Tag: Jalil Abbas Jilani

  • سال 2025 تک پاکستان کے دریا خشک ہوسکتے ہیں، عالمی ادارہ

    سال 2025 تک پاکستان کے دریا خشک ہوسکتے ہیں، عالمی ادارہ

    واشنگٹن : عالمی رپورٹ کے مطابق 2025 تک پاکستان کے دریا خشک ہوسکتے ہیں، امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ آئندہ سالوں میں پاکستان میں پانی کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کیلئے موجودہ حکومت ہنگامی اقدامات کر رہی ہے۔ 

    ان خیالات کا اظہارجلیل عباس جیلانی پاکستان میں ممکنہ پانی کے بحران کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ واشنگٹن سے جہاں زیب علی کی رپورٹ کے مطابق عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ آئندہ دس سالوں میں پاکستان کو پانی کو شدید کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ بھارت کی جانب سے بھی پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکیاں اس بحران کو شدید کرسکتی ہیں۔

    اس حوالے سے پاکستانی سفارت خانے میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جہاں ماہرین نے اس بحران سے نمٹنے کیلئے اپنے خیالات کا اظہارکیا۔ پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے اپنے خطاب میں کہ موجودہ حکومت اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیاری کر رہی ہے۔

    جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دیامربھا شاڈیم پانی کی ضروریات پوری کرنے کیلئےاہم ثابت ہوگا، دیامر بھاشا ڈیم 2025 سے پہلےمکمل ہو جائے گا، اس کے علاوہ پاکستان میں 200 نئے چھوٹے ڈیم بھی بنائے جارہے ہیں، پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ پر بھارتی دھمکیوں پرعالمی بینک سےرجوع کیا ہے۔

    اس موقع پرموجود دیگرماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پانی کے مسئلہ سے نمٹنا قومی ترجیح ہونی چاہئیے۔ عالمی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان نے پانی کی کمی کے مسئلے کو سنجیدگی سے نہ لیا تو 2025 میں پاکستان کے دریا خشک ہونے کا خدشہ ہے۔

    بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں اور پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکیوں پر پاکستان اب بھی عالمی بینک کے جواب کا منتظر ہے۔

  • پاکستان پر سی آئی اے چیف کو زہر دینے کا الزام غلط ہے، جلیل عباس جیلانی

    پاکستان پر سی آئی اے چیف کو زہر دینے کا الزام غلط ہے، جلیل عباس جیلانی

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کی جانب سے پاکستان پر سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کو زہر دینے کا الزام سراسر غلط ہے، یہ بات انہوں نے امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کے امریکی میڈیا میں پاکستان مخالف آرٹیکل کے جواب میں لکھے گئے ایک خط میں کہی۔

    انہوں نے اپنے خط میں امریکی کانگریس مین کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا، پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان پر اسامہ بن لادن کو پناہ دینے کے الزام میٓں بھی کوئی صداقت نہیں، اس الزام کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں کہ اسامہ بن لادن کو پاکستان کی حمایت حاصل تھی۔

    اسامہ بن لادن کے حوالے سے ایڈمرل ولیم میک ریون کا بیان بھی ریکارڈ پر موجود ہے، پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن اور پاکستان کے درمیان تعلق کو وائٹ ہاؤس بھی مسترد کر چکا ہے، اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے پاکستان میں جہاد کے اعلان کی دستاویزات سامنے آئیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد پاکستان اور امریکا کے مشترکہ دشمن ہیں۔ جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سی آئی اے کے اسٹیشن چیف کو زہر دینے والی خبر سراسر جھوٹ ہے، سی آئی اے اسٹیشن چیف کا معاملہ امریکی حکومت نے کبھی پاکستان کے ساتھ نہیں اٹھایا۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ آپ کا آرٹیکل پڑھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ نائن الیون میں ملوث ملزمان تک پہنچنے کیلئے پاکستان نے امریکا کی بھرپور مدد کی، خالد محمد شیخ اور رمزی بینال شبھ کی گرفتاریاں پاک امریکا تعاون کی زندہ مثالیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالہ ملٹری آپریشن ضرب عضب میں پاکستان نے حقانی نیٹ ورک سمیت دیگر دہشت گردوں سے علاقے خالی کرائے ہیں، پاکستان ملٹری آپریشن میں اب تک3500 سے زائد دہشت گرد ہلاک کئے جاچکے ہیں۔

    انہوں نے یاد دلایا کہ امریکی فوج کے سازو سامان کو نشانہ بنانے والے لشکر اسلام کے 900 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اب تک اپنے ہزاروں شہری اور فوجی قربان کرچکا ہے۔

    انہوں نے امریکی کانگریس مین ٹیڈ پو کو باور کرایا کہ آپ کی اطلاع غلط ہے کہ پاکستان کی امداد میں 200 ملین ڈالرز کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

    میں امید کرتا ہوں کہ آپ اپنے اسٹاف کو صحیح معلومات اکھٹی کرنے کی ہدایت کریں گے، آخر میں ان کا کہنا تھا کہ آپ چاہیں تو معاملے پر مزید گفتگو کرنے کیلئے آپ کے دفتر کا دورہ کر سکتا ہوں۔

     

  • مسلح افواج کی پریڈ دہشت گردوں کیلئے ایک بڑا پیغام ہے،جلیل عباس جیلانی

    مسلح افواج کی پریڈ دہشت گردوں کیلئے ایک بڑا پیغام ہے،جلیل عباس جیلانی

    واشنگٹن: پاکستان سفارت خانے میں یومِ پاکستان کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کا امن بحال ہونا شروع ہوگیا ہے جبکہ مسلح افواج کی پریڈ دہشت گردوں کیلئے ایک بڑا پیغام ہے۔

    یوم پاکستان کے موقع پر واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا، سفیر پاکستان جلیل عباس جیلانی نے اس موقع پر پاکستانی پرچم بلند کیا اور صدر اور وزیرِاعظم کے پیغامات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن و استحکام واپس آرہا ہے جبکہ یوم پاکستان پر پریڈ دہشت گردوں کیلئے ایک بڑا پیغام ہے، پاکستان تمام چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عالمی دنیا خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے پاکستان کے کردار کو اہمیت دے رہی ہے۔

    یومِ پاکستان کے حوالے سے تقریب میں سفارت خانے کے اہلکاروں اور واشنگٹن میں موجود ممتاز پاکستانیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے دعائیں مانگی گئیں۔

  • امریکہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت پر آمادہ کرے، جلیل عباس جیلانی

    امریکہ بھارت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت پر آمادہ کرے، جلیل عباس جیلانی

    نیویارک : امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کی طرف سے خیرسگالی کے تمام اقدامات نظر انداز کرتا رہا ہے۔

    امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو چاہیے کہ بھارت کو بات چیت پر آمادہ کرے، اوباما انتظامیہ اگر چاہے تو جنوبی ایشیا میں قیام امن کیلئے زیادہ مؤثر اقدامات کر سکتی ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف اقدامات کی بھارت کو کئی بار پیشکش کی مگر جواب نہیں ملا، بھارت کا رویہ تکبرانہ ہے۔

    جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو چاہیے کہ بھارت کا رویہ تبدیل کرنے میں اپنا اثر و رسوخ کا استعمال کرے۔

    جلیل عباس جیلانی کے مطابق اوباما انتظامیہ کی بھارت سے قربت نیو دہلی کے رویے میں نرمی کے بجائے سختی لارہی ہے، بھارت سمجھتا ہے کہ وہ ایک بڑا ملک ہے اسکو پاکستان جیسے چھوٹے ملک سے بات چیت کی کیا ضرورت ہے۔

    جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ پاک امریکہ تعلقات دو ہزار گیارہ کے مقابلے میں اب بہت بہتر ہوگئے ہیں، پاک امریکہ تعلقات میں بہتری کے افغانستان میں مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں، امریکہ کے انخلاء کے بعد بھی افغانستان میں استحکام برقرار رہے گا۔

  • پاکستان کیلئے امریکی فوجی امداد میں ایک سال کی توسیع

    پاکستان کیلئے امریکی فوجی امداد میں ایک سال کی توسیع

    واشنگٹن : امریکی کانگریس نے پاکستان کی فوجی امداد میں ایک سال کی مشروط توسیع کردی ہے، امریکا میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ میں ایک سال کی توسیع مثبت عمل ہے، کانگریس کی جانب سے کوئی نئی شرائط عائد نہیں کی گئیں ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکا نے پاکستان کی فوجی امداد میں مزید ایک برس کی توسیع کو اپنی حتمی بجٹ تجاویز شامل کرتے ہوئے کچھ نئی شرائط عائد کیں، جن کے مطابق پاکستان کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں ایک ارب ڈالرسے زائد رقم ادا نہیں کی جائیگی، کانگریس نے وزیرِ دفاع سے رقم جاری کرنے کا اختیار بھی واپس لے لیا ہے۔

    امریکی وزیرِ دفاع کو رقم کے اجراء سے پہلے کانگریس کو یقین دہانی کرانی ہوگی، امریکا میں تعینات پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی نے میڈیا رپورٹس پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے بل میں توسیع کرتے ہوئےنئی شرائط عائد نہیں کیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ یا امریکی امداد کو دہشتگردی کیخلاف جنگ سے مشروط کرنا درست نہیں، پاکستانی سفیر نے میڈیا کو بتایا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں اعتماد کی فضاء بحال ہوئی ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں امریکا پاکستانی فوج کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

  • امریکہ کے ساتھ تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں،جلیل عباس جیلانی

    امریکہ کے ساتھ تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں،جلیل عباس جیلانی

    واشنگٹن:امریکا میں پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں، انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پر خلاف ورزیوں سے بھارت سے تعلقات کشیدہ ہوئے۔

    پاک امریکہ فورم سے خطاب میں جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ معاشی تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتے ہیں، جس کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوری اقتدار کی منتقلی کے بعد پاک امریکہ تعلقات مستحکم ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ فاٹا میں دہشتگروں کےخلاف آپریشن خطے کے حالات کوبہتر کریگا۔

    جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن وامان کی فضا قائم رکھنا چاہتا ہے تاہم بھارت کی طرف سے کنٹرول لائن پر حالیہ خلاف ورزیوں سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوئے ہیں۔