Tag: Japan

  • جاپانی حکومت کا غیر ملکی مزدوروں کی ویزہ پالیسی میں نرمی کا فیصلہ

    جاپانی حکومت کا غیر ملکی مزدوروں کی ویزہ پالیسی میں نرمی کا فیصلہ

    ٹوکیو: جاپان کی حکومت نے بے روزگار غیر ملکی افراد کو ملازمتیں فراہم کرنے کے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی کا فیصلہ کرلیا۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق حکومت نے غیر ملکی ملازموں کے لیے ویزے جاری کرنے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت اب جاپان آنے کے خواہش مند آسانی سے ویزا حاصل کرسکیں گے۔

    حکومت نے زراعت، نرسنگ، تعمیرات، ہولڈنگ اور بحری جہاز کی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے ویزے جاری کرنے پر غور شروع کردیا۔

    حکومتی ترجمان کے مطابق پہلے مرحلے میں غیر ملکی افراد کو آسان شرائط پر پانچ سال کا ویزا جاری کیا جائے گا بعد ازاں کمپنی مذکورہ شخص کو مزید ملازمت دینے کی درخواست کرے گی۔

    مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات: کم عمر سیاح ویزہ فیس سے مستثنیٰ قرار

    اُن کا کہنا تھا کہ باصلاحیت نوجوانوں کے ویزے کی مدت میں اُن کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے توسیع کی جائے گی۔

    دنیا کے تیسرے بڑے ترقی یافتہ ملک نے یہ اعلان اپنے ملک کے نوجوانوں کی کمی کو دیکھتے ہوئے کیا کیونکہ اب جاپان میں صنعتیں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور اُن کے پاس مزدورں کی سہولت موجود نہیں‌ ہے۔

    جاپانی حکومت کی جانب سے خواہش مند افراد کو ’بلو کالر‘ یعنی مزدوری کا ویزہ دیا جائے گا، غیر ملکی شہری دفتری کام یا مینیجمنٹ میں کام کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔

    حکومت کی جانب سے ایک شرط ضرور عائد کی گئی ہے کہ خواہش مندافراد کو جاپانی زبان کی سمجھ بوجھ لازمی ہیں یعنی وہ اسے لکھ سکیں اور پڑھ بھی سکیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پانچ ممالک نے یو اے ای کی عوام کے لیے ویزہ مفت کردیا

    اسے بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں ’ورک ویزہ‘ سے متعلق قوانین سخت

    حکومتی ترجمان کے مطابق غیر ملکی شہری کو اجازت ہوگی کہ وہ کچھ عرصہ گزار کر  اپنے اہل خانہ کو جاپان بلا لے۔

    یشیدی سوگا کا کہنا تھا کہ ’غیر ملکیوں کو ویزہ جاری کرنے کی پالیسی کے حوالے سے بل جلد اسمبلی میں پیش کیا جائے گا  جسے اگر منظور کرلیا گیا تو آئندہ برس اپریل سے اس پر عملدرآمد شروع کردیا جائے گا‘۔

  • طاقتور ترین پاسپورٹ کی عالمی فہرست جاری، جاپان سرفہرست

    طاقتور ترین پاسپورٹ کی عالمی فہرست جاری، جاپان سرفہرست

    ٹوکیو: دنیا کے طاقتور پاسپورٹس کی فہرست جاری کردی گئی جس کے مطابق جاپان ایک بار پھر پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پاسپورٹ پر نظر رکھنے والے بین الاقوامی ادارے ہینلے نے سال 2018 کی نئی رینکنگ جاری کی جس کے مطابق سنگا پور دوسرے نمبر پر رہا۔

    رپورٹ کے مطابق جاپانی پاسپورٹ رکھنے والے افراد 190 ممالک اور شہروں میں ویزہ فری یا پھر ائیرپورٹ پر ہی داخلے کی اجازت لے سکتے ہیں اسی طرح سنگا پور کے شہری 189 ممالک کا سفر کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جاپان کا پاسپورٹ ‘ دنیا بھرمیں سب سے طاقتور

    عالمی رینکنگ میں جرمنی، فرانس اور جنوبی کوریا کو تیسرا طاقت ور ترین پاسپورٹ ہونے کا اعزاز ملا جس کے حامل افراد 188 ممالک کا سفر کرسکتے ہیں اسی طرح ڈنمارک، فن لینڈ، اٹلی، سوئیڈن، اسیپن کے پاسپورٹ چوتھی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    عالمی درجہ بندی کے حساب سے ناروے، برطانیہ، آسٹریلیا، نیدرلینڈ، پرتگال، امریکا کے پاسپورٹ پانچویں نمبر پر رہے جن کے حامل شہری 186 ممالک کے شہروں کا ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں، اسی طرح  بیلجیم، سوئٹزرلینڈ، آئرلینڈ، کینیڈا چھٹے طاقتور ترین کے پاسپورٹ کا اعزاز حاصل کر سکے جن کے شہری 185 مختلف شہروں کے سفر کرسکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اماراتی پاسپورٹ دنیا کا نواں‌ طاقتور پاسپورٹ بن گیا

    درجہ بندی کے مطابق  آسٹریلیا، گریس (یونان) اور مالٹا کے پاسپورٹ 7ویں نمبر پر رہے جن کے شہری دنیا کے 183 مختلف ممالک کے ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں۔

    حیران کن طور پر روس کا پاسپورٹ گزشتہ درجہ بندی میں 46ویں نمبر پر تھا جو تنزلی کے بعد اب 47ویں پر پہنچ گیا اسی طرح چین بھی دو درجہ تنزلی کے بعد 71ویں نمبر پر پہنچ گیا۔

    عالمی درجہ بندی کے حساب سے خلیجی ممالک میں متحدہ عرب امارات 21 ویں نمبر پر سب سے طاقت ور ویزے کے طور پر سامنے آیا جبکہ سعودی عرب 70 ویں پوزیشن جبکہ ایران 98، عراق اور افغانستان 106 ویں نمبر پر رہا۔

    عالمی درجہ بندی میں پاکستان کا پاسپورٹ 104ویں نمبر پر جگہ بنانے میں کامیاب رہا، گرین پاسپورٹ رکھنے والے شہری 33 ممالک کا ویزہ فری سفر کرسکتے ہیں۔ صومالیہ، شام، عراق اور افغانستان کے پاسپورٹ پاکستان کے مقابلے میں کمزور ہیں۔

    ہینلے کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ طاقتور ترین پاسپورٹ کی درجہ بند شہریوں کی جانب سے ملک میں کی جانے والی سرمایہ کاری کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ درجہ بندی 2018 کے لیے کی گئی، یعنی ریکنگ میں آنے والے ممالک کے پاسپورٹ حامل افراد اتنے ہی ممالک سے سفر کرسکیں گے۔

  • جاپان میں ایک اور سمندری طوفان کا خطرہ، سیکڑوں پروازیں منسوخ

    جاپان میں ایک اور سمندری طوفان کا خطرہ، سیکڑوں پروازیں منسوخ

    ٹوکیو: جاپان میں ٹرامی کے بعد اب کونگ رے نامی سمندری طوفان کا خطرہ ہے، جس کے باعث سیکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں ٹرامی نامی سمندری طوفان نے جاپان میں نظام زندگی درہم برہم کردی تھی، جبکہ اب ایک اور سمندری طوفان کے خطرات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کونگ رے نامی طوفان کے ہمراہ تیز رفتار جھکڑ اور زور دار لہریں ساحلی علاقوں سے ٹکرائیں گی، شہروں کو محتاط رہنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    جاپانی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سمندری طوفان کے دوران 200 ملی لٹرز تک بارش ہونے کے امکانات ہیں، جبکہ 150 کلو میٹر تک ساحلی پٹی طوفان کے زد میں آئے گی۔

    جاپان: سمندری طوفان نے تباہی مچادی، نظام زندگی درہم برہم

    گذشتہ دنوں جاپان میں ٹرامی نامی طاقتور سمندی طوفان کی وجہ سے کم از کم ايک ہزار پروازيں منسوخ ہوئی تھیں، طوفان کے باعث ٹرین سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی تھی، جبکہ مختلف علاقوں میں لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات آئی تھیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ہی جاپان میں ’ٹائیفون جیبی‘ نامی سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں جاپان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 200 سے زائد ہوچکی ہے، جبکہ اس قدرتی آفت کے باعث لاکھوں لوگ بےگھر بھی ہوئے۔

  • جاپان: سمندری طوفان نے تباہی مچادی، نظام زندگی درہم برہم

    جاپان: سمندری طوفان نے تباہی مچادی، نظام زندگی درہم برہم

    ٹوکیو: جاپان میں آنے والے سمندری طوفان نے تباہی مچادی جس کے باعث کئی پروازیں منسوخ ہوگئیں اور نظام زندگی بھی درہم برہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ’ٹرامی‘ نامی سمندری طوفان نے جاپان کے جنوبی حصوں میں تباہی مچانے کے بعد اب جاپانی ساحلوں تک پہنچ چکا ہے، طوفان نے معمولات زندگی مفلوج کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طاقتور سمندی طوفان کی وجہ سے کم از کم ايک ہزار پروازيں منسوخ ہو چکی ہيں جبکہ طوفانی ہواؤں کا سلسلہ پير تک جاری رہے گا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث ٹرین سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی، جبکہ مختلف علاقوں میں لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    جاپان میں طوفان کے باعث 10 افراد ہلاک، 300 سے زائد زخمی

    حکام کے مطابق لوگوں کو ریسکیو کرنے اور ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں، اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے بھی احکامات جاری کیے دیے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ہی جاپان میں ’ٹائیفون جیبی‘ نامی سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں جاپان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 200 سے زائد ہوچکی ہے، جبکہ اس قدرتی آفت کے باعث لاکھوں لوگ بےگھر بھی ہوئے۔

  • کم جونگ ان سے ملاقات کے لیے جاپانی وزیر اعظم آمادہ

    کم جونگ ان سے ملاقات کے لیے جاپانی وزیر اعظم آمادہ

    نیویارک: جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کے لیے آمادگی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے وزیراعظم شینزو آبے خطے میں امن و سلامتی کی فضا قائم کرنے کے لیے شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن کے ساتھ ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کم جونگ ان سے اب تک ملاقات کی کوئی ترتیب نہیں بن سکی لیکن کوشش کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں، اس کے لیے ہرممکن اقدامات کریں گے، شمالی کوریا کے سربراہ سے ملاقات کرنا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریائی لیڈر کے ساتھ ملاقات میں ان کا مقصد ایسے جاپانی شہریوں کی بازیابی یا معلومات کا حصول ہے، جنہیں شمالی کوریا نے اغوا کر لیا تھا۔

    شمالی کوریا بحران کا خاتمہ ٹرمپ اور کم جونگ کی ملاقات سے مشروط ہے: جاپانی وزیر اعظم

    خیال رہے کہ ماضی میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے کہا تھا کہ جاپانی وزیر اعظم کشیدگی میں اضافہ کر رہا ہے۔

    شمالی کوریا نے جاپان کو کھلے الفاظ میں ایٹمی حملے کی دھمکی بھی دی تھی، دونوں ملکوں کے درمیان شدید تناؤ پایا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ ایٹمی حملے کا اعلان جاپان کے اس بیان کے بعد سامنے آیا تھا جس میں بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا تھا کہ اب شمالی کوریا سے مذاکرات میں وقت نہیں ضائع کرنا چاہیے۔

  • جاپان نے خلائی میدان میں تاریخ رقم کردی

    جاپان نے خلائی میدان میں تاریخ رقم کردی

    ٹوکیو: جاپان کی خلائی ایجنسی نے کامیابی سے اپنے دو روبوٹک روور (خلائی گاڑی) ایک سیارچے پراتارکرخلائی تحقیق کے میدان میں تاریخ رقم کردی ہے، کسی بھی سیارچے پر اتاری جانے والی یہ پہلی خلائی گاڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی خلائی ایجنسی کے دو چھوٹے روور ’رائیگو‘ نامی سیارچے کی سطح پر لینڈ کرچکے ہیں ، یہ روور ’ہایا بوسا -2 ‘ نامی اسپیس کرافٹ کے ذریعے خلا میں بھیجے گئے تھے۔

    دونوں روبوٹ اس سیارچے کی ایک کلومیٹر پر پھیلی ہوئی چٹانی سطح پر گھوم پھر سکیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیارچے کی سطح پر کششِ ثقل کم ہونے کے سبب یہ خلائی گاڑیاں سطح کے دوسری جانب بھی جاسکیں گی۔

    جاپانی خلائی ایجنسی کے ماہرین کے مطابق دونوں خلائی گاڑیاں بہترین حالت میں ہیں اور یہ سیارچے کی سطح پر رہتے ہوئے موسم کا ریکارڈ رکھیں گی اور سطح کی تصویریں بھی لے کر زمین کی جانب ارسال کریں گی۔

    خلائی ایجنسی نے روورز سے لی جانے والی تصاویر ٹویٹ کرتے ہوئے اس تاریخ ساز لمحے کا اعلان کیا ہے ، یہ تصاویر ہایا بوسا 2 نامی اسپیس شپ کے ذریعے زمین پر بھیجی گئی ہیں ، اس خلائی جہاز کو رائیگو نامی اس سیارچے کی سطح پر پہنچنے ساڑھے تین سال لگے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل یورپی خلائی ایجنسی ایک برفیلے ستارے پر اپنی خلائی گاڑی اتارچکے ہیں تاہم کسی سیارچے پر اترنے والی یہ پہلی خلائی گاڑیاں ہیں۔ سیارچے اب سے چار اعشاریہ چھ ارب سال قبل تشکیل پانے والی کائنات کا بچ جانے والا ملبہ ہے، رائیگو کو کہا جارہا ہے کہ یہ بالکل ابتدائی دور کا سیارچہ ہے جس سے کائنات کے ارتقاء کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔

  • جاپان میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    جاپان میں شدید زلزلے کے جھٹکے

    ٹوکیو: جاپان میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پایا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے جزیرے ہوکیڈو میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلے کا مرکز گہرائی میں ہونے کے باعث علاقے میں سونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جاپان کے جزیرے ہوکیڈو میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر چھ اعشاریہ سات ریکارڈ کی گئی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق زلزلے کا مرکز ہوکیڈو سے 68 کلو میٹر دور تھا، جبکہ خطے میں سونامی سے متعلق کوئی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔

    جاپان میں زلزلہ، نو ہلاک سینکڑوں زخمی

    جاپان کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہوتا ہے جہاں زمین کی پرتیں سب سے زیادہ متحرک ہیں جس کے باعث یہاں زلزلوں کا آنا معمول ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا میں 6 یا اس سے زیادہ شدت کے آنے والے کل زلزلوں میں سے 20 فی صد صرف جاپان میں آتے ہیں۔

    جاپان میں چوبیس گھنٹوں کےدوران دوسری مرتبہ شدیدزلزلہ

    خیال رہے کہ مارچ 2011 میں جاپان کے شمال مشرقی ساحل پر آنے والے 9 شدت کے زلزلے اور اس کے باعث جنم لینے والے سونامی نے علاقے میں بڑی تباہی مچائی تھی جب کہ ایک جوہری بجلی گھر بھی بری طرح متاثر ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ اپریل 2018 میں جاپانی شہر کوماموتو چھ اعشاریہ چار شدت کے زلزلے سے لرز اٹھا تھا، زلزلے کے باعث نو افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

  • جاپان میں طوفان کے باعث 10 افراد ہلاک، 300 سے زائد زخمی

    جاپان میں طوفان کے باعث 10 افراد ہلاک، 300 سے زائد زخمی

    ٹوکیو : جاپان میں ’ٹائیفون جیبی‘ نامی سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں آنے والے سمندری  طوفان نے گذشتہ 25 برسوں میں آنے والے طوفانوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے، ’ٹائیفون جیبی‘ نامی طوفان نے ملک کے مختلف حصّوں میں تباہی مچادہی ہے جبکہ طوفان کے باعث 10 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہیں۔

    جاپانی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ مختلف حادثات میں زخمی ہونے والے افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

    کنسائی ایئرپورٹ بارش کا پانی بھرا ہوا ہے

    عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث ہوا کی شدت 216 کلو میٹر ہوگئی جس کے نتیجے میں اوساکا کے ریلوے اسٹیشن سمیت گھروں کی چھتیں اُڑ گئی جبکہ سڑکوں پر موجود گاڑیاں بھی الٹ گئیں۔

    تیز ہواؤں اور طوفان کے نتیجے میں گھر اور عمارتیں بھی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہیں

    غیر ملکی میڈیا کہنا ہے کہ ’ٹائیفون جیبی‘ نامی طوفان کے باعث جاپان کے شہر ’شیکوکو‘ میں لینڈ سلائنڈنگ کے متعدد واقعات پیش آئے جبکہ ہزاروں مسافروں سے بھرے ہوئے کنسائی ایئرپورٹ بارش کا پانی کا بھرنے کے باعث اسے خالی کروانا پڑا۔

    طوفان کے باعث اوساکا میں ہونے والی تباہی

    جاپانی میڈیا کا کہنا ہے کہ طوفان کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں 10 شہریوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا، دوسری جانب مکانات کی چھتیں گرنے اور گاڑیاں الٹنے کے باعث سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    حکومت نے ٹائیفون جیبی سے محفوظ رہنے کے لیے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایات جاری کی ہے، جبکہ پروازیں اور ٹرینوں کی آمد رفت بھی بند کردی گئی ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پوسٹ ہونے والے ویڈیو میں دکھا جاسکتا ہے کہ اوساکا میں لگا ہوا 328 فٹ بلند ’فیری ویل‘ جھولا تیز ہواؤں کے باعث تیزی سے گھوم رہا ہے۔


    مزید پڑھیں : جاپان میں طوفانی بارشوں اورسیلاب نےتباہی مچادی‘ ہلاکتوں کی تعداد 199 ہوگئی


    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں جاپان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 199 ہوگئی جبکہ لاکھوں افراد بے گھرہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ جولائی میں ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد جاپانی حکام نے کہا تھا کہ 30 سالوں میں سیلاب اور بارش کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔


    مزید پڑھیں : مشرق سے مغرب تک تباہ کن سیلاب اور طوفان، یا الٰہی یہ ماجرا کیا ہے؟


    گذشتہ برس  موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج کے حوالے سے ایک تباہ کن سال ثابت ہوا۔ فرسٹ ورلڈ امریکہ سے لے کر تیسری دنیا کے جنوبی ایشیا تک طوفانوں اور سیلابوں نے وہ تباہی مچاہی کہ دنیا لرز اٹھی تھی۔

    اس بارے میں اے آر وائی نیوز نے آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے زمینی و آبی سائنس (ارتھ اینڈ میرین سائنسز) شعبے کے پروفیسر ڈاکٹر بریڈلے اوپ ڈک سے رابطہ کیا تو انہوں نے ساری صورتحال کو ایک جملے میں سمود یا۔

    ان کا کہنا تھا، ’سمندروں میں آنے والا گرم پانی (جو مختلف دریاؤں سے آتا ہے) سمندر کے پانی کو گرم کرتا ہے، جس سے پانی مزید تیزی سے بخارات بن کر بادلوں اور پھر بارشوں کو تخلیق کرتا ہے‘۔

    ڈاکٹر بریڈلے اوپ ڈک کے مطابق سمندروں کا گرم درجہ حرارت پہلے سے موجود طوفانوں کو تقویت دیتا ہے، نئے طوفان پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے، اور یہ طوفان بارشوں کا سبب بنتے ہیں جو بڑے پیمانے پر سیلاب اور جانی و معاشی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

  • جاپان نے ایشین گیمز ہاکی ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت لیا

    جاپان نے ایشین گیمز ہاکی ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت لیا

    جکارتہ:‌ ایشین گیمز کے ہاکی ایونٹ میں‌ جاپان نے ملائیشیا  کو شکست دے کر گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا میں‌ جاری 18 ویں ایشین گیمز کا فائنل ملائیشیا اور جاپان کے درمیان کھیلا گیا۔ اس سنسنی خیز مقابلے کا فیصلہ پینالٹی شوٹ آؤٹ پر ہوا۔

    دونوں ہی ٹیموں نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ جاپان اورملائیشیا میں مقررہ وقت تک مقابلہ 6-6 گول سے برابر تھا۔

    البتہ جاپان نے پینالٹی شوٹ آؤٹ پر ملائیشیا کو 3-1 سے ہرا کر اولمپکس 2020 کے لئے کوالیفائی کرلیا۔

    مزید پڑھیں: ایشین گیمز: بھارتی ہاکی ٹیم کانسی کا تمغہ لے اڑی، پاکستان خالی ہاتھ وطن لوٹنے پر مجبور

    واضح رہے کہ جاپان نے پاکستان کو شکست دے کر فائنل  میں کوالیفائی کیا تھا، جب ملائیشیا کی ٹیم بھارت کو شکست دے کر اس مرحلے میں پہنچی تھی۔

    یاد رہے کہ آج کانسی کے تمغے کے لیے روایتی حریف بھارت اور پاکستان مدمقابل آئے تھے۔ کانٹے دار مقابلے کے بعد بھارت دو ایک سے فاتح قرار پایا اور پاکستان کو ایک بار پھر خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔

  • جاپان کے شہر ہیرو شیما پر ایٹمی حملے کو 73 برس بیت گئے

    جاپان کے شہر ہیرو شیما پر ایٹمی حملے کو 73 برس بیت گئے

    ٹوکیو: جاپان کے شہرہیرو شیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 73 برس بیت گئے۔ آج جوہری تجربات کی روک تھام کا عالمی دن بھی منایا جارہا ہے۔

    آج سے 73 برس قبل 6 اگست 1945 کی صبح امریکا نے ہیرو شیما پر ایٹم بم گرایا تھا جس کے نتیجے میں 1 لاکھ 40 ہزار افراد لقمہ اجل بنے تھے اور ہزاروں افراد معذور و زخمی ہوگئے تھے۔

    6 اگست کی صبح جاپان اور اس زندگی سے بھرپور شہر کے کسی باسی کو اس تباہی کا ادراک نہ تھا جو امریکی ہوائی جہاز کے ذریعے ایٹم بم کی صورت اس شہر پر منڈلا رہی تھی۔

    جاپان کے مقامی وقت کے مطابق صبح کے 8 بج کر 16 منٹ پر امریکی بی 29 بمبار طیارے نے ’لٹل بوائے‘ کو ہیرو شیما پر گرا دیا۔ لٹل بوائے اس پہلے ایٹم بم کا کوڈ نام تھا۔

    بم گرائے جانے کے بعد لمحے بھر میں 80 ہزار انسان موت کی نیند سوگئے، 35 ہزار زخمی ہوئے اور سال کے اختتام تک مزید 80 ہزار لوگ تابکاری کا شکار ہو کر موت کی آغوش میں چلے گئے۔

    ہیرو شیما کی تباہی کی یاد عالمی طور پر منائی جاتی ہے۔ اس روز خصوصی ریلی کے شرکا پیس میموریل تک جاتے ہیں اور مرحومین کی یاد میں پھول رکھے جاتے ہیں۔

    سنہ 1945 میں امریکا کی جانب سے ایٹمی حملوں کے 3 دن بعد جاپان نے ہار تسلیم کرلی اور 15 اگست کو باضابطہ طور پر سرنڈر معاہدے پر دستخط کردیے تھے۔