Tag: Jahangir Tareen

  • جہانگیرترین کے سیاسی سفر پر ایک نظر

    جہانگیرترین کے سیاسی سفر پر ایک نظر

    سپریم کورٹ نے نا اہلی کیس میں عمران خان کو بری کرتے ہوئے تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری جہانگیرترین کو نااہل قراردے دیا‘ انہوں نے 2011 میں تحریکِ انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جہانگیرترین سماعت میں درست جواب نہیں دےرہےتھے‘ آف شورکمپنیاں ان کی ملکیت ہیں۔ اسی سبب وہ انسائیڈرٹریڈنگ کےجرم کےمرتکب قرار پائے ہیں۔

    آئیے جہانگیر ترین کے سیاسی کیریئر پر نظر ڈالتے ہیں۔۔


    جہانگیر ترین پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری ہیں اور عمران خان کے قریب ترین ساتھی شمار کیے جاتے ہیں۔ پی ٹی آئی میں انہیں سب سے بااثر ترین شخصیت تصور کیا جاتا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین سنہ 1953 کو پیدا ہوئے، انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی سے حاصل کی اور ایف سی کالج لاہور سے گریجویشن کیا۔وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ روانہ ہو ئے اورسنہ 1974 میں ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔

    جہانگیرترین نےپنجاب یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں تدریس بھی کی۔ انھوں نے 2002 میں سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تو ق لیگ کے ٹکٹ پر این اے ایک سو پچانوے رحیم یار خان سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے‘ وہ سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کےمشیر برائے امورِ زراعت رہے۔

     عمران خان بری/ جہانگیر ترین نا اہل قرار

    سابق صدر پرویز مشرف کی حکومت میں انہوں نے صنعت اور پیداوار کے وفاقی وزیر کی حیثیت سے کام کیا۔ جہانگیر ترین 2008 میں فنکشنل لیگ کی ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی بنے اور پھر 2011 میں انھوں نےتحریک انصاف میں شمولیت اختیارکرلی۔

    تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے انھیں 2013 میں پی ٹی آئی کا جنرل سیکریٹری بنایا، وہ 2013 کے الیکشن میں این اے 154 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ‘ تاہم 2015 کے ضمنی الیکشن میں اسی حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

    آج 15 دسمبر 2017 کو مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان نے انہیں تکنیکی بنیادوں پر تاحیات نا اہل قرار دیا ہے۔ تحریک ِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے ان کی نا اہلی کو تکنیکی قرار دیتے ہوئے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا عندیہ کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہارکریں اوراگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان اور جہانگیر ترین پیدائشی طور پر نا اہل ہیں، کیپٹن صفدر

    عمران خان اور جہانگیر ترین پیدائشی طور پر نا اہل ہیں، کیپٹن صفدر

    اسلام آباد : نا اہل وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا کہنا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین پیدائشی طور پر نا اہل ہیں، ان کی نا اہلی سے ریاست کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل وزیراعظم کے داماد اور مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے عمران خان اور جہانگیر ترین کے نااہلی کیس کے فیصلے پر کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین پیدائشی طور پر نا اہل ہیں، ان کی نا اہلی سے ریاست کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    کیپٹن(ر)صفدر کا کہنا تھا کہ عمران خان کےاہل یا نااہل ہونے سے ریاست کا کوئی فائدہ نہیں، اگر ان کو نااہل قرار دیا گیا تو28 جولائی کے نواز شریف کی نا اہلی کے فیصلے کو بیلنس کرنے کی کوشش ہوگی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ خدا کےلئے پارلیمنٹ کا احترام کیا جائے جو نہیں ہورہا،اسپیکر کا بیان 28 جولائی کے فیصلے کے پارٹ ٹو کا خدشہ ہے ، اگر پارلیمنٹ کو عزت دی ہوتی تو گریڈ 20 کا سپرسیڈ واجد ضیاء مجھے جھوٹا اور فراڈیا نہ لکھتا۔

    انکا کہنا تھا کہ عمران خان عوام کی نظروں میں پہلے ہی نا اہل ہیں، جسٹس منیر کا نظریہ ضرورت آج بھی زندہ ہے، سیاستدان ایک ادارہ ہوتے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو کو جنتی گردانتا ہوں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان 2023 تک سڑکوں پرہی رہیں گے‘ کیپٹن صفدر


    یاد رہے کہ چند روز مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر نے میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان سمجھتے ہیں عدالتیں، الیکشن کمیشن ان کےماتحت ہے، عمران خان لیڈرنہیں ہیں، آج بھی ایمپائر کےانتظارمیں ہیں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ عمران خان کا تھرڈ ایمپائرکون ہے؟ جس پر کیپٹن صفدر نے جواب دیا کہ عمران خان کا ایمپائر ریٹائرڈ ہے، عمران خان بھول جائیں کہ ان کے نصیب میں اقتدار ہے، وہ 2023 تک سڑکوں پرہی رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عمران خان نااہلی کیس، فیصلہ آج سنایا جائے گا

    عمران خان نااہلی کیس، فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد: غیرملکی فنڈنگ سے متعلق عمران خان نااہلی کیس میں سپریم کورٹ آج دو بجے اپنا اہم فیصلہ سنائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان الیکشن لڑنے کے اہل ہیں یا نہیں، اس کا فیصلہ آج ہوگا۔ ساتھ ہی پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی اہلیت کا فیصلہ بھی سنایا جائے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 14 نومبر کو پی ٹی آئی رہنماؤں کی نااہلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔عمران خان نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

    عمران خان کے وکیل کا موقف ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کے 2002 کے اثاثوں میں غلطی ہو سکتی ہے، مگر ان کی جانب سے کسی مرحلے پر عدالت سے غلط بیانی نہیں کی گئی۔ دوسری جانب حنیف عباسی کے وکیل کی جانب سے عمران خان پر غلط بیانی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ عدالت تمام دستاویزات دیکھ کر فیصلہ کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور زرداری میرے دائیں بائیں بیٹھیں گے: طاہر القادری

    یاد رہے کہ عمران خان فیصلہ اپنے خلاف آنے کی صورت میں سیاست چھوڑنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر جہانگیر ترین قصور وار ٹھہرے، تو اُنھیں پارٹی سے الگ کر دیں گے۔

    تجزیہ کار اس فیصلے کو عمران خان کے سیاسی سفر کا اہم ترین فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • طاہر القادری کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے، جہانگیر ترین

    طاہر القادری کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے، جہانگیر ترین

    کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ نجفی کمیشن رپورٹ کے بعد شہباز شریف، رانا ثناء اللہ مستعفی ہوں، ماڈل ٹاؤن متاثرین کے لیے طاہر القادری کے ساتھ مل کر تحریک چلائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پی ٹی آئی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جہانگیر ترین نے کہا کہ حکومت ناکام ہوگئی ہے قبل از وقت انتخابات ہونے چاہئیں۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ حکومتی فیصلے نواز شریف کررہے ہیں، حکومت کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہئے۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ پاکستان میں صرف چہرے تبدیل ہوتے ہیں، ملک کی آخری امید عمران خان ہیں، عمران خان وزیر اعظم بن کر ملک سے کرپشن کا خاتمہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں صلاحیتوں کو استعمال نہیں کیا جاتا، بلوچستان میں لوگ پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں، پی ٹی آئی بلوچستان میں منظم ہوگئی ہے، بلوچستان میں پارٹی منظم کرنے میں سردار یار محمد نے کردار ادا کیا، بلوچستان میں آئندہ حکومت ہم بنائیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ سب کچھ ہوسکتا ہے مگر جے یو آئی ف سے اتحاد نہیں ہوسکتا۔

    یہ پڑھین: شہباز شریف و رانا ثناء کا جرم ثابت ہوگیا، کارکنان کال کے لیے تیاررہیں، طاہر القادری


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین نااہلی کیس: سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ

    جہانگیر ترین نااہلی کیس: سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت مکمل ہوگئی اور فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت کے دوران جہانگیر ترین کے وکیل سکندر مہمند نے کہا کہ ٹرسٹ کو اثاثے سے کوئی آمدن نہیں ہو رہی، ٹرسٹ سے جہانگیر ترین کو کچھ ملا تو ظاہر کرنا لازمی ہوگا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے تحریری جواب سے بہت افسوس ہوا۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جہانگیرترین آمدن کسی کو بھی دینے کی ہدایت کر سکتے ہیں، اس اختیار سے جہانگیر ترین بظاہر بینفشل مالک ہوئے۔

    ان کے مطابق بطور بینفشل مالک کمپنی کو گوشواروں میں ظاہر کرنا ضروری تھا۔

    سکندر مہمند نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کو مکمل طور پر دیکھنا ہوگا، کسی ایک نکتے کو الگ سے پڑھ کر نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا۔

    اختتامی دلائل کے بعد کیس کی سماعت مکمل ہوگئی اور فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دعا کریں ریحام خان کی زبان اورگلالئی کابلیک بیری بندرہے،طلال چوہدری

    دعا کریں ریحام خان کی زبان اورگلالئی کابلیک بیری بندرہے،طلال چوہدری

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ دعا کریں ریحام خان کی زبان اور گلالئی کا بلیک بیری بند رہے، جہانگیرترین وائٹ کرائم کے اسپیشلسٹ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی معاشی کرپشن کی بات ہورہی ہے، عمران خان کی اخلاقی کرپشن کی تو ابھی بات ہی نہیں کی، عمران خان یورپ کی مثالیں دیتےہیں، دعا کریں ریحام خان کی زبان اور گلالئی کابلیک بیری بند رہے۔

    رہنمامسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ لیکچرار کیسے 12ایکڑ کا گھر بنا سکتا ہے، جہانگیرترین کے ملازم ان سے بھی زیادہ امیرہیں، جہانگیرترین کے کیس میں لگتا ہے ان کے ملازمین نے مالک رکھا ہے، جہانگیر ترین پڑھے لکھے جعلساز ہیں،وائٹ کرائم کےاسپیشلسٹ ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے وائٹ کرائم کرکے بھائیوں کی جائیداد پر قبضہ کیا، جہانگیرترین کی پاکستان میں 18ہزارایکڑ زمین ہے جبکہ انھوں نے یو کے میں 12 ایکڑ پر اپنا گھر بنا، 15 ہزار تنخواہ چھپائیں تو سزا 12ایکڑ چھپائیں تو جانے دیں۔


    مزید پڑھیں : ہم قوم کو عمران ،مشرف اور نوازشریف میں فرق دکھانا چاہتے ہیں ،طلال چوہدری


    طلال چوہدری نے سوال کیا کہ جہانگیرترین کے وکیل کہتے ہیں ہماری آف شور اور تحفے حلال ہیں، شریف خاندان تحائف کا تبادلہ کرے تو وہ حرام ہے؟

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ دیکھناہے مشرف کا ساتھی آج بھی گرفت میں آئے گا یا نہیں، دیکھنا ہےعدالتی نظام اتنا مضبوط ہے کہ جہانگیر ترین کو سزا ہوگی، زبان اور مؤقف میں جوسختی آئی ہے، اس کی کیا وجہ ہے، عہدہ چھین لیں اورگند اچھالیں تواسکی زبان میں تلخی آئے گی۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف نے ناانصافیاں سہیں اور اپنی زبان بھی بند رکھی، ضرورمشورہ دیں زبان میں تلخی نہ کریں شیریں باتیں کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • نااہلی کیس: جہانگیر ترین کے جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی: عدالت

    نااہلی کیس: جہانگیر ترین کے جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی: عدالت

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کےجواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی۔ جواب کے مطابق غیر ملکی کرنسی قانون کے مطابق خریدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسٹیٹ بینک اور ٹیکس حکام نے کبھی ٹرانزیکشنز پر اعتراض نہیں کیا۔

    درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل نے دریافت کیا کہ جہانگیر ترین نے کروڑوں روپے بچوں کوتحفے میں دیے جس پر سکندر بشیر نے کہا کہ تحائف کی رقم پر بھی ٹیکس ادا کیا گیا۔ جہانگیر ترین نے تحفے بذریعہ کراس چیک دیے۔

    چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بینک ریکارڈسے تو ثابت ہوگیا کہ منی لانڈرنگ نہیں ہوئی۔ درخواست گزار کا کیس بیرون ملک گھر ظاہر نہ کرنا تھا، جہانگیر ترین کے مطابق گھر ان کا نہیں آف شور کمپنی کا ہے۔ ان کے جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی۔

    درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ لندن میں جہانگیر ترین کا گھر بے نامی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر بے نامی ہو بھی تو فرق نہیں پڑتا۔ سوال یہ ہے کہ جائیداد کی خریداری میں بے ایمانی تو نہیں ہوئی۔ بےنامی جائیداد کا مالک بے نامی دار ہی ہوتا ہے، رقم دینے والا نہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ بے نامی ٹرانزیکشنز کو پاکستان میں قانونی تحفظ حاصل ہے۔ باپ بیٹے کو زمین فروخت کرے تو یہ ٹرانزیکشن فراڈ ہوتی ہے۔ جہانگیر ترین کے جواب کے مطابق غیر ملکی کرنسی قانون کے مطابق خریدی گئی۔

    عدالت کا جہانگیر ترین کے وکیل سے مکالمے میں کہنا تھا کہ آپ کا کیس لیز پر لی گئی زمین پر کمزور ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین کے خلاف 19 کروڑ روپے کا ٹیکس نوٹس بحال

    جہانگیر ترین کے خلاف 19 کروڑ روپے کا ٹیکس نوٹس بحال

    لاہور: ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے خلاف 19 کروڑ 91 لاکھ کا زرعی ٹیکس بحال کر دیا۔

    جسٹس شاہد کریم اور جسٹس شاید وحید ہر مشتمل دو رکنی بنچ نے بورڈ آف ریونیو کی اپیل کی سماعت کی۔

    بورڈ آف ریونیو نے موقف اختیار کیا کہ جہانگیر ترین نے اپنی اصل زرعی آمدن چھپائی جس ہر بورڈ آف ریونیو نے آمدن کا تخمینہ لگا کر انھیں 19 کروڑ 91 لاکھ کے زرعی ٹیکس کا نوٹس بھجوایا مگر ٹیکس ایپلیٹ ٹریبونل نے یہ نوٹس غیر قانونی قرار دے دیا جس پر بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ہائی کورٹ میں استدعا کی گئی کہ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    جہانگیرترین کے وکیل نے ہائی کورٹ میں اپنے دلائل میں کہا کہ زرعی آمدن چھپانے کا الزام غلط ہے جہانگیرترین کی جس زمین پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے وہ ان کی ذاتی نہیں بلکہ اس پر صرف کاشت کاری کرتے ہیں اور قانون کے مطابق بورڈ آف ریونیو صرف زمین کے مالکان پرٹیکس عائد کر سکتا ہے، بطور کاشت کار جہانگیر ترین نے قانون کے مطابق تمام ٹیکس ادا کیا لہذا اپیل خارج کی جائے۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد بورڈ آف ریونیو کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے اپیلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور بورڈ آف ریونیو کا ٹیکس نوٹس بحال کر دیا۔

  • جہانگیر ترین نا اہلی کیس: ثابت کریں لیز زمین پر کاشت کاری کرتے ہیں، چیف جسٹس

    جہانگیر ترین نا اہلی کیس: ثابت کریں لیز زمین پر کاشت کاری کرتے ہیں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نا اہلی کیس میں سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ لیز معاہدے کسی سطح پر بھی رجسٹر نہیں، صرف لیز معاہدے سے حقائق واضح نہیں ہوتے۔ کسی دستاویز سے ثابت کرنا ہوگا کہ لیز زمین پر کاشت کاری کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔

    جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ مال کا تمام ریکارڈ، لیز معاہدے اور مالکان کو ادائیگی کی تفصیل جمع کروادی ہے۔ لیز معاہدے گھر کے بڑوں کے ساتھ کیے گئے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ مکمل ٹیکس کی ادائیگی کے لیے لیز معاہدے کیے، کراس چیک سے ادائیگی بھی ٹیکس ریکارڈ کے لیے کی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ عموعی طور پر ادائیگی کراس چیک سے نہیں ہوتی، جمع بندی میں کاشت کار کا نام جہانگیر ترین نہیں لکھا۔ انہوں نے کہا کہ لیز معاہدے رجسٹر نہیں، دستاویز سے ثابت کریں کہ لیز زمین پر کاشت کاری کرتے ہیں۔

    جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین نااہلی کیس: جعلی لیز تیار کر کے منی لانڈرنگ کی گئی، مخالف وکیل کا مؤقف

    جہانگیر ترین نااہلی کیس: جعلی لیز تیار کر کے منی لانڈرنگ کی گئی، مخالف وکیل کا مؤقف

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کا کہنا تھا جہانگیر ترین نے مکمل زرعی آمدنی الیکشن کمیشن کو نہیں بتائی۔ لیز زمین پر ٹیکس لاگو ہونے پر فی الحال آپ مطمئن نہیں کر سکے۔ جہانگیر ترین کو زرعی آمدن پر پانچ فیصد کے اعتبار سے ٹیکس دینا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے تحریری معروضات عدالت میں پیش کردیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کوئی لیز زمین سے 10 ارب کما لے تو کیا ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگا؟ ایسی صورت میں وہ شخص الیکشن فارم میں کیا لکھے گا۔ جہانگیرترین کے وکیل نے کہا کہ ایسی صورت میں وہ شخص نل لکھے گا، لیز زمین پر ٹھیکیدار پر ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔

    درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ جعلی لیز تیار کر کے منی لانڈرنگ کی گئی۔

    عدالت نے دریافت کیا ہے کہ اگر کوئی ٹیکس کم دے تو اس کے لیے کیا سزا ہوگی؟ فرض کریں لیز کی زمین پر ٹیکس بنتا تھا اور جہانگیر ترین نے نہیں دیا تو کیا ہوگا؟ وکیل نے کہا کہ جہانگیر ترین اس بنیاد پر نااہل نہیں ہوسکتے۔ وہ باقاعدگی سے مکمل ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

    وکیل کے مطابق انتخابی فارم میں کہیں جھوٹ نہیں بولا گیا، کاغذات نامزدگی میں بھی کچھ نہیں چھپایا گیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ جہانگیر ترین نے مکمل زرعی آمدنی الیکشن کمیشن کو نہیں بتائی۔ لیز زمین پر ٹیکس لاگو ہونے پر فی الحال آپ مطمئن نہیں کر سکے۔ جہانگیر ترین کو آمدن مل رہی تھی، قانون کے تحت کاشت کار کو آمدنی ٹیکس دینا ہے۔

    معزز عدالت نے کہا کہ آپ کے مؤکل نے زرعی آمدن پر 5 فیصد کے اعتبار سے ٹیکس دینا تھا۔ ابھی ہم قانون کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، عدالت اپنی حتمی رائے نہیں دے رہی۔

    عدالت کے استفسار پر جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا کہ کوشش کروں گا 2 سماعتوں میں دلائل مکمل کرلوں۔

    جہانگیر ترین نااہلی کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔