Tag: jawad zarif

  • ایران نے ملک میں کرونا کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا

    ایران نے ملک میں کرونا کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملک میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ امریکا کی معاشی دہشت گردی اب طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وسائل میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    وزیر خارجہ ایران نے ٹویٹ میں لکھا کہ ایران میں کرونا وائرس سے لوگ مر رہے ہیں، دنیا مزید خاموش نہیں رہ سکتی، امریکا کی معاشی دہشت گردی طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے۔

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 کے ہاتھوں ایران میں اموات کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اب تک 194 افراد وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 6,566 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا کے باعث انتقال کر گئیں، اس سے قبل ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد علی رمضانی دستک بھی کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

    دوسری طرف کرونا وائرس دنیا بھر میں بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، جب کہ اس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار 420 ہو گئی ہے۔ وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3652 ہو گئی ہے، جب کہ 60910 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔

  • شاہ محمود قریشی کی جواد ظریف سے ملاقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    شاہ محمود قریشی کی جواد ظریف سے ملاقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    نیو یارک : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں خطے میں امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی جو ان دنوں وزیر اعطم عمران خان کے ساتھ امریکہ کے دورے پر ہیں انہوں نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی ہے۔

    نیو یارک میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جواد ظریف سے خطے میں امن وامان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی صورت حال پر بھی گفتگو کی گئی، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی کی ملاقات بھی جلد متوقع ہے۔

    ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے خطے کی بدلتی صورتحال پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    امریکا نے جواد ظریف پر سپاہ پاسداران سے ملی بھگت کا الزام لگا دیا

    واضح رہے کہ امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ماتحت وزات خارجہ اور ایرانی رضا کار فورس سپاہ پاسداران انقلاب ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔

  • جی سیون اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کی شرکت کس کی مرضی سے ہوئی ؟

    جی سیون اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ کی شرکت کس کی مرضی سے ہوئی ؟

    فرانس: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی جی -7 سربراہی اجلاس میں آمد کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کی عزت بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک مضبوط ایران دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر نے جی-7 سربراہی اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فرانس کے صدر نے ایرانی وزیرخارجہ کی آمد سے قبل ان سے اس اقدام کی منظوری لی تھی۔

    عالمی سیاسی مبصرین کے مطابق تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان سرد مہری کی برف پگھلی ہے یا نہیں؟ کیونکہ جواد ظریف کی کسی بھی امریکی عہدیدار سے بات چیت نہیں ہوئی ہے لیکن امریکی صدر کا یہ دعویٰ کہ ایران کے وزیرخارجہ کی آمد ان کی مرضی سے ہوئی ہے اس بات کا عندیہ ضرور دے رہی ہے کہ کچھ بات چیت کا آغاز ضرور ہوا ہے خواہ وہ پس پردہ ہی کیوں نہ ہو۔

    دلچسپ امر ہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ جی -7 سربراہی اجلاس میں ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی آمد ان کے لیے حیران کن تھی۔

    ایران کے وزیرِ خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک ایسے وقت میں فرانس کا ایک مختصر اور غیر اعلانیہ دورہ دورہ کیا ہے جب وہاں جی سیون سربراہی اجلاس جاری ہے۔

    دیگر عالمی رہنماؤں کے علاوہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جی 7 سربراہی اجلاس میں شریک ہیں اور ایسے میں ایرانی وزیرِ خارجہ نے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہونے والی ضمنی بات چیت میں شرکت کی۔

    جواد ظریف نے سربراہی اجلاس کے موقع پر جمعہ کے روز پیرس میں صدر ایمانوئل میکخواں سے بھی ملاقات کی تھی۔

    ایران اور امریکہ کے درمیان تعلقات اس وقت سے کشیدگی کا شکار ہیں جب گذشتہ برس امریکہ نے یک طرفہ طور پر سنہ 2015 میں ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

    پانچ دوسرے ممالک بشمول فرانس اس معاہدے سے دستبردار نہیں ہوئے ہیں۔ تاہم معاہدے سے دستبرداری کے اعلان اور اس کے نتیجے میں امریکہ کی جانب سے ایران پر لگائی گئی نئی معاشی پابندیوں کے بعد ایران نے جوابی اقدام کے طور پر جوہری سرگرمیاں پھر سے شروع کر دی تھیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں منعقد ہونے والے جی 7 ممالک کے اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گروپ سات کے تمام ممالک ایران کے خطرناک عزائم کی مانیٹرنگ کے لیے متحد ہیں۔

  • سفارتکاری سمجھداری ہے کمزوری نہیں، جواد ظریف

    سفارتکاری سمجھداری ہے کمزوری نہیں، جواد ظریف

    تہران :ایران کے وزیرخارجہ نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتکاری سے مراد سمجھداری ہے کمزوری نہیں لہذا وہ جعلی تاریخ رکھنے والی بی ٹیم کی چالوں میں نہ آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جنگوں کو ہوا دینے والی بی ٹیم کی پیاس بجھنے والی نہیں لہذا امریکی صدر ان کی باتوں میں نہ آئیں،انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ویتنام جنگ میں اور اپنی سب سے بڑی شکست میں سات کھرب ڈالر خرچ کیے اور خطے میں خون کی ندیاں بہائیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ یاد رکھیں کہ ایرانیوں نے کسی بھی جنگ میں کامیابی حاصل نہیں کی اور کسی بھی مذاکرات میں ناکام بھی نہیں ہوئے ہیں۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ جن خیالات کا اظہار ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں کیا تھا امریکی قومی سلامتی کے مشیرجان بولٹن نے دو سال قبل اسی طرح کے خیالات کا اظہار اپنے ایک آرٹیکل میں کیا تھا۔

  • امریکا صرف ایران نہیں، تمام علاقائی اقوام کا بھی دشمن ہے، جواد ظریف

    امریکا صرف ایران نہیں، تمام علاقائی اقوام کا بھی دشمن ہے، جواد ظریف

    اسلام آباد/تہران : جواد ظریف کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو مشترکا طور پر امریکی سازشوں کو ناکام بنانا چاہیے ورنہ دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا دورہ پاکستان کے موقع پر کہنا تھا کہ وہ حکومت پاکستان کے لیے چاہ بہار کو گوادر سے منسلک کرنے کی تجویز لے کر پاکستان آئے ہیں جس کے ذریعے گوادر کو ایران سے لے کر ترکمانستان، قازقستان، آذربائیجان، روس اور ترکی کے ذریعے پوری شمالی راہداری سے منسلک کیا جاسکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان دو برادر اسلامی ممالک ہیں جو ہمیشہ مختلف اور مشکل صورتحال میں ایک دوسرے کے معاون اور مدد گار رہے ہیں۔

    امریکہ صرف ایران کا دشمن نہیں بلکہ وہ تمام علاقائی اقوام کا دشمن ہے اور علاقائی ممالک اور اقوام کو باہمی اتحاد کے ساتھ مشترکہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا چاہیے۔

    عالمی برادری بھی امریکی جارحیت کو روکے، اگر عالمی برادری امریکا کو بالادستی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے روکنے میں ناکام ہوگئی تو دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا جو قانون پر یقین نہیں رکھتے،خطے کی ریاستوں کو اپنے مفادات کے لیے پابندیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔

    ایرانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو امریکی جارحانہ حکمتِ عملی کو روکنے کے لیے عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری امریکا کو بالادستی کی پالیسی پر عمل پیرا ہونے سے روکنے میں ناکام ہوگئی تو دنیا کا کنٹرول ان کے ہاتھوں میں چلا جائے گا جو قانون پر یقین نہیں رکھتے۔

    انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی اور خطے کی ریاستوں کو خطے کی سالمیت کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرنا چاہیے، خطے کی ریاستوں کو اپنے مفادات کے لیے پابندیوں کے خلاف کھڑا ہونا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے مضبوط تعلقات کا خواہاں ہے اور اپنے ہمسایوں کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنا ایران کی خارجہ پالسی میں اولین ترجیح رکھتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ صرف ایران کا دشمن نہیں بلکہ وہ تمام علاقائی اقوام کا دشمن ہے اور علاقائی ممالک اور اقوام کو باہمی اتحاد کے ساتھ مشترکہ دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا چاہیے۔

    ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ امریکہ کی پابندیاں صرف ایران کے خلاف نہیں بلکہ امریکہ کی پابندیاں چین، روس ، ونزوئلا اور دیگر ممالک کے خلاف بھی ہیں لہذا امریکی پابندیوں کا ملکر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

  • پاکستان ایران دوستی مضبوط ہے، مشکلات پر مل کر قابو پائیں گے، شاہ محمود قریشی

    پاکستان ایران دوستی مضبوط ہے، مشکلات پر مل کر قابو پائیں گے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران دوستی کے روایتی رشتے میں منسلک ہیں، مشکلات پر مل کر قابو پائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، ایرانی وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو میں پاک ایران سرحد کے قریب ایرانی گارڈز کے لاپتہ ہونے کے واقعے کا ذکر کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واقعے پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے دونوں ملکوں کے ڈی جی ملٹری آپریشنز ہاٹ لائن کے ذریعے مکمل رابطے میں ہیں لاپتہ ایرانی گارڈز کی بازیابی کیلئے فضائی اور زمینی سرچ آپریشن کیا جارہا ہے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات مشترکہ دشمن کی کارروائی ہے، مشترکہ دشمن پاکستان ایران قریبی دوستانہ تعلقات پر ناخوش ہے، پاکستان اس طرح کی مذموم کوششیں کامیاب نہیں ہونے دے گا۔

    دونوں ممالک امن اوردوستی کے روایتی رشتے میں منسلک ہیں، اس موقع پر ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف مشکلات پر پاکستان کے ساتھ مل کر قابو پائیں گے، پاک ایران سرحد پر مل کر امن کا قیام یقینی بنائیں گے۔

  • عالمی برادری امریکا کو راہ راست پر لانے کے لیے کردار ادا کرے، ایرانی وزیر خارجہ

    عالمی برادری امریکا کو راہ راست پر لانے کے لیے کردار ادا کرے، ایرانی وزیر خارجہ

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کا پاگل پن بڑھتا جارہا ہے، عالمی برادری امریکا کو راہ راست پر لانے کے لیے کردار ادا کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، جواد ظریف نے کہا کہ امریکا، ایران کے بعد اب عالمی فوجداری عدالت پر بھی پابندیاں لگانے کی دھمکیاں دینے لگا ہے، عالمی برادری کو چاہئے کہ امریکی حکومت کو سمجھائے۔

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر یحییٰ رحیم صفوی کا کہنا ہے کہ اگر ایران کو جارحیت کا نشانہ بنایا گیا تو وہ صرف زمینی، فضائی اور بحری راستوں سے سرحد کے باہر جواب دینے پر اکتفا نہیں کرے گا بلکہ سمندر پار بھی حملے کرے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر کے مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے عالمی فوجداری عدالت کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے ججوں کی گرفتاری سمیت سخت پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    امریکی مشیر جان بولٹن کا کہنا تھا کہ اگر عالمی فوجداری عدالت امریکی، اسرائیلی یا اتحادی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرے گی تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

    خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے انٹرنیشنل کرائم کورٹ پر پابندیاں عائد کرنے کا معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب اس کورٹ میں امریکی افسران کو 2016 میں افغانستان میں قیدیوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک اور زیادتی پر مقدمات کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب انٹرنیشنل کرائم کورٹ نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کو دنیا میں کسی بھی شورش زدہ علاقے میں یا جنگ کے دوران ہونے والی نسل کشی، جنگی جرائم اور انسانیت سوز مظالم پر ازخود مقدمہ چلانے کا اختیار حاصل ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی، ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کی بحالی پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سےایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کی ملاقات ہوئی ہے جس میں خطے کی موجودہ صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ایرانی وزیرخارجہ نے وزیر اعظم کو ایشیائی تعاون ڈائیلاگ سربراہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے ایران کے سپریم لیڈر کی طرف سے مسئلہ کشمیر کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دیں گے، وزیراعظم عمران خان نے خطے میں امن و استحکام کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام مخالف سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے مسلم ممالک کو متحد ہونا ہوگا۔

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات

    یاد رہے کہ ایشیائی تعاون ڈائیلاگ سربراہ کانفرنس آئندہ ماہ اکتوبر میں ایران میں ہورہی ہے، واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ جواد شریف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجو ہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔

     

  • ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا، جواد ظریف

    ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا، جواد ظریف

    نیویارک: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکا کو کبھی بھی یہ خدشہ نہیں ہونا چاہئے کہ ایران جوہری بم بنا رہا ہے، ایران کوئی جوہری بم نہیں بنا رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جواد ظریف نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے پاس جوہری معاہدہ ختم کرنے کا آپشن موجود ہے لیکن اگر اس طرح کا کوئی بھی اقدام اٹھایا گیا تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے، ایران اپنی قومی سلامتی کے لیے ہر قسم کے فیصلے کرے گا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر امریکا 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے کو ختم کرے گا تو ایران بھرپور طریقے سے یورینیم کی افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ 15 ماہ میں امریکا کئی بار جوہرے معاہدے کی خلاف ورزی کرچکا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ ایسا ملک ایران سے مزید مطالبات کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران، امریکا سے مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن امریکا کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی، امریکا دھمکیاں دینا بند کرے ایران دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران سے ہونے والے جوہرے معاہدے کی 12 مئی کو تجدید کرنا ہے تاہم اس حوالے سے ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ وہ معاہدے کی تجدید کے لیے دستخط نہیں کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آرمی چیف سے ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف کی ملاقات

    آرمی چیف سے ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف کی ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف سے ملاقات کی ، ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے حالیہ باہمی سیکیورٹی رابطوں کو سراہا۔

    پاک فوج شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں پاک ایران تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور باہمی دلچسپی اورعلاقائی سیکیورٹی کے امورپر بھی غور کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے بارڈرسیکیورٹی بہتر بنانے کے اقدامات کو سراہا جبکہ حالیہ باہمی سیکیورٹی رابطوں کو بھی سراہا۔

    اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ علاقائی امن کاانحصارمغربی ایشیا سے وسیع تر تعاون میں ہے، قومی سلامتی، جرائم کے خطرے کو روکنے کیلئے آپسی تعاون کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف 3 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان میں ہیں۔


    مزید پڑھیں : دونوں ملکوں کی مشترکہ کوشش سے عوامی،اقتصادی رابطوں کوفروغ ملا، جواد ظریف


    گذشتہ روز ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے  وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی، اعلیٰ سطح ملاقات میں خطے میں امن وسلامتی اور دو طرقہ تعلقات کی مضبوطی پرتباد خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے اس موقع پر علاقائی اقتصادی اشتراک کے لئے رابطوں کو بڑھانے کی ضرورت پرزور دیا اور کہا کہ ایران سے تجارت، سرمایہ کاری، اقتصادی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

    ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے بھی اعلیٰ سطح رابطوں کے فروغ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی مشترکہ کوشش سے عوامی،اقتصادی رابطوں کوفروغ ملا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔