Tag: Jharkhand

  • بھارت: ہسپانوی سیاح کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 3 ملزمان گرفتار

    بھارت: ہسپانوی سیاح کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 3 ملزمان گرفتار

    جھارکھنڈ کے ضلع ڈمکا میں ہسپانوی سیاح کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے سلسلے میں گرفتار ہونے والے تین ملزمان کو عدالت نے بھیج دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس نے بتایا کہ اسپین سے آنے والی خاتون کو جمعہ کے روز ریاست کے دارالحکومت رانچی سے 300 کلومیٹر دور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جہاں وہ اپنے شوہر کے ہمراہ ایک کیمپ میں رات گزار رہی تھی۔

    پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کا بیان سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    سپرنٹنڈنٹ پولیس کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خاتون کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا اور اس سے عصمت دری کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر اس جرم میں ملوث سات افراد میں سے تین کو جیل بھیج دیا گیا ہے اور دیگر چار کو جلد ہی پکڑ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا دیگر چار ملزمان کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور انہیں جلد گرفتار کرکے جیل بھیج دیا جائے گا۔

    سپرنٹنڈنٹ پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نئی دہلی میں اسپین کے سفارت خانے سے رابطے میں ہے۔ انہیں پیشرفت کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ جوڑا جھارکھنڈ سے کب جائیگا تو ایس پی نے کہا، قانونی طریقہ کار جاری ہے۔ ہم آپ کو بعد میں اس کے بارے میں بتائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون کی عمر تقریباً 28 سال ہے، دونوں میاں بیوی بنگلہ دیش سے ڈمکا پہنچے تھے اور بہار کے راستے نیپال جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔

    بھارت میں ہسپانوی سیاح سے اجتماعی زیادتی

    نیشنل کمیشن برائے خواتین کی ممبر ممتا کماری نے بھی متاثرہ خاتون سے ملاقات کی، انہوں نے اس واقعے کو بدقسمتی سے قرار دیتے ہوئے، جرم میں شامل تمام ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

  • بھارت: نامعلوم بیماری سے 7 بچوں کی ہلاکت سے لوگ خوفزدہ

    بھارت: نامعلوم بیماری سے 7 بچوں کی ہلاکت سے لوگ خوفزدہ

    جھارکھنڈ: بھارتی ریاست جھارکھنڈ کے علاقے گوڈا میں نامعلوم بیماری سے 7 بچوں کی موت واقع ہوئی ہے، جس سے عوام میں خوف پھیل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جھارکھنڈ کے ضلع گوڈا میں واقع سندر پہاڑی بلاک کے کئی دیہات میں بچوں میں پھیلی نامعلوم بیماری سے مقامی لوگ دہشت میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

    گزشتہ ایک ہفتے کے دوران نامعلوم بیماری سے سات بچے مر چکے ہیں، سبھی بچے پہاڑیا نامی قدیم قبائلی کنبوں کے بتائے جا رہے ہیں۔

    مذکورہ بیماری میں بچوں میں بخار اور درد کی علامات دیکھی گئیں، اطلاع ملنے کے بعد ضلع انتظامیہ کی جانب سے بدھ کو طبی اہلکاروں کی ایک ٹیم بھی متاثرہ دیہات کی طرف بھیجی گئی۔

    ضلعی ٹیم نے بچوں کی موت کی وجہ جاننے کے لیے جانچ شروع کر دی ہے، ایک مقامی تنظیم کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو لکھے گئے خط کے مطابق جن دیہات میں بیماری سے بچوں کی ہلاکت ہوئی ان میں زولو، بیراگو، سارمی، سدلیر، ڈانڈو شامل ہیں۔

    زولو اور بیراگو دیہات میں 14 نومبر سے 21 نومبر تک پانچ بچوں کی موت ہوئی، جب کہ ڈانڈو اور سارمی میں بھی دو بچوں کی جان بیماری سے گئی، سبھی بچوں کی عمر 10 سال سے کم تھی۔

  • مودی سرکار نے 4 قبائلی کارکنان کی ’دھمکی‘ سے گھبرا کر انھیں گرفتار کر لیا

    مودی سرکار نے 4 قبائلی کارکنان کی ’دھمکی‘ سے گھبرا کر انھیں گرفتار کر لیا

    جھارکھنڈ: بھارتی وزیر اعظم مودی کے دورہ جھارکھنڈ کے دن خود سوزی کا اعلان کرنے والے چار قبائلی کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نریندر مودی کے دورہ جھارکھنڈ کے موقع پر آج ہندوستان کی مردم شماری میں قبائلیوں کی آزادانہ مذہبی گنتی کا مطالبہ کرنے والی تنظیم ’آدیواسی سینگال ابھیان‘ کے چارکارکنوں نے خود سوزی کا اعلان کیا تھا، جس پر حکام نے گھبرا کر انھیں حراست میں لے لیا۔

    تنظیم کے سربراہ اور سابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ سالکھن مرمو نے کارکنوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان میں مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے شہری چندر موہن مارڈی، پرتھوی مرمو، وکرم ہیمبرام اور کانہورام ٹوڈو شامل ہیں۔ ان کارکنوں نے مودی کے دورے کے دن گاؤں الیہاتو میں خود کشی کی دھمکی دے رکھی تھی۔

    واضح رہے آج 15 نومبر کو مودی تحریک آزادی کے قبائلی ہیرو برسا منڈا کو ان کی یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کھونٹی ضلع میں ان کے گاؤں الیہاتو کا دورہ کرنے والے تھے۔

    تنظیم ’آدیواسی سینگال ابھیان‘ کے کارکنوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر اس دن مودی نے ہندوستان کی مردم شماری میں قبائلیوں کے لیے علیحدہ مذہبی ضابطے کی فراہمی کا اعلان نہیں کیا تو وہ وہیں خود کشی کر لیں گے۔

    واضح رہے کہ ہندوستان میں مردم شماری کے لیے استعمال ہونے والے فارم میں مذہب کے کالم میں قبائلی برادری کے لیے الگ شناخت درج کرنے کا کوئی آپشن نہیں ہے۔ مردم شماری فارم میں ہندو، اسلام، سکھ، عیسائیت، بدھ مت اور جین کے علاوہ دیگر مذاہب کے پیروکاروں کا ڈیٹا ’دیگر‘ کے طور پر جاری کیا جاتا ہے۔ قبائلیوں کا کہنا ہے کہ وہ ’سرنا مذہب‘ کی پیروی کرتے ہیں، اور پورے ملک میں ان کی ایک بڑی آبادی ہے، اس لیے انھیں ملک میں ایک منفرد اور الگ شناخت دلانے کے لیے مردم شماری کے فارم میں سرنا مذہب کے ضابطے کا کالم ضروری ہے۔

  • بھارت میں ایک اور اداکارہ کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا

    جھارکھنڈ: مغربی بنگال میں بھارتی اداکارہ ریا کماری کو لٹیروں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز مغربی بنگال کے ہاوڑہ ضلع میں ہائی وے ڈکیتی کی کوشش کے دوران اداکارہ ریا کماری کو گولی لگ گئی، جو ان کے لیے مہلک ثابت ہو گئی۔

    ریا کماری کا تعلق ریاست جھارکنڈ سے تھا، پولیس حکام کے مطابق وہ اپنے شوہر فلم پروڈیوسر پرکاش کمار، اور دو سالہ بیٹی کے ساتھ کار میں نیشنل ہائی وے 16 کے ذریعے کولکتہ جا رہی تھیں۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق پرکاش کمار نے صبح تقریباً چھ بجے بگنان پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع مہیشریکھا کے علاقے میں پیٹرول بھرنے کے لیے گاڑی روکی تھی، اس کے فوراً بعد ان پر تین آدمیوں کے ایک گروپ نے حملہ کر دیا، جو انھیں لوٹنے کی کوشش کر رہے تھے۔

    شردھا قتل کیس سے ڈر کر ’بریک اپ‘ کیا، خودکشی کرنے والی بھارتی اداکارہ کے دوست کا انکشاف

    ریا کماری نے اپنے شوہر کو بچانے کی کوشش کی تو ایک لٹیرے نے ان پر گولی چلا دی، اور پھر فرار ہو گئے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق پرکاش کمار نے بیوی کی جان بچانے کے لیے انھیں کار میں ڈالا اور تین کلومیٹر تک سفر کے بعد ہائی وے پر کچھ لوگوں کو دیکھ کر مدد طلب کی، جس پر وہ ریا کماری کو اولوبیریا کے ایس سی سی میڈیکل کالج، اسپتال لے گئے، لیکن ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے، متاثرہ فیملی کی گاڑی کا فرانزک بھی کیا جائے گا۔

  • بھارت: بچے اغوا کرنے کا الزام لگا کر بے گناہوں پر تشدد، 2 ہلاک، درجنوں زخمی

    بھارت: بچے اغوا کرنے کا الزام لگا کر بے گناہوں پر تشدد، 2 ہلاک، درجنوں زخمی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں بچوں کے اغوا کی جھوٹی اطلاعات کے بعد لوگوں نے راہ چلتے بے گناہ افراد کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا، پولیس نے سختی سے ہدایت جاری کی ہے کہ لوگ پرتشدد کارروائی کا حصہ بننے سے باز رہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست جھاڑ کھنڈ میں بچوں کے اغوا کی افواہ پھیلنے پر بے گناہ لوگوں پر تشدد کے واقعات عام ہونے لگے۔

    گزشتہ 15 روز میں مختلف علاقوں میں 2 درجن سے زائد افراد کو اغوا کار سمجھ کر ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا، دھن باد نامی علاقے میں ایک شخص کو تشدد کر کے ہلاک کردیا گیا جبکہ ایک اور شخص دوران علاج دم توڑ گیا۔

    لوگوں نے خاتون سرکاری افسر کو بھی نہ بخشا، ہزاری باغ میں ضلعی پلاننگ افسر جیوتسنا داس اور ان کے شوہر وجے کمار داس کو دیہاتیوں نے روک لیا اور بچے اغوا کرنے کا الزام لگا کر تشدد شروع کردیا۔

    جوڑے نے گاڑی کے شیشے بند کیے تو ہجوم نے پتھراؤ شروع کردیا، بعد ازاں پولیس نے موقع پر پہنچ کر ان کی جان بچائی۔

    ایک اور نوجوان کو تشدد کے بعد تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، پولیس نے مذکورہ واقعے کے بعد 7 افراد کو گرفتار کیا۔ بعض مقامات پر معذور افراد کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    ایک اور واقعے میں ضلع رانچی کے ایک گاؤں میں دوائیں فروخت کرنے والی 3 خواتین کو بھی اسی شبہے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    جھاڑکھنڈ پولیس کا کہنا ہے کہ ریاست میں بچوں کے اغوا کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ پولیس نے ایسی کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے جبکہ ایسی افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی تنبیہہ دی گئی ہے۔

  • وہ لمحہ جب چیئر لفٹ جھٹکے سے ٹوٹ گئی، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    وہ لمحہ جب چیئر لفٹ جھٹکے سے ٹوٹ گئی، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    بھارتی شہر جھاڑ کھنڈ کے دیو گھر میں تری کٹ کے قریب لگی چئیر لفٹ میں اچانک خرابی کے باعث12 لفٹس آپس میں ٹکرا گئیں جس کے باعث 50 سے زائد بھارتی شہری ہوا میں معلق چیئر لفٹس میں پھنس گئے تھے۔

    بھارتی فضائیہ نے ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر کی مدد سے30 افراد کو بچالیا جبکہ18 فراد کے بچاؤ کے لیے آپریشن تاحال جاری ہے۔

    ریسکو آپریشن کے دوران افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں ایک یاتری رسی پر گرفت نہ بنا سکا اور سینکڑوں فٹ گہری کھائی میں جا گرا، حادثے میں اب تک خاتون سمیت دو افرد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں اس خاندان کا احوال دیکھا جاسکتا ہے، چیئر لفٹ میں موجود سیاح کی طرف سے فلمائی گئی اس ویڈیو میں اوپر سے اس وقت کا منظر دکھایا گیا ہے جب کیبل کار پہاڑی سے نیچے کا سفر شروع کرتی ہے۔

    ویڈیو میں سب سے پہلے تو سب کچھ ٹھیک دکھائی دیتا ہے، بلندی سے وہاں کا سرسبز اور خوبصورت منظر دکھائی دیتا ہے کہ اچانک چیئر لفٹ کی کیبل ٹوٹ جاتی ہے۔

    لفٹ میں موجود سیاح خاندان کی گھبراہٹ کے عالم میں نکلنے والی چیخیں صاف سنائی دے رہی ہیں لفٹ ٹوٹتے ہی موبائل فون بھی ہاتھ سے گرگیا جس میں صرف آواز ہی ریکارڈ ہوسکی۔

  • بھارت میں انتہاپسندوں نے ایک اور مسلمان نوجوان کو قتل کردیا

    بھارت میں انتہاپسندوں نے ایک اور مسلمان نوجوان کو قتل کردیا

    جھاڑکھنڈ : بھارت میں ہندو انتہاپسندوں کی مسلمان دشمنی عروج پرپہنچ گئی ہے، ریاست جھاڑکھنڈ میں انتہاپسندوں نے ایک اور مسلمان نوجوان کو بدترین تشدد کر کے قتل کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست جھاڑکھنڈ ضلع کھرسانواں میں ہندوانتہاپسندوں کے ہجوم نے مسلمان نوجوان شمس تبریز انصاری کو موٹر سائیکل چوری کا بہانہ بنا کربہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وہ مظلوم چیختا رہا کہ اس نے چوری نہیں کی، ظالموں نے تبریز انصاری کو ستون سے باندھ کر ڈنڈوں اور لاٹھیوں کی بارش کردی اور ہاتھ پاؤں باندھ کرسات گھنٹے تک تشدد کیا گیا جبکہ جے شری رام اور جے ہنومان کے نعرے لگوائے گئے۔

    نوجوان ہجوم سے جان بخشنے کی درخواست کرتا رہا لیکن شدید زخمی تبریز انصاری کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کرکے اسے جیل بھیج دیا گیا، طبیعت بگڑنے پر اسے اسپتال لے جایا گیا۔ جب اہل خانہ اس سے ملاقات کے لیے پہنچے تو پولیس نے انہیں تبریز سے یہ کہہ کر ملنے سے روک دیا کہ تم چور سے ملنے آئے ہو۔

    مزید پڑھیں :  بھارت میں ہندو انتہا پسند بے قابو، خاتون سمیت  مسلمانوں پر بدترین تشدد

    تبریز کئی گھنٹے تک موت و زندگی کی کشمکش میں رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

    تبریز کے لواحقین نے اس پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس کا پہلے سے کوئی مجرمانہ رکارڈ نہیں تھا، اس کا جرم مسلمان ہونا ہے، اگر وہ مسلمان نہ ہوتا تو زندہ ہوتا اور خاندان نے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    بھارتی پولیس نے تبریز کی موت پر مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

    آل انڈیا انجمن اتحاد المسلمین کےسربراہ اسدالدین اویسی نے بی جےپی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جےپی مسلمانوں کےخلاف نفرت انگیز جذبات پھیلا رہی ہے، کیا یہ نیا بھارت ہے،جو بھارتی وزیراعظم چاہتے تھے۔

  • جھارکھنڈ بس حادثے میں 11 افراد ہلاک، 22 زخمی

    جھارکھنڈ بس حادثے میں 11 افراد ہلاک، 22 زخمی

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں بس حادثے میں تین خواتین اور ایک بچے سمیت 11 افراد ہلاک جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق حادثہ ریاست جھار کھنڈ کے ضلع ہزاری باغ میں اس وقت پیش آیا جب ایک مسافر بس سامنے سے آنے والے ٹرالر سے ٹکرا گئی حادثے میں 9 افراد موقع پر ہلاک جبکہ دو افراد اسپتال جاتے ہوئے چل بسے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اس حادثے میں بائیس افراد بھی زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دینے کے لیے قریبی اسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    دوسری جانب جھاڑکھنڈ کے وزیراعلیٰ نے بس حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

    یاد رہے کہ 24 نومبر کو بھارتی ریاست کرناٹکا میں مسافربس نہر میں گرنے سے اسکول کے بچوں اور خواتین سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    اس سے قبل 3 مئی 2018 کو بھارتی ریاست بہار میں مظفرپور سے نئی دہلی جانے والی بس کھائی میں گرنے کے بعد آگ لگنے کے نتیجے میں 27 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔