Tag: Japan

  • جاپان نے روس کو 300 آئٹمز کی برآمد پر پابندی عائد کر دی

    جاپان نے روس کو 300 آئٹمز کی برآمد پر پابندی عائد کر دی

    ٹوکیو: جاپان نے روس کو 300 آئٹمز کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے روس کو اپنی مصنوعات کی برآمد پر پابندی عائد کر دی، جاپان کی وزارت اقتصادیات، تجارت اور صنعت نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں فوجی آپریشن کی وجہ سے روس کے خلاف لگائی گئی پابندیوں میں توسیع کی گئی ہے۔

    جاپانی وزارت کے مطابق اُس سامان اور ٹیکنالوجیز کی فہرست میں توسیع کر دی گئی ہے جن کی روس کو برآمد کرنے پر پابندی ہے، اس فہرست میں پہلے اعلان کردہ 57 آئٹمز کی بجائے اب تقریباً 300 آئٹمز شامل ہیں، روس کو برآمدات پر پابندی 18 مارچ سے نافذ العمل ہوگی۔

    جن اشیا کی برآمد پر پابندی ہے ان میں سیمی کنڈکٹرز، سمندری اور ہوا بازی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے آلات، ٹیلی کمیونیکیشن کا سامان، مواصلاتی آلات، جوہری توانائی سے متعلق آلات اور مصنوعات، کیمیائی صنعت کی مصنوعات، تیل نکالنے کے آلات، مختلف قسم کے سینسرز، اور سافٹ ویئرز شامل ہیں۔

    روسی حملے سے جاپانی کمپنیاں بڑی مشکل میں پڑ گئیں

    یاد رہے کہ اس سے قبل، جاپان نے روس کی 49 کمپنیوں کے خلاف برآمدی پابندیاں عائد کی تھیں، جاپان نے متعدد روسی بینکوں کے اثاثے بھی منجمد کر دیے ہیں۔

    مزید برآں جاپان نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، سلامتی کونسل کے سیکریٹری نکولے پیٹروشیف، وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور جنرل اسٹاف کے سربراہ والیری گیراسیموف کے خلاف ذاتی پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔

  • روسی حملے سے جاپانی کمپنیاں بڑی مشکل میں پڑ گئیں

    روسی حملے سے جاپانی کمپنیاں بڑی مشکل میں پڑ گئیں

    ٹوکیو: یوکرین پر روسی حملے سے جاپانی کمپنیاں بڑی مشکل میں پڑ گئی ہیں، جاپانی کمپنیوں کو یہ مضبوط خدشہ لاحق ہے کہ روسی حملے کے باعث ان پر بالواسطہ اثرات پڑیں گے۔

    غیر ملکی تجارت کے حوالے سے جاپان کی ایک تنظیم ’جیٹرو‘ نے روسی حملے کے اگلے دن ایک سروے کیا تھا، جس میں 89 کمپنیوں کو شامل کیا گیا تھا، تنظیم کا کہنا ہے کہ یوکرین پر حملے کے باعث جاپانی کمپنیاں روس کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنے یا نہ رکھنے کے معاملے پر تذبذب کا شکار ہیں۔

    فروری کے اواخر میں کیے گئے اس جائزے سے معلوم ہوا تھا کہ روس میں کسی بھی قسم کی موجودگی رکھنے والی جاپانی کمپنیوں کی 90 فی صد تعداد کو یقین ہے کہ وہ روس پر عائد کی جانے والی پابندیوں سے متاثر ہوں گی۔

    87 فی صد کمپنیوں کو یقین ہے کہ بین الاقوامی پابندیوں سے ان کے کاروبار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ 71 فی صد کو خدشہ تھا کہ روبل کی کمزور قدر، خوردہ قیمتوں کو متاثر کرے گی، جب کہ 52 فی صد نے اس امکان کا اظہار کیا کہ اُنھیں باہر سے آنے والی ادائیگیوں اور رقوم کی بین الاقوامی ترسیلات میں مشکلات پیش آئیں گی۔

    39 فی صد کمپنیوں نے کہا کہ روس کا امیج خراب ہونے کے باعث انھیں تبدیلیاں کرنی پڑیں گی۔ بعض بڑی کمپنیاں اقدامات کا آغاز بھی کر چکی ہیں۔ سونی، ہٹاچی، شِسے دو اور یُونی کلو کی منتظم کمپنیوں، سب نے مال کی ترسیل روکنے، روس میں اپنی مصنوعات کی فروخت بند کرنے یا وہاں پر پیداوار کو معطل کرنے جیسے اقدامات کیے ہیں۔

  • روس نے جاپان کو جواب دے دیا

    روس نے جاپان کو جواب دے دیا

    ماسکو: روس نے جاپانی اعلان کے ردِ عمل میں کہا ہے کہ جاپان امریکا کی دوستی میں اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا تھا، جس پر روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جاپان روس کے خلاف مغربی قیادت میں بینڈ ویگن میں شامل ہو کر اپنے قومی مفادات کو تباہ کر رہا ہے، جو اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارنے کے مترادف ہے۔

    روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروف نے اسپوتنک ریڈیو پر ماسکو کے خلاف علاقائی دعوؤں کے بارے میں جاپانی حکام کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے جاپان مغربی مرکزی دھارے میں بہت فعال طور پر شامل رہا ہے اور بغیر کسی شکایت کے تمام ہدایات پر عمل کرتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ جاپانی بظاہر یہ نہیں سمجھتے کہ ایسے اقدامات ان کے قومی مفادات کے حوالے سے کتنے تباہ کن ہیں، جاپانی روس مخالف قطار میں ویسے ہی کھڑے ہو گئے ہیں جیسا کہ ان سے کہا گیا تھا۔

    جاپان کا روس کے خلاف بڑا اعلان

    ان کا کہنا تھا جاپانی قیادت کافی عرصے سے روس کے ساتھ توازن برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی تھی، لیکن اب امریکا دوستی میں اس نے خود اپنے پیروں پر کلہاڑی مارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ یوکرین پر حملے کے تناظر میں جاپان نے روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا تھا، جاپان، ماسکو پر پابندیوں کو زیادہ مؤثر بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اس سلسلے میں جاپانی حکومت نے روس کے مرکزی بینک کے ساتھ لین دین محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • عورت کی روح نے مشہور چٹان کو دو ٹکڑے کر دیا، جاپان میں خوف و ہراس

    عورت کی روح نے مشہور چٹان کو دو ٹکڑے کر دیا، جاپان میں خوف و ہراس

    جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے ترقی یافتہ ملک جاپان میں ایک مشہور آتش فشانی چٹان، جو قاتل پتھر کے نام سے مشہور ہے، اچانک دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے، جس نے جاپانیوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے، اور مقامی اور قومی حکومتیں بھی ہنگامی اجلاس بلانے پر مجبور ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں ایک مشہور آتش فشانی چٹان (Sessho-seki قاتل پتھر)، جس کے ساتھ مختلف توہمات اور کہانیاں جڑی ہوئی ہیں، 5 مارچ کو جاپان میں دو حصوں میں تقسیم ہو گئی ہے، پتھر ٹوٹنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

    یہ پتھر جاپان کے شہر توشیگی میں ایک معروف آتش فشانی پہاڑی علاقے میں موجود ہے، اس کے ٹوٹنے کے واقعے نے لوگوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے، لوگوں میں یہ بات مشہور ہو رہی ہے کہ اس پتھر میں ایک ‘بد روح’ مقیم تھی جس کے سبب یہ ٹوٹ گیا۔

    جاپانی اساطیر کے مطابق، اس پتھر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ جو بھی اس سے رابطے میں آتا ہے اسے مار ڈالتا ہے، کیوں کہ اس میں تمامو نو مائے نامی خاتون کی روح قید ہے، ایک خاتون جو شہنشاہ ٹوبا کے قتل کی سازش میں شریک تھی، ٹوبا نے 1107 سے 1123 کے درمیان جاپان پر حکمرانی کی تھی۔

    یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ تمامو نو مائے خاتون اصل میں نو دُموں والی لومڑی تھی، جسے ایک جنگجو نے مار دیا تھا، جس کے بعد اس کی لاش اس پتھر میں تبدیل ہو گئی تھی۔ جاپانی میڈیا میں یہ بات دہرائی جا رہی ہے کہ پتھر کے ٹوٹنے کا واقعہ شاید دانستہ طور پر واقع ہوا تا کہ اس میں مقیم بد روح کو نکال لیا جائے، اور یہ فعل بدھ مت کے ایک روحانی عامل نے انجام دیا ہے۔

    ادھر ایک جاپانی اخبار نے لکھا ہے کہ اس پتھر سے زہریلی گیس نکلنا شروع ہو گئی ہے اور جو کوئی بھی اس کو چُھوئے گا وہ ہلاک ہو جائے گا۔ اس "قاتل پتھر” کے جائے وقوع کے علاقے میں حقیقی خوف اور دہشت پائی جا رہی ہے، اور ٹویٹر پر اس پتھر کی تصویر کو 1.7 لاکھ لائک مل چکے ہیں۔

    اخبار کے مطابق حکومتی ذمے داران دیگر اہم شخصیات کے ساتھ مل کر جلد ہی اس پتھر کے حوالے سے اقدامات کریں گے، اور توقع ہے کہ حکام اس پتھر کے دونوں حصوں کو دوبارہ سے جوڑ کر پرانی حالت میں لے آئیں، تاکہ بد روح کو اس کے اندر دوبارہ قید کیا جا سکے۔

  • جاپان یوکرین کی مدد کو آگیا، اہم اعلان کردیا

    جاپان یوکرین کی مدد کو آگیا، اہم اعلان کردیا

    ٹوکیو: روس یوکرین جنگ میں جاپان نے اہم ترین فیصلہ کرلیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جاپان نے یوکرین کو بُلٹ پروف جیکٹس اور دیگر غیر جارحانہ کمک فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو جاپانی سیلف ڈیفنس فورسز کی ملکیت ہیں۔

    یہ فیصلہ جاپانی وزیراعظم کیشیدا فومیو نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یوکرین کو انسانی بحران سے بچانے کے لئے فوری طور پر ہیلمٹ، سخت سرد موسم کا لباس، خیمے، کیمرے، حفظان صحت کی مصنوعات، ہنگامی غذائی اشیا اور پاور جنریٹر فراہم کیا جائے۔

    قومی سلامتی کونسل اجلاس کے بعد چیف کابینہ سیکریٹری ماتسونو ہیروکازو نے میڈیا کو بتایا کہ بین الاقوامی برادری، یوکرین کی حمایت پر متحد ہے، انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسا سامان فراہم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی جو کسی بھی طرح سے انسانی نقصان کا باعث بن سکتا ہو۔

    واضح رہے کہ جاپانی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے جب جاپان نے اپنی سیلف ڈیفنس فورسز کی بُلٹ پروف جیکٹس کسی دوسرے ملک کو فراہم کی ہیں، یہ اقدام یوکرین کی درخواست پر کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: روس : فوجیوں کی توہین اور فیک نیوز پھیلانے پر سخت سزا دینے کا قانون منظور

    دوسری جانب یوکرین پر حملے کے نویں روز روس اور یوکرین میں شہریوں کو جنگ زدہ علاقوں سے نکالنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

    روس کی جانب سے شہریوں کے انخلا کےلیے 10 بجے عارضی سیز فائر کا آغاز کیا گیا، روسی حکام کا کہنا ہے کہ سیز فائر شروع ہوتے ہی لوگ شہر ماریوپول اور وول نوواخا سے انخلا کرسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز دونوں ممالک نے مذاکرات کے تحت متاثرہ علاقہ چھوڑنے والوں کو محفوظ راستہ دینے پر اتفاق کیا تھا۔

  • جاپان کا روس کے خلاف بڑا اعلان

    جاپان کا روس کے خلاف بڑا اعلان

    ٹوکیو: جاپان نے روس کے مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین پر حملے کے تناظر میں جاپان، ماسکو پر پابندیوں کو زیادہ مؤثر بنانے کی کوشش کر رہا ہے، اس سلسلے میں جاپانی حکومت نے روس کے مرکزی بینک کے ساتھ لین دین محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    جاپانی حکام کے مطابق بینک آف جاپان میں روسی مرکزی بینک کے کھربوں ین غیر ملکی کرنسی ذخائر کی شکل میں پڑے ہوئے ہیں، انھیں منجمد کر دیا جائے گا۔

    مغربی ملکوں کی جانب سے سخت نئی اقتصادی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد پیر کے روز روسی روبل کی قدر گر کر اب تک کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

    بینک آف رشیا کرنسی منڈیوں میں روبل کے دفاع کے لیے اپنے بین الاقوامی محفوظ ذخائر کو استعمال کے لیے منظم کرتا رہا ہے، لیکن اگر اُس کے ذخائر منجمد کر دیے گئے تو بینک کو ایسا کرنے میں مشکل پیش آئے گی۔

    ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ اگر روبل کی قدر تیزی سے گرتی رہی تو افراطِ زر میں اضافہ ہوگا جس سے روسی معیشت کو دھچکا لگے گا۔

    بتایا جاتا ہے کہ روس کا مرکزی بینک اپنے غیر ملکی کرنسی ذخائر کی بڑی مقدار ڈالر، یُورو اور یُوآن میں رکھتا ہے، تاہم جاپانی حکام کو یقین ہے کہ حکومتی اقدام سے روس کے خلاف پابندیوں کو زیادہ مؤثر بنانے میں مدد ملے گی۔

  • جاپان کا ایک اور کارنامہ، چارج ہونے والی ٹرین بنا لی

    جاپان کا ایک اور کارنامہ، چارج ہونے والی ٹرین بنا لی

    ٹوکیو: ایسٹ جاپان ریلوے کمپنی نے ایک ایسی جدید ترین ریل گاڑی متعارف کرا دی ہے جو ہائبرڈ ہے اور اسے دوبارہ چارج کیا جا سکتا ہے۔

    جرمنی اور برطانیہ جیسے ممالک کے نقش قدم پر چلتے ہوئے، جاپان بھی موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ہائیڈروجن سے چلنے والی ٹرینوں پر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان نے ہائبرڈ اور ریچارجیبل ٹرین متعارف کرا دی ہے، یہ ریل فیول سیل (کیمیائی انرجی کو بجلی میں بدلنے والے سیل)، اور ریچارج ایبل بیٹریوں کے ذریعے چلتی ہے، اور جاپان کی اس قسم کی یہ پہلی آزمائشی ٹرین ہے۔

    اسے تقریباً 4 بلین ین (34.8 ملین ڈالر) کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے، یہ 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتی ہے اور ہائی پریشر ہائیڈروجن کے ایک فلنگ پر 140 کلومیٹر تک سفر کر سکتی ہے۔

    اس ٹرین کو 2030 تک باقاعدہ طور پر لانچ کر دیا جائے گا، ہائبرڈ ٹیکنالوجی پر مبنی اس ٹرین کو ’Hybari‘ کا نام دیا گیا ہے، اسے جے آر ایسٹ، ہٹاچی لمیٹڈ اور ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نے مل کر تیار کیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ اس ٹرین کی ٹیسٹنگ جے آر سورومی اور نامبو کے ریلوے لائن پر جلد سے جلد اگلے مہینے کی جائے گی، یہ اقدام ملک کے 2050 تک کاربن کے اخراج کو ختم کرنے کے طویل مدتی منصوبے کا حصہ ہے۔

    جے آر ایسٹ کمپنی 2050 تک صفر کاربن کے اخراج کے اپنے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ٹرینوں میں اس ٹیکنالوجی کے استعمال کا ارادہ رکھتی ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی کی Coradia iLint دنیا کی پہلی ہائیڈروجن ٹرین تھی اور یہ 2018 سے تجارتی طور پر فعال ہے۔

  • خرگوش جیسی خصوصیات رکھنے والی نایاب بلی

    خرگوش جیسی خصوصیات رکھنے والی نایاب بلی

    جاپان میں بلی کی ایک نایاب نسل ہے جس کی خصوصیت یہ ہے کہ دیگر بلیوں کی طرح لمبی لچکدار دم کی بجائے اس کی مختصر خرگوش نما دم ہے۔

    بلی کی یہ غیر معمولی نسل جسے بوب ٹیل کہا جاتا ہے، جاپان میں کب پہنچی یہ کسی کو واضح طور پر معلوم نہیں لیکن یہ کم از کم کئی صدیوں سے جاپانی ثقافت کا حصہ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بلی کی اس مخصوص نسل نے 1600 کی دہائی کے اوائل میں جاپان کے ریشم کے کیڑے کی پیداوار کو محفوظ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا جس کے بعد اگلی صدی تک بوب ٹیل بلیوں کی جاپان میں کافی مانگ رہی۔

    کہا جاتا ہے کہ جاپانی بوب ٹیل بلی کی چھوٹی دم ایک قدرتی جنیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے جس میں دم کا سائز چھوٹا ہوتا ہے جبکہ مناسب بوب ٹیل سمجھے جانے کے لیے بلی کی دم 3 انچ سے زیادہ لمبی نہیں ہونی چاہیئے۔

    رپورٹس کے مطابق اس بوب ٹیل بلی کی دم خرگوش کی دم کی طرح ملائم اور نرم ہوتی ہے اور یہ کسی بھی سمت میں گھوم سکتی ہے۔

    اس بلی کی قیمت تقریباً 1600 امریکی ڈالرز (یعنی تقریباً 2 لاکھ 80 ہزار پاکستانی روپے) ہے۔

  • شوگر کا نیا طریقہ علاج دریافت

    شوگر کا نیا طریقہ علاج دریافت

    ٹوکیو: جاپانی محققین نے شوگر کا نیا طریقہ علاج دریافت کر لیا، ایک تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محققین نے اُس جین کو تلاش کر لیا ہے جو انسولین بنانے والے خلیات کو بڑھاتا ہے۔

    برطانوی طبی جریدے نیچر میٹابولزم میں جمعرات کو شایع شدہ تحقیقی مقالے کے مطابق جاپانی محققین کے ایک گروپ نے ایک مخصوص جِین کے ذریعے انسولین پیدا کرنے والے خاص خلیات میں اضافہ کرنے میں کام یابی حاصل کر لی ہے، یہ خلیات پینکریاز (لبلبے) کے ٹشو کے ایک حصے کے ہیں، وہ ٹشو (ریشہ، بافت) جو ساختی طور پر ارد گرد کے ٹشوز سے الگ ہوتے ہیں۔

    یہ تحقیقی مطالعہ ٹوکیو یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کے پروفیسر یاسوہیرو یاماڈا سمیت محققین کے ایک بڑے گروپ نے پیش کیا ہے۔

    اس گروپ کو امید ہے کہ یہ تکنیک انسولین کی کمی کی وجہ سے ہونے والی بیماری ذیابیطس کے علاج میں مدد کرے گی، ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 40 کروڑ سے زیادہ لوگ ذیابیطس کا شکار ہیں۔

    محققین کے مطابق لبلبے کے مخصوص ٹشو کے خلیے انسان کی پیدائش سے پہلے اور اس کے بعد فعال طور پر بڑھتے ہیں، لیکن بعد میں اپنی افزائش کی صلاحیتوں سے محروم ہو جاتے ہیں، لہٰذا، ذیابیطس کا بنیادی علاج معاون علاج ہے، جیسا کہ انسولین کا انجیکشن۔

    تحقیقی ٹیم نے جس جِین کو دریافت کیا ہے اسے MYCL کہتے ہیں، یہ جین پلوریپوٹنٹ (pluripotent) سٹیم سیلز (iPS cells) بڑھانے کے لیے استعمال ہوتا ہے، یہ جین قبل از پیدائش چوہوں کے لبلبے کے خاص ٹشو کے خلیوں میں ظاہر ہوتا ہے۔

    محققین نے بالغ چوہوں سے ایسے خلیات حاصل کیے جن میں یہ جین فعال تھا، یہ جین خلیوں کے فعال پھیلاؤ کا سبب بنتا ہے۔ جب ذیابیطس کے شکار چوہوں میں یہ جِین داخل کرنے کا تجربہ کیا گیا تو ان میں خون میں شوگر کی سطح بہتر ہوئی۔

    خیال رہے کہ لبلبے میں پیدا ہونے والے خلیے انسولین ہارمون پیدا کرتے ہیں، جو خون میں شوگر کی مقدار کنٹرول کرتا ہے، لیکن ان خلیوں سے نئے خلیے بنانے کی گنجائش محدود ہوتی ہے، یہ خلیے کام کرنا چھوڑ دیں تو جسم انسولین پیدا نہیں کر سکتا، اس حالت کا شمار ذیابیطس کے علاج میں حائل رکاوٹوں میں کیا جاتا ہے۔

    گروپ کو معلوم ہوا کہ مصنوعی ماحول میں بڑھائے گئے خلیے داخل کرنے کے بعد ذیابیطس میں مبتلا چوہوں میں شوگر کی سطح کم ہو کر معمول کے قریب آ گئی۔

    گروپ کا کہنا ہے کہ ان نتائج سے امکان پیدا ہو گیا ہے کہ اگر شوگر کے مریضوں میں لبلبے کے اُن خلیوں کی ٹرانسپلانٹ کی جائے جو مصنوعی ماحول میں بڑھائے گئے ہیں، تو اس طریقے سے شوگر کے نئے علاج میں پیش رفت ہو سکتی ہے۔

    یاماڈا نے کہا کہ ہمیں اب امید ہے کہ ڈونرز سے حاصل کردہ (لبلے کے ٹشو کے) خلیات (جن میں MYCL جین کے ذریعے اضافہ کیا جائے) اگر شوگر کے مریضوں میں ٹرانسپلانٹ کیے جائیں تو 5 برسوں میں کلینکل ٹرائل کر سکیں گے۔

  • جاپانی ایئر فورس کا طیارہ دوران پرواز لا پتا ہوگیا

    جاپانی ایئر فورس کا طیارہ دوران پرواز لا پتا ہوگیا

    ٹوکیو: جاپانی ایئر فورس کا ایک طیارہ اڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد لاپتا ہو گیا، جس کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کا ایف 15 طیارہ اڑان بھرنے کے بعد لاپتا ہوگیا ہے، جاپانی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آج لاپتا ہونے والا ایف ففٹین طیارہ جاپانی ایئر سیلف ڈیفنس فورس کا ہے۔

    جاپان کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق بحیرۂ جاپان میں ایک شخص کو دیکھا گیا، جس کے بارے میں سمجھا جا رہا ہے کہ وہ ٹیک آف کے بعد لاپتا ہونے والے طیارے کے عملے کا رکن ہے، جسے بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    طیارے کے لاپتا ہونے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، جاپانی وزارت دفاع کے مطابق طیارے نے وسطی جاپان کے کوماٹسو ایئربیس سے ٹیک آف کیا تھا، اور مقامی وقت کے مطابق شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب بحیرۂ جاپان پر محو پرواز تھا، جس کا فاصلہ ایئر بیس سے پانچ کلومیٹر ہے، اور پھر وہ وہاں راڈر سے غائب ہوگیا۔

    جاپانی فضائی دفاعی نظام کے ترجمان کے مطابق طیارہ 2 افراد کی گنجائش والا ہے، تاہم اس وقت یہ پتا نہیں چل سکا ہے کہ اس میں کتنے افراد موجود تھے۔