Tag: JI

  • حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا

    حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا

    راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے 8 اگست کو دھرنا مارچ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’حق دو عوام کو‘ دھرنا 12 دن سے جاری ہے، میں میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ اس نے ہماری آواز پوری دنیا میں پہنچائی، مطالبات کی منظوری تک یہ جہدوجہد جاری رہے گی، اور حکومتی مذاکراتی ٹیم کی تلاش گمشدہ ہونے کا اشتہار جلد میڈیا میں جاری کیا جائے گا۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، حکومت کو جمہوری رویے کا مظاہرہ کر کے مذاکرات کرنے چاہئیں، لوگ اپنی تنخواہوں سے راشن، بجلی بل اور بچوں کی فیسیں کس طرح ادا کریں گے۔

    انھوں نے کہا 11 اگست کو لاہور، 12 اگست کو پشاور میں دھرنا دیا جائے گا، 14 اگست کے بعد تاجروں کی مشاورت سے ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا جائے گا۔

    حافظ نعیم نے بتایا کہ وہ دھرنا مارچ کے حوالے سے تفصیلات کل بتائیں گے، مری روڈ پر پُر امن مارچ ہوگا، دھرنا اور مذاکرات بھی جاری رہیں گے۔

    انھوں نے کہا کب تک کمیٹیاں بناتے رہیں گے، مسئلے کو ڈی فیوز کرنے کے لیے کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں، اور جن کی وجہ سے عوام ہر بوجھ ہے ان ہی کو ٹاسک فورس میں شامل کر دیا گیا ہے، ٹاسک فورس میں تو تاجر، چیئرمین واپڈا، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا ہم ملک کے حالات خراب نہیں کرنا چاہتے، ملک کے حالات خراب کرنے میں بہت سے لوگ ملوث ہے۔

  • حکومتی مذکراتی ٹیم تلاش گمشدہ بن گئی، ہم منت نہیں کریں گے، حافظ نعیم کی دھرنے کے نویں روز پریس کانفرنس

    حکومتی مذکراتی ٹیم تلاش گمشدہ بن گئی، ہم منت نہیں کریں گے، حافظ نعیم کی دھرنے کے نویں روز پریس کانفرنس

    راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے لیاقت باغ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین دن سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی تلاش گمشدہ بنی ہوئی ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کی منت کریں گے لیکن ایسا نہیں ہوگا، انھوں نے کہا یہ کہنا کہ آئی پی پیز والے عالمی عدالت چلے جائیں گے درست نہیں ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دھرنا عوامی قوت بنتا جا رہا ہے، حق لے کر اٹھیں گے، انھوں نے ایک بار پھر واضح کیا کہ دھرنے کے مطالبات خواہشات نہیں بلکہ حقائق پر مبنی ہیں۔

    انھوں نے مطالبات پھر دہراتے ہوئے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی کی جائے، تنخواہ دار طبقے کا پورا سلیب گزشتہ سال پر لایا جائے، اضافی ٹیکس، آئی پی پیز کی کیپسٹی پیمنٹ قوم ادا نہیں کرے گی، وزیر اعظم خود 1300 سی سی گاڑی میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟ 1300 سی سی گاڑی میں تو پلیٹ لیٹس کا مسئلہ نہیں ہوتا، وزیر اعظم، ان کی بھتیجی اور بیورو کریٹس چھوٹی گاڑیوں میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟

    امیر جماعت اسلامی نے کہا یہ دھرنا پاکستان کی تاریخ میں نیا موڑ ثابت ہوگا، عوامی مطالبات کی سیاست آگے بڑھنے لگے تو پارٹیاں پریشان ہو جاتی ہیں، غریب، مڈل کلاس، اور تاجر صنعتکار سب پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کراچی میں شدید آندھی اور طوفان ہے جس کے بعد دھرنا شروع ہو جائے گا۔

    حکومتی مذاکراتی ٹیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ چھپنے کی ضرورت نہیں ہے، 3 دن سے مذاکراتی کمیٹی تلاش گمشدہ کا اشتہار بنی ہوئی ہے، یہ سمجھ رہے ہیں کہ ہم ہار مان جائیں گے لیکن ایسا بالکل نہیں ہے، اب انھیں عوام کو ریلیف دینا پڑے گا، کوئی بات پوشیدہ نہیں ہوگی، تمام مذاکرات عوام کے سامنے ہوں گے اور پتا چل جائے گا کہ حکومت کے پاس مہنگائی کا کوئی جواز نہیں۔

    حافظ نعیم نے کہا کہ یہ کہنا کہ آئی پی پیز والے عالمی عدالت چلے جائیں گے درست نہیں ہے، ریکوڈک کی مثالیں دی جاتی ہیں لیکن آئی پی پیز میں ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے، وہ آئی پی پیز جن کا تعلق حکومت سے ہے ان کی کیپسٹی پیمنٹ فوری ختم ہو سکتی ہے، جن آئی پی پیز کے معاہدے دھوکے پر مبنی تھے وہ چیلنج کیسے ہو سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا پاک ایران گیس پائپ لائن میں ایران نے اپنا کام مکمل کر لیا، ایران چاہے تو بین الاقوامی عدالت جا سکتا ہے لیکن ایران ہمارا دوست ملک ہے اس لیے لحاظ کر رہا ہے، اس میں واضح خلاف ورزی کر رہے ہیں اور کوئی خوف نہیں۔ حافظ نعیم نے کہا مقامی بدمعاشیاں بڑھ گئی ہیں، ناجائز پیسے لیے جا رہے ہیں، جو معاہدے ہی غلط ہوں اس کی خلاف ورزی کا سوال پیدا نہیں ہوتا۔

    امیر جماعت نے واضح کر دیا کہ وہ بجلی جو بنتی ہی نہیں اس کی ادائیگی عوام کریں یہ قبول نہیں، مذاکرات میں کیوں ثابت نہیں کر پاتے کہ آئی پی پیز کا معاملہ قابل عمل نہیں، آئی ایم ایف نے جاگیرداروں پر ٹیکس کا کہا لیکن وہاں تو بات نہیں مانتے، انھوں نے کہا ہمارے پاس بہت سارے آپشن موجود ہیں، ہمارے پاس حکومت گراؤ تحریک کا آپشن بھی موجود ہے۔

  • جماعت اسلامی کا دھرنا، 4 رکنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان، مارچ شروع کرنے کی دھمکی

    جماعت اسلامی کا دھرنا، 4 رکنی مذاکراتی ٹیم کا اعلان، مارچ شروع کرنے کی دھمکی

    راولپنڈی: جماعت اسلامی کا مہنگی بجلی اور ٹیکسوں کے خلاف دھرنے کا آج تیسرا روز ہے، راولپنڈی لیاقت باغ کے مقام پر جماعت اسلامی کے دھرنے کے تیسرے روز بارش کے باعث شرکا کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    دھرنے کے منتظمین نے متبادل انتظامات بھی کرنا شروع کر دیے ہیں، لیاقت باغ میں ٹینٹ سٹی پانی سے بھر گیا ہے، خیمے اکھڑ گئے، اور کارکنوں نے میٹرو بس پل کے نیچے ڈیرے ڈال لیے۔

    مذاکراتی ٹیمیں

    حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات آج شروع ہوں گے، جماعت اسلامی نے حکومت سے مذاکرات کے لیے 4 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا ہے، جس میں لیاقت بلوچ، امیر العظیم، سید فراست شاہ اور نصر اللہ رندھاوا شامل ہیں۔

    جماعت اسلامی کی 4 رکنی ٹیم لیاقت بلوچ کی قیادت میں مذاکرات کرے گی، حکومتی وفد میں وفاقی وزیر امیر مقام، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، طارق فضل چوہدری اور تاجر رہنما کاشف چوہدری شامل ہوں گے۔ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی بھی حکومتی وفد کے ہمراہ ہوں گے۔

    مارچ شروع کرنے دھمکی

    حافظ نعیم نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ دھرنا دو تین دن کا نہیں مہینے کا بھی ہو سکتا ہے، حکومت سمجھ لے مذاکرات میں الجھانے سے کام نہیں چلے گا، شہباز شریف سن لیں اگر گڑبڑ کی، ٹال مٹول سے کام لیا تو دھرنا ڈی چوک نہیں، پارلیمنٹ تک جائے گا، ہو سکتا آج جلسے کے بعد ہم مارچ شروع کر دیں۔

    امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے رات گئے دھرنے کے شرکا سے خطاب میں کہا واپسی کا راستہ نہیں ہے، ریلیف لیے بغیر نہیں جائیں گے، ڈی چوک نہیں پارلیمنٹ کے دروازے پر بیٹھیں گے، ہم وہ نہیں ہیں کہ کہیں سے فنڈ آئے اور دھرنے کر دیے۔

    جماعت اسلامی کے 10 مطالبات

    جماعت اسلامی نے دس مطالبات کی فہرست تیار کر لی ہے، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل میں 50 فی صد رعایت دی جائے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا گیا حالیہ اضافہ اور پیٹرولیم لیوی ختم کی جائے، آئی پی پیز سے کیپسٹی پیمنٹ اور ڈالر میں ادائیگی کا معاہدہ ختم کیا جائے۔

    تنخواہ دار طبقے پر عائد ٹیکسز میں کمی کی جائے، آٹا، چینی، بچوں کے دودھ پر لگایا گیا ٹیکس واپس لیا جائے، اشرافیہ اور مراعات یافتہ طبقے سے ٹیکس وصولی بھی جماعت کے مطالبات کی فہرست میں شامل ہے۔

  • حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب

    حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب

    لاہور: حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی پاکستان منتخب ہو گئے۔

    جماعت اسلامی پاکستان نے اپنا نیا امیر کراچی سے تعلق رکھنے والے حافظ نعیم کو چُن لیا ہے، نئے امیر کے انتخاب کے لیے ملک بھر سے جماعت اسلامی کے 45 ہزار ارکان نے ووٹنگ میں حصہ لیا، 6 ہزار خواتین نے بھی ووٹنگ میں حصہ لیا۔

    ٹرن آؤٹ 82 فی صد رہا، جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے ارکان کی رہنمائی کے لیے سراج الحق، حافظ نعیم الرحمان اور لیاقت بلوچ کے نام پیش کیے تھے، اس سے پہلے سراج الحق مرکزی امیر تھے۔

  • کمشنر راولپنڈی کا انتخابی دھاندلی کا اعتراف، جماعت اسلامی کا رد عمل

    کمشنر راولپنڈی کا انتخابی دھاندلی کا اعتراف، جماعت اسلامی کا رد عمل

    لاہور/پشاور: کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے اعتراف پر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ یہ اس کے مؤقف کی تائید ہے۔

    ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات جماعت اسلامی کے مؤقف کی تائید ہے، سراج الحق چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں، انھوں نے الیکشن میں دھاندلی کی پوری تفصیلات سامنے رکھی تھیں۔

    ترجمان نے کہا مجلس شوریٰ اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کے الزامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اور بڑی احتجاجی تحریک برپا کی جائے گی۔

    قوم کو کمشنر راولپنڈی کے بیان سے متعلق سچ و جھوٹ سے آگاہ کیا جائے: پیپلز پارٹی

    سینیٹر مشتاق احمد نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا کمشنر راولپنڈی کے بیان پر چیف الیکشن کمشنر جواب دیں گے؟ چیف الیکشن کمشنر اپنے اوپر الزامات کی وضاحت اور فوری جواب دیں، اب بیوروکریسی بھی اس جعلی الیکشن کا پول کھول رہی ہے۔

    کمشنر راولپنڈی کا تہلکہ خیز اعتراف: جے یو آئی ف کا الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ

    انھوں نے کہا جعلی الیکشن کو کالعدم کرنے، ذمہ داروں کا تعین اور سزا دیے بغیر نظام نہیں چلے گا، کمشنر راولپنڈی کے بعد تمام سرکاری افسران آگے آئیں اور حقائق بتائیں، اب سپریم کورٹ کا فرض بنتا ہے کہ الیکشن پر اسٹے دے۔

    کمشنر راولپنڈی کے تہلکہ خیز اعتراف ، تحریک انصاف کا اہم بیان آگیا

    واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے انتخابی دھاندلی سے متعلق لگائے گئے الزامات کو الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا ہے، اور تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے الیکشن نتائج تبدیلی کے لیے کمشنر کو کبھی ہدایات جاری نہیں کیں، کسی بھی ڈویژن کا کمشنر نہ تو ڈی آر او، آر او یا پریذائیڈنگ آفیسر ہوتا ہے، کمشنر کا الیکشن کے انعقاد میں کوئی براہ راست کردار نہیں ہوتا۔

  • جماعت اسلامی کراچی کا مہنگائی کے خلاف آج احتجاج کا اعلان

    جماعت اسلامی کراچی کا مہنگائی کے خلاف آج احتجاج کا اعلان

    کراچی: جماعت اسلامی کراچی نے مہنگائی کے خلاف آج شام شارع فیصل پر احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ آئی ایم ایف کے ایجنڈے کو پوری طاقت سے آگے بڑھایا جا رہا ہے، اس کے خلاف کراچی سمیت پورا پاکستان میدان میں نکلے اور احتجاج کرے۔

    انھوں نے کہا ہم پر مسلط آئی ایم ایف کی کٹھ پتلی حکومت انتخابات کرانے کے علاوہ سب کچھ کر رہی ہے، اس کا مینڈیٹ لوگوں کو خود کشی کرنے پر مجبور کرنا اور بجلی کے بلوں سے تنگ آئے لوگوں پر پیٹرول بم گرانا ہے، اس وقت ملکی صورت حال کسی ڈیفالٹ سے کم نہیں ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا عوام کو اپنے حق کے لیے باہر نکلنا ہوگا، پرامن مزاحمت اور زبردست احتجاج کرنا ہے، کراچی سمیت پورا پاکستان میدان میں نکلے اور احتجاج کرے۔

    انھوں نے مزید کہا کل سراج الحق کی سربراہی میں دھرنا ہوگا، اور آج شارع فیصل اسٹار گیٹ پر ہمارا احتجاج ہوگا، نوجوانوں سے گزارش ہے شام 5 بجے سڑکوں پر نکلیں، ہم 15 پوائنٹ بتا رہے ہیں نوجوان وہاں پر کھڑے ہو کر احتجاج کریں۔

    حافظ نعیم نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو منہ کی کھانا پڑے گی۔

  • ’بلدیاتی الیکشن مکمل کراؤ تحریک‘ شروع کرنے کا اعلان

    ’بلدیاتی الیکشن مکمل کراؤ تحریک‘ شروع کرنے کا اعلان

    کراچی: جماعت اسلامی نے ’بلدیاتی الیکشن مکمل کراؤ تحریک‘ شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وہ ’بلدیاتی الیکشن مکمل کراؤ تحریک‘ شروع کر رہے ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا ’’19 فروری کو ایم اے جناح روڈ پر بڑا مارچ کریں گے، ہمارے پاس ٹرین مارچ کا آپشن بھی موجود ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا کہ اکتیس دن ہو گئے ہیں، الیکشن کمیشن نے گیارہ یوسیز کے شیڈول کا اعلان تک نہیں کیا، اگر سندھ الیکشن کمیشن نے سمری بنا کر بھیج دی ہے تو وفاقی الیکشن کمیشن اعلان کیوں نہیں کر رہا ہے۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں ریڈ لائن پروجیکٹ پر تحفظات ہیں، ریڈ لائن بن بھی گئی تو ٹریفک کا بہت بڑا مسئلہ رہے گا، 120 ارب لاگت سے پروجیکٹ شروع ہونا تھا جو 150 ارب تک چلا گیا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کے ایک اور اہم ترین مسئلے کی نشان دہی کی، اور کہا کہ ساڑھے 3 کروڑ آبادی کا شہر 2 یونیورسٹیوں پر چل رہا ہے، ایک جامعہ کراچی، جس میں تقریباً 46 ہزار طلبہ ہیں، اور دوسری وفاقی اردو یونیورسٹی، انھوں نے کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی میں 10 سال سے وائس چانسلر بھی نہیں ہے۔

    حافظ نعیم نے ایم کیو ایم کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نواز شریف، عمران خان اور آصف زرداری اور ہر حکومت میں شامل ایم کیو ایم جواب دے کہ ان ساری جماعتوں نے کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا، بتائیں کراچی کے ساتھ یہ سلوک کیوں کرتے ہو۔

  • جماعت اسلامی کا مرتضیٰ وہاب کی برطرفی کا مطالبہ

    جماعت اسلامی کا مرتضیٰ وہاب کی برطرفی کا مطالبہ

    کراچی: جماعت اسلامی نے ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا ہے کہ جب الیکشن کا اعلان ہوا ہے تو جواز نہیں بنتا کہ سیاسی طور پر ایڈمنسٹریٹر کا کام ہو، شہر میں غیر سیاسی ایڈمنسٹریٹر کا تقرر کر کے مرتضیٰ وہاب کو برطرف کیا جائے۔

    انھوں نے کہا سندھ حکومت الیکشن یرغمال بنانے کے لیے ایڈمنسٹریٹر کا استعمال کر رہی ہے، مجھے بتائیں الیکشن کمیشن کے کون سے رولز پر عمل درآمد ہو رہا ہے، الیکشن کمیشن نوٹس لے ورنہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ اس کا نوٹس لیں۔

    حافظ نعیم نے پریس کانفرنس میں کراچی میں پینے کے پانی کے سنگین مسئلے کو بھی اٹھایا، انھوں نے نشان دہی کی کہ سندھ حکومت کی ایما پر ٹینکر مافیا کا راج بڑھتا جا رہا ہے، کتنے علاقے ایسے ہیں جہاں ایک سے 2 ماہ بعد جا کر پانی آتا ہے، اور بعض علاقے ایسے ہیں جہاں بجلی کے بعد 15 دن بعد پانی آتا ہے۔

    انھوں نے کہا جو پانی لائنوں میں نہیں آتا وہ بیچنے کے لیے ٹینکرز میں آ جاتا ہے، ٹینکر مافیا کا راج اسی صوبائی حکومت میں بڑھ رہا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پانی کا منصفانہ نظام قائم ہونا چاہیے۔

    امیر جماعت نے کہا کہ کے فور منصوبہ مکمل 650 ملین گیلن کا بننا ضروری ہے، اس وقت پیپلز پارٹی وفاقی حکومت میں موجود ہے، اس لیے اب وہ یہ نہیں کہ سکتی کہ وفاق سے بات کریں گے، کے فور منصوبہ اور کے الیکٹرک کی سہولت کاری ہو یا کے سی آر کا معاملہ، یہاں کوئی کام نہ ہوا۔

    نالوں کی صفائی کے حوالے سے انھوں نے سوال اٹھایا کہ گزشتہ بجٹ میں 1.2 ارب روپے رکھے گئے تھے، مرتضیٰ وہاب بتائیں وہ 120 ارب روپے کی صفائی کہاں ہوئی ہے؟ نالوں پر کرینیں کھڑی کر کے کہتے ہیں کام کر دیا، یہ جھوٹ اور دھوکا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب شہریوں کے پاس صرف ایک 24 جولائی کا موقع ہے، پی پی، ایم کیو ایم، ن لیگ، جی ڈی اے متفق ہو کر ہائیکورٹ گئے کہ کسی طرح الیکشن آگے بڑھ جائیں، اب یہ سپریم کورٹ جا رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ الیکشن نہ ہوں، جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گے تو ہمارا میئر آئے گا تو اپنے اختیار سے زیادہ کام کرے گا۔

    انھوں نے کہا جماعت اسلامی کا میئر اپنے اختیار کو لڑ کر حاصل کرے گا۔

  • سندھ بلدیاتی الیکشن، سندھ ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ دے دیا

    سندھ بلدیاتی الیکشن، سندھ ہائی کورٹ نے بڑا فیصلہ دے دیا

    کراچی: صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے التوا سے متعلق سندھ ہائی کورٹ نے اہم ترین فیصلہ سنادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں بلدیاتی الیکشن کے التوا سے متعلق دائر تمام درخواستوں کو خارج کرتے ہوئے شیڈول کے مطابق الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

    فیصلے سے قبل جماعت اسلامی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے صوبے کے ترقیاتی اداروں کو مقامی حکومتوں کےتابع کرنےکا حکم دیاتھا اور قانون سازی کے بعد انتخابات کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس پر جسٹس جنیدغفار نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے تو حکم دیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کرائےجائیں، وکیل جماعت اسلامی نے جواب دیا کہ اس طرح انتخابات کرائےگئےتو بلدیاتی حکومت کمزور ترین تصور کی جائےگی۔

    کمرہ عدالت میں موجود وکیل الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا مقامی حکومت کی مدت ختم ہونے پر ایک سو بیس روز میں بلدیاتی انتخابات ہونا تھے، جسٹس جنیدغفار نے استفسار کیا تو پھر آپ نے ایک سو بیس روز میں بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے ؟ وکیل الیکشن کمیشن نے بتایا کہ مردم شماری اور حلقہ بندی کی وجہ سےانتخابات میں تاخیر ہوئی۔

    حکومت نے دو ہزار سترہ کی مردم شماری کی منظوری دی تو انتخابی مرحلہ شروع ہوا، بلوچستان اورخیبرپختونخوامیں بلدیاتی انتخابات ہوچکے ہیں۔

    ایم کیو ایم وکیل کے دلائل

    اس سے قبل ایم کیوایم کے وکیل ڈاکٹر فروغ نسیم نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کا جواب ٹھوس بنیادوں پر مشتمل نہیں، یہ جواب رسمی طورپرجمع کرایا گیا ہے، ابھی تک انتخابی فہرستیں مکمل نہیں لیکن الیکشن کرانا چاہتے ہیں۔

    ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ نوازشریف کیس میں بھی قراردیا گیا تھا قانونی تقاضے پورے کیےبغیرانتخابات نہیں کرائے جاسکتے، سندھ ہائی کورٹ نے قراردیا تھا کہ حلقہ بندی کی آزاد باڈی ہونی چاہئے۔ اس طرح انتخابات کرائے گئے تو ہر کوئی قانون کی خلاف ورزی کرے گا۔

    وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ ان کے حکومت ہوگی تو وہ اپنی مرضی سے حلقہ کریں گے۔ ہماری حکومت آئے تو ہم اپنی مرضی سے حلقہ بندیاں کریں گے۔ حلقہ بندیاں کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ اس طرح انتخابات شفاف نہیں ہوں گے۔ ہرکوئی ان انتخابات کو چیلنج کرے گا۔

    ایم کیوایم کے وکیل نے حلقہ بندیوں سے متعلق سندھ حکومت کے نوٹیفکیشن بھی عدالت میں پیش کرتے ہوئے دلائل میں کہا کہ سندھ حکومت نے خود سے حلقہ بندیاں کردیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے ہونے والی حلقہ بندیوں میں تضاد ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات میں ہوشربا اضافہ، جماعت اسلامی کا سڑکوں پر آنے کا اعلان

    پیٹرولیم مصنوعات میں ہوشربا اضافہ، جماعت اسلامی کا سڑکوں پر آنے کا اعلان

    کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں ہوشربا اضافہ ناقابل قبول ہے، کل پورےشہرمیں احتجاج کریں گے، آئی ایم ایف کے دباؤ پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے لوگوں کو برباد کیاجارہاہے اس پر خاموش نہیں رہاجاسکتا۔

    امیر جماعت اسلامی کراچی نے سوال کیا کہ گیس اورپیٹرول کے پلانٹس کو کیوں نہیں ایکسپلور کیاجارہا؟ اگر تیس 0فیصدسستاپیڑول مل رہاتھاتو کیوں نہیں لیا؟عمران خان نےجیسے خط لہرایاتھا اسی طرح معاہدے کو بھی سامنے لاتے، ان حکومتوں نے اپنی اپنی سیاست کی ،پاکستان کوبدنام کیا، اسدعمر،مفتاح اسماعیل اپنی جیب سےپیٹرول ڈلوائیں تو انہیں احساس ہوگا۔

    حافظ نعیم نے الزام عائد کیا کہ پچھلی حکومت اور موجودہ حکومت آئی ایم ایف کی غلامی کررہے ہیں، ہم دوستی بھی غلامی کی سطح پر کرتے ہیں، موجودہ حکومت نے چھ روزمیں دومرتبہ عوام پرپیٹرول بم گرایا، ایک کلوآئل کی قیمت 600روپے کردی گئی ہے، ارباب اقتدار سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ٹیکس کا پیسہ کہاں جاتاہے، کراچی شہر سےجو ٹیکس لیاجاجاتاہےاس کاحساب دیاجائے۔

    اپنی پریس کانفرنس میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے آئی بی اے ٹیسٹ پاس اساتذہ کی تقرری کا مسئلے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نےکہا کہ اساتذہ کو تعینات کریں گے، اساتذہ کو ٹیسٹ پاس کرنےکے بعد بھی تعینات نہیں کیا گیا، جولوگ میرٹ پر ہیں انکو بھی سندھ حکومت تعینات نہیں کررہی حیلے بہانے کئے جارہے ہیں جس کے باعث پاس اساتذہ میں شکوک وشبہات پائے جاتے ہیں۔