Tag: jamat e islami

  • اسلام آباد میں غزہ مارچ : حکومت نے سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد میں غزہ مارچ : حکومت نے سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج جماعت اسلامی کی جانب سے غزہ مارچ کا اہتمام کیا گیا ہے، اس سلسلے میں انتظامیہ نے ریڈ زون سیل کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کی جانب سے آج اسلام آباد میں غزہ مارچ ہوگا، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے ریڈ زون اور توسیع شدہ ریڈ زون سیل کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے مارچ کے شرکاء سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے، احتجاج کرنے یا لوگوں کو اُکسانے والوں کو فوری گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ذرائع کے مطابق گرفتار کیے جانے والے مظاہرین کیخلاف پیس فل اسمبلی اور پبلک ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس سلسلے میں ریڈ زون میں اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے، جبکہ دیگر صوبوں سے پولیس کی اضافی نفری بھی منگوا لی گئی ہے۔

    جماعت اسلامی نے اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں وحشیانہ بربریت اور قتل عام کیخلاف 20 اپریل کو اسلام آباد میں غزہ مارچ کا اعلان کیا تھا۔

    منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ غزہ سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف 26 اپریل کو تاریخی ہڑتال ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ سیاست کا نہیں بلکہ غزہ والوں سے اظہار یکجہتی کا ہے اس لیے پوری قوم یکجا ہو کر ہڑتال کرے گی۔

  • غزہ میں وحشیانہ بربریت : جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

    غزہ میں وحشیانہ بربریت : جماعت اسلامی کا ملک گیر احتجاج کا اعلان

    لاہور : جماعت اسلامی نے غزہ میں جاری امریکا اور اسرائیل کی دہشت گردی اور سفاکانہ کارروائیوں کیخلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔

    اس حوالے سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ امریکا کی سرپرستی میں فلسطین میں ہونے والے اسرائیلی مظالم کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

    گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ صہیونیوں نے غزہ میں تاریخ انسانی کی بدترین فسطائیت کی ہے۔

    امیرجماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ غزہ میں 48 ہزار فلسطینیوں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے انہیں شہید کیا گیا، ہزاروں لوگ ملبے تلے دبے ہیں، اب تک زخمیوں کی تعداد کئی لاکھ ہوچکی ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ غزہ میں خوراک اور ادویات کا شدید بحران ہے، جمعہ کو احتجاج میں ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی جائیں گی، تمام پاکستانیوں سے اپیل ہے مظاہروں میں شرکت یقینی بنائیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : این اے 234 کورنگی کا معرکہ کون سر کرے گا؟

    الیکشن 2024 پاکستان : این اے 234 کورنگی کا معرکہ کون سر کرے گا؟

    پاکستان بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کی تیاریاں اپنے آخری مراحل میں ہیں، مختلف جماعتوں کے امیدواران ووٹروں کا دل جیتنے اور ان کی حمایت حاصل کرنے کی تگ و دو میں مصروف عمل ہیں۔

    اس حوالے سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی انتخابات کی گہما گہمی جاری ہے، شہر قائد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 234 میں عوام کو کیا مسائل درپیش ہیں؟ اور قوم کا درد رکھنے والے ان امیداواران کے پاس ان کے حل کیلئے کیا پلان ہے؟ اس رپورٹ میں اس کا ایک مختصر سا احاطہ کیا گیا ہے۔

    کراچی کے ضلع کورنگی میں قومی اسمبلی کی کُل 3 نشستیں ہیں، جن میں سے ایک این اے 234ہے۔ یہ حلقہ گزشتہ انتخابات میں این اے 241 تھا اس حلقے کی مجموعی آبادی 10 لاکھ 14 ہزار 114ہے جبکہ کل ووٹرز 3 لاکھ 69 ہزار 230 ہیں۔

    حلقے کے اہم علاقوں میں کورنگی ڈیڑھ نمبر، ناصر کالونی، چکرا گوٹھ، ضیاءکالونی، قیوم آباد، بھٹائی کالونی، پی این ٹی سوسائٹی اور لکھنؤ سوسائٹی شامل ہے۔

    ماضی میں ان علاقوں سے ایم کیو ایم کامیاب ہوتی رہی ہے لیکن 2018ء کے الیکشن میں تحریک انصاف کے امیدوار فہیم خان 26 ہزار سے زائد ووٹ لے کر فاتح رہے جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے معین عامر 23 ہزار سے زائد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

    اس بار تحریک انصاف کے حمایت یافتہ فہیم خان بوتل کے نشان کے ساتھ میدان میں ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے معین عامر، پیپلز پارٹی سے محمد علی راشد، جماعت اسلامی سے اختر حسین اور ٹی ایل پی سے عبدالستار مد مقابل ہیں۔

    گزشتہ انتخابات میں پانچ بڑی سیاسی پارٹیاں میدان میں تھیں ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے الحاق کے بعد اب صرف چار بڑی پارٹیاں میدان میں ہیں، جن میں متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی شامل ہیں۔

    کراچی کے حلقہ این اے 234میں جہاں سے 2018 کےعام انتخابات میں تحریک انصاف کے اکرم چیمہ کامیاب ہوئے تھے ان کے استعفی دینے کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین یہاں سے منتخب ہوئے تھے۔

    ان علاقوں کے مسائل کی بات کی جائے تو ملک کے دیگر شہروں کے عوام کی طرح یہاں کے لوگوں کو بھی بجلی، پانی، گیس، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور سیوریج کے بنیادی مسائل کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ کھیلوں کے میدانوں کا فقدان اور بچوں کیلئے تفریحی اور تعلیمی سہولیات کی عدم دستیابی بھی ان ہی مسائل میں شامل ہیں۔

    300یونٹ فری بجلی کی فراہمی مشکل ہے ناممکن نہیں : علی راشد

    rashid

    کورنگی کے اس حلقے سے پیپلزپارٹی کے امیدوار علی راشد اپنی کامیابی کے حوالے سے کافی پرامید دکھائی دیتے ہیں، نمائندہ اے آر وائی ویب سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی پی اس حلقے میں پہلے سے زیادہ مضبوط ہوئی ہے۔ یہاں سے ماضی میں کامیاب ہونے والے متحدہ قومی موومنٹ کے دو اراکین اسمبلی اور تقریباً 3ہزار سے زائد کارکنان نے پی پی میں شمولیت اختیار کی۔

    انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات میں عوام نے اپنے ووٹ کی طاقت سے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب بنایا، لوگ ہم پر اعتبار کرکے اپنے مسائل لے کر آتے ہیں جسے ہمارے نمائندے بخوبی حل بھی کرتے ہیں۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی جانب سے ایک جلسے میں عوام کو 300یونٹ فری بجلی کی فراہمی کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں علی راشد نے کہا کہ یہ کام مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے معاشی پلان بھی دیا ہے اور ہمارا تھنک ٹینک اس مسئلے پر غور و فکر کے بعد لائحہ عمل ترتیب دے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے عوام میں جا کر یہ کہنے میں شرم محسوس ہوتی ہے کہ میں ان سے بنیادی مسائل کے حل کی بات کروں کیونکہ وہ ان کا حق اور میری ذمہ داری ہے۔ اگر میں اپنی یہ ذمہ داری احسن طریقے سے پوری کرلوں گا تو میں خود کو کامیاب سمجھوں گا۔
    ایم کیو ایم کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اختیارات کا رونا نہیں روئیں گے کیونکہ ہمارے پاس اختیارات بھی ہیں اور وسائل بھی۔ اسی لیے عوام ہم پر اعتماد کررہے ہیں۔

    بنیادی مسائل حل کرنے کے اختیارات ضلعی حکومتوں کو ملنے چاہئیں : عامر معین

    aamir

     

    کورنگی کے اس حلقے کے متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار عامر معین نے اپنی جیت اور پیپلز پارٹی کے امیدوار کی کامیابی سے متعلق کہا کہ یہ جماعت کبھی یہاں سے کامیاب نہیں ہوئی بڑے بڑے ہورڈنگز لگا کر یا پیسے کی چمک دکھا کر ووٹ نہیں لیے جاسکتے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے آئین میں ترمیم کیلئے 3 تجاویز پیش کی ہیں جس کا مقصد یہی ہے کہ عوام کے تمام بنیادی مسائل کا حل اس کو پورا کرنے کی ذمہ داری ضلعی حکومتوں کو دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایم کیو ایم نے صفائی ستھرائی اور پانی کی فراہمی کا مسئلہ کافی حد تک حل کردیا تھا جس کے بعد میں آنے والوں ان کاموں کو تسلسل سے نہیں کیا۔

    عامر معین نے کہا کہ ہم اپنے حلقے کے نوجوانوں کو مفت کمپیوٹر کورسز کروانے کا ادارہ رکھتے ہیں اور اس سے پہلے بھی ہم نے کورنگی 5 میں ایک ایسا ہی مرکز قائم کیا تھا جو آج بھی تعلیم کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

    متحدہ امیدوار نے بتایا کہ ہماری انتخابی مہم کامیابی سے جاری ہے اور عوام کی جانب سے مثبت رد عمل اور جوش و خروش کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے ہاتھ مظبوط کیے جائیں۔

    بلے کا نشان نہ چھنتا تو مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوجاتیں : فہیم خان

    faheem

    پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار فہیم خان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ انشاءاللہ آنے والا دور پی ٹی آئی کا ہے اور اگر بات کی جائے شکست کی تو اگر بلا کا نشان چھینا نہیں گیا ہوتا تو مخالفین کی ضمانتیں ضبط ہوجاتیں پر اب بھی الحمداللہ بوتل کے نشان پر عمران خان صاحب کا ووٹر ان سب کو تاریخی شکست سے دوچار کرے گا اور بہت بڑے مارجن سے اس حلقہ این اے 234 میں جیت عمران خان کی ہوگی۔

    عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی سے متعلق سوال کے جواب میں فہیم خان نے کہا کہ ہم نے پچھلی بار بھی عوام سے کوئی جھوٹا وعدہ نہیں کیا تھا اور اپنے حلقہ کیلئے 1 ارب 75 کروڑ روپے کا فنڈ منظور کرواکر کام کروائے۔

    سڑکیں گلیاں سیوریج کا نظام اور پانی کی لائنیں اور پمپس لگوائے گئے یہاں تک کہ دو علاقوں میں تو سرے سے سیوریج کا نظام موجود ہی نہیں تھا اور بچے سیوریج کے کنوؤں میں گر کر مرجاتے تھے وہاں نئے سرے سے سیوریج کا نظام ڈالا گیا اور گراؤنڈز اور پارکس تعمیر کروائے گئے اب جیتنے کے بعد مزید بھی کام کروائیں گے۔

    ہم نے اپنی حیثیت سے بڑھ کر کراچی کیلئے کام کیا، اختر حسین قریشی

    akhtar

    حلقہ 234 سے جماعت اسلامی کے امیدوار اختر حسین قریشی نے بتایا کہ حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں کارکنان نے جس طرح گراؤنڈ پر کراچی کی گلیوں اور شاہراہوں میں جو کام کیا وہ کسی سے ڈھکا سے چھپا نہیں۔ اور اے آر وائی نیوز کے تازہ سروے میں بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ جماعت اسلامی کے کاموں اور اس کی کاوشوں کو عوام کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔

    گیس اور بجلی کی عدم دستیابی اور زائد بلنگ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے اپنی استطاعت سے بڑھ کر اس مسئلے کے حل کیلئے کام کیا اور ہم منتخب ہونے کے بعد کے الیکٹرک اور ایسی ایس جی سی کے حوالے سے مؤثر اقدامات کریں گے۔

    Hussain

    جہاں تک سیوریج اور پانی کی فراہمی کا معاملہ ہے تو جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندوں نے شہر میں پانی کی فراہمی کا مسئلہ 60فیصد تک حل کردیا ہے اور ساتھ ہی سیوریج کے مسائل بھی حل کیے جارہے ہیں کیونکہ سارا نظام پمپنگ سے ہٹا کر نالوں پر منتقل کردیا گیا ہے جو قانوناً جرم بھی ہے۔

    انتخابی مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس حلقے کے تمام علاقوں میں کارکنان بھر پور مہم جاری رکھے ہوئے ہیں اور عوامی پذیرائی دیکھ کر یہ کہا جاسکتا ہے کہ جماعت اسلامی یہاں سے تمام جماعتوں کو شکست دے کر کامیابی کا جھنڈا گاڑے گی۔

    دوسری جانب حلقے کے عوام کا اے آر وائی ویب سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں اس حلقے کے مسائل حل نہیں کیے گئے، سیوریج کا نظام تباہ ہے سڑکیں ٹھوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور علاقے میں پینے کا پانی بھی نایاب ہے، اب دیکھتے ہیں کہ نیا آنے والا نمائندہ ہمیشہ کی طرح عوام کو محض دلاسے اور امیدیں دے گا یا کوئی عملی اقدامات کرکے ہمارے مسائل حل کرے گا۔

  • جاننا چاہتے ہیں ہم پر خود کش حملے میں کون ملوث ہے: سراج الحق

    جاننا چاہتے ہیں ہم پر خود کش حملے میں کون ملوث ہے: سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عوامی حقوق کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری رہے گی، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ ہم پر خود کش حملے میں کون ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے منصورہ دفتر کا دورہ کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اللہ تعالی کے کرم اور عوام کی دعاؤں سے حملے میں کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا لیکن ہم جاننا چاہتے ہیں کہ خود کش حملے میں کون ملوث ہے۔

    سراج الحق نے کہا جماعت اسلامی بغیر کسی خوف کے عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رکھے گی، عوام کے تعاون کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا، حکومت بلوچستان میں امن و استحکام کے لیے مشاورت کا آغاز کرے۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا ’’ملک کو مزید عدم استحکام سے بچانے کے لیے مذاکرات کا آغاز کرنا ہوگا، ہم اب بھی سمجھتے ہیں کہ مذاکرات ہی بہتری کا راستہ ہیں۔‘‘

    سراج الحق نے مزید کہا ’’عوام کو فیصلے کا اختیار دیا جائے، بہتر ہوگا کہ سیاسی جماعتیں اگست میں شفاف انتخابات کے لیے اتفاق رائے پیدا کر لیں۔‘‘

  • بلوچستان میں بدامنی کی وجہ نالائق لیڈر شپ ہے: سراج الحق

    بلوچستان میں بدامنی کی وجہ نالائق لیڈر شپ ہے: سراج الحق

    کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے بلوچستان میں بدامنی کی وجہ نالائق لیڈر شپ کو قرار دے دیا، انھوں نے کہا ’’میں ژوب پہنچا تو لوگوں نے کہا آپ نے بلٹ پروف گاڑی کیوں استعمال نہیں کی، بلٹ پروف گاڑی حل نہیں قوم کو امن چاہیے‘‘۔

    تفصیلات کے مطابق 19 مئی کو بلوچستان کے شہر ژوب میں ایک خود کش دھماکے سے بچنے کے بعد آج کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ’’نااہل اور نالائق لیڈر شپ کی وجہ سے پاکستان، خاص کر بلوچستان میں بدامنی ہے۔‘‘

    امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ملک میں ترقی کا عمل رک گیا ہے، بلوچستان کا عام آدمی پانی اور نوجوان روزگار کے لیے تڑپ رہا ہے، بلوچستان میں گیس، بجلی، پانی اور روزگار نہیں ہے، روز سنتے ہیں گوادر اور بلوچستان میں سی پیک کی وجہ سے انقلاب آئے گا، لیکن گزشتہ 10 سال سے سڑکیں، فیکٹری، کارخانہ نہ ہی کوئی نیا پروجیکٹ دیکھا۔

    انھوں نے کہا ’’خود کش حملہ کیسے ہوا؟ کون لوگ ملوث ہیں؟ ایک شہری کی حیثیت سے میں جاننا چاہتا ہوں، حکومت سے کہوں گا کہ مکمل تحقیقات کر کے حقائق عوام کے سامنے رکھے، میں ژوب پہنچا تو لوگوں نے کہا آپ نے بلٹ پروف گاڑی کیوں استعمال نہیں کی، بلٹ پروف گاڑی حل نہیں قوم کو امن چاہیے۔‘‘

    سراج الحق نے کہا ’’بلوچستان کے نوجوانوں نے ہمارا بھرپور استقبال کیا، میں امید دلاتا ہوں کہ بلوچستان کا مستقبل روشن ہے۔‘‘

    انھوں نے الیکشن کے حوالے سے اپنے مشورے سے متعلق کہا ’’میں نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ اگست کا مہینہ پاکستان کی آزادی کا دن ہے، اگست کے مہینے میں لوگ حج سے واپس بھی آ جائیں گے، اس لیے اسی مہینے میں شفاف الیکشن کا انعقاد کیا جائے۔‘‘

  • تسلی رکھیں!! میئر ہمارا ہی آئے گا، سعید غنی

    تسلی رکھیں!! میئر ہمارا ہی آئے گا، سعید غنی

    کراچی : پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور صوبائی وزیر محنت سعید غنی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کا طرز عمل غیر سیاسی ہے، وہ جہاں الیکشن ہارتی ہے وہاں حملہ آور ہوجاتی ہے، تسلی رکھیں، میئر ہمارا ہی آئے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    سعید غنی نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ہوتے ہیں تو امیدوار جیتتے بھی ہیں ہارتے بھی ہیں، کراچی میں آپ بھی سیاست کرتے ہیں ہم بھی کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر بیٹھیں ۔

    انہوں نے کہا کہ تسلی رکھیں!! میئر ہمارا ہی آئے گا کیونکہ کراچی کے لوگ سمجھتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کا میئر ہوگا تو وہ بہتر طریقے سے کام کرسکتا ہے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے بلدیاتی الیکشن کے لیے مکمل پلان کے ساتھ کراچی میں محنت کی تھی، جن یوسیز میں ہم جیتے ہیں ان علاقوں میں ہمارے نمائندوں نے سخت محنت کی۔

    سعید غنی نے جماعت اسلامی کی الیکشن مہم کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے الخدمت کے فنڈ کو الیکشن مہم میں استعمال کیا ہے،جس شہری کو بھی انہوں نے راشن دیا ان کا شناختی کارڈ لے لیا۔

    انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے اسکولوں میں بچوں کو کہا گیا جماعت اسلامی کو ووٹ دیں، یہ اپنا کیس بنارہے تھے کہ جب ہار جائیں گے تو واویلا مچائیں گے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پولنگ کا وقت 5بجےختم ہوجاتا ہے، پولنگ اسٹیشن میں موجود لوگ ووٹ ڈالتے ہیں، پی ٹی آئی والوں نےتو5بجے ہی پریس کانفرنس کرلی تھی،

    انہوں نے بتایا کہ اب تک کے نتائج کے مطابق 5 یوسیز ہم جیت چکے ہیں، ہمارے15میں سے 7 کونسلرز الیکشن جیت چکے ہیں۔

  • ضمنی بلدیاتی الیکشن، کئی ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا

    ضمنی بلدیاتی الیکشن، کئی ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا

    کراچی: شہر قائد میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے دوران کئی ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی الیکشن سیل کی جانب سے الیکشن کمیشن سندھ کو ایک خط لکھا گیا ہے، جس میں دستخط اور مہر کے بغیر بیلٹ پیپر کے اجرا پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ یو سی 6 نارتھ ناظم آباد پولنگ اسٹیشن نمبر 30 پر بیلٹ پیپر کی پشت پر دستخط کیے بغیر ہی جاری کیے گئے ہیں، ترجمان نے کہا کہ پشت پر دستخط اور مہر کے بغیر بیلٹ پیپر کے اجرا سے ووٹ ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔

    جماعت اسلامی کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس سلسلے میں فوری طور پر کارروائی کرے، ترجمان نے کہا کہ یو سی 6 نارتھ ناظم آباد سینٹ جارج اسکول کے پولنگ اسٹیشن 30 کا عملہ غیر تربیت یافتہ لگ رہا ہے۔

    ضمنی بلدیاتی الیکشن: جماعت اسلامی کا انتخابی عملے اور پولیس پر جانب داری کا الزام

    خط میں ترجمان نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن سندھ ہدایت جاری کرے کہ دستخط اور مہر کے بغیر بیلٹ پیپر جاری نہ کیے جائیں۔

  • ایم کیو ایم نے اصول بنایا ہے تو پی ڈی ایم کی گود سے بھی اتر جائے، حافظ نعیم

    کراچی : جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے اصول بنایا ہے تو پی ڈی ایم کی گود سے بھی اتر جائے۔

    یہ بات انہوں نے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کو چاہیے تھا کہ انتخابات میں حصہ لے کر عوام کا سامنا کرتی لیکن ایم کیوایم ضمنی انتخابات میں بالکل فارغ ہوچکی تھی۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ایم کیوایم بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے، ایم کیوایم کو یقین ہی نہیں تھا کہ انتخابات ہو بھی سکتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاید انہیں کوئی یقین دہانی کرائی گئی ہوگی کہ مل جاؤ، یہ بلدیاتی انتخابات ملتوی ہوجائیں گے۔

    جماعت اسلامی کراچی کے امیر کا کہنا تھا کہ جسے برا کہنا چاہیے ایم کیوایم اسی کی گود میں بیٹھی ہوئی ہے، حلقہ بندیوں سے جماعت اسلامی بھی مطمئن نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم آرڈیننس کے چکر میں تھی اور ہم بھی اس پر ردعمل کیلئے پوری طرح تیار تھے، بلدیاتی انتخابات کا ہونا کراچی کے عوام کی کامیابی سمجھتا ہوں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ لوگ پیپلزپارٹی کو پسند ہی نہیں کرتے، ایم کیوایم نے اصول بنایا ہے تو پی ڈی ایم کی گود سے بھی اتر جائے۔

  • ہم صحت اور تعلیم کے اداروں کو بہتر بنائیں گے، حافظ نعیم الرحمان

    ہم صحت اور تعلیم کے اداروں کو بہتر بنائیں گے، حافظ نعیم الرحمان

    کراچی : جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آج یہ شہر لٹیروں کے رحم وکرم پر ہے، ہم صحت اور تعلیم کے اداروں کو بہتر بنائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے ملیر کے مختلف علاقوں کے دورہ اور بعد ازاں ضلع کورنگی کے امیدواروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ شہر کا کوئی سرکاری اسکول اس قابل نہیں کہ لوگ بےفکر ہوکر اپنے بچے اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے بھیج سکیں۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ وہ لوگ کہاں ہیں جو شہر میں گولیاں چلاتے تھے، آج ہم شہر کیلئے لڑرہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ تمام کام قانون کے دائرے میں ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ نوجوانوں کو اسلحہ دیں، آج یہ شہر لٹیروں کے رحم وکرم پر ہے، پولیس بھی پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔

    کراچی کے امیر کا کہنا تھا کہ ہم اب شہر بھر کے گلی محلوں میں کمیٹیاں بنائیں گے اور صحت اور تعلیم کے اداروں کو بہتر بنائیں گے۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ کل ہونے والے جلسہ عام میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، شاہراہ قائدین کا جلسہ شہر کے مستقبل کا تعین کرے گا۔

  • جماعت اسلامی پاکستان کا ٹرین مارچ لاہور پہنچ گیا، آج راولپنڈی روانہ ہوگا

    جماعت اسلامی پاکستان کا ٹرین مارچ لاہور پہنچ گیا، آج راولپنڈی روانہ ہوگا

    لاہور: جماعت اسلامی پاکستان کا ٹرین مارچ لاہور پہنچ گیا، آج راولپنڈی روانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں بدترین مہنگائی، لوڈ شیڈنگ، اور سودی معیشت کے خلاف جماعت اسلامی کا ٹرین مارچ دوسرے روز لاہور پہنچ گیا۔

    ٹرین مارچ آج راولپنڈی روانہ ہوگا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق مختلف ریلوے اسٹیشنز پر عوام سے خطاب کریں گے، یہ ٹرین مارچ امیر جماعت اسلامی کی قیادت میں 25 جون کو رحیم یار خان سے روانہ ہوا تھا۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ رحیم یار خان سے لاہور تک ہر ریلوے اسٹیشن پر عوام کی شرکت مثالی رہی، لوگ مہنگائی سے تنگ ہیں، اور نالائق حکمرانوں سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے لاہور پہنچنے پر ٹرین مارچ کے شرکا سے خطاب میں کہا پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا مقابلہ نالائق اور سپر نالائق ہونے میں ہے، ان کے درمیان جھوٹ، نا اہلی اور نالائقی کا مقابلہ ہے۔

    انھوں نے کہا حکومت نے ٹیکس آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے لگائے، پارلیمنٹ میں بیٹھے مافیاز کے نمائندے عوام کا نہیں سوچتے، اس وقت وہاں ڈمی حکومت اور ڈمی اپوزیشن ہے۔

    سراج الحق نے کہا عوام پریشان ہیں مگر حکمرانوں کے کاروبار میں اضافہ ہو رہا ہے، ملک میں خانہ جنگی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، حکمران مہنگائی ختم کریں۔