر میں گھس کر قتل کیا گیا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے حادثے پر پہنچی اور لاشوں کو سول اسپتال منتقل کیا۔

    پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

    ادھر ورثا نے قاتلوں کی عدم گرفتاری پرلاشیں قومی شاہراہ پر رکھ کر دھرنا دے دیا ہے، ورثا کا مطالبہ ہے کہ ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے، دھرنےکےباعث سندھ بلوچستان اورپنجاب کیلئے ٹریفک معطل ہوگئی ہے

  • شہری کی ہلاکت، پولیس کے ہاتھوں گرفتار اتائی کا جرگے میں فیصلہ!

    شہری کی ہلاکت، پولیس کے ہاتھوں گرفتار اتائی کا جرگے میں فیصلہ!

    جیکب آباد میں ایم پی اے ڈاکٹر سہراب سرکی کی زیرصدارت جرگہ ہوا جس میں شہری کی موت کے ذمے دار اتائی پر 14 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جیکب آباد میں  رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر سہراب سرکی کی زیرصدارت جرگہ منعقد ہوا جس میں غلط انجکشن سے شہری کی موت کے معاملے پر فیصلہ کیا گیا۔

    جرگے میں اتائی پر مریض درمحمد کو غلط انجکشن لگانے کا جرم ثابت ہونے پر 14 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

    جرگے نے جرمانے میں سے 2 لاکھ روپے موقع پر ہی معاف کردیے۔

    شہری کی موت کا واقعہ چند روز قبل پیش آیا تھا، اتائی کے غلط انجکشن لگانے کے باعث درمحمد مرہٹو کی موت واقع ہوگئی تھی۔

    پولیس نے واقعے کے بعد مقدمہ درج کرکے ملزم اتائی یعقوب نوناری کو گرفتار بھی کیا تھا۔

    واضح رہے کہ قوانین ہونے کے باوجود ملک بھر میں اتائی سرگرم اور لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ملتان میں اتائی ڈاکٹر کی مبینہ غلط دوائی تین بچوں کی جان لے گئی

    گزشتہ سال بھی ملتان میں اتائی کی غلط دوا سے 3 بچے زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    پولیس نے اتائی کو گرفتار کرکے اس کے کلینک کو سیل بھی کیا تھا۔

  • پاکستان کا وہ شہر جس نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا

    پاکستان کا وہ شہر جس نے پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیا

    ایک ایسے وقت میں جب دنیا کے مختلف حصوں کو کلائمٹ چینج کی وجہ سے گرمی کی لہروں یعنی ہیٹ ویوز نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے،، وہیں پاکستان کے ایک شہر کے رہنے والوں کے لیے اتنی گرمی ایک معمول ہے۔

    یہ ہے صوبہ سندھ کا شہر جیکب آباد، جہاں درجہ حرارت اس حد تک چلا جاتا ہے کہ جسے انسان کی برداشت سے باہر سمجھا جاتا ہے۔

    جیکب آباد میں درجہ حرارت ہر سال 52 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر جاتا ہے، جس کی بدولت یہ شہر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا گرم ترین شہر سمجھا جاتا ہے۔ ایسی گرمی کا سامنا صرف متحدہ عرب امارات کا شہر راس الخیمہ ہی کرتا ہے۔

    جس شخصیت کے نام پر یہ شہر موجود ہے یعنی جنرل جان جیکب، وہ بھی یہاں کی گرمی ہی کے ہاتھوں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، آج یہاں کی آبادی 2 لاکھ سے زیادہ ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں جیکب آباد میں درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی آگے نکل گیا تھا۔ اگر انسان کی جسمانی ساخت کو دیکھا جائے تو یہ 52 ڈگری سینٹی گریڈ کی گرمی برداشت نہیں کر سکتا۔ لیکن جیکب آباد میں زیادہ تر لوگ ایئر کنڈیشنر کی سکت نہیں رکھتے اور عام پنکھوں، برف اور پانی سے ہی کام چلاتے ہیں اور اگر ایئر کنڈیشنر خریدنے کی سکت ہو بھی تو بجلی کی بندش کے مسائل الگ ہیں۔

    جیکب آباد دریائے سندھ کی وادی میں خط سرطان سے اوپر واقع ہے اور اس کا محل وقوع ایسا ہے کہ گرمی کے مہینوں میں سورج عین اس شہر کے اوپر سے گزرتا ہے۔ اس کی بدولت ہونے والی گرمی اور اس پر بحیرہ عرب کی مرطوب ہوا، دونوں مل کر خوب قہر ڈھاتے ہیں۔

    شہر اور اس کے گرد و نواح کی آبادی کا زیادہ تر انحصار زراعت پر ہے۔ تھوڑی بہت حیثیت رکھنے والے افراد تو گرمیاں شروع ہوتے ہی کوئٹہ اور کراچی جیسے شہروں کی جانب منتقل ہو جاتے ہیں۔ لیکن پھر بھی ایک بڑا حصہ شہر ہی میں رہتا ہے اور اس گرمی کا سامنا کرتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے اس گرمی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    لف برا یونیورسٹی میں کلائمٹ سائنس کے لیکچرر ٹام میتھیوز کہتے ہیں کہ دنیا بھر می آب و ہوا کی تبدیلی کے تناظر میں جہاں سب سے زیادہ تبدیلیاں رونما ہوں گی، وہ علاقہ بلاشبہ وادئ سندھ کا یہ علاقہ ہے۔ یہاں موسمیاتی تبدیلی کے بد ترین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    اس شہر کو ماضی میں بھی شدید ترین گرمیوں کا سامنا رہا ہے۔ جولائی 1987 کے بعد جون 2005، جون 2010 اور پھر جولائی 2012 میں یہاں گرمی کی شدید لہریں آئیں۔ غیر معمولی گرمی کی یہ لہریں ایسی تھیں کہ ان کے دوران 2010 اور 2012 کے تین دن کا اوسط درجہ حرارت ویٹ بلب ٹمپریچر پر 34 درجہ سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر گیا جو انسانوں کے لیے انتہائی خطرناک اور مہلک ہے۔

    سائنس ایڈوانس نامی جریدے میں شائع ہونے والی ٹام میتھیوز اور ان کی ٹیم کی تحقیق کے مطابق جیکب آباد اور راس الخیمہ کے علاوہ گرمیوں میں بھارت کے مشرقی ساحل اور شمال مغربی علاقوں کے علاوہ پاکستان میں بھی کئی مقامات پر ویٹ بلب ٹمپریچر 31 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے۔ 2015 میں پاکستان اور بھارت میں گرمی کی دو شدید لہریں آئیں جن میں 4 ہزار افراد مارے گئے تھے۔

    دنیا کے جن دیگر حصوں کو غیر معمولی گرمیوں کا سامنا ہے ان میں بحیرہ قلزم کے ساحل، خلیج کیلی فورنیا اور خلیج میکسیکو کے جنوبی علاقے شامل ہیں۔ حال ہی میں کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا کے ایک شہر لٹن میں درجہ حرارت 49.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا جس کے بعد جنگلات میں آگ لگ گئی اور ایک ہزار سے زائد افراد بے گھر بھی ہوئے۔

  • جیکب آباد: سیاہ کاری کے پرانے تنازع پر فائرنگ، 3 جاں بحق

    جیکب آباد: سیاہ کاری کے پرانے تنازع پر فائرنگ، 3 جاں بحق

    جیکب آباد: صوبہ سندھ کے ضلع جیکب آباد میں سیاہ کاری کے پرانے تنازعے نے تین جانوں کو نگل لیا۔

    پولیس ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق واقعہ تھانہ دوداپور کی حدود میں واقع گاؤں قائم دین مندرانی میں پیش آیا، جہاں سیاہ کاری کے پرانے تنازعے پر مخالفین نے گھر پر فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں غلام مصطفیٰ، حق نواز اور قادن مندرانی موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ملزمان با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے واردات پر پہنچی اور مقتولین کی لاشوں کو تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے تعلقہ اسپتال گڑھی خیرو منتقل کیا جبکہ ملزمان کی تلاش کے لئے پولیس پارٹی تشکیل دے دی، تاحال واقعہ کا مقدمہ درج ہوا اور نہ کوئی گرفتاری عمل میں آسکی ہے۔

    واضح رہے کہ جیکب آباد میں آئے روز سیاہ کاری کے باعث فائرنگ کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، رواں سال اپریل میں بھی جیکب آباد میں ملزم نے سیاہ کاری کے الزام لگا کر اپنی بیوی اور بھابھی کو قتل کردیا تھا۔

    مارچ میں جیکب آباد کے مولاداد تھانے کی حدود میں واقع قصبہ علی مراد می ملزم شوہ رسہیل چانڈیو نے سیاہ کاری کے الزام می فائرنگ کرکے اپنی بیوی مسمات بختاور کو قتل کردیا تھا۔

  • پولیس کی بڑی کارروائی، اغوا کاروں کے چنگل سے مغوی بازیاب

    پولیس کی بڑی کارروائی، اغوا کاروں کے چنگل سے مغوی بازیاب

    جیکب آباد: پولیس نے تاوان کے لئے اغوا کئے گئے دو  افراد کو بحفاظت بازیاب کرالیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ لاڑکانہ سے دو  افراد کو تاوان کے لئے اغوا کرلیا گیا ہے، واقعہ رپورٹ ہونے پر پولیس حرکت میں آئی اور اغواکاروں کے خلاف کامیاب آپریشن کرتے ہوئے چار مغویوں کو بحفاظت بازیاب کرالیا۔

    ایس ایس پی لاڑکانہ شمائل ریاض ملک نے واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ خفیہ اطلاع ملنے پر پنہوں بھٹی تھانے نے علاقے کی ناکہ بندی کی، پولیس کے پہنچنے پر اغوکاروں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی، پولیس کی جانب سے جوابی فائرنگ کی گئی، جس کے نیتجے میں اغواکار پسپا ہوئے اور مغویوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے، کارروائی میں کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔ایس ایس پی لاڑکانہ نے میڈیا کو بتایا کہ اغواکاروں کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے، سرچ آپریشن کے دوران علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا ہے۔

     

  • پانی بندش کے خلاف ریلی، پی پی کارکن کو سانپ نے ڈس لیا

    پانی بندش کے خلاف ریلی، پی پی کارکن کو سانپ نے ڈس لیا

    جیکب آباد: سندھ میں نہری پانی کی بندش کےخلاف احتجاج کرنے والے پی پی پی کارکن کو سانپ نے ڈس لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں نہری پانی کی بندش کےخلاف ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مشیر جیل خانہ جات سندھ اعجاز حسین جاکھرانی کررہے تھے، ریلی میں رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر سہراب سرکی سمیت ہزاروں کی تعداد میں شہری اور دیہاتی مرد وخواتین شریک ہوئے۔

    ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے سازش کے تحت سندھ کا نہری پانی بندکیا ہے، وفاقی حکومت کی کوشش ہے کہ نہری پانی بند کرکے سندھ کوبنجر بنایا جائے۔

    ریلی کے دوران افسوسناک واقعہ پیش اس وقت پیش آیا جب پی پی پی کارکن کو سانپ نے ڈس لیا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی کارکن رحمت اللہ کھوسہ احتجاج میں سانپ خود لایا تھا اور اسے ہاتھ میں اٹھا کر پانی کی بندش کیخلاف احتجاج کررہاتھا کہ اسے سانپ نے ڈس لیا، زخمی کارکن کو فوری طور پر طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔