Tag: Japan

  • جاپان: نفسیاتی کلینک میں‌ 25 افراد کو جلانے والا مریض دوران علاج ہلاک

    جاپان: نفسیاتی کلینک میں‌ 25 افراد کو جلانے والا مریض دوران علاج ہلاک

    ٹوکیو: جاپان کے مغربی شہر اوساکا میں ایک نفسیاتی کلینک میں‌ 25 افراد کو زندہ جلانے والا نفسیاتی مریض خود بھی دوران علاج ہلاک ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوساکا پولیس کے مطابق جاپانی شہر اوساکا کے ایک کلینک میں آگ لگانے کے مہلک واقعے میں ملوث مشتبہ شخص ہلاک ہو گیا ہے، تاہم اب اس کی موت سے آتش زنی کے محرکات معلوم کرنا مزید مشکل ہو جائے گا۔

    تانی موتو موریو جمعرات کی شام اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا، اس واقعے میں خود کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر سے متاثر ہونے کے بعد وہ اسپتال میں زیر علاج تھا اور اس کی حالت نازک بتائی جا رہی تھی۔

    یہ شبہ تھا کہ 61 سالہ تانیموتو نے 17 دسمبر کو عمارت کی چوتھی منزل پر واقع ذہنی صحت کے علاج کے کلینک میں پٹرول چھڑک کر آگ لگانے سے قبل پٹرول خریدا تھا، اس واقعے میں 25 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    جاپان : نفسیاتی کلینک میں 25 افراد کو جلانے والا کون تھا؟ سراغ مل گیا

    پولیس تانیموتو سے آتش زنی اور قتل کی تفتیش کر رہی تھی، مشتبہ شخص خود بھی اُسی کلینک میں زیر علاج رہا تھا، شبہ تھا کہ اس نے آتش زنی کی منصوبہ بندی کی تھی اور کلینک میں آگ قتل کرنے کے ارادے سے لگائی تھی۔

    لیکن پولیس کے مطابق کلینک اور مشتبہ شخص کے درمیان اس واقعے کا سبب بننے والے کسی جھگڑے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    پولیس کو تانی موتو سے متعلقہ ایک گھر کی تلاشی کے دوران ایک نوٹ ملا ہے، جس پر ہاتھ کی لکھائی سے ’آتش زنی قتل‘ تحریر ہے، پولیس کو تلاشی کے دوران جاپان میں آتش زنی کے گزشتہ واقعات سے متعلق اخباری تراشے بھی ملے۔

  • ذائقہ دار ٹی وی، جسے دیکھنے کے ساتھ چاٹا بھی جا سکتا ہے

    ذائقہ دار ٹی وی، جسے دیکھنے کے ساتھ چاٹا بھی جا سکتا ہے

    ٹوکیو: اور اب ناظرین ذائقہ دار ٹی وی سے بھی لطف اندوز ہو سکیں گے، ایک جاپانی پروفیسر ایسی ہی حیرت انگیز ذائقہ دار اسکرین بنا لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک جاپانی پروفیسر ہومی میاشیتا نے کھانے کے ذائقے فراہم کرنے والی ٹی وی اسکرین کا نمونہ تیار کر لیا ہے، یعنی جسے چاٹا جا سکے گا، اسے دیکھنے کا ایک اور کثیر حسی تجربہ قرار دیا گیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ٹیسٹ دی ٹی وی (TTTV) نامی اس ڈیوائس کی اسکرین پر نظر آنے والی چیز کا ذائقہ چکھا جا سکتا ہے۔

    اس ڈیوائس میں گھومنے والی ایک مشین کے اندر 10 ذائقوں پر مشتمل پلاسٹک کی بوتلیں فٹ کی گئی ہیں، جو گھوم کر اسکرین پر اندر کی طرف سے اسپرے کرتی ہیں، جس میں حفظان صحت کا بھی خاص خیال رکھا گیا ہے، اسپرے کے بعد ناظرین اسے چاٹ کر آزما سکتے ہیں۔

    میجی یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا کہ کرونا وبا کے دور میں اس قسم کی ٹیکنالوجی لوگوں کے باہر کی دنیا کے ساتھ جڑنے اور بات چیت کرنے کے طریقوں میں اضافہ کر سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس تجربے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو گھر میں رہتے ہوئے بھی، دنیا کے دوسری طرف کے ریسٹورنٹ میں کھانے جیسا تجربہ حاصل کرنا ممکن بنایا جائے۔

    آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ میاشیتا تقریباً 30 طالب علموں کی ایک ٹیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں، جس نے ذائقے سے متعلق مختلف آلات تیار کیے ہیں، جن میں ایک کانٹا بھی شامل ہے جو کھانے کے ذائقے کو مزیدار بنا دیتا ہے۔

    میاشیتا کے مطابق ٹیسٹ دی ٹی وی نامی یہ پروٹوٹائپ اس نے گزشتہ سال کے دوران بنایا ہے اور اس کے ایک تجارتی ورژن کو بنانے میں تقریباً ایک لاکھ ین (875 ڈالر) لاگت آئے گی۔

  • مقبول جاپانی اداکارہ و گلوکارہ بلندی سے گر کر ہلاک

    مقبول جاپانی اداکارہ و گلوکارہ بلندی سے گر کر ہلاک

    ٹوکیو: مقبول جاپانی اداکارہ و گلوکارہ سایاکا کانڈا بلندی سے گر کر ہلاک ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کی 35 سالہ مقبول اسٹیج اور وائس اداکارہ سایاکا کانڈا تین دن قبل 18 دسمبر کو ساپورو شہر میں ہوٹل کی چودھویں منزل پر شدید زخمی اور بے ہوش حالت میں پائی گئی تھیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ سایاکا کانڈا بلندی سے گرکر ہلاک ہوئیں، لیکن یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ سایاکا نے خود کشی کی ہے یا یہ محض ایک حادثہ تھا، تاہم پولیس نے قتل کا امکان مسترد کر دیا ہے۔

    سایاکا کانڈا ساپورو میں ایک 22 منزلہ ہوٹل میں رہائش پذیر تھیں، اور وہ 14 ویں منزل پر آؤٹر گارڈن میں بے ہوش اور زخمی حالت میں ملی تھیں، انھیں اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جاں بر نہ ہو سکیں۔

    سایاکا کانڈا کے والدین ان کی آخری رسومات ادا کر رہے ہیں

    آج منگل کو ان کے اداکار والدین نے ان کی آخری رسومات بھی ادا کر دی ہیں، وہ 71 سالہ اداکار مساکی کانڈا اور 59 سالہ گلوکارہ سائیکو ماتسوڈا کی اکلوتی اولاد تھیں، ان کے والدین اس وقت علیحدہ ہو گئے تھے جب سایاکا کانڈا محض 10 سال کی تھیں۔

    واضح رہے کہ سایاکا کانڈا ڈزنی کی اینی میٹڈ فلم ’فروزن‘ کے جاپانی ڈب ورژن میں فلم کے مشہور کردار اینا کی وائس اوور کے لیے مشہور تھیں۔ 2017 میں انھوں نے شادی کر لی تھی تاہم دو سال بعد ہی یہ شادی ٹوٹ گئی۔

  • جاپان: نفسیاتی کلینک میں موجود 27 افراد لقمۂ اجل بن گئے (ویڈیو)

    جاپان: نفسیاتی کلینک میں موجود 27 افراد لقمۂ اجل بن گئے (ویڈیو)

    اوساکا: جاپان میں ایک عمارت میں لگی آگ میں 27 افراد لقمۂ اجل بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی جاپان کے شہر اوساکا میں آج جمعہ کے روز ایک عمارت میں آگ لگنے سے 27 افراد ہلاک ہو گئے۔

    مبینہ طور پر ہلاک ہونے والے تمام افراد کیتاشینچی علاقے میں واقع عمارت کی چوتھی منزل پر واقع ایک نفسیاتی کلینک میں موجود تھے، یہ ایک مصروف تجارتی اور تفریحی ضلع ہے۔

    اوساکا شہر کے فائر ڈپارٹمنٹ کے اہل کار اکیرا کشیموتو نے بتایا کہ حادثے میں اٹھائیس افراد متاثر ہوئے تھے، جن میں سے ستائیس کو دل کا دورہ پڑنے کی حالت میں پایا گیا۔

    رپورٹس کے مطابق متاثرین کو کارڈیو پلمونری اریسٹ کا سامنا کرنا پڑا، یہ اصطلاح اکثر ابتدائی رپورٹس میں موت کی تصدیق ہونے سے پہلے استعمال ہوتی ہے۔

    سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے کا کہنا ہے کہ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آگ جان بوجھ کر تو نہیں لگائی گئی۔

    مقامی فائر ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ آگ لگ بھگ 20 مربع میٹر (215 مربع فٹ) کے رقبے میں پھیلی تھی، ریسکیو اہل کاروں نے آدھے گھنٹے کے اندر کامیابی سے آگ بجھائی، تاہم اندر موجود لوگوں کو بچایا نہ جا سکا۔

    سوشل میڈیا پر موجود فوٹیجز میں متاثرہ عمارت کی کھڑکیاں دیکھی جا سکتی ہیں جو سیاہ ہو چکی ہیں، اور اندر سے دھواں نکل رہا ہے، سڑک پر درجنوں فائر انجن اور پولیس کی گاڑیاں دکھائی دے رہی ہیں، حکام نے بتایا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے مجموعی طور پر 70 فائر انجنوں کو لگایا گیا تھا، جو کہ زیادہ تر ہنگامی کال کے تقریباً 30 منٹ کے اندر اندر پہنچ گئے تھے۔

  • جاپان نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے میں دل چسپی ظاہر کر دی

    جاپان نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے میں دل چسپی ظاہر کر دی

    کراچی: جاپانی سفیر متشوہیرو واڈا کا کہنا ہے کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین جاپان کے لیے نہایت کارآمد ہو سکتے ہیں، جاپان کی ہیومن ریسوس کے اہل کار جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وفاقی وزیر انفامیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق سے جاپان کے پاکستان میں سفیر متشوہیرو واڈا نے اہم ملاقات کی، جس میں انھوں نے پاکستانی آئی ٹی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے پر گہری دل چسپی کا اظہار کیا، ملاقات میں جاپان اور پاکستان کی وزارت آئی ٹی مشترکہ تعاون کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    امین الحق نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی ماہرین اپنی صلاحیت اور قابلیت کے اعتبار سے ترقی یافتہ ممالک سے کم نہیں، آرٹیفیشل انٹیلیجنس، پروگرامنگ، اینیمیشن، اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے پاکستانی ماہر جاپان کے لیے سودمند ثابت ہوں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جاپان اپنی مانگ اور مطلوبہ قابلیت کے حوالے سے تفصیلات فراہم کرے ہم اسے پورا کریں گے، جاپانی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان آ کر ہمارے آئی ٹی ماہرین کی خدمات حاصل کر سکتی ہیں، ہماری وزارت ان کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔

    جاپانی سفیر نے اس موقع پر کہا ڈیجیٹل پاکستان ویژن کے لیے وزارت آئی ٹی کے اقدامات قابل تعریف ہیں، جاپان معمر افراد جب کہ پاکستان نوجوان اور باصلاحیت افراد کا ملک ہے۔

    ان کا کہنا تھا جاپانی کمپنیاں انگریزی سے عدم واقفیت کی بنا پر اپنی مصنوعات کی مطلوبہ تشہیر نہیں کر پا رہیں، ہم یہ جانتے ہیں کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین جاپان کے لیے نہایت کارآمد ہو سکتے ہیں۔

    متشوہیرو واڈا نے کہا جاپان کی ہیومن ریسوس کے عہدیدار جلد پاکستان کا دورہ کر کے ماہرین کی خدمات حاصل کرنا چاہیں گے۔

  • بڑھاپا روکنے کے لیے جاپانی سائنس دانوں کا بڑا کارنامہ

    بڑھاپا روکنے کے لیے جاپانی سائنس دانوں کا بڑا کارنامہ

    ٹوکیو: بڑھاپے اور موت سے دوچار کرنے والے زومبی سیلز کے خلاف جاپانی سائنس دانوں نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک حیرت انگیز ویکسین تیار کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی ماہرین نے ایک ایسی ویکسین تیار کر لی ہے جس کے استعمال سے بڑھاپا روکنا اب ممکن ہو سکے گا، یہ ویکسین عمر رسیدگی کو روکنے اور مختلف امراض سے بچاؤ اور موت کے خطرے کو بڑھانے والے ‘زومبی خلیوں’ کے خلاف کام کرتی ہے۔

    جاپانی تحقیقی ٹیم کے مطابق انھوں نے زومبی سیلز کو ختم کرنے کے لیے ایک ویکسین تیار کر لی ہے، یہ وہ سیل ہوتے ہیں جو عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ جمع ہوتے رہتے ہیں اور قریبی خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس کی وجہ سے شریانوں میں سختی سمیت عمر بڑھنے سے متعلق بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔

    اس تحقیق کے نتائج جمعے کو جریدے نیچر ایجنگ میں شائع ہوئے، جنٹینڈو یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ٹورو مینامینو کی ٹیم کے تجرباتی نتائج میں بتایا گیا کہ چوہوں پر کیے جانے والے تجربات کی بدولت پتا چلا کہ یہ ویکسین زومبی خلیوں میں کمی کا باعث بنی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ویکسین چوہوں میں شریانوں کو سخت بنانے والے زومبی خلیوں میں کمی کے لیے بھی مؤثر ہے۔

    ان زومبی سیلز کو طبی طور پر سینیسینٹ خلیات (senescent cells) کہا جاتا ہے جو پرانے اور بیمار خلیات ہوتے ہیں، یہ تقسیم ہونا بند کر دیتے ہیں اور خود کو صحیح سے ٹھیک نہیں کر پاتے، اور جب انھیں مر جانا چاہیے تو یہ مرتے نہیں، اس کی بجائے یہ ایبنارمل طور پر کام کرنے لگتے ہیں اور ایسے مادے خارج کرتے ہیں جو ارد گرد کے صحت مند خلیات کو ہلاک کر دیتے ہیں اور سوزش کا باعث بنتے ہیں۔

    ڈاکٹر مینامینو نے بتایا کہ یہ ویکسین شریانوں کی سختی، ذیابیطس اور عمر رسیدگی کا باعث بننے والے دیگر امراض کو روکنے میں بھی معاون ہو سکے گی۔

    مذکورہ تحقیقی ٹیم نے انسانوں اور چوہوں میں زومبی خلیوں میں پائے جانے والے ایک پروٹین کی نشان دہی کی، اور پھر امینو ایسڈ پر مبنی ایک پیپٹائڈ (امینو ایسڈز کا ایک مختصر سلسلہ) ویکسین بنائی جو پروٹین کو تشکیل دیتی ہے۔

    یہ ویکسین جسم کو اینٹی باڈیز بنانے کے قابل بناتی ہے، یہ اینٹی باڈیز خود کو زومبی خلیوں سے منسلک کر دیتی ہیں، ان خلیوں کو پھر خون کے سفید خلیات اس لیے ختم کر دیتے ہیں کیوں کہ وہ اینٹی باڈیز سے جڑے ہوتے ہیں۔

    جب ٹیم نے شریانوں کی سختی والے چوہوں کو یہ تجرباتی ویکسین لگائی، تو بہت سے جمع ہونے والے زومبی سیلز ختم ہو گئے اور بیماری سے متاثرہ مقامات سکڑ گئیں۔ ٹیم کے مطابق، جب بوڑھے چوہوں کو ویکسین لگائی گئی تو ان کی کمزوری کی نشوونما غیر ویکسین شدہ چوہوں کی نسبت سست دیکھی گئی۔

    ٹیم کا کہنا ہے کہ زومبی سیلز کو ہٹانے کے لیے موجود بہت سی دوائیں کینسر مخالف ایجنٹس کے طور پر استعمال ہوتی ہیں، اور ان کے منفی ضمنی اثرات ہیں، تاہم نئی ویکسین کے ضمنی اثرات کم ہیں، جب کہ اس کی افادیت زیادہ دیر تک رہتی ہے۔

  • 15 سیکنڈز میں بس سے ریل بن جانے والی بس

    15 سیکنڈز میں بس سے ریل بن جانے والی بس

    ٹوکیو: جاپانی انجنیئرز نے ایک ایسی حیرت انگیز بس بنا لی ہے جو محض 15 سیکنڈز میں بس سے ریل بن سکتی ہے، اور ابھی سڑک پر دوڑنے والی گاڑی ابھی پٹریوں پر چلتی دکھائی دیتی ہے۔

    جاپانی انجنیئرز کی تیار کردہ یہ گاڑی ڈوول موڈ وھیکل (ڈی ایم وی) سڑک اور ریل کی پٹری دونوں پر دوڑ سکتی ہے، 25 دسمبر کو اس گاڑی کا باقاعدہ افتتاح کیا جائے گا۔

    اس گاڑی کو دوغلی گاڑی کہا گیا ہے، جو صرف پندرہ سیکنڈز میں ٹائرز کی جگہ ریل کے آہنی پہیوں پر چلنے کی حالت میں منتقل ہو جاتی ہے۔

    آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ یہ گاڑی 20 سالہ تحقیق کے بعد تیار ہوئی ہے، 2002 میں ڈوول موڈ وھیکل پر کام شروع کیا گیا تھا، کئی ٹرائلز کے بعد اب یہ پوری طرح تیار ہو چکی ہے۔

    پچیس دسمبر کو اسے عوام کے سامنے چلایا جائے گا، اور اس کے لیے جاپان میں 2 مقامات کا انتخاب کیا جا چکا ہے، جن کا درمیانی فاصلہ 123 کلو میٹر ہے۔

    یہ گاڑی ڈیزل سے چلتی ہے، اور اس میں 23 افراد بیٹھنے کی گنجائش ہے، سڑک پر چلتے چلتے جب یہ ریل میں تبدیل ہونے لگتی ہے تو میکانکی انداز میں اندر موجود لوہے کے پہیے بہت تیزی سے نمودار ہو جاتے ہیں، اور ربڑ کے ٹائر زمین کی سطح سے اوپر اٹھ جاتے ہیں۔

    اس بس کو سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا، یوں تو پٹری پر اس کی طے کردہ رفتار 80 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے تاہم عملی طور پر یہ 60 کلو میٹر کی رفتار سے دوڑے گی۔

    بتایا گیا ہے کہ اس بس کو جاپان کے خاص زلزلہ والے حالات کو دیکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے، تاکہ روڈ خراب ہونے کی صورت میں اسے ریلوے پٹریوں پر دوڑایا جا سکے، تاہم حادثات کے خطرے کے پیش نظر اسے معمول کی ریلوے لائن پر نہیں چلایا جائے گا۔

  • جاپان : غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ

    جاپان : غیرملکیوں کے داخلے پر پابندی کا فیصلہ

    ٹوکیو : جاپانی حکومت نے رہائشی ویزا رکھنے والوں سمیت دس افریقی ممالک سے آنے والے غیرملکیوں کا جاپان میں دوبارہ داخلہ معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کی وجہ دنیا بھر میں پھیل رہی کورونا وائرس کی متغیر قسم اومی کرون ہے۔

    مذکورہ دس ممالک میں جنوبی افریقہ، انگولا، زیمبیا، زمبابوے اور نمیبیا شامل ہیں۔ اس پابندی کا اطلاق کل بروز جمعرات سے ہو رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ نیا اقدام جاپان کی جانب سے منگل کے روز سے اصولی طور پر غیر رہائشی نئے غیر ملکیوں کے داخلے پر عالمگیر پابندی کے بعد سامنے آیا ہے۔

    اضافی طور پر سویڈن، اسپین، نائجیریا اور پرتگال کو اُن علاقوں کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے جہاں سے واپس آنے والے جاپانی شہریوں اور دیگر کو آمد کے بعد، گھر یا مقررہ مقامات پر تین دن قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔

    واضح رہے کہ اس فہرست میں اب 48 ممالک اور دیگر علاقہ جات شامل ہیں۔

  • سمندر میں گر کر22گھنٹے گزارنے والا معمر شخص، معجزاتی واقعہ

    سمندر میں گر کر22گھنٹے گزارنے والا معمر شخص، معجزاتی واقعہ

    ٹوکیو : گہرے سمندر میں22گھنٹے رہنے کے بعد معمر شخص کو کیسے بچایا گیا، یہ واقعہ کسی معجزے سے کم نہیں دیکھنے والے حیرت زدہ رہ گئے۔

    جاپان میں پبھرے سمندر میں پھنس جانے والے ایک معمر شخص کو 22 گھنٹے بعد بچا لیا گیا، کھلے پانیوں میں بہتے اس شخص کے زندہ بچ جانے کو حکام نے کرشمہ قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں اس 69 سالہ شخص کا نام نہیں بتایا گیا جو مغربی کاگوشیما سے ایک ریزورٹ جزیرے یوکوشیما کی جانب 27 نومبر کی دوپہر کو جارہا تھا جب اس کی بوٹ الٹ گئی۔

    A fisherman in Makurazaki, Kagoshima prefecture

    کوسٹ گارڈز کے مطابق خوش قسمتی سے وہ جزیرے پر اپنے ایک ساتھی کو کال کرکے خبردار کرنے میں کامیاب ہوگیا مگر اسے لگ بھگ ایک دن تک تلاش نہیں کیا جاسکا۔

    کوسٹ گارڈز نے جب اسے تلاش کیا تو اپنی الٹ جانے والی کشتی کے انجن پر بیٹھا ہوا تھا اور اس کے ایک حصے کو مضبوطی سے پکڑے ہوئے تھا۔

    ایک کوسٹ گارڈ عہدیدار نے بتایا کہ وہ کھلے سمندر میں تنہا 22 گھنٹے تک زندگی اور موت کی جنگ لڑتا رہا،ہم اس کی ہمت دیکھ کر دنگ رہ گئے۔

    کوسٹ گارڈ کی جانب سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں دکھایا گیا ہے کہ امدادی ٹیم اس شخص تک پہنچتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ ہم آرہے ہیں، بس کچھ دیر صبر کرو اور مضبوطی سے تھامے رہو۔

    حکام کے مطابق وہ معمر شخص ایک پلاسٹک شیٹ کو اپنے گرد لپیٹنے میں کامیاب ہوگیا تھا جس کی وجہ سےوہ خود کو ٹھنڈ سے بچانے میں کامیاب ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کرشمہ ہے کہ وہ بچ گیا ہے اور ان حالات میں بچنا ممکن نہیں ہوتا۔

  • جاپان کا تیل کے محفوظ ذخائر سے متعلق اہم فیصلہ

    جاپان کا تیل کے محفوظ ذخائر سے متعلق اہم فیصلہ

    ٹوکیو: جاپان نے بھی تیل کے محفوظ سرکاری ذخائر فروخت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے حکومتِ جاپان نے غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے امریکی حکومت کی درخواست پر تیل کے محفوظ سرکاری ذخائر استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    جاپان کے وزیر اعظم فومیو کِشیدا نے بدھ کے روز کہا کہ ان کی حکومت امریکی درخواست کے جواب میں تیل کے ذخائر کو اس طرح جاری کرے گی، جس سے جاپانی قانون کی خلاف ورزی نہ ہو، جو صرف اس صورت میں اسٹاک کی ریلیز کی اجازت دیتا ہے جب سپلائی میں خلل پڑنے کا خطرہ ہو۔

    واضح رہے کہ جاپان کا شمار امریکا سمیت توانائی کا زیادہ استعمال کرنے والے ان کئی ممالک میں ہوتا ہے، جو خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے یہ قدم اٹھا رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق پیر کو ذرائع نے بتایا تھا کہ جاپانی اور بھارتی حکام امریکا اور دیگر بڑی معیشتوں کے ساتھ مل کر خام تیل کے قومی ذخائر کو جاری کرنے کے طریقوں پر کام کر رہے ہیں، لیکن تیل کی اس طرح کی ریلیز کا وقت ابھی تک واضح نہیں کیا گیا ہے۔

    جاپانی حکومت اب اپنے محفوظ ذخائر میں سے لاکھوں بیرل تیل فروخت کرے گی، اور یہ مقدار کئی روز کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہوگی۔ جاپان کے محفوظ ذخائر کی مقدار 145 روز تک ملک میں استعمال ہونے والے تیل کے برابر ہے۔

    وہائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی اقدام، جاپان، چین، بھارت، جنوبی کوریا اور برطانیہ سمیت دیگر ملکوں کے ساتھ ایک ہی وقت میں اٹھایا گیا ہے، تیل جاری کرنے کا یہ اپنی طرز کا پہلا مربوط قدم ہوگا، اور امریکا آئندہ کئی ماہ کے دوران 5 کروڑ بیرل تیل فروخت کے لیے پیش کرے گا۔