Tag: Jewelry

  • 90 سیکنڈ کے اندر 2 ملین ڈالر کے زیورات کی ڈکیتی، ویڈیو دیکھیں

    90 سیکنڈ کے اندر 2 ملین ڈالر کے زیورات کی ڈکیتی، ویڈیو دیکھیں

    (16 اگست 2025): امریکا میں ڈکیتی کی بڑی واردات ہوئی ہے جہاں ڈکیت 2 ملین ڈالر کے قیمتی زیورات لے اڑے جس کی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے۔

    امریکا کے شہر ویسٹ سیئٹل کے جیولری اسٹور میں چوروں نے حیران کن جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جواہرات کی ایک دکان سے صرف 90 سینکڈ کے اندر دو ملین ڈالر مالیت کے ہیرے، مہنگی گھڑیاں اور سونا لوٹ لیا۔

    سیئٹل پولیس نے بتایا کہ چوروں نے ایک اندازے کے مطابق صرف 90 سیکنڈ میں 2 ملین ڈالر کے ہیرے، لگژری گھڑیاں، سونا اور دیگر اشیاء لے کر آسانی سے فرار ہوگئے۔

    امریکی پولیس نے بتایا کہ یہ ڈکیتی دکان کے سامنے والے شیشے کے دروازے کو توڑ کر کی گئی، پولیس کے بیان کے مطابق نمائش کیلئے رکھی رولیکس گھڑیاں ہی سات لاکھ پچاس ہزار ڈالر کی تھیں۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ شخص نے شاپ پر موجود لڑکوں کو بیئر اسپرے اور چارجنگ پستول سے دھمکایا، مگر کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔

    پولیس نے فوری اطلاع پر کارروائی کی، لیکن چور پہلے ہی گاڑی میں فرار ہو چکے تھے اور علاقے میں سرچ کے باوجود انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

  • متحدہ عرب امارات: پرانے زیورات کی طلب میں اضافہ کیوں ہورہا ہے؟

    متحدہ عرب امارات: پرانے زیورات کی طلب میں اضافہ کیوں ہورہا ہے؟

    متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں گزشتہ ہفتے کے آخر میں دبئی اور شارجہ کی سونے کی مارکیٹوں میں مختلف قیراط کے فی گرام سونے کی قیمت میں ڈیڑھ درہم سے دو درہم تک کا اضافہ ہوا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 22 قیراط کی قیمت ڈیڑھ درہم اضافے کے بعد 230.5 درہم تک پہنچ گئی۔24 قیراط ایک گرام سونے کی قیمت دو درہم اضافے کے بعد 249 درہم تک پہنچ گئی ہے۔

    علاوہ ازیں 21 قیراط کے نرخ دو درہم اضافے سے 223.25 درہم، 18 قیراط کی ڈیڑھ درہم اضافے سے 191.25 درہم پر پہنچ گئے ہیں۔

    دبئی میں زیورات کے ایک شوروم کے انچارج نے اس حوالے سے بتایا کہ سونے کے نرخوں میں حالیہ اضافے پر زیورات کی طلب کم ہوئی ہے تاہم پرانے ڈیزائن اور ماڈل کے زیورات کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    پرانے زیورات بہت کم مینوفیکچرنگ لاگت پر فروخت کیے جاتے ہیں۔

    پرواز میں تاخیر: مسافر نے پائلٹ کو تھپڑ رسید کردیا، ویڈیو وائرل

    ایک اور شوروم کے انچارج کا کہنا تھا کہ سونے کے بھاؤ میں اضافے کے باعث پرانا زیور نکال رہے ہیں اور نئے ڈیزائن کے زیورات خریدنے میں دلچسپی ظاہر کررہے ہیں۔

  • آن لائن گیم کے دیوانے بچے نے ماں کا زیور فروخت کردیا

    آن لائن گیم کے دیوانے بچے نے ماں کا زیور فروخت کردیا

    نئی دہلی: بھارت میں ایک بچہ آن لائن گیم کا اس قدر دیوانہ ہوا کہ ماں کا زیور ہی فروخت کر ڈالا، 12 سالہ بچہ بعد ازاں گھر سے فرار ہوگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ دارالحکومت دہلی میں پیش آیا جہاں 12 سالہ بچے نے گیم کی خاطر غلط قدم اٹھا لیا۔

    بچہ آن لائن گیم فری فائر کھیلنے میں مصروف تھا کہ اس دوران اسے گیم میں کچھ ہتھیار خریدنے کے لیے پیسوں کی ضرورت پڑی، اگر وہ ہتھیار نہ خریدتا تو گیم مزید نہیں کھیل سکتا تھا۔

    گیم اپ ڈیٹ کرنے کے لیے بچے نے پہلے اپنے والد کی جیب سے کچھ پیسے نکالے جو پورے نہیں پڑے، بعد ازاں اس نے اپنی ماں کی سونے کی چین چوری کی اور اسے 20 ہزار بھارتی روپے میں فروخت کردیا۔

    بعد ازاں پکڑے جانے کے ڈر سے بچہ گھر سے فرار ہوگیا اور دہلی سے بذریعہ ٹرین علی گڑھ پہنچ گیا جہاں اسے ایک مسافر نے پلیٹ فارم پر دیکھا تو مشکوک جان کر فوری طور پر ریلوے پروٹیکشن فورس کو مطلع کیا۔

    ریلوے پولیس نے بچے سے تفتیش کی جس پر اس نے جرم کا اعتراف کیا، پھر اس معاملے کی بچے کے والدین کو خبر کی گئی جس کے بعد وہ فوری طور پر علی گڑھ پہنچ گئے۔

    بچے کے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسے موبائل فون لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن کلاسز لینے کے لیے دیا تھا لیکن اس نے گیمز کھیلنا شروع کردیں اور ان کا بھاری نقصان کردیا۔

  • ملک بھر میں حلیمہ سلطان کے زیور کی طلب میں اضافہ

    ملک بھر میں حلیمہ سلطان کے زیور کی طلب میں اضافہ

    پاکستان میں مقبول ترین ترک ڈرامے ارطغرل غازی کے کردار حلیمہ سلطان کا پہنا جانے والا زیور، جسے ماتھا پٹی کہا جاتا ہے، ملک بھر کی خواتین میں بے حد مقبول ہورہا ہے۔

    ارطغرل غازی کے کردار حلیمہ سلطان نے جس زیور کو اپنے سنگھار کا حصہ بنایا ہے، یہ افغانستان اور پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کا ثقافتی زیور ہے اور مقامی خواتین میں بے حد مقبول رہا ہے۔

    مقامی خواتین اس زیور کو جسے ماتھا پٹی کہا جاتا ہے، شادی بیاہ کے علاوہ دیگر مواقعوں پر بھی استعمال کرتی رہی ہیں۔

    تاہم ڈرامے کے کردار حلیمہ سلطان کے استعمال کے بعد اب اس زیور کی مقبولیت ملک کے طول و عرض میں پھیل گئی ہے۔ اس زیور کو ماتھا پٹی کے نام سے کم، اور حلیمہ سلطان کا زیور کے نام سے زیادہ پکارا جا رہا ہے۔

    صرف خیبر پختونخواہ ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں اس کی طلب میں بے حد اضافہ ہورہا ہے اور دکاندار اس کی بڑھتی طلب سے بے حد خوش ہیں۔

    ماتھا پٹی کی بڑھتی طلب کے باعث اس کے ڈیزائن اور بناوٹ میں تنوع بھی پیدا کیا جارہا ہے، علاوہ ازیں اس کی قیمت بھی مختلف رکھی جارہی ہے تاکہ ہر طبقے کی خواتین کی اس تک آسان پہنچ ہو۔

    دکانداروں کا کہنا ہے کہ اب جبکہ ملک بھر میں شادی بیاہ کا موسم عروج پر ہے، تو ماتھا پٹی کی طلب میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے جو ہر عمر کی خواتین استعمال کرنا چاہتی ہیں۔

  • بچھڑ جانے والے پالتو جانور زیورات کی صورت میں محفوظ

    بچھڑ جانے والے پالتو جانور زیورات کی صورت میں محفوظ

    بعض لوگ اپنے پالتو جانوروں سے بے انتہا محبت کرتے ہیں اور جب وہ جانور مر جاتے ہیں تو ان کے مالکان ان کے غم میں نڈھال ہوجاتے ہیں۔

    کچھ لوگ مرجانے کے بعد بھی اپنے جانوروں کو یاد رکھنا چاہتے ہیں، ایک فنکار نے ایسے ہی افراد کے لیے ایک دل کو چھونے والا طریقہ متعارف کروا دیا۔

    یہ امریکی آرٹسٹ لوگوں کی فرمائش پر ان کے بچھڑ جانے والے جانوروں کو زیورات کی شکل میں پھر سے ان کے سامنے پیش کردیتا ہے۔

    اپنے مرحوم پالتو جانور سے مشابہہ انگوٹھی یا گلے کے زیورات پہن کر لوگوں کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ان کا پیارا ساتھی ان کے پاس ہی ہے اور ان سے دور نہیں گیا۔

    آئیں آپ بھی وہ خوبصورت زیورات دیکھیں۔

  • بھوکوں کو کیک کھانے کا مشورہ دینے والی ملکہ کے زیورات نیلام

    بھوکوں کو کیک کھانے کا مشورہ دینے والی ملکہ کے زیورات نیلام

    جنیوا: انقلاب ِ فرانس میں عوامی غضب کا نشانہ بننے والی ملکہ میری انتونیت کے قیمتی موتی اور ہیرے جڑے ہار کی نیلامی ہوئی، ہار اور دیگر جواہرات تین کروڑ ڈالر میں خرید لیے گئے جو کہ کسی بھی فروخت ہونے والے موتی کے لیے عالمی ریکارڈ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس بدنصیب ملکہ کے زیورات پچھلے دو سو سال سے منظرِ عام پر نہیں آئے تھے اور ان میں موتی اور ہیرے جڑے ہار، بالیاں اور دوسرے زیورات شامل تھے۔ یہ زیورات اٹلی کے بوربن پارما ہاؤس کی جانب سے فروخت کے لیے پیش گئے تھے۔

    سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں سدبیز نیلام گھر نے ملکہ میری انتونیت کے زیورات کا تخمینہ 20 لاکھ ڈالر لگایا گیا تھا۔ اس موتی کی فروخت سے قبل عالمی ریکارڈ معروف اداکارہ ڈیم الزبتھ ٹیلر کے جواہرات کا تھا جب ان کا جڑاؤ ہار 2011 میں ایک کروڑ ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔

    سدبیز نے ملکہ میری انتونیت کے جواہرات کی نیلامی پر کہا کہ یہ ‘جوہرات اہم ترین شاہی خاندان کے خزانے میں سے ایک ہیں جو فروخت کے لیے پیش کیے گئے ہیں۔’

    سدبیز کی ڈپٹی چئیر ڈینیئلا مسکیٹی نے اس پر کہا کہ ‘یہ زبردست جواہرات ہمیں صدیوں پرانے اُس خاندان کے طرز زندگی کے بارے میں ہمیں بتاتا ہے۔ یہ جواہرات انتہائی خوبصورت ہیں اور ان پر بہترین کام کیا گیا ہے۔’

    دریں اثنا ء ملکہ میری انتونیت کے جواہرات کے علاوہ شاہ چارلس پنجم، آسٹریا کے حکمران آرچ ڈیوکس اور ڈیوکس آف پارما کے جواہرات بھی اس نیلامی کا حصہ تھے۔نیلامی میں فروخت ہونے والے تمام جواہرات کی کل قیمت چھ کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھی۔

    یاد رہے کہ میری انتونیت کا تعلق آسٹریا سے تھا اور انھوں نے فرانس کے بادشاہ لوئی شازدہم سے شادی کی تھی۔ ملک میں انقلاب کے بعد انھوں نے اپنے زیورات آسٹریا منتقل کر دیے تھے ، اور خود بھی ملک سے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اپنے خاوند اور بچوں سمیت پکڑی گئیں۔ سنہ 1793 میں 37 سال کی عمر میں گلوٹین کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

    تاریخی ماخذات کے مطابق اس شاہی خاندان نے اس قدر پرتعیش زندگی گزاری تھی کہ عوام کو روٹی بھی بمشکل نصیب ہورہی تھی ، کہا جاتا ہے کہ ایسے ہی ایک احتجاج کا مذاق اڑاتے ہوئے ملکہ نے کہا تھا کہ ’اگر ان کے پاس کھانے کو روٹی نہیں ہے تو یہ کیک کیوں نہیں کھاتے‘۔ ملکہ کے اس فقرے نے جلتی پر چنگاری کا کام کیا اور پورے ملک میں انقلاب کی لہر دوڑ گئی تھی۔

  • بینک کا گارڈ 27 لاکرکاٹ کرکروڑوں مالیت کے زیورات لےاڑا

    بینک کا گارڈ 27 لاکرکاٹ کرکروڑوں مالیت کے زیورات لےاڑا

    کراچی : نجی بینک کا سیکورٹی گارڈ ساتھی کے ہمراہ ستائیس لاکر کاٹ کر کروڑوں مالیت کے زیورات لے اڑا، ملزم تین دن قبل ہی ڈیوٹی پرتعینات کیا گیا تھا،اس نےخود رات کی ڈیوٹی لگوائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گولیمار کی رضویہ سوسائٹی میں قائم ایک نجی بینک کے لاکرز سے کروڑوں روپے مالیت کے زیورات چوری کر لیے گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ بینک کے سیکورٹی گارڈ نے ستائیس لاکر کاٹے اور زیورات لے اڑا، بینک کے دوسرے گارڈ کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    گرفتارگارڈ کا کہنا ہے کہ صدام مغل نامی سیکورٹی گارڈ نے رات نو بجے مجھے کہا کہ اس کا ماموں آیا ہے دروازہ کھول دو، دونوں نےاندر گھس کر مجھے باندھ دیا، صدام کا فرضی ماموں کٹرمشین ساتھ لایا تھا، لاکرز سے صرف زیورات اٹھائے، نقد رقم کو ہاتھ تک نہ لگایا۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزم صدام مغل سیکیورٹی کمپنی کاملازم تھا، کمپنی نے تین ماہ پہلے متعلقہ تھانے سے اس کا کریکٹرسرٹیفکٹ دلوایا تھا۔

    ملزم تین دن پہلے بینک پر تعینات ہوا تھا، اس نے خود رات کی ڈیوٹی لگوائی، یاد رہے کہ گارڈن کے علاقے میں کچھ عرصہ پہلے بھی ایک بینک کے لاکرز توڑ کر کروڑوں کی ڈکیتی کی گئی تھی۔