Tag: Jamal Khasogi

  • خاشقجی قتل کیس: ایگنس کالامرڈ تحقیقات کی سربراہی کریں گی

    خاشقجی قتل کیس: ایگنس کالامرڈ تحقیقات کی سربراہی کریں گی

    نیویارک: جمال خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات کے لیے ایگنس کالامرڈ کو سربراہی سونپ دی گئی، وہ اقوام متحدہ کی ماورائے عدالت قتل تحقیقات کی ماہر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایگنس کالامرڈ کو جمال جاشقجی کے قتل سے متعلق تحقیقات کے لیے ’آزاد بین الاقوامی انکوائری‘ ٹیم کا سربراہ مقرر کردیا، وہ قتل کی تحقیقات کے لیے اہم ملاقاتیں بھی کریں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی کے قتل پر ہونے والی تحقیقات پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا، بعد ازاں ترکی نے زور دیا تھا کہ آزاد بین الاقوامی انکوائری ٹیم اس معاملے کی تحقیقات کرے۔

    ایگنس کالامرڈ تحقیقات کے سلسلے میں آئندہ ہفتے ترکی جائیں گی، آزادانہ بین الاقوامی انکوائری خاشقجی کیس پر رپورٹ اور سفارشات تیار کریں گی۔

    خاشقجی کیس پر رپورٹ اور سفارشات جون میں جمع کرائی جائیں گی۔ خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ معاملے کا باریک بینی سے معائنہ کررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے ساتھ قتل کی انکوائری کے لیے ماہرین ہوں گے، ضرورت پڑی تو ترکی کے بعد سعودی عرب کا بھی دورہ کریں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی عرب کے ٹرائل کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے ٹرائل سے شفافیت کا جائزہ نہیں لیا جاسکتا۔

    جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • جمال خاشقجی قتل کی آڈیو امریکا کو فراہم کردی، ترک صدر

    جمال خاشقجی قتل کی آڈیو امریکا کو فراہم کردی، ترک صدر

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی عرب کو ایک بار پھر متنبہ کیا ہے کہ وہ خاشقجی قتل کیس کی تحقیقات میں تعاون کرے اور اپنے اوپر لگنے والے داغ کو مٹائے، سعودی صحافی کے قتل سے چند منٹ قبل کی آڈیو ریکارڈنگ امریکا اور دیگر ممالک کو فراہم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق رجب طیب اردوان نے ہفتے کو سرکاری ٹی وی پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے پہلی بار جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق بات کی اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ سعودی حکومت اپنے اوپر لگنے والے الزامات کو مٹانے کے لیے ہمارے ساتھ تفتیش میں تعاون کرے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ اب وقت ہے کہ سعودی حکومت آگے بڑھتے ہوئے تفتیش میں خود ہی تعاون کرے اور اپنے اوپر لگنے والے داغ کو ہٹائے کیونکہ اُن کی خاموشی بہت سارے سوالات کو جنم دے رہی ہیں۔

    رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ہم نے خاشقجی قتل سے قبل ہونے والی آڈیو ریکارڈنگ امریکا، سعودی عرب، جرمنی اور دیگر ممالک کو بھیج دیں اب وہ سُن سکتے ہیں کہ استنبول کے قونصل خانے میں کیا کچھ ہوا۔

    مزید پڑھیں: جمال خاشقجی کے بعد سعودی عرب میں ایک اور صحافی قتل

    اُن کا کہنا تھا کہ ’سعودی صحافی استنبول قونصل خانے میں اپنی شادی کے کاغذات لینے کے لیے داخل ہوا تھا، اُس کے بعد جمال خاشقجی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جن ممالک کو آڈیو ریکارڈنگ بھیجی گئیں اب وہ سُن سکتے ہیں کہ کیا ہوا‘۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ اگر تفتیش میں تعاون نہ کیا گیا تو حکومت اس آڈیو کی سی ڈیز بناکر عوام میں بھی تقسیم کردے گی۔ یہ خطاب رجب طیب اردگان نے پیرس میں منعقد ہونے والی ’ورلڈ وار‘ عالمی کانفرنس میں روانگی سے قبل کیں جنہیں انتہائی اہم تصور کیا جارہاہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ترک صدر کا سعودی عرب سے جمال خاشقجی کی باقیات سامنے لانے کا مطالبہ

    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جانے کے بعد سے لاپتہ تھے، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں ہی قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردئیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل ترک پراسیکیوٹر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی قونصل خانے میں گلا دبا کر قتل کردیا گیا تھا اور پھر ان کی لاش کو ٹھکانے لگادیا گیا۔