Tag: JI

  • کراچی: جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے سامنے دھرنا

    کراچی: جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے سامنے دھرنا

    کراچی: جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے سامنے دھرنا دے دیا۔ دھرنے میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن بھی شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی نے آج پھر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزری میں ہیڈ آفس کے سامنے دھرنا دے دیا۔

    کے الیکٹرک کے خلاف دھرنے میں 3 بھینسیں بھی لائی گئی ہیں۔ بھینسوں کو وفاقی و صوبائی حکومت اور کے الیکٹرک سے تشبیہ دی گئی ہے۔

    دوسری جانب کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس کے دستے الرٹ کھڑے ہیں۔ پولیس کی جانب سے واٹر کینن بھی پہنچا دیا گیا۔

    ‘کے الیکٹرک حکومت کو خریدنے والا مافیا’

    دھرنے کے لیے روانہ ہونے سے قبل امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک ایسا مافیا ہے جو حکومت کو ہی خرید چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کے چوروں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ عوام سے لوٹے گئے 62 ارب روپے واپس دلائے جائیں۔

    نعیم الرحمٰن نے یقین دہانی کروائی کہ دھرنا پر امن ہوگا، تاہم اگر حکومت نے دھرنے کو روکنے کی کوشش کی تو ذمہ دار خود ہوگی۔ دھرنے کے دوران ٹریفک چلنے دیں گے، حکومت کو چاہیئے کہ متبادل ٹریفک پلان دے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 31 مارچ کو جماعت اسلامی نے شاہراہ فیصل پر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کر کے دھرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: حافظ نعیم سمیت جماعت اسلامی کے کارکنان کی گرفتاری و رہائی

    جماعت اسلامی کو احتجاج سے روکنے کے لیے اسلامیہ کالج کے نزدیک جماعت اسلامی کے مرکزی دفتر ادارہ نور حق پر پولیس کی بھاری نفری تعینات اور ٹینکرز سے رکاوٹیں بھی کھڑی کر دی گئی تھیں۔

    اس روز جماعت اسلامی کے رہنماﺅں اور کارکنوں کے دھرنے کے لیے نکلنے سے قبل ہی ادارہ نور حق کے باہر سے ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا اور جیسے ہی جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن کی قیادت میں کارکنوں نے پیش قدمی شروع کی تو پولیس نے حافظ نعیم الرحمٰن سمیت کئی کارکنوں کو پولیس موبائلوں میں ڈال کر بریگیڈ تھانے پہنچا دیا گیا تھا۔

    گرفتاری کے بعد رہنماؤں کی اپیل پر کارکنان کی بڑی تعداد شاہراہ فیصل پر جمع ہوگئی تھی اور مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید تصادم ہوا۔

  • حکومت ووٹ کے لیے لدھیانوی سے رابطہ کرتی ہے، جماعت اسلامی

    حکومت ووٹ کے لیے لدھیانوی سے رابطہ کرتی ہے، جماعت اسلامی

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ چوہدری نثار علی خان سے احمد لدھیانوی کی ملاقات میں کوئی کردار ادا نہیں کیا تاہم اگر وہ مقدمات میں مطلوب تھے تو ان کو گرفتار کرنا چاہیے تھا جبکہ ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیر داخلہ نے جس ملاقات کا ذکر کیا وہ اُن کی ہی خواہش پر ہوئی، حکومت ووٹ لینے کے لیے احمد لدھیانوی سے رابطہ کرتی ہے جبکہ رانا ثناء اللہ باقاعدگی سے ان کے جلسوں میں حاضریاں دیتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے چوہدری نثار کی جانب سے عائد ہونے والے الزامات کے جواب میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ مولانا احمد لدھیانوی اور چوہدری نثار کی ملاقات ہماری وجہ سے نہیں ہوئی تاہم اگر وہ مقدمات میں مطلوب تھے تو انہیں فوری طور پر گرفتار کرلینا چاہیے تھا۔


    پڑھیں: ’’ کمیشن کی رپورٹ کو ہر فورم پر چیلنج کروں گا، چوہدری نثار ‘‘


    خیال رہے سانحہ کوئٹہ اور سول اسپتال کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے تشکیل دیے گئے کمیشن کی رپورٹ کے جواب میں چوہدری نثار علی خان نے جارحانہ پریس کانفرنس میں کہا کہ مولانا احمد لدھیانوی جماعت اسلامی کے وفد کے ہمراہ ملاقات کے لیے آئے تھے اس بات کا جواب جماعت اسلامی سے ہی لیا جائے۔

    دوسری جانب جماعت اسلامی کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں وفاقی وزیر داخلہ کے الزام کو مسترد کیا گیا ہے جبکہ جماعت اسلامی کے ترجمان امیر المعظم نے کہا کہ چوہدری نثار نے ملاقات کا جواب دینے کے بجائے ایک نیا سوال کھڑا کردیا۔


    یہ بھی پڑھیں: ’’ سانحہ کوئٹہ پر کمیشن نے حکومتی کارکردگی پر سوال اٹھا دیے ‘‘


    انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے جس ملاقات کا ذکر کیا وہ ملاقات چوہدری نثار علی خان کی اپنی مرضی اور خواہش سے ہوئی، حکومت کو جب ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ احمد لدھیانوی سے رابطہ کرکے مدد طلب کرتی ہے۔


    مزید پڑھیں: ’’ چوہدری نثار کے ہوتے ہوئے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں، سعید غنی ‘‘


    امیر المعظم نے کہا کہ رانا ثناء اللہ باقاعدگی سے احمد لدھیانوی کی جماعت کے جلسوں میں شرکت کرتے ہیں بلکہ اُن کی مجلسوں میں مستقل حاضری بھی دیتے ہیں۔ ترجمان جماعت اسلامی نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کا مقصد پنجاب میں علمائے کرام، کارکنوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور لاؤڈ اسپیکر اتارنے کے تحفظات شامل تھے۔

    علاوہ ازیں دفاع پاکستان کے رکن اعجاز الحق نے کہا کہ پی پی کے چار مطالبات دراصل دو باتیں منوانے کے لیے ہیں، پیپلزپارٹی ایان علی اور ڈاکٹر عاصم کو رہا کروانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ’’دفاع پاکستان نہ تو کالعدم ہے اور نہ ہی سیاسی پلیٹ فارم ہے، وزیر داخلہ سے استعفے کا مطالبہ کرنے والے لوگ مودی سے استعفے دینے کا مطالبہ نہیں کرتے جبکہ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے واضح ثبوت موجود ہیں۔

  • کراچی کا اہم مسئلہ دہشت گردی ہے، نعیم الرحمان

    کراچی کا اہم مسئلہ دہشت گردی ہے، نعیم الرحمان

    اسلام آباد: جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کارکردگی دکھائے گی تو اختیارات خود ہی مل جائیں گے، شہر قائد کا اہم مسئلہ مائنس ون نہیں بلکہ مائنس دہشت گردی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں جو بھی واقعہ رونما ہو اس سے پورا ملک متاثر ہوتا ہے کیونکہ کراچی پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس کراچی کے معاملے پر وفاقی حکومت کی عدم توجھی انتہائی افسوس ناک ہے، جو منصوبے اسلام آباد، لاہور اور فیصل آباد میں ہورہے ہیں وه کراچی میں کیوں نہیں بنائے جاتے، انہی مسائل کے باعث کراچی کو ایک بار پھر غیر یقینی صورتحال سے گزرنا پڑ رہا ہے۔


    پڑھیں: ’’ کراچی کی ترقی کے لیے وسیم اختر کے ساتھ ہوں، مراد علی شاہ ‘‘


    جماعت اسلامی کے رہنما نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ مائنس ون سے نہیں بلکہ مائنس دہشت گردی سے حل ہوگا اور اسی پر عملدرآمد کی ضرورت ہے تاہم افسوس ہے کہ ایک بار پھر قاتلوں کو ریلیف فراہم کر کے انہیں جیل سے رہا کیا جارہا ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ’’شہر قائد کے مجموعی انفراسٹریکچر کے لیے 500 ارب روپے کی گرانٹ دی جائے، کراچی کے مسائل پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بس منصوبوں کے علاوہ بھی ترقیاتی کام کرنے ہوں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے شہر ممبئی میں زمین کے اندر ٹرین چلائی جاسکتی ہے تو پھر شہر قائد میں کیوں نہیں چل سکتی‘‘۔


    مزید پڑھیں: ’’ کراچی کی بہتری کے لیے مل کرکام کریں گے، وسیم اختر و عمران اسماعیل ‘‘


    کے الیکٹرک کے مظالم پر تبصرہ کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء نے کہا کہ ’’کراچی کے باسویں کو بلوں میں اوور بلنگ کے ذریعے برباد کردیا گیا اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ غنڈوں کو بھیج کر غریب عوام سے زورزبردستی کی بنیاد پر ریکوریاں کروارہی ہے۔

    انہوں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بغیر تصدیق کے لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کررہی ہے اگر مشرقی پاکستان  اور خیبرپختونخواہ سے آئے لوگوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔

  • گورنر سندھ کے بیان پر سیاسی رہنماؤں کا ردِعمل

    گورنر سندھ کے بیان پر سیاسی رہنماؤں کا ردِعمل

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء انیس ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ گورنر سندھ ذہنی مریض ہیں انہیں فوری طبیب سے رجوع کرنا چاہیے تاہم تحریک انصاف کے رہنماء علی زیدی نے کہا کہ کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کی گئی تو گورنر سندھ بچ نہیں پائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کی جانب سے مصطفیٰ کمال کے حوالے سے دئیے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پی ایس پی کے سربراہ انیس ایڈوکیٹ نے گورنر سندھ کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے علاج کروانے کا مشورہ دیا۔

    تحریک انصاف کے رہنماء علی زیدی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’گورنر سندھ جو بول رہے ہیں اُس کی تحقیقات ہونی چاہیں تاہم مجھے یقین ہے کہ اگر کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کی گئی تو عشرت العباد بھی نہیں بچ پائیں گے‘‘۔

    پڑھیں:  عزیز آباد کا اسلحہ فوج سے لڑنے کے لیے خریدا گیا، گورنر سندھ

     جماعت اسلامی کے کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے عشرت العباد کے سابق ناظم کراچی نعمت اللہ خان کے حوالے سے دئیے گئے بیان کا خیر مقدم کیا، انہوں نے کہا کہ الزامات کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیں۔

    اس ضمن میں سرفراز مرچنٹ نے کہا کہ گورنر سندھ ہر چیز کے گواہ ہیں انہیں 2013 سے منی لانڈرنگ کا علم تھا، انہوں نے انکشاف کیا کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کیس میں عشرت العباد کا نام بھی شامل کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ بلدیہ کی امدادی رقم کھانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے،گورنرسندھ

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’عشرت العباد فنڈز کی دیکھ بھال کے لیے دبئی جاتے تھے کیونکہ تمام بیرونِ ملک منتقل کی جانے والی رقم انہی کے ذریعے کی جاتی تھی۔
  • جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    جماعت اسلامی کا فیس بک پیج بند کردیا گیا

    لاہور: فیس بک انتظامیہ نے جماعت اسلامی کا آفیشل پیج بند کردیا،جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ ہمارا پیج مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اجاگر کرنے پر بند کیا گیا۔

    جماعت اسلامی پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانے اور تحریک آزادی پر پوسٹ کرنے کے ساتھ برہانی وانی کی تصاویر لگانے کے باعث جماعت اسلامی پاکستان کے متعدد صفحات اور کئی آئی ڈیز فیس بک انتظامیہ کی جانب سے بند کردی گئیں‘‘۔

    سیکریٹری اطلاعات جماعت اسلامی نے صفحات ڈیلیٹ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’’تین روز قبل جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور گزشتہ روز جماعت اسلامی خواتین کا پیچ بلاک کیا گیا تھا تاہم آج ہمارا آفیشل پیج بھی ڈیلیٹ کردیا گیا ہے‘‘۔

    ji-1

    ترجمان جماعت اسلامی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’فیس بک کی جانب سے ڈیلیٹ کیے گئے صفحے کو 30 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا ہوا تھا جو پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کے اعتبار سے سب سے بڑی تعداد تھی‘‘۔

    جماعت اسلامی کے سیکریٹری امیر المعظم نے جماعت اسلامی حلقہ خواتین اور خیبرپختونخوا کے فیس بک پیچز کو ڈیلیٹ کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فیس بک انتظامیہ نے بغیر کسی تصدیق کے صفحات اور آئی ڈیز بلاک کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے جو آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے‘‘۔

    jamat-e-islami

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیس بک بھارت کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے انڈیا میں موجود فیس بک انتظامیہ کے لوگوں نے ہمارے صفحات اور آئی ڈیز کو ڈیلیٹ اور بلاک کیا۔ جماعت اسلامی کے ترجمان نے فیس بک انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ’’بلاک اور ڈیلیٹ کیے گئے صفحات پر سے عائد پابندی ہٹائی جائے ورنہ ہم قانونی راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے‘‘۔

    قبل ازیں فیس بک انتظامیہ کی جانب سے نامور اداکار حمزہ علی عباسی نے کشمیری حریت پسند رہنما برہان مظفر وانی کی تصویر کے ساتھ ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس پر فیس بک انتظامیہ کی جانب سے اُن کا اکاؤنٹ کچھ وقت کے لیے معطل کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں متنازع کارٹون کی اشاعت پر حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو ہٹایا گیا تھا، جس پر اُن کے مداحوں اور دیگر مسلمان صارفین نے شدید احتجاج کیا بعد ازاں فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے اس کا نوٹس لیا اور اسے غلطی قرار دیتے ہوئے اداکار سے معذرت کی تھی۔

  • اے آر وائی نیوز کی 16ویں سالگرہ، ملک بھر میں تقریبات، عوام کی مبارک باد

    اے آر وائی نیوز کی 16ویں سالگرہ، ملک بھر میں تقریبات، عوام کی مبارک باد

    کراچی : اے آر وائی کی 16 ویں سالگرہ کے موقع پر ملک بھر کے دفاتر میں تقریبات کا انعقاد کیا جس میں مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کر کے ادارے کی خدمات کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی کی 16 ویں سالگرہ کے موقع پر کراچی بیورو آفس میں کیک کاٹنے کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

    Celeberaion-2

    اس موقع پر پیپلزپارٹی کے رہنماء و مشیر اطلاعات و نشریات سندھ مولا بخش چانڈیو نے اے آر وائی کی خدمات کو سراہا جبکہ تحریک انصاف کے رہنماؤں عارف علوی اور عمران اسماعیل نے بھی تقریب میں شرکت کر کے اے آر وائی کی خدمات کا اعتراف کیا۔

    Celeberation-3

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء خالد مقبول صدیقی نے سالگرہ کی مبارک باد دیتے ہوئے اے آر وائی کی قربانیوں کو سراہا اور اس کے روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا،علاوہ ازیں پاکستان عوامی تحریک، جماعت اسلامی و دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے اے آر وائی کو مبارک باد پیش کی گئی۔

    Celeberaion-2

    دوسری جانب کوئٹہ میں بھی اے آر وائی نیٹ ورک کی  16ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا، اس ضمن میں کوئٹہ پریس کلب پر شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ترجمان بلوچستان حکومت انوار الحق کاکڑ، ڈپٹی میئر کوئٹہ محمد یونس کے علاوہ صحافیوں نے بھی شرکت کی۔

    Celeberation-1

    ترجمان بلوچستان انوار الحق کاکڑ نے اے آر وائی  کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’اے آر وائی نے الیکٹرانک میڈیا کی دنیا میں مثبت راہیں متعین کی ہیں ‘‘۔

  • قائد ایم کیو ایم کی تقریر کے خلاف جڑواں‌ شہروں میں مظاہرے

    قائد ایم کیو ایم کی تقریر کے خلاف جڑواں‌ شہروں میں مظاہرے

    روالپنڈی/اسلام آباد: قائد ایم کیو ایم کی ملک کے خلاف متنازعہ تقریر کے  معاملے پر جڑواں شہروں میں مظاہرے کیے گئے اور برطانوی حکومت سے قائد ایم کیو ایم کو پاکستان حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر جماعت اسلامی، تحریک انصاف کی ذیلی تنظیم انصاف ٹائیگرز فورس کے علاوہ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کے ملازمین سمیت پاکستان سنی تحریک کی جانب سے مظاہرے کیے گئے۔

    اس موقع پر جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم، زبیر فاروق اور دیگر مقررین نے کہا کہ ’’قائد ایم کیو ایم خود مردہ باد ہیں، پاکستان زندہ باد تھا اور رہے گا، مقررین نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’’ملک کے خلاف اس طرح کی ہزرہ سرائی بغاوت ہے اور پاکستانی عوام کسی صورت ملک کے خلاف کوئی نازیبا الفاظ برداشت نہیں کرے گی‘‘۔

    پڑھیں:  لندن میں مقیم پاکستانیوں کا قائد ایم کیو ایم کی تقریر کے خلاف مظاہرہ

    مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ’’گزشتہ روز میڈیا ہاؤسز پر حملے اور ملک کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائے، پاکستان سنی تحریک کی جانب سے راولپنڈی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا گیا اور قائد ایم کیو ایم کے پتلے نذر آتش کیے گئے۔ مظاہرین نے قائد ایم کیو ایم کو پھانسی دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

  • کراچی میں بلدیاتی انتخابات: جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کا عدم اطمینان کا اظہار

    کراچی میں بلدیاتی انتخابات: جماعت اسلامی اورتحریک انصاف کا عدم اطمینان کا اظہار

    کراچی: تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے کراچی میں ہونے والے انتخابات میں رینجرز اورالیکشن کمیشن کے کردارپرعدم اطمینان کا اظہار کردیا ہے۔

    جماعت اسلامی کے امیرحافظ نعیم الرحمن نے اے آروائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کا بلدیاتی الیکشن ایم کیو ایم کوپلیٹ میں رکھ کردیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جعلی مینڈیٹ کی بنیادپرایم کیوایم کوکراچی پرمسلط کیا جارہا ہے، حکومتی مشینری بھی دھاندلی کے لئے استعمال ہورہی ہے۔

    حافظ نعیم نے الیکشن کمیشن سندھ کے سربراہ کواس سارے معاملے کا ذمہ دارقراردیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن پولنگ اسٹیشنوں پررینجرزموجود ہے وہاں قبضہ نہیں ہوا جبکہ فیڈرل بی ایریا کے پولنگ اسٹیشن پرایم کیوایم قابض ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ متعدد بار الیکشن کمیشن کوتحریری طور پر مطلع کیا کہ کراچی میں الیکشن کے دوران فوج تعینات کی جائےتاہم ہمارا یہ مطالبہ منظورنہیں کیا گیا۔


    رینجرزکے کردار سے مطمئن نہیں، عمران اسماعیل


    تحریک انصاف کے رہنماء عمران اسماعیل نے بلدیاتی انتخابات میں رینجرز کے کردار پرعدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں رینجرزکے کردارسے مطمئن نہیں ہیں، رینجرز نے ویسے انتظامات نہیں کئے جیسے عید الاضحیٰ پر کھالوں کی چھینا جھپٹی روکنے کے لئے کئے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ تھا کہ تمام پولنگ اسٹیشن کے اندراورباہر رینجرز تعینات کی جائے جو کہ نہیں ہوا ہے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن 2013 کی طرح شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا ہے

  • سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرتحریک انصاف سب سے آگے

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرتحریک انصاف سب سے آگے

    سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا تیسرا مرحلہ اپنے عروج پرہے اورہرطرف الیکشن کی گہما گہمی کا عالم ہے، اس موقع پرسوشل میڈیا کے صارفین بھی کسی سے کم نہیں ہیں اوراپنے اپنے طریقے سے اپنی سیاسی وابستگی کا اظہارکررہے ہیں۔

    اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پاکستان کی کیٹیگری میں زیادہ ترٹرینڈز آج ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے متعلق ہیں۔

    ٹویٹر پرگردش کرنے والے ٹرینڈزمیں تحریک انصاف کے حامیوں کی جانب سے تشکیل دیا جانے والا ٹرینڈ #VoteForBat سرفہرست ہے جبکہ دوسرے نمبر پرگردش کرنے والا ٹرینڈ #JeetKaNishanTEER پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان کی جانب سے تشکیل دیا گیا ہے۔

    tweet

    یہاں ہم ٹویٹرکے چند دلچسپ ٹویٹس آپ کے ساتھ شیئر کررہے ہیں۔

    ٹویٹر پر ایک صارف کا کہنا ہے کہ ووٹ صرف کاغذ کا ٹکڑا نہیں ہے کہ ڈبے میں ڈالا اور آگے بڑھ گئے بلکہ یہ کاغذ آپ کے خاندان اور اورآپ کے ملک کی بہتری کا ضامن ہے۔

     

      ایک اور صارف نے ٹویٹرپر لکھا کہ تبدیلی کے لئے، امن کے لئے، نئے پاکستان کے لئے باہرآئیں اوربلے کو ووٹ دیں۔

    ایک اورووٹر نے ایک طنزیہ تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کہ ووٹ ڈالنے سے پہلے اس تصویرکو غور سے دیکھ لیں اوراس کے بعد اپنا فیصلہ دیں۔

    ایک اورصارف کا کہنا ہے کہ ووٹ دینے سے پہلے سوچ لیں۔۔ یہ نظام ہمارے روشن مستقبل کے لئے آنے والی تبدیلی کا راستہ روک رہا ہے۔

    ایک صارف نے انتہائی دلچسپ تصویر پوسٹ کی ہے جس میں تحریک انصاف کی ایک کارکن پیپلز پارٹی کی رہنماء شیری رحمان کے ساتھ سیلفی لے رہی ہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمن نے بھی اپنی ووٹ کاسٹ کرتے ہوئے اپنی تصویر ٹویٹر پر اپنےمداحوں اور حامیوں کے ہمراہ شیئر کی ہے۔

    ایک صارف نے مخالف جماعت کی جانب سے اپنے حق میں پوسٹ کی جانے والی تصویر کا انتہائی دلچسپ پوسٹ مارٹم کیا ہے۔

    ایک صارف کاکہنا ہے کہ اگرکراچی ایم کیوایم کو ووٹ دیتا ہے تو پھرعمران خان کو کراچی کے عوام کے فیصلے اور مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہئے۔

    ایک اور صارف نے کہا ہے کہ ہم اپنے محبوب شہر کے ذمہ دار ہیں اوراپنے گھرکو طالبان اوران کے معاونت کاروں سے بچائیں گے۔

  • ایم کیوایم اندرون سندھ سے بسیں بھرکر’پولنگ ایجنٹ‘ لارہی ہے، عمران اسماعیل

    ایم کیوایم اندرون سندھ سے بسیں بھرکر’پولنگ ایجنٹ‘ لارہی ہے، عمران اسماعیل

    کراچی: تحریک انصاف اورجماعت اسلامی کے رہنماوٗں نے ایم کیوایم کی پریس کانفرنس کے جواب میں میڈیا سے گفتگو کی جس میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم کے پاس پولنگ ایجنٹ بھی نہیں ہیں۔

    تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے کراچی میں واقع ادارہ نورالحق میں صحافیوں سے گفتگو کی جس میں کہا گیا کہ ایم کیوایم حیدرآباد اورمیرپورخاص سے بسیں بھرکرپولنگ ایجنٹس لارہی ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ کل ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے تحریک انصاف نہیں بلکہ ایم کیوایم بائیکاٹ کرے گی۔

    پی ٹی آئی کے رہنما علی زیدی کا کہناتھا کہ متحدہ قومی مومنٹ تذبذب کا شکارہے۔

    پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی کے رہنما نعیم الرحمن نے اپنا پرانا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ کراچی میں الیکشن کے دوران پولنگ اسٹیشن کے اندربھی رینجرزاہلکارتعینات کئے جائیں۔

    کل بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں کراچی، ملتان اور راولپنڈٰی میں پولنگ ہورہی ہے اوراس سلسلے میں کراچی میں سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستارنے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےکہا تھا کہ مخالفین بلدیاتی انتخابات ملتوی کرانے میں ناکام رہے ہیں ممکن ہے کہ کل دوپہرتک مخالفین بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔