Tag: jam khan shoro

  • سندھ میں پانی کی کمی پر وفاق سے اختلاف ہے: وزیر آبپاشی سندھ

    سندھ میں پانی کی کمی پر وفاق سے اختلاف ہے: وزیر آبپاشی سندھ

    کراچی: صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے کہا ہے کہ سندھ میں پانی کی کمی کے متعلق وفاق سے اختلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے صوبے کو پانی کی فراہمی سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پانی کی کمی کے متعلق وفاق سے اختلاف ہے۔

    وزیرآبپاشی جام خان شورو نے کہا کہ سندھ میں پانی کی کمی کے باوجود نارا اور روہڑی کینال کو 7 ہزار 200 کیوسک پانی مل رہا ہے۔

    صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں پیشگی فصلوں کی پیداوار ہونے کے لیے پانی کی کمی نہ کی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی دیگر کینالوں میں 70 فیصد تک پانی کی کمی ہے، روٹیشن پروگرام کے تحت فصلوں اور پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔

  • کراچی میں کرونا کے وار: کئی وزرا اور اہم شخصیات قرنطینہ

    کراچی میں کرونا کے وار: کئی وزرا اور اہم شخصیات قرنطینہ

    حیدرآباد: کراچی سمیت سندھ بھر میں کرونا کے وار تیزی سے جاری ہے، سندھ حکومت کے وزرا سمیت کئی اہم شخصیات بھی لپیٹ میں آگئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبائی وزیر جام خان شورو کرونا میں مبتلاہوگئے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کےمعاون خصوصی صغیر قریشی کی بھی کرونا رپورٹ مثبت آئی ہے۔

    ادھر حیدرآباد کے ڈپٹی کمشنر فواد غفار سومرو کی بھی کرونا رپورٹ مثبت آگئی ہے، کرونا وائرس کی رپورٹ آنے پر صوبائی وزیر، معاون خصوصی اور ڈی سی نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے۔

    ڈی ایچ او حیدر آباد کے مطابق شہر میں کرونا کے مثبت آنے کی شرح 10 فیصد ہوگئی ہے، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 128 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    دوسری جانب مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی نے کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں، سکھر میں اثاثہ جات سے متعلق ہونے والی سماعت کے موقع پر ان کے وکیل نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا کہ میرے موکل کی کرونا وائرس رپورٹ مثبت آئی ہے، جس کے باعث وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے، جس پر عدالت نے کارروائی ملتوی کردی۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کرونا کیسز کی بلند ترین شرح ریکارڈ

    صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا وائرس کیسز کی بلند ترین یومیہ شرح ریکارڈ کی جارہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی میں کرونا کیسز کی شرح 30.83 فیصد رہی۔

    اسی طرح گزشتہ 24 گھنٹے میں حیدر آباد میں کرونا کیسز کی شرح 10.68 فیصد، اسلام آباد میں 10.75 فیصد، راولپنڈی میں 8.84 فیصد، پشاور میں 7.49 فیصد، میر پور میں 5.95 فیصد، مظفر آباد میں 4.55 فیصد اور نوشہرہ میں 3.62 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کرونا وائرس کے 4 ہزار 340 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 8.71 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

  • صوبائی وزیر بلدیات سمیت14ملزمان کے خلاف ریفرنس تیار

    صوبائی وزیر بلدیات سمیت14ملزمان کے خلاف ریفرنس تیار

    کراچی : نیب نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزام میں پیپلزپارٹی رہنما اور سابق صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو سمیت14ملزمان کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا ہے۔

    جام خان شورو کے خلاف نیب کی جانب سے تیار کیے جانے والے ریفرنس کی تفصیلات سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئیں۔

    جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ دیگر ملزمان میں جام خان شورو کے فرنٹ مین محمد بچل، اصغر میمن، محمد حسین، امتیاز علی ،شاہنواز سومرو، فدا حسین، سبحان علی، عبدالمالک کھتری، محمد انور ذیشان قریشی اور اختر علی بھی ملزم نامزد ہیں۔

    نیب کی تفتیشی ٹیم نے جام خان شورو اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کو آگاہ کیا، نیب کاالزام ہے جام خان شورو اور دیگر نے غیر قانونی طور پر حیدر آباد میں سی این جی اسٹیشن کیلئے زمین الاٹ کی۔

    ملزمان نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا، الاٹمنٹ کے ثبوت حاصل کرلیے گئےہیں، عدالت نے نیب کو ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کرکے28جنوری کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے جام خان شورو اور دیگر کی درخواست ضمانت میں بھی توسیع کردی، جام خان شورو کے خلاف زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی تحقیقات کراچی میں بھی کی جارہی ہے۔

  • سابق وزیربلدیات جام خان شورو سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے

    سابق وزیربلدیات جام خان شورو سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں سابق وزیربلدیات سندھ جام خان شورو کے خلاف نیب انکوائری پر سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیربلدیات سندھ جام خان شورو کے خلاف نیب انکوائری پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت آج ہوگی۔

    سابق وزیر بلدیات جام خان شورو سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئے، زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پرڈی جی کے ڈی اے کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

    نیب کے مطابق سابق وزیر بلدیات کے خلاف 3 مختلف انکوائریاں چل رہی ہیں، جام خان شورو پر گلستان جوہرمیں سرکاری پلاٹوں کی غیرقانونی نیلامی کا الزام ہے۔

    سابق وزیر بلدیات سندھ پر ضلع ٹھٹہ دیہہ کوہستان میں 262 زرعی اراضی ہتھیانے کا الزام ہے۔

    نیب نے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

    دوسری جانب جام خان شورو نے نیب کے خلاف ہراساں کرنے کی درخواست سندھ ہائی کورٹ میں دائر کررکھی ہے۔

    واضح رہے کہ نیب نے اکتوبر 2017 میں جام خان شورو کے خلاف سرکاری زمینوں پرغیرقانونی قبضے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

    جام خان شورو 2018 کے عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر پی ایس 62 حیدرآباد ون سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

  • عدالت نےجام خان شوروکے خلاف کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی

    عدالت نےجام خان شوروکے خلاف کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی

    کراچی: جام خان شوروکی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پرسماعت کے دوران عدالت نےآئندہ سماعت پرنیب پراسیکیوٹر کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جام خان شوروکی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پرسماعت ہوئی، سابق صوبائی وزیرعدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران جام خان شورو نے کہا کہ مجھے نیب کا کال اپ نوٹس ملا ہے، نیب کو تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے جام خان شورو کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کیس پر دلائل دیں گے، نیب پراسیکیوٹر نےعدالت کو بتایا کہ انکوائری مکمل ہوگئی ہے، اب تحقیقات شروع کی جائے گی۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ تحقیقات کب شروع ہوں گی، ہمیں ٹائم بتائیں، آپ ایسے کام کریں گے تو 3 سال تک معاملہ چلتا رہے گا۔

    عدالت نے پراسیکیوٹرسے استفسار کیا کہ فائل پڑھی، آپ کے پاس کیس کی فائل ہے؟، اب ایسا نہیں چلے گا نیب کوئی معمولی ادارہ نہیں ہے، یہ حال رہا تو ڈی جی نیب کو طلب کریں گے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اسپیشل پراسیکیوٹرنیب کی کیس سے متعلق تیاری نہیں ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب پراسیکیوٹر کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ تحقیقات کب تک مکمل ہو جائیں گی؟ جس پرنیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ایک ماہ میں ملزم کے خلاف تحقیقات مکمل کرلیں گے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ نیب ملزم کو8، 8 گھنٹے کیوں بٹھاتا ہے؟ آپ تحقیقات کریں مگر کسی کی عزت مجروح نہ کریں۔

    بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے سابق صوبائی وزیر جام خان شوروکے خلاف کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی۔

  • نیب نے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

    نیب نے سابق وزیر بلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

    لاہور :قومی احتساب بیورو نیب نے رکن سندھ اسمبلی جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، ان پر کروڑوں کے پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹس کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو( نیب) نےرکن سندھ اسمبلی اور سابق وزیربلدیات جام خان شورو کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ، چیئرمین نیب کے جانب سے گرفتاری کے احکامات موصول ہوئے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیربلدیات جام خان شورو پرغیرقانونی الاٹمنٹس کا الزام ہے، انھوں نے کروڑوں کے پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی۔

    ذرائع کے مطابق جام خان شورو گرفتاری کی خبر ملتے ہی روپوش ہوگئے جبکہ سابق وزیربلدیات کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ جام خان شورو نےکےڈی اے کے 19پلاٹ غیرقانونی فروخت کیے، جس سے سرکاری خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔

    دوسری جانب سابق صوبائی وزیرجام خان شورونے ضمانت قبل ازگرفتاری کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں کہا گیا ہے لہ انکوائری میں تعاون کریں گے، نیب کوگرفتارکرنے سے روکا جائے، جام خان شورو پر محکمہ بلدیات میں کروڑوں کی کرپشن کا الزام ہے۔

    خیال رہے کہ 2017  میں نیب نے سابق صوبائی وزیر کے خلاف سرکاری زمینوں پر قبضے کی بھی تحقیقات شروع کی تھیں۔

  • سندھ کے سابق وزیر بلدیات نے سرکاری گاڑی رشتہ دار کو تحفے میں دے دی

    سندھ کے سابق وزیر بلدیات نے سرکاری گاڑی رشتہ دار کو تحفے میں دے دی

    کراچی : سندھ کے سابق وزیر بلدیات جام خان خان شورو نے سرکاری گاڑی تحفے میں اپنے عزیز کو دے دی، یہی نہیں پیٹرول اور مرمت کی مد میں ماہانہ خرچہ بھی ادا کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کے سابق وزیر نے مال مفت دل بے رحم کے مصداق سرکاری گاڑی کو اپنا مال سمجھ کر رشتہ داریاں نبھانی شروع کردیں۔

    سابق وزیر بلدیات جام خان شورو نے ایک ڈبل کیببن گاڑی جی ایس450بی رشتہ دار کو تحفے میں عنایت کردی، یہ گاڑی لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی ملکیت ہے۔

    رکن سندھ اسمبلی عبدالرزاق راہموں نے چارسال سے لاپتہ گاڑی کا بھانڈا پھوڑ دیا، انہوں نے انکشاف کیا کہ مذکورہ گاڑی تھر کے علاقے میں چار سال سے زیر استعمال ہے۔

    اس حوالے سے فنکشل مسلم لیگ کی رکن سندھ اسمبلی نصرت سحرعباسی نے اس معاملہ کو سندھ اسمبلی میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ دس سال میں بہت کچھ غائب ہوا ہے نہ جانے ابھی اور کیا کیا سامنے آنا ہے۔

    علاوہ ازیں چیف سیکرٹری سندھ نے اے آر وائی نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کےخلاف کارروائی کی ہدایت کردی ہے، یہ گاڑی آج بھی تھر میں استعمال کی جارہی ہے اس پر ستم یہ کہ فیول اور مینٹیننس کی مد میں باقاعدہ رقم بھی جاری جاتی ہے۔

  • ایم کیوایم دورمیں43 ہزارغیر قانونی بھرتیاں ہوئیں‘جام خان شورو

    ایم کیوایم دورمیں43 ہزارغیر قانونی بھرتیاں ہوئیں‘جام خان شورو

    کراچی: صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم دورمیں واٹر بورڈ اور کے ایم سی میں 43 ہزارغیر قانونی بھرتیاں ہوئی تھیں،جبکہ ہم غیر قانونی بھرتی اور گھوسٹ ملازمین کے خلاف گرینڈ آپریشن کر رہی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویزمشرف دور میں ایم کیو ایم کو300 ارب روپے ملے تھے،تاہم انہوں نے پانی،ماس ٹرانزیٹ اور صفائی کاایک بھی منصوبہ نہیں بنایا.

    مزید پڑھیں:ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی میں صفائی مہم کا آغاز

    جام خان شورو نے الزام عائد کیا کہ ایم کیوایم کے ہی دور حکومت میں زمینوں پر قبضے ہوئے تھے، جن پر سیکٹرز اور یونٹس کے دفاتر قائم کئے گئے تھے، یہ ہی نہیں بلکہ ایم کیوایم دورمیں ہی واٹر بورڈ اور کے ایم سی میں43 ہزارغیر قانونی بھرتیاں ہوئی تھیں.

    واضح رہےکہ صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نےایم کیو ایم کے خلاف چارج شیٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسی دور میں واٹر بورڈ اور کے ایم سی جیسے اداروں کو مفلوج بنا دیا گیا تھا.

  • آج سے کراچی میں صفائی کے نئے باب کا آغازہو رہا ہے‘ وزیر بلدیات

    آج سے کراچی میں صفائی کے نئے باب کا آغازہو رہا ہے‘ وزیر بلدیات

    کراچی: صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورونے کہا کہ ہم آج سے شہرقائد کی صفائی کے لئے نئی حکمت عملی مرتب کرکے میدان میں اترے ہیں، جلد کراچی کو صاف سھترا شہر بنادیں گے.چینی کمپنی کو ادائیگی 26 ڈالر فی ٹن کے حساب سے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر بلدیات جام خان شورو کا کہنا ہے کہ انہوں نے صفائی مہم کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ شہرکے 2 اضلاع میں چین کی کمپنی کی گاڑیاں صفائی مہم میں لگادی گئی ہیں، 165 میں سے 22 گاڑیاں سڑکوں پرآگئی ہیں.

    وزیربلدیات نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مزید گاڑیاں بھی بہت جلد سڑکوں پرموجود ہوں گی، تمام جماعتیں اوراسٹیک ہولڈرصفائی مہم میں حکومت کا ساتھ دیں، جام خان شورو نے کہا کہ چینی کمپنی کو 26 ڈالرفی ٹن ریٹ کے حساب سے کچرا اٹھانے کی ادائیگی کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں:میئر کراچی کی 100 روزہ صفائی مہم کا آغاز

    گذشتہ سال یکم دسمبر کو مئیر کراچی وسیم اختر نے کراچی کی صفائی سھترائی کے حوالے سے "100 روزہ صفائی مہم کا آغاز” کیا تھا۔

    مزید پڑھیں:وزیر اعلیٰ بھی 100 روزہ صفائی مہم میں شامل

    بعدازاں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میئرکراچی کی صفائی مہم کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ جس پرمیئر وسیم اختر نے اظہارِخیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعلیٰ کی حمایت کے بعد خود کو مضبوط محسوس کررہا ہوں۔

  • وفاق نے رقم نہ دی تب بھی کے فور مکمل کریں گے، جام خان شورو

    وفاق نے رقم نہ دی تب بھی کے فور مکمل کریں گے، جام خان شورو

    کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی کے لیے موجودہ سندھ حکومت اور محکمہ بلدیات سندھ تمام وسائل کو بروئے کار لارہپے ہیں، حب ڈیم سے 100 ملین گیلن روزانہ پانی کی مشینوں کے ذریعے فراہمی تاریخی اقدام ہے اور ماضی میں کبھی بھی اس منصوبے پر کام نہیں کیا گیا ہے۔

    وہ پیر کو حب ڈیم پر45 ایم جی ڈی پانی مشینوں سے پانی نکال کر فراہم کرنے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کررہےتھے۔ تقریب میں ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد، پی ڈی واپڈا عمر طارق کھوسو، چیف انجنئیرز اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ وزیر بلدیات نے حب ڈیم میں پانی کی سطح اور یہاں لگائی جانے والی مشینوں کے حوالے سے مکمل بریفنگ لی اور بعد ازاں مشینوں کو آن کرکے باقاعدہ 45 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کیا۔

    انہوں نے کہا کہ 29 کلومیٹر کے فاصلے سے حب ڈیم سے حب کے پمپنگ اسٹیشن اور بعد ازاں اسے ڈسٹرکٹ ویسٹ تک عوام تک پانی کی فراہمی کو آسان بنا دیا گیا ہے، کے فور منصوبے پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور یہ منصوبہ انشاء اللہ آئندہ دوسال کے اندر اندر مکمل ہوجائے گا، جس سے کراچی کو روزانہ 260 ایم جی ڈی زائد پانی فراہم ہوسکے گا اور اگر اس میں وفاقی حکومت نے اپنے حصے کی رقم نہ بھی دی تو سندھ حکومت اس منصوبے کے پہلے فیز کو ہر حال میں مکمل کرلے گی۔ پانی چور مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے اور پہلی بار ان چوروں کے خلاف 14-A کے تحت ایف آئی آر کا اندراج کرایا گیا ہے، ہم کراچی کے صنعت کاروں کو پانی کی فراہمی چاہتے ہیں لیکن کسی کو بھی پانی چوری کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی، ناجائز کنکشنز اور پانی چوری میں اگر واٹر بورڈ کا عملہ بھی ملوث پایا گیا تو ان کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    اپنے خطاب انہوں نے کہا کہ آج سے قبل حب ڈیم سے کراچی کو 100 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی نہری نظام اور گریجویٹی کے ذریعے کی جارہی تھی تاہم جب بھی ڈیم میں پانی کی سطح میں کمی ہوجاتی شہر میں پانی کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوجاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ حب ڈیم سے کراچی کو پانی کی فراہمی کے لیے ڈیزل جنریٹرز کی مدد سے پہلے مرحلے میں 45 ایم جی ڈی جبکہ آئندہ 2 ہفتوں کے اندر اندر 100 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا جس سے ڈسٹرکٹ ویسٹ کے علاقوں بالخصوص بلدیہ ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن اور دیگر علاقوں کو پانی کی فراہمی ممکن ہوجائے گی اور حب ڈیم میں پانی کی قلت کے باعث نارتھ کراچی کے پمپنگ اسٹیشن سے ان علاقوں میں پانی کی فراہمی کے باعث نارتھ کراچی سے پانی کے ناغہ سسٹم کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ موجودہ سندھ حکومت کراچی میں پانی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے تمام تر اقدامات کو بروئے کار لارہی ہے اور اس سلسلے میں دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر مشینری کی تبدیلی، 100 اور 65 ایم جی ڈی پانی کی زائد فراہمی کے منصوبوں پر بھی کام کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ K-4 منصوبے پر بھی کام شروع ہوگیا ہے اور ایف ڈبلیو او کے تحت یہ منصوبہ آئندہ دو سال کے اندر اندر مکمل کرلیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے K-4 منصوبے کے لیے فنڈز بھی جاری کردئیے ہیں تاہم ابھی تک وفاق کی جانب سے اس پر فنڈز جاری نہیں کئے گئے لیکن اگر وفاق نے یہ فنڈز جاری نہ کیے تو بھی سندھ حکومت اس منصوبے کے 260 ایم جی ڈی کے پہلے فیز کو ہر صورت مکمل کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں منصوبہ بندی کے ساتھ سب سوائل واٹر کے نام پر بڑے پیمانے پر پانی کی چوری کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور اس کے مثبت اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں اور اس آپریشن کے بعد لیاری، ڈسٹرکٹ ساؤتھ، کلفٹن اور ڈیفنس میں پانی کی فراہمی دگنی ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان پانی چوروں کے خلاف پہلی بار 14-A کے تحت ایف آئی آر کا اندراج کرایا گیا ہے، جس کے تحت ملزمان کی ضمانت نہیں ہوسکے گی اور اس کی سزا بھی 10 سال ہے،دوسرے مرحلے میں غیر قانونی کنکشن اور دیگر پانی چوروں کے خلاف بھی آپریشن کی ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایات دے دی گئی ہیں اور اگر اس میں واٹر بورڈ کا عملہ ملوث ہوا تو ان کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ صنعت کاروں کے احتجاج کے سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم صنعتوں کو پانی فراہم کرنا چاہتے ہیں اور وہ واٹر بورڈ سے قانونی طور پر پانی حاصل کریں لیکن کسی کو بھی ہم سب سوائل واٹر کے نام پر پانی کی چوری کی اجازت ہرگز نہیں دے سکتے۔

    خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید نے کہا کہ آج واٹر بورڈ کی انتظامیہ صوبائی حکومت اور بالخصوص وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کی تہہ دل سے مشکور ہے کہ ان کی کاوشوں سے حب ڈیم سے پانی کی فراہمی پمپنگ مشینوں کے ذریعے ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم واپڈا کے بھی مشکور ہیں کہ ان کی تکنیکی معاونت اور ہمیں 10 چھوٹے پمپنگ اسٹیشنوں کے لیے بجلی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے،حب ڈیم پر 45 ایم جی ڈی پانی کی پمپنگ کا آغاز کردیا گیا ہے اور آئندہ ایک ہفتہ میں مزید 45 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی جبکہ 15 روز میں دیگر 10 مشینوں کی تنصیب کے بعد 100 ایم جی ڈی یومیہ پانی کی کراچی کو سپلائی شروع کردی جائے گی۔

    مصباح فرید نے کہا کہ وزیر بلدیات کی کاوشوں سے سندھ حکومت نے واٹر بورڈ کو1 ارب 55 کروڑ روپے کی ایک گرانٹ جبکہ دھابیجی پر مشینوں کی تبدیلی کے لیے 200 ملین کی علیحدہ گرانٹ فراہم کی علاوہ ازیں کے ای کو بل کی ادائیگی کے لیے 13 کروڑ روپے اور فری واٹر ٹینکر سروس پر آنے والے اخراجات کے بقایا 14 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے پر تقریباً 28 سے 30 کروڑ کی لاگت آئی ہے، جس کو بھی سندھ حکومت نے ادا کیا ہے،واٹر بورڈ انتظامیہ وزیر بلدیات کی ہدایات پر دن رات کوشاں ہے اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کراچی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی بلاتعطل جاری رہے۔ اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر واپڈا اور چیف انجنئیر واٹر بورڈ نے بھی منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔