Tag: Japan

  • جاپان کا نیا ایچ تھری راکٹ کامیابی کے ساتھ خلائی سفر پر روانہ

    جاپان کا نیا ایچ تھری راکٹ کامیابی کے ساتھ خلائی سفر پر روانہ

    ٹوکیو : جاپان کا نیا فلیگ شپ ایچ تھری راکٹ آج کامیابی کے ساتھ لانچ کر دیا گیا، مذکورہ راکٹ گزشتہ سال لانچنگ میں ناکام ہوگیا تھا۔

    نیکسٹ جنریشن ایچ تھری راکٹ کو عالمی سطح پر مسابقت حاصل کرنے کے لیے ایچ ٹو اے سے بڑے پے لوڈز  لے جانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان نے ہفتے کے روز اپنے نئے ایچ تھری فلیگ شپ راکٹ کو کامیابی کے ساتھ لانچ کیا ہے، جس سے اس کا خلائی پروگرام کئی مشکلات کے بعد دوبارہ پٹری پر آگیا ہے، گزشتہ سال راکٹ کی لانچنگ پرواز ناکام ہو گئی تھی۔

    یہ لانچنگ جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی کے لیے مسلسل دوسری جیت کا نشان بھی ہے جب اس کے اسمارٹ لینڈر آف انویسٹیگیشن مون (سلم)  نے گزشتہ ماہ "پائن پوائنٹ” حاصل کیا اور جاپان کو چاند پر خلائی جہاز لگانے والا صرف پانچواں ملک بنا دیا۔

    H3 rocket

    لانچ کی تعداد کے لحاظ سے خلا میں ایک نسبتاً چھوٹا راکٹ ہے ، جاپان اپنے پروگرام کو کامیاب کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہا ہے کیونکہ وہ چین کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے اتحادی امریکہ کا شراکت دار ہے۔

    ایچ تھری راکٹ مقامی وقت کے مطابق صبح 9:22 بجے سفر پر روانہ ہوا اس موقع پر جب راکٹ اپنی طے شدہ منزل تک کامیابی کے ساتھ پہنچا تو جنوبی جاپان کے تنیگا شیما اسپیس سینٹر کے سائنسدانوں اور ملازمین  نے پر زور تالیاں بجائیں اور کامیابی کی خوشی میں ایک دوسرے سے گلے بھی ملے۔

     راکٹ

    ایک بیان میں ترجمان جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی یا جیاکسا نے کہا ہے کہ راکٹ کی ابتدائی پرواز منصوبہ بندی کے مطابق ہموار رہی اور اس نے دو چھوٹے پے لوڈز میں سے پہلا کامیابی سے لانچ کیا۔

    H3  راکٹ کو 6.5 میٹرک ٹن وزنی پے لوڈ کو خلا میں لے جانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو صرف پانچ بلین ین (33 ملین ڈالر) میں تیار کیا گیا ہے جوپہلے بنائے گئے راکٹ کی قیمت کا نصف ہے۔

    ایچ تھری

    ایجنسی حکام دوسرے سیٹلائٹ کے اسٹیٹس کی تصدیق کر رہے ہیں، ایجنسی نے دو مشاہداتی مائیکرو سیٹلائٹس کو مدار میں رکھنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جاپانی حکومت مقامی استعمال کے لیے 2030 تک ایچ تھری راکٹ کے ساتھ تقریباً 20 سیٹلائٹس اور پروبز لانچ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    ایچ تھری 2025 میں مشترکہ جاپان-انڈیا LUPEX پروجیکٹ کے لیے قمری ایکسپلورر کے ساتھ ساتھ مستقبل میں امریکی زیر قیادت آرٹیمس چاند کی تلاش کے پروگرام کے لیے کارگو خلائی جہاز فراہم کرنے والا ہے۔

    اسپیس ایکس کی دوبارہ قابل استعمال فالکن نائن جیسی سستی تجارتی گاڑیوں کے عروج کی بدولت سیٹلائٹ لانچ کی مانگ آسمان کو چھو رہی ہے اور اس سال متعدد نئے راکٹوں کا تجربہ کیا جا رہا ہے۔

  • جاپان نے ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا

    جاپان نے ویزے جاری کرنے کا اعلان کردیا

    ٹوکیو : کینیڈا کے بعد جاپان کی حکومت نے بھی ڈیجیٹل شعبے سے تعلق رکھنے والے دنیا بھر کے فری لانسرز کے لیے ویزا متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    اس اقدام کے بعد آئی ٹی پروفیشنلز کے لیے اپنے بیوی بچوں کو جاپان لانا اور بھی آسان ہوجائے گا، ٹریول اینڈ لیزیور ایشیا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاپانی حکومت مارچ 2024 سےخصوصی ویزا متعارف کروا رہی ہے، جس سے آئی ٹی انجینئرز اور اس صنعت کے دیگر کارکن آسانی سے جاپان آسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صرف وہ لوگ جن کی سالانہ آمدنی $67,340 سے زیادہ یعنی ¥10ملین جاپانی ین ہے اس ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    اس ویزا کے لیے درخواست دہندگان کو کسی کمپنی میں ملازمت کرنے کی ضرورت نہیں ہے، سیلف ایمپلائڈ اور فری لانسرز کے لیے یہ ایک اچھا موقع ہے۔

    visas

    اس پروگرام کے تحت ان ممالک کے شہری جن کے ساتھ جاپانی حکومت کا ٹیکس ٹریٹی یا ویزا سے استثنیٰ کی حیثیت کا معاہدہ ہے وہ بھی ویزا کی درخواست جمع کروا سکیں گے۔

    ویزا حاصل کرنے کے بعد غیرملکی ٹیک ورکرز 6 ماہ تک آزادانہ یا بغیر ملازمت کے کام کر سکتے ہیں، فی الحال، ایسا ویزا جاپان میں تین ماہ کے قیام کی اجازت دیتا ہے۔

    فری لانسرز سے مراد وہ لوگ ہیں جو صرف مختصر یا وسط مدت کے لیے کسی ایک جگہ پر رہتے ہوئے دور سے کام کرتے ہیں، 49 ممالک اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے اس مخصوص ویزا کے زمرے کے تحت جاپان میں رہ سکیں گے اور خود ملازمت والے درخواست دہندگان بھی اس کے اہل ہیں۔

  • دوران پرواز طیارے کی کھڑکی پر دراڑ نظر آنے کے بعد کیا ہوا؟

    دوران پرواز طیارے کی کھڑکی پر دراڑ نظر آنے کے بعد کیا ہوا؟

    ٹوکیو: جاپانی طیارے میں دوران پرواز اس وقت ہنگامی صورت حال پیدا ہو گئی جب اچانک یہ ادراک کیا گیا کہ کاک پٹ کی کھڑکی کے شیشے پر کریک آ گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز تویاما ایئرپورٹ کی طرف محو پرواز جاپان کے ایک مسافر طیارے ’بوئنگ 737‘ کے کاک پٹ کی کھڑکی میں دراڑ نظر آنے سے افرا تفری پھیل گئی، اور پائلٹ نے 65 مسافروں کے ساتھ طیارہ کی ایمرجنسی لینڈنگ کرائی۔

    کھڑکی میں دراڑ کی خبر ملنے کے بعد پائلٹ آناً فاناً طیارے کو واپس ایئرپورٹ کی طرف لے گیا، ایئرلائن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ جاپان کی آل نپن ایئرویز کے بوئنگ طیارے کو کاک پٹ کی کھڑکی میں دراڑ کی وجہ سے واپس ایئرپورٹ پر لوٹنا پڑا۔

    دروازہ کھلنے کا الرٹ ملنے پر مسافر طیارے کی ایمرجنسی لینڈنگ

    حکام کے مطابق ڈومیسٹک فلائٹ میں عملے کے 6 اراکین کے ساتھ مجموعی طور پر 65 لوگ سوار تھے۔ واضح رہے کہ یہ ایک ہفتے کے دوران بوئنگ طیارے کا دوسرا واقعہ ہے، گزشتہ ہفتہ الاسکا ایئرلائنز کے ایک نئے طیارے کا دروازہ ہوا میں اچانک ٹوٹ گیا تھا۔

    دوران پرواز مسافر طیارے کا دروازہ کھل گیا، ویڈیو سامنے آگئی

    حکام کا کہنا ہے کہ جاپانی طیارے کے واقعے میں کسی بھی مسافر کو کسی طرح کا نقصان پہنچا، ایئرلائنز کے ترجمان نے بتایا کہ دراڑ کی وجہ سے طیارے کا کنٹرول یا دباؤ متاثر نہیں ہوتا۔

  • جاپان کا غیرملکیوں کیلئے ٹیکس سے متعلق اہم فیصلہ

    جاپان کا غیرملکیوں کیلئے ٹیکس سے متعلق اہم فیصلہ

    ٹوکیو : جاپانی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ غیرممالک سے آنے والے سیاحوں کو ٹیکس سے متعلق دی گئی سہولیات میں تبدیلی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان غیرملکی سیاحوں کے لیے ٹیکس فری سسٹم پر نظر ثانی کرے گا جاپانی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غیرملکی سیاحوں کے لیے بنائے گئے ٹیکس فری نظام کو تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے کیونکہ کچھ مواقعوں پر اس کا غلط استعمال کیا جارہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق جاپان کی حکومت چاہتی ہے کہ گاہک، خریداری کے وقت پورا ٹیکس ادا کریں اور ادا شدہ ٹیکس کی واپسی کے لیے بعد میں درخواست دیں۔ فی الحال بیرون ملک سے آنے والے افراد مخصوص اسٹورز پر مقررہ ٹیکس ادا کیے بغیر سامان خرید سکتے ہیں۔

    دکانوں کو خریداروں کی شناخت کی تصدیق کرنی ہوتی ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ خریدی گئی اشیا دوبارہ فروخت جیسے غیر قانونی مقاصد کے لیے نہ ہوں، تاہم ایسے سیاح بھی ہیں جو بغیر ٹیکس ادا کیے خریدی اشیاء جاپان ہی میں بیچ ڈالتے ہیں۔

    ٹیکس فری تقاضے پورا نہ کرنے والی فروخت کی پاداش میں کچھ بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز اور اسمارٹ فون بیچنے والی دکانوں پر مذکورہ ٹیکس اپنی جانب سے ادا کرنے کا جرمانہ عائد کیا جا چکا ہے۔

    حکومت اور حکمران جماعتیں ایک نئے نظام کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں جس کے تحت غیر ملکی سیاحوں کو خریداری کے وقت صارف ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔ اس کے بعد خریدار جاپان چھوڑتے وقت مذکورہ اشیا دکھا کر ادا شدہ ٹیکس کی رقم واپس حاصل کر سکیں گے۔

  • جاپان: غیر ملکی سیاحوں کے لیے اہم خبر

    جاپان: غیر ملکی سیاحوں کے لیے اہم خبر

    ٹوکیو: جاپان نے غیر ملکی سیاحوں کے لیے موجودہ ٹیکس فری سسٹم پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی سیاحوں کے لیے روبہ عمل ٹیکس فری نظام کے غلط استعمال کی وجہ سے جاپانی حکومت اس نظام میں تبدیلی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

    نظرثانی نظام کے تحت گاہک خریداری کے وقت تو ٹیکس ادا کریں گے تاہم اس کی واپسی کے لیے وہ بعد میں درخواست دے سکیں گے۔

    ٹیکس فری سسٹم کے تحت اس وقت جاپان میں غیر ملکی سیاح مخصوص اسٹورز پر صارف ٹیکس ادا کیے بغیر سامان خرید سکتے ہیں، اس کے لیے دکانوں پر خریداروں کی شناخت کی تصدیق کی جاتی ہے۔

    دکانوں پر اس بات کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے کہ خریدی گئی اشیا دوبارہ فروخت نہ ہوں کیوں کہ یہ غیر قانونی ہے، تاہم ایسے سیاح بھی دیکھے جا رہے ہیں جو بغیر ٹیکس ادا کیے اشیا خرید لیتے ہیں اور پھر وہ اشیا جاپان ہی میں منافع کے ساتھ فروخت کر دیتے ہیں۔

    کچھ بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز اور اسمارٹ فون بیچنے والے آؤٹ لیٹس پر اس حوالے سے جرمانے بھی عائد کیے جا چکے ہیں کہ انھوں نے ٹیکس فری سسٹم کے تقاضے پورے کیے بغیر اشیا فروخت کیں۔

    تاہم اس مسئلے سے مستقل طور پر نمٹنے کے لیے اب حکومت یہ چاہتی ہے کہ غیر ملکی سیاح خریداری کے وقت صارف ٹیکس ادا کریں، اور پھر جاپان چھوڑتے وقت مذکورہ اشیا دکھا کر ادا شدہ ٹیکس کی رقم واپس حاصل کر لیں۔

  • فلسطینیوں کے لیے جاپان کی جانب سے بڑی امداد

    فلسطینیوں کے لیے جاپان کی جانب سے بڑی امداد

    ٹوکیو: جاپان نے غزہ میں فلسطینیوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دورہ اسرائیل اور اردن کے موقع پر جاپانی وزیر خارجہ یوکو کامیکاوا نے کہا ہے کہ جاپان فلسطینیوں کو 65 ملین ڈالر کی امداد فراہم کرے گا۔

    انھوں نے اسرائیلی اور فلسطینی ہم منصبوں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں غزہ میں فلسطینیوں کی حالت پر تشویش کا اظہار بھی کیا، اور کہا ان کا ملک جنگ زدہ غزہ کو مادی امداد فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

    کامیکاوا نے کہا اسرائیل اور فلسطین کے لیے ضروری ہے کہ وہ پرامن طور پر ایک ساتھ رہنے کی راہ نکالیں، تاکہ ایک اور المناک صورت حال سے بچا جا سکے۔

    جاپان اسرائیل اور فلسطین کے تنازعے میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، وزیر خارجہ کامیکاوا نے اپنے ہم منصبوں ایلی کوہن اور ریاض المالکی کو بھی اس سے آگاہ کیا۔

    ان سے جب یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا اسرائیل کے حملے کیا بین الاقوامی حدود میں تھے، کامیکاوا نے اس کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے جذبے کی تعمیل کرنی چاہیے اور غیر ضروری شہری ہلاکتوں کا سبب نہیں بننا چاہیے۔

  • ویڈیوز: جاپان نے ’ٹرانسفارمرز‘ کو حقیقی روپ دے دیا، 15 فٹ اونچا حیرت انگیز روبوٹ تیار

    ویڈیوز: جاپان نے ’ٹرانسفارمرز‘ کو حقیقی روپ دے دیا، 15 فٹ اونچا حیرت انگیز روبوٹ تیار

    ٹوکیو: جاپان نے ہالی ووڈ فلم سیریز ’ٹرانسفارمرز‘ کو حقیقی روپ دے دیا، جاپانی کمپنی نے 15 فٹ اونچا حیرت انگیز روبوٹ تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوکیو میں قائم اسٹارٹ اپ Tsubame انڈسٹریز نے 4.5 میٹر لمبا (14.8 فٹ) اور چار پہیوں والا ایک دیوہیکل حیرت انگیز روبوٹ تیار کیا ہے، جس کی قیمت 3 ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔

    اس روبوٹ کو تیار کرنے میں 2 برس لگے اور اس پر 30 لاکھ امریکی ڈالرز خرچ ہوئے ہیں، یہ 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے، اور اس کے کاک پٹ میں بیٹھ کر بھی اسے آپریٹ کیا جا سکتا ہے۔

    روبوٹ کا نام آرکچیکس (Archax) ہے، 3.5 ٹن وزنی اس روبوٹ کی نقاب کشائی اس ماہ کے آخر میں جاپان موبیلٹی شو میں کی جائے گی۔ اس کے دو موڈ ہیں: ایک سیدھا کھڑے ہونے کا ’روبوٹ موڈ‘ اور ایک ’وہیکل موڈ‘ جس میں یہ 10 کلومیٹر (6 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے۔

    سوبام انڈسٹریز کے 25 سالہ چیف ایگزیکٹو ریو یوشیدا نے کہا ’’جاپان اینی میشن، گیمز، روبوٹس اور آٹوموبائل میں بہت اچھا ہے، اس لیے میں نے سوچا کہ یہ بہت اچھا ہوگا اگر میں ایک ایسی پروڈکٹ بنا سکوں جو ان تمام عناصر پر مشتمل ہو۔‘‘

    یوشیدا کا منصوبہ ہے کہ ایسے 5 دیوہیکل روبوٹ فروخت کے لیے تیار کیے جائیں، اور امید ظاہر کی ہے کہ ایک دن یہ روبوٹ آفت زدہ علاقوں اور خلا میں کام کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

  • سب سے زیادہ ضعیف العمر افراد کس ملک میں ہیں؟

    سب سے زیادہ ضعیف العمر افراد کس ملک میں ہیں؟

    ویسے تو عام انسان کی اوسط عمر 60 سے 65 سال بتائی جاتی ہے تاہم ایک رپورٹ کے مطابق 1990کے بعد سے دنیا بھر میں اوسط عمر میں سات برس کا اضافہ ہوا ہے۔

    اس اضافے کی وجہ مالدار ملکوں میں دل کی بیماریوں سے ہونے والی اموات میں کمی اور غریب ملکوں میں بچوں کی اموات میں کمی بتائی جاتی ہے۔

    اس کے برعکس جاپان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سو سال سے زائد عمر کے افراد کی بہت بڑی تعداد ریکارڈ کی گئی ہے جن میں خواتین کی تعداد مردوں سے زیادہ ہے۔

    بزرگ

    رپورٹ کے مطابق جاپان میں سو برس سے زائد عمر کے شہریوں کی تعداد میں اس سال بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ایسے ضعیف شہریوں کی تعداد میں مسلسل 53 برسوں سے اضافہ ہی ہو رہا ہے۔

    رواں سال جاپان میں ایک سو سال یا اس سے زیادہ عمر پانے والے افراد کی تعداد 92 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

    جاپانی وزارت صحت اور بہبود کا کہنا ہے کہ تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق اس وقت 92 ہزار 139 افراد کی عمریں سو سال یا اس سے زیادہ ہیں۔ یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ہزار 613 زیادہ ہے۔ 1970 کے بعد سے یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اُس وقت صرف 310 افراد کی عمر سو سال یا اس سے زیادہ تھی۔

    ضعیف العمر

    اس سال خواتین کی تعداد، 81 ہزار 589 کے ساتھ، مجموعی تعداد کا 88.5 فیصد ہے جبکہ سو سال یا زیادہ عمر کے مردوں کی تعداد 10 ہزار 550 ہے۔

    سب سے معمر خاتون، اوساکا پریفکچر کی 116 سالہ رہائشی تاتسُومی فُوسا ہیں، سب سے معمر مرد 111 سالہ سونوبے گِیسابُورو ہیں جو چیبا پریفکچر میں رہتے ہیں۔

    سو سال

    علاقے کے لحاظ سے شیمانے پریفکچر میں سو سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کا تناسب، 155 افراد فی ایک لاکھ افراد کے ساتھ سب سے زیادہ ہے۔ یہ پریفکچر مسلسل 11ویں سال سرفہرست رہا ہے۔

    بیرون ملک مقیم جاپانی شہریوں اور جاپان کے مستقل رہائشی غیر ملکی شہری شامل کیے جانے پر مارچ کے اختتام تک مزید 47 ہزار 107 افراد 100 سال کے ہو جائیں گے۔ وزارت ایسے تمام افراد کو تحائف بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

  • ٹویوٹا پلانٹس میں پیداوار کے حوالے سے بڑی خبر

    ٹویوٹا پلانٹس میں پیداوار کے حوالے سے بڑی خبر

    ناگویا: جاپان میں ٹویوٹا کے 14 میں سے 12 پلانٹس میں پیداوار بحال ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹویوٹا موٹرز نے بدھ کی صبح اعلان کیا ہے کہ اس نے جاپان میں اپنے 14 میں سے 12 پلانٹس پر ٹویوٹا اور لیگزس گاڑیوں کی پیداوار دوبارہ شروع کر دی ہے۔

    سسٹم میں اچانک آنے والی خرابی کے باعث پیر کو جاپان میں ٹویوٹا کے تمام 14 پلانٹس بند کر دیے گئے تھے، کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ باقی دو پلانٹس بھی آج بدھ کے اختتام تک کھول دیے جائیں گے۔

    اے ایف پی کے مطابق گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹویوٹا کے سسٹم میں خرابی کی وجہ سے جاپان میں تمام 14 فیکٹریوں میں کام روک دیا گیا تھا تاہم کمپنی کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ سائبر حملہ نہیں ہے۔

    ٹویوٹا کے سسٹم میں مسئلہ پیر کو شروع ہوا، کمپنی کی جانب سے اس سلسلے میں مزید تفصیل دینے سے گریز کیا گیا، ترجمان کا کہنا تھا کہ فیکٹریاں پرزوں کے آرڈرز پر کام نہیں کر پا رہیں، مسئلے کی تحقیقات کی جا رہی ہے اور جلد از جلد سسٹم بحال کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ایک پلانٹ پر سائبر حملے کے بعد ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والی کمپنی ٹویوٹا نے تمام مقامی فیکٹریوں کو بند کر دیا تھا۔

  • کس ملک کے لوگوں کو مسکرانا سیکھنے کے لیے ماہرین کی ضرورت پڑ گئی؟

    کس ملک کے لوگوں کو مسکرانا سیکھنے کے لیے ماہرین کی ضرورت پڑ گئی؟

    کووڈ 19 کی وبا اور اس کے بعد معاشی تنزلی نے دنیا کو ایسا جکڑا کہ لوگ مسکرانا ہی بھول گئے، اور ایک ملک کے باشندوں کو تو مسکرانا سیکھنے کے لیے ماہرین کی ضرورت پڑ گئی۔

    جاپان میں لوگ دوبارہ مسکرانا سیکھنے کے لیے مسکراہٹ کے ماہرین کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کچھ لوگوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وبائی امراض کی وجہ سے 3 سال تک اپنے چہروں کو ماسک کے پیچھے چھپانے کے بعد وہ قدرتی طور پر مسکرانا بھول گئے ہیں۔

    اس کی وجہ سے اب انہیں مسکرانے کے فن کو دوبارہ سیکھنے کے لیے مسکراہٹ کے ٹیوٹرز کی ضرورت ہے۔

    مسکراہٹ کی تعلیم دینے والی ایک ماہر نے بتایا کہ فیس ماسک کا استعمال معمول بننے کی وجہ سے لوگوں کو مسکرانے کے مواقع کم ملتے تھے، اب متعدد افراد کو مسائل کا سامنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چہرے کے مسلز کو متحرک کرنا اور پرسکون رکھنا اچھی مسکراہٹ کی کنجی ہے، میں چاہتی ہوں کہ لوگ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت بہتر کرنے کے لیے مسکراہٹ کو زندگی کا حصہ بنائیں۔

    لوگوں کو تربیت کے دوران انہیں آئینے فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنے عکس کو دیکھ کر مسکراہٹ میں پیشرفت کا جائزہ لے سکیں۔

    تربیت حاصل کرنے والی ایک 79 سالہ خاتون نے بتایا کہ وہ کووڈ 19 کی وبا سے قبل کی زندگی میں واپس لوٹنے کے لیے پرجوش ہیں اور اس سلسلے میں مسکراہٹ کی تربیت دینے والوں سے کچھ مدد حاصل کر رہی ہیں۔

    اس طرح کی تربیت خواتین میں زیادہ مقبول ہے۔

    سمائل ایکسپرٹ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران 4 ہزار سے زائد افراد کو مسکراہٹ کی تربیت دے چکی ہیں جبکہ متعدد کو سمائل ایکسپرٹ کے سرٹیفکیٹ کے حصول میں مدد فراہم کر چکی ہیں۔

    ان کے زیر تربیت جاپان بھر میں 20 افراد اس طرح کی کلاسز چلا رہے ہیں۔