Tag: JF 17 thunder

  • بھارتی فضائیہ تکنیکی مسائل کے سبب پاک فضائیہ کا مقابلہ کرنے میں ناکام

    بھارتی فضائیہ تکنیکی مسائل کے سبب پاک فضائیہ کا مقابلہ کرنے میں ناکام

    حالیہ رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ بھارتی ایئرفورس ناقص مرمت اور پرانے جہاز ہونے کے سبب پاکستان اور چین کی ایئرفورسزکے ساتھ مطابقت کی استطاعت نہیں رکھتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دفاعی اداروں کو پاکستان ایئر فورس کے ساتھ مطابقت کے لئے بھارتی ایئر فورس کو جدید ساز وسامان سے لیس کرنا ہوگا اور پائلٹس کی ٹریننگ پر بھی توجہ دینی ہوگی۔


    پاکستانی ٹام کروز یاسرمدثرکی شاندار ہوابازی کی ویڈیو دیکھنے کے لئے نیچے اسکرول کریں


    گزشتہ روز منگل کی صبح بھارتی ایئر فورس کا ایک جیگوار طیارہ الہٰ آباد سے 13 کلومیٹر مشرق میں کریش ہوگیا، حادثے میں جہاز کے دونوں پائلٹ بروقت جہاز سے اخراج کرکے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔ بھارفتی فضائیہ کی خستہ حالی کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ ان کہ اسکواڈرنز کی تعداد کم ہوکر 35 تک آگئی جبکہ ان میں سے بھی کچھ صرف کاغذوں میں موجود ہیں۔

    رواں سال جنوری سے اب تک بھارتی فضائیہ کے چھ لڑاکا طیارے گرکرتباہ ہوچکے ہیں۔ یہ صورتحال بھارتی فضائیہ کی خستہ حالی کی نشاندہی کرتی ہے کیونکہ اس پڑوسی ممالک میں پاکستان اور چین شامل ہیں جن کی فضائیہ کا شمار دنیا کی بہترین فضائیہ میں ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت ماضی میں پاکستان اور چین کے ساتھ برسرِپیکاررہ چکا ہے لیکن اورآج بھی بھارتی فضائیہ مگ 21 اور مگ 27جیسے کئی سال قبل ریٹائر ہوجانے والے طیاروں پرانحصار کررہی ہے۔

    بھارت کے مقابلے میں چینی فضائیہ میں لڑاکا طیاروں کی تعداد تین گنا زیادہ ہے ، جبکہ پاکستان بھی انتہائی تیزی سے جہازوں کی تعداد میں بھارت کے قریب آتا جارہا ہے۔ پاک فضائیہ کے پاس اسوقت 21 لڑاکا اسکواڈرن ہیں جن میں جلد ہی مزید چار کا اضافہ ہونے والا ہے۔ پاکستان اور بھارت نے مجموعی طور پر تین جنگیں لڑیں ہیں اور ہر مرتبہ پاکستانی ایئر فورس نے بھارتی فضائیہ کو ناکوں چنے چبوائے ہیں۔

    بھارتی فضائیہ 1970 سے اب تک 1،100 جہاز محض تکینیکی خرابیوں اور باقاعدہ مرمت نا ہونے کے سبب گنوا چکی ہے جو کہ ازخودایک ریکارڈ ہے۔ 2011-2012 سے اب تک بھارتی فضائیہ کے 15 ہیلی کاٹراور35 ایئرکرافٹ گرکرتباہ ہوچکے ہیں۔

    پاکستانی پائلٹ ایم ایم عالم کا شماردنیا کے صف اول کے پائلٹس میں ہوتا ہے جنہوں نے 1 منٹ سے بھی کم وقت کے قلیل عصے میں جہاز کے 5 جہازمارگرائے تھے جو کہ آج تک عالمی ریکارڈ ہے۔ پاکستانی فضائیہ آپریشن ضربِ عضب میں بھی انتہائی اہم کردار ادا کررہی ہے اور انتہائی مہارت اور صفائی سے دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لئے سپاہِ پاکستان کا سب سے موثرہتھیارہے۔

    حالیہ دنوں پیرس میں ہونےوالے ایئر شو میں پاک چین اشتراک سےتیار ہونے والے جنگی طیارے جے ایف 17 تھنڈر کے ہوا باز یاسر مدثر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پردنیا بھرکی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی۔

    یاسر مدثر جے ایف 17 تھنڈر پر 6000 سے زائد کامیاب پروازیں کرچکے ہیں۔

  • پیرس ائیرشو، جے ایف 17تھنڈرطیاروں کی پرواز کا شاندارمظاہرہ

    پیرس ائیرشو، جے ایف 17تھنڈرطیاروں کی پرواز کا شاندارمظاہرہ

    پیرس:  ائیرشو میں پاک فضائیہ کے جے ایف سیونٹین تھنڈر طیاروں کی شاندار پرواز نے سب کے دل جیت لئے۔

    پاک فضائیہ کے جے ایف تھنڈر 17 نے پیرس کی فضاؤں میں اپنی شاندار کارگردگی کے جھنڈے گاڑ دیئے۔

    خوشبووں کے شہر پیرس میں ائیر شو کی رنگینیاں عروج پر ہے، پاکستان کے تین جے ایف تھنڈر طیارے پیرس ائیر شو میں حصہ لے رہے ہیں۔

    ائیرشو میں ایئرفورس کے جوان اور ٹیکنیشن اپنی شاندار کارگردگی سے سب کا دل جیت لیا۔

    ائیر شو کی رنگینیاں اکیس جون تک جاری رہینگی، جن میں دنیا بھر کے ممالک جدید ٹیکنالوجی سے لیس جہاز نمائش کیلئے پیش کئے جائینگے۔

  • آئیڈیاز 2014: ڈرون طیارے وفود کی خصوصی توجہ کا مرکز

    آئیڈیاز 2014: ڈرون طیارے وفود کی خصوصی توجہ کا مرکز

    کراچی (ویب ڈیسک) – ایکسپو سینٹر کراچی میں آئیڈیاز 2014 ہتھیار برائے امن کے عنوان سے اسلحے کی عالمی نمائش جاری ہے نمائش میں غیر ملکی وفود جوق درجوق حصہ لے رہے ہیں۔

    نمائش کا افتتاح وزیرِ پاکستان میاں محمد نواز شریف نےکیا اسلحے کی یہ عالمی نمائش 1 دسمبر سے 4 دسمبر 2014 تک جاری رہے گی۔

    عالمی نمائش میں ویسے تو ملکی اور غیر ملکی اسلحے کی بھرمارتھی لیکن الخالد ٹینک ، جے ایف 17 تھنڈر اور ڈرون طیارے نمائش کے شرکاء کی خصوصی توجہ کا مرکز رہے۔

    الخالد ٹینک

    پاکستانی فوج کے زیرِاستعمال ’الخالد ٹینک‘نمائس کے شرکا ء کی توجہ کا خصوصی مرکزرہا

    الخالد ٹینک

    الخالدٹینک پاکستانی فوج کا نیا اور جدید ترین ٹینک ہے۔ یہ 400 کلومیٹر دور تک بغیر کسی مزاحمت سفر کرسکتا هے۔ اس کے اندر ایک ایچ پی 1200 یوکرین کا بنایا گیاانتہائی جدید انجن نصب ہے۔ یہ70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے۔

    الخالد پانچ میٹر گہرے پانی میں سے بھی گزرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اسکا عمله تین آدمیوں پر مشتمل ہےـ

    جے ایف 17 تھنڈر

    جے ایف-17 تھنڈر ایک لڑاکا طیارہ ہے، جو کہ پاکستان اور چین نے مشترکہ طور پربنایا ہے۔

    جے ایف 17 تھنڈر

    اس میں ایک 23 ملی میٹر کی مشین گن بھی نسب ہوتی ہے۔ یہ ہوائی جہازوں کے خلاف ایس ڈی-10 اور پی ایل-9 میزائل لے کرجا سکتا ہے۔ جے ایف-17 سمندری جہازوں کے خلاف ایکسوکٹ، سی-801 یا ہارپون میزائل بھی استعمال کر سکتا ہے۔ یہ جی پی ایس کی رہنمائی استعمال کرنے والے بم مثلا ایف ٹی، ایل ٹی اور ایل ایس بم بھی لے جاسکتا ہے۔

    ڈرون

    ٹینک اورجہاز کے علاوہ جس شے پرعوام کی خصوصی توجہ مرکوزرہی وہ ڈرون تھے۔ شرکاء نگرانی کے لئے استعمال ہونے والے ان ڈرونز کی ماہیت اور ان کے کام کرنے کے طریقہ کار جاننے میں خصوصی دلچسپی لیتے رہے۔

    نگرانی کرنے والے ڈرون

    جرمن ساختہ ڈرون طیارے کو اس کی بنیادی خصوصیا ت کی بنا پرشرکا ء سے خاص پذیرائی حاصل کی جو کہ 200 کلومیٹر کے فاصلےتک پرواز کرسکتا ہے اور17000 فٹ کی بلندی تک جاسکتا ہے۔

    روسی ہیلی کاپٹر

    روسی ساختہ ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر کے ماڈل نے بھی شرکاء کی توجہ اپنی جانب مبذول رکھی اس ہیلی کاپٹر میں 30 افراد سفر کر سکتے ہیں اور سامان کی نقل و حمل بھی کی جا سکتی ہے۔

    ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر

    یہ ہیلی کاپٹر سمندر پر بھی اتر سکتا ہے اور برف پر بھی اس کو گن شپ بھی بنایا جا سکتا ہے اور اسے ایئر لائن میں بھی استعمال کیا گیا سکتا ہے۔ اسے دو پائلٹ ایک اور انجینیر اڑاتے ہیں۔

    روسی ہیلی کاپٹر ،60 فٹ لمبا اور15 فٹ اونچا ہوتا ہے اسکا وزن ساڑھے 7 ٹن ہے اور 13 ٹن انتہائی وزن کے ساتھ اڑ سکتا ہے ۔اس کی رفتار 250 کلومیتر فی گھنٹہ ہے اور یہ 450 کلومیٹر تک صرف اپنے داخلی ٹینک کے ایندھن سے اڑ سکتا ہے اس کے دو انجن ہوتے ہیں اور یہ 20 ہزار فٹ کی بلندی تک اڑ سکتا ہے ۔ اس کے نیچے آرمرڈ پلیٹیں لگی ہوتی ہیں جو اسے گولیوں سے بچاتی ہیں۔

    بلٹ پروف گاڑیاں

    غیر ملکی ساختہ بلٹ پروف اور بم پروف گاڑیاں بھی نمائش کے شرکاء کو اپنی جانب کھینچتی رہیں اور شرکاء ان گاڑیوں کی ماہیت اور قیمت کے بارے میں نمائش کے منتظمین سے استسفار کرتے رہے۔

    بلٹ پروف گاڑیوں میں نجی اور دفاعی دونوں طرز کی گاڑیاں شامل ہیں۔

    واکی ٹاکی ٹرانسمیٹر

    مواصلات کے جدید دور میں جہاںموبائل فون اورٹیبلٹ بچے بچے کی پہنچ میں ہیں واکی ٹاکی سیٹ اپنی عجیب و غریب ماہیت کے باعث شرکاء کی دلچسپی کا سبب بنے رہے خصوصی ایک واکی ٹاکی سیٹ تو ایسا تھا کہ جو ہر راہ چلتے کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لیتا تھا ، ’اسکی خاصیت یہ تھی کہ وہ پانی میں گر کر ڈوبنے کے بجائے سطح پر تیرتا رہتا ہے اور پانی کسی بھی صورت اس کے اند ر داخل نہیں ہوسکتا۔

    پانی میں تیرنے والا واکی ٹاکی
    واکی ٹاکی

    مزید تصاویروں کے لیے یہاں کلک کریں

    http://arynews.tv/en/ideas-2014-pakistan/