Tag: Japan

  • جاپان پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھانے کا خواہشمند

    جاپان پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھانے کا خواہشمند

    اسلام آباد : وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ جاپان پاکستان سے تجارتی تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے، قدرتی آفات سے بچاؤ اور آباد کاری کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار سے جاپانی سفیر کی ملاقات ہوئی ، سفارتی،تجارتی اوراقتصادی تعلقات بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر اقتصادی امور خسرو بختیار نے کہا کہ جاپان کی اسلام آبادمیٹروپولیٹن کومشینری فراہمی کوسراہتےہیں، جاپان کے انسداد کورونا کے لیے تعاون کےلئے شکرگزار ہیں۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ انرجی،ٹرانسپورٹ،انڈسٹری،سوشل سیکٹر میں تعاون قابل ذکرہے، جاپان کی کراچی میں اربن فلڈمینجمنٹ کیلئے تکنیکی معاونت قابل ستائش ہے،خسروبختیار

    جاپانی سفیر نے کہا کہ جاپان پاکستان سےتجارتی تعلقات بڑھانےکاخواہاں ہے، قدرتی آفات سےبچاؤ،آبادکاری کےشعبےمیں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

  • جاپان کا پاکستانی  سرکاری ملازمین کے لیے بڑا اعلان

    جاپان کا پاکستانی سرکاری ملازمین کے لیے بڑا اعلان

    اسلام آباد : جاپان نے پاکستانی سرکاری ملازمین کے لئے 50 کروڑ80 لاکھ روپے کی اسکالر شپ فراہمی کا اعلان کردیا اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کیلئے جاپان حکومت نے گرانٹ کا اعلان کردیا، جاپان سرکاری ملازمین کیلئے 50 کروڑ80 لاکھ روپے کے اسکالر شپس مہیا کرے گا۔

    پاکستان اور جاپان کے درمیان پاکستان میں ہیومن ریسورس ڈویلپمینٹ کے لیے گرانٹ کی فراہمی کا معاہدہ طے پاگیا، پروجیکٹ کی دستاویزات پر دستخط کی تقریب وزارت اقتصادی امور میں ہوئی، جس میں پاکستان میں جاپان کے سفیرمستوداکونی نوری اورسیکرٹری اقتصادی امورڈویژن نوراحمد نے دستخط کئے۔

    جس میں قوتِ افرادی ڈویلپمنٹ پروگرام جائیکا کے ذریعے ترتیب دیا گیا ہے، پروگرام میں پبلک ایڈمنسٹریشن میں دوسالہ ماسٹر اور 3سالہ پی ایچ ڈی کی ڈگری شامل ہیں۔

    پروگرام کے تحت سرکاری ملازمین کو کورونا کے بعد انتظامی امور سر انجام کی تربیت دی جائے گی۔

    سیکرٹری اقتصادی امور نے اسکالر شپس کی فراہمی پر جاپان کی حکومت کا شکریہ اداکیا۔

    یاد رہے جاپان نے پاکستان کو کروناوائرس کے خلاف جنگ میں 2.5 ارب روپے کی گرانٹ کی توسیع کردی تھی ، جاپانی سفیر کا کہنا تھا کہ امداد سے پاکستانی عوام کو عالمی وبا کے خلاف لڑنے میں مدد ملے گی، مدد سے معیشت کی بحالی کے پاکستان کی صلاحیت کو تقویت ملے گی۔

  • جاپان : پیدل چلتے ہوئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

    جاپان : پیدل چلتے ہوئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

    ٹوکیو : حکومت جاپان نے اپنے شہریوں کو کسیہ بھی حادثے سے بچانے کیلئے پیدل چلنے کے دوران موبائل فون کی اسکرین دیکھنے پر پابندی عائد کردی ہے، جس کا اطلاق فی الحال یاماٹو شہر میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں پہلی مرتبہ پیدل چلتے ہوئے موبائل فون کی اسکرین دیکھنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، اس پابندی کا اطلاق فی الحال دارالحکومت ٹوکیو کے قریبی شہر یاماٹو میں کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس نئے قانون کی خلاف ورزی پر جرمانہ یا سزا نہیں ہوگی اور اس کا مقصد چلتے ہوئے موبائل سکرین دیکھنے کے خطرات سے آگاہ کرنا ہے۔

    یاماٹو کے ریلوے سٹیشن پر اترتے ہی یہ اعلان سنائی دیتا ہے کہ ‘چلتے وقت سمارٹ فون کے استعمال پر پابندی ہے، اپنے فونز اس وقت استعمال کریں جب آپ پیدل نہ چل رہے ہوں۔’

    ریلوے اسٹیشن پر ہر طرف ہدایات درج ہیں جن کے ذریعے اس نئے قانون کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ بینرز پر لکھا ہے کہ سڑک، پارکس یا کسی بھی عوامی مرکز میں پیدل چلتے ہوئے موبائل کی سکرین دیکھنے پر پابندی ہے۔

    شہریوں کی بڑی تعداد نے اس نئے قانون کی حمایت کی ہے جس میں بڑی عمر کے علاوہ نوجوان بھی شامل ہیں۔ دو لاکھ چالیس ہزار کی آبادی کے اس شہر میں چند لوگ ہی نئے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نظر آئے ہیں۔

    64 سالہ رہائشی کینزو موری نے اےا یف پی کو بتایا کہ اکثر لوگ چہل قدمی کے دوران ارد گرد کے ماحول پر غور کرنے کے بجائے موبائل فون استعمال کر رہے ہوتے ہیں، لوگوں کا خیال ہے کہ وہ موبائل دیکھے بغیر نہیں رہ سکتے اور ان کے لیے دوستوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنا ضروری ہے۔

    یاماٹو کی ایک 17 سالہ شہری اریکا اینا کے خیال میں اس پابندی کے لیے قانون کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے تھی بلکہ لوگوں کو خود ہی احتیاط کرنی چاہیے، پیدل چلتے ہوئے سکرین دیکھنے کی عادت خطرناک ہے۔

    جاپانی موبائل کمپنی این ٹی ٹی کی تحقیق کے مطابق پیدل چلتے ہوئے موبائل فون دیکھنے والوں میں سے 95 فیصد ایسے افراد ہیں جن کی توجہ سکرین پر مرکوز ہونے کے باعث انہیں سامنے نہیں دکھائی دے رہا ہوتا جس کی وجہ سے حادثات میں اضافے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔

    تحقیق میں ٹوکیو کے مصروف ترین سٹیشن پر پیدل چلنے والوں کی مثال دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اگر تمام 1500 افراد سڑک پار کرتے ہوئے اپنی موبائل اسکرین دیکھ رہے ہوں تو ان میں سے دو تہائی کسی نہ کسی حادثے کا شکار ہوں گے۔

  • بلی نے زخمی شخص کی جان بچالی

    بلی نے زخمی شخص کی جان بچالی

    ٹوکیو: جاپان میں زخمی حالت میں بے ہوش پڑے شخص کی جان بلی نے بچالی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں ایک شخص زخمی حالت میں بے ہوش پڑا تھا ایسے میں اس کی مدد کو بلی آگئی اور اس کی جان بچا کر پالتو بلی ہیرو بن گئی۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق ٹویوما شہر کے نزدیک ایک عمر رسیدہ شخص نے دیکھا کہ اس کی پالتو بلی ایک قریبی نہر کی جانب مسلسل دیکھ رہی ہے اور بے چینی کا اظہار کررہی ہے۔

    بلی کے مالک کو اس پر حیرت اور تجسس ہوئی کہ وہ ایسا کیوں کررہی ہے اور وہ جب بلی کا تعاقب کرتے ہوئے اس جانب بڑھا ابھی وہ کچھ دور ہی گیا تھا تو وہاں ایک شخص زخمی حالت میں بے ہوش پڑا تھا۔

    پالتو بلی کا مالک یہ سارا منظر دیکھ کر حیران رہ گیا اور زخمی شخص کو دیکھ کر بلی کے مالک نے قریبی رہائشی دیگر لوگوں کو بھی مدد کے لیے بلایا۔

    رپورٹ کے مطابق زخمی شخص کی مدد کے لیے چار مزید لوگ آگئے اور بلی کی بروقت نشاندہی سے زخمی شخص کی جان بچ گئی اور پالتو بلی کو اعترافی سند بھی نوازا گیا۔

  • بغیر علامات والے کرونا مریضوں سے متعلق جاپانی تحقیق میں اہم انکشاف

    بغیر علامات والے کرونا مریضوں سے متعلق جاپانی تحقیق میں اہم انکشاف

    آئچی: جاپانی محققین نے کرونا وائرس کے ان مریضوں سے متعلق نیا انکشاف کر دیا ہے جن میں وائرس کی تصدیق کے بعد بھی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان کے صوبے آئچی کے شہر ٹویوک میں قائم فوجیتا یونی ورسٹی (Fujita Health University) کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ کو وِڈ 19 کے تصدیق شدہ مریضوں میں اگر ابتدا میں علامات ظاہر نہ ہوں تو بعد میں بھی اس کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔

    محققین نے ریسرچ کے بعد کہا کہ Asymptomatic کرونا مریض (یعنی جن میں علامات ظاہر نہ ہوں) عموماً 9 دنوں میں صحت یاب ہو جاتے ہیں، اور ان کی اکثریت میں علامات آخر تک ظاہر نہیں ہوتیں۔

    اس تحقیق کے لیے ٹوکیو کے قریب سمندر میں قرنطینہ کیے گئے بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 128 مریضوں کا مطالعہ کیا گیا، ان میں سے 90 مریض وہ تھے جن میں پی سی آر (polymerase chain reaction) ٹیسٹ کے ذریعے کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، لیکن ان میں انفیکشن کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں، جمعے کو نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شایع ہونے والی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ صرف 11 مریضوں کو بعد میں علامات ظاہر ہوئیں۔

    فوجیتا یونی ورسٹی میں انفیکشس ڈیزیز کے شعبے کے پروفیسر یوہائی ڈوئی کے مطابق اس تحقیق میں بغیر علامات والے کرونا مریضوں کی اکثریت آخر تک (یعنی جسم سے انفیکشن ختم ہونے تک) بغیر علامات ہی رہی۔ مطالعے کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ تقریباً پچاس فی صد کرونا مریضوں کا وائرس 9 دنوں میں ختم ہو گیا، جب کہ 15 دن بعد 90 فی صد مریضوں سے وائرس ختم ہو گیا تھا۔ یہ بھی دیکھا گیا کہ بیش تر مریضوں کی 5 دن میں صحت یابی کا امکان نہ ہونے کے برابر تھا۔

    کرونا وائرس نے جینیاتی نظام میں تبدیلیاں کر کے خود کو مزید طاقت ور کر لیا: انکشاف

    یوہائی ڈوئی نے یہ بھی اندازہ لگایا کہ جس ماحول میں کرونا وائرس آسانی سے منتقل ہو سکتا ہو، اس میں بغیر علامات والے افراد کی تعداد علامات والے افراد کے ساتھ برابر ہو سکتی ہے۔ محققین کی اس ٹیم نے امید ظاہر کی کہ اس مطالعے کے نتائج کرونا کے ٹیسٹ کے سلسلے میں مددگار ہوں گے۔ ڈوئی کا کہنا تھا کہ کرونا مثبت آنے کے بعد مریضوں میں بار بار پی سی آر ٹیسٹ، وہ بھی تشخیص کے فوراً بعد بے معنی ہے، کیوں کہ نتائج وہی رہیں گے اور اس سے وسائل کا درست استعمال متاثر ہوگا۔

    اس تحقیق کے نتائج کے بعد جاپانی وزارت صحت نے کو وِڈ 19 کے زیر علاج مریضوں کے لیے اپنی گائیڈ لائنز پر نظرثانی کی اور اب یہ ہدایت کی گئی ہے کہ ایسے مریض جن کے 6 دنوں کے دوران ٹیسٹ 2 بار نیگیٹو آئے ہوں، انھیں ڈسچارج کر دیا جائے۔

    ڈوئی کا کہنا تھا 6 دن بعد ٹیسٹ میں وائرس کے اجزا ظاہر ہو سکتے ہیں، تاہم یہ امکان ہے کہ بغیر علامات والے مریضوں میں وائرس 8 سے 10 دنوں کے بعد ختم ہو جائے گا۔ پروفیسر ڈوئی نے وضاحت کی کہ ہم اس نتیجے پر پہنچ سکتے ہیں کہ بغیر علامات والے مریضوں کو تشخیص کے 10 دنوں کے بعد بغیر ٹیسٹ کے جانے دیا جا سکتا ہے۔ اسی تحقیق کے پیش نظر نئی گائیڈ لائنز میں کرونا وائرس کا قرنطینہ دورانیہ 14 سے 10 دن کر دیا گیا ہے۔

    جاپانی محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ بغیر علامات والے مریضوں کی کتنی تعداد وائرس کو آگے منتقل کر سکتی ہے، یہ ابھی معلوم نہیں کیا جا سکا ہے، تاہم یہ یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو گزشتہ ہفتے اپنے ایک بیان کے لیے دنیا بھر کے طبی ماہرین کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، ادارے کی عہدے دار اور وبائی امراض کی ماہر ماریہ وان نے کہا تھا کہ بغیر علامات والے کو وِڈ 19 کے مریض بہت کم اس وائرس کو آگے پھیلاتے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ کچھ ڈیٹا سیٹس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ بغیر علامات والے مریضوں کے وائرس پھیلانے کی شرح 40 فی صد تک ہوسکتی ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بعض افراد بہت متعدی ہوتے ہیں، اور علامات ظاہر ہونے سے قبل ہی وہ دوسروں تک وائرس تیزی سے پھیلا دیتے ہیں۔ یہ باعثِ تشویش ہے کیوں کہ جب تک انھیں علامات ظاہر ہوتی ہیں وہ کئی لوگوں کو متاثر کر چکے ہوتے ہیں۔

  • کرونا وائرس، جاپان میں گریجویشن تقریب میں روبوٹ کا استعمال

    کرونا وائرس، جاپان میں گریجویشن تقریب میں روبوٹ کا استعمال

    ٹوکیو: جاپان کی ایک یونیورسٹی میں گریجویشن کے طالب علموں نے ڈگری لینے کے لیے روبوٹ کا استعمال کیا جس کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان میں کرونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند ہیں تاہم گریجویشن کے طالب علموں نے ڈگری لینے کے لیے روبوٹ کا استعمال کیا، روبوٹ کو گریجویشن گاؤن اور کیپ پہنائی گئی اور ویڈیو کال پر ڈگری حاصل کی۔

    رپورٹ کے مطابق بزنس بریک تھرو ٹیکنالوجی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طلبا و طالبات کو کرونا وائرس کے سبب ڈگریاں وصول کرنے کے لیے یونیورسٹی آنے سے روک دیا تھا، ڈگریاں وصول کرنے کے لیے طلبا نے اس کا حل نکالا اور اپنے نمائندہ روبوٹس یونیورسٹی بھیج کر ڈگریاں وصول کیں۔

    گریجویشن کی یہ تقریب 28 مارچ کو جاپان کے شہر چیوڈا کے ایک ہوٹل میں منعقد کی گئی، ورچول گریجویشن میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور انتظامیہ کے چند افراد موجود تھے۔

    ڈگریاں وصول کرنے والے ہر طالب علم کے نام سے موسوم ایک روبوٹ بنایا گیا تھا، روبوٹس نے گریجویشن تقریب میں شرکت کی اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے ڈگریاں وصول کیں۔

    ڈگری حاصل کرنے والے ایک طالب علم کاجوکی تمورا کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ یہ واقعی ایک انوکھا تجربہ تھا جب میں گھر میں موجود ہوں اور کسی دوسری جگہ سے سند حاصل کررہا ہوں۔

  • ٹوکیو اولمپکس کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

    ٹوکیو اولمپکس کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

    ٹوکیو: انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ٹویو اولمپکس کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے باعث ملتوی ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا جس کے مطابق ٹوکیو اولمپکس 23 جولائی سے 8 اگست 2021 میں ہوں گے، پہلے یہ مقابلے رواں برس 24 جولائی میں شیڈول تھے۔

    انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے مطابق پیرالمپکس گیمز کے مقابلے 24 اگست سے 5 ستمبر 2021 میں ہوں گے۔

    انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے بھرپور تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جاپان آرگنائزنگ کمیٹی اور سب فیڈریشنز کے تعاون سے آئندہ سال ایونٹ کا کامیاب انعقاد کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کرونا کا وار، اولمپکس 2020 ایک سال کے لیے ملتوی

    انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی کے صدر اینڈریو پارسن نے کہا کہ جب آئندہ سا ل پیرالمپکس کا انعقاد ہوگا تو یہ انسانیت کے اتحاد اور انسانی جرات کا مظہر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اب جبکہ پیرالمپکس کے انعقاد میں 512 دن باقی ہیں تو پیرالمپکس تحریک سے جڑے تمام افراد کی ترجیح ہونی چاہئے کہ وہ اس مشکل وقت میں اپنے دوستوں اور اہلخانہ کے ساتھ محفوظ رہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے سبب اکثر ممالک میں کرکٹ، فٹبال سمیت دیگر کھیلوں کے مقابلے ملتوی کردئیے گئے ہیں، عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور وائرس سے متاثرہ کیسز رپورٹ ہونے کے بعد اکثر ممالک کی جانب سے اولمپکس مقابلے ملتوی کرنے کے مطالبات کیے گئے تھے جس کے بعد ٹوکیو اولمپکس کو ملتوی کردیا گیا تھا۔

  • جاپان نے پاکستانیوں پر  بڑی پابندی لگا دی

    جاپان نے پاکستانیوں پر بڑی پابندی لگا دی

    ٹوکیو : جاپان نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ، مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ سول ایوی ایشن اور دیگر متعلقہ حکام کو نئی پابندی کے بارے میں آگاہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کرتے ہوئے پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی لگادی اور کہا 27 فروری کے بعد کوریا سے ہوکر آنے والے غیرملکی شہریوں کے جاپان میں داخلے پر پابندی ہو گی۔

    اس سلسلے میں جاپانی سفارتخانے نے وزارت خارجہ کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے، مراسلے میں کہا گیا جو پاکستانی شہری پچھلے دو ہفتوں کے دوران کوریا گئے وہ جاپان داخل نہیں ہوسکتے، کوریا سے آنے والی پاکستانی شہریوں کو صرف مخصوص حالات میں جاپان داخلے کی اجازت ہوگی۔

    مراسلے میں کہا گیا پاکستانی وزارت خارجہ سول ایوی ایشن اور دیگر متعلقہ حکام کو نئی پابندی کے بارےمیں آگاہ کرے۔

    خیال رہے جانب   دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2924 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 85,212 ہے، چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2835 ہے۔

    جنوبی کوریا میں وائرس سے 2931 افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ ہلاکتیں 17 ہوئیں، اس وقت جنوبی کوریا میں چین سے بھی زیادہ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں ۔

    واضح رہے پاکستان میں کرونا وائرس سے شکار ہونے والے دو افراد کی تفصیلات سامنے آئیں تھیں، کراچی میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کے شخص کی شناخت یحییٰ جعفری کے نام سے ہوئی ، جو زیارت کر کے چند روز قبل ایران سے کراچی پہنچا تھا۔

  • جاپانی حکومت نے پاکستان کے لیے بڑا اعلان کردیا

    جاپانی حکومت نے پاکستان کے لیے بڑا اعلان کردیا

    اسلام آباد : جاپان نے پاکستان کوکرونا وائرس کی 4 ٹیسٹنگ کٹس عطیہ کرنےکااعلان کردیا ، ایک ٹیسٹنگ کٹ کی مالیت 2ہزارڈالر ہے ، جس سے 50ٹیسٹ ممکن ہوسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قومی صحت نے پاکستان میں جاپانی سفیر سے رابطہ کیا اور جاپان سے کرونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس فراہمی کی درخواست کی، جس پر جاپان نے کرونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس فراہم کرنے پر آمادگی کا اظہار کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جاپان نے پاکستان کوکرونا وائرس کی 4ٹیسٹنگ کٹس عطیہ کرنےکااعلان کردیا، ایک ٹیسٹنگ کٹ کی مالیت 2ہزارڈالر، 50ٹیسٹ ممکن ہوسکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق جاپان حکومت کرونا ٹیسٹنگ کٹس 31جنوری کو پاکستان کیلئے روانہ کرے گی اورکٹس 2فروری کوپاکستان پہنچیں گی۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس کی تشخیص اب پاکستان میں بھی ممکن

    دوسری جانب معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے کروناوائرس پر کور کمیٹی تشکیل دے دی ہے اور کہا کور کمیٹی کا مقصد بدلتی صورت حال پر گہری نظر رکھنا ہے۔

    کور کمیٹی میں سیکریٹری ہیلتھ ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ ، پارلیمانی سیکریٹری نیشنل ہیلتھ ، پاک فوج کے نمائندے ودیگرماہرین شامل ہیں جبکہ شوکت خانم اسپتال کے سی ای اوڈاکٹر فیصل سلطان بھی کمیٹی کے ممبر ہیں۔

    ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے ارکان کو اپنی اپنی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں،کرونا وائرس سے بچاؤکیلئے حکومت جنگی بنیاد پر کام کر رہی ہے۔

    خیال رہے  چین سے کرونا وائرس کی تشخیصی کٹس پاکستان کیلئے روانہ کردیں گئیں ہیں ، جو 24گھنٹےمیں پاکستان پہنچیں گی اور قومی ادارہ صحت کے حوالے کی جائیں گی۔

  • جاپان کا پاکستانیوں کے لئے بڑا اعلان

    جاپان کا پاکستانیوں کے لئے بڑا اعلان

    کراچی : جاپانی قونصل جنرل نےپاکستانیوں کیلئےامیگریشن کااعلان کردیا اور کہا معاہدہ ہوچکا ہے،14 شعبہ جات میں اسکلڈ ورکز کو نوکری کے مواقع دیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تعینات قونصل جنرل جاپان توشی کازو ایسومورا نے پاکستان عوام کو خوشخبری سنا دی اور بتایا روزگار کی فراہمی کیلئے پاکستان اور جاپان کے درمیان ایمریگیشن معاہدہ ہوگیا ہے۔

    اےآروائی نیوزسے گفتگو میں توشی کازو ایسومورا کا کہنا تھا کہ معاہدہ ہوچکا ہے تاہم اچانک سے یہ شروع نہیں ہوگی ، دیکھنا ہوگا کہ درست اورباصلاحیت امیدوار کون ہے تاہم امیگریشن کیلئے جاپانی زبان لازمی سیکھنا ہوگی۔

    قونصل جنرل جاپان نے مزید کہا کہ چودہ شعبہ جات میں اسکلڈ ورکز کو نوکری کے مواقع دیے جائیں گے اور پاکستان میں ٹیکنالوجی کی منتقلی بھی یقینی بنائی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : جاپان میں پاکستانیوں کے روزگار کے سلسلے میں زلفی بخاری کی بڑی کامیابی

    یاد رہے دسمبر 2019 میں جاپان اور پاکستان کے درمیان تربیت یافتہ افرادی قوت کو جاپان میں روزگار فراہم کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔

    جاپان کے سفیر مقصودہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ  آج کا دن دونوں ممالک کے عوام کے لیے خاص ہے، اس معاہدے سے دونوں ممالک میں تعلقات مضبوط ہوں گے، جاپان میں روزگار کے لیے فنی مہارت کے ساتھ جاپانی زبان جاننا بھی ضروری ہے، جاپان کو 3 لاکھ 40 ہزار کے قریب تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

    معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہناتھا کہ  پاکستان کی 65 فی صد آبادی 35 سال سے کم عمر ہے، پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت کو جاپان میں روزگار فراہم ہونے سے پاکستان میں ترقی ہوگی، پاکستانیوں کو جاپان میں 14 مختلف شعبوں میں روزگار کے مواقع ملیں گے، اس سلسلے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پر نوجوان زیادہ توجہ دیں۔