Tag: Japan

  • جاپانی وزیر اعظم کے بیٹے کی جانب سے کھانے کی دعوت بحث کا موضوع بن گئی

    جاپانی وزیر اعظم کے بیٹے کی جانب سے کھانے کی دعوت بحث کا موضوع بن گئی

    ٹوکیو: جاپانی وزیر اعظم سُوگا یوشی ہیدے کے بیٹے کی جانب سے کھانے کی ایک مبینہ دعوت پر جاپانی پارلیمان میں بحث شروع ہو گئی ہے، وزارت مواصلات نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد دو بیوروکریٹس کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان کی وزارت مواصلات کے ایک سینئر عہدے دار نے وزیر اعظم سُوگا یوشی ہیدے کے بیٹے کی جانب سے دعوت کا اعتراف کر لیا ہے جس میں وزارت مواصلات کے عہدے دار بھی شریک ہوئے تھے۔

    سینئر عہدے دار نے کہا کہ انھوں نے رات کے کھانے پر ہونے والی ایک میٹنگ میں سیٹلائٹ براڈ کاسٹنگ کاروبار پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    انھوں نے بتایا اس دعوت کے تمام اخراجات نشریات سے متعلق ایک کمپنی نے برداشت کیے تھے، اور اس کمپنی میں کام کرنے والے وزیر اعظم سُوگا یوشی ہیدے کے ایک بیٹے بھی دعوت میں شریک تھے۔

    وزارت مواصلات کے معلومات اور مواصلات بیورو کے سربراہ آکی موتو یوشی نوری نے یہ بات ایوان زیریں کی بجٹ کمیٹی میں جمعے کے روز بتائی۔

    یہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد جاپانی وزیر اعظم کو قوم سے معافی بھی مانگنی پڑ گئی تھی، انھوں نے اپنے بیٹے کو اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں تعاون کی بھی ہدایت کی۔

    یاد رہے کہ ایک جریدے نے حالیہ دنوں میں خبر دی تھی کہ وزیر اعظم سُوگا کے بیٹے نے قانون کی ممکنہ خلاف ورزی کرتے ہوئے آکی موتو اور دیگر سینئر عہدے داروں کی گزشتہ سال متعدد بار خاطر مدارت کی، جریدے کی جانب سے ایک آڈیو ریکارڈنگ کی جزوی تحریری نقل بھی جاری کی گئی تھی، جو دسمبر میں ہونے والی ملاقاتوں میں سے ایک میں کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ جاپان میں سرکاری عہدے داران کو تحائف دینے یا خاطر مدارت کرنے پر پابندی عائد ہے۔

  • بیٹی نے ماں کی لاش کو دس سال تک فریزر میں کیوں چھپائے رکھا؟

    بیٹی نے ماں کی لاش کو دس سال تک فریزر میں کیوں چھپائے رکھا؟

    ٹوکیو : پولیس نے ایک ایسی سفاک خاتون کو حراست میں لیا ہے جس نے ایک سہولت حاصل کرنے کیلیے ماں کے مرنے کے بعد اس لاش دس سال تک فریزر میں چھپا کر رکھا۔

    اس حوالے سے پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ48 سالہ یومی یوشینو نامی خاتون کو ٹوکیو کے ایک اپارٹمنٹ میں گزشتہ روز فریزر کے اندر سے ملنے والی کسی خاتون کی لاش کو چھپانے کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپانی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس کی والدہ کی موت کا علم ہونے پر اسے اپارٹمنٹ سے بے دخل کیے جانے کا خدشہ تھا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزمہ کا کہنا ہے کہ اس نے10 سال قبل لاش کو چھپایا تھا کیونکہ وہ اس گھر کو چھوڑنا نہیں جانا چاہتی تھی جہاں وہ اپنی والدہ کے ساتھ کئی سال سے رہائش پذیر تھی۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق یومی یوشینو کی والدہ کی موت کے وقت عمر تقریباً 60 برس تھی اور میونسپل ہاؤسنگ کمپلیکس میں اپارٹمنٹ ان کے نام پر ہی لیز کیا گیا تھا۔

    اطلاعات کے مطابق یوشینو کو جنوری کے وسط میں کرائے کی رقم ادا نہ کرنے کے بعد اپارٹمنٹ چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا اور اس دوران صفائی کرنے والے ایک شخص کو ایک کمرے میں چھپائے گئے فریزر میں سے یہ لاش ملی تھی۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق زیادہ وقت گزر جانے کی وجہ سے لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مذکورہ خاتون کی موت کا وقت اور اس کا سبب معلوم نہیں ہوسکا۔

  • جاپان: کرونا ویکسین لگوانے کے لیے آن لائن سسٹم تیار

    جاپان: کرونا ویکسین لگوانے کے لیے آن لائن سسٹم تیار

    ٹوکیو: جاپان میں کرونا وائرس ویکسین لگوانے کے لیے ایک زبردست آن لائن سسٹم تیار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیغام رسانی کی سہولت فراہم کرنے والی ایپ ’لائن‘ نے جاپان میں کرونا وائرس کی ویکسین لگوانے کی بکنگ کے لیے آن لائن نظام تیار کر لیا۔

    فری ایپ کا استعمال کرنے والے افراد اب اس نظام کے تحت کرونا ویکسین لگوانے کے لیے بہ آسانی وقت لے سکیں گے۔

    سب سے پہلے صارفین بلدیہ کے اس سرکاری لائن اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کریں گے، پھر پروگرام میں اپنی صنف، عمر کے گروپ اور ویکسی نیشن کی ترجیحی تاریخ جیسی معلومات کا اندراج کریں گے۔

    معلومات کا اندراج کرنے والے شہریوں کو ڈاک کے ذریعے ایک ٹکٹ نمبر موصول ہوگا، جس کو وہ بکنگ مکمل کرنے کے لیے ایپ پر استعمال کریں گے۔

    اس آن لائن سسٹم کے استعمال پر جاپان کی 2 مقامی حکومتیں متفق ہو چکی ہیں اور لگ بھگ مزید 100 اس پر غور کر رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ وزارت صحت کے ویکسی نیشن شیڈول کے مطابق مارچ کے وسط سے جاپان میں 65 یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو کووِڈ 19 کے ٹیکے لگانے کے لیے ٹکٹ بھیجے جائیں گے۔

    پیر کو وزارت صحت نے کہا تھا کہ ویکسینیشن ٹکٹ تقریباً 30 کروڑ 60 لاکھ معمر افراد کو بھیجے جائیں گے، جو ویکسی نیشن کے سلسلے میں تیسری ترجیح ہیں، نامزد اسپتالوں میں 10 سے 20 ہزار طبی کارکنوں کا گروپ پہلی ترجیح ہے، جب کہ دوسری ترجیح دیگر میڈیکل ورکرز ہیں جن کی تعداد تقریباً 3.7 ملین ہے۔

  • کورونا ویکسین : برطانوی کمپنی کا جاپان سے متعلق اہم اعلان

    کورونا ویکسین : برطانوی کمپنی کا جاپان سے متعلق اہم اعلان

    لندن : برطانوی دوا ساز کمپنی آسٹرازینیکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں جاپان میں کورونا ویکسین کی تیاری کے کام کا آغاز کرے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی بڑی ادویہ ساز کمپنی آسٹرازینیکا اپنی کورونا وائرس ویکسین جلد ہی جاپان میں تیار کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

    مذکورہ کمپنی نے گزشتہ دنوں ویکسین کی12 کروڑ خوراکیں فراہم کرنے کیلئے جاپانی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ توقع ہے کہ مارچ تک تین کروڑ خوراکیں جاپان درآمد کرلی جائیں گی۔

    آسٹرازینیکا نے کہا ہے کہ فراہمی کی رفتار تیز کرنے کی غرض سے وہ مستقبل قریب میں مغربی جاپان کے ہیوگو پریفیکچر میں قائم دوا ساز کمپنی سمیت کئی اداروں کو کام تفویض کرکے جاپان میں ویکسین کی پیداوار شروع کرے گی۔

    اگر وزارت صحت نے اس ویکسین کی اجازت دے دی تو توقع ہے کہ آسٹرازینیکا ویکسین کی جاپان ساختہ 9 کروڑ تک خوراکیں ملک میں ویکسین لگانے کے منصوبے کیلئے فراہم کر دی جائیں گی۔

    اس ویکسین کی طبی آزمائش جاری ہے چونکہ یورپ اور دیگر ملکوں میں ویکسین کی فراہمی میں تاخیر ہوئی ہے لہٰذا آسٹرازینیکا جاپان میں مستحکم فراہمی کی خواہاں ہے۔

  • ’خلا باز‘ نے جاپانی خاتون سے ہزاروں ڈالر لوٹ لیے

    ’خلا باز‘ نے جاپانی خاتون سے ہزاروں ڈالر لوٹ لیے

    ٹوکیو: جاپان میں ایک نوسرباز نے خود کو خلا باز کہہ کر ایک نیک دل خاتون سے ہزاروں ڈالر لوٹ لیے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق ایک شہری نے انٹرنیٹ پر خاتون کے سامنے خود کو خلا باز کے طور پر متعارف کرا کر لوٹ لیا، دھوکے باز کا کہنا تھا کہ وہ روسی خلا باز ہے اور مشن سے واپسی پر وہ جاپان میں رہائش اختیار کرنا چاہتا ہے، جس کے لیے اسے خاتون کی مدد درکار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دھوکے باز خلا باز نے خاتون سے 60 لاکھ ین ہتھیائے تھے جو تقریباﹰ 48 ہزار یورو بنتے ہیں۔

    مقامی روزنامے نے پیر کو اس سلسلے میں ایک رپورٹ شایع کی تھی، جس میں کہا گیا کہ نام نہاد ’خلا باز‘ کوئی خلا باز نہیں بلکہ ایک دھوکے باز تھا، جس کا علم متاثرہ خاتون کو تب ہوا جب وہ اسے اپنے جمع کردہ سرمائے میں سے چھ ملین ین بھیج چکی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق نوسرباز ’روسی خلا باز‘ سے خاتون کی شناسائی انٹرنیٹ پر ہوئی تھی، اس نے بتایا تھا کہ وہ اپنے اگلے خلائی مشن سے زمین پر واپسی کے بعد جاپان میں رہائش اختیار کرنا چاہتا ہے، اس سلسلے میں وہ اپنا سامان پہلے ہی جاپان بھیجنا چاہتا ہے، اگر ہو سکے تو روس سے جاپان تک سامان کے کارگو کا بل ادا کر دے۔

    خاتون کی رضامندی کے بعد ان سے ایک جاپانی شخص انٹرنیشنل گڈز ٹرانسپورٹ کمپنی کے نمائندے کے طور پر ملا، اور انھیں جعلی روسی خلا باز کے سامان کا بل پیش کر دیا، جس پر انھوں نے دیے گئے بینک اکاؤنٹ میں چھ ملین ین منتقل کر دیے۔

    جلد ہی خاتون کو معلوم ہوا کہ خلا باز غائب ہو چکا ہے، جس پر انھوں نے پولیس کو مطلع کر دیا، اور پولیس نے نو سرباز کی تلاش شروع کر دی۔

  • فائیو جی ٹیکنالوجی : جاپانی کمپنیوں کے نیٹ ورک کے پھیلاؤ کیلئے اقدامات

    فائیو جی ٹیکنالوجی : جاپانی کمپنیوں کے نیٹ ورک کے پھیلاؤ کیلئے اقدامات

    ٹوکیو : جاپان میں موبائل فون کمپنیاں اپنے تمام صارفین کیلئے جدید فائیوجی ٹیکنالوجی کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں، اس سلسلے میں کمپنیاں اپنے بیس اسٹیشنز کو مزید بہتر کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہیں۔

    فائیو جی سروس موبائل فون انٹرنیٹ کی پانچویں جنریشن ہے جو تیز ترین ڈیٹا ڈاﺅن لوڈنگ، اپ لوڈنگ اور بہترین کنکشن کے ذریعے کوریج کو یقینی بناتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے سال2021 میں جاپان کے ایسے علاقوں کی تعداد میں بڑا اضافہ ہونے کی توقع ہے جہاں لوگ جدید ترین 5جی نیٹ ورک استعمال کرسکیں گے۔

    ملک کی بڑی موبائل فون کمپنیاں ارزاں نرخوں پر تیز رفتار اور زیادہ گنجائش والے فائیو جی نیٹ ورکس متعارف کروانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

    کمپنیوں نے فائیو جی ٹیکنالوجی کی خدمات گزشتہ سال شروع کی تھیں تاہم اب تک یہ صرف محدود علاقوں میں دستیاب ہیں، اب کمپنیاں اپنے بیس اسٹیشنز کو تیزی سے بہتر بنانے پر توجہ دے رہی ہیں۔

    سروس فراہم کرنے والی کمپنی این ٹی ٹی دوکومو کو توقع ہے کہ اس کی فائیو جی خدمات مالی سال 2021 کے اختتام تک ملک کی55فیصد آبادی کو دستیاب ہوں گی۔ توقع ہے کہ کے ڈی ڈی آئی اور سوفٹ بینک آبادی کے 90 فیصد حصے کو 5جی خدمات فراہم کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق موبائل فون کے اخراجات کم کرنے کی حکومتی اپیل کے جواب میں این ٹی ٹی دوکومو اور سوفٹ بینک موسم بہار سے فائیو جی کے سستے پیکج متعارف کروانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

    دریں اثناء اسمارٹ فون تیار کرنے والی کمپنیاں5جی کے نت نئے نمونے نکال رہی ہیں، اس طرح امید ہے کہ جاپانی صارفین رواں سال سے فائیو جی کی نئی ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال شروع کردیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل چین، جنوبی کوریا، امریکا اور برطانیہ گزشتہ سال فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز کرچکے ہیں، چینی کمپنیوں کی جانب سے پہلے فائیو جی نیٹ ورک کو سال2021متعارف کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اسے فوری طور پر متعارف کرادیا گیا۔

    اس سے قبل جنوبی کوریا، امریکا اور برطانیہ رواں سال فائیو جی ٹیکنالوجی کا آغاز کرچکے ہیں۔چینی کمپنیوں کی جانب سے پہلے فائیو جی نیٹ ورک کو آئندہ سال متعارف کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم اب اسے فوری طور پر متعارف کرادیا گیا ہے۔

  • ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد جلد ہوگا، جاپان میں تیاریاں جاری

    ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد جلد ہوگا، جاپان میں تیاریاں جاری

    ٹوکیو : جاپان میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں تاخیر کے باعث اخراجات میں اربوں ڈالرز کا اضافہ ہوگیا ہے، ملتوی شدہ ٹوکیو اولمپکس و پیرالمپکس کے منتظمین کو کورونا وائرس کی وباء کے باعث ان کھیلوں کے سلسلے میں مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے۔

    ٹوکیو اولمپکس و پیرالمپکس کے انعقاد میں صرف 7 ماہ رہ گئے ہیں۔2020ٹوکیو گیمز کو عالمگیر وباء کے باعث ایک سال کے لیے ملتوی کر دیا گیا تھا۔

    ان کھیلوں کو ملتوی کرنے کا یہ پہلا واقعہ ہے، اب ٹوکیو اولمپکس 23 جولائی سے 8 اگست 2021 تک ہوں گے، اس کے علاوہ پیرالمپکس (معذور کھلاڑیوں کا اولمپک) 24 اگست 2021 سے 5 ستمبر 2021 تک ہوں گے۔

    اولمپک مشعل ریلی کا آغاز مارچ سے ہوگا۔ منتظمین موسم بہار میں یہ طے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں کہ کھیلوں کے مقامات پر کتنے شائقین کو داخل ہونے کی اجازت دی جائے۔

    تاخیر سے ہونے والے ٹیسٹ ایونٹس کا انعقاد انسداد کورونا وائرس کے اقدامات کے ساتھ مارچ سے مئی کے درمیان ہوگا۔ منتظمین کو یہ طے کرنا ہے کہ غیرملکیوں سمیت کھیل دیکھنے کے لیے کتنے شائقین کی حد مقرر کی جائے۔

    انہیں کھیلوں کے لیے طبی امداد کا نظام بھی اختیار کرنا ہوگا جو وائرس کے خلاف لڑنے والے طبی عملے کے لیے ایک بوجھ ثابت ہوسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ ٹوکیو اولمپکس کا انعقاد جاپان میں رواں برس 24 جولائی سے 9 اگست تک کیا جانا تھا جس کیلئے جاپان میں بڑے پیمانے پر انتظامات بھی کیے جا رہے تھے لیکن کورونا کے باعث یہ ایک سال کیلئے ملتوی کردیے گئے۔

  • جاپانیوں کی طویل عمر کا راز کیا ہے؟

    جاپانیوں کی طویل عمر کا راز کیا ہے؟

    ٹوکیو: جاپانیوں کی طویل عمر کا راز معلوم ہو گیا، ایک جاپانی محقق نے یہ راز جاننے کے لیے 20 سال تک تحقیق کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک جاپانی محقق نے بیس سالہ تحقیق کے بعد آخر کار جاپانیوں کی طویل عمر کا راز معلوم کر لیا، محقق کا کہنا تھا کہ جاپانی عموماً گرم پانی سے لمبا غسل کرتے ہیں۔

    ٹوکیو سٹی یونی ورسٹی کے پروفیسر اور میڈیکل ڈاکٹر شینیا ہایاساکا نے 2 دہائیوں تک لمبے غسل اور چشموں سے نکلنے والے گرم پانی میں دیر تک نہانے کے طبی فوائد کا مطالعہ کیا، انھوں نے بتایا کہ جاپان میں لوگوں کی لمبی اور صحت مند زندگی کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ 80 فی صد جاپانی دیر تک گرم پانی میں لیٹے رہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بیس برس قبل ایک نرس نے ان سے بلڈ پریشر کے مریضوں کو گرم پانی سے غسل دینے سے متعلق استفسار کیا تھا، لیکن اس سلسلے میں کوئی سائنسی تحقیق موجود نہیں تھی، چناں چہ انھوں نے اس سلسلے میں باقاعدہ تحقیق کا آغاز کیا۔

    ہایاساکا نے اس سلسلے میں کچھ عرصہ قبل ایک طبی جریدے جرنل آف اپیڈیمولوجی میں ایک مقالہ بھی شایع کیا، ان کا کہنا ہے کہ گرم پانی سے زیادہ دیر تک غسل کے 3 بنیادی فائدے ہیں، ایک حدت، پانی پر جسم کے تیرنے کی صلاحیت میں اضافہ اور ہائیڈرو اسٹیٹک پریشر۔

    انھوں نے حفظان صحت اور صفائی کے صحت پر فائدوں کا بھی ذکر کیا تاہم پروفیسر ہایاساکا کے مطابق حفظانِ صحت اور صفائی والے فائدے شاور کے نیچے کھڑے ہو کر غسل لینے سے حاصل تو کیے جا سکتے ہیں، تاہم اول الذکر فائدے صرف گرم پانی میں لیٹنے حاصل ہو سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ زلزلوں اور آتش فشاؤں کے لیے مشہور جاپان میں گرم پانی کے 27 ہزار چشمے ہیں، گرم پانی میں دیر تک لیٹنا اور لمبا غسل لینا ایک طرح سے جاپان میں قومی روایت ہے۔

  • ویکسین لگانے کی ترجیحات کا منصوبہ تیار

    ویکسین لگانے کی ترجیحات کا منصوبہ تیار

    ٹوکیو: جاپان کی وزارت صحت نے شہریوں کو کرونا ویکسین لگانے کی ترجیحات کا منصوبہ تیار کر لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان کی وزارت صحت نے ترجیحات کی ایک فہرست تیار کی ہے جس کے تحت فروری 2021 کے اواخر میں سب سے پہلے طبی عملے کو کرونا ویکسین لگائی جائے گی۔

    وزارت صحت کی ترجیحات کے مطابق مارچ کے آخر میں عمر رسیدہ افراد کو اور پھر صحت کے مسائل سے دوچار دیگر افراد کو کرونا ویکسین لگائی جائے گی۔

    جمعہ کے روز ماہرین کے ایک پینل نے یہ منصوبہ منظور کر لیا، جس کے تحت اسپتالوں میں داخل افراد یا دل، سانس، گردوں اور ذیابیطس کی دائمی بیماری کے باعث باقاعدگی سے اسپتال جانے والے افراد کو کرونا ویکسین کے سلسلے میں ترجیح دی جائے گی۔

    صحت کے دائمی مسائل میں قوت مدافعت میں کم زوری کے باعث دماغی امراض، کروموسومز میں گڑبڑ، شدید جسمانی یا دماغی عوارض اور نیند کے دوران سانس رکنے کے امراض بھی شامل ہوں گے۔

    فی الوقت حاملہ خواتین کو ترجیحی فہرست میں جگہ نہیں دی گئی ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے لیے ویکسین کے محفوظ اور مؤثر ہونے کے بارے میں ڈیٹا دستیاب نہیں۔

    ایک اندازے کے مطابق صحت کے مختلف مسائل سے دوچار تقریباً 82 لاکھ افراد اس ترجیحی منصوبے کے تحت ویکسین لیں گے۔

  • جاپانی سائنسدانوں کا کارنامہ "قلمی ٹماٹر” بھی مارکیٹ میں آگیا

    جاپانی سائنسدانوں کا کارنامہ "قلمی ٹماٹر” بھی مارکیٹ میں آگیا

    ٹوکیو : جاپان کی وزارت صحت نے جنیاتی طور پر تیار کیے جانے والے ٹماٹر کی فروخت کی منظوری دے دی، ٹماٹر میں ایسے کوئی جینز نہیں ہیں جو قدرتی اقسام کے ٹماٹر سے مختلف ہوں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپانی وزارتِ صحت کے ماہرین کے ایک پینل نے ملک کے پہلے جنتیاتی کانٹ چھانٹ کے حامل ٹماٹر کی فروخت کی اجازت دے دی ہے۔ یہ ٹماٹر یونیورسٹی آف تسُوکُوبا اور ایک بائیو ٹیک کمپنی نے مشترکہ طور پر تخلیق کیا ہے۔

    پینل نے گزشتہ روز ایسے ٹماٹر کی فروخت کی درخواست منظور کی ہے جس کے جینیاتی سیٹ میں رد و بدل کرکے اسے گابا نامی امینو ایسڈ زیادہ مقدار میں پیدا کرنے کے قابل بنایا گیا ہے، اس حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلڈ پریشر کم کرنے میں معاون ہے۔

    پینل کا کہنا ہے کہ ٹماٹر میں ایسے کوئی جینز نہیں ہیں جو قدرتی اقسام کے ٹماٹروں سے مختلف ہوں۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ جینیاتی کانٹ چھانٹ سے الرجی پیدا کرنے والے عناصر یا زہریلے مادوں کی مقدار میں بھی کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔

    گزشتہ سال متعارف کرائے گئے ایک ضابطے کے تحت، جینیاتی طور پر کانٹ چھانٹ کرکے تیار کردہ فوڈ کو حکومت کو درخواست دینے کے بعد اُس صورت میں فروخت کیا جا سکتا ہے جب ماہرین کا پینل اس نتیجے پر پہنچے کہ مذکورہ خوراک کو کسی تحفظاتی معائنے کی ضرورت نہیں ہے۔

    اس کے برعکس جینیاتی طور پر تبدیل شدہ ایسی خوراک کی فروخت کے لیے فوڈ سیفٹی کمیشن کا معائنہ پاس کرنا لازمی ہے جس میں دیگر جانداروں کی جینز شامل ہوں۔

    ذرائع کے مطابق بائیو ٹیک کمپنی نے گزشتہ روز درخواست جمع کرائی تھی، اس کا کہنا ہے کہ جینیاتی کانٹ چھانٹ کی حامل خوراک پر یہ تمام معلومات چسپاں کی جائیں گی۔