نئی دہلی: بھارت کے نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے اپنے عہدے سے اچانک استعفیٰ دے دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے پیر کی شام طبی وجوہ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جس سے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔
بھارتی صدر دروپدی مرمو کو لکھے اپنے استعفیٰ کے خط میں دھنکھر نے کہا کہ وہ ’’صحت کی دیکھ بھال کو ترجیح دینے‘‘ کے لیے استعفیٰ دے رہے ہیں جو فوری طور سے مؤثر ہوگا۔
بی جے پی زیر قیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نائب صدر کے اس اچانک اقدام سے حیران رہ گئی، جگدیپ دھنکھر کا استعفیٰ پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس کے پہلے دن کے بعد آیا ہے، جہاں اُن سے راجیہ سبھا کے چیئرمین کی حیثیت سے اہم اجلاسوں کی صدارت کرنے کی توقع کی جا رہی تھی، انھوں نے آج منگل کو بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ کی صدارت بھی کرنی تھی۔
بھارتی ایئرلائنز نے اپنے طیاروں میں سفر کرنیوالے مسافروں کو خبردار کردیا
جگدیپ دھنکھر نے لکھا کہ وہ طبی مشوروں کو عمل کرنے کے لیے بھارتی آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔
74 سالہ جگدیپ دھنکھر نے 2022 میں بھارت کے 14 ویں نائب صدر کے طور پر حلف اٹھایا تھا، اور وہ 2027 میں اپنی پانچ سالہ میعاد مکمل کرنے والے تھے۔ ان کا اپوزیشن کے ساتھ مسلسل تصادم رہا، اپوزیشن نے ان کے خلاف ایک غیر معمولی مواخذے کی تحریک بھی پیش کی تھی جسے راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے مسترد کر دیا تھا۔