Tag: jail break

  • بیت الخلاء میں چھوٹے سے سوراخ سے 10 قیدی کیسے فرار ہوئے؟

    بیت الخلاء میں چھوٹے سے سوراخ سے 10 قیدی کیسے فرار ہوئے؟

    امریکا کی ایک جیل سے بیت الخلا کی پچھلی دیوار میں ایک چھوٹے سے سوراخ سے 10 قیدی فرار ہوگئے، جس کے بعد انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق گزشتہ رات امریکہ کی نیو اورلینز جیل کے بیت الخلا کی دیوار میں بنے سوراخ کے ذریعے 10 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، سوراخ سے نکل کران قیدیوں نے دیوار پھلانگ کر رہ فرار اختیار کی۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت جیل کا واحد چوکیدار جو سیل کی نگرانی پر مامور تھا وہ کھانا لینے باہر گیا ہوا تھا۔

    Prisoners

    فرار ہونے والوں میں سے 8 قیدی وہ بھی ہیں جن پر قتل کے الزامات ہیں، مقامی شیرف کا کہنا ہے کہ اس فرار میں جیل کے بعض اہلکاروں کی مدد بھی شامل ہو سکتی ہے۔

    میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئی نگرانی کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فرار ہونے والے تیزی سے جیل سے باہر بھاگ رہے ہیں، کچھ نے نارنجی لباس پہنا ہوا تھا جبکہ دیگر سفید لباس میں تھے۔

    یہ قیدی باڑ پر چڑھ کر فرار ہوئے اور خود کو خاردار تاروں سے بچانے کیلئے کمبلوں کا استعمال کیا۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کو موصول ہونے والی ایک تصویر میں سیل کے ٹوائلٹ کے پیچھے بنے سوراخ کو دکھایا گیا ہے، جس کے اوپرطنزیہ تحریریں بھی نظر آتی ہیں اور ایک تیر سوراخ کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔

    قیدیوں نے جیل کی ان خامیوں کا فائدہ اٹھایا جن کے بارے میں اہلکار طویل عرصے سے شکایات کرتے رہے ہیں۔ قیدیوں کے فرار کے سات گھنٹے بعد صبح کی معمول کی گنتی کے دوران ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فرار کا علم ہوا۔

    فرار کے فوری بعد،20 سالہ کینڈل مائلز کو فرنچ کوارٹر میں مختصر تعاقب کے بعد پکڑ لیا گیا اس سے قبل وہ دو بار نابالغوں کے ڈیٹینشن سینٹر سے فرار ہو چکا تھا۔ جمعہ کی شام تک ایک اور فراری رابرٹ موڈی کو بھی گرفتار کر لیا گیا، جس کا پتہ نیو اورلینز میں کرائم اسٹاپرز کے ایک ٹپ کی مدد سے چلا۔

    اورلینز پیرش کی شیرف سوسن ہٹسن نے کہا کہ ایسے اشارے ملے ہیں کہ ان کے محکمے کے اندر موجود بعض افراد نے فرار قیدیوں کی مدد کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس جیل سے بغیر مدد کے فرار ہونا تقریباً ناممکن ہے،جہاں فی الحال 1400قیدی موجود ہیں۔

  • پیرس: فلمی انداز میں‌ جیل سے فرار ہونے والا مجرم دوبارہ گرفتار

    پیرس: فلمی انداز میں‌ جیل سے فرار ہونے والا مجرم دوبارہ گرفتار

    پیرس : فرانسیسی دارالحکومت سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فلمی انداز میں فرار ہونے والے خطرناک مجرم کو پولیس اہلکاروں نے پیرس کے شمالی علاقے سے دوبارہ حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرنسیسی پولیس نے ملک میں دارالحکومت پیرس کی جیل سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فرار اختیار کرنے والے مجرم ریدوئن فائد کو آج صبح دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ریدوئن فرئڈ کے دوبارہ گرفتار ہونے کا مقام

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 46 سالہ ریدوئن فائڈ ملک کے سب سے خطرناک مجرموں میں شمار ہوتا ہے جو اپنے بھائی اور دو افراد کی مدد سے جیل سے فرار ہوا تھا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ فائد ہالی ووڈ فلموں کا بے حد شوقین ہے اور امریکی ڈائریکٹر مائیکل مین کی کرائم فلموں کا دیوانہ ہے۔

    ان کے مطابق ایک بار پیرس فلم فیسٹیول کے دوران وہ مائیکل مین سے ملا اور اس سے کہا، ’تم میرے تکنیکی مشیر ہو‘۔ اس نے کئی جرائم میں مائیکل کی فلموں میں دکھائی جانے والی مجرمانہ تکنیکیں بھی استعمال کیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مجرم ریدوئن فائد کو پہلی مرتبہ سنہ 1998 میں مسلح ڈکیتی کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم سنہ 2009 میں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مجرم کو سنہ 2010 میں خاتون پولیس افسر کو دوران ڈکیتی قتل کرنے کے جرم میں 25 قید کی سزا ہوئی تھی تاہم وہ رواں برس 1 جولائی کو فلموں کا شوقین گینگسٹر نے فلمی انداز میں ہی جیل سے فرار ہوگیا تھا۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا تھا کہ فائد کے ساتھی ایک جگہ سے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کو یرغمال بنا کر اسے ہیلی کاپٹر سمیت جیل کے اندر لے آئے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مجرم کا ایک ساتھی جیل کے احاطے میں ہیلی کاپٹر کی حفاظت کرتا رہا جبکہ 2 ساتھی اندر داخل ہوئے اور دھوئیں کے بم چلائے اور کمرہ ملاقات کے دروازے توڑ کر فائد کو ہیلی کاپٹر میں بٹھا کر فرار ہوگئے۔


    مزید پڑھیں : فلموں کا شوقین مجرم فلمی انداز میں جیل سے فرار


    فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ فائد اس سے قبل بھی ایسی ہی ایک خطرناک تکنیک سے جیل سے فرار ہوچکا ہے۔ سنہ 2013 میں اس نے جیل کے گارڈز کو ڈھال بنا کر ڈائنامائٹ سے ذریعے جیل کے دروازوں کو توڑا اور فرار ہوگیا۔

    فرانسیسی حکومت نے 2013 میں جیل سے فرار ہونے کے بعد ریدوئن فرئڈ کا نام اشتہائی مجرموں کی فہرست میں شامل کردیا تھا

    فرار کی یہ کامیاب کوشش اس نے جیل پہنچنے کے صرف ایک گھنٹے کے اندر کی تھی۔

  • خالصتان آزادی تحریک کے سربراہ ہرمندر سنگھ بھارتی جیل سے فرار

    خالصتان آزادی تحریک کے سربراہ ہرمندر سنگھ بھارتی جیل سے فرار

    نئی دہلی : بھارتی پنجاب کی نابھا جیل سے مسلح حملہ آور خالصتان لبریشن فورس کے سربراہ ہرمندر سنگھ کو چار ساتھیوں سمیت چھڑا لے جانے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دس مسلح حملہ آوروں نے آج صبح پٹیالہ میں واقع نابھا جیل پر ہلہ بولا اور اپنے سربراہ ہرمندر سنگھ کو چار ساتھیوں سمیت آزاد کرالیا‘ حملہ آور پولیس یونیفار م میں ملبوس تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حملہ آوروں نے جیل پر حملے کے دوران دوسو سے زائد گولیاں چلائیں تاہم کسی جانی نقصان کی تاحال اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے‘ واضح رہے کہ مذکورہ ملزمان جیل میں سیکیورٹی کے سخت ترین حصار کے اندر تھے۔

    خالصتان لبریشن فورس کا49 سالہ سربراہ ہرمندرسنگھ 2014 سے جیل میں تھے، ان کی گرفتاری کو بھارتی سرکار کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف بھارتی پنجاب میں کیے جانے والے آپریشن کی سب سے بڑی فتح قرار دیا گیا تھا۔

    ہرمندر سنگھ 90 کی دہائی کے اوائل سے سکھ علیحدگی پسندوں کے ساتھ شامل تھے اور انہوں نے بھارتی حکومت کو اپنی کارروائیوں میں بھاری نقصان پہنچایا تھا۔

    ہرمندر سنگھ اور ان کےقریبی ساتھی گرپیت سنگھ عرف گوپی کو 2014 میں تھائی لینڈ میں پکڑا گیا تھا اور انہیں دہلی ایئرپورٹ سے بھارتی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

    خالصتان کی آزادی کی تحریک کے سربراہ کم از کم دہشت گردی کی 10 بڑی وارداتوں میں مطلوب تھے‘ ان کے ساتھی گوپی کو 2013 میں اہم ہندو لیڈروں کے قتل کا ٹاسک دیا گیا تھا جسے پنجاب پولیس نے ناکام بنادیا تھا۔