Tag: Jahangir Tareen

  • عمران خان کی جدوجہد انشااللہ کل کامیابی میں بدلے گی، جہانگیر ترین

    عمران خان کی جدوجہد انشااللہ کل کامیابی میں بدلے گی، جہانگیر ترین

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ کل ہم انشااللہ اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے اور انشااللہ عمران خان کی جدوجہد کامیابی میں بدلے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما جہانگیرترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ انشااللہ عمران خان کی جدوجہد کامیابی میں بدلے گی اور ہم انشااللہ اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔

    جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ ووٹرز کی موبلائزیشن اہم ہے، ہرٹکٹ ہولڈراورہرورکرپولنگ اسٹیشنزمیں ووٹرزکا پہنچنا یقینی بنائے،انصافیو! میں اس آخری کوشش کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، کل دس کروڑ پچپن لاکھ سے زائد ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے ۔

    قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کےلیےآزادامیدواروں سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے گیارہ ہزار سے زائد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔

    پولنگ صبح آٹھ بجے سے بلا تعطل شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین اورمیں مل کر پی ٹی آئی کی مہم چلائیں گے: شاہ محمد قریشی

    جہانگیر ترین اورمیں مل کر پی ٹی آئی کی مہم چلائیں گے: شاہ محمد قریشی

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عوام سے درخواست ہے کہ عمران خان کا ساتھ دیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ملتان میں‌ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ میری دعا ہے کہ اللہ عمران خان کو وزیر اعظم بنائے.

    [bs-quote quote=”جہانگیر ترین کا پی ٹی آئی میں اہم رول تھا اور رہے گا، سیاسی جماعتوں میں سب لوگ ساتھ چلتے ہیں” style=”style-2″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم پرانے نظریاتی ساتھیوں کوبھی عزت دیتے ہیں، نئے ساتھیوں کے آنے سے پارٹی مضبوط ہوگی.

    پارٹی کے نائب صدر نے کہا کہ جہانگیر ترین کا پی ٹی آئی میں اہم رول تھا اور رہے گا، سیاسی جماعتوں میں سب لوگ ساتھ چلتے ہیں، جہانگیرترین اور میں مل کرمہم چلائیں گے.

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ تحریک انصاف نے عوام کو زبان دی ہے، خان صاحب سے ملوں گا، اعجاز جنجوعہ کے لئے بات کروں گا.

    یاد رہے کہ ایک طویل عرصے سے جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے درمیان اختلافات کی خبریں‌ گردش کر رہی ہیں.

    کچھ روز قبل پارٹی اجلاس میں دونوں میں‌ تلخ کلامی کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں، بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں بھی شاہ محمود کے الفاظ بھی وجہ تنازع بنے، البتہ اب انھوں نے واضح کیا ہے کہ وہ اور جہانگیر ترین مل کر مہم چلائیں گے.


    شاہ محمود قریشی کروڑوں روپے کے مالک، اثاثوں کی تفصیل سامنے آگئی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان کو وزیراعظم بنا کر سکون سے گھر بیٹھ جاؤں گا، جہانگیر ترین

    عمران خان کو وزیراعظم بنا کر سکون سے گھر بیٹھ جاؤں گا، جہانگیر ترین

    شجاع آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ عمران خان کو وزیر اعظم بنا کر سکون سے گھر بیٹھ جاؤں گا، کپتان ملک کی تقدیر بدل دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے این اے 158 سے ابراہیم خان کی الیکشن مہم سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جہانگیر ترین نے کہا کہ پارٹی کے لیے قربانی دینے والوں کا خیال رکھوں گا، کرپشن کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ دور میں جنوبی پنجاب کا ہمیشہ استحصال ہوا، جنوبی پنجاب کے وڈیروں نے تخت لاہور کا ساتھ دیا، جنوبی پنجاب کو صوبہ عمران خان ہی بنائیں گے۔

    جہانگرین ترین نے کہا کہ پاکستان کا سب سے زیادہ ٹیکس دینے والا سیاست دان ہوں، نااہلی کے بعد مایوسی ہوئی، کارکنان کے لیے کھڑا ہوں، 25 جولائی کو بلے کے نشان پر مہر لگا کر نئے پاکستان کی بنیاد رکھیں۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے برسراقتدار لانے کے لیے جو ہوسکا کروں گا، پی ٹی آئی نے نشستوں پر اچھے امیدوار کھڑے کیے ہیں، پارٹی میں بطور عام کارکن کام کررہا ہوں اور کرتا رہوں گا، پارٹی کے ساتھ ایسے ہی کھڑا ہوں جیسے پہلا کھڑا تھا۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ لودھراں میرا گھر ہے، جو بھی تحریک انصاف سے لڑے گا سمجھیں میں لڑ رہا ہوں، وہاں کے قومی اسمبلی کے دو اور دیگر حلقوں سے کامیابی حاصل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا اپنی پڑھائی کی وجہ سے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہا، این اے 224 سے میاں شفیق کے بجائے زوار وڑائچ امیدوار ہیں، میری کوشش ہے کہ سب مل کر انتخابات میں حصہ لیں، کوئی اختلافات نہ ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جج پرحملہ ایک خطرناک عمل کی شروعات لگ رہی ہے،  جہانگیر ترین

    جج پرحملہ ایک خطرناک عمل کی شروعات لگ رہی ہے، جہانگیر ترین

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ جج پرحملہ ایک خطرناک عمل کی شروعات لگ رہی ہے، یہ سلسلہ بڑھا توملک اورآزاد عدلیہ کے لئے بہت خطرناک ہوگا،ہم نے ایک نیا پاکستان کیسے بنانا ہے ،29اپریل کو بتائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما جہانگیرترین نے انسداددہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں عوام بڑی تعدادمیں شامل ہورہی ہے، کل جج کےگھرپرحملے کی پرزورمذمت کرتاہوں، جج پرحملہ ایک خطرناک عمل کی شروعات لگ رہی ہے،مسلم لیگ ن اس طرح کے حملے پہلےبھی کرتی رہی ہے۔

    جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ حملوں کا سلسلہ یہیں پررک جاناچاہیے، سخت اقدامات کیےجائیں مستقبل میں ایسانہ ہو، یہ سلسلہ بڑھاتوملک اورآزادعدلیہ کےلئےبہت خطرناک ہوگا، نااہلی کیس میں نظر ثانی اپیل پراللہ خیر کرے گا۔

    انھوں نے کہا کہ میرےخلاف2014 کی جھوٹی ایف آئی آربنائی گئی تھی، ہم پرسیاسی بنیادوں پرکیس کیا گیا تھا، مجھےخوشی ہےآج ضمانت کنفرم ہوئی ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 29اپریل کوپی ٹی آئی کا عظیم جلسہ ہونےجارہاہے، جلسےمیں ہم بتائےگےہماری کیاپالیسی ہوگی، ہم نے ایک نیا پاکستان کیسے بنانا ہے ،29اپریل کو بتائیں گے۔

    جہانگیرترین نے کہا کہ جو ن لیگ سے نالاں ہیں وہ ہمارے پاس ہی آئیں گے، جنوبی پنجاب کے رہنما بھی پی ٹی آئی شامل ہوں گے، ہمارےمنشور کےتحت جنوبی پنجاب کوصوبہ بنانےکافیصلہ کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نوازشریف کی طرح اپنی جماعت کےپیچھےنہیں چھپا، 70سالوں میں جنوبی پنجاب وہیں باقی سب کہاں چلےگئےہیں، جنوبی پنجاب کے رہنمااسمبلی میں ہے یا نہیں ہماراساتھ دیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • میرے اور نواز شریف کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے: جہانگیر ترین

    میرے اور نواز شریف کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے: جہانگیر ترین

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ میرے اور نواز شریف کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ میں نے کوئی چیز نہی چھپائی، میرا کاروبار شفاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے اور نواز شریف کے کیس میں فرق ہے۔ میں نے کوئی چیز نہیں چھپائی، میرا کاروبار شفاف ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے تمام اثاثے ظاہر کردیے تھے۔ ’میرے خیال میں میری اپیل ابھی زیر سماعت ہے۔ مجھے امید ہے کہ نظر ثانی اپیل میں میرے حق میں فیصلہ آئے گا‘۔

    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کی مدت کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے نااہلی کو تاحیات قرار دے دیا ہے۔

    فیصلے کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما تاحیات نا اہل ہوگئے ہیں۔

    سپریم کورٹ نے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد وہ وزیر اعظم کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں عدالت عظمیٰ‌ نے 15 دسمبر 2017 کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو بھی آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے نوازشریف اور جہانگیرترین کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے نوازشریف اور جہانگیرترین کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کی مدت کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے نااہلی کو تاحیات قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت سے متعلق کیس کا فیصلہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سنایا گیا۔

    عدالت عظمیٰ کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نا اہلی تاحیات رہے گی، نااہل شخص اس وقت تک نا اہل رہے گا جب تک فیصلہ ختم نہیں ہوجاتا۔

    آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت سے متعلق کیس کا فیصلہ جسٹس عمرعطا بندیال کی جانب سےتحریرکیا گیا ہے، فیصلے میں جسٹس عظمت سعیدشیخ کا اضافی نوٹ شامل کیا گیا ہے۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ کے مطابق آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت سے متعلق فیصلہ تمام ججزکا متفقہ ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 62 ون ایف شامل کرنے کا مقصد قوم کے لیے با کردار قیادت دینا ہے۔

    [bs-quote quote=”آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 62 (1) ایف کہتا ہے کہ ’’ کوئی بھی شخص مجلسِ شوریٰ (پارلیمنٹ) کا ممبر بننے کے لیے انتخابات میں حصہ لینے یا منتخب ہونے کا اہل نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ دانش مند، صادق‘ میانہ رو، ایماندار اور امین نہ ہو‘‘۔

    ” style=”default” align=”center” author_name=” آرٹیکل 62 (1) ایف ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/constitition.jpg”][/bs-quote]

     

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے 14 فروری 2018 کو آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح سے متعلق کیس کی سماعت پر اٹارنی جنرل اشتراوصاف کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عظمت سعید شیخ، جسٹس عمرعطا بندیال، جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پرمشتمل بنچ نے مذکورہ کیس کی سماعت کی تھی۔

    سپریم کورٹ نے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد وہ وزیراعظم کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

    بعدازاں عدالت عظمیٰ‌ نے 15 دسمبر 2017 کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کو بھی آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال 26 جنوری کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل ہونے والے اراکین پارلیمنٹ کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔

    عدالت عظمیٰ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو ذاتی حیثیت میں یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کے نوٹسز جاری کیے تھے۔

    نوازشریف نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کی تشریح کے لیے عدالتی کارروائی میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے 6 فروری کو سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا تھا جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ کئی متاثرہ فریق عدالت کے روبرو ہیں وہ ان کا مقدمے کو متاثرنہیں کرنا چاہتے۔

    انتخابی اصلاحات کیس: نوازشریف پارٹی صدارت کے لیے نااہل قرار

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 21 فروری 2018 کو انتخابی اصلاحات 2017 کا فیصلہ سنایا تھا، فیصلے کے تحت سابق وزیراعظم نوازشریف پارٹی صدارت سے نا اہل قرارپائے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چوہدری نثارسے  48گھنٹے تو کیا 100گھنٹوں میں بھی ملاقات نہیں ہوئی،جہانگیرترین

    چوہدری نثارسے 48گھنٹے تو کیا 100گھنٹوں میں بھی ملاقات نہیں ہوئی،جہانگیرترین

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ پارٹی میں بھی چوہدری نثارسےمتعلق کوئی بات نہیں سنی اڑتالیس گھنٹے توکیا سو گھنٹوں میں بھی ان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے چوہدری نثارسے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اڑتالیس گھنٹے تو کیا سو گھنٹوں میں بھی ان کوئی ملاقات نہیں ہوئی، پارٹی میں بھی چوہدری نثارسے متعلق کوئی بات نہیں سنی۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کا کوئی پرانا دوست انکی عیادت کو گیا تو وہ غیرسیاسی ملاقات ہوگی۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی  ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی وفد کی چوہدری نثار سےملاقات ہوئی ہے اور نہ ہی ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کیلئے جانےکا ارادہ ہے۔


    مزید پڑھیں : چوہدری نثارکے تحریک انصاف میں شمولیت کے امکانات، ذرائع


    چوہدری نثار علی خان عنقریب تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔  اس حوالے سے رہنماؤں کے بیک ڈور رابطے جاری ہیں۔

    ذرائع کے مطابق  توقع ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بہت جلد چوہدری نثار کی رہائش گاہ جاکر ان سے ملاقات کریں گے اور ملاقات کے بعد چوہدری نثار پی ٹی آئی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ چوہدری نثار کی پی ٹی آئی رہنماؤں سے اب تک دو ملاقاتیں ہوچکی ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے چوہدری نثار کی شمولیت سے متعلق مختلف آپشنز زیر غور ہیں.

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ راولپنڈی میں بڑا جلسہ رکھ کر انہیں پی ٹی آئی میں خوش آمدید کہنے پربھی غور کیا جارہا ہے۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی نے چوہدری نثار سے رابطوں کی تردید کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شہبازشریف کا غصہ بتا رہا ہے کہ وہ پکڑے گئے ہیں: جہانگیر ترین

    شہبازشریف کا غصہ بتا رہا ہے کہ وہ پکڑے گئے ہیں: جہانگیر ترین

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ آج شہباز شریف نے شدید غصے میں پریس کانفرنس کی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں‌ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کےغصےسے لگ رہاتھا کہ وہ پریشان ہیں اور کسی چیز میں پکڑے گئے ہیں.

    پی ٹی آئی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ چینی ادارے نے فیصل سبحان سے انٹرویو لیا تھا، اگر فیصل سبحان نہیں ہے، تو انٹرویو کیسے ہوا، فیصل سبحان کے انٹرویو کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا گیا ہے. فیصل سبحان نے بیان دیا کہ معاہدہ کرنے والے کمپنی کے اصل مالکان شریف خاندان ہے.

    انھوں‌ نے عمران خان کا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ فیصل سبحان شہبازشریف کا فرنٹ مین ہے، پیراگون تعمیرانی کمپنی میں ندیم ضیا کو چھپا دیا گیا ہے، نیب ایک ہفتے سے ندیم ضیا کے لیے چھاپے مارر ہی ہے.


    حکومت میں آ کر سینیٹ کے براہ راست الیکشن کروائیں گے: عمران خان


    انھوں‌ نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے فرنٹ مین کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں. شہباز شریف نے 9 ہزار ارب کا ترقیاتی فنڈ خرچ کیا ہے، نیب شہباز شریف کو بلائے اور فیصل سبحان کا پوچھے.

    یاد رہے کہ آج وزیر اعلیٰ پنجاب نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انھیں فیصل سبحان سے متعلق اپنے الزامات ثابت کرنے کا چیلینج کیا تھا. ان کا کہا تھا کہ سپرپیم کورٹ الزامات پرفل بینچ بنا دے، قصوروار ٹھہرا، تو قوم سے معافی مانگ کر گھرچلا جاؤں گا.


    عمران خان الزام ثابت کریں یامنہ بند رکھیں، سپریم کورٹ ان کے الزامات پر فل بینچ بنائے: شہباز شریف


    واضح رہے کہ عمران خان نے الزام لگایا تھا کہ کیپٹل انجینئرنگ نامی کمپنی کے سربراہ فیصل سبحان نے ملتان میٹرو منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کرنے والے چینی حکام کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ شہباز شریف اور ان کے خاندان کے بیرون ملک اکاؤنٹس میں بھاری کمیشن منتقل کیا گیا۔

    ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے شہباز شریف نے کہا تھا کہ میں‌ خود عدالتوں‌ میں‌ گیا، کسی اور کو کیوں‌ بچائوں‌ گا، عمران خان 48 گھنٹوں میں‌ ثبوت پیش کریں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • مسلم لیگ ن کے رکن قومی و صوبائی اسمبلی تحریک انصاف میں شامل

    مسلم لیگ ن کے رکن قومی و صوبائی اسمبلی تحریک انصاف میں شامل

    گوجرانولہ: مسلم لیگ ن کو خیر باد کہنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی میاں طارق اور میاں مظہر نے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی، دونوں رہنماؤں نے ختم نبوت ﷺ کی شق میں ترمیم کے معاملے پر حکمران جماعت کو الوداع کہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن چھوڑنے والے رکن قومی اسمبلی میاں طارق محمد اور سابق رکن صوبائی اسمبلی میاں مظہر نے تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین سے ملاقات کی اور پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء نے دونوں رہنماؤں کو پارٹی میں شمولیت کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ’حکمران پارٹی کے رکن قومی اسمبلی کا اپنی جماعت کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت کرنا اس بات کی غمازی ہے کہ مسلم لیگ ن کی ساکھ ہر گزرتے دن کے ساتھ گر رہی ہے جبکہ پی ٹی آئی عوام میں دن بہ دن مقبول ہورہی ہے‘۔

    مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن کو بڑا دھچکا، رکن قومی اسمبلی نے ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑ دی

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کو پنجاب کے علاقے گوجرنوالہ سے اتوار کے روز بڑا دھچکا اُس وقت لگا تھا کہ جب حلقہ این اے 98 سے منتخب ہونے والے رکن قومی اسبملی میاں طارق محمد نے بڑی تعداد میں ساتھیوں سمیت اپنی پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر دفاع خرم دستگیر کے مدمقابل الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کو خیرباد کہنے والوں میں 3 میونسپل کمیٹیوں کے چیئرمینز، وائس چیئرمینز اور دیگر بلدیاتی نمائندے شامل تھے علاوہ ازیں سابق اراکین صوبائی اسمبلی ڈاکٹر غلام سرور اور میاں مظہر جاوید نے بھی ساتھیوں سمیت مسلم لیگ ن کو الوداع کہا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں آئین کی انتخابی شق میں ختم نبوت ﷺ کی ترمیم کے معاملے پر مسلم لیگ ن گوجرنوالہ کے عہدیدار مخدوم ارشد قمر نے ساتھیوں سمیت پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کو بڑا دھچکا، پنجاب کے اہم رہنما نے ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑ دی

    ارشد قمر نے پارٹی کو خیر باد کہتے ہوئے مؤقف اختیار کیاتھا کہ ’میں پنجاب کی علماء کمیٹی کا اہم رکن تھا اور متعدد بار پارٹی قیادت کے سامنے ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر آواز بلند کی مگر شنوائی نہیں ہوئی‘۔

    قبل ازیں ایک روز 23 دسمبر کو مسلم لیگ ن پی پی 62 سے منتخب ہونے والے رکن پنجاب اسمبلی رضا نصر اللہ گھمن نے ایم پی اے کی نشست سے استعفیٰ دیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کو ختم نبوت کے معاملے پر پہلا بڑا دھچکا فیصل آباد کے جلسے میں لگا تھا کیونکہ اس جلسے میں  رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ، ڈاکٹر نثا جٹ جبکہ رکن پنجاب اسمبلی نظام الدین سیالوی، محمد خان بلوچ، مولانا رحمت اللہ سمیت کئی بلدیاتی امیدواران نے بھی مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ضمنی الیکشن لودھراں، مسلم لیگ (ن) فاتح، علی ترین ہار گئے

    ضمنی الیکشن لودھراں، مسلم لیگ (ن) فاتح، علی ترین ہار گئے

    لودھراں : جہانگیرترین کی نا اہلی کے بعد خالی ہونے والی قومی اسمبلی کی نشست 154 لودھراں میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں شیر نے بَلے کو پچھاڑ دیا جب کہ تیر فضا میں اُڑان بھرنے سے پہلے ہی زمین بوس ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے تحت مسلم لیگ (ن) کے امیدوار پیراقبال شاہ ایک لاکھ 16 ہزار 590 ووٹ لے کر تحریک انصاف کی جیت لے اُڑے ہیں جب کہ تحریک انصاف کے علی ترین 91 ہزار 230 ووٹ ہی لے سکے.

    خیال رہے یہ نشست پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی جہانگیر ترین کی نااہلی کے بعد خالی ہوئی تھی جس کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے علی ترین، مسلم لیگ ن کے پیرسید اقبال شاہ، پیپلزپارٹی کے مرزا محمد علی بیگ اور ملک اظہر سندیلہ سمیت 10 امیدوار مدمقابل تھے۔

    ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے نوعمر علی خان ترین جو کہ جہانگیر ترین کے صاحبزادے بھی ہیں نے مسلم لیگ ن کے  سنیئر اور منجھے ہوئے امیدوار پیرسید اقبال شاہ کا ڈٹ کر مقابلہ کیا  اور حکومتی مشینری کو شکست دینے کے لیے کارکنان کو متحرک کیا اور سیاست میں نو وارد نوجوان علی ترین تجربہ کار سیاست دانوں کے مقابلے میں 91 ہزار سے زائد ووٹ لینے میں کامیاب رہے۔

    غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے بعد مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی بڑی تعداد مرکزی دفتر پر جمع ہو گئی اور ڈھول کی تھاپ و پارٹی ترانوں پر رقص کرکے اپنے خوشی کا اظہار کیا، اس موقع پر مٹھائی بھی تقسیم کی گئی جب کہ کچھ کارکنان نے قانون کو ہاتھ میں لیتے ہوئے ہوائی فائرنگ بھی کی۔

    ضمنی الیکشن کے لیے این اے 154 میں 4 لاکھ 31 ہزار ووٹرز رجسٹرڈ تھے جن کے لیے 338 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں جن میں سے 6 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا تھا، ضمنی الیکشن میں پولنگ کا عمل شفاف رکھنے کے لیے پولیس کے 2 ہزار اور پاک فوج کے جوانوں نے سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں۔


    جہانگیر ترین نا اہل قرار


    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 15 دسمبر کو مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست پر جہانگیر ترین کو آف شور کمپنی اور اس کے اثاثے چھپانے پر نااہل قرار دیا تھا۔


     خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں