Tag: Jamat e Islami (JI)

  • جماعت اسلامی کی الطاف حسین پر تنقید، ایم کیوایم کا شدید ردعمل

    جماعت اسلامی کی الطاف حسین پر تنقید، ایم کیوایم کا شدید ردعمل

    کراچی: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے الطاف حسین پر تنقید کی جس پر ایم کیوایم کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیاہے۔

    کراچی میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف جماعت اسلامی نے ملین مارچ کیا جس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ایم کیوایم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریلی فرانس کے قونصل خانے جارہی تھی نائن زیرو نہیں۔

    سراج الحق کے بیان پر ایم کیوایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں القاعدہ اور طالبان کے ملزمان کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے اس غیر جمہوری رویے کے باعث ہی پورے ملک میں عوام نے ان کو مسترد کردیا ہے۔

  • عوام کو گمراہ کرنیولے بوری بند لاشوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں، منورحسن

    عوام کو گمراہ کرنیولے بوری بند لاشوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں، منورحسن

    لاہور: جماعت اسلامی کے سابق امیر سید منورحسن نے کہا ہے کہ مسلمانوں کیلئے جہاد اور قتال صرف اور صرف فی سبیل اللہ پر ہی جائز ہے، ان کے بیان پر سیخ پا ہوکر عوام کو گمراہ اور متنفر کرنے کی ناکام سازش کرنے والے دراصل بوری بند لاشوں اور بھتہ خوری جیسی کرتوتوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔

    منصورہ لاہور سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق سید منور حسن کا کہنا تھا کہ جہاد فی سبیل اللہ ہی جائز ہے،اس کے علاوہ اپنی ذات، اقتدار،عصبیت اور مال و دولت سمیت ہر صورت میں وہ فسادہے، مغربی طاقتوں کے غلام اور ان کے نوالوں پر پلنے والوں کا بس نہیں چلتا ورنہ جہادی آیات کو قرآن سے نکال دیتے۔

     سید منورحسن نے کہا کہ وہ جہاد فی سبیل اللہ، قتال فی سبیل اللہ اور انفاق فی سبیل اللہ کی بات اس لئے کرتےہیں کہ احکام الہیٰ کی پابندی ہوسکے، اگر افغان معاشرے میں جہاد اور قتال فی سبیل اللہ عام نہ ہوتا تو برطانیہ روس اور اب امریکہ وہاں سے شکست کھا کر نہ نکلتا۔

     سابق امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دشمن کے مقابلے میں اپنے گھوڑے ہر وقت تیار رکھنے کا جو حکم دیا ہے وہ اسی لئے ہے کہ ہم اپنے دشمن سے غافل نہ ہوں، ان کے بیان پر سیخ پا ہوکر عوام کو گمراہ اور متنفر کرنے والے دراصل بوری بند لاشوں اور بھتہ خوری جیسی کرتوتوں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں، اللہ کے حکم کی بجاآوری میں کیے جانے والے کام کو پوری دنیا بھی غلط ثابت نہیں کرسکتی۔

  • سراج الحق کا وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی سے ٹیلیفونک رابطہ

    سراج الحق کا وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی سے ٹیلیفونک رابطہ

    کراچی: امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہا کہ بنگلادیش پاکستان سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، سراج الحق نے بنگلادیش جماعت اسلامی کے رہنماوں کو دی جانے والی سزاوں پر بات چیت کی۔

    اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ بنگلادیش پاکستان سے کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی کررہا ہے،چوہدری نثار نے کہا کہ بنگلادیش کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

  • غیرجمہوری نظام سے پاکستان دولخت اوربہت نقصان ہوا،سراج الحق

    غیرجمہوری نظام سے پاکستان دولخت اوربہت نقصان ہوا،سراج الحق

    پشاور: امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ سیاسی جرگہ بہترین کام کر رہا ہے، امید ہے مسائل حل ہوجائیں گے، پاکستان اب آمرانہ طرز عمل کا متحمل نہیں ہوسکتا، غیر جمہوری ںظام کی وجہ سے پاکستان دو لخت ہوا۔

    امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق نے پشاور میں اجتماعی شادی کی تقریب میں شرکت کی، اُن کا کہنا تھا کہ غیر جمہوری نظام سے پاکستان کو ہمیشہ نقصان پہنچا ہے، پاکستان کے دو ٹکڑے بھی غیر جمہوری عمل کا نتیجہ تھے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت، پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے درمیان 80فیصد معاملات حل ہوچکے ہیں، غیر جمہوری نظام سے پاکستان دولخت اوربہت نقصان ہواہے۔

    سراج الحق کا کہنا ہے کہ ہمیں قومیتوں سے بالاتر ہوکر پاکستان کی بات کرنی چاہیے، امید ہے مسائل جلد ہوجائیں گے، سیاسی جرگہ بہترین کام کررہاہے،

    انکا کہنا تھا کہ فریقین کو مذاکرات کی میز پر لاکر مسائل حل کرلیے جائیں گے، انھوں نے کہا کہ میں وہ لمحہ دیکھ رہا ہوں جب تینوں فریقین عزت کے ساتھ صلح پرآمادہ ہو جائیں گے۔

  • سیا سی بحران پرامن طریقے سے حل ہوجائے گا، اپوزیشن مذاکراتی جرگہ

    سیا سی بحران پرامن طریقے سے حل ہوجائے گا، اپوزیشن مذاکراتی جرگہ

    اسلام آباد: اپوزیشن کے مذاکراتی جرگے نے اُمید ظاہر کی ہے کہ حکومت ، عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے درمیان مسائل جلد حل ہوجائیں گے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن جرگے کے سربراہ اور امیر جماعت اسلامی سراج اُلحق کا کہنا تھا کہ بحران پُرامن طریقے سے حل ہو جائے گا،  انھوں نے کہا ہے کہ سیاسی جرگے نے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے، پہلے لوگ سفارتخانوں کی طرف دیکھتے تھے، اللہ کا شکر ہے آج اپنے لوگوں کی طرف دیکھا جارہا ہے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم ناامید نہیں بحران پُرامن طریقے سے حل ہوجائے گا، ہم پاکستان،عوام اور انصاف کا ساتھ دے رہے ہیں،ہمیں مصیبت کے لمحات میں سیلاب متاثرین کی مدد کرنی چاہئیں۔

    اپوزیشن جرگے کے اہم رُکن اور سابق وزیرِ داخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال قوم کے صبر کا امتحان ہے، درمیانی راستہ نظر آیا ہے لیکن فی الحال سامنے نہیں لائیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم جتنا تعاون کر رہے ہیں شاید کوئی اور نہ کرتا، حکومت سے گزارش ہے کہ گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے، حکومت نے بہت عقلمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    اپوزیشن جرگہ کے دیگر ارکان کا بھی کہنا تھا کہ مسئلے کا بات چیت سے حل دور کی بات نہیں، دوسری جانب لیاقت بلوچ نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ جرگہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگا۔

  • فریقین انا کےخول سے باہر آکر مذاکرات کریں،سراج الحق

    فریقین انا کےخول سے باہر آکر مذاکرات کریں،سراج الحق

    اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فریقین سے ایک بار پھر اپیل کی کہ انا کے خول سے باہر آکر مذاکرات کرٰیں، سراج الحق کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری ملکی وقار کو داؤ پر نہ لگائیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ ریڈ زون خون سے بھی سرخ ہوجائے۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اگست کا مہینہ پاکستان میں آزادی کا مہینہ ہے اور وہ چاہتے ہیں یہ مہینہ آزادی کا مہینہ ہی رہے، ملک میں آئین اور جمہوریت کو استحکام ملے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اسلام آباد دھرنوں کے محاصرے میں ہیں ، ملک کی سیاست بند گلی میں پہنچ گئی  ہے، ہر طرف دمادم مست کے نعرے لگائے جارہےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو پرامن،خوشحال دیکھنا اور ترقی کی طرف لےجانا چاہتے ہیں، فریقین انا سے باہر آکر مذاکرات کریں، اللہ نہ کریں ریڈ زون ہمارے ہی خون سے سرخ ہوجائے۔

      فریقین سے ایک بار پھر اپیل کی کہ پاکستان کو پرامن اور خوشحالی اور ترقی کے لیے فریقین انا کو چھوڑ کر مذاکرات کا راستہ اپنائیں،   جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے مارچ کرنے والوں سے بھی صبر سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔

    سراج الحق  نے کہا کہ مسلسل کوشش میں ہے کہ سب مل کر بحران ختم کریں،  اب بھی وقت ہے معاملے کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے ، ہم نے 5 نکاتی فارمولا پیش کیا تھا،  جس میں یہ تجویز دی گئی تھی کہ حکومت اور اپوزیشن اتفاق رائے کے ساتھ دھاندلی والے حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائے اور جس حلقے میں دھاندلی کے حوالے سے شکایت ملی ہیں۔ وہاں دوبارہ الیکشن کروائے  یا  ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائی جائے۔

    یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ  وزیراعظم نے معاملے کی تحقیقات کے لئے جس عدالتی کمیشن کی تشکیل کا  اعلان کیا ہے وہ کمیشن 30 روز کے اندر  اپنا فیصلہ عوام کے سامنے رکھے اور  بتایا جائے کہ انتخابات میں کہاں خرابی ہوئی اور کس نے کی پھر اس کا جو  بھی ذمہ دار  ہو اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

    لگتا ہے الیکشن تجارت کا شعبہ اختیار کرگیا ہے، مارچ کرنے والے صبرسے کام لیں، ورنہ یہ روایت بن جائیگی۔