Tag: Japan

  • جاپان پیٹرول سے چلنے والی گاڑیاں کیوں بند کررہا ہے؟ وجہ سامنے آگئی

    جاپان پیٹرول سے چلنے والی گاڑیاں کیوں بند کررہا ہے؟ وجہ سامنے آگئی

    ٹوکیو: ماحول دوست پالیسی پر عملدرآمد کرتے ہوئے جاپان نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپانی حکومت نے مستقبل کے لیے ماحول دوست پالیسیوں کی تیاری کرتے ہوئے آئندہ دس سالوں کے درمیان پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت مرحلہ وار ختم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت معیشت پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت کے بجائے، ہائی برڈ، الیکٹرک اور فیول سیلز سے چلنے والی متبادل گاڑیوں کی فروخت چاہتی ہے۔ وزارت اس سے متعلق ماحولیاتی ماہرین کے ایک پینل میں اس اہم معاملے پر تبادلہ خیال کر چکی ہے اور رواں سال کے آخر تک یہ ہدف باضابطہ طور پر مقرر کرنا چاہتی ہے۔

    اس اقدام سے قبل وزیراعظم سُوگا یوشی ہیدے نے جاپان کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو دوہزار پچاس تک نیٹ زیرو پر لانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جاپان کا پانچ ممالک کے شہریوں کیلئے خصوصی رعایت کا اعلان

    اس کے علاوہ برطانیہ بھی پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی نئی گاڑیوں کی فروخت پر دو ہزار تیس کے اختتام تک اور ہائی برڈ گاڑیوں کی فروخت پر دو ہزار پینتیس کے اختتام تک پابندی عائد کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے، اسی طرح امریکی ریاست کیلیفورنیا اور فرانس معدنی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت بالترتیب 2035 اور 2040 تک ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس میں جاپان نے معیشت اور ماحولیات کے تحفظ سے متعلق اہم فیصلہ کیا تھا، جاپانی وزیراعظم نے اپنی ورچوئل تقریر میں کہا کہ معیشت اور ماحولیات کے لیے سازگار ماحول تشکیل دینے کی غرض سے جاپان دنیا کی گرین انڈسٹری کی قیادت کرے گا، جاپان گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج کم کر کے دوہزار پچاس تک اسے نیٹ زیرو یعنی بالکل صفر تک لانے کے لئے پرعزم ہیں۔

    وزیرِ اعظم سُوگا یوشی ہیدے نے اپنے خطاب میں کہا کہ جدید ترین شمسی سیلز، کاربن کی ریسائیکلنگ اور ہائیڈروجن توانائی جیسی انقلابی ایجادات سبز معاشرے کے حصول کے اہم ذرائع ہونگے۔

  • کرونا ویکسین: جاپان کا عوام کے لیے بڑا اعلان

    کرونا ویکسین: جاپان کا عوام کے لیے بڑا اعلان

    ٹوکیو: جاپان نے عوام کو کرونا ویکسین مفت دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان میں عوام کو کرونا ویکسین کی مفت فراہمی کے لیے آج ایک بل منظور کر لیا گیا ہے، جس کی منظوری کے بعد اب جاپانی عوام کو ویکسین مفت ملے گی۔

    جاپان نے امریکی کمپنی موڈرنا، آسٹرازینیکا اور فائزر سے ویکسینز کا معاہدہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ جاپان میں اب تک 2 ہزار سے زیادہ افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ ایک لاکھ 48 ہزار متاثر ہوئے۔

    بل میں کہا گیا ہے کہ حکومت جاپان کے 126 ملین باشندوں کے لیے ویکسین کے تمام اخراجات اٹھائے گی، اسے پارلیمنٹ کے ایوان بالا نے منظور کیا۔

    برطانیہ نے کرونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی، دنیا کا پہلا ملک بن گیا

    جاپان نے فائزر سے 6 کروڑ لوگوں کے لیے ویکسین کا معاہدہ کیا ہے، موڈرنا بائیوٹیک فرم سے ڈھائی کروڑ لوگوں جب کہ آسٹرا زینیکا سے 12 کروڑ لوگوں کے لیے ویکسین کا معاہدہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ فائزر اور موڈرنا کمپنیاں امریکا اور یورپ میں کرونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری کی کوششیں کر رہی ہیں۔

    ادھر آج برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بنا گیا ہے جس نے کرونا ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے، برطانوی وزیر صحت نے ایک بیان میں کہا کہ آئندہ ہفتے سے ویکسین دستیاب ہونا شروع ہوگی۔

  • بلی سے بھی سستے شیر خریدیں، مگر کہاں؟

    بلی سے بھی سستے شیر خریدیں، مگر کہاں؟

    ٹوکیو: کیا آپ یقین کرینگے کہ دنیا کا ایسا بھی ملک ہے جہاں جنگل کی بادشاہ کی شہرت کم اور نسلی بلیوں کی زیادہ ہے۔

    جی ہاں یہ ملک ہے جاپان، جاپان میں چڑیا گھر جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے، گو کہ جاپانی چڑیا گھروں میں قطبی ریچھوں، ہاتھیوں اور پانڈا کو اب بھی بہت پسند کیا جاتا ہے لیکن شیر جیسے دیگر جانوروں کی شہرت اور قدر میں کمی ہوتی جا رہی ہے۔

    اس حوالے سے ماضی میں جنگلی جانوروں کا کاروبار کرنے والے تسوشی شیروا نے بتایا کہ شیر اب جاپان میں بہت سستے ہو چکے ہیں اور انہیں آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے، ماضی میں جاپان کے ہر چڑیا گھر انتظامیہ کی خواہش ہوتی تھی کہ ان کے وائلڈ لائف پارک میں شیر لازمی ہو کیوں کہ ان کی مانگ بہت زیادہ تھی لیکن اب یہ بہت عام ہو چکے ہیں، اب زیادہ تر لوگ انہیں اسی وقت دیکھنے آتے ہیں، جب یہ بچے ہوتے ہیں۔

    تسوشی شیروا کے مطابق جاپان میں ایک شیر ایک لاکھ ین (تقریبا ایک ہزار ڈالر) کا مل جاتا ہے، انہوں نے بتایا کہ چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اپنا خرچہ بچانے کے لیے ان شیروں کو بغیر کسی معاوضے کے کسی کو چڑیا گھر کو دے دیئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ سال دو ہزار چودہ کے بعد سے اب تک گیارہ سے چودہ شیر عوامی چڑیا گھروں کو عطیہ کیے گئے ہیں۔

    تسوشی شیروا نے بتایا کہ شیر کے برعکس ایک نسلی بلی اس سے دوگنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ اچھی اور اعلی نسل کی بلی کی قیمت چار لاکھ ین (تقریبا چھ لاکھ پاکستانی روپے) ہے۔

    جاپان میں شیروں کی قیمت کم کیوں ہے؟

    اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ٹوکیو یونیورسٹی میں ماحولیاتی شعبے سے منسلک کیوین شارٹ نے بتایا کہ شیروں کی قیمتیں کم ہونے کی بڑی وجہ ان کی بریڈنگ ہے، دیگر جانوروں کی نسبت قید میں شیروں کی بریڈنگ ایک آسان عمل ہے اور عمومی طور پر ایک ہی وقت میں تین بچے پیدا ہوتے ہیں، شائقین شیر کے بچوں کو تو پسند کرتے ہیں لیکن بڑے شیروں کو نہیں، جب شیر بڑے ہوتے ہیں تو پھر ان کی خوراک کی لاگت زیادہ ہو جاتی ہے، انہیں زیادہ گوشت کی ضرورت ہوتی ہے اور گوشت جاپان میں کافی مہنگا ملتا ہے۔کیوین شارٹ نے بتایا کہ شیر کو رکھنے کے لیے بھی الگ الگ پنجروں کی ضرورت ہوتی ہے۔

    دوسری جانب جاپان میں بچوں کی شرح پیدائش میں بھی کمی ہوئی ہے اور آج کے دور کے بچے چڑیا گھروں میں جانے کی بجائے آن لائن گیمز کھیلنا زیادہ پسند کرتے ہیں۔

  • جاپان میں کرونا کیوں پھیل رہا ہے ؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    جاپان میں کرونا کیوں پھیل رہا ہے ؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    ٹوکیو:جاپان سمیت دنیا بھر میں کرونا کی دوسری لہر شدت کے ساتھ جاری ہے، ایسے میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپانی ایسوسی ایشن برائے وبائی امراض اور جاپانی سوسائٹی برائے انفیکشن روک تھام اور کنٹرول نے گذشتہ ماہ مشترکہ طور پر آن لائن سروے کیا۔

    سروے میں بیس سے ساٹھ سال تک عمر کے کم وبیش ایک ہزار افراد نے حصہ لیا، سروے کے نتائج سے نتیجہ اخذ کیا گیا کہ کرونا وبا سے بچنے کے لئے 87.7 فیصد افراد وقفے وقفے سے ہاتھ دھوتے ہیں، 87.4 فیصد ماسک کا استعمال جبکہ 65.9 فیصد ہاتھوں کو جراثیم کش محلول سے صاف کرتے ہیں، ان نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ جاپان کے شہری ماسک کا استعمال اور ہاتھوں کو صاف کیے جانے سمیت، وباء سے بچنے کے اقدامات پر اچھی طرح عمل کررہے ہیں۔آن لائن کئے گئے سروے میں کرونا وائرس کی وبا سے بچنے کے لیے انتہائی اہم اقدامات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں 69 فیصد نے تھری سِیز یعنی بند جگہوں، پرہجوم مقامات اور قریبی رابطے والی جگہوں سے بچنے کی اہمیت کا حوالہ دیا اسی طرح سے صرف 44 فیصد نے کہا کہ اہل خانہ کے علاوہ دوسروں کے ساتھ گھر سے باہر کھانے سے گریز کرنا اہم ہے۔

    یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ پرہجوم مقامات اور قریبی رابطوں والی جگہ پر عوام کی جانب سے دیگر اقدامات کی بہ نسبت بد احتیاطی دیکھی جارہی ہے، اسی بد احتیاطی پر یونیورسٹی آف ٹوکیو کے انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کے پروفیسر یوتسُویاناگی ہیروشی کہتے ہیں کہ اس عمومی رائے کے خلاف انتباہ کر رہے ہیں کہ ماسک لگانے سے وائرس کی مکمل روک تھام کی جا سکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کرونا ویکسین سے متعلق جاپان کا اہم اعلان

    انہوں نے سروے کرنے والے افراد سے کہا کہ لوگوں سے یہ پوچھنے کی ضرورت ہے آیا جو چیزیں وہ کر رہے ہیں اُنہیں لاپرواہی سمجھا جا سکتا ہے یا نہیں۔

    واضح رہے کہ کرونا وبا کی دوسری لہر کے باعث جاپان میں بھی نئے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں، اس وقت صرف ٹوکیو میں مصدقہ متاثرین کی کل تعداد 38 ہزار 22 کے قریب ہے۔

  • کرونا ویکسین سے متعلق جاپان کا اہم اعلان

    کرونا ویکسین سے متعلق جاپان کا اہم اعلان

    ٹوکیو: جاپانی کابینہ نے شہریوں کو کووڈ نائنٹین کی ویکسین مفت فراہم کرنے کے مسودے کی توثیق کر دی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان کی کابینہ نے کرونا وائرس ویکسین کی مفت فراہمی اور ویکسین سے پیدا ہونے والے امکانی صحت کے مسائل کی مفت دیکھ بھال کی فراہمی کے ایک مسودے کی توثیق کر دی ہے۔

    مسودے میں کہا گیا ہے کہ جاپانی عوام بلا خوف وخطر ویکسین لیں، بلدیاتی اداروں کی جانب سے انہیں انجیکشن فراہم کئے جائیں گے اور اس کے تمام اخراجات مرکزی حکومت برداشت کرے گی۔

    مزید پڑھیں:  کرونا وبا: جاپان کی معروف دوا ساز کمپنی کی حکومت سے درخواست

    مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ویکسین کے استعمال سے صحت کے دیگر مسائل پیدا ہوتے ہیں تو اس کے علاج معالجے کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی ۔

    واضح رہے کہ حکومت جاپان نے امریکہ اور برطانیہ کے ادویات ساز اداروں سے اُن کی ممکنہ تیار کردہ ویکسینز کی فراہمی لینے پر اتفاقِ رائے کیا ہے، حکومت جاپان مالی سال 2021 کی پہلی ششماہی میں ملک بھر میں مفت ٹیکے لگانے شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

  • جانوروں کی چربی سے ہوائی جہاز اڑانے کا فیصلہ

    جانوروں کی چربی سے ہوائی جہاز اڑانے کا فیصلہ

    ٹوکیو: جاپان کی معروف فضائی کمپنی نے فضا میں کاربن گیس کے اخراج کے سد باب کے لئے اہم فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق آل نپّون ایئرویز(آنا) آئندہ ماہ سے بائیو ایندھن کا استعمال شروع کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے، جس میں جانوروں کی چربی سے تیار کردہ نامیاتی جیٹ ایندھن استعمال کیا جائے گا۔

    اس مقصد کے لئے فِن لینڈ کی گوشت پروسیسنگ کمپنی کی خدمات حاصل کی گئیں ہیں، جو جانوروں کی چربی سے یہ ایندھن بنائے گی، جس کے نتیجے میں فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں روایتی جیٹ ایندھن کے مقابلے تقریباً 90 فیصد تک کمی واقع ہوگی، یہ جاپان میں پہلی مسافر بردار سروس ہوگی جس کو چلانے میں خام تیل سے حاصل کردہ ایندھن استعمال نہیں ہوگا۔All Nippon Airways keen to lift profile in Australia - Australian Aviationواضح رہے کہ  کرونا وبا سے متاثر ہونے والی اس فضائی کمپنی کے لیے اضافی اخراجات کو پورا کرنا مشکل ہوگیا ہے، رواں مالی سال کے لیے متوقع طور پر 4 ارب 70 کروڑ ڈالر کا خسارے کا سامنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 11 دن تک مسلسل پرواز کرنے والے پرندے نے ماہرین کو حیران کردیا

    اَنا کے اشیا کی خریداری کے ذمہ دار عہدیدار یوشی کاوا کوہئے کا کہنا ہے کہ خراب کاروباری حالات کے باوجود ہم طویل مدتی امکانات کو سامنے رکھتے ہوئے دنیا بھر سے ایندھن کے متبادل ذرائع حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

  • ٹوکیو اولمپکس سے متعلق اہم اعلان، ٹکٹ ہولڈر خوش

    ٹوکیو اولمپکس سے متعلق اہم اعلان، ٹکٹ ہولڈر خوش

    ٹوکیو: جاپان نے ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس کی ٹکٹوں سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس کی منتظم کمیٹی نے میگا ایونٹ کی فروخت شدہ ٹکٹوں کی رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے۔

    کمیٹی نے اس بات کا جواز پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کرونا کے باعث صارفین کی رقم واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اولمپکس کے ٹکٹوں کی واپسی دس نومبر سے شروع ہوگی جبکہ پیرا لمپکس کے ٹکٹوں کی واپسی دسمبر میں تقریباً بیس دن تک قبول کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: ٹوکیو اولمپکس کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کے باعث ٹوکیو اولمپکس 23 جولائی سے 8 اگست 2021 میں ہوں گے، اس سے قبل یہ مقابلے رواں برس 24 جولائی میں شیڈول تھے۔

    اسی طرح انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے مطابق پیرالمپکس گیمز کے مقابلے 24 اگست سے 5 ستمبر 2021 میں ہوں گے۔

  • یہ خوفناک جانور کون ہے؟ وائرل تصویر کی حقیقت سامنے آگئی

    یہ خوفناک جانور کون ہے؟ وائرل تصویر کی حقیقت سامنے آگئی

    ٹوکیو: جاپان میں ریچھوں اور دیگر جانوروں کو گھروں اور فصلوں سے دور رکھنے کے لیے روبوٹک عفریت بھیڑیوں کی مدد لی جارہی ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان کے اس قصبے ٹاکیکاوا میں ریچھ اکثر خوراک کی تلاش میں آجاتے ہیں اور رہائشی علاقوں میں کچرا دانوں کو الٹ پلٹ دیتے ہیں۔

    ان ریچھوں سے تنگ رہائشیوں نے پہلے تو ریچھوں کو پکڑنے کے لیے شکاریوں کی مدد حاصل کی، تاہم مسئلہ حل نہیں ہوسکا۔ اب وہاں کے رہائشیوں نے منفرد حل نکالا ہے اور وہ ہے روبوٹک عفریت بھیڑیے۔

    ان روبوٹک بھیڑیوں کو مونسٹر وولف کا نام دیا گیا ہے جو انفراریڈ سنسرز سے لیس ہیں، سنسرز کسی ریچھ یا دیگر جانوروں کو علاقے میں آنے پر شناخت کرتے ہیں۔

    یہ سنسرز جب کسی ریچھ یا جانور کو دیکھتے ہیں تو اس عفریت کا سر حرکت کرتا ہے اور اس کی ایل ای ڈی والی سرخ آنکھیں جگمگانے لگتی ہیں۔

    روبوٹ کے اندر نصب اسپیکرز سے مختلف اقسام کی بلند آوازیں خارج ہوتی ہیں جیسے بھیڑیے کی غراہٹ، گولیاں چلنے کی آواز اور انسانی آوازیں، جو جانوروں کو خوفزدہ کر کے بھاگنے پر مجبور کردیتی ہیں۔

    صرف ایک اسی قصبے میں نہیں پورے جاپان کے 62 علاقوں میں کسی نہ کسی قسم کے روبوٹک مونسٹرز کا استعمال کیا جارہا ہے تاکہ جانوروں کو گھروں سے دور رکھا جاسکے۔

  • جاپان: کرونا وائرس کی تشخیص کا جدید ترین آلہ ایجاد

    جاپان: کرونا وائرس کی تشخیص کا جدید ترین آلہ ایجاد

    ٹوکیو: جاپان کے ماہرین نے ایک ایسا جدید آلہ ایجاد کر لیا ہے جو سانس سے کرونا وائرس کی تشخیص کر سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق توہوکُو یونی ورسٹی اور حساس پیمائشی آلات تیار کرنے والی ایک جاپانی کمپنی نے ایک ایسا نظام وضع کر لیا ہے جس کی مدد سے کسی بھی شخص کی سانس سے کرونا وائرس کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔

    مذکورہ دونوں اداروں نے کرونا کے ٹیسٹنگ نظام کے تجرباتی نمونے کی تیاری مکمل کر لی ہے، یہ آلہ 3 حصوں پر مشتمل ہے۔

    آلے کا پہلا حصہ تقریباً 5 منٹ تک چھوڑے گئے سانس کو جذب کرتا ہے، دوسرا حصہ سانس میں موجود تمام کرونا وائرس کو غیر فعال بناتے ہوئے وائرس میں موجود پروٹینز حاصل کرتا ہے، جب کہ تیسرے حصے میں پروٹینز کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔

    یہ آلہ تیار کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیوائس تقریباً ایک گھنٹے میں نتائج دے سکتی ہے، اس آلے کی کامیاب طبی آزمائش دس متاثرہ افراد پر کی گئی ہے۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ چوں کہ اس آلے کی جسامت اس وقت بڑی ہے اس لیے کثیر تعداد میں اس کی تیاری ایک چیلنج ہے، اسے اب چھوٹے سائز میں بنایا جائے گا۔

    توہوکُو یونی ورسٹی اسکول آف میڈیسن کے پروفیسر آکائیکے تاکا آکی کا کہنا ہے کہ سانس سے وائرس کی تشخیص کی کوششوں کے حوالے سے کوئی تحقیقی مقالے موجود نہیں ہیں اور اُن کی ٹیکنالوجی غالباً دنیا کی پہلی ایسی ایجاد ہوگی۔

    حساس پیمائشی آلات بنانے والی کمپنی شیمادزُو کے صدر کا کہنا تھا کہ یہ نظام نہ صرف لوگوں میں انفیکشن کا سراغ لگا سکتا ہے بلکہ اس کے ذریعے علامات کی شدت سے متعلق بھی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی جاپان کے نو منتخب وزیر اعظم کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد

    وزیر اعظم عمران خان کی جاپان کے نو منتخب وزیر اعظم کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے جاپان کے نو منتخب وزیر اعظم کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک جاپان دوستی مزید مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کا نیا وزیر اعظم منتخب ہونے پر یوشی ہیڈے سوغا کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں پاک جاپان دوستی مزید مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں، دونوں ممالک میں بڑھتے اشتراک کو مزید تقویت دینے کے لیے کام کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے گزشتہ مہینے اپنی خرابی صحت کی بنا پر اپنے استعفے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد جاپان کی پارلیمنٹ نے یوشی ہیڈے سوغا کو ملک کا نیا وزیر اعظم منتخب کرلیا۔

    نئے وزیر اعظم، شنزو ایبے کے 8 سالہ دور میں ان کے دست راست تھے۔

    وہ اب سبکدوش وزیر اعظم شنزو ایبے کی جگہ حکمراں جماعت لبرل ڈیمو کریٹک پارٹی کی قیادت بھی کریں گے۔