Tag: jakarta

  • ارکان پارلیمنٹ کی شاہ خرچیوں پر شہری سخت مشتعل، جکارتہ جلنے لگا

    ارکان پارلیمنٹ کی شاہ خرچیوں پر شہری سخت مشتعل، جکارتہ جلنے لگا

    جکارتہ (31 اگست 2025): انڈونیشیا میں ارکان پارلیمنٹ کی شاہ خرچیوں کے خلاف مظاہرے شدت اختیار گر گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں پر مشتعل شہری پر تشدد مظاہرے کرنے لگے ہیں، صدر پرابوو سوبیانتو کو ہفتے کے روز چین کا اپنا طے شدہ دورہ بھی منسوخ کرنا پڑا۔

    مظاہروں کے دوران دارالحکومت جکارتہ میں کئی دنوں سے جاری مظاہرے اور علاقائی پارلیمان کی عمارتوں کو نذر آتش کیا گیا، جکارتہ پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب حالات سخت کشیدہ رہے۔

    جنوبی کوریا کی ہولوگرافک پولیس کا حیران کن کارنامہ

    مظاہرین نے پولیس اسٹیشن کو بھسم کر ڈالا، متعدد بس اسٹاپ جلا ڈالے، کئی گاڑیاں پھونک ڈالیں، پولیس سے جھڑپیں بھی جاری رہیں، جب کہ گزشتہ روز صوبہ سولاویسی میں مظاہرین نے اسمبلی کی عمارت کو بھی آگ لگائی، آتش زدگی میں 3 افراد زندہ جل گئے تھے۔

    سنگین صورت حال کی وجہ سے صدر پرابوو سوبیانتو نے چین کا دورہ منسوخ کیا، وہ تین ستمبر کو وکٹری ڈے پریڈ میں شرکت کرنے والے تھے۔ خیال رہے کہ قانون سازوں کی بھاری تنخواہوں اور مراعات کے خلاف طلبہ سڑکوں پر ہیں۔ تاہم جکارتہ کی یونیورسٹی کے ایک انٹیلیجنس تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں دارالحکومت کو ہلا دینے والے پرتشدد مظاہروں اور لوٹ مار میں تین الگ گروپ شامل تھے، جن میں طلبہ کے علاوہ مزدور گروہ اور موقع پرست نوجوان اور انتشار پسند بھی شامل تھے۔

  • ندی میں پراسرار سفید جھاگ کی وجہ کیا ہے؟

    ندی میں پراسرار سفید جھاگ کی وجہ کیا ہے؟

    انڈونیشی دارالحکومت جکارتہ میں برف جیسا گاڑھا پراسرار سفید جھاگ ایک کینال میں پانی کی سطح پر پھیل گیا ہے جس سے مقامی افراد تشویش کا شکار ہوگئے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جکارتہ کے علاقے مارونڈا میں مشرقی برساتی کینال میں حالیہ برسوں کے دوران اس طرح کا جھاگ عموماً بارشوں کے سیزن میں نظر آتا ہے۔

    اس جھاگ کی وجہ کیا ہے وہ تو مکمل طور پر واضح نہیں مگر سیال فضلے بشمول گھروں میں استعمال ہونے والے ڈیٹرجنٹ اور کارخانوں سے خارج ہونے والے مواد کو اس کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔

    انڈونیشیا میں گرین پیس کے رکن عطا رشیدی کے مطابق حالیہ دنوں میں کینال میں جھاگ کی حقیقی وجہ تو واضح نہیں، مگر اس کی سب سے عام وجہ ممکنہ طور پر جکارتہ میں دریا میں گھروں کے فضلے اور کچرے کو ڈالنا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بارش کے موسم میں عموماً دریا میں اوپری بہاؤ بڑھنے سے پلاسٹک کا کچرا اور دیگر مواد ایک جگہ اکٹھا ہوجاتا ہے، شہر کے اندر پانی کی صفائی کا نظام درست کیا جانا چاہیئے جبکہ کچرا پھینکنے پر سخت سزائیں دی جانی چاہیئے۔

    اس سے قبل جال پھیلا کر کچرے کو سمندر میں جانے سے روکا جاتا تھا اور سطح پر موجود چیزوں کو اٹھانے کے لیے ٹیموں کو تعینات کیا جاتا تھا۔ مگر جکارتہ کے دریاؤں کی آلودگی میں حالیہ مہینوں میں طبی فضلے جیسے فیس ماسک کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے۔

    ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جکارتہ کے 2 دریاؤں میں کچرے میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے جس میں فیس ماسک، دستانے اور حفاظتی سوٹس شامل ہیں۔

  • کورونا ایس او پیز : اتنا بڑا جرمانہ جو آپ نے کبھی سوچا بھی نہ ہو

    کورونا ایس او پیز : اتنا بڑا جرمانہ جو آپ نے کبھی سوچا بھی نہ ہو

    جکارتہ : عالمی وبا کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کو روکنے کیلئے مختلف ممالک میں حکومتی سطح پر ایس او پیز پر عمل کرنے کی ہدایات جاری کی جاتی ہیں اور عمل درآمد نہ کرنے پر جرمانے اور سزاؤں کا تعین کیا جاتا ہے۔

    اس حوالے سے انڈونیشیا کی حکومت نے معروف مذہبی رہنما رزاق شہاب کو دو کروڑ روپے جرمانہ اور آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ جو اب تک کسی بھی ملک میں دی جانے والی سب سے بڑی سزا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ برس نومبر میں سعودی عرب سے خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے انڈونیشیا پہنچنے والے مقامی مذہبی رہنما رزاق شہاب کو کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑے بڑے اجتماعات منعقد کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    رزاق شہاب جب انڈونیشیا پہنچے تو ان کے ہزاروں عقیدت مند انہیں ایئرپورٹ سے آبائی گھر جلوس کی شکل میں لیکر آئے تھے۔ بعد ازاں بیٹی کی شادی میں بھی رزاق شہاب نے بڑا اجتماع منعقد کیا تھا۔مذہبی بورڈنگ سکول کی تقریب میں شرکت کے بعد گھر جا رہے تھے تو انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

    بار بار حکومتی تنبیہ کے باوجود باز نہ آنے پر رزاق شہاب کو ایک مذہبی بورڈنگ اسکول کی تقریب میں شرکت کے بعد گھر واپسی پر گرفتار کرلیا گیا۔ عدالت نے کورونا ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر مذہبی رہنما کو 8 ماہ قید اور 2 کروڑ انڈونیشی روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔

    رزاق شہاب پر مبینہ طور پر بچوں کے ساتھ زیادتی اور ملکی نظریات کا مذاق اُڑانے اور دیگر مقدمات درج تھے جس کے بعد وہ سعودی عرب چلے گئے تھے اور تین سال سے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کی ہوئی تھی۔

  • نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی کو انڈونیشیا کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز سے نوازا گیا

    نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی کو انڈونیشیا کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز سے نوازا گیا

    جکارتہ : سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی کو انڈونیشیا کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز سے نواز اگیا، جکارتہ پہنچنے پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی انڈونیشیا کے سرکاری دورہ پر جکارتہ پہنچے، نیول ہیڈ کوارٹرز اور میرین بریگیڈہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر متعلقہ حکام نے ان کا شاندار استقبال کیا۔

    اس حوالے سے ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ نیول چیف کے اعزاز میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا، ایڈمرل ظفر محمود عباسی کو ایک پروقار تقریب میں انڈونیشیا کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز بنتنگ جالاسینا اوتاما سے نوازا گیا۔

    اپنے دورے کے موقع پر نیول چیف نے انڈونیشیا کےنائب وزیر دفاع، نیوی کے سربراہ اور کمانڈنٹ آف میرین کور سے اہم ملاقاتیں کیں ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے اموراور دوطرفہ بحری تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس کے علاوہ نیول چیف نے مختلف فوجی تنصیبات کا دورہ بھی کیا، انہوں نےانڈونیشین میرینز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔

  • ماحولیاتی تبدیلی : انڈونیشیا کا دارالحکومت جکارتا سے بورنیو منتقل کرنے کااعلان

    ماحولیاتی تبدیلی : انڈونیشیا کا دارالحکومت جکارتا سے بورنیو منتقل کرنے کااعلان

    جکارتا: انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ملک کا دارالحکومت جکارتا سے جنگلوں سے گھرے مشرقی کنارے پر واقع بورنیو جزیرے منتقل کریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیش کردہ مقام علاقائی شہروں بالکپاپان اور ساماریندا کے نزدیک ہے جہاں قدرتی آفات کا خدشہ کم ہے اور حکومت کے پاس وہاں پہلے ہی4 لاکھ 45 ہزار ایکڑ زمین کی ملکیت موجود ہے۔

     صدر جوکو ویدودو کا ایک ویڈیو میں کہنا تھا کہ بورنیو ایک بہترین جگہ ہے، یہ انڈونیشیا کے وسط میں ہے اور شہری علاقوں سے بھی قریب تر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گورننس، کاروبار، مالیات، تجارت اور سروسز کا مرکز ہونے کی وجہ سے جکارتا پر بوجھ بہت زیادہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    جوکو ویدودو کا کہنا تھا کہ پیش کردہ اقدام پر بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔حکام کا کہنا تھا کہ بورنیو جزیرے پر تعمیرات کا آغاز آئندہ سال سے ہوگا جس میں 15 لاکھ سرکاری افسران کی منتقلی 2024 تک 466 کھرب روپے (33 ارب ڈالر) کی لاگت سے کی جائے گی۔ملیشیا اور برونائی سے ملنے والے بورنیو جزیرے کا حصہ جسے کلیمنتان کے نام سے جانا جاتا ہے، میں بڑے پیمانے پر کان کنی کی جاتی ہے جبکہ یہاں گھنے جنگلات ہیں اور یہ دنیا کے ان چند مقامات میں سے ایک ہے جہاں اورانگوتان بستے ہیں۔

    ماہر ماحولیات نے دارالحکومت کی تبدیلی پر خدشات کا اظہار کیا کہ اس سے نایاب اورانگوتان کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔گرین پیس انڈونیشیا کیمپینر جیسمین پیوتری کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس بات کی یقین دہانی کرانی ہوگی کہ نئے دارالحکومت کو محفوظ مقامات پر قائم نہ کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت کی تبدیلی سے جکارتا میں ٹریفک جام اور شہر کے تیزی سے پھیلنے کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔واضح رہے کہ انڈونیشیا دارالحکومت منتقل کرنے والا جنوبی مشرقی ایشیا کا پہلا ملک نہیں۔اس سے قبل میانمار اور ملائشیابھی اپنے مرکز کو منتقل کرچکے ہیں جبکہ برازیل، پاکستان اور نائیجیریز بھی اپنے دارالحکومت کو منتقل کرچکے ہیں۔

    جکارتا میں مقیم پولیٹیکل رسک اینالسٹ کیون او رورکے کا کہنا تھا کہ جاوا جزیرے سے دارالحکومت تبدیل کرنے سے اتحاد مزید مستحکم ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ جکارتا میگا سٹی رہے گا اور چند دہائیوں تک مالیات اور تجارت کا مرکز بنا رہے گا تاہم اسے ماحولیاتی تبدیلی کے سنگین خدشات لاحق ہیں۔

  • پاکستان سے انڈونیشیا کینو کی درآمد پر کوٹہ کی پابندی ختم

    پاکستان سے انڈونیشیا کینو کی درآمد پر کوٹہ کی پابندی ختم

    جکارتہ : انڈونیشیا نے پاکستان سے کینوکی درآمد پر کوٹہ کی پابندی ختم کردی، سہولت کے فوری اطلاق سے کینو کی برآمد دگنی ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے وزیر تجارت اینگارٹیسو لوٹیکا نے پاکستانی کینو کی امپورٹ کے لیے کوٹہ کی پابندی کو ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    انڈونیشیا پاکستان بزنس فورم کے اجلاس سے خطاب مین انڈونیشین وزیر تجارت نے پاکستان سے آئندہ سال تک ایک ملین ٹن چاول کی خریداری کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ایکسپورٹ ٹینڈرز میں آسانی فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرادی ہے۔

    پاکستانی فروٹ ایکسپورٹرز کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دو سے تین سال میں پاکستان سے انڈونیشیا کو ایکسپورٹ ایک ارب ڈالر تک بڑھائی جاسکتی ہے۔

    پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین ہونے والے ترجیحی تجارت کے معاہدے میں سوتی دھاگہ اور کپاس شامل نہیں اسی طرح گوشت اور گوشت کی مصنوعات کے لیے سخت ترین قرنطینہ شرائط عائد ہیں، پاکستانی آم کے لیے بھی انڈونیشیا میں  پی آر اے کی شرط کی وجہ سے آم ایکسپورٹ نہیں ہو سکتا ہے۔

    ایکسپورٹرز کا کہنا تھا کہ پاکستان کی دو کمپنیوں نے نیلامی میں حصہ لے کر 60ہزار ٹن چاول کی ایکسپورٹ کا ٹینڈر حاصل کیا جس سے پاکستان کو 30ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوتا لیکن اس ٹینڈر میں ڈیلیوری کی مدت مقرر نہیں کی گئی جس کی وجہ سے پاکستان کے لیے اس موقع سے فائدہ اٹھانا ممکن نہیں رہا ۔

  • جکارتا: ایشین افریقن کانفرنس میں نئے ورلڈ آرڈر پراتفاق

    جکارتا: ایشین افریقن کانفرنس میں نئے ورلڈ آرڈر پراتفاق

    جکارتا: انڈونیشیا میں جاری ایشیائی اورافریقی سربراہان کانفرنس میں نئے ورلڈ آرڈر پراتفاق ہوگیا۔

    انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں جاری دو روزہ ایشین افریقن کانفرنس میں شریک سربراہان نے دنیا بھر میں نیا ورلڈ آرڈر رائج کرنے پراتفاق کرلیا ہے۔

    کانفرنس میں شریک لیڈروں کا کہنا ہے کہ موجودہ عالمی نظام فرسودہ ہوچکا ہے،  مغربی مالیاتی ادارے اسی نظام کے تابع ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ ادارے موجودہ دور کے تقاضوں کو پورا کرنے، تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک کے ساتھ تعاون کرنے اور ترقی پذیر ممالک کی بامقصد مدد کرنے سے قاصر ہیں، ان حقائق کی بنا پر ورلڈ آرڈر کی تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے۔

    کانفرنس میں چینی صدر شی چن پنگ، جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے، انڈونیشی صدر جوکووڈوواوردیگر سربراہان شریک ہیں۔

  • انڈونیشیا میں شراب کی کھلےعام فروخت پرپابندی

    انڈونیشیا میں شراب کی کھلےعام فروخت پرپابندی

    جکارتہ: انڈونیشیا میں چھوٹی دکانوں پر شراب کی فروخت پر پابندی کے قانون پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔

    اس قانون کے تحت ملک میں شراب اب صرف سپر سٹوروں، ہوٹلوں اور کھانے پینے کی دکانوں پر فروخت کی جا سکے گی۔

    انڈونیشیا میں 70 ہزار کے قریب دکانیں شراب فروخت نہیں کر سکیں گی۔

    انڈونیشیا کی حکومت کے مطابق یہ پابندی ضروری تھی تاکہ مسلمانوں کے اکثریتی ملک میں نوجوانوں کو شراب سے بچایا جا سکے۔

    تاہم ملک میں اس قانون پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔ زیادہ تر تنقید سیاحتی انڈسٹری کی جانب سے ہو رہی ہے، اور خاص کر ہندو اکثریتی جزیرے بالی میں کی جا رہی ہے۔

    بالی اور فائیو سٹار ہوٹل اس پابندی کے دائرے میں نہیں آئیں گے تاہم جزیرے کے ساحلوں پر دکاندار سیاحوں کو شراب فروخت نہیں کر سکیں گے۔

    بالی کی معیشت کا زیادہ تر انحصار سیاحت پر ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہاں سیاحت کو نقصان پہنچے گا۔