Tag: javad zarif

  • ایرانی نائب صدر جواد ظریف مستعفی ہوگئے

    ایرانی نائب صدر جواد ظریف مستعفی ہوگئے

    ایران کے نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف مستعفی ہوگئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مختلف ذرائع سے ایران کے نائب صدر جواد ظریف کے مستعفی ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی نائب صدر نے یہ استعفیٰ وزیرِ اقتصادی امور عبدالنا صر ہمتی سے پوچھ گچھ اور ان کی سبکدوشی کے بعد دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حزبِ اختلاف کی جانب سے کئی دنوں سے ان کے 2 بیٹوں کے امریکی شہریت کے حامل ہونے پر ان کی بطور نائب صدر تقرری کو غیر قانونی قرار دیا جا رہا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکامی اور کرنسی کی قدر گھٹنے پر ایرانی وزیر خزانہ کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    ایرانی پارلیمنٹ نے وزیرخزانہ عبدالناصر ہمتی کو گزشتہ روز برطرف کردیا تھا، دو سو تہتر میں سے ایک سوبیاسی ارکان پارلیمنٹ نے اُن کیخلاف ووٹ دیا۔

    ایرانی وزیر خزانہ اور وزیر اقتصادیات عبدالناصرہمتی ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی آٹھ ماہ پہلے بننے والی کابینہ میں شامل ہوئے تھے۔

    آج بلیک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت نولاکھ بیس ہزار ایرانی ریال ہے۔ دوہزار چوبیس کے وسط میں یہ چھ لاکھ ایرانی ریال سیکم تھی۔

    پیزشکیان جو اتوار کو اسلامی مشاورتی اسمبلی کے اجلاس کے دوران موجود تھے، نے مرکزی بینک کے سابق گورنر اور صدارتی امیدوار ہمتی کا دفاع کیا۔ انہوں نے قانون سازوں کو بتایا ہم دشمن کے ساتھ ایک مکمل [معاشی] جنگ میں ہیں ہمیں جنگی شکل اختیار کرنی چاہیے۔

    اسرائیل نے رمضان المبارک میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا

    انہوں نے مزید کہا کہ آج کے معاشرے کے معاشی مسائل کا تعلق کسی ایک فرد سے نہیں ہے اور ہم اس کا الزام کسی ایک شخص پر نہیں ڈال سکتے۔

    مواخذے کی کارروائی کے دوران ہمتی کی حمایت کرنے والے قانون ساز محمد قاسم عثمانی نے دلیل دی کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور شرح مبادلہ موجودہ حکومت کی غلطی نہیں ہے۔

  • ایران کا جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق اہم بیان

    ایران کا جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق اہم بیان

    ڈیووس: ایرانی نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے ہوتے تو یہ کام بہت پہلے کرلیا ہوتا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف کا ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا جوہری پروگرام جوہری ہتھیار بنانے کے لیے نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت تب تک رہے گی جب تک قبضہ و جبر رہے گا۔ کوئی بھی حماس، حزب اللہ، فلسطینی مزاحمت یا ایرانی بازو کاٹنے کے بیانیے پر خوش نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ہم دھمکیوں پر نہیں مواقعوں کی بنیاد پر آگے بڑھ سکتے ہیں، کوئی بھی ایران کو اپنی خواہشات پوری کرنے کے لیے آسان جگہ نہ سمجھے۔ آپ لوگ اپنے جوہری ہتھیار خفیہ لیبارٹریوں میں بناتے ہیں جو بین الاقوامی معائنے کے تابع نہیں ہیں۔

    ایران میں ہلاک غیرملکی شخص سے متعلق اہم انکشاف

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایران دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں، کچھ لوگ ایسا ہی مشہور کرنا چاہتے ہیں، غزہ میں نسل کشی جیسے منصوبوں کے لیے ایرانو فوبیا، اسلاموفوبیا جیسے ہتھیاروں کو استعمال کیا جاتا ہے۔

  • ایران کا ٹرمپ کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

    ایران کا ٹرمپ کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

    تہران: ایران نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر لگائی گئی پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پابندیاں ہٹائی جائیں گی تو ایران بھی انتقامی اقدامات روک دے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکا سابق صدر ٹرمپ کی لگائی گئی پابندیاں ہٹائے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ پابندیاں ہٹائی جائیں گی تو ایران بھی انتقامی اقدامات روک دے گا۔

    دوسری جانب امریکا نے ایران کے ساتھ دوبارہ جوہری معاہدے کی واپسی کا عندیہ دیا ہے، امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران سے بات کرنے کے لیے تیار ہے، بات چیت کریں گے اگر ایران معاہدے کی خلاف ورزی بند کر دے۔

    یاد رہے کہ ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا تھا کہ وہ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد معاشی پابندیاں ختم کریں۔

    بعد ازاں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا تھا کہ جوبائیڈن ایران کے ساتھ ختم کیے گئے جوہرے معاہدے کی بحالی کے خواہاں ہیں لیکن وہ ایران کی طرف سے اس دباؤ کو مسترد کرتے ہیں کہ امریکا اس معاملے میں پہل کرے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے فون پر گفتگو کے دوران کہا کہ ایران کی حکومت اور عوام کا جوانمردی سے وبا کا مقابلہ قابل تحسین ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے فون پر رابطہ کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ میں کرونا وائرس کی وبا کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران میں کرونا وائرس سے اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی حکومت اور عوام کا جوانمردی سے وبا کا مقابلہ قابل تحسین ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے ایران پر پابندیوں کے خلاف پاکستان کی کاوشوں سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ جرمن وزیر خارجہ نے یورپی یونین میں مسئلہ اٹھانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ جرمن وزیر خارجہ سے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں سہولت کا مطالبہ کیا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سارک وزرائے خارجہ سے بھی ایران پر پابندیوں کے خلاف بات کریں گے، پی 5 ممالک سے مسئلہ اپنے اپنے ممالک میں اٹھانے کی بات کی۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ایران پر پابندیوں کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا، انہوں نے وزیر اعظم اور شاہ محمود قریشی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • ‘وقت آگیا ہے کہ امریکا ایران سے متعلق اپنی دیوالیہ پالیسی تبدیل کرے’

    ‘وقت آگیا ہے کہ امریکا ایران سے متعلق اپنی دیوالیہ پالیسی تبدیل کرے’

    تہران : ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا ہے کہ وقت آگیاہے کہ امریکا ایران سے متعلق اپنی دیوالیہ پالیسی تبدیل کرے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی پابندیوں میں جکڑے ایران میں کروناوائرس سےانسانی المیہ جنم لےسکتا ہے، ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکا کی جانب سے نئی پابندیوں کے ردعمل میں کہا کہ  وقت آگیاہے کہ امریکا،ایران سے متعلق اپنی دیوالیہ پالیسی تبدیل کرے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ 69 سال قبل ایران کےجمہوری وزیراعظم نےلوٹ مارختم کرنےکےلئے آئل انڈسٹری کونیشنلائز کیا، جواب میں امریکا نےایران پر پابندیاں لگائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  1979 سے پابندیاں اورحکومت کی تبدیلی امریکاکی ایران سے متعلق پالیسی بن گئی ہے جوکرونا وائرس کی وبا کے دوران بھی جاری ہے۔

    یاد رہے امریکا نے ایران پرنئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور پیٹرو کیمیکل میں سرمایہ کاری کرنے والے تین اداروں کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے انہیں پابندی کا نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں : کرونا سے نبرآزما ایران پر امریکا نے مزید پابندیاں لگادیں

    ماہرین کا کہنا تھا کہ ان پابندیوں کے بعد ایران مزید دباؤ کا شکار ہوجائے گا، موجودہ حالات میں ایران پر امریکی پابندیاں عائد ہونا انتہائی تشویش ناک ہے اور اگر یہی صورتحال رہی تو دونوں ممالک کے درمیان کبھی مذاکرات نہیں ہوپائیں گے۔

    خیال رہے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا امداد کے بجائے پابندیاں ختم کرے امریکا بینکوں سے پابندی ہٹائے تاکہ ادوایات خریدی جاسکیں جبکہ ایرانی ڈاکٹرزکے مطابق امریکی پابندیوں کے باعث ملک بھرمیں طبی آلات اورادوایات کم ہیں، جو دستیاب ہیں وہ عام شہریوں کی قوت خرید سے باہر ہیں۔

  • مسافر طیارے کو نشانہ بنا کر غلطی کی: ایرانی وزیر خارجہ کا اعتراف

    مسافر طیارے کو نشانہ بنا کر غلطی کی: ایرانی وزیر خارجہ کا اعتراف

    نئی دہلی: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اعتراف کرلیا کہ یوکرین کے طیارے کو گرا کر ہم نے غلطی کی، طیارے کو مار گرانے کا واقعہ خطے میں جاری کشیدگی کے باعث ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک کانفرنس میں شرکت کی، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جواد ظریف نے اعتراف کیا کہ یوکرین کے طیارے کو گرا کر ہم نے غلطی کی۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ طیارے کو مار گرانے کا واقعہ خطے میں جاری کشیدگی کے باعث ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا جنرل سلیمانی کو پسند نہیں کرتا تھا، جنرل سلیمانی کی فوج تھی جو داعش کے خلاف مؤثر کارروائی کر رہی تھی۔ ان کی موت کا جشن ٹرمپ، پومپیو اور داعش منا رہے ہیں۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا کو خطے میں کشیدگی ختم کرنے کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ میں نہیں جانتا برطانوی وزیر اعظم کی تجویز ٹرمپ ڈیل کب تک چلے گی۔

    ایرانی وزیر خارجہ اس وقت 3 روزہ دورے پر بھارت میں موجود ہیں جہاں وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ 8 جنوری کی شب ایرانی دارالحکومت تہران کے ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے والا یوکرین کا مسافر طیارہ ٹیک آف کے 8 منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا، المناک حادثے میں 176 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایرانی شہریوں سمیت یوکرین، کینیڈا، برطانیہ، افغانستان، سوئیڈن اور جرمنی کے شہری شامل تھے۔

    ابتدا میں ایرانی حکام اسے حادثہ قرار دیتے رہے تاہم جلد ہی ایران نے اعتراف کرلیا کہ مسافر طیارے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

    واقعے سے تھوڑی دیر قبل ہی ایرانی میزائلوں نے بغداد میں 2 امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد امریکا ایران تعلقات میں خطرناک موڑ آگیا اور مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

  • وزیر خارجہ کی جواد ظریف سے ملاقات، پُرامن حل کیلیے مذاکرات کا راستہ اپنانے پر زور

    وزیر خارجہ کی جواد ظریف سے ملاقات، پُرامن حل کیلیے مذاکرات کا راستہ اپنانے پر زور

    تہران : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات میں کہا کہ خطے کو کشیدگی سے بچانے اور امن کے لیے سنجیدہ کوششیں کرناہوں گی،پر امن حل کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ایران امریکا کشیدگی،خطے میں دیرپا امن اور دو طرفہ تعلقات پر گفتگو کی۔

    وزیرخارجہ نے کہا کشیدگی پر قابو کے لیے تحمل ،برداشت،دانشمندی کامظاہرہ کرناہوگا، معاملات کے پر امن حل کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے، خطے کو کشیدگی سے بچانے اور امن کے لیے سنجیدہ کوششیں کرناہوں گی۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے خطےمیں امن کےلیےعمران خان کےعزم کوسراہتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی امن کوششوں کی تائیداورخیرمقدم کرتےہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مشہد پہنچے تھے ، جہاں ڈپٹی گورنر جنرل خراسان نے ان کا استقبال کیا ، وزیر خارجہ نے مشہد میں امام رضاعلیہ السلام کے روضہ مبارک پر حاضری دی ، حاضری کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی وفد کے ہمراہ تہران روانہ ہوئے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کسی جنگ کا حصہ نہیں ‌بنے گا‘: شاہ محمود قریشی کی ایرانی صدر سے اہم ملاقات

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی جس میں ایران امریکا کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا،

    شاہ محمود قریشی نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ایرانی صدر کو پاکستانی موقف سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کی طرف سے آنے والے حالیہ بیانات حوصلہ افزا ہیں۔

    وزیر خارجہ کا خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی ذرائع سے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، خطے میں امن کے لیے پاکستان مثبت کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا تھا ایران خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیراعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر بیرون ممالک کے دورے کررہے ہیں، ایران کے بعد اب وہ سعودی عرب روانہ ہوں گے۔

  • ترک وزیر خارجہ کا ایرانی ہم منصب جواد ظریف کو ٹیلی فون

    ترک وزیر خارجہ کا ایرانی ہم منصب جواد ظریف کو ٹیلی فون

    انقرہ: ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خطے کی موجودہ صورتحال اور ایران کے حالیہ حملوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈوں پر حملے اور خطے میں کشیدگی کے پیش نظر ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے۔ امریکی اور اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

    بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا کہ حملے میں 80 ہلاکتیں ہوئیں، حملے سے متعلق اعداد و شمار فوجی حکام بتائیں گے۔

    حملے کے فوری بعد جواد ظریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں مناسب اقدام اٹھایا ہے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

  • اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ ہوا: جواد ظریف

    اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ ہوا: جواد ظریف

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران نے اس امریکی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے ہمارے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی حملے کے بعد وزیر خارجہ جواد ظریف نے بیان دیا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں متناسب اقدام اٹھایا ہے۔

    جواد ظریف نے اس سلسلے میں ایک ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی گئی ہے، اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں سے ایران کے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے یہ بھی کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے خلاف ہونے والی جارحیت کا دفاع کریں گے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے، پینٹاگون کی تصدیق

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع ایئر بیس پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

  • مشرق وسطیٰ میں امریکی اتحاد کے قیام پر ایران کی تنقید

    مشرق وسطیٰ میں امریکی اتحاد کے قیام پر ایران کی تنقید

    تہران:ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکا کی طرف سے مشرق وسطیٰ میں ’پیس فُل ریزولوشن‘ یا پر امن حل کے اتحاد بنانے پر سوالات اٹھائے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ظریف نے کہاکہ 1985 کے بعد ایران خلیجی خطے میں آٹھ مختلف امن منصوبے پیش کر چکا ہے،جواد ظریف کے مطابق اس میں سن 2015 میں یمن میں قیام امن کا پلان اور رواں برس کے اوائل میں خلیج کے خطے میں عدم جارحیت کے معاہدے کی تجویز بھی شامل ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جمعرات کو کہا تھا کہ امریکا ایک ایسا اتحاد بنانے کی کوشش میں ہے جس کا مقصد ’امن کا حصول اور پر امن انداز سے مسائل کو حل کرنا‘ ہو گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز متحدہ عرب امارات کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل سیکیورٹی کوآپریشن ڈیپارٹمنٹ سالم الزابی نے جاری بیان میں کہا تھا کہ یو اے ای مشرق وسطیٰ سے متعلق قائم امریکی اتحاد میں شمولیت اختیار کررہا ہے۔

    امریکا نے مشرق وسطیٰ میں تیل بردار جہازوں کی محفوظ آمد و رفت کو یقینی بنانے کیلئے یہ اتحاد تشکیل دیا ہے جس میں اب تک سعودی عرب، آسٹریلیا، بحرین اور برطانیہ شامل ہوچکے ہیں۔

    یہ اتحاد تیل کی ترسیل کے حوالے سے دنیا کی سب سے اہم گزرگاہ آبنائے ہرمز، باب المندب اور خلیج عمان میں تیل بردار جہازوں کی آمد و رفت کو محفوظ بنانے کیلئے کام کرے گا۔

    خیال رہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد عالمی طاقتوں کو شدید تشویش ہے، جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔