Tag: Jinnah Hopital

  • کراچی ائیرپورٹ دھماکے کے زخمیوں کی فہرست جاری

    کراچی ائیرپورٹ دھماکے کے زخمیوں کی فہرست جاری

    کراچی : ایئر پورٹ کے قریب ہونے والے دھماکے میں زخمی افراد کی فہرست جناح اسپتال انتظامیہ نے جاری کردی، واقعے میں مجموعی طور پر 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اس حوالے سے جناح اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ ایک خاتون سمیت10افراد کو زخمی حالت میں جناح اسپتال لایا گیا۔

    زخمیوں میں خاتون تسلیم،45سالہ عظیم، پولیس اہلکار وقار، محمد الیاس، محمد نعیم، عمر طارق، راعنوخان، حمزہ اور علی شامل ہیں جبکہ ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے۔

    علاوہ ازیں ایم کیوایم پاکستان کے اراکین قومی اسمبلی ارشد وہرہ، فرحان چشتی اور طحہ احمد نے جناح اسپتال پہنچ کر ایئرپورٹ دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا واقعہ ناقابل قبول ہے، متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریسکیو حکام نے واقعے میں 3 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع دی ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکے میں 2غیر ملکیوں سمیت3افراد جان سے گئے جبکہ 10افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    واقعے میں چار پولیس اور دو رینجرز اہلکاروں سمیت دس افراد زخمی ہوئے۔ ایک غیر ملکی سمیت دیگر زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ ہلاک غیر ملکیوں کی لاشیں نجی اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔

    علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو فون کرکے واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کرکے رپورٹ دینے کی ہدایت کی ہے۔

  • کار سوار بچے کی لاش جناح اسپتال ایمرجنسی کے باہر چھوڑ کر فرار

    کار سوار بچے کی لاش جناح اسپتال ایمرجنسی کے باہر چھوڑ کر فرار

    کراچی: شہر قائد کے بڑے سرکاری اسپتال پر نامعلوم کار سوار ایک 6 سالہ بچے کی لاش چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال ایمرجنسی کے باہر نامعلوم کار سواروں نے چھ سالہ بچے کی لاش رکھی اور افراتفری میں فرار ہو گئے، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہنڈا سوک کار میں 2 افراد سوار تھے۔

    فرار ہوتے ہوئے ڈرائیور نے بوکھلاہٹ میں اسپتال کے سیکیورٹی گارڈ کو بھی گاڑی سے روند ڈالا، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔

    جاں بحق بچے کے چہرے پر زخموں کے واضح نشانات موجود ہیں، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے پہنچ کر اسپتال کے سی سی ٹی وی کیمروں کا جائزہ لیا، پولیس کے مطابق جس گاڑی میں نامعلوم ملزمان آئے اس کا رجسٹریشن نمبر حاصل کر لیا گیا ہے، گاڑی محمد رضا کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

    دوسری جانب ترجمان جناح اسپتال جہانگیر درانی کے مطابق بچے کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا، بتایا گیا کہ بچے کا روڈ ایکسیڈنٹ ہوا تھا، ایمرجنسی کی پرچی بنوانے کا کہا گیا تو نا معلوم افراد فرار ہو گئے۔

  • جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر جانے والا ملزم گرفتار

    جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کر جانے والا ملزم گرفتار

    کراچی : پولیس نے جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑ کرجانے والوں میں سے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ ایک خاتون کی تلاش جاری ہے۔

    اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ملزم جبران عرف جمی اور سحرش نامی خاتون لاش کو جناح اسپتال چھوڑ کر فرار ہوئے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق مفرور خاتون کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، گرفتار ملزم جمی سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

    ڈی آئی جی عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ متوفیہ عائشہ کی موت کا مقدمہ اس کے والد کی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق گلستانِ جوہر کا رہائشی جمی لڑکی کو چند ماہ سے پارٹیوں میں بھیجا کرتا تھا، مزید ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

    یاد رہے کہ جناح اسپتال کراچی میں عائشہ نامی ایک ٹک ٹاکر لڑکی کی لاش والے واقعے کے حوالے سے یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ اس کو 4 مزید لڑکیوں کے ساتھ ایک بنگلے پر پہنچایا گیا تھا، ٹک ٹاکر لڑکی کا تعلق شیخوپورہ سے ہے۔

    ڈیفنس میں اسٹریٹ 32 پر قائم بنگلے کو واقعے کے بعد خالی کردیا گیا اس کے مکین گھر سے فرار ہوگئے، ذرائع کے مطابق لڑکی کی طبعیت نشے کی زیادتی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی، تاہم گزشتہ روز پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لڑکی میں نشے کے اوور ڈوز یا اس پر تشدد کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

  • کراچی : جناح اسپتال کی چوتھی منزل سے ایک شخص نیچے جاگرا

    کراچی : جناح اسپتال کی چوتھی منزل سے ایک شخص نیچے جاگرا

    کراچی : جناح اسپتال کے بچہ وارڈ (این آئی سی ایچ) کی چوتھی منزل سے ایک شخص گراؤنڈ فلور پرگرگیا، جسے فوری طور  پر  جناح ایمرجنسی وارڈ روانہ کردیا گیا۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹراین آئی سی ایچ پروفیسر ناصر سڈل نے بتایا ہے کہ رفاقت نامی شخص چوتھی منزل سے گراؤنڈ فلورجاتے ہوئے گرا۔

    انہوں نے بتایا کہ متاثرہ زخمی شخص کو انتہائی تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    پروفیسر ناصر سڈل کا کہنا تھا کہ متاثرہ شخص خود گرل پر جھول رہا تھا جس سے نیچے گرا تاہم واقعے کی مزید تحقیقات کررہےہیں۔

    ڈائریکٹراین آئی سی ایچ کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں متاثرہ شخص کو دیکھا جاسکتا ہے، گر کر زخمی ہونے والے شخص کی مختلف ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں۔

  • جناح اسپتال کے مردہ خانے کی خبر کے بعد ترجمان کی وضاحت

    جناح اسپتال کے مردہ خانے کی خبر کے بعد ترجمان کی وضاحت

    کراچی: جناح اسپتال کے مردہ خانے کی رپورٹ اے آر وائی نیوز پر نشر ہونے کے بعد ترجمان جناح اسپتال ڈاکٹراجمل یوسف زئی نے وضاحت بیان کردی۔

    ان کا کہنا ہے کہ پرانا مردہ خانہ جناح اسپتال کا حصہ نہیں ہے، مذکورہ مردہ خانہ ایم ایل او کی نگرانی میں آتا ہے، اس حوالے جناح اسپتال کی ذمہ داری نہیں ہے۔

    ڈاکٹر اجمل یوسف کے مطابق جناح اسپتال کا نیا مردہ خانہ فعال ہے، نیا مردہ خانہ جناح اسپتال انتظامیہ کے کنٹرول میں ہے، موٹر سائیکل سروس کےی خبر کا جناح اسپتال کسے کوئی تعلق نہیں۔

    دوسری جانب اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال کی مورچری ڈاکٹر سیمی جمالی کے دور میں بنی تھی، مورچری میں سندھ گورنمنٹ اور نجی بینک نے چندہ دیا تھا، ڈونرز کی مدد سے بننے والا نیا مورچری فعال ہے۔

    مزید پڑھیں : جناح اسپتال کا مردہ خانہ موٹر سائیکل سروس سینٹر میں تبدیل

    ذرائع کے مطابق ویڈیو میں دکھایا جانے والا مردہ خانہ ایس ایم سی کے استعمال میں آتا ہے، مذکورہ حصہ ایم ایل اوز استعمال کرتے ہیں۔

    اسپتال ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جے ایس ایم یو کا حصہ ہے، یہ ان ہی کی بنائی مورچری ہے، اس حصے میں رکھے جانے والے ملازم بھی جے ایس ایم یو ہی رکھتی ہے۔

  • جناح اسپتال میں 2 بچوں کی پیدائش کا دعویٰ، انکوائری مکمل

    جناح اسپتال میں 2 بچوں کی پیدائش کا دعویٰ، انکوائری مکمل

    کراچی: جناح اسپتال نے جڑواں بچوں کی پیدائش کے دعوے کے معاملے کی انکوائری مکمل کر لی، رپورٹ میں تعین ہو گیا کہ غلطی کہاں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں دو بچوں کی پیدائش کے معاملے میں کی جانے والی انکوائری رپورٹ میں دوسرا الٹرا ساؤنڈ کرنے والی ڈاکٹر قصور وار قرار دے دی گئی ہے۔

    انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرا الٹرا ساؤنڈ غلط کیا گیا، اور اس کے لیے والد سے پیسے بھی لیے گئے۔

    تاہم انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میرپور خاص سے ہونے والے پہلے الٹرا ساؤنڈ میں ایک ہی بچہ ظاہر ہے، جب کہ دوسرے الٹرا ساؤنڈ میں بچوں کا وزن بھی غلط لکھا گیا تھا۔

    انکوائری کے مطابق دوسرے الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ میں بچوں کی عمر، ایم آر نمبر، مریض کا نام اور ڈاکٹر کی شناخت واضح نہیں ہے، اس غلط رپورٹ نے اہل خانہ کو ذہنی دباؤ کا شکار بنایا۔

    انکوائری کمیٹی نے واضح کیا کہ جناح اسپتال کسی بھی غلط رپورٹ کا ذمہ دار نہیں ہے۔

    کیس کی تفصیلات

    یاد رہے کہ 16 فروری کو شہر قائد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ سے ڈلیوری کے بعد ایک نوزائیدہ بچہ مبینہ طور پر غائب کیے جانے کا کیس سامنے آیا تھا، بچے کے والد نے دعویٰ کیا تھا کہ الٹرا ساؤنڈ کے مطابق جڑواں بچوں نے جنم لینا تھا لیکن جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد ایک بچہ کچھ دیر بعد ہی غائب کر دیا گیا۔

    تاہم اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز نے والدین کو بتایا کہ صرف ایک ہی بچہ پیدا ہوا تھا جسے آپ کے حوالے کر دیا گیا ہے، مبینہ گمشدگی پر نوزائیدہ بچے کے والد نے متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرائی جس میں بچے کے والد کا مؤقف تھا کہ کچھ روز قبل کرائے گئے الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ کے مطابق 2 بچوں نے جنم لینا تھا۔

    جناح اسپتال ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا کو بتایا کہ مریضہ کی جانب سے دکھائی گئی رپورٹ میں الٹرا ساؤنڈ کسی پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا تھا، خاتون جب ایمرجنسی میں آئی تو ہمارے ڈاکٹرز نے ایمرجنسی میں الٹرا ساؤنڈ کیا، جس میں ایک بچہ ظاہر ہوا۔

    21 فروری کو ایس ایس پی ساؤتھ نے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، کورنگی اسپتال کے ڈاکٹرز کے بیانات بھی قلم بند کیے گئے۔