Tag: javed hashmi resign NA

  • مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی، جاوید ہاشمی

    مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی، جاوید ہاشمی

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ آئین کے تحت سپریم کورٹ کو ثالثی کا اختیار نہیں اگر وہ ایسا کرتی ہے تو میں اس کو نہیں مانتا۔

    اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ کور کمیٹی اجلاس میں پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہائوس کی طرف نہ جانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پتہ نہیں پھر کیا ہوا کہ اچانک عمران خان صاحب نے ان کی طرف جانے کا اعلان کردیاانہوں نے کہا کہ اگر ٹیبل کے ایک طرف کچھ اور دوسری طرف کچھ فیصلے ہوں تو میں خان صاحب کے کس فیصلے کو فالو کروں اگر مجھے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تو میں اس کا بھرپور جواب دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ سب نے کہا کہ نوازشریف کو اگر گولی بھی ماردو تو وہ تب بھی استعفی نہیں دے گا، انہوں نے کہا کہ مارشل لاء لگا تو بہت بڑی بغاوت ہوگی ،اور ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیگا، انہوں نے کہا کہ میں نے خان صاحب کو کہا تھا کہ مارشل لاء لگ جائے گا تو انہوں نے کہا کہ مارشل لاء نہیں لگے گا سپریم کورٹ حکم جارے کردے گا اور تین ماہ میں الیکشن کا اعلان کردے گا، انہوں نے کہا کہ دھرنوں کا کوئی انجام نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان تو بے چارہ سیدھا پٹھان ہے، شیخ رشید جیسے لوگ انہیں دھکا دے رہے ہیں جاوید ہاشمی نے کہا کہ شیخ رشید نے ایک ٹی وی پرگرام میں کہا کہ فوج سپریم کورٹ جائے گی اور وہاں سے جو فیصلہ آئےگا وہ سب کو اڑا کررکھ دے گا، فوج اور حکومت اس کے بیان کانوٹس لے، انہوں‌ نے کہا کہ شیخ رشید نے کہا کہ فوج بھنگ پی کر سوئی ہوئی ہے میں اس سے کہتا ہوں کہ وہ سیاستدانوں کے بارے میں جو کچھ مرضی کہ لے مگر میں فوج کے بارے میں اس طرح کی باتیں نہیں کرنے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ فوجی حکومت کے بارے میں تھوڑی سی جلدی میں ہوتے ہیں جنرل ریٹائرڈ حمید گل نے مجھے کہا کہ کل رات حکومت کی آخری ہوگی تو میں نے کہا کہ جنرل صاحب تھوڑا رحم کریں اور آج اس بات کو 8 دن گزر گئے ہیں، انہوں‌نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پیٹ کے کارکنوں کو فوری طور پر بغیر مچلکوں کے رہا کردینا چاہیئے، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی قابل رشک نہیں ہے ہیلی کاپٹر سے تصویریں بنوانا کوئی خدمت نہیں ہے، سیلاب متاثرین کی کم ازکم 5 لاکھ روپے امداد کی جائے۔

  • جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    جاوید ہاشمی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سیٹ سے استعفیٰ دیتے ہیں کیونکہ یہ ان کی پارٹی کا فیصلہ تھا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خوشی سے پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے کر عوام کے پاس جارہا ہوں۔

     پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے مخدوم جاوید ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج میں ایوان میں گواہی دینکے لیے آئے ہیں۔  لوگ کہتے ہیں کہ ایک اکیلے نے پاکستان بنایا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ قائدِاعظم نےکہا کہ میرے ساتھ عوام ہیں، بانیِ پاکستان نے مشکل حالات میں آخری سانس تک پاکستان کی اورعوام کی خدمت کا بیڑا اٹھایا تھا۔

    مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہماری سیاسی تاریخ ایسی ہے کہ بد قسمتی سے آج ہم فخر سے سرنہیں اٹھا سکتے ،ہمارے ملک میں سب سے بہترین آئین 1956 کا تھا ،جیسے بد قسمتی سے پنجاب کے گورنر جنرل محمد غلام نے دفن کردیا۔

    انھوں نے کہا کہ ماضی میں آئین کو بار بار بنایا گیا اور توڑا گیا، میرے لئے کوئی نیا موقع نہیں کہ اس دورازے پر آیا ہوں،عوام مجھے بھیجتے ہیں میں چلا آتا ہوں ہوسکتا ہے یہاں بہت سے لوگوں کو مجھ سے اختلافات ہوں۔ انھوں نے کہا کہ جب میں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی اور ابھی بھی میں پی ٹی آئی کا منتخب صدر ہوں، مجھے کہا جاتا تھا میں جذبات میں بولتا ہوں ، میں جذبے میں بولتا ہوں لیکن کسی کو برا بھلا نہیں کہتا۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے آئین نے ملک کو مضبوط رکھا، ایک سال ذوالفقار علی بھٹو کا سپاہی رہا، انھوں نے کہا کہ پاکستان کو آئین اورپارلیمانی نظام سے ہی بچایا جاسکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف 31 سال اقتدار میں رہے پھر بھی حالات ٹھیک نہیں ہوسکے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کا سانحہ کوئی چھوٹا سانحہ نہیں تھا، چودہ لوگ جاں بحق ہوگئےاور اسی سے زائد لوگ زخمی ہوئے، اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا، وزیراعلیٰ کا گھر ساتھ ہونے کے باوجود واقعے کا نوٹس نہیں لیا گیا۔

    پارلیمنٹ کے ایک ایک فرد کا احترام کرنا ہوگا۔ پارلیمنٹ کوبامقصد پارلیمنٹ بنائیں گے۔ سوچنا ہوگا کہ پارلیمانی نظام کیوں کمزور ہے۔

    جاوید ہاشمی نے وزیر اعظم سے سوال کیا کہ وہ 14 ماہ تک سینیٹ کیوں نہیں گئے؟، اگر قومی اسمبلی کو نظرانداز کیا جائے گا تو حکومت کو گرانے کی آوازیں آئیں گی۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان نے جتنی عزت دی کسی نے مجھے نہیں دی ، میرے ساتھ بیٹھ کر میرے ساری باتیں سنتے تھے، عمران نظام کو مانتا ہے، طاہرالقادری سسٹم گرانا چاہتا یے، انھوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ عمران خان کے پاس نوجوانوں کی تعداد ہے۔

    جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کو کٹہرے میں نہیں لایا جائے بلکہ پارلیمنٹ کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے جو عوامی مسائل حل نہ کرسکی، اگر حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے تقدس کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو اسے گرانے والے لشکر آئیں گے۔

    انہوں نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ان کے ساتھ بہت زیادتیاں کیں، وہ بیان نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ میں ساری زندگی پارلیمنٹ کاراستہ تلاش کرتا رہوں گا۔