Tag: JI

  • متحدہ مجلس عمل کا اجلاس کل کراچی میں طلب، اہم فیصلے متوقع

    متحدہ مجلس عمل کا اجلاس کل کراچی میں طلب، اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد: متحدہ مجلس عمل کا اجلاس کراچی میں طلب کر لیا گیا جس میں مرکزی عہدیداروں کا انتخاب سمیت اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل کی جانب سے مشترکہ اجلاس کل کراچی میں ہوگا جس میں جمیعت علمائے اسلام (ف)، جماعت اسلامی، جے یو پی نورانی سمیت دیگر جماعتیں شریک ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں مرکزی عہدیداروں کا انتخاب کیا جائے گا جبکہ جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کا بھی امکان ہے۔

    ایم ایم اے بحال، مولانا فضل الرحمان صدر منتخب، 20 رکنی مرکزی کونسل کا اعلان

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحاد میں شامل جماعتیں متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے مستقبل میں الیکشن لڑیں گی۔ایم ایم اے کی صدارت مولانا فضل الرحمان کو ملنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں ایم ایم اے کے لیے ساجد نقوی کو سینئر نائب صدر جبکہ ساجد میر کو نائب صدر بنانے پر غور کیا جارہا ہے، اجلاس میں سیکریٹری جنرل کے لیے سراج الحق لیاقت بلوچ اور انس نورانی کے نام زیر غور ہیں۔ایم ایم اے ممکنہ طور پر کل سے رابطہ مہم کا بھی آغاز کرے گی۔

    ایم ایم اے انتخابی اتحاد ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کریں گے، سراج الحق

    خیال رہے کہ ایم ایم کا پہلا اجلاس رواں سال جنوری میں ہوا تھا جس میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق، امیر جمعیت اہلحدیث ساجد میر سمیت دیگر علمائے کرام شریک ہوئے تھے۔

    اس موقع پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا تھا کہ ایم ایم اے بحال ہو چکی ہے اب اسے فعال کرنا ہے اور دیگر جماعتوں کو بھی اس اتحاد میں شامل کرنا ہے، متبادل قیادت کے لیے ایم ایم اے سامنے آئے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی پر اتفاق موجودہ تناؤ ختم کر سکتا ہے: سراج الحق

    چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی پر اتفاق موجودہ تناؤ ختم کر سکتا ہے: سراج الحق

    کراچی: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایوان میں کرپشن کے خاتمے کی بات کرنے والوں کے چہرے عوام نے دیکھ لیے، چیئرمین سینیٹ سے متعلق رضا ربانی پر اتفاق ہوا تو موجودہ تناؤ ختم ہوسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ کیا سیاسی جماعتیں اور قائدین اپنی پارٹی میں موجود کرپٹ عناصر کے خلاف ایکشن لینے کے لیے تیار ہیں؟ سینیٹ الیکشن کو بھی کئی روز گزر گئے لیکن کسی جماعت نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

    سراج الحق نے چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کی حمایت کردی

    انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے قرضے معاف کرانے والوں کو عدالت عام انتخابات میں حصہ نہ لینے دیں، یہ لوگ کرپٹ پیسوں کے ذریعے دوبارہ منتخب ہوگئے تو پھر سے کرپشن کا بازار گرم ہوجائے گا، میں سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پاناما میں ملوث دیگر 536 افراد کے خلاف بھی احتساب شروع کریں۔

    سربراہ جے آئی نے کہا کہ دس سال کی بد امنی میں سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخواہ کے عوام کو ہوا، 65 ہزار سے زائد عوام نے قربانی دی، معیشت، اسکول اور مدارس تباہ ہوگئے، ہم کے پی کے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مرکزی کردار ادا کیا۔

    سینیٹ الیکشن نے ثابت کر دیا انتخابات دولت کا کھیل بن چکے ہیں، سراج الحق

    سراج الحق نے کہا کہ ہم صوبے میں فقیر نہیں بلکہ اپنا حق مانگتے ہیں، خیبر پختونخواہ کی عوام کو بجلی کی مد میں خالص منافع آج تک نہیں دیا گیا، ورلڈ بینک سروے کے مطابق صوبے میں غربت پنپ رہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے کرپٹ عناصر کا خاتمہ ہونا چاہیے، سیاسی جماعتوں کے چاہیئے کہ اپنے کرپٹ پارٹی ممبران کے خلاف سخت ایکشن لے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فاٹا بل: جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی دے دی

    فاٹا بل: جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں دھرنے کی دھمکی دے دی

    اسلام آباد:سراج الحق کے فاٹا سے متعلق تازہ بیان نے حکومت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے فاٹا بل اسمبلی میں لانے کے لئے 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ اُنھوں نے فاٹا ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسم ٹھنڈا اور جذبات گرم ہیں، اسلام آباد میں دھرنا بھی دیں گے اور خیمے بھی لگائیں گے۔

    اُنھوں نے فاٹا سے متعلق اصلاحات کی عدم منظوری پر دارالحکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فاٹا اصلاحات سے متعلق بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں شامل تھا، جسے اسپیکر نے ایجنڈے سے اچانک نکال دیا۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی کہا کہ 17 دسمبر کو بیت المقدس اور فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لئے ملین مارچ کیا جائے گا۔

     فاٹا سے متعلق حکومت کا رویہ عوام کی توہین ہے: عمران خان*

    فاٹا ریلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ہمیں لولی پاپ نہیں چاہیے، حکومت کے پاس فاٹا کو خیبر پختون خوامیں ضم کرنے کا آخری موقع ہے۔

    واضح رہے کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق اپوزیشن کی فاٹا اصلاحات سے متعلق قائم ہونے والی کمیٹی میں بھی شامل ہیں۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق فیض آباد دھرنے کے بعد موجودہ حالات میں اسلام آباد میں ایک اور دھرنا وفاقی حکومت کی مشکلات کا سبب بن سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیا چئیرمین نیب کون ہوگا؟ اب تک فیصلہ نہ ہوسکا

    نیا چئیرمین نیب کون ہوگا؟ اب تک فیصلہ نہ ہوسکا

    اسلام آباد : نیا چئیرمین نیب کون ہوگا؟ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نئے چئیرمین نیب کیلئے نام تجویز کیے گئے ہیں لیکن حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب قمر الزماں چوہدری کی ریٹائرمنٹ میں کم وقت رہ گیا ہے لیکن اب تک نئے چئیرمین نیب کا انتخاب کھٹائی میں پڑا ہوا ہے۔

    قومی احتساب بیوروکے چئیرمین کیلئے حکومت اور اپوزیشن سرگرم ہے، اگلے چئرمین نیب کیلئے مشاورت جاری ہے، حکومت نے تین نام تجویز کیے ہیں ، جن میں ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیوروآفتاب سلطان، جسٹس ریٹائرڈرحمت جعفری اورجسٹس ریٹائرڈاعجاز چودھری شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : چیئرمین نیب کے لیے 6 نام تجویز


    پیپلزپارٹی نےریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال، جسٹس ریٹائرڈ فقیرمحمد کھوکراورسابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد کے نام دیے ہیں۔

    پی ٹی آئی نےسابق وفاقی ٹیکس محتسب شعیب سڈل ،جسٹس ریٹائرڈ فلک شیر اور سابق سیکریٹری خیبرپختونخوا ارباب شہزاد کے نام بھیجے ہیں۔

    ایم کیوایم پاکستان نے جسٹس ریٹائڑڈ غوث محمد، سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد اور جسٹس ریٹائرڈ محمود عالم رضوی کے نام دیے۔

    جماعت اسلامی نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ شاہد عزیز اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کے نام تجویز کیے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز خورشید شاہ کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات ہوئی ، ڈیڑھ گھنٹے تک مشاورت میں کوئی نام فائنل نہ ہوسکا جبکہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی خبروں نے بھی خورشید شاہ زیادہ متحرک کردیا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے کیس رکھنے والے کیسے احتساب کرنے والے کو منتخب کر سکتے ہیں، ڈر ہے کہیں قمر زمان جیسا کوئی نہ آجائے قانونی حلقوں سے بھی آوازیں آرہی ہیں کہ وزیر اعظم پر آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کا اطلاق ہوتا ہے تو چیئرمین نیب کے لیے بھی صادق و امین کی شرط رکھی جائے، اب ایسا بندہ کہاں سے ڈھونڈا جائے ۔۔ جس پر کوئی انگلی نہ اٹھائی جائے۔

    یاد رہے کہ اس وقت موجودہ چیئرمین نیب قمر الزماں چوہدری ہیں جنہوں نے 10 اکتوبر سنہ 2013 میں اس عہدے پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ رواں مہینے وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120 میں  جلسے جلوس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں، انتظامیہ رکوائے، الیکشن کمیشن

    این اے 120 میں جلسے جلوس ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں، انتظامیہ رکوائے، الیکشن کمیشن

    لاہور : این اے 120ضمنی انتخابات میں دو دن باقی رہ گئے ہیں ، الیکشن کمیشن نے جلسے جلوسوں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے120میں انتخابی دنگل کے لئے تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں ، الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 120 میں آج سیاسی جماعتوں کے جلسے رکوانے کیلئے چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب کو خط لکھ دیا۔

    ضابطہ اخلاق سے متعلق مراسلہ این اے 120 کے ریٹرننگ افسر محمد شاہد کی جانب سے چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب کو ارسال کیا گیا۔

    خط میں کہا گیا کہ میڈیا کے ذریعے نوٹس میں آیا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتیں آج حلقے میں جلسے کر رہی ہیں، این اے120کی حدود میں ریلی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

    ریٹرننگ افسر نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے کہا ہے کہ انتظامیہ حلقے میں اس طرح کی سیاسی سرگرمیاں اور جلسے رکوائے۔


    مزید پڑھیں : این اے 120، تحریک انصاف،پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی آج پاور شو کرے گی


    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں حلقے میں ریلی کی اطلاعات ہیں، پی ٹی آئی کو بھی ہدایت جاری کی ہے کہ ریلی اور جلسےمیں شرکت سے عمران خان کو گریزکرناچاہیے، ضابطہ اخلاق کے مطابق کوئی منتخب نمائندہ انتخابی مہم نہیں چلا سکتا۔

    خیال رہے کہ این اے 120 ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی، اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن پاکستان پیپلزپارٹی سمیت 44 امیدواروں میدان میں ہیں۔

    این اے 120 صمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز اور تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • این اے 120، تحریک انصاف،پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی آج پاور شو کرے گی

    این اے 120، تحریک انصاف،پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی آج پاور شو کرے گی

    لاہور: حلقہ این اےایک سو بیس میں انتخابی گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی، تحریک انصاف،پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی آج پاور شو کرے گی جبکہ مریم نواز کے حلقے میں مستقل دوروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    لاہور میں این اے 120 کے بڑے معرکے میں صرف دو دن باقی رہ گئے ہیں، جوں جوں الیکشن کا قریب آتا جا رہا ہے، سیاسی ہلچل تیز ہوتی جارہی ہے، ووٹرز کو لبھانے کیلئے سیاسی جماعتوں کے جلسے جلوسوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تحریک انصاف کی مہم تیز کرنے کیلئے کپتان خود میدان میں ہیں ، لاہور میں عمران خان آج ریلی کی قیادت کریں گے، پی ٹی آئی کی ریلی چیئرنگ کراس ، ریگل چوک،انارکلی سے ہوتی ہوئی داتا دربار پر اختتام پذیر ہوگی۔

    مریم نواز اپنی والدہ کی مہم کیلئے سرگرم ہے اور آج بھی حلقے کادورہ کریں گی۔

    پیپلزپارٹی آج مزنگ میں جلسہ کرے گی جبکہ جماعت اسلامی بھی بھاٹی گیٹ پر سیاسی میلہ لگائی گی۔

    حلقے میں انتخابی مہم کل رات بارہ بجے ختم ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ این اے 120 ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ 17 ستمبر کو ہوگی، اس حلقے میں پاکستان تحریک انصاف ، مسلم لیگ ن پاکستان پیپلزپارٹی سمیت 44 امیدواروں میدان میں ہیں۔

    این اے 120 صمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز اور تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزارت عظمی کا منصب، سیاسی جماعتوں کے6 امیدوار سامنےآگئے

    وزارت عظمی کا منصب، سیاسی جماعتوں کے6 امیدوار سامنےآگئے

    اسلام آباد : وزارت عظمی کےمنصب کیلئے متحدہ اپوزیشن متحد نہ رہ سکی، اپوزیشن کی جانب سے پانچ امیدوار سامنے آگئے جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی نامزد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق خورشیدشاہ کی زیرصدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا، جس میں شیری رحمان ، شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، طارق بشیر چیمہ، آفتاب شیر پاؤ، چوہدری پرویز الہیٰ اور صاحبزادہ طارق اللہ شریک ہوئے۔

    اجلاس میں متحدہ اپوزیشن وزارت عظمی کیلئے ایک نام پراتفاق نہ کرسکی اور پیپلز پارٹی،تحریک انصاف اورق لیگ، جماعت اسلامی،ایم کیوایم نے اپنے اپنےامیدوارمیدان میں اتاردیئے۔

    پیپلزپارٹی

    پیپلزپارٹی نے وزارت عظمی کیلئے قائدحزب اختلاف خورشید شاہ کا نام فائنل کردیا، اپوزیشن لیڈر نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے جبکہ نوید قمرپی پی کےکوورنگ کینڈی دیٹ ہوں گے۔

    تحریک انصاف اورق لیگ

    تحریک انصاف اورق لیگ نے وزارت عظمی کے منصب کیلئے شیخ رشید کو اپنا امیدوار نامزد کیا، شیخ رشید کے تجویز کنندگان میں شاہ محمود قریشی اور طارق بشیر شامل ہیں، نامزدگی پیپرجمع کرانے کے بعد تحریک انصاف نے لیگی امیدوار کے خلاف ریفرنس لانے کا اعلان کردیا۔

    متحدہ قومی موومنٹ

    قومی ا سمبلی میں نشستوں کےاعتبارسے چوتھی بڑی جماعت متحدہ قومی موومنٹ نے وزیراعظم کی نشست کیلئے کشور زہرہ کے کاغذات سیکریٹری قومی اسمبلی کو جمع کرادیئے۔

    جماعت اسلامی

    تحریک انصاف کی حلیف جماعت اسلامی نےاپناالگ امیدوارچن لیا۔ وزارت عظمی کےمنصب کیلئے صاحبزادہ طارق اللہ کا نام فائنل کیا، صاحبزادہ طارق اللہ کا کہنا ہے کہ خورشیدشاہ امیدوارہونگے تو ہم ان کی حمایت کرینگے۔

    مسلم لیگ ن

    مسلم لیگ ن کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کو نامزد کیا گیا ہے ۔

    اجلاس سے قبل پی ٹی آئی رہنما کا  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آرزو ہوگی اپوزیشن متفقہ امیدوار لانے میں کامیاب ہوجائے، شیخ رشید احمد کو بھی نہیں معلوم تھا وہ زیربحث ہیں، ہم نے شیخ رشید احمد کے نام کو فائنل کیا تو انہیں بتایا گیا، شیخ رشید کی مہربانی ہے، انہوں نے ہمارے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • وزیر اعظم کے بعد باقیوں کا بھی احتساب ہوگا: سراج الحق

    وزیر اعظم کے بعد باقیوں کا بھی احتساب ہوگا: سراج الحق

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کا کہنا ہے کہ انشااللہ آج نواز شریف کے خلاف فیصلہ آجائے گا‘ ان کے بعد پاناما لیکس میں شامل باقیوں کا بھی احتساب ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سراج الحق نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانامااسکینڈل میں کسی مزدور ،غریب کا نام نہیں ہے۔آج ہم غریب اور ملک مقروض ہے تو یہ صورتحال صرف کرپشن کی وجہ سے ہے۔

    جماعت اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے وزیراعظم پر کرپشن کے الزامات ہیں‘ ان کا خاندان اور وہ خود آمدنی کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھاکہ آج کا دن تاریخی دن ہے‘پانامااسکینڈل میں کسی مزدور ،غریب کا نام نہیں ہے۔انشااللہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ آئے گا۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ آخری فیصلہ نہیں ‘ پانامالیکس میں شامل دیگر لوگوں کا بھی احتساب ہوگا۔ سراج الحق کا یہ بھی کہنا تھا کہ احتساب کے بغیر سیاست اور جمہوریت ایک ساتھ نہیں ہوسکتی۔

    یاد رہے کہ جماعت اسلامی کے سربراہ سب سے پاناما پیپرز میں نواز شریف کے خلاف سب سے پہلے درخواست لے کر سپریم کورٹ گئے تھے اور آج اسی تاریخی مقدمے کا فیصلہ سنایا جارہا ہے۔

    پاناما لیکس میں شامل 435 افراد کا احتساب کیا جائے


    یاد رہے کہ سینیٹر سراج الحق نے فیصلہ محفوظ کیے جانے کے موقع پر کہا تھا کہ قوم نے عدالتوں کی آزادی کے لیے بڑی قربانیاں دیں آج وقت ہے ایسے فیصلے کیے جائیں کہ کرپشن کا راستہ مکمل بند ہوجائے، پاناما لیکس میں شامل 435 کا احتساب کیا جائے۔

    جماعت اسلامی کے امیر نے یہ بھی  کہا  تھا کہ عدالت میں پاناما کیس مسلم لیگ ن کے مینڈیٹ کے خلاف نہیں بلکہ کرپشن کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ایسے فیصلے کی امید ہے جس سے کرپشن کا راستہ ہمیشہ کے لیے بند ہو۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے کاغذارت اور بیانات ساتھ نہیں دے رہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے حکمران تیتر بٹیر کے شکار کےلیے آنے والے قطری شہزادے کو 9 ماہ بعد بھی گواہی کے لیے نہیں لا سکی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • حکمراں نہ حقوق اللہ ادا کرتے ہیں نہ حقوق العباد‘ سراج الحق

    حکمراں نہ حقوق اللہ ادا کرتے ہیں نہ حقوق العباد‘ سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران نہ حقوق اللہ ادا کرتے ہیں نہ حقوق العباد، کرپٹ افراد غلاف کعبہ کے پیچھے چھپ جائیں ہم انہیں وہاں سے نکال لائیں گے۔ عوام کرپشن فری پاکستان چاہتے ہیں۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ عوام مجبور اور محروم زندگی گزارنے پر مجبور ہیں پنجاب کے لاکھوں عوام بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں۔

    عوام کو دیہات میں تعلیمی سہولیات دی جائیں گی، صنعتی یونٹ لگائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کا فیصلہ آئے گا اور جلد آئے گا، پاناما کیس کے بعد مزید فیصلے بھی آئیں گے۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ میں لوگوں کو فٹ پاتھوں پر لیٹا دیکھتا ہوں تو دکھ ہوتا ہے، آپ کروڑوں کے اشتہار دے کر پنجاب کو بہترین ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    ہمیں دیکھنا ہے کس کی وجہ سے لوگ اپنی عزت اور غیرت کا سودا کرنے پر مجبور ہیں، ہمیں سوچنا ہو گا کہ کن کی وجہ سے لوگ غربت کا شکار ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سب سے جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف مہم شروع کی تھی لیکن ہماری بات نہیں سنی گئی اس لئے ہمیں عدالت جانا پڑا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزرا نے جے آئی ٹی بننے پر مٹھائیاں تقسیم کیں اب کیوں رو رہے ہیں۔ حکومت کا کام رونا نہیں عمل کرنا ہوتا ہے۔

    پارٹی تبدیل کرنے والوں سے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے، عوام کرپشن فری پاکستان چاہتے ہیں۔ ملک کے لیے ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگریہ خبر آپ کو پسند آئی ہے تو اسے اپنی فیس بک وال
    پرشیئرکریں۔

  • کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا ختم

    کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا ختم

    کراچی: جماعت اسلامی نے کراچی میں گورنر ہاؤس کے سامنے سے دھرنا ختم کردیا۔ حافظ نعیم الرحمٰن کہتے ہیں کہ 15 دنوں میں شکایات اور مطالبات پر کام نہ ہوا تو دوبارہ گورنر ہاؤس کا رخ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا 4 روز بعد ختم ہوگیا۔

    جماعت اسلامی گورنر ہاؤس کے سامنے کے الیکٹرک کی جانب سے اوور بلنگ کے خلاف احتجاج کر رہی تھی۔

    مزید پڑھیں: کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا

    دھرنا ختم ہونے سے قبل جماعت اسلامی کے وفد نے رہنما حافظ نعیم الرحمٰن کی سربراہی میں گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات گورنر سندھ محمد زبیر کی خواہش پر کی گئی جس میں گورنر سندھ نے بجلی کی مسلسل فراہمی، لوڈ شیڈنگ اور اوور بلنگ کے ضمن میں جماعت اسلامی کے جائز تحفظات کو دور کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی کروائی۔

    انہوں نے جماعت اسلامی اور کے الیکٹرک کے مابین مذاکرات میں مدد دینے کی حامی بھی بھری۔

    نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے مطالبات کی منظوری کا یقین دلایا ہے۔

    انہوں نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر شکایات کا ازالہ نہ ہوا اور 15 دن میں مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 17 مئی کو دوبارہ گورنر ہاؤس کا رخ کریں گے۔