Tag: jailed

  • 26 بچے تہہ خانے میں چھپا کر رکھنے والی ڈے کیئر سینٹر کی مالکن گرفتار

    26 بچے تہہ خانے میں چھپا کر رکھنے والی ڈے کیئر سینٹر کی مالکن گرفتار

    امریکا میں ایک ڈے کیئر سینٹر کی مالکن کو گنجائش سے زائد بچے رکھنے پر 6 سال قید کی سزا سنا دی گئی، 26 عدد بچے بیسمنٹ میں موجود تھے جہاں پیاس اور گھٹن سے ان کی حالت ابتر تھی۔

    امریکی ریاست کولوراڈو میں ڈے کیئر سینٹر چلانے والی کارلا میری فیتھ نامی خاتون کو نومبر 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ فیتھ کو صرف 6 بچے رکھنے کا لائسنس دیا گیا تھا تاہم وہ اس سے کہیں زیادہ بچوں کو اپنے سینٹر میں رکھے ہوئے تھی۔

    ڈے کیئر سینٹر کی مالکن نے 26 بچوں کو بیسمنٹ میں رکھا ہوا تھا جبکہ بیسمنٹ کی سیڑھیوں کو ایک مصنوعی سلائیڈنگ دیوار کے پیچھے چھپایا گیا تھا۔ تہہ خانے میں موجود 12 بچوں کی عمریں 2 سال سے بھی کم تھیں۔

    بچے پسینے میں شرابور اور پیاسے تھے جبکہ ان کے جسم بھی سوجن کا شکار تھے۔ بچوں کی نگرانی پر صرف 2 ملازمین مامور تھے جنہیں پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    پولیس نے مذکورہ مکان پر اس وقت چھاپہ مارا جب انہیں اطلاع ملی کہ یہاں گنجائش سے زیادہ بچے رکھے گئے ہیں، پولیس کے پہنچنے پر فیتھ نے بچوں کی موجودگی سے انکار کیا اور تہہ خانے کے بارے میں پوچھنے پر کہا کہ گھر میں کوئی تہہ خانہ نہیں۔

    تاہم بچوں کے رونے کی آواز پر پولیس نے دیواروں کو دھکا دیا جس کے بعد مصنوعی دیوار اپنی جگہ سے ہل گئی اور پولیس تہہ خانے میں داخل ہوگئی۔

    فیتھ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پاس آنے والے والدین کو انکار نہیں کرسکی تھی لہٰذا سینٹر میں گنجائش سے زیادہ بچوں کو رکھا۔

    فیتھ اور اس کے دونوں ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا جن کے کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے، عدالت نے فیتھ کو 6 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

  • سی وی بھیجنے والی خاتون کو جیل کیوں ہوئی؟

    سی وی بھیجنے والی خاتون کو جیل کیوں ہوئی؟

    سڈنی: سرکاری نوکری حاصل کرنے کے لیے سی وی میں جھوٹ بولنے پر آسٹریلوی خاتون کو جیل بھیج دیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 46 سالہ آسٹریلوی خاتون اولڈ ویرونیکا ہلدا نےچیف انفارمیشن آفیسر کی نوکری حاصل کرنے کے لیے سی وی میں جھوٹ بولا تھا، جرم ثابت ہونے پر خاتون کو جیل بھیج دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق 270000 آسٹریلین ڈالرز کی سالانہ تنخواہ کی نوکری حاصل کرنے کے لیے خاتون نے جھوٹ کا سہارا لیا تھا۔

    سی وی میں ویرونیکا نے تعلیم اور گزشتہ ملازمت کے بارے میں بھی غلط معلومات فراہم کیں۔

    اولڈ ویرونیکا کو دھوکا دہی، بے ایمانی اور عوامی عہدے کے ناجائز استعمال کی دفعات کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ویرونیکا نے نوکری کے لیے سپر ماڈل کیٹ اپٹن کی تصویر کو لنکڈان پر پروفائل فوٹو کے طور پر استعمال کیا۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے 2012 اور 2014 میں بھی دو کمپنیز میں جھوٹی سی وی بھیج کر نوکری حاصل کی تھی۔

    خاتون کا معاملہ تب ہی مشکوک ہوگیا تھا جب اس نے اپنی نوکری کا آغاز کیا تو اس کی ذہنی صحت خاصی خراب ہوگئی اور اسے ایک ماہ میں نوکری سے برطرف کردیا گیا تھا۔

    جج مائیکل بوئیلان نے ریمارکس دئیے کہ آپ کو نوکری کے لیے پرکشش تنخواہ دی جاتی تھی اور آپ نے دھوکا دہی کے ذریعے ملازمت حاصل کی اور اسی دوران آپ کو حساس مواد تک رسائی بھی حاصل رہی۔

    یاد رہے کہ مذکورہ واقعہ 2017 میں پیش آیا تھا جس کے کیس کا فیصلہ اب سنایا گیا ہے۔

  • جنسی تسکین کی خاطر برطانوی ماں نے کمسن بیٹیوں کو قتل کردیا

    جنسی تسکین کی خاطر برطانوی ماں نے کمسن بیٹیوں کو قتل کردیا

    لندن :برطانیہ کی عدالت نے جنسی تسکین میں رکاوٹ بننے پر 2 بیٹیوں کے قتل کا ذمہ دارقراردیتے ہوئے ماں کو عمر قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق برمنگھم براون کورٹ نے لیوزی پورٹن کو اپنی 17 ماہ اور تین سالہ دو بیٹیوں کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا اور عدالت نے سفاکانہ عمل پر انہیں 32 برس قید سنا دی۔

    میڈیارپورٹ کے مطابق لیوزی پورٹن نے 3 سالہ بیٹی کی موت کے اگلے روزڈیٹنگ ایپ پر 41 مردوں سے دوستی کی درخواست قبول کی،علاوہ ازیں جب لیوزی پورٹن کی بیٹی ہسپتال میں زندگی اور موت کی کش مکش میں تھی تب انہوں جنسی تعلقات قائم کرنے کی غرض سے ایک مرد کو اپنی برہنہ تصاویر ارسال کیں۔

    واروکشائر پولیس نے بتایا کہ شواہد سے واضح ہے کہ لیوزی پورٹن نے اپنی تین سالہ بیٹی کو جنوری 2018 میں ہی دم گھوٹ کر قتل کردیا تھا،رپورٹ کے مطابق برطانوی خاتون نے پہلے اپنی 3 سالہ بیٹی اور پھر 17 ماہ کی بیٹی کو قتل کیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جب 17 ماہ کی بیٹی گاڑی کی پچھلی نشست پر آخری سانسیں لے رہی تھیں تب بھی لیوزی پورٹن نے ہسپتال تاخیر سے پہنچنے کی خاطر پیڑول بھرنے میں سستی سے کام لیا اور اس دوران معصوم بچی کی موت واقع ہوگئی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ بچیوں کے والد کریس ڈریپر نے عدالت میں بیان دیا کہ اگر برطانوی سوشل سروس نے میری التجا پر دھیان دیا ہوتا تو میری بچیاں آج زندہ ہوتیں۔

  • خاتون کا ریپ کرنے والے جیولری ڈیزائنر کو قید کی سزا

    خاتون کا ریپ کرنے والے جیولری ڈیزائنر کو قید کی سزا

    دبئی : اماراتی عدالت نے 53 سالہ خاتون کو جنسی زیادتی اورجسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے جرم میں افریقی شہری کو قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت میں بدھ کے روز جنسی زیادتی کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نےاپنے سے بڑی عمر کی خاتون کو جنسی زیادتی کانشانہ بنانے کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    پبلک پراسیکیوشن کی دستاویزات میں دکھایا گیا ہے کہ مذکوہ واقعہ رواں برس جنوری کی4 تاریخ کو البارسا کے علاقے میں پیش آیا تھا جہاں 32 سالہ نائیجیرین شہری نےمتاثرہ سربین خاتون کو اپنے گھر میں زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ متاثرہ خاتون اور مجرم کی ملاقات آن لائن چیٹ کے ذریعے ہوئی تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ عدالت نے افریقی شخص پرخاتون کے ریپ اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کی فرد جرم عائد کرتے ہوئے ملک بدری کرنے کا حکم دے دیا۔

    شکایت کنندہ نے دوران تحقیق بتایا کہ مجرم سے 4 جنوری کو آن لائن چیٹ کے ذریعے بات چیت ہوئی جس دوران مذکورہ شخص نے مجھے دبئی مرینہ کیفے مدعو کیا اور میں ملاقات کےلیے چلی گئی۔

    خاتون نے بتایا کہ ’جب میں کیفے پہنچی تو افریقی شہری مجھے چاقو کے زور پر اپنی رہائش پر لے جاکر میرے دو موبائل فونز، پاسپورٹ، کپڑے اور جوتے چھین لیے‘۔

    خاتون نے پراسیکیوٹر کو بتایا کہ مجرم نے اپنے بیڈ روم میں 20 مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا، ’اس نےمار پیٹ کی اورکھانے پینے سے بھی محروم کردیا، افریقی شخص نے زبردستی مجھے کتوں کا کھانا کھلایا‘۔

    خاتون کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمارت کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں خاتو ن اور مجرم کو 4 جنوری رات ساڑھے 10 بجے کے قریب عمارت میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے کہ جبکہ اگلے روز ساڑھے 6 بجے خاتون عمارت سے نکلتے ہوئے بھی دیکھی جاسکتی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابتدائی طبی معائنے کی رپورٹ سے خاتون کا دعویٰ سچ ثابت ہوا ، خاتون کے جسم میں مجرم کے ڈی این اے موجود تھا۔ ابتدائی معائنے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ متاثرہ خاتون ہیپاٹائٹس بی کے مرض میں بھی مبتلا ہے۔

    تحقیق کاروں کا کہنا تھا کہ مجرم کے خلاف پہلے بھی ایک خاتون کے ریپ کا مقدمہ درج ہوچکا ہے، یوکرئنی خاتون نے البارسا پولیس اسٹیشن میں مذکورہ شخص کے خلاف جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

  • خاتون ٹیچر کو شاگرد سے جنسی تعلقات پر قید کی سزا

    خاتون ٹیچر کو شاگرد سے جنسی تعلقات پر قید کی سزا

    واشنگٹن : امریکی عدالت نے ایک خاتون ٹیچر کو 13 سالہ شاگرد کے ساتھ ناجائز جنسی تعلق قائم کرنے کے جرم میں 20 برس قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ایریزونا کی عدالت نے یہ فیصلہ 28 سالہ ٹیچر بریٹینی زامورا کے خلاف ایک ہفتہ قبل سنایا جسے گزشتہ برس گرفتار کیا گیا تھا۔ ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والی خاتون نے مذکورہ لڑکے (جس کی عمر گزشتہ برس 12 برس تھی) سے گاڑی اور کلاس روم میں بارہا جنسی تعلق قائم کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے مررکی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بریٹینی نے عدالت میں دو مرتبہ شاگرد کے ساتھ زیادتی کرنے اور دس مرتبہ رضا جنسی تعلق قائم کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ خاتون لڑکے کو فحش مواد و ویڈیوز بھی ارسال کرتی رہتی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون ٹیچر کا مکروہ چہرہ اس وقت کھلا جب کم سن طالب علم کے والدین نے اپنے بیٹے کے رویّے میں تبدیلی محسوس کی۔

    چھٹی جماعت کے طالب علم کے والدین نے اپنے بچے میں تبدیلی کانوٹس لینے کے بعد اس کے موبائل میں مانیٹرنگ سافٹ ویئر اسٹال کردیا تھا جس سے خاتون استاد کا چہرہ بے نقاب ہوا۔

    لڑکے کی والدہ نے عدالت میں بیان دیا کہ ’میرا بیٹا بہت معصوم تھا بریٹینی نے اس کی معصومیت ختم کرکے میرے خاندان کے ساتھ جو سلوک کیا ہے اس کی وجہ سے مجھے اس سے نفرت ہوگئی ہے‘ بریٹینی مزید میرے بیٹے کی زندگی برباد نہیں کرسکتی، اب اس کی جوانی کا بڑا حصّہ قید میں گزرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے گواہوں، ثبوتوں اور خاتون ٹیچر کے اعتراف جرم کے بعد بیس سال قید کی سزا سنا دی اور اس دوران اسے پیرول بھی نہیں مل سکتی۔

    گرفتار ٹیچر نے عدالت میں اپنی حرکت پر پچتاوے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں ایک اچھی عورت ہوں جس سے کمیونٹی کو کوئی خطرہ نہیں لیکن مجھ سے غلطی ہوگئی جس پر میں بہت پچتا رہی ہوں اور دل سے معافی مانگتی ہوں‘۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا میں پہلے بھی ایک 38 سالہ خاتون ٹیچر کو 11 سالہ بچے کے ساتھ 100 سے زائد مرتبہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کےجرم میں سزا سنائی جاچکی ہے۔

  • بے گھر شخص سے ظالمانہ مزاق کرنے پر یوٹیوبر کو قید کی سزا

    بے گھر شخص سے ظالمانہ مزاق کرنے پر یوٹیوبر کو قید کی سزا

    میڈرڈ : ہسپانوی عدالت نے غریب شخص کے ساتھ ظالمانہ مزاق کرنے پر معروف یوٹیوبر کو 15 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپین سے تعلق رکھنے والے ہر دلعزیز مزاحیہ اداکار و یوٹیوبر کو بے گھر شخص کو توٹھ پیسٹ سے بھرے اوریو بسکٹ کھلانے کا نا مناسب مزاق کرنے پر جیل جانا پڑا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ توٹھ پیسٹ والے بسکٹ کھانے کے باعث بے متاثرہ شخص کو کافی دیر تک قے کرتا رہا۔

    بارسلونا کی عدالت نے کنگہوا رین (یوٹیوبر) کو بے گھر  شخص کے ساتھ ظالمانہ مذاق کرنے پر 15 ماہ قید کی سزا اور 17 ہزار 682 پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا۔

    عدالت نے ملزم پر بے گھر  شخص کے عزت نفس مجروح کرنے اور اخلاقی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے جرم میں فرد جرم عائد کی تھی، بارسلونا کورٹ کے حکم پر کنگہوا رین کے یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی پانچ سال کے لیے بند کردئیے گئے ہیں۔

    رین کے یوٹیوب چینل پر جاری ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رین نے سفید کریم والے چاکلیٹی بسکٹس میں توٹھ پیسٹ بھرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ20 سالہ نوجوان نے کچھ بسکٹس واپس پیکٹ میں رکھے جس کے بعد ویڈیو میں نوجوان کو بارسلونا کی گلیوں میں گھومتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    غیر میڈیا کے مطابق نوجوان ایک بے گھر شخص کے پاس رُکا اور گفتگو کرنے لگا اور کچھ دیر بعد عمارت کے باہر تشریف فرما بے گھر شخص کو کچھ پیسے دینے کے بعد اوریو کیا۔

    جارج نامی شخص نے رین کا شکریہ ادا کیا اور بسکٹ کھانے لگا تاہم کچھ دیر جارج کو الٹیاں ہونا شروع ہوگئیں اور 52 سالہ شخص کی حالت متغیر ہونے لگی لیکن اس کے باوجود رین کو اپنے مزاق پر شرمندگی نہیں ہوئی۔

    رین نے مزاق کرتے ہوئے کہا کہ ’ہوسکتا ہے کہ میں تھوڑی دیر کے لیے چلا جاؤں لیکن اگر مزاق کا مثبت پہلو دیکھو تو یہ تمھارے دانٹ صاف کرنے کافی مددگار ثابت ہوگا‘۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق یوٹیوبر اپنے یوٹیوب چینل پر اشتہارات کے ذریعے ماہانہ 1730 پاؤنڈ کماتا ہے اور اس کے لاکھوں سبسکرائبرز ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رین ایک مرتبہ پھر جارج نامی شخص کے پاس گیا اور ایک اور ویڈیو بناتے ہوئے سوال کیا کہ ’تمہیں اوریو پسند آئے‘۔

    عدالت نے رین کو حکم دیا کہ وہ جارج کے بنایا گیا ویڈیو کلپ اپنے یوٹیوب چینل سے حذف کرے اور جارج کو 265 پاؤنڈ اس کی خاموشی پر ادا کرے اور اس کی عزت نفس دوبارہ بحال کرے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق رین اس سے قبل بچوں اور بوڑھوں کو بلّی کے فضّلے سے بھرے ہوئے سینڈوچ بھی کھلا چکا ہے۔

  • برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    لندن : انگلینڈ میں سابق ٹیچر کو نو عمر طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز جمع کرنے کے الزام میں 5 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اسکول ٹیچر الارِک بریسٹو نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاﺅنٹ بنا کر خود کو پندرہ سالہ لڑکی ظاہر کیا اور جس اسکول میں تدریس سے وابستہ تھا، وہاں کے تقریبا 200 طلبا سے آن لائن غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کا اصرار کرتا رہا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ الارِک بریسٹو نے 12 سے 16 سال کے لڑکوں سے جعلی اکانٹس کے ذریعے رابطہ قائم کیا اور ان کی تقریبا 1 ہزار سے زائد برہنہ تصاویر اور ویڈیوز جمع کیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقامی عدالت نے الارک بریسٹو کو بچوں کو جنسی ہراساں کرنے کے مقدمے میں سزا سنائی ہے، جج پیٹرکوک نے دوران سماعت کہا کہ ملزم نے سوشل میڈیا پر جعلی عمر کے اعتبار سے اپنی ہی عمر کے 200 بچوں کو نشانہ بناچکا ہے۔

    عدالت نے سابق ٹیچر کا نام جنسی بدفعلی کے مرتکب مجرمان کی فہرست میں ڈالنے کا بھی حکم دیا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ تم دوہری زندگی گزار رہے تھے، دن میں تعلیم کے فروغ میں مصروف لیکن رات میں گمراہ کن زندگی گزار رہے تھے۔

    جج کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ تم مستقبل میں بھی اسی طرح کے جرائم کرو گے۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے مجرم کے ذاتی لیپ ٹاپ سے بڑی تعداد میں غیر اخلاقی تصاویر حاصل کیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق ٹیچر نے تسلیم کیا کہ وہ جعلی اکانٹس بنا کر طلبا کی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرتا تھا، لیکن ان بچوں سے بدفعلی یا جنسی تعلقات رکھنے کی کبھی خواہش ظاہر نہیں کی۔

  • لارنس برانڈ نے بیوی کو چاقو کے 59 وار سے کیوں مارا؟

    لارنس برانڈ نے بیوی کو چاقو کے 59 وار سے کیوں مارا؟

    لندن : برطانوی عدالت اپنی اہلیہ کو دھوکے سے قتل کرنے کے جرم میں 16 برس قید کی سزا سنا دی، ملزم نے اپنی شریک حیات کو چاقو کے 59 وار کرکے قتل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست انگلینڈ کے گاؤں شین فلیڈ کے رہائشی لارنس برانڈ کو عدالت نے اپنی بیوی پر دھوکے کا الزام لگاکر  قتل کرنے کے جرم میں قید کی سزا سناتے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لارنس نے اپنی اہلیہ انجیلا متھل کو باورچی خانے میں استعمال ہونے والے چاقو سے حملہ کرکے قتل کیا تھا، لارنس نے انجیلا پر چاقو کے 59 وار کیے تھے جو مقتولہ کے گلے اور سینے پر لگے۔

    مقتولہ کی وکیل نے بتایا کہ 41 سالہ انجیلا متھل نے قتل سے ایک روز قبل اپنے وکیل سے علیحدگی سے متعلق گفتگو کی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ لارنس برانڈ نے شریک حیات کو قتل کرنے کے 45 منٹ بعد 999 پر کال کرکے پولیس کو قتل کی اطلاع دیا اور اعتراف جرم کیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 45 سالہ لارنس نے عدالت کو بتایا کہ ’میری بیوی مجھے کچھ عرصے پاگل کرنے کی کوشش کررہی تھی‘ وہ مجھے چھوڑ کر جانا چاہتی تھی اور میں ایسا نہیں چاہتا‘۔

    عدالت نے مجرم کا بیان قلمبند کرنے کے بعد لارنس برانڈ کو 16 برس 88 ماہ قید کی سزا سنا تھے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    برطانوی میڈیا نے بتایا مقتولہ اور تاقل کی سنہ 2004 میں ہالینڈ میں ملاقات ہوئی تھی اور دونوں دو سال قبل ہی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔

  • ضمانت کی خلاف ورزی پر جولین اسانج کو 50 ہفتے قید کی سزا

    ضمانت کی خلاف ورزی پر جولین اسانج کو 50 ہفتے قید کی سزا

    لندن : برطانوی عدالت نے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر 50 ہفتے قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں واقع ایکواڈور کے سفارت خانے میں میٹروپولیٹن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے وکی لیکس کے شریک بانی جولین اسانج کو گزشتہ ماہ خواتین سے زیادتی سمیت کئی الزامات میں گرفتار کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ 47 سالہ جولین اسانج پر ضمانت کی شرائط کی خلاف کا الزام ثابت ہونے کے بعد قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    عدالت میں وکی لیکس کے شریک بانی نے ضمانتی شرائط کی خلاف ورزی پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اس وقت کو ٹھیک لگا میں نے کیا یا شاید جو اس وقت کرسکتا تھا وہ کیا‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جولین اسانج نے سنہ 2012 میں سوئیڈن میں جنسی زیادتی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے لندن ایمبیسی میں پناہ لی تھی۔

    مزید پڑھیں : امریکن نیشنل سیکورٹی ایجنسی پاکستان کے موبائل ہیک کرتی تھیں، وکی لیکس کا انکشاف

    خیال رہے کہ اپریل 2017 میں وکی لیکس نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی سیکورٹی ایجنسی نے پاکستان کے موبائل سسٹم کی ہیکنگ کی، ہیکنگ کے لئے مختلف سائبر ویپنز استعمال کئے تھے۔

    امریکی ایجنسی این ایس اے کئی عالمی رہنماؤں کی جاسوسی کے لئے وائر ٹیپنگ اور دیگر سائبر ہتھیار استعمال کرتی رہی ہے جبکہ وکی لیکس نے سیکڑوں مختلف نوعیت کے سائبر ہتھیاروں کا بھی انکشاف کیا ہے ، اُن میں پاکستانی موبائل سسٹم کی ہیکنگ کے لئے این ایس اے کی کوڈ پوائنٹنگ بھی شامل ہے ۔

    اس سے ایک ماہ قبل بھی وکی لیکس کی نئی دستاویزات سامنے آئی تھیں ، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے واٹس ایپ اور اسمارٹ فون کا ڈیٹا حاصل کررہی ہے اور میسجنگ ایپ پر نظر رکھ رہی ہے جبکہ دیگر ممالک کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر عوام کے ٹی وی اور دیگر مواصلاتی نظام کا ڈیٹا بھی حاصل کررہی ہے۔

  • دبئی :‌برطانوی سیاح سے جنسی ہراسگی، بھارتی شہری کو قید کی سزا

    دبئی :‌برطانوی سیاح سے جنسی ہراسگی، بھارتی شہری کو قید کی سزا

    دبئی : اماراتی عدالت نے برطانوی سیاح کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے جرم بھارتی شہری کو چھ ماہ قید اور ملک بدری کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی عدالت نے بھارتی نوجوان کو خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے کے جرم میں قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز عدالت میں جنسی ہراسگی کیس سماعت ہوئی جس میں پولیس نے بتایا کہ متاثرہ خاتون یوگا کےلیے جارہی تھی کہ لفٹ میں بھارتی شخص نے خاتون کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیا۔

    برطانوی سیاح نے عدالت کو تبایا کہ ’میں اپنے شوہر سے ملاقات کے لیے دبئی آئی تھی اور مذکورہ واقعہ نومبر 2018 میں بُر دبئی میں پیش آیا جب میں یوگا کلاس کےلیے جارہی تھی۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ اس نے عمارت کی 37 ویں منزل پر جانے کےلیے لفٹ میں سوار ہوئی کہ اچانک ایک 24 سالہ لڑکہ لفٹ میں سوار ہوا اور لفٹ بند کردی، میں لفٹ سے باہر نکل گئی لیکن وہ میرا تعاقب کرتا رہا اور نامناسب آوازیں کستا رہا۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق مجرم 34 ویی منزل پر رُک گیا اور برطانوی سیاح نے 37 ویں فلور پر جاکر سیکیورٹی گارڈ کو واقعے کی اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیو کے ذریعے مجرم کا سراغ لگایا۔

    مقامی خبر راساں ادارے کے مطابق مجرم نےدوران تفتیش بتایا کہ وہ خاتون کو دیکھ کر خود پر قابو نہیں پاسکا لیکن اس پر لگائے گئے جنسی زیادتی کے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔

    بھارتی شہری کا کہنا تھا کہ وہ جنسی زیادتی کے جرم میں دی جانے والی سزا کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرے گا۔