Tag: jamat e islami

  • جبر و تشدد سے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں ہونگے، سراج الحق

    جبر و تشدد سے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں ہونگے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کراچی میں کارکنوں پرتشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار کارکنوں کو فوری رہا نہ کیا گیا تو پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔ جبر اور تشدد سے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امیرجماعت اسلامی پاکستا ن سینیٹرسراج الحق، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، نائب امراء حافظ محمد ادریس ، راشد نسیم ، اسد اللہ بھٹو ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں محمد اسلم اور پروفیسر محمد ابراہیم نے کراچی میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔

    رہنماؤں نے کہا ہے کہ گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ سے احتجاج کا حق نہیں چھینا جاسکتا۔ پولیس ظلم و جبر اورتشدد سے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتی۔ جلسہ جلوس اور احتجاج عوام کا جمہوری حق ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی و ضلعی حکومتیں احتجاج روکنے کی بجائے لوڈ شیڈنگ ختم کرائیں، وزیراعلیٰ سندھ کے الیکٹرک کی زیادتیوں کا نوٹس لیں اور شہریوں کو ظالمانہ لوڈشیڈنگ سے نجات دلائیں۔

    انہوں نے کہا کہ گرفتارکارکنوں کو فوری رہا نہ کیا گیا تو پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔

  • کشمیرپرعالمی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، آل پارٹیزکانفرنس

    کشمیرپرعالمی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، آل پارٹیزکانفرنس

    کراچی : جماعت اسلامی کے زیراہتمام یکجہتی کشمیر آل پارٹی کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، ہر قوم کو اپنی تقدیر کے فیصلے کرنے کا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے تحت ادارہ نور حق کراچی میں یکجہتی کشمیر آل پارٹی کانفرنس منعقد ہوئی جس میں شہرکے مختلف سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    کشمیرکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنما اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ حافظ سعید احمد کو نظر بند کرکے نوازشریف نے بھارت نوازی کا ثبوت دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپ اور دیگر دنیا کو سب کچھ نظر ارہا ہے مگر کشمیر میں بھارت کی دہشت گردی نظر نہیں آتی، حافظ سعید کو نظر بند کیا گیا جبکہ بھارتی ایجنٹ کلبوشن یادیو کے ثبوت ہونے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جارہی، انہوں نے کہا کہ یوم کشمیر کے موقع پر بھارتی فلم پاکستانی سنیماؤں میں لگا کر کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی ہے۔

    پپپلز پارٹی کے رہنما این ڈی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر کے ایشو پر دو رائے نہیں، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اسے ہمارے ساتھ ہی ہونا چاہئیے۔

    سیکورٹی کونسل کی پاس کردہ قرارداد کے حوالے سے دنیا کو اگاہ کرنا ہوگا .آل پارٹی کانفرنس میں شریک رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پرعالمی اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ہر قوم کو اپنی تقدیر کے فیصلے کرنے کا حق ہے۔

    اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ متحرک شخصیت کو با ضابطہ اورباقاعدہ وزیر خارجہ مقرر کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کو قومی پالیسی کا مستقل حصہ رکھا جائے۔

  • امید ہے پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا، سراج الحق

    امید ہے پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا، سراج الحق

    کرک : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ امید ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا اگر کرپش کے خاتمے کیلئے پانچ چھ ہزار لوگوں جیل بھیج دیا گیا تو یہ بڑی بات نہیں ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرک میں جماعت اسلامی کے تحت جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے کہا کہ میرا ایک ہی مطالبہ ہے کہ چوراورلٹیرا چاہے اپوزیشن میں ہو یا حکومت میں سب کا احتساب ہو، اسی لئے میرے خلاف تقاریر ہورہی ہیں۔

    میں ایسی جمہوریت سے پناہ مانگتا ہوں جس میں غریب کے بچے کیلئے اسکول اور ہسپتال کا ایک بیڈ میسر نہ ہو، ایوان میں کرپشن کے خاتمے کیلئے کوئی نظام نہیں بنا اورحکمرانوں نے بھی کوئی روڈ میپ نہیں دیا اس لئے ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اورامید ہے کہ پانا مہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر کرپش کے خاتمے کیلئے پانچ چھ ہزار لوگوں جیل بھیج دیا گیا تو یہ بڑی بات نہیں ہوگی، 20 کروڑ لوگوں کیلئے اگر پانچ چھ ہزار لوگوں کی قربانی دینی پڑی تو یہ بڑی قربانی نہیں ہوگی اب پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

    سینیٹرسراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی میرا جرم ہے کہ میں احتساب چاہتا ہوں تو میں اپنے جرم کا اعتراف کرتا ہوں اور ہرسزا سہنے کیلئے تیارہوں اورجب تک ان لوگوں کو جیلوں تک نہیں پہناچایا جائے اپنے مہم کو جاری رکھوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے سے پہلے بہت کوشش کی کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے کوئی نظام وضع ہو حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ٹی او آرز بھی آئے لیکن نہ ایوان میں کوئی نظام آسکا اور نہ حکومت نے کوئی لائحہ عمل بنایا اورجب پانامہ کا اسکینڈل آیا تب بھی حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی تو صرف ایک ہی راستہ بچا کہ قانونی چارہ جوئی کی جائے۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکی صدر کی پالیسیوں سے معلوم ہورہا ہے کہ روس کی طرح بہت جلد امریکہ کے بھی ٹکڑے ٹکڑے ہونے والے ہیں کیونکہ امریکی نومنتخب صدر روز عالم اسلام کے خلاف ایک اعلان جنگ کرتے نظر آتے ہیں۔

  • آج جماعت اسلامی کے رہنماقاضی حسین احمد کا یومِ پیدائش ہے

    آج جماعت اسلامی کے رہنماقاضی حسین احمد کا یومِ پیدائش ہے

    آج جماعت اسلامی کے تیسرے امیر اور معروف سیاست دان قاضی حسین احمد کایومِ پیدائش ہے‘ قاضی حسین احمد کے دور میں جماعت اسلامی نے ایک متحرک سیاسی جماعت کا کردارادا کیا۔

    قاضی حسین احمد 12 جنوری 1938 کو موجودہ خیبر پختونخواہ کے شہر نوشہرہ میں پیدا ہوئے۔ جماعت اسلامی کے سابق امیر مذہبی جماعتوں کے مرحوم اتحادمتحدہ مجلس عمل کے آخری سربراہ سید ابوالاعلٰی مودودی اورمیاں طفیل محمد کے بعد قاضی حسین احمد جماعت اسلامی کے تیسرے منتخب امیر بنےاور مارچ 2009ء میں امارت کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوئے۔ ان کی جگہ سید منورحسن جماعت اسلامی کے چوتھے امیر منتخب ہوئے تھے۔

    قاضی صاحب نے ابتدائی تعلیم گھر پر اپنےوالد سے حاصل کی۔ پھر اسلامیہ کالج پشاور سے گرایجویشن کے بعد پشاور یونیورسٹی سے جغرافیہ میں ایم ایس سی کی۔

    تعلیم حاصل کرنے کے بعد جہانزیب کالج سیدو شریف میں بحیثیت لیکچرارتعیناتی ہوئی اور وہاں تین برس تک پڑھاتے رہے۔ جماعتی سرگرمیوں اور اپنے فطری رحجان کے باعث ملازمت جاری نہ رکھ سکے اور پشاور میں اپنا کاروبار شروع کردیا۔ جہاں سرحد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر منتخب ہوئے۔

    دوران تعلیم اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان میں شامل رہنے کے بعد آپ 1970ء میں جماعت اسلامی کےرکن بنے،پھرجماعت اسلامی پشاورشہر اور ضلع پشاورکے علاوہ صوبہ سرحد کی امارت کی ذمہ داری بھی ادا کی گئی۔ 1978ء میں جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل بنے اور 1987ء میں جماعت اسلامی پاکستان امیر منتخب کر لیے گئے۔ تب سے وہ چارمرتبہ لگاتار (1999ء،1994ء، 1992ء، 2004ء) امیرمنتخب ہو ئے۔

    قاضی حسین احمد 1985ء میں چھ سال کے لیے سینیٹ آف پاکستان کے ممبر منتخب ہوئے۔ 1992ء میں وہ دوبارہ سینیٹرمنتخب ہوئے،تاہم انہوں نےحکومتی پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے بعد ازاں سینٹ سے استعفٰی دے دیا۔ 2002 ء کے عام انتخابات میں قاضی صاحب دو حلقوں سے قومی اسمبلی کےرکن منتخب ہوئے۔

    نورانی صاحب کی وفات کے بعد تمام مذہبی جماعتوں کے اتحاد ایم ایم اے یعنی متحدہ مجلس عمل کے صدر منتخب ہوئے۔ ایم ایم اے میں فضل رحمان کے برعکس قاضی صاحب کا نقطۂ نظر ہمیشہ سے سخت گیر رہا ہے۔ حقوق نسواں بل کی منظوری کے بعد استعفیٰ دینے کی بات بھی ان کی طرف سے ہوئی تھی اور قاضی صاحب نے پارٹی قیادت پر کافی دباؤ بھی ڈالا لیکن جمیعت العلمائے اسلام کے سربراہ فضل الرحمان کے سامنے ان کی ایک نہ چل سکی۔ جولائی 2007ء میں لال مسجد واقعے کے بعد اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔

    نومبر3‘ 2007 کی ایمرجنسی کے بعد آپ کو اپنے گھر میں نظربند کر دیا گیا۔ 14 نومبر کو عمران خان کو پولیس کے حوالے کرنے کا واقعہ ہوا۔ دو ہی روز بعد حکومت نے قاضی صاحب اور جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی نظربندی ختم کر دی۔

    قاضی حسین احمدکے دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں جو اپنی والدہ سمیت جماعت اسلامی سے وابستہ ہیں۔ قاضی صاحب منصورہ میں دو کمروں کے ایک فلیٹ میں رہتے تھے۔قاضی صاحب کو اپنی مادری زبان پشتو کے علاوہ اردو،انگریزی،عربی اور فارسی پر عبور حاصل تھا۔ وہ شاعرِ اسلام علامہ محمد اقبال کے بہت بڑے خوشہ چین تھے، انہیں فارسی و اردو میں ان کااکثر کلام زبانی یاد تھا اور وہ اپنی تقاریر و گفتگو میں اس سے استفادہ کرتے تھے۔

    جماعت اسلامی کے امیرمنصب پر فائزر ہنے والے قاضی حسین احمد 6 جنوری 2013 کو 74 سال کی عمر میں اسلام آباد میں عارضہ ٔقلب کے سبب انتقال کرگئے۔

  • کراچی کا اہم مسئلہ دہشت گردی ہے، نعیم الرحمان

    کراچی کا اہم مسئلہ دہشت گردی ہے، نعیم الرحمان

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کارکردگی دکھائے گی تو اختیارات خود ہی مل جائیں گے، شہر قائد کا اہم مسئلہ مائنس ون نہیں بلکہ مائنس دہشت گردی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں جو بھی واقعہ رونما ہو اس سے پورا ملک متاثر ہوتا ہے کیونکہ کراچی پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس کراچی کے معاملے پر وفاقی حکومت کی عدم توجھی انتہائی افسوس ناک ہے، جو منصوبے اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد میں ہورہے ہیں وه کراچی میں کیوں نہیں بنائے جاتے، انہی مسائل کے باعث کراچی کو ایک بار پھر غیر یقینی صورتحال سے گزرنا پڑ رہا ہے۔


    پڑھیں: ’’ کراچی کی ترقی کے لیے وسیم اختر کے ساتھ ہوں، مراد علی شاہ ‘‘


    جماعت اسلامی کے رہنما نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ مائنس ون سے نہیں بلکہ مائنس دہشت گردی سے حل ہوگا اور اسی پر عملدرآمد کی ضرورت ہے تاہم افسوس ہے کہ ایک بار پھر قاتلوں کو ریلیف فراہم کر کے انہیں جیل سے رہا کیا جارہا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ’’شہر قائد کے مجموعی انفراسٹریکچر کے لیے 500 ارب روپے کی گرانٹ دی جائے، کراچی کے مسائل پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بس منصوبوں کے علاوہ بھی ترقیاتی کام کرنے ہوں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے شہر ممبئی میں زمین کے اندر ٹرین چلائی جاسکتی ہے تو پھر شہر قائد میں کیوں نہیں چل سکتی‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ کراچی کی بہتری کے لیے مل کرکام کریں گے، وسیم اختر و عمران اسماعیل ‘‘


    کے الیکٹرک کے مظالم پر تبصرہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء نے کہا کہ ’’کراچی کے باسویں کو بلوں میں اوور بلنگ کے ذریعے برباد کردیا گیا اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ غنڈوں کو بھیج کر غریب عوام سے زورزبردستی کی بنیاد پر ریکوریاں کروارہی ہے۔

    انہوں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بغیر تصدیق کے لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کررہی ہے اگر مشرقی پاکستان  اور خیبرپختونخواہ سے آئے لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔

  • جماعت اسلامی کی جنرل (ر) راحیل شریف کو شمولیت کی دعوت

    جماعت اسلامی کی جنرل (ر) راحیل شریف کو شمولیت کی دعوت

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن نے جنرل (ر) راحیل شریف کو اپنی پارٹی میں شمولیت کی دعوت دے دی۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کافی بہتر ہے۔ سمعیہ چوہدری کی ہلاکت اور قسمت بیگ قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں آج قراردادوں کا راج رہا، پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر نے سابق آرمی چیف جنرل ( راحیل شریف) کو ریٹائرمنٹ کے دو سال مکمل کرنے کے بعد جماعت اسلامی میں شمولیت کی دعوت دے ڈالی۔

    آزاد حثیت سے جیتنے والے رکن احسن ریاض فتیانہ نے ججز اور بیوروکریٹس کی دہری شہریت کے خلاف جمع کرائی گئی اپنی قرار داد مسترد ہونے پر احتجاج کیا۔

    احسن ریاض فتیانہ نے خواجہ سراؤں کے حقوق اور ان کے عمرہ اور مناسک حج کی ادائیگی کیلئے مناسب قانون سازی کیلئے قرارداد جمع کروا دی جبکہ ایوان میں حکومت نے چار بلوں کی منظوری بھی دی۔

    دوسری جانب وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبے اور بالخصوص لاہور میں امن و امان کی صورت حال کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ چنبہ ہاؤس میں ہلاک ہونے والی سمعیہ چوہدری کی موت نشہ آور شے زیادہ لینے پر ہوئی ۔ان کا کہنا ہے کہ اداکارہ قسمت بیگ کا قتل ڈکیتی کی واردات نہیں تھا۔ میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چنبہ ہاوس میں ملازم ایک ملازم لوگوں کے حوالے سے کمرے بک کرتا تھا ۔

     چنبہ ہاوس کے ملازم نے سمعیہ کے لیے کمرہ بک کیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کرائم کے بڑی واداتوں کی تحقیقات کر رہی ہے ،اداکارہ قسمت بیگ سمیت چار اہم کیسز پر پولیس سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔

  • کراچی کا مقدمہ پارلیمنٹ اور چوراہوں پر لڑیں گے، سراج الحق

    کراچی کا مقدمہ پارلیمنٹ اور چوراہوں پر لڑیں گے، سراج الحق

    کراچی : امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ اور چوراہوں پر کراچی کا مقدمہ لڑیں گے۔ مسئلے کی چابی شہریوں کے پاس ہے، جماعت اسلامی دوسری جماعتوں کی طرح عام جماعت نہیں ہے،ہم لوگوں کے دلوں ان کے گھروں اور پاکستان کی گلیوں میں انقلاب چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں جماعت اسلامی کادو روزہ ورکرز کنونشن سے دوسرے اور آخری روز خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے ورکرز کنونشن میں سندھ اور کراچی کا مقدمہ لڑنے کا اعلان کردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہری پانی کو ترس رہے گلیاں کچرے کا ڈھیر بن گئیں۔ پارلیمنٹ اورچوراہوں پرکراچی کامقدمہ لڑیں گے۔ مسئلے کی چابی شہریوں کے پاس ہے۔

    سراج الحق نے کہا کہ سندھ اورکراچی کا مقدمہ پورے پاکستان میں لڑیں گے۔ کراچی کےلیےپارلیمنٹ میں بھی آوازاٹھائیں گے، جماعت اسلامی کےامیرنے کہا کہ مسائل کےحل کی کنجی شہریوں کےپاس ہے۔

    سراج الحق نے پاناما لیکس کو کرپشن کا سمندر قراردیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے پاکستان کو کچھ بھی نہیں دیا ،ہمارے حکمران خود باہر ممالک جاکراپنا علاج کرواتے ہیں، حکمران پاکستان سے پیسہ کما کر باہر بھیجتے ہیں اور خود کو قوم کا لیڈر کہتے ہیں۔ آف شور کمپنیوں میں جن کا نام ہے ہر ایک سے پوچھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کرپشن کرنےوالوں کو بےگناہی کا ثبوت دینا ہوگا، سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی فرد کی بادشاہت نہیں بلکہ صرف اللہ کی حاکمیت چاہتے ہیں۔ آج بھی دنیا کو اسلامی نظام کی ضرورت ہے، دلوں کوتلوار سے نہیں اچھے اخلاق سے جیتا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے کروڑوں بچے صرف غربت کی وجہ سے اسکول نہیں جاتے،آج بھی ہزاروں پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹوکے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے،بھٹو نے پاکستان کا آئین دے کر وطن کو جوڑ کررکھا تھا۔ سراج الحق کی تقریرکے ساتھ جماعت اسلامی کا دو روزہ ورکرز کنونشن اختتام پذیرہوگیا۔

  • کشمیرمیں بھارت اور برطانیہ مظالم ڈھا رہے ہیں، سراج الحق

    کشمیرمیں بھارت اور برطانیہ مظالم ڈھا رہے ہیں، سراج الحق

    کراچی : جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت اگر کشمیر میں ظلم ڈھا رہا ہے تو برطانیہ بھی اس جرم میں برابر کا شریک ہے، نئے آرمی چیف کی ضابطے کے ساتھ تقرری خوش آئند ہے، جنرل راحیل شریف سلیقے کے ساتھ رخصت ہوگئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں مزار قائد کے سامنے باغ جناح میں جماعت اسلامی سندھ کے دو روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    دو روزہ کنوشن میں سندھ بھر سے جماعت اسلامی کے کارکنان اور ذمہ داران نے شرکت کی۔ کنونشن کامقصد جماعت اسلامی کی عوامی رابطہ مہم کو موثربنانا ہے۔

    سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ قائد اعظم کی رحلت کے بعد نااہل لوگوں نے حکومت پر قبضہ جمالیا۔ ان کا کہناتھا کہ ہم نفرت کے ماحول میں محبت پھیلا رہے ہیں، ہمارا جہاد ظلم، کرپشن کے خلاف ہے، ہماری لڑائی ڈرگ مافیا کے خلاف ہے، ہم نئے عزم کے ساتھ قوم کی رہنمائی کریں گے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ جاری رکھے ہوئے ہے، مودی نے کوئی مہم جوئی کی تو ہم بھی چپ نہیں بیٹھیں گے۔

    انہوں نے حکمرانوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ قرض اتارو ملک سنوارو کے نام پر اربوں روپے بٹورے گئے وہ کہاں گئے؟

  • پاناما کیس : قوم کو سپریم کورٹ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں، سراج الحق

    پاناما کیس : قوم کو سپریم کورٹ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں، سراج الحق

    بہاولپور : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں جاری پانامہ کیس سے قوم کو بڑی امیدیں وابستہ ہیں، امید ہے کرپٹ ٹولہ پانامہ کیس میں ضرور پھنسے گا، صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب کے عوام کا حق ہے جسے مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے نظر انداز کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بہاولپور میں سابق امیر جماعت اسلامی پنجاب اورپنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹرسید وسیم اختر کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مقدمہ کے فیصلے سے پہلے ہی بغلیں بجا کر تاثر دے رہے ہیں کہ انہوں نے میدان مار لیا ہے ،جب کیس کا فیصلہ آئے گا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

    ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں موجود کچھ لوگ یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ احتساب صرف وزیر اعظم اور ان کے خاندان کا ہوگا اور باقی سب لٹیرے صاف بچ جائیں گے مگر یہ تمام خوش فہمیاں اس وقت دم توڑ جائیں گی جب وزیراعظم اور ان کے خاندان کے بعد دوسروں کی باری آئے گی۔

    امیر جماعت اسلامی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت نے ترک صدرکو ریاست کی بجائے خاندانی مہمان بنا کر قومی یکجہتی و وقار کو نقصان پہنچایا، قومی قیادت ترک صدر سے گفتگو کرنا چاہتی تھی جس کا موقع نہیں دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : پنامہ کیس سیاسی مسئلہ نہیں ملک کے مستقبل کا سوال ہے: سراج الحق

    ان کا کہنا تھا کہ صوبہ بہاولپور جنوبی پنجاب کے عوام کا حق ہے، غیرمنصفانہ تقسیم سے جنوبی پنجاب کے عوام کے اندر شدید احساس محرومی پایا جاتا ہے۔

  • اتحاد امت کیلیے ملی یکجہتی کونسل اورمجلس عمل عملی نمونہ ہیں، لیاقت بلوچ

    اتحاد امت کیلیے ملی یکجہتی کونسل اورمجلس عمل عملی نمونہ ہیں، لیاقت بلوچ

    لاہور : جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے حرمین شریفین کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد امت کیلئے ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں تحریک دفاع آل سعود کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، لیاقت بلوچ نے کہا کہ مکہ اور مدینہ عالم اسلام کی عقیدت کے مراکز ہیں۔

    حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب کو ہدف بنانے کا مقصد اس کی مرکزی حیثیت ختم کرنا اور عدم استحکام کا شکار کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیو ورلڈ آرڈر کے تحت امت مسلمہ کو تقسیم کر کے استعمار اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ میں اتحاد کیلئے ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے۔

    سیمینار سے جے یو آئی کے رہنماء مولانا امجد خان، جے یو پی نورانی کے رہنماء مولانا محمد خان لغاری، ڈاکٹر عبدالغفور راشد اور دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے تحفظ حرمین شریفین کیلئے سعودی حکومت سے تعاون کا مطالبہ کیا۔