Tag: Japan

  • کراچی آنے والا جاپانی شہری اورنگی ٹاؤن پہنچ گیا

    کراچی آنے والا جاپانی شہری اورنگی ٹاؤن پہنچ گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی سیاحت پر آنے والا جاپانی شہری اورنگی ٹاؤن پہنچ گیا، جس کے بعد پولیس نے اسے حفاظتی تحویل میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ویسٹ زون پولیس نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بھٹکتے غیر ملکی کو حفاظتی تحویل میں لے لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ چند روز قبل پیش آیا تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر کے لیے اسنیپ چیکنگ کا عمل جاری تھا، اسی دوران جاپانی شہری تاماذاکی تاکیویا کو روکا گیا، غیر ملکی کو فوری حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا اور افسران بالا کو صورتحال سے آگاہ کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق جاپانی شہری کو ایس ایس پی سہائی عزیز کے دفتر پہنچایا گیا ہے۔ مذکورہ غیر ملکی علاقوں سے ناواقف تھا اور اورنگی ٹاؤن تک آگیا تھا۔

    سہائی عزیز نے جاپانی باشندے کی مہمان نوازی کی اور اسے بحفاظت فارن سیکیورٹی سیل پہنچا دیا گیا۔ جاپان قونصلیٹ نے جاپانی شہری کی مدد پر پولیس کی تعریف کی اور شکریہ ادا کیا۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ تاماذاکی تاکیویا دنیا کی سیر پر نکلا ہے، وہ 2 روز قبل تک سندھ کے شہروں میں گھوم رہا تھا۔

    اس سے قبل ایک چینی شہری بھی راستہ بھٹک کر کٹی پہاڑی کے علاقے میں جا پہنچا تھا، اطلاع ملنے پر پولیس پارٹی فوراً کٹی پہاڑی پہنچی اور چینی شہری کو ڈھونڈ کر پولیس پروٹیکشن میں ہوٹل روانہ کیا گیا۔

  • کرونا کے لیے تیار شدہ ادویات سے متعلق جاپانی ماہرین کی اہم تحقیق

    کرونا کے لیے تیار شدہ ادویات سے متعلق جاپانی ماہرین کی اہم تحقیق

    ٹوکیو: جاپانی طبی ماہرین نے کرونا وائرس سے ہونے والے انفیکشن کے علاج کے لیے تیار شدہ ادویات پر ریسرچ کے بعد کہا ہے کہ یہ کرونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے خلاف مؤثر ہیں۔

    دی نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع شدہ تحقیقی مقالے میں کہا گیا ہے کہ لیبارٹری ٹیسٹ سے پتا چلا ہے کہ کووِڈ 19 کے خلاف تیار ہونے والی ادویات ڈیلٹا کی طرح اومیکرون کے خلاف بھی مؤثر ہیں۔

    محققین کے گروپ کے سربراہ اور یونیورسٹی آف ٹوکیو کے انسٹیٹیوٹ برائے طبی سائنس کے پروجیکٹ پروفیسر کاوااوکا یوشی ہیرو نے اپنی تحقیق کے نتائج سے متعلق کہا کہ ریمڈیسیور اور مولنوپِیراوِیر ادویات کی اومیکرون کے خلاف اثر انگیزی اسی سطح کی ہے جس سطح پر یہ دونوں ادویہ ڈیلٹا کے خلاف مؤثر ثابت ہوئی تھیں۔

    محققین نے اس سلسلے میں اومیکرون سے متاثرہ خلیات پر کئی ادویات کا تجربہ کیا، انھوں نے دریافت کیا کہ وائرس کی نقل کو دبانے میں ریمڈیسیور اور مولنوپِیراوِیر مؤثر ثابت ہوئیں۔

    مذکورہ دونوں ادویات جاپان اور دیگر ملکوں میں وائرس کی انسدادی ادویات کے طور پر منظور شدہ ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ اینٹی باڈی دوا سوٹرووِیمیب نے اومیکرون پر کافی اثر انگیزی کو برقرار رکھا لیکن اس کا ردِ عمل اس سے پہلے ویرینٹ کی سطح کے مقابلے میں چودہویں حصے کے برابر تھا۔

    محققین ایک اور اینٹی باڈی مرکب رونا پرِیوے کی اثر انگیزی کی مکمل طور پر تصدیق نہیں کر سکے جس کے استعمال کا جاپان کی وزارت صحت اومیکرون سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے مشورہ نہیں دیتی۔

  • پانی سے بجلی بنانے والا جنریٹر تیار!

    پانی سے بجلی بنانے والا جنریٹر تیار!

    جاپانی شہری نے بجلی کی کمی دور کرنے کے لیے ایک ایسا چھوٹا جنریٹر تیار کیا ہے جس سے نہ صرف گھر بلکہ محلے بھر کے لیے پانی سے بجلی بنائی جاسکتی ہے۔

    دنیا بالخصوص ہمارا ملک توانائی کے بحران سے دوچار ہے خاص طور پر بجلی کی قلت نے تو ہر شہری کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے، ایسے میں اگر آپ کو ایسا جادوئی آلہ مل جائے جو کہ آپ کی پریشانی بغیر کسی خاص مشقت کے حل کردے تو اس سے بہتر کیا ہوسکتا ہے۔

    تو جان لیں کہ جاپان میں ایک شہری نے ایسا چھوٹا جنریٹر تیار کیا ہے جو دیکھنے میں تو شاید آپ کو واٹر پیوریفیکشین پلانٹ کا حصہ لگے لیکن اپنی نوعیت کا یہ جنریٹر اب آپ کو گھر میں ہی پانی سے بجلی بناکر دے سکتا ہے۔

    اس جنریٹر کا وزن تو صرف 18کلو گرام ہے لیکن اس سے نہ صرف آپ اپنے گھر بلکہ محلے بھر کے لیے بجلی بناسکتے ہیں۔

    لیکن یہ جنریٹر مارکیٹ میں فروخت کے لیے کب آئے گا اور پاکستان میں کب دستیاب ہوگا اس بارے میں تاحال کچھ واضح نہیں ہے لیکن اتنا ضرور ہے کہ اس ایجاد سے وہ علاقے جو بجلی جیسی نعمت سے محروم ہیں وہاں امید کی کرن ضرور جاگی ہوگی۔

  • شمالی کوریا کے ایک ماہ کے دوران 4 میزائل تجربات، جاپانی وزیر دفاع کا ردعمل آ گیا

    شمالی کوریا کے ایک ماہ کے دوران 4 میزائل تجربات، جاپانی وزیر دفاع کا ردعمل آ گیا

    ٹوکیو: ایک ماہ کے دوران میزائل کے 4 تجربات پر جاپانی وزیر دفاع کا ردعمل آ گیا، کشی نوبواو نے ایک بیان میں کہا کہ شمالی کوریا اپنی میزائل ٹیکنالوجی کو تیزی کے ساتھ بہتر بنا رہا ہے، جاپان اس کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

    جاپان کے وزیر دفاع کِشی نوبُواو نے منگل کے روز کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں شمالی کوریا کی جانب سے چار بار میزائل داغنا تجربے کی انتہائی بلند شرح ہے، شمالی کوریا اپنی میزائل ٹیکنالوجی کو تیزی کے ساتھ بہتر بنا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا پیانگ یانگ کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کا داغا جانا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور جاپان اس کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

    جاپانی وزیر دفاع نے کہا شمالی کوریا کی طرف سے میزائل داغنے میں رازداری اور تیزی کا مطلب ہے کہ وہ اپنی صلاحیت کو بہتر بناتا جا رہا ہے، اس صلاحیت میں میزائل داغنے کی نشانیوں کی کھوج کو مشکل بنانا، متنوع طریقوں سے میزائل داغنا، اور اچانک حملہ شامل ہیں۔

    کِشی نے کہا کہ جاپان اور خطے کی سلامتی کے لیے جوہری اور میزائل ٹیکنالوجی میں شمالی کوریا کی تیز رفتار پیش رفت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    واضح رہے کہ جمعے کو شمالی کوریا نے اس ماہ اپنے چوتھے ہتھیاروں کے تجربے میں دو مشتبہ مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل سمندر میں داغے ہیں، جاپان کا کہنا ہے کہ میزائل جاپانی سمندر میں گرے، جسے کوریا میں مشرقی سمندر کہا جاتا ہے۔

  • پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال میں کمی، جاپانی حکومت کا اہم اقدام

    پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال میں کمی، جاپانی حکومت کا اہم اقدام

    ٹوکیو : پلاسٹک کی تھیلیاں نہ صرف سمندری حیات بلکہ زرعی اراضی کے لئے بھی خطرہ ہیں، ساتھ ہی ساتھ ماحولیاتی اور زرعی پیداوار کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

    اس حوالے سے آلودگی پھیلانے والے عناصر میں روزمرہ کی ضروریات زندگی کے طور پر استعمال کیے جانے والے ان پلاسٹک کے شاپنگ بیگ (شاپر) کا کردار سب سے زیادہ ہے۔

    اس سلسلے میں جاپان میں حکومتی سطح پر اس کے سد باب کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں جس کے سبب پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال میں انتہائی کمی ہوگئی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق حکومت جاپان نے کچرا کم کرنے اور پلاسٹک کو دوبارہ استعمال میں لانے کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک نئے قانون کے تحت پلاسٹک سے بنی 12 اشیاء کے استعمال میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے، جاپانی کابینہ اس منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

    ان تفصیلات کو یکم اپریل سے نافذ ہونے والے قانون کے تحت ایک سرکاری آرڈیننس میں درج کیا جائے گا۔ ان 12 اشیا میں اشیائے ضروریہ فروخت کرنے والی دکانوں اور دیگر اسٹورز پر دیے جانے والے پلاسٹک کے چمچ اور اسٹرا، اقامت گاہوں پر فراہم کیے جانے والے ٹوتھ برش اور ریزر اور ڈرائی کلین کی دکانوں پر کپڑے لٹکانے والے ہینگر شامل ہیں، صرف ایک بار استعمال میں آنے والی یہ اشیا عام طور پر بلامعاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔

    marine-Plastic-Waste

    سالانہ پانچ ٹن یا زائد وزنی مذکورہ اشیا استعمال کرنے والی کمپنیوں کے لیے اس ضابطے پر عمل درآمد لازمی ہوگا۔ ان کمپنیوں کو پلاسٹک سے ہٹ کر کوئی دوسرا مٹیریل استعمال کرنا ہو گا۔

    اس کے علاوہ ان اشیا کو استعمال نہ کرنے کی ترغیب دینے کے لیے صارفین کو پوائنٹس کی پیشکش کرنی ہو گی یا پھر ان اشیاء کی قیمت وصول کرنی ہوگی۔

    مزید پڑھیں : پلاسٹک سمندروں کو آلودہ کررہا ہے، جی20 ممالک سمندری کچرا اٹھانے کیلئے رضامند

    حکومت تسلی بخش اقدامات نہ کرنے والے کاروباری اداروں کو انتباہ جاری کرے گی یا ان کے نام مشتہر کرے گی۔ ان شرائط کو ہر ممکن حد تک پورا کرنے کے لیے چھوٹی کمپنیوں کے مالکان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

  • گھریلو تشدد سے متعلق قوانین : نیا طریقہ کار نافذ

    گھریلو تشدد سے متعلق قوانین : نیا طریقہ کار نافذ

    ٹوکیو : جاپان کی امیگریشن خدمات کی ایجنسی نے اپنے عملے کے لیے ایک مینوئل پر نظرثانی کی ہے تاکہ عملے کو گھریلو تشدد کا شکار زیرحراست غیرملکیوں کے مقدمات سے مناسب طور پر نمٹنے میں مدد مل سکے۔

    یہ اقدام ناگویا میں واقع امیگریشن مرکز میں گزشتہ سال مارچ میں سری لنکا کی ایک خاتون وِشما سندامالی کی دردناک موت کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے۔

    مذکورہ خاتون کی موت سے متعلق ایجنسی کی حتمی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرکز کا عملہ جسے وشما کے گھریلو تشدد کا شکار ہونے کی معلومات کا پتہ چلا تھا، اسے اس سے متعلق مینوئل کا علم نہیں تھا۔

    رپورٹ کے مطابق کیونکہ اس نے مینوئل میں نہیں دیکھا تھا کہ ایسے فرد کے ساتھ کیسا رویہ رکھا جائے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ان نکات کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ مذکورہ رپورٹ کی بنیاد پر ایجنسی نے امیگریشن مراکز کے عملے کے مینوئل پر جزوی نظر ثانی کی ہے۔

    دستاویز کے مطابق طلاق کے بعد سابق شوہر یا بیوی کی جانب سے کسی قسم کے تشدد کا شکار فرد کو گھریلو تشدد کا شکار فرد قرار دیا گیا ہے، اس میں گھریلو تشدد کی تفصیلات مثلاً جسمانی، جنسی یا ذہنی تشدد کی وضاحت بھی کی گئی ہے۔

    امیگریشن ایجنسی کا منصوبہ ہے نظر ثانی شدہ مینوئل کو ملک بھر کے امیگریشن مراکز کو فراہم کیا جائے تاکہ اس کے بہتر نتائج اخذ کیے جاسکیں۔

  • جاپان میں طوفان آنے کی توقع

    جاپان میں طوفان آنے کی توقع

    ٹوکیو: جاپان میں ہوا کے کم دباؤ کے نظاموں کی وجہ سے طوفان آنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

    موسمیاتی پیشگوئی کے مطابق بحیرۂ جاپان میں اور جاپان کے جنوبی ساحل کے نزدیک بننے والے ہوا کے کم دباؤ کے دو نظاموں کا تیزی سے شدت اختیار کرتے ہوئے مشرق کی جانب بڑھنے کا امکان ہے۔

    منگل اور بدھ کو شمالی جاپان کے وسیع علاقوں میں شدید برف باری کی پیش گوئی کی گئی ہے، محکمہ موسمیات نے علاقے کے لوگوں کو پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    جنوبی ساحل کے نزدیک بننے والے ہوا کے کم دباؤ کے دو نظاموں سے متعلق توقع ہے کہ بدھ کے روز ہوکائیدو کے نزدیک پہنچیں گے، جس کی وجہ سے ہوکائیدو اور بحیرۂ جاپان کے ساحل پر توہوکُو سے ہوکُوریکُو تک کے علاقوں میں منگل کی رات سے ہواؤں کی رفتار اور برف باری میں شدت آ جائے گی۔

    ان علاقوں میں بدھ سے طوفانی ہوائیں چلیں گی اور برف باری ہوگی، شدید سردی کا باعث بننے والی موسمیاتی صورت حال جمعے تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں بعض علاقوں میں شدید برف باری ہوگی۔

    موسمیات کے مطابق جاپان بھر میں موسم مزید خراب ہونے کی توقع ہے، آسمانی بجلی گرنے اور ہوا کے تیز جھکڑ کچھ علاقوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔

  • یہ شخص ‘کچھ نہ کرنے’ کے کام سے کس طرح کماتا ہے؟ ویڈیو دیکھیں

    یہ شخص ‘کچھ نہ کرنے’ کے کام سے کس طرح کماتا ہے؟ ویڈیو دیکھیں

    جاپان میں ایک شخص نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے، وہ کچھ نہ کرنے کا معاوضہ وصول کرتا ہے، اور حیرت کی بات ہے کہ لوگ اسے بہ خوشی ‘کچھ نہ کرنے’ کے لیے کرائے پر حاصل کرتے ہیں۔

    38 سالہ شوجی ماریموتو شاید دنیا کا واحد آدمی ہے جسے نکمے پن کا بھی پُرکشش معاوضہ ملنے لگا ہے، یعنی کچھ نہ کرو اور لاکھوں کماؤ، ایسی نوکری جہاں کچھ نہ کرنا ہو اور معاوضہ بھی اچھا ملتا رہے، اس خواب کو صرف جاپان کے شہری ہی نے سچ کر دکھایا ہے۔

    شوجی شروع ہی سے اپنے جاننے والوں میں ’کچھ نہ کرو‘ (do-nothing) کے نام سے مشہور تھا، تاہم اس نے 2018 میں اس غیر معمولی ملازمت کی شروعات کی، جب وہ بے روزگار ہو گیا تھا، اس نے اپنی خدمات کی تشہیر کے لیے "Do Nothing Rent-a-Man” (’کچھ نہ کرنے والا آدمی کرائے پر دستیاب ہے‘) کے نام سے ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ کھولا، اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اب اس کے 2 لاکھ سے بھی زیادہ فالوورز ہیں۔

    دل چسپ بات یہ ہے کہ اس کی ’خدمات‘ حاصل کرنے کےلیے درجنوں افراد نے اس سے رابطہ کرنے لگے ہیں، اور ’کچھ نہ کرنے‘ پر مناسب معاوضے کی پیش کش بھی کرتے ہیں، آج حالت یہ ہے وہ اپنے نکمے پن میں بہت مصروف رہتا ہے جب کہ اس کے مستقل کلائنٹس کی بڑی تعداد کسی نہ کسی مقصد کے لیے اس کی خدمات لیتی رہتی ہے۔

    ماریموتو کے کلائنٹ میں کئی موسیقار بھی شامل ہیں، جو اسے بلا کر اسٹوڈیو میں بیٹھنے کا معاوضہ ادا کرتے ہیں، تاکہ وہ کونے میں بیٹھے اور ان کی دھنیں سنتے رہیں۔

    ماریموتو نے بتایا کہ کچھ لوگ تنہا ہوتے ہیں، کچھ محسوس کرتے ہیں کہ اکیلے کہیں جانا شرم کی بات ہے، اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ کسی کے ساتھ اپنے تاثرات شیئر کریں، اور وہ مجھے کرائے پر حاصل کر لیتے ہیں۔ ایک خاتون بھی شوجی کی مستقل کلائنٹ ہیں، جن کے ساتھ وہ کیفے میں جا کر چائے کافی پیتا ہے، لیکن خاموشی کے ساتھ، وہاں اسے بولنے تک کا کام نہیں کرنا پڑتا۔

    شوجی ماریموتو کا کہنا ہے کہ اسے امید نہیں تھی کہ ایسا ہو سکتا ہے، لیکن معلوم ہوا کہ کئی ایسے لوگ ہیں جو تنہا ہیں اور اوہ اپنی تنہائی دور کرنے کے لیے اسے ساتھ بیٹھانے کا معاوضہ ادا کرتے ہیں۔

    دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق شوجی ایک دن میں تین کلائنٹس بک کرتا ہے اور اب تک وہ 3,000 سے زیادہ جابز مکمل کر چکا ہے۔ ان میں خاموشی سے کافی کا اشتراک کرنا، سڑک پر میوزک پرفارم کرنے والے کو سننا، کسی کے ساتھ ان کی سالگرہ پر کیک بانٹنا، لوگوں کے ساتھ ریسٹورنٹ اور دکانوں میں جانا، اور جھولے کسی کے بیٹھنا شامل ہیں۔ اس نے جن درخواستوں کو ٹھکرایا ان میں گھروں کی صفائی، کپڑے دھونے، عریاں پوز کرنا اور کسی کا دوست بننا شامل ہیں۔

  • کورونا وائرس : جاپانی حکومت نے اپنے شہریوں کو حیران کردیا

    کورونا وائرس : جاپانی حکومت نے اپنے شہریوں کو حیران کردیا

    ٹوکیو : جاپان میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے حکومت نے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ گھر میں رہنے تلقین کی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے اشیائے ضروریہ کے شاندار "کیئر پیکج” فراہم کرکے سب کو حیران کردیا۔

    متعدد ممالک میں کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن میں شہریوں کے بے سہارا چھوڑ دیا گیا لیکن جاپان میں ایسا نہیں ہوا اور اگر گھر کا ایک فرد کوویڈ19 کا شکار ہوا اسے وافر مقدار پر مبنی مفت کیئر پیکج فراہم کیا۔

    متعدد سوشل میڈیا پلٹ فارم پر جاپانی شہریوں کی جانب سے مفت ملنے والے کیئر پیکج کی تصاویر شیئر کی ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہا کہ جاپانی حکومت گھر پر قرنطینہ کرنے والے افراد کی دیکھ بھال کے لیے مفت پیکج بھیجتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ چند روز قبل میرا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور اس کے بعد سے ہر صبح مجھے ایک فون کال موصول ہوتی ہے جس میں مجھے درجہ حرارت، علامات اور آکسیجن کی سطح کے حوالے سے سوال ہوتا ہے۔

    صارف نے بتایا کہ مجھے ہوٹل میں رہنے کی آفر کی گئی لیکن میں نے اکیلے رہنے کی وجہ سے انکار کر دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے مزید بتایا کہ متعلقہ عہدیدار نے پھر مجھ سے پوچھا کہ کیا میں چاہتا ہوں کہ کھانا میرے گھر بھیجا جائے، جس پر میں نے اتفاق کیا اور(یہ مفت تھا)۔

    خیال رہے کہ جاپان پہلے ہی6 جنوبی افریقائی ممالک سے آنے والوں مسافروں پر10 دن قرنطینہ کی شرط عائد کرچکا ہے تاحال جاپان میں کورنا وائرس کی نئی شکل اومی کرون کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

  • ٹماٹر سے دماغی بیماریوں کا علاج

    ٹماٹر سے دماغی بیماریوں کا علاج

    جاپان میں جید تیکنیک سے تیار کیا گیا ہے ایسا ٹماٹر جونیند کی کمی دور کرنے کے ساتھ اینگزائٹی کا خاتمہ، بلڈپریشر کم کرتا ہے

    یہ دعویٰ کیا ہے جاپانی بایو ٹیکنالوجی کمپنی ‘سناٹیک سیڈ’ نے جس نے جینیاتی انجینئرنگ کی جدید تیکنیک ‘کرسپر’ کی مدد سے ایسا ٹماٹر تیار کیا ہے جن میں ‘گیماامائنو بیوٹائرک ایسڈ’ (گابا) نامی مادہ قدرتی طور پر بنتا ہے جو بلڈپریشر کم کرنے کے ساتھ ساتھ اعصاب کو بھی سکون بخشتا ہے۔

    اس حوالے سے سناٹیک سیڈ کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر جو سوکوبا یونیورسٹی جاپان میں پلانٹ مالیکیولر بائیالوجسٹ بھی ہیں کا کہنا ہے کہ گابا جاپان میں ایک مشہور صحت بخش مرکب کے طور پر فروخت ہوتا ہے اور یہ وٹامن سی کی طرح ہے اسی لیے ہم نے اپنی جینیوم ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے لیے اسے سب سے پہلے ہدف کے طور پر منتخب کیا ہے،

    جاپان میں ‘‘گابا ٹماٹروں کو 2020 میں فروخت کے لیے منظور کیا گیا اور اب یہ ٹماٹر فروخت کیے جارہے جب کہ سناٹیک کمپنی نے بھی ان ٹماٹروں کی پنیری کی فروخت شروع کردی ہے تاکہ مقامی کسان بھی انہیں کاشت کرکے اپنے منافع میں اضافہ کرسکیں۔

    تمام دعوے اور اقدامات ایک طرف لیکن ‘نیچر بایوٹیکنالوجی’ کی رپورٹر ایمیلی والٹز نے اپنی حالیہ خبر میں شکوک وشبہات کا اظہار کرتے ہوئے ٹماٹروں کی اس نئی قسم اور افادیت پر سوالیہ نشان لگادیا ہے، رپورٹر نے لکھا ہے کہ یہ دعویٰ بالترتیب 2003 اور 2009 میں ہونیوالی دو ایسی تحقیقات کی بنیاد پر کیا جارہا ہے جن پر اعتماد کرنا مشکل ہے