اسلام آباد : جہانگیرترین نے نااہلی کیخلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائرکردی، جہانگیر ترین کو اثاثے چھپانے پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق جہانگیرترین نےنااہلی کیخلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائرکردی، جہانگیر ترین نے بیان حلفی بھی جمع کرادیا۔
جہانگیرترین نےموقف اختیار کیا کہ کاغذات نامزدگی میں جان کراثاثے چھپانےکی کوشش نہیں کی۔ ٹرسٹ کے قیام کا مقصد بچوں کوبرطانیہ میں گھر کی فراہمی تھا۔
حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ خود کو اور بیوی کو تاحیات بینفشری بنانا محض حفاظتی اقدام تھا، ٹرسٹ پاکستان کے بینکنگ چینلز سے واجبات منتقلی کے ذریعے قائم کیا۔
جہانگیرترین نے حلف نامے میں کہا کہ میرے 4بچے ہیں اور چاروں شادی شدہ اورخودمختار ہیں۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو 15 دسمبر 2017 کو اثاثے چھپانےپر نااہل قرار دیا تھا، عدالت نے فیصلے میں کہا تھا کہ جہانگیرترین کو دو نکات پر نااہل کیا گیا ہے، انہوں نےملک کی اعلیٰ ترین عدالت سے جھوٹ بولا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے اپنے بیان میں مشکوک ٹرم استعمال کیے، یہ بھی کہا گیا کہ جہانگیرترین سماعت میں سوالات کے درست جوابات نہیں دے رہے تھے‘ آف شورکمپنیاں ان کی ملکیت ہیں۔ اسی سبب وہ انسائیڈرٹریڈنگ کےجرم کے مرتکب ہوئے۔
صوبہ پنجاب کے ضلع لودھراں سے جہانگیر ترین کی نااہلی کے بعد ضمنی انتخاب کے لیے ان کے بیٹے علی ترین نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئرکریں۔
اسلام آباد : شوگرملزکیس میں سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی شوگرملزکھولنےسےروک دیا جبکہ جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ کوکسانوں کا تمام گنا خریدنے کی یقین دہانی کرادی، چیف جسٹس نے کہا بابارحمتے کے سامنے سچ بولو گے توسب ٹھیک ہوجائے گا، آنکھیں اور کان کھلے ہیں،پتہ ہے عدالت کے باہر کیا کچھ ہورہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں شریف برادران کی شوگرملزکی منتقلی کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں شوگرملزکی منتقلی روکنےکے فیصلے کے خلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس نے شریف فیملی کی شوگرملزتین ماہ میں منتقلی کا حکم معطل کرتے ہوئے واضح کیا کہ ملز کام نہیں کر سکیں گی صرف منتقلی روک رہے ہیں، بابا رحمتے کے سامنے سچ بولوگے تو سب ٹھیک ہوجائےگا، ایک ایک چیز مانیٹر کریں گے۔
چیف جسٹس نے کسانوں کو درپیش مسائل کے باعث کیس روزانہ کی بنیاد پر سننے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ کم ازکم اس سیزن کسانوں کانقصان نہیں ہونےدینگے اور شوگرملزکی بندش سے کیس میں کسانوں کی فریق بننےکی درخواستیں منظور کرلیں۔
جہانگیر ترین کےوکیل اعتزازاحسن نےدلائل میں کہا حسیب وقاص کا تو فش فارم تھا بعد میں شوگر مل نکل آئی، کسانوں کے اتنے بڑے اشتہاروں کی رقم کس نے دی ، گنےکا ریٹ شوگر کین کمشنر طےکرے گا، 250میل سےبھی مجھےگنااٹھاناہوگا۔
کسانوں کے اعتراض پر چیف جسٹس نے ٹوک دیا اور کہا آپ کسی اور کے آلہ کار بنیں گےتو معاملہ خراب ہوجائے گا، کسانوں کو بھی ریلیف دیا، شوگر ملزکوغیر قانونی کام سے بھی روک دیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کسانوں پر رحم ہوگا، میری تمام آنکھیں اور کان کھلے ہیں، ہمیں پتہ ہے عدالت کے باہر کیا کچھ ہوتا رہا۔
جہانگیر ترین کی کسانوں کا تمام گنا خریدنے کی یقین دہانی
سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نے کسانوں کا تمام گنا خریدنےکی یقین دہانی کرادی، جس پر چیف جسٹس ن ےیہ کہتے ہوئے سماعت اٹھارہ جنوری تک ملتوی کردی کہ وہ گنا خریداری کے عمل کی خود نگرانی کریں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی نہیں ہونےدیں گے، مکمل گنااٹھنےتک کیس کی مکمل سماعت کروں گا، جےڈبلیوڈی کل تک پلان لائیں ورنہ شوگرملزکھو ل دوں گا، معاملہ حل ہونےتک ہرروزڈھائی بجےمقدمےکی سماعت ہوگی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : وزیر مملکت عابد شیرعلی نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ٹوئٹر پر غلط تصویر اپلوڈ کردی، جہانگیر ترین کے بیٹے کی جگہ سوشل میڈیا کارکن فرحان ورک کی تصویر لگادی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت عابد شیرعلی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے اتنے جذباتی ہوگئے کہ انہوں نے جہانگیر ترین کے بیٹے کی جگہ سوشل میڈیا کارکن فرحان ورک کی تصویر شیئر کردی۔
عابد شیرعلی نے تعریفی سرٹیفکیٹ کی تصویر کو عمران خان کی جانب سے علی ترین کو ٹکٹ دیئے جانے سے تشبیہ دے ڈالی۔
یہی وجہ کہ ہم تبدیلی کے لغو نعروں کو نہیں مانتے۔ جس کے پاس جہاز ہو تو امیدوار بن سکتا ہے یہی اصل ہے اس عمران نیازی کی سیاست کا pic.twitter.com/HyUE2oQGIc
اپنے ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ یہی وجہ کہ ہم تبدیلی کے لغو نعروں کو نہیں مانتے، جس کے پاس جہاز ہو تو امیدوار بن سکتا ہے یہی اصل ہے اس عمران نیازی کی سیاست کا۔
انہوں نے لکھا کہ ہمیں نا اہل ترین کے بیٹے کے بارے میں بھی بتائیں کہ کتنا وہ قابل ہے؟ کیسے اس کو عوام نے ٹکٹ دلوایا، کیسے وہ موروثی نہیں؟
علی ترین ولد نااہل ترین کو تبدیلی ٹکٹ جاری کردیا گیا، موصوف ایک ریٹائرڈ پولسیے کے پوتے اور ایک اسکول ماسٹر کے سپُوت ہیں، یوٹرن نمبر گنتی جاری ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا کارکن فرحان ورک نے جواب دیا کہ نہیں پتہ تھا کہ میرے پاس جہاز ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف بدنیت لوگوں نے کیس کیا، خان نے کسی قسم کی کرپشن نہیں کی، بلکہ وہ باہر سے پیسہ کما کر پاکستان لائے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میری نظرمیں جہانگیرترین صادق وامین ہیں، ہم فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائرکریں گے، جہانگیرترین کے خلاف کرپشن اورمنی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی، پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ میدان میں رہیں۔
ایک سوال کے جواب میں پرویز خٹک نے کہا کہ کے پی کےحکومت کی کارکردگی ملک میں سب سے بہترہے، تعلیمی حوالے سے دس بہترین اضلاع میں سے نو خیبر پختون خوا میں ہیں، ہم نے ہر بچے کو اسکول بھیجنے کا قانون پاس کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے پی کے نے کئی مدارس کو قومی دھارے میں لانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ پی ٹی آئی خیبرپختون خوا میں آئندہ انتخابات میں مولانا سمیع الحق سے اتحاد کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان میٹرو منصوبے کے خلاف نہیں، کرپشن کے خلاف ہیں، پشاورمیں میٹرو منصوبے کی ضرورت تھی، ہماری منصوبہ ساری دنیاکوحیران کردے گا۔
انھوں نے تسلیم کیا کہ رواں برس ڈینگی کی روک تھام میں تھوڑی بے پرواہی ہوئی، مگر اگلے برس اس پر قابو پالیا جائے گا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : مریم نواز نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین نے انسائیڈر ٹریڈنگ میں فراڈ کا اعتراف کیا، ان کا کیس نیب کیوں نہیں بھیجا گیا؟ جبکہ جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ میرے اور نوازشریف کے کیس کا موازنہ کرنا مضحکہ خیز ہے۔
یہ بات دونوں شخصیات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تازہ پیغامات میں کہی۔ سابق نااہل وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے انسائیڈر ٹریڈنگ میں فراڈ کا اعتراف کیا، مجرم ثابت ہونے پر بھی جہانگیر ترین کا کیس نیب کیوں نہیں بھیجا گیا؟ جہانگیر ترین پر بطور وزیر اختیارات کا ناجائز استعمال ثابت ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین کا جرم بیٹے سے تنخواہ نہ لینا نہیں تھا، جہانگیر ترین نے اختیارات کے ناجائز استعمال سے کاروبار پھیلایا۔
انہوں نے کہا کہ مشرف دور میں بطور وزیر اختیارات کا ناجائز استعمال ثابت ہونے پر جہانگیر ترین سے عوام کی لوٹی دولت واپس لینے میں احتساب کا راستہ کس نے روکا ؟
دوسری جانب مریم نواز کے ٹوئٹ پر پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین بھی خاموش نہ رہے اور جواباً ٹوئٹ کیا کہ مریم نواز میرے کیس کا موازنہ اپنے والد کےکیس سے کررہی ہیں جو کہ مضحکہ خیز ہے۔
میں اپنی برطانیہ کی جائیداد کی مکمل منی ٹریل دے چکا ہوں جبکہ نوازشریف کے پاس اپنے دفاع میں جعلی قطری خط کے سوا کچھ نہیں تھا۔
جہانگیرترین کا طنزیہ انداز میں مزید کہنا تھا کہ کوئی فیصلے کا اردو ترجمہ ہی کروا دے مریم بی بی کو۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔
اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ حدیبیہ کیس نہ کھولنے سے متعلق بہت حیرانی ہوئی، جہانگیر ترین کو گھر بھیجنے کا جواز نہیں بنتا تھا، نظرثانی کی اپیل کی گئی توعمران خان پھنس سکتےہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ حدیبیہ کیس نہ کھولنے سے متعلق عدالتی فیصلے پر بہت حیرانگی ہوئی جبکہ سپریم کورٹ نے خود نیب کو اپیل دائرکرنے کی ہدایت کی تھی، حدیبیہ بینچ کو پراسیکیوٹر نے پاناما کیس سے متعلق حوالہ دیا۔
بینچ نے کہا کہ آپ اس کیس کو دوبارہ ریفر نہیں کریں گے۔ ججز نے فیصلے میرٹ دیکھ کر کرنا ہوتے ہیں، نیب20بار بھی تفتیش کرنا چاہے تو اسےنہیں روکا جاسکتا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ جہانگیر ترین کا کیس نواز شریف سے بہتر تھا، انہوں نے مکمل منی ٹریل پیش کی تھی جبکہ نوازشریف نے تو ایک کاغذ بھی پیش نہیں کیا، وہ سپریم کورٹ یا جےآئی ٹی میں ایک دستاویز پیش کردیتے۔
نواز شریف ایک اکاؤنٹ نہیں بتاسکے جہاں سے پیسے گئے، ان کے پاس بچت کاراستہ ہی نہیں تھا، میرا خیال ہے کہ جہانگیر ترین کو گھر بھیجنے کا جواز نہیں بنتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ریویوپٹیشن میں جہانگیر ترین کے بچنےکے امکانات ہیں، نظرثانی اپیل کی گئی توعمران خان پھنس سکتےہیں، سپریم کورٹ نے فیصلےسیدھے سیدھے کئےہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور مریم نواز پےدرپے عدالتوں پر تنقید کررہے ہیں وہ بند کمرے سے نکلناچاہتےہیں جبکہ مریم نواز دیوار توڑ کر راستہ بنانا چاہتی ہیں۔
مریم نواز کے گالم گلوچ بریگیڈ میں وکلا شامل نہیں ہوں گے، نوازشریف ہرسازش میں آگے آگے رہے، انہوں نے یوسف رضا گیلانی اور دیگر کیخلاف بھی سازش کی۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ سے اپنی نا اہلی کا فیصلہ آنے کے بعد پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جہانگیر خان ترین نے سیاست میں نئی روایت قائم کردی۔ سپریم کورٹ سے فیصلہ اپنے خلاف آنے پر پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ نئی آئینی ترمیم کے تحت وہ اپنا سیاسی عہدہ برقرار رکھ سکتے تھے۔
جہانگیر ترین نے استعفیٰ عمران خان سے ملاقات کے بعد دیا۔ جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ امید رکھتا ہوں عمران خان میرا استعفیٰ قبول کریں گے۔ عمران خان اور میں نے سخت احتساب کا سامنا کیا، دونوں سرخرو ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نااہلی تکنیکی بنیادوں پر ہوئی، سیاسی زندگی و تحریک انصاف پر فخر ہے، عمران خان کی قیادت اور دوستی اثاثہ ہے جو برقرار رہے گی۔ عمران خان کو وزیر اعظم دیکھنے کی خواہش ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی دائر کردہ درخواست پر عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو اہل جبکہ جہانگیر ترین کو نا اہل قرار دیا تھا۔
حنیف عباسی کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ دونوں رہنماؤں نے اپنے اثاثے چھپائے لہٰذا انہیں نا اہل قرار دیا جائے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے نااہل ہونے کی مجھے کوئی خوشی نہیں ہوئی، پہلے گیلانی،پھر نواز شریف اور اب جہانگیر ترین نااہل ہوئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سعد رفیق نے کہا کہ نااہلی کا یہ کھیل بند ہونا چاہئے، عدالتوں میں جانے سے سیاسی لڑائی بدنام ہوتی ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ جمہوری عمل ابھی مکمل نہ ہوا تو آئندہ بھی نہیں ہوگا، میں سیاست دانوں کو عدالتوں کی جانب سے نااہل قرار دینے کے فیصلوں کی مذمت کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے دور میں ملک کے حالات کافی بہتر تھے لیکن ملک کے منتخب وزیر اعظم کو برباد کردیا جائے تو ایسا ممکن نہیں کہ زلزلہ نہ آئے، ہمیں ساڑھے چار سال سے سکون سے کام کرنے نہیں دیا گیا۔
سعد رفیق نے کہا کہ آصف زرداری کے دور حکومت میں ہم کہتے تھے کہ لانگ مارچ کی مار ہیں لیکن میاں نواز شریف یہ کہتے تھے کہ نہیں زرداری کی حکومت اچھی ہے یا بری اسے جمہوریت کے لیے چلنے دیا جائے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کراچی کے حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچیس سے تیس سال کراچی کو عصبیت کی بنا پر ٹارگٹ کلر بنایا گیا لیکن اب وہ بھتہ دینے والے کہاں گئے؟ نواز شریف نے سندھ میں ڈاکو راج ختم کیا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان بچ گئے ہیں پی ٹی آئی اب آگے بڑھے گی، کیس جیتنے میں جمائما کی کاوشیں ہیں،ان کا شکرگزار ہوں، عمران خان کومشورہ دوں گاجمائماسے دوبارہ رابطہ کریں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے عمران خان کے حق میں نااہلی کیس کے فیصلے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان میراتھون ریس جیت گئے ہیں،عمران خان بچ گئے ہیں پی ٹی آئی اب آگے بڑھے گی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کیس جیتنےمیں جمائماکی کاوشیں ہیں، ان کاشکرگزار ہوں، عمران خان کومشورہ دوں گاجمائماسےدوبارہ رابطہ کریں، طلاق کے بعد خواتین مردوں کے خلاف ہوجاتی ہیں، طلاق کےباوجودجمائما نے عمران خان کی بھرپور مدد کی۔
جہانگیرترین کی نااہلی کے فیصلے کے حوالے سے سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ جہانگیرترین کےخلاف فیصلےپرنظرثانی اپیل کی جانی چاہیے، عمران خان کو جہانگیرترین کی نااہلی کا افسوس ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پریشان نہ ہوں درباری اسی لیے تو وزیر بنائے گئےہیں، درباری ایسی باتیں کرتی رہیں گے پریشان نہیں ہونا۔
حدیبیہ کیس کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ حدیبیہ پیپرملزکیس کی درخواست خارج کرنے پر مایوسی ہوئی، نیب کی جانب سےحدیبیہ کیس کمزور پیش کیا گیا۔
د رہے کہ سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کے چئیر مین عمران خان اہل جبکہ جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین نااہل قرار دیا۔
جہانگیرترین کے خلاف نااہلی کی درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جہانگیرترین نے50کروڑروپےبیرون ملک منتقل کیے، آف شورکمپنیاں جہانگیرترین کی ملکیت ہیں، جہانگیرترین پرآرٹیکل62ون ایف کااطلاق ہوتاہے، بینفیشل مالک پرجہانگیرترین کاجواب واضح نہیں تھا، جہانگیرترین نےاثاثےچھپائے،صادق اورامین نہیں رہے۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کوجہانگیرترین کی نااہلی کانوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کردی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان کو نا اہل قرار دینے کی استدعا مسترد کردی‘ جبکہ جہانگیر خان ترین کو نااہل قرار دے دیا گیا ہے‘ عمران خان پر لندن فلیٹ‘ بنی گالہ اور جہانگیر ترین پر زرعی اراضی ظاہر نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ سنادیا، عدالت نے جہانگیر ترین کے خلاف دائر کردہ درخواست کو قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے انہیں نا اہل قرار دے دیا۔
مقدمے کا تفصیلی فیصلہ جاری
سپریم کورٹ نے مذکورہ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، تفصیلی فیصلہ80 صفحات پرمشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جہانگیرترین کو دو نکات پر نااہل کیا گیا ہے، انہوں نےملک کی اعلیٰ ترین عدالت سے جھوٹ بولا۔
جہانگیرترین نےآف شورکمپنی اوراس کےاثاثے کو بھی چھپایا، انسائیڈرٹریڈنگ سے متعلق ایس ای سی پی تحقیقات کرچکا ہے، جہانگیرترین انسائیڈر ٹریڈنگ کرنے پر70.81ملین جرمانہ دے چکے ہیں۔
درخواست بد نیتی پر مشتمل ہے ، عدالت
فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ حنیف عباسی کا درخواست دائر کرنا بد نیتی پر مشتمل ہے، درخواست گزار مسلم لیگ ن کا نمایاں رکن ہے، مذکورہ درخواست نوازشریف کیخلاف کیس پر کاؤنٹر بلاسٹ ہے۔
ججز کا اپنے ریمارکس کہنا تھا کہ معاشرے میں صداقت ہو تو اس قوم میں آئین کی حکمرانی ہوتی ہے، حکومت میں بددیانت لوگ ہوں تو وہ قوم جلد بھٹک جاتی ہے، حکومت صرف ایگزیکٹو کانام نہیں بلکہ مقننہ اور عدلیہ بھی اس کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ریاستیں جہاں ایماندار لوگ نہیں ہوتے وہ پیچھے کی جانب بھاگتی ہیں، ریاستی ڈھانچہ ایمانداری اورایماندارلوگوں پرقائم ہوناچاہئیے۔
واضح رہے کہ تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان اور ان کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق درخواست مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے دائرکی گئی تھی ۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان نے گوشواروں میں اپنے لندن فلیٹ اور آف شورکمپنی ظاہرنہیں کی، اس کے علاوہ انہوں نےبنی گالہ کی جائیداد بھی ظاہرنہیں کی، دوسری جانب جہانگیر ترین پر زرعی اراضی کی آمدنی درست ظاہرنہ کرنے کا الزام ہے۔
عدالتی فیصلے کے مرکزی نکات
سپریم کورٹ نے عمران خان کی نا اہلی کے لیے حنیف عباسی کی جانب سے دائر کردہ درخواست مسترد کردی ہے جبکہ جہانگیر ترین کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار اس مقدمے میں متاثرہ فریق نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن اثاثوں کی چھان بین کاپابند ہے‘ الیکشن کمیشن غیرملکی فنڈنگ کی تحقیقات کرےگا۔ عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کی بد نیتی ثابت نہیں ہوئی ‘ ان پر اپنی آف شور کمپنی ظاہر کرنا ضروری نہیں تھا۔
عدالت کے مطابق عمران خان نےلندن فلیٹ ایمنسٹی اسکیم میں ظاہرکردیاتھا۔ وہ ’عمران خان نیازی سروسز‘ کے شیئر ہولڈر یا ڈائریکٹرنہیں تھے۔ حنیف عباسی کی درخواست میرٹ پر خارج کی گئی ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے اپنے بیان میں مشکوک ٹرم استعمال کیے، یہ بھی کہا گیا کہ جہانگیرترین سماعت میں سوالات کے درست جوابات نہیں دے رہے تھے‘ آف شورکمپنیاں ان کی ملکیت ہیں۔ اسی سبب وہ انسائیڈرٹریڈنگ کےجرم کے مرتکب ہوئے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جہانگیرترین نے ڈرائیوراور باورچی کے نام پرجائیدادیں رکھیں اور انہوں نےاعتراف جرم کیااورجرمانہ بھی اداکیا۔ بطور وفاقی وزیر جہانگیر ترین نے اپنا اثرو رسوخ اختیار نہیں کیا۔ ان کے قرضے شیئر ہولڈر بننے سے پہلے معاف ہوئے۔
سپریم کورٹ نے استسفارکیا کہ’سوال یہ ہےکہ کیااعتراف پرنااہلی جرم بنتی ہے؟‘ زرعی ٹیکس کم دینے پرنااہلی کی استدعا کی گئی۔ جہانگیر ترین کے خلاف زرعی ٹیکس پرکارروائی نہیں کرسکتے، زرعی ٹیکس کامعاملہ متعلقہ فورم پرزیر التواہے۔
مقدمےکا فیصلہ دوپہر دوبجے سنایا جاناتھا‘ تاہم اس میں کچھ تاخیر ہوئی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایک صفحے پر ٹائپنگ کی غلطی تھی جس کے سبب تمام 250صفحات دوبارہ پڑھنے پڑ گئے۔
تحریکِ انصاف کے رہنما جہانگیر ترین پر لندن میں خفیہ پراپرٹی رکھنے کا بھی الزام تھا۔ حنیف عباسی نےپی ٹی آئی پربیرون ملک سے فنڈز لینے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی اور یہ سماعت58پیشیوں میں مکمل کی گئی۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ کو ہاٹ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اوران کے کیسز میں بہت فرق ہے، سپریم کورٹ میں 60 دستاویزات جمع کروائیں، ایک بھی غلط ہوئی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔
تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین کا اے آروائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں کہنا تھا کہ کہ احتساب سے خوفزدہ نہیں ہیں، عدالت نے نااہلی کیس جو بھی فیصلہ دیا اُسے من و عن تسلیم کروں گا۔
Accusations Rejected by SC
1) Misuse of authority,loan writeoff
2) Insider Trading
3) Misdeclared Agri income
4) London Property Full money trail accepted not hidden, declared in children’s assets since 2011.
And SC disqualifies me on mere interpretation of the trust deed???
I worked sincerely with all my strength for the betterment of PTI and Pakistan. I am proud that all allegations of financial wrongdoing were thrown out. I will continue to stand tall and keep working for a Naya Pakistan.
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ 14 نومبر کومحفوظ کیا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کے 2002 کے اثاثوں میں غلطی ہو سکتی ہے، غلط بیانی نہیں کی جبکہ حنیف عباسی کے وکیل کادعویٰ تھا کہ عمران خان نےجھوٹ بولا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ تمام مواد دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔