Tag: JERUSALEM

  • یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    یورپی یونین نے یروشلم کے معاملے میں‌ ٹرمپ کی مخالفت کر دی

    برسلز (ویب ڈیسک): یورپی یونین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے فلسطین اور اسرائیل کا مشترکہ دارالحکومت قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے وائس آف امریکا کے مطابق یہ مطالبہ یورپی یونین کی فارن پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے برسلز میں اسرائیلی صدر نیتن یاہو سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ اقدام کے بعد اب تمام یورپی ممالک کو اپنے سفارت خانے یروشیلم میں قائم کرنے چاہییں۔

    ان کا کہنا تھا کہ  ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ حقائق کی عکاسی کرتا ہے اور امن کے لیے حقائق کا تسلیم کیا جانا ضروری ہے۔ یروشیلم اسرائیل کا دارالحکومت ہے، یہ بات تسلیم کرنے سے امن سبوتاژ نہیں، بلکہ مستحکم ہوگا۔

    ٌٌٌٌاسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف تحقیقات کا حکم*

    اس موقع پر فیڈریکا موگرینی نے نیتن یاہو کے موقف سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی صدر کے فیصلے کا حصہ نہیں بنے گی۔

    یورپی یونین کی فارن پالیسی چیف کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین تنازعے کا حل دو ریاستی نظام میں مضمر ہے، جس میں یروشلم کو دونوں ریاستوں کے دارالحکومت کی حیثیت حاصل ہوگی۔

    انھوں‌ نے زور دیا کہ حالات ناسازگار ہونے کے باوجود فلسطین اور اسرائیل کو قیام امن کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے اور مصر اور اردن سمیت خطے کے دیگر ممالک کو اس عمل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا.

    سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے بھی دسمبر میں دورہ مصر کے موقع پر یروشلم سمیت تمام متنازعہ ایشوز پر فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یروشیلم تنازع: دنیا بھر میں مظاہرے، 4 فلسطینی شہید

    یروشیلم تنازع: دنیا بھر میں مظاہرے، 4 فلسطینی شہید

    یروشلیم: دنیا بھر میں ٹرمپ کے اعلان کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے، اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 4 فلسطینی نوجوان شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے یروشیلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد سے دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، قاہرہ میں ہزاروں افراد نے امریکا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    پیرس میں بھی ٹرمپ اعلان کے خلاف احتجاج کیا گیا جس میں مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی کی جبکہ شمالی کوریا نے ٹرمپ کے فیصلے کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    مزید پڑھیں: یروشلم تنازع: ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ ناقابل قبول

    شمالی کوریا کی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے کے نتائج کا ذمہ دار خود امریکا ہوگا کیونکہ اس اقدام سے دہشت گردی میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔

    غزہ اور مغربی کنارے میں بھی امریکی اعلان کے خلاف فلسطینوں کا احتجاج جاری ہے، اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی جس کے نیجے میں 4 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    یہ بھی پڑھیں: یروشلم تنازع : سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا

    یاد رہے کہ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشیلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کو منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اسلامی ریاستوں سمیت تمام ہی ممالک نے ٹرمپ کے اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور متنبہ کیا کہ اگر اس طرح کا کوئی اقدام کیا گیا وہ خطے میں امن و امان کو متاثر کرتے گا۔

  • یروشلم تنازع: ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ ناقابل قبول

    یروشلم تنازع: ڈونلڈ ٹرمپ کا فیصلہ ناقابل قبول

    قاہرہ : عرب لیگ نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے متازعہ فیصلے کونا قابل قبول قرار دیتے ہوئے امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ٹرمپ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس قاہرہ میں ہوا۔

    اجلاس میں 22 ممالک وزرائے خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول اوردوملکی تنازعے کے پرامن حل کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔


    فلسطینی صدرنےامریکی نائب صدرسےملاقات منسوخ کردی


    عرب لیگ کے جنرل سیکریٹری احمد ابوالغیط نے ڈونلد ٹرمپ کے فیصلے کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

    فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے نے واضح کردیا دوملکی تنازعے کے حل کے لیے صرف ایک فریق کی پارٹی بنا ہوا ہے، لہذا وہ ثالثی کا کردارادا نہیں کرسکتا۔

    اس موقع پرلبنان کے وزیرخارجہ جبران باسل نے کہا کہ امریکہ کو یروشلم میں اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے سے روکنے کے لیے عرب ممالک کو امریکہ پرمعاشی پابندیاں عائد کرنی چاہیے۔


    یروشلم تنازع : سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا


    یاد رہے کہ گزشتہ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کی یروشلم پالیسی پر15 میں سے 14 ارکان نے امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یروشلم تنازع :  سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا

    یروشلم تنازع : سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا

    نیویارک: مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنےکے بعد اقوام متحدہ کے ہنگامی اجلاس میں امریکہ کو دوست ممالک کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں یورپی ممالک نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے پرتنقید کرتے ہوئے اس کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف قرار دے دیا۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس میں برطانیہ کےسفیر میتھیو کرافٹ نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی امن عمل کے لیے معاون ثابت نہیں ہوگی۔

    سوئیڈن کے سفیرالوف اسکوگ نے کہا کہ بیت المقدس کا فیصلہ اسرائیل اور فلسطین کو براہ راست کرنا چاہیے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلم کرتے ہوئے

    یروشلم تنازع : سلامتی کونسل کے ارکان کی مخالفت


    امریکہ کی یروشلم پالیسی کے خلاف سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 ارکان نے امریکہ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے یکطرفہ فیصلہ قرار دیا ہے۔

    فرانسیسی سفیر فرانکو دیلیتی نےامریکہ کے فیصلے پر مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے اس اقدام سے قانونی مسائل پیدا ہوں گے۔

    اجلاس میں اٹلی کےسفیرسبسٹینوکارڈی نےکہا کہ بیت المقدس کی حیثیت پرلازمی مذاکرات ہونےچاہیے جبکہ جاپان کےسیفر کورو بیشو نےکہا کہ ان کی حکومت کسی بھی یکطرفہ فیصلےکی مخالفت کرتی ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی سیفر نکی ہیلی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو معلوم تھا کہ اس اقدام سے سوالات اٹھیں گے۔انہوں نے دوست ملکوں کی تنقید پرافسوس کا اظہار کیا۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ تین روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ میں ٹرمپ کی یروشلم پالیسی کےخلاف عوام سڑکوں پرنکل آئے

    امریکہ میں ٹرمپ کی یروشلم پالیسی کےخلاف عوام سڑکوں پرنکل آئے

    نیویارک: امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی یروشلم پالیسی کے خلاف سینکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئےاور امریکی صدر کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں نیویارک ٹائم اسکوائر پر سینکڑوں افراد نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کرنے کےٹرمپ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    مظاہرین نے ٹرمپ سے مقبوضہ بیت المقدس کوفلسطین کا دارالحکومت قرار دینا کا مطالبہ کیا،مظاہرین نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھارکھے تھے۔

    نیویارک ٹائم اسکوائر پر احتجاج کرنے والے مظاہرین نےڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اور فلسطین کے حق زبردست نعرے بازی کی۔

    اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتطامات کیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکہ نے فلسطین کودھمکی دی تھی کہ امریکی نائب صدرمائیک پینس سے فلسطینی صدرکی ملاقات منسوخ کرنے کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔


    اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی


    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پراسرائیلی سیکورٹی فورسزنےشیلنگ اور فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں 31 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ تین روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور متنازع فیصلہ، سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس آج طلب

    نیویارک : امریکی صدر ٹرمپ کا ایک اور متنازع فیصلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے جبکہ مسلم ممالک سمیت عالمی برادری کی جانب سے مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےمقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کیا گیا ہے، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازع فیصلے پر بات ہوگی۔

    سلامتی کونسل کے پندرہ میں سے آٹھ ممالک نے اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی، جس میں برطانیہ، فرانس،اٹلی،مصر،سینیگال اور سویڈن شامل ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتوینوگوتریس کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کا پرامن حل چاہتے ہیں

    دوسری جانب عرب لیگ نے بھی فلسطین اور اردن کی درخواست پر قاہرہ میں ہنگامی اجلاس ہفتے کو طلب کیا ہے جبکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے بھی او آئی سی کا ہنگامی اجلاس تیرہ دسمبر کو استنبول میں طلب کرلیا۔

    دونوں بین الاقوامی پلیٹ فارمز میں امریکا کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

    یاد رہے اس سے قبل اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیوگوٹریس نے کہا مشرق وسطی میں دوریاستی حل کے سوا امن کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا۔

    چین، فرانس،  برطانیہ، روس اور کینیڈا نے بھی امریکی صدر کے فیصلے کی بھرپورمخالفت کی جبکہ مختلف ممالک میں امریکی صدرکے فیصلےکیخلاف احتجاج بھی جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی

    اسرائیلی فورسزکی شیلنگ اور فائرنگ‘ 31 فلسطینی زخمی

    غزہ : امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد فلسطینیوں اوراسرائیلی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 31 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ردعمل میں مقبوضہ غرب اردن اور غزہ میں فلسطینیوں اوراسرائیلی سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 31 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق زیادہ ترفلسطینی آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے زخمی ہوئے جبکہ ایک فائرنگ سے زخمی ہوا۔

    خیال رہے کہ فلسطینی گروپ حماس کی جانب سے انتفادہ کی کال کے بعد اسرائیل نے غرب اردن میں فوجی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے۔

    دوسری جانب امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں نے ہڑتال کی اور سڑکوں پراحتجاج کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی امریکہ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بھر مظاہرے کیے گئے۔


    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں،پرویزمشرف

    ٹرمپ کی پالیسیاں دنیا کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں،پرویزمشرف

    لندن : چیئرمین آل پاکستان مسلم لیگ اور سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں دنیاکوتباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں، امریکااپنےفیصلے پرنظرثانی کرے،او آئی سی ایسے اقدامات کرے، جس سے امریکا فیصلہ واپس لے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین آل پاکستان مسلم لیگ اور سابق صدر پرویز مشرف نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کادارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ٹرمپ کی پالیسیاں دنیاکوتباہی کی طرف دھکیل رہی ہیں ، امریکی فیصلہ اسلامی دنیاکےلئےمایوس کن ہے۔

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں دنیامیں امن کےلئےخطرناک ہیں امریکی فیصلہ بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے،امریکا اپنے فیصلے پرنظرثانی کرے۔

    سابق صدر نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک حالات کاجائزہ لےکرمتفقہ لائحہ عمل اختیارکریں،او آئی سی ایسے اقدامات کرے، جس سے امریکا فیصلہ واپس لے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی اقدام فلسطینیوں کےزخموں پر نمک ڈالنے کے مترادف ہے،نوازشریف

    امریکی اقدام فلسطینیوں کےزخموں پر نمک ڈالنے کے مترادف ہے،نوازشریف

    لندن : سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس سےمتعلق امریکی فیصلےسے مایوسی ہوئی،اپنی اورن لیگ کی طرف سےاقدام کی مذمت کرتا ہوں، امریکی اقدام فلسطینیوں کےزخموں پرنمک ڈالنےکےمترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے امریکہ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان پر درعمل اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس سےمتعلق امریکی فیصلےسے مایوسی ہوئی ، غیرقانونی اور غیر اخلاقی اقدام سے نفرت اور انتشار میں اضافہ ہوگا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ اپنی اور ن لیگ کی طرف سے اقدام کی مذمت کرتا ہوں۔

    سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ او آئی سی کے ہنگامی اجلاس کے ترک صدر کے مطالبے کا حامی ہوں، امریکی اقدام عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کیخلاف ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ امریکی فیصلےسےپاکستانی عوام اورمسلم دنیا میں غصےکی لہردوڑ گئی، ٹرمپ کافیصلہ بین الاقوامی روایات اورقانون کےلئےدھچکاہے، امریکی اقدام فلسطینیوں کےزخموں پرنمک ڈالنے کے مترادف ہے۔

    نوازشریف نے کہا کہ ہمارار دعمل فلسطینی عوام،اقوام متحدہ کے مستقبل کے لئے اہم ہے، اس وقت مسل امہ کوبہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پوری امت مسلمہ کو امریکی فیصلے کے خلاف کھڑا ہونا چاہیئے،عمران خان

    پوری امت مسلمہ کو امریکی فیصلے کے خلاف کھڑا ہونا چاہیئے،عمران خان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ  پوری امت مسلمہ کوامریکی فیصلے کیخلاف ایک ہو کر احتجاج کرنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کادارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی فیصلہ افسوسناک ہے، پہلے فلسطینیوں کی زمینوں پرقبضہ کیا گیا اب اسرائیلی دارلحکومت کو یروشلم منتقل کیا جارہا ہے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ پوری امت مسلمہ کوامریکی فیصلے کیخلاف ایک ہو کر احتجاج کرنا چاہیئے۔

    اس سے قبل عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں امریکی سفارتخانے کی منتقلی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سفارتخانےکی مقبوضہ بیت المقدس منتقلی عالمی قراردادوں کیخلاف ہے، یہ مشرقی وسطیٰ میں حالات خراب کرنے کوشش ہے، اقدام سےمسئلہ فلسطین کےحل پراتفاق رائے کو نقصان پہنچے گا۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    یاد رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    مریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔