Tag: JAMAL SHAH

  • اداکار جمال شاہ کی چار سال بعد ٹی وی ڈرامے میں واپسی

    اداکار جمال شاہ کی چار سال بعد ٹی وی ڈرامے میں واپسی

    کراچی : پاکستان ٹیلی وژن کے معروف لیجنڈری اداکار جمال شاہ نے انڈسٹری سے چار سال کے عرصے کے بعد اے آر وائی کے ڈرامے ’تیرے عشق کے نام ‘ میں کردار ادا کرنے کی اہم وجہ بیان کردی۔

    اداکار جمال شاہ نہ صرف ایک بہترین اداکار ہیں بلکہ ڈائریکٹر، پینٹر، مجسمہ ساز اور سوشل ورکر بھی ہیں، گزشتہ برس اداکار جمال شاہ کو ان کی بہترین کارکردگی کی اعتراف میں فرانس کے ممتاز ایوارڈ نائٹ آف دی آرڈر آف آرٹس اینڈ لیٹرز” سے بھی نوازا گیا۔

    اداکار جمال شاہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں خصوصی شرکت کی جس میں انہوں نے اپنے شاندار ماضی اور ملک کیلیے اپنی خدمات کے حوالے سے ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ میں حادثاتی طور پر اداکار بنا ویسے میں بنیادی طور پر ایک پینٹر ہوں اپنے ماضی کے حوالے سے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھٹو کے دور میں محکمہ پولیس میں بھرتیاں آئیں تو میں نے اپنے والد سے وہاں نوکری کیلئے مشورہ کیا تو میرے والد جو خود ایک ریٹائرڈ پولیس آفیسر تھے انہوں نے صاف منع کردیا کہ کچھ بھی کرلو لیکن پولیس میں کبھی مت جانا۔

    شوبز انڈسٹری میں واپسی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں جمال شاہ نے کہا کہ چار سال کے طویل وقفے کے بعد دوبارہ ایک ٹی وی ڈرامے’تیرے عشق کے نام ‘میں کام کرنے کی حامی بھری ہے جو اے آر وائی سے آن ایئر ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ تقریباً 35 اسکرپٹس مسترد کرنے کے بعد مجھے اے آر وائی کے اس ڈرامے کا اسکرپٹ بہت اچھا لگا جو میرے مزاج اور میری پسند کے عین مطابق ہے، میں نے جتنے بھی اسکرپٹس پڑھے ان سب میں یہ بات نہیں تھی جو اس میں ہے کیونکہ اس ڈرامے میں معاشرے کی سچائی کی عکاسی کی گئی ہے جو حقیقت سے بہت قریب تر ہے۔

  • اب وقت ہے خود احتسابی کا

    اب وقت ہے خود احتسابی کا

    میرا خالہ زاد بھائی ایک انتہائی قابل،ایماندار اور گولڈ میڈلسٹ ایم ایس سی انجنئیر تھا اور این ایچ اے میں ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیزائن تھا۔ جب
    وہ اس بات سے ایسا دلبرداشتہ ہوا کہ انٹرنیشنل پی ایچ ڈی اسکالر شپ لے کرامریکا گیااور پی ایچ ڈی کے بعد وہیں پر پڑھانے لگا اورپاکستان واپس نہیں آیا۔

    جو کچھ فوجی آمریتیں اورفوجی پاکستان کے شہریوں کے ساتھ کرتے رہے وہی کچھ اب جج، صحافی اور سیاستدان کر رہے ہیں ہیں۔ میرٹ لسٹ ٹاپ کرنے کے باوجود جمال شاہ کورَد اور پی ٹی وی ڈیفالٹر عبدالمالک کومیاں نواز شریف نے ایم ڈی پی ٹی وی تعینات کر دیا، گزشتہ پانچ برس میرٹ کا شور مچانے والے جس طرح میرٹ کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں اس کا اندازہ نجم سیٹھی کے بطور چئیرمین پی سی بی اور عبدالمالک کی بطور ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتیوں سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

    مگراس بات پر حکومت سے زیادہ افسوس نجی چینلز اور صحافیوں پر ہوتا ہے جو گزشتہ پانچ سال ہر سانس کے ساتھ پیپلز پارٹی پر میرٹ کی پامالی کا الزام دھرتے رہے۔ عبدالمالک کی تعیناتی پر کسی میڈیا ہاﺅس یا صحافی نے اپنی زبان نہیں کھولی۔سیاست میں برادری ازم اور فوج پر تنقید کرنے والوں نے اس سیاسی رشوت کا ذرا بھی برا نہیں مانا۔ نجم سیٹھی اور عبدالمالک جو خود دوسروں کے کرپشن اسکینڈلز اوربے میرٹ تعیناتیوں پر شور مچایا کرتے تھے انھوں نے نا میرٹ کا پاس کیا اور نا اپنی عزت کا اور انتہائی بے شرمی سے یہ عہدے قبول کر لیے۔

    جس طرح پاکستان میں فوجی آمریتوں کی وجہ سے فوج سے نفرت بڑھی اور عدلیہ کے آمرانہ اور جانبدارانہ فیصلوں کی وجہ سے ججوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوااسی طرح سے بعض معروف صحافیوں کے کردار کی کمزوری اور لالچ کی وجہ سے عوام میں صحافت کا وقار مجروح ہوا ہے اور صحافیوں سے نفرت بڑھی ہے۔

    اب وقت ہے کہ صحافی برادری بھی خود احتسابی کرے اور اس طرح کے صحافیوں کو آڑے ہاتھوں لے جواپنے ساتھ پوری صحافت کے لیے باعث ندامت ثابت ہو رہے ہیں۔