Tag: jahangir-tareen-group

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: جہانگیر ترین گروپ کا حمزہ شہباز کی  حمایت کا اعلان

    وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: جہانگیر ترین گروپ کا حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان

    لاہور: تحریک انصاف کے منحرف جہانگیر خان ترین گروپ آج پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے منحرف جہانگیر خان ترین گروپ نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے اپوزیشن کی حمایت کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    ذرائع ترین گروپ کا کہنا کہ ہمارے متحدہ اپوزیشن سےمذاکرات مکمل ہوگئے، حمزہ سےآج مذاکرات کےبعد اپوزیشن کے حق میں اعلان کریں گے ، گزشتہ رات مذاکرات مکمل ہوئے ، 16ارکان اسمبلی ترین گروپ سے ہیں۔

    یہ پیش رفت سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کے درمیان لندن کے ایک ہوٹل میں ملاقات کے بعد سامنے آئی۔

    یاد رہے گزشتہ روز پی ٹی آئی کے ایک اور منحرف چھینا گروپ نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے مسلم لیگ (ق) کے چوہدری پرویز الٰہی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ صوبے کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہوگا۔

    حکمران جماعت پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) نے چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے نامزد کیا ہے جب کہ مشترکہ اپوزیشن نے مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز کو نامزد کیا ہے۔

  • حکومت نے جہانگیر ترین گروپ  کو منانے کی  کوششیں مزید تیز کردیں

    حکومت نے جہانگیر ترین گروپ کو منانے کی کوششیں مزید تیز کردیں

    لاہور : حکومت نے ترین گروپ کو منانے کی کوششیں تیز کردی، ترین گروپ کل مراد راس سے ملاقات میں مطالبات پرہونے والی پیشرفت کا دریافت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کے معاملے پر ترین گروپ کا نمائندہ وفد کل وزیراعلیٰ کے نمائندے مراد راس سے ملاقات کرے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ترین گروپ 6 روزقبل کی ملاقات کی سفارشات میں پیش رفت پرپوچھے گا ، جس پر وزیراعلیٰ آفس نے ترین گروپ کےمسائل پرخصوصی ڈیسک قائم کرنے کی ہدایات دے دیں۔

    لاہور:ترین گروپ اورمراد راس کی گزشتہ ملاقات میں پرویز خٹک کو بھی اعتماد میں لیا گیا

    ذرائع ترین گروپ کا کہنا ہے کہ مائنس بزدار سمیت تمام آپشنز پر مشاورت سے فیصلہ کریں گے، رہنما ترین گروپ عبدالحئی دستی نے کہا معاملات جوں کے توں ہیں پیشرفت نہیں ہوئی۔

    ذرائع نے کہا کہ آخری ملاقات میں ترین گروپ کوممکنہ وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ، ترین گروپ نے وفاقی محکموں کے حوالے سے بھی تحفظات پرنمائندوں کو آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی نمائندے ترین گروپ کو مائنس بزدار فارمولے سے ہٹانےکی کوشش کریں گے۔

    گذشتہ روز ترین گروپ کے اہم ایم پی اے رفاقت گیلانی کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات ہوئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ترین گروپ کے 6 ایم پی ایز 3 روز میں عثمان بزدارسےملاقات کرچکےہیں، ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ ن لیگ کی ٹکٹ کی گارنٹی نہ ملنا ہے۔

  • پنجاب کا وزیراعلیٰ کون ہوگا ؟ معاملہ دلچسپ مرحلے میں داخل

    پنجاب کا وزیراعلیٰ کون ہوگا ؟ معاملہ دلچسپ مرحلے میں داخل

    لاہور : جہانگیرترین گروپ کے بارہ ارکان پنجاب اسمبلی کا مسلم لیگ ق سے رابطہ کرکے چودھری پرویزالہی کو وزارت اعلی کے لیے حمایت کا یقین دلادیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کی وزارت اعلی کا معاملہ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، ہر کوئی اپنے کارڈز کھیل کر لابنگ کر رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال میں جہانگیرترین گروپ کے بارہ ایم پی ایز مسلم لیگ ق سے بھی رابطے میں ہیں اور تمام ارکان نے چوہدری برادران کو وزارت اعلیٰ کیلئے حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا اگروزارتِ اعلیٰ کےلیے اُن کا نام تجویز کیا گیا تو وہ پوری طرح حمایت کریں گے۔

    ایم پی ایز نے ق لیگ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آپ جب بھی آواز دیں گےہم حاضر ہوں گے۔

    ظاہری طور پر مذکورہ ارکانِ پنجاب اسمبلی علیم خان کے ساتھ دکھائی دے رہے ہیں ، انہی ارکان اسمبلی کی بنیاد پر علیم خان بھی اپنا کیس لڑ رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق کو ترین گروپ اور علیم خان پر برتری حاصل ہے، وفاق میں پانچ اہم ایم این ایز قا لیگ کے پاس ہیں، اس لئے اسپیکرقومی اسمبلی یا وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی صورت میں یہ انتہائی اہم ہوں گے۔

    گزشتہ رات وفاقی وزرا نے مونس الہٰی اور بشیر چیمہ سے ملاقات میں وزارتِ اعلیٰ کے لیے علیم خان کانام تجویز کیا تھا، جسے ق لیگ نے مسترد کردیا، اب نیا نام تجویز کیا جائے گا یا پھر پرویز الہٰی کے حق میں بھی فیصلہ ہوسکتا ہے۔

  • جہانگیر ترین گروپ کا اپنا وزیراعلیٰ پنجاب لانے کا فیصلہ

    جہانگیر ترین گروپ کا اپنا وزیراعلیٰ پنجاب لانے کا فیصلہ

    جہانگیر ترین گروپ کے اجلاس میں عثمان بزدار کو بطور وزیراعلیٰ پنجاب مسترد کرتے ہوئے اپنا وزیراعلیٰ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر ہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ علیم خان کے جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کیخلاف ترین علیم بڑا جتھہ بن گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں ہم خیال ارکان نے عثمان بزدار کو بطور وزیراعلیٰ پنجاب مزید قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان کیخلاف چارج شیٹ پیش کردی۔

    اجلاس میں اراکین نے فیصلہ کیا کہ ترین گروپ اپنا وزیراعلیٰ پنجاب تجویز کریگا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ حکومت کے ساتھ رہنا ہے یا اپوزیشن کے ساتھ، جہانگیر ترین 24 گھنٹوں میں یہ اہم فیصلہ کرلیں گے۔

    اجلاس میں ترین گروپ کی جانب سے جلد عشائیے کے اہتمام کا بھی فیصلہ کیا گیا جس میں ہم خیال اراکین کو مدعو کیا جائیگا۔

    مزید پڑھیں: عثمان بزدار کی پالیسیوں سے نالاں، ایک اور گروپ منظر عام پر

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی پالیسیوں سے نالاں گروپ گزشتہ روز ہی منظر عام پر آیا تھا۔

  • پنجاب کی سیاست میں بڑی ہلچل، علیم خان بھی جہانگیرترین گروپ میں شامل

    پنجاب کی سیاست میں بڑی ہلچل، علیم خان بھی جہانگیرترین گروپ میں شامل

    پنجاب کی سیاست میں بڑی ہلچل مچ گئی، عمران خان کے قریبی ساتھی علیم خان نے بھی جہانگیر ترین گروپ میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علیم خان لاہور میں جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر پہنچے جہاں مشاورت کے بعد انہوں نے ساتھیوں سمیت جہانگیر ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیم خان نے کہا کہ طاقتورحکمران کیخلاف لاہورمیں کھڑاہونابڑی بات ہے، پی ٹی آئی کسی فردواحدکی نہیں ہم سب کی پارٹی ہے، ہمیں پارٹی کوبچانےکیلئےاکٹھےہوکرکوشش کرنی ہے، ہماری جدوجہدملک میں اصلاحات اورنظام کی تبدیلی کیلئےہے۔

    علیم خان نے دعویٰ کیا کہ وہ چار دن میں 40 سےزائدایم پی ایزسےمل چکے ہیں اور اکثر ارکان پنجاب میں طرز حکمرانی پر تشویش کا شکار ہیں، ہمارےفعال ہونےکامقصدپارٹی کومشکلات سےنکالناہے،ہم وفادار دوستوں کو پارٹی کیلیے فعال ہونا پڑیگا تحریک عدم اعتماد آئی تو جہانگیر ترین سے مل کر فیصلہ کریں گے کہ کس کا ساتھ دینا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جہانگیرترین نےپارٹی کیلئےبہت محنت اورجدوجہدکی ہے،جہدوجہدکورائیگاں جاتےدیکھ کردلی افسوس ہوتاہے، ہماری آخری وقت تک کوشش ہےکہ پی ٹی آئی کومضبوط کریں، پی ٹی آئی کومتحدکرنےکیلئےہم سب اکٹھےہوں گے۔

    علیم خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ بننےکیلئےعمران خان کاساتھ نہیں دیاتھا بلکہ نئے پاکستان کیلئےعمران خان کاساتھ دیاتھا، وزیراعلیٰ کےپاس جوگاڑیاں ہیں اس سےاچھی گاڑیاں استعمال کرتاہوں، حکومت کارکردگی دکھارہی ہوتی توہمیں افسوس نہ ہوتا، ہماری پارٹی مقبول ہورہی ہوتی تونظراندازہونےپرکوئی دکھ نہ ہوتا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہہم نےایک جذبےکےتحت وقت گزاراتھااورتحریک کوسنبھالا، لیکن حکومت میں آئے تو برے وقت میں ساتھ دینے والے پیچھے چلے گئے جبکہ اور لوگ آگئے جو حکمرانوں کے آس پاس ہوتے ہیں۔

    علیم خان نے مزید کہا کہ تحریک کا حصہ رہا ہوں جو میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے، ہم خیال گروپ ہےجس میں تمام وہ لوگ شامل ہونگےجوکرداراداکرتےرہےہیں، جس طرح کی تبدیلی حکومتوں میں آرہی ہے ہم وفادار دوستوں کو پارٹی کیلیے فعال ہونا پڑیگا۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کا بھی جدوجہد میں بڑا حصہ ہے، وہ مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوئے لیکن انہیں حکومت آنے کے بعد اہمیت نہیں دی گئی، جہانگیر ترین کو کیوں نظر انداز کیا گیا اس کا جواب آج تک نہیں ملا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سارےساتھی عمران خان کیساتھ تھے، بہت سارے ساتھی عمران خان کے ساتھ تھے وہ سب ہمارے لیے قابل احترام ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جنہوں نے قربانیاں دی ہیں وہ سب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں۔

    علیم خان نے بتایا کہ وہ سب کی مشاورت سے فعال ہوئے ہیں اور انہوں نے خود سعید اکبر نوانی کو جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر میٹنگ رکھنے کا کہا تھا جس کا مقصد جہانگیر ترین کو پیغام دینا تھا کہ ہم نے آپ کو بھلایا نہیں ہے۔

    اس سے قبل علیم خان جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر پہنچے تو ترین گروپ کے اراکین نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، گروپ ارکان نے کہا کہ آپ کے آنے سے ہماری طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔

  • بڑا بریک تھرو ، جہانگیر ترین گروپ کا وزیراعلیٰ پنجاب  کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار

    بڑا بریک تھرو ، جہانگیر ترین گروپ کا وزیراعلیٰ پنجاب کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار

    لاہور : جہانگیرترین گروپ کے اراکین نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، رکن سعیداکبرنوانی نے کہا ہم ایک تھے،ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے جہانگیر ترین گروپ کے وفد کی ملاقات ہوئی ، سعید اکبر نوانی، اجمل چیمہ، نعمان لنگڑیال،زوار وڑائچ،نذیر چوہان ، عمر آفتاب اور عون چوہدری جہانگیرترین گروپ کے وفد میں شامل تھے۔

    وفد نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے بیوروکریسی،حلقوں کےمسائل اور پالیسی سازی پرمؤقف پیش کیا۔

    جہانگیرترین گروپ کے اراکین نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا، رکن سعیداکبرنوانی نے کہا ہم ایک تھے،ایک ہیں اور ایک رہیں گے ، آپ کی قیادت پر پورا اعتماد ہے۔

    سعید اکبر نوانی کا کہنا تھا کہ آپ ہمارے وزیراعلیٰ ہیں اور آپ کے پاس مسائل کےحل کیلئےآئےہیں، پی ٹی آئی ہماری جماعت ہے اور اس سےغیر مشروط وابستگی برقراررہے گی۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا میرے دروازے آپ سب کےلیے کھلے ہیں ، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں متحد ہیں ، کبھی کسی سے ناانصافی نہیں کی اور نہ کریں گے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ انتقام کی سیاست ہمارا شیوہ نہیں ، آپ کے جائز تحفظات کا ازالہ کیا جائے گا ، پارٹی کانام تحریک انصاف ہے اورہم انصاف کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں۔

  • جہانگیرترین گروپ کا وزیراعظم سے ملاقات کے بعد اہم فیصلہ

    جہانگیرترین گروپ کا وزیراعظم سے ملاقات کے بعد اہم فیصلہ

    اسلام آباد : جہانگیرترین گروپ نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد صورتحال کوعید تک دیکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال کوئی بات نہ  کی جائے جس سے معاملات بگاڑ کی طرف جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیرترین کے گھر اراکین اسمبلی اور کارکنوں کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم کی ملاقات کے بعد صورتحال کوعید تک دیکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اراکین نے رائے دی کہ وزیراعظم کی یقین دہانی پر فی الوقت خاموشی کافیصلہ کیا ہے ، فی الحال کوئی بات نہ کی جائے جس سےمعاملات بگاڑکی طرف جائیں، عید تک معاملات کو دیکھا جائے۔

    اراکین کا کہنا تھا کہ بیرسٹرعلی ظفر کیس کی کیا رپورٹ مرتب کرتے ہیں دیکھ کرفیصلہ کیا جائیگا، عیدکےبعد جہانگیرترین گروپ مزید اراکین کا پاور شو کریں گے۔

    خیال رہے آج سیشن اور بینکاری عدالتوں نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کر دی تھی۔

    سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا تھا میرا کیس کرمنل نہیں ہے، امید ہے علی ظفر وزیر اعظم کو اچھی رپورٹ دیں گے، اس کے لیے عمران خان نے علی ظفر کی ڈیوٹی لگائی ہے، وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انصاف ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہاں ایف آئی اے کا کوئی رول نہیں ہے، ہم تحقیقات سے کبھی نہیں بھاگتے، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ کیس ختم کر دو، ایسی ہلکی باتیں کرنا ہمیں سوٹ نہیں کرتا۔