Tag: Japan

  • جاپان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ

    جاپان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ

    جاپان کی فضائی فوج میں پہلی خاتون فائٹر پائلٹ اپنی تربیت مکمل کرنے کے بعد باقاعدہ فضائی فوج کا حصہ بن گئیں۔

    26 سالہ لیفٹیننٹ میسا متسوشیما کو جاپان کی ایئر سیلف ڈیفینس فورس میں جنگی جہاز اڑانے والی پہلی خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    میسا نے اپنی ٹریننگ کے دوران ایف 15 طیارہ اڑایا، وہ ٹریننگ پانے والے گروپ میں واحد خاتون تھیں جو اب اپنی تربیت مکمل کر کے ایئر فورس کا باقاعدہ حصہ بن گئی ہیں۔

    میسا کہتی ہیں کہ انہیں جنگی طیارے اڑانے کا شوق اپنے اسکول کے دنوں میں ٹام کروز کی فلم ’ٹاپ گن‘ دیکھ کر ہوا۔ اس وقت ان کے دل میں شوق جاگا کہ وہ بھی اس طرح جنگٰ طیارے اڑائیں اور ان کا خواب اب پورا ہوگیا ہے۔

    جاپان کی سیلف ڈیفینس فورس کا قیام سنہ 1954 میں عمل میں لایا گیا تھا تب سے خواتین اس شعبے میں صرف بطور نرس اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ سنہ 1992 میں نیشنل ڈیفینس اکیڈمی نے خواتین کو بھی جنگی پوزیشنز کے لیے تربیت دینی شروع کی۔

    سنہ 2016 تک جاپانی فوج میں مختلف پوزیشنز پر فعال خواتین کی تعداد صرف 6.1 فیصد تھی تاہم اس کے بعد جاپان میں فوج میں مزید خواتین کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ایک موقع پر جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے بھی فضائی فوج میں خواتین کی کم شرح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی وجہ مختلف شعبوں میں خالص مردانہ کلچر کو قرار دیا۔

    سنہ 2015 تک جاپان میں خواتین پر فائٹر جیٹس اڑانے پر بھی پابندی تھی لیکن پھر یہ پابندی کالعدم قرار دے دی گئی اور یوں میسا جیسی خواتین کے لیے اس شعبے میں آنے کی راہ ہموار ہوئی۔

    اس دوران میسا مال بردار جہاز کی پائلٹ بننے کی تیاریاں کر رہی تھیں لیکن خواتین پر سے فائٹر جیٹ اڑانے کی پابندی ہٹتے ہی انہوں نے فضائی فوج میں اپلائی کردیا اور جلد ہی انہیں ان کی منزل مل گئی۔

    وہ کہتی ہیں، ’یہ صرف میرے خواب کی تکمیل ہی نہیں بلکہ دیگر خواتین کے لیے آگے آنے کا راستہ بھی ہے‘۔

    میسا کے علاوہ 3 مزید خواتین کو بھی فائٹر جیٹ اڑانے کی تربیت دی جارہی ہیں جو جلد مکمل ہوجائے گی یوں جاپانی فوج میں مزید خواتین فائٹر پائلٹس کا اضافہ ہوگا۔

  • جنوبی کوریا کا جاپان سے تجارتی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

    جنوبی کوریا کا جاپان سے تجارتی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

    سیؤل: جنوبی کوریا نے جاپان سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی کوریائی ٹیکنالوجی کی اشیاء سے متعلق پابندیاں ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے خاپان کو منتبہ کیا ہے کہ تجارتی پابندی سے جاپان کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مون جے کا جاپانی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ ٹیکنالوجی سے متعلق جنوبی کوریائی اشیاء کی درآمد پر پابندیاں ختم کر دے، بصورت دیگر جاپان کو بھی تجارتی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    جنوبی کوریائی صدر نے الزام عائد کیا کہ جاپان ایک تاریخی تنازعے کے تناظر میں جنوبی کوریا کو سزا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

    جاپان کی جانب سے جنوبی کوریا پر یہ بھی پابندی عاید ہے کہ وہ شمالی کوریا کو بھی مصنوعات فروخت نہیں کرسکتا، مو جے ان کا کہنا تھا کہ اب یہ معاملہ انتہائی سنگین ہوچکا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جاپان اس قسم کی پابندیاں عاید کرکے تجارتی نقصان پہنچانا چاہتا ہے، جبکہ جاپان کا ایک مقصد اپنی منصوعات کی برآمدات میں اضافہ بھی کرنا ہے۔

  • امریکی صدر جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ گئے

    امریکی صدر جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ گئے

    ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جاپان کے شہر اوساکا میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہر اوساکا میں ہونے والی جی 20 سمٹ میں بیس ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے، جن میں چین اور روس بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ جی ٹوئنٹی کی دو روزہ سمٹ میں شرکت کے لیے جاپان پہنچ چکے ہین، دنیا کی بیس ترقی یافتہ اور ترقی کی دہلیز پر کھڑی معیشتوں پر مشتمل اس اجلاس کو اہم تصور کیا جارہا ہے۔

    جی ٹوئنٹی اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہورہا ہے جس میں 20 ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے۔

    اس اجلاس کے پیش نظر ملک بھر میں سکیورٹی انتہائی سخت ہے، جبکہ مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں بند ہیں اور عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، اجلاس کے مقام، ہوٹل، ایئرپورٹس اور دیگر مقامات پر 32 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ متعدد سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

    اوساکا میئر کے مطابق مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں جمعرات سے 30جون تک عوام کیلئے بند رہیں گی، عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔

  • جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    ٹوکیو: جی ٹوئنٹی اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہورہا ہے جس میں 20 ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اس اجلاس کے پیش نظر ملک بھر میں سکیورٹی انتہائی سخت ہے، جبکہ مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں بند ہیں اور عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جی ٹونٹی اجلاس آج (جمعہ) سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہو رہا ہے، اس سلسلے میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔

    جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی اجلاس کے موقع پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، اجلاس کے مقام، ہوٹل، ایئرپورٹس اور دیگر مقامات پر 32 ہزار پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ متعدد سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

    اوساکا میئر کے مطابق مرکزی شہر کو جانے والی شاہراہیں جمعرات سے 30جون تک عوام کیلئے بند رہیں گی، عوام کو ریل اور سب وے استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں ہیں۔

    ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کا عندیہ دے دیا

    واضح رہے کہ جی ٹونٹی سربراہ اجلاس کے موقع پر اوساکا کے تقریبا 700 اسکول بھی 2 روز بند رہیں گے۔

    اس اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خصوصی طور پر اپنے روسی اور چینی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے، اس جی ٹوئنٹی سمٹ میں ٹرمپ شی جن پنگ سے خصوصی ملاقات کریں گے، اس دوران تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی ممکن ہے۔

    ٹرمپ کا اپنے تازہ بیان میں کہنا تھا کہ یہ بات ممکن ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں وہ ایک ایسے معاہدے پر متفق ہو جائیں جس کے بعد مزید چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد نہ کرنا پڑیں۔

  • مشرقی وسطیٰ میں قیام امن کے لیے عالمی کانفرنسوں میں حصہ لے رہے ہیں، جاپان

    مشرقی وسطیٰ میں قیام امن کے لیے عالمی کانفرنسوں میں حصہ لے رہے ہیں، جاپان

    ٹوکیو: جاپانی وزیراعظم شنزوآبے نے کہا ہے کہ مشرقی وسطیٰ میں قیام امن کے لیے عالمی کانفرنسوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے نے مملکت سعودی عرب اور جاپان کے درمیان تزویراتی شراکت کو مضبوط بنانے کی اہمیت باور کراتے ہوئے خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے مملکت کے کردار کی طرف توجہ دلائی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آبے نے 13 جون کو آبنائے ہرمز کے نزدیک جاپانی کارگو کمپنیوں کے زیر انتظام بحری جہازوں پر حملوں کو امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ان حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے جہازوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ ہم جہاز رانی کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ ممالک کے ساتھ معلومات جمع کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

    جاپانی وزیراعظم کے مطابق ایران پر لازم ہے کہ وہ خطے میں ایک تعمیری کردار ادا کرے اور خود کو جوہری معاہدے کے تحت لائے۔ انٹرویو میں شنزو آبے نے سعودی عرب اور جاپان کے درمیان تعلقات کو اہم قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ مملکت کے ویژن 2030 پروگرام کی پیش رفت سے جاپان کو مسرت ہوئی ہے۔ آبے کے مطابق 2013 میں انہوں نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا تو وہاں تبدیلی محسوس کی۔ جاپانی وزیراعظم نے مزید کہا کہ وہ سعودی ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ خصوصی تعاون کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔

    محمد بن سلمان جی 20 اجلاس سے قبل دورہ جنوبی کوریا پر روانہ

    شنزو آبے اوساکا میں جی 20 سربراہ اجلاس میں دو طرفہ تعلقات اور تعاون مضبوط بنانے کے حوالے سے سعودی ولی عہد کے ساتھ نقطہ ہائے نظر کے نہایت مفید تبادلے کی توقع رکھتے ہیں۔ آئندہ سال یہ سربراہ اجلاس سعودی عرب میں منعقد ہو گا۔

    جاپانی وزیراعظم کے مطابق جی 20 سربراہ اجلاس میں 37 سربراہان اور عہدے داران شرکت کر رہے ہیں جن میں جی – 20 گروپ کی قیادت شامل ہے۔ اجلاس کا مقصد عالمی معیشت میں پیش رفت اور مستقل اقتصادی نمو کو یقینی بنانا ہے جہاں خواتین، نوجوان، عمر رسیدہ اور معذور افراد سمیت تمام لوگ سرگرم کردار ادا کریں۔

    جاپانی وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ جاپان خطے میں سیاسی کوششوں کو مضبوط بنانے کے واسطے متعدد بین الاقوامی منصوبوں، کانفرنسوں اور مکالموں میں حصہ لے رہا ہے۔

  • جی ٹوئنٹی اجلاس، امریکی صدر چینی اور روسی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے

    جی ٹوئنٹی اجلاس، امریکی صدر چینی اور روسی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے

    ٹوکیو: جاپان میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی اور روسی ہم منصب سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جی ٹوئنٹی سمٹ جاپان کے شہر اوساکا میں رواں ہفتے ہوگی، بیس ممالک کی یہ دو روزہ سمٹ جمعے کو شروع ہو کر ہفتے کو ختم ہوجائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی رہنماؤں نے اس سمٹ کو بین الاقوامی تعلقات کے لیے اہم قرار دیا ہے، جبکہ ٹرمپ کی چینی ہم منصب شی جن پنگ اور روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کو بھی اہم تصور کیا جارہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جرمن چانسلر میرکل، ترک صدر ایردوآن اور بھارتی وزیر اعظم مودی سے ملنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    امریکی صدر عالمی رہنماؤں سے ملاقات کے موقع پر ایران سے جاری حالیہ کشیدگی پر بات چیت کریں گے، جبکہ شمالی کوریا کا جوہری معاہدہ بھی موضوع بن سکتا ہے۔

    دوسری جانب امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو پہلے ہی کئی ممالک کا دورہ کررہے ہیں جس میں ایرانی دھمکی اور ممکنہ جارحیت پر تبادلہ خیال ہورہا ہے۔

    تیل بردار جہازوں پر حملہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے: سلامتی کونسل

    حال ہی میں انہوں نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا جس میں عمان میں آئل ٹینکر پر حملے اور دھمکی آمیز بیانات سے متعلق حکام سے گفتگو کی تھی۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی عالمی سلامتی کونسل نے مئی میں امارات کے ساحل کے مقابل چار بحری جہازوں اور رواں ماہ سلطنت عمان کے ساحل کے مقابل دو بحری جہازوں کو نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

  • امید ہے ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا‘جاپانی وزیراعظم

    امید ہے ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا‘جاپانی وزیراعظم

    تہران : جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے کا کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں کسی بھی قیمت پر مسلح کشیدگی سے بچا جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں صدر حسن روحانی سے ملاقات میں میزبان صدر سے خطے میں عدم استحکام سے بچنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    شنزو آبے نے کہا کہ ملاقات کے دوران ایران اور جاپان کے درمیان دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔

    صدر حسن روحانی سے ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شنزو آبے نے کہا کہ امید ہے ایران جوہری سمجھوتے کی پاسداری جاری رکھے گا۔

    وزیراعظم شنزو آبے نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں کسی بھی قیمت پر مسلح کشیدگی سے بچا جانا چاہیے۔

    اس موقع پرصدر حسن روحانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم سے اپنی ملاقات کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ وہ جاپان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ جاپان ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران جوہری سمجھوتے کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔

    حسن روحانی نے کہا کہ ایران کبھی جنگ نہیں چھیڑے گا لیکن کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔

    واضح رہے کہ جاپانی وزیراعظم شنزو آبے 1979ء میں ایران میں آنے والے انقلاب کے بعد تہران کا دورہ کرنے والے جاپان کے پہلے وزیراعظم ہیں۔

  • جاپانی وزیراعظم تہران پہنچ گئے، امریکا ایران تنازعہ زیرِغور آئے گا

    جاپانی وزیراعظم تہران پہنچ گئے، امریکا ایران تنازعہ زیرِغور آئے گا

    تہران: جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے، جہاں وہ امریکا ایران تنازعے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی وزیراعظم شینزو آبے اپنے دو روزہ دورے پر تہران پہنچ گئے، دورے کا مقصد ایران اور امریکا کے مابین جاری کشیدگی میں کمی لانا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپانی وزیراعظم ایران میں ملکی صدر حسن روحانی سے خصوصی ملاقات کریں گے، دریں اثنا دیگر حکومتی عہدیداروں سے ملیں گے۔

    جاپانی وزیراعظم اپنے خصوصی دورے پر ایران پہنچے ہیں، امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے شنزو آبے ثالثی کی پیش کش کرسکتے ہیں۔

    شنزو آبے جاپان کے ایسے پہلے وزیراعظم ہیں، جو گزشتہ اکتالیس برسوں کے دوران اس ملک کا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ آج سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ جاپان امریکی پابندیوں سے پہلے تک ایرانی تیل کا ایک اہم خریدار رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ تہران اور واشنگٹن کے مابین ثالث کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

    شمالی کوریا تنازعہ، صدر ٹرمپ کی جاپانی وزیراعظم سے جلد ملاقات متوقع

    جاپانی وزیراعظم کے ایران پہنچے پر عوام کا ایک طبقہ سخت ناراض ہے، وہ چاہتے ہیں کہ امریکا سے مذاکرات کسی صورت نہیں ہونی چاہیے نہ ہی جاپانی وزیراعظم کی ثالثی قبول ہوگی۔

    شنزو آبے کے ایران ایئرپورٹ پہنچے پر حسن روحانی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا، البتہ وہاں موجود درجنوں طالب علموں نے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا تھا۔

  • ایران امریکا تنازعے میں اہم موڑ، جاپانی وزیر اعظم اگلے ہفتے تہران کا دورہ کریں گے

    ایران امریکا تنازعے میں اہم موڑ، جاپانی وزیر اعظم اگلے ہفتے تہران کا دورہ کریں گے

    ٹوکیو: ایران امریکا تنازع میں اہم موڑ آگیا، برف پگھلنے کا امکان پیدا ہوا ہے.

    تفصیلات کے مطابق جاپانی وزیراعظم شینزو آبے اگلے ہفتے تہران کا اہم دورہ کریں گے۔

    جاپانی حکام نے اس دورے کی تصدیق کر دی، البتہ ابھی اس کی تفصیلات طے ہو نا باقی ہیں، جن کا جلد اعلان کیا جائے گا.

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں جاپانی وزیر اعظم کے دورہ ایران کی تصدیق کی گئی تھی، البتہ حمتی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا.

    تجزیہ کاروں‌ کا خیال تھا کہ اس ضمن میں امریکی صدر کا دورہ جاپان اہم ہے، جس میں‌ ترجیحات کا تعین ہوگا.

    مزید پڑھیں: چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

    امریکی صدر نے دورہ جاپان کے موقع پر کہا تھا کہ وہ تہران کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

    اب جاپان کی جانب سے اس اعلان کے بعد یہ اشارے مل رہے ہیں کہ امریکا اور ایران کے تنازع میں برف پگھل رہی ہے.

    توقع کی جارہی ہے کہ یہ دورہ امریکا اور ایران کے مابین ثالثی میں مدد گار ثابت ہو گا۔ شینزو آبے ایرانی صدر حسن روحانی اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقاتیں کریں گے۔

    گزشتہ چار دہائیوں میں کسی جاپانی وزیر اعظم کا ایران کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔

  • ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    ٹوکیو: ایران اور امریکا کے درمیان تنازعے کے پیش نظر جاپان نے مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے موقف اختیار کیا ہے کہ ایران سے تعلقات کی بدولت خطے میں قیام امن کے لیے کسی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ دوستانہ اور دیرینہ تعلقات کی بدولت خطے میں قیام امن کے حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

    حکومت کے ترجمان یوشیہیدا سوگا نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کے ایران کے ساتھ تعلقات دوستانہ اور دیرینہ ہیں اور یہ تعلقات جاپان کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

    جاپانی حکومت کے ترجمان نے مشرق وسطی کی حالیہ صورت حال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ دوستانہ اور دیرینہ تعلقات کی بدولت خطے میں قیام امن کے حوالے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جاپان کے ایران اور امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور وہ مشرق وسطی میں قیام امن میں ہر ممکن کوشش کرے گا۔

    دوسری جانب امریکی صدر اس وقت جاپان کے چار روزہ دورے پر ہیں، ٹرمپ ٹوکیو میں موجود ہیں، ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ بھی ان کے ساتھ ہیں، امریکی صدر ٹوکیو کے ہانیڈا ہوائی اڈے پہنچے، تو جاپانی وزیر خارجہ نے ان کا استقبال کیا تھا۔

    امریکی صدر چار روزہ دورے پر جاپان پہنچ گئے

    یاد رہے کہ جاپانی وزیر اعظم کا ایران کا اہم دورہ جون کے وسط میں‌ متوقع ہے، البتہ اس ضمن میں‌ اب تک کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔