Tag: Jaishankar

  • امریکی وزیر خارجہ کا بھارتی ہم منصب سے رابطہ، مذاکرات کرانے کی پیشکش

    امریکی وزیر خارجہ کا بھارتی ہم منصب سے رابطہ، مذاکرات کرانے کی پیشکش

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بڑھتی ہوئی پاک بھارت کشیدگی کے درمیان بھارتی ہم منصب سے رابطہ کر کے مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے جے شنکر سے گفتگو میں دونوں ممالک کو کشیدگی کم کرنے اور براہ راست رابطے بحال کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کشیدگی کم کرنے کا طریقہ کار نکالیں اور دونوں ممالک آپس میں بات چیت کا راستہ کھول کر کشیدگی کم کریں۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے مزید کہا کہ امریکا دونوں ممالک میں کشیدگی کم کرانے کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے، ایک دوسرے کو نہ آزمائیں، براہ راست مذاکرات کریں۔

    دوسری جانب سعودی وزیرخارجہ نے پاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا ہے، سعودی وزیر خارجہ نے بھی دونوں ممالک سے کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے۔

    سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب خطے میں امن اور استحکام کا خواہاں ہے، دونوں ممالک کے ساتھ قریبی اور دوستانہ روابط ہیں۔

  • بھارت میزبانی کے آداب بھول گیا، جے شنکر کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

    بھارت میزبانی کے آداب بھول گیا، جے شنکر کی پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

    نئی دہلی: بھارت میزبانی کے آداب بھول گیا، بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت میں بیٹھ کر بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھایا تو مودی سرکار کو آگ لگ گئی، جے شنکر نے وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری کے لیے خوب زہر اُگلا۔

    بھارتی وزیر خارجہ نے بلاول بھٹو کو دہشت گردی کی صنعت کا ترجمان تک کہہ دیا، اور کہا کہ انھوں نے بلاول زرداری سے ان کے حساب سے برتاؤ کیا۔

    کشمیریوں پر سالہاسال سے بدترین مظالم ڈھانے والے بھارت نے پاکستان کو دہشت گرد قرار دیا۔ جے شنکر نے کہا کہ میں نے بلاول کے ساتھ ان کے حساب سے برتاؤ کیا، یعنی دہشت گردی کے پروموٹر اور حامی کے حساب سے، اور معذرت کے ساتھ کہتا ہوں کہ وہ دہشت گردی کی صنعت کے ترجمان ہیں، جو پاکستان کا خاصہ ہے۔

    انھوں نے مزید ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا شکار دہشت گردی کے سہولت کاروں کے ساتھ بیٹھ کر دہشت گردی پر بات نہیں کر سکتے، بلاول نے یہاں آ کر ایسی منافقانہ باتیں کی جیسے ہم ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔

    جے شنکر نے سفارتی آداب کی دھجیاں اڑاتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ساکھ زر مبادلہ کے ذخائر سے بھی زیادہ تیزی سے گر رہی ہے۔

    بھارت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، بلاول بھٹو نے واضح کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بلاول بھٹو نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت تاثر دینے کی کوشش کرتا ہے کہ ہر مسلمان دہشت گرد ہے لیکن جب بلاول ان کے سامنے بیٹھتا ہے تو ان کا جھوٹا بیانیہ ٹوٹ جاتا ہے، انھوں نے کہا بھارتی وزیر خارجہ کی تنقید کی وجہ ان کا عدم تحفظ ہے۔

    بلاول نے کہا پاکستان کا اصولی مؤقف ہے کہ کشمیر کا غیر قانونی اقدام واپس لینے تک مذاکرات نہیں ہو سکتے، بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا غیر قانونی ہے۔ انھوں نے کہا میں نے گوا میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہندتوا پروپیگنڈے کا جواب دیا، کب تک بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں سے منہ چرائے گا۔ اس سے قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بلاول نے بھارت کا دہشت گردی سے متعلق واویلا سفارتی پوائنٹ اسکورنگ قراردے دیا تھا۔

  • صدرٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر پھر ثالثی کی پیشکش پر بھارتی وزیر خارجہ کا دوٹوک جواب

    صدرٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر پھر ثالثی کی پیشکش پر بھارتی وزیر خارجہ کا دوٹوک جواب

    نئی دہلی : بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر مسئلہ کشمیر کو پاکستان اور بھارت کا دوطرفہ مسئلہ قرار دے دیا اور کہا مسئلہ کشمیر پر بات صرف  پاکستان اور بھارت میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق مسئلہ کشمیر پر بھارت کی ہٹ دھرمی برقرارہے اور صدرٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کشمیرپاکستان اوربھارت کا دوطرفہ معاملہ ہے،بھارتی وزیرخارجہ امریکا پرواضح کردیا مسئلہ کشمیرپربات پاکستان،بھارت میں ہوگی۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھرثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیرپرثالثی کیلئےتیارہوں،اس کادارومدارمودی پرہے، وزیراعظم عمران خان اور نریندرمودی لاجواب انسان ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی مسئلہ کشمیرپرایک بار پھر ثالثی کی پیشکش

    صدرٹرمپ کا کہنا تھا میرے خیال میں دونوں مسئلہ کشمیرپربہترین طریقےسےآگےبڑھ سکتے ہیں، دونوں ممالک چاہیں تو میں مسئلہ کشمیر پر کردار ادا کرنے کے لیےتیار ہوں۔

    واضح رہے 22 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں ٹرمپ نے کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، آپ چاہتے ہیں کہ میں کردار ادا کروں تو میں بخوشی کروں گا، کشمیر ایک خوبصورت خطہ ہے وہاں کئی دہائیوں سے صورتحال خراب ہے جسے اب ٹھیک کرنا ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا کیا آپ ثالث بنیں گے، میں نے پوچھا کس چیز کی ثالثی؟ تو بھارتی وزیر اعظم نے کہا کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کریں۔

    بعد ازاں بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے راجیہ سبھا میں امریکی صدر کے بیان اور ثالث بننے کی پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔