Tag: Jinnah Hospital Lahore

  • جناح اسپتال لاہور کے آپریشن ٹیبل، بیڈز، اے سی، وھیل چیئرز غائب

    جناح اسپتال لاہور کے آپریشن ٹیبل، بیڈز، اے سی، وھیل چیئرز غائب

    لاہور (05 اگست 2025): جناح اسپتال لاہور میں ری ویمپنگ کے دوران قیمتی سامان غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں آپریشن ٹیبل، بیڈز، اے سی، وھیل چیئرز اور فرنیچر اچانک غائب ہونے پر محکمہ صحت نے نوٹس لیا، تین رکنی کمیٹی نے تحقیقات کے بعد محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کو حیران کن رپورٹ فراہم کی۔

    بتایا گیا کہ اسپتال سے غائب اشیا میں او ٹی ٹیبلز، بیڈز، اے سی، وہیل چیئرز اور فرنیچر شامل ہیں، جن کی مالیت 1 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد ہے، یعنی قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔


    کیا پمز میں سانپ کے کاٹے کی ویکسین نہیں ہے؟ زیر گردش ویڈیو کے حقائق سامنے آ گئے


    اس رپورٹ کے بعد محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے ڈاکٹر شبیر حسین کو سامان غائب ہونے پر شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 7 روز میں وضاحت نہ دی گئی تو ان کے خلاف یک طرفہ کارروائی ہوگی۔

    شوکاز نوٹس کے مطابق محکمے کو 3 رکنی کمیٹی کی جانب سے ڈاکٹر شبیر پر سنگین بدعنوانی کے شواہد دیے گئے ہیں، اور یہ بتایا گیا ہے کہ مہنگا طبی سامان جان بوجھ کر غائب کیا گیا، جس سے قومی خزانے کو 1 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔

    شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ محکمہ صحت نے یہ معاملہ پیڈا ایکٹ 2006 کے تحت اٹھایا ہے، اگر وضاحت نہ دی گئی تو محکمہ صحت کی جانب سے ڈاکٹر شبیر حسین کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

  • جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹر غیر حاضر رہ کر تنخواہیں لیتے رہے، محکمہ صحت کا انکشاف

    جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹر غیر حاضر رہ کر تنخواہیں لیتے رہے، محکمہ صحت کا انکشاف

    لاہور: جناح اسپتال لاہور کے ڈاکٹروں نے حکومت کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگا دیا ہے، محکمہ صحت نے اسپتال میں غیر حاضر لیکن تنخواہ لینے والے 6 ڈاکٹرز دھر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے یورولوجی ڈیپارٹمنٹ کے 6 غیر حاضر ڈاکٹرز کے خلاف پیدا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، مخصوص گروہ کی جانب سے ڈاکٹروں کو ملی بھگت کے ساتھ بیرون ملک روانہ کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔

    مذکورہ ڈاکٹرز میں وومن میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مدیحہ لیاقت، میڈیکل آفیسرز ڈاکٹر محمد افضال، ڈاکٹر عبدالباسط ، ڈاکٹر محمد احمد، ڈاکٹر محمد حفیظ اور سینئر رجسٹرار ڈاکٹر عابد حسین شامل ہیں، انھیں و دیگر کو شوکاز نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔ دیگر افراد میں وہ گروہ شامل ہے جو ہر ماہ تنخواہوں اور حاضری کی تصدیق کیا کرتا تھا۔

    مراسلے کے مطابق ڈاکٹرز کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے 7 دن کے اندر جواب طلب کر لیا گیا ہے، مراسلے میں کہا گیا کہ ڈاکٹرز عرصہ دراز سے اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضر رہے، انھوں نے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے غفلت برتی اور غیر حاضر ہونے کے باوجود تنخواہیں وصول کیں۔

    نجی کمپنی کے انجکشن ”ویکسا“ کا استعمال فوری روکنے کا حکم

    محکمہ صحت کے مطابق ڈاکٹروں کے طرز عمل سے سرکاری خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچا ہے، اور مذکورہ ڈاکٹر اسپتال کے قواعد و ضوابط اور پیشہ وارانہ اخلاقیات کی سنگین خلاف ورزی کے مرتکب بھی ہوئے۔

  • جناح اسپتال لاہور کے وارڈ بوائے کی فائرنگ، کئی زخمی

    جناح اسپتال لاہور کے وارڈ بوائے کی فائرنگ، کئی زخمی

    لاہور: جناح اسپتال کے وارڈ بوائے کی فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال میڈیکل کالج میں اپیکا کے ایڈیشنل مرکزی سیکریٹری لالہ اسلم قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے ہیں۔

    علامہ اقبال میڈیکل کالج میں اپیکا کی تقریب ہو رہی تھی، تقریب کے اختتام پر ظفر نامی وارڈ بوائے نے فائرنگ کر کے تین ملازمین کو زخمی کر دیا۔

    فائرنگ سے اپیکا کے عہدے دار لالہ اسلم بھی شدید زخمی ہو گئے ہیں، لالہ اسلم اور دیگر دو ملازمین وقاص اور عرفان کو جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں داخل کر کے طبی امداد دی جا رہی ہے۔

    دوسری طرف فائرنگ کرنے والے ملازم ظفر کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ظفر کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ جناح اسپتال لاہور میں وارڈ بوائے ہے۔

  • ویڈیو بنا کر نرس کو بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر سے متعلق محکمہ صحت کا اہم قدم

    ویڈیو بنا کر نرس کو بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر سے متعلق محکمہ صحت کا اہم قدم

    لاہور: قابل اعتراض ویڈیو بنا کر نرس کو بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر سے متعلق محکمہ صحت پنجاب نے اہم قدم اٹھا لیا، ڈاکٹر کو نوکری سے نکال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں ایک نرس کی برہنہ ویڈیو بنا کر انھیں بلیک میل کرنے والے ڈاکٹر عبداللہ حارث کو ملازمت سے برخاست کر دیا گیا، اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ملزم ڈاکٹر عبداللہ حارث جناح اسپتال میں بطور ڈاکٹر تعینات ہے، ملزم کے خلاف خاتون نرس نے نازیبا ویڈیو بنانے کی شکایت کی تھی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر عبداللہ حارث کے خلاف نرس کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے، انھیں ملازمت سے برخواست کر دیا گیا ہے۔

    لیڈی ڈاکٹر اور نرسز کی نازیبا ویڈیو بنانے والا ڈاکٹر گرفتار

    یاد رہے کہ جناح اسپتال کی ایک نرس کو بلیک میل کرنے کے الزام میں ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ درج کر کے ڈاکٹر حارث کو گرفتار کر لیا تھا۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق ڈاکٹر نشہ آور مشروب پلا کر نرسز اور لیڈی ڈاکٹرز کی نازیبا ویڈیو بناتا تھا۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کے پاس سے دو موبائل فونز برآمد ہوئے، جن میں نرسز اور لیڈی ڈاکٹرز کی 50 ویڈیوز موجود تھیں، ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • مریم نواز کی جناح اسپتال آمد، سر پرکیمرہ لگ گیا، راستے بند مریض پریشان

    مریم نواز کی جناح اسپتال آمد، سر پرکیمرہ لگ گیا، راستے بند مریض پریشان

    لاہور : سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملنے کیلئے اسپتال آنے والی ان کی صاحبزادی مریم نواز کے سر پر کیمرہ لگ گیا، جس کے باعث انہیں معمولی چوٹ آئی، اس موقع پر مختلف وارڈز کے راستے بند ہونے سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے جناح اسپتال میں مریم نواز اپنے والد کی تیمار داری کیلئے آئیں تو گیٹ پر کارکنوں اور میڈیا نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی، اس موقع پر دھکم پیل کے باعث ان کے سر پر ایک نیوز چینل کا کیمرہ زور سے سر پر لگا، جس کے باعث انہیں بہت معمولی چوٹ آئی تاہم درد کے باعث وہ اپنے سر پر کافی دیر تک ہاتھ رکھے رہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا بھی یہی کہنا ہے کہ مریم نواز کے سر پرکیمرہ لیگی کارکنان اور گارڈز کی دھکم پیل کے باعث لگا، دوسری جانب سیکیورٹی کا عملہ واقعے کا سارا ملبہ کیمرہ مینوں پر ڈالنے کی کوشش میں مصروف ہے۔

    سیکیورٹی گارڈ کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے سر پر کیمرہ بے دھیانی میں لگا یا جان بوجھ کر ماراگیا؟ اس کے حقائق جانیں گے، سر پر کیمرہ لگنے کی فوٹیج پولیس کو دکھائی جارہی ہے، جس کیمرہ مین کا کیمرہ مریم کے سر پر لگا اسے بھی طلب کیا جائے۔

    علاوہ ازیں مریم نواز کی لاہور کے جناح اسپتال آمد تیمارداروں کے لیے زحمت بن گئی، اسپتال میں والد کی عیادت کی۔ واپسی پراسپتال کی راہداریاں بند کرادیں گئیں، مریض اور تیماردار رُل گئے۔

    مریم نواز اپنے والد سے ملنے کے بعد جب جناح اسپتال سے روانہ ہوئیں تو سیکیورٹی کے سخت انتطامات کیے گئے تھے، اس موقع پر اسپتال کے مختلف وارڈز کے راستے بند کردیئے گئے، راستے بند ہونے کے باعث مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

  • نواز شریف کے نئے ٹیسٹ کرانے پڑے تو کرائیں گے، ڈاکٹر عارف تجمل

    نواز شریف کے نئے ٹیسٹ کرانے پڑے تو کرائیں گے، ڈاکٹر عارف تجمل

    لاہور :ڈاکٹرعارف تجمل  کا کہنا ہے نوازشریف کی پرانی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا، اگر نئے ٹیسٹ کرانے پڑے تو کرائیں گے ، جناح اسپتال میں تمام ٹیسٹوں کی سہولت موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج ڈاکٹرعارف تجمل نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا نواز شریف کے نئے ٹیسٹ کرانے پڑے تو کرائیں گے، جناح اسپتال میں آنیوالا ہر مریض ہمارے لئے اہم ہے، دیگر مریضوں کو دی جانیوالی سہولتیں نواز شریف کو دی جارہی ہیں۔

    ڈاکٹرعارف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی پرانی رپورٹس کا جائزہ لیاجائے گا ، وہ ایک جگہ سیٹل ہوگئے تو بورڈ اپنا کام شروع کرےگا، گائنی یونٹ میں رکھنے کا فیصلہ انتظامیہ معاملات دیکھ کر کیا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا نواز شریف کے ساتھ سیکیورٹی ہے اس کی وجہ سے انتظامات کرنے پڑے، جناح اسپتال میں تمام ٹیسٹوں کی سہولت موجود ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم نواز شریف کو سخت سیکیورٹی کے حصار میں کوٹ لکھپت جیل سےجناح اسپتال پہنچایا گیا ، پروفیسرعارف تجمل کا کہنا تھا کہ اسپتال میں ہر علاج کی سہولت ہے،چیک اپ سے پہلےکچھ کہناقبل ازوقت ہے، کارڈیالوجی کی سہولت ہے اور اچھے پروفیسرز ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل

    جناح اسپتال منتقل کرنےسے جیل کے ڈاکٹرزنے نوازشریف کا طبی معائنہ کیا، ان کا بلڈ پریشر،شوگرسمیت دیگرٹیسٹ کیےگئے ، ڈاکٹرز کے مطابق نوازشریف کو آج بھی ہلکا بخار ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو جناح اسپتال منتقل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔

    دوسری جانب لاہور پولیس نے نواز شریف کی اسپتال منتقلی اور سیکیورٹی کیلئے پلان تشکیل دے دیا ہے، اسپتال میں تین شفٹوں میں اہلکار تعینات کئے جائیں گے، ایک ڈی ایس پی، دو انسپکٹر اور 80 اہلکار ایک شفٹ میں تعینات ہوں گے۔

    ایلیٹ فورس اور سادہ لباس میں الگ الگ نفری تعینات ہو گی اور سیکیورٹی کے انچارج ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم ہوں گے، نوازشریف کےکمرےکوسب جیل ڈکلیئرکردیاجائےگا اور وارڈکےباہرجیل عملہ تعینات ہوگا۔

    صرف حکومت کے تشکیل کردہ ڈاکٹرز کے بورڈ کو کمرہ تک رسائی ہو گی اورنواز شریف کے کمرے کو جانے والے راستے پر تمام ڈاکٹرز اور رشتہ داروں کی تین جگہ چیکنگ کی جائے گی۔

  • جناح اسپتال کی ڈاکٹرپراسرارحالات میں مردہ پائی گئیں

    جناح اسپتال کی ڈاکٹرپراسرارحالات میں مردہ پائی گئیں

    لاہور:جناح اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر پراسرار حالات میں مردہ پائی گئیں، وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر صحت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے جناح اسپتال کی لیڈی ڈاکٹر عروشہ مرزا گرلز ہاسٹل کے اپنے کمرے میں مردہ حالت میں پائی گئیں ، ان کے ہاتھ پر’کینولا‘ بھی لگا ہوا تھا ، خیال کیا جارہا ہے کہ کسی غلط انجکشن کے سبب ان کی موت واقع ہوئی ۔۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزادر نے سی سی پی او کو ہدایت کی کہ جامع تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے اور واقعے سے متعلق حقائق جلد منظرعام پرلائے جائیں۔دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی ڈاکٹر کی پراسرار موت کے واقعے کا نوٹس لے کر ایم ایس جناح اسپتال کو واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

    محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق تحقیقات کے بعد ہی لیڈی ڈاکٹر کی موت کا سبب معلوم ہو پائے گا، تاہم ڈاکٹر کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کردیا ہے۔ لیڈی ڈاکٹر کا تعلق پنجاب کے شہر گجرات سے تھا۔

    جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر عاصم کا کہنا ہے کہل عروشہ مرزا پوسٹ گریجوایشن کررہی تھیں، وہ ایم ایس گائنی کی اسٹوڈنٹ تھیں اور روٹیشن پر سرجیکل یونٹ ون میں کام کررہی تھیں۔

  • زہرہ بی بی کی موت کا ذمہ دار نجی اسپتال قرار، انکوائری کمیٹی تشکیل

    زہرہ بی بی کی موت کا ذمہ دار نجی اسپتال قرار، انکوائری کمیٹی تشکیل

    لاہور : جناح اسپتال لاہور میں ٹھنڈے فرش پردم توڑنے والی زہرہ بی بی کی موت کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا ہے۔ محکمہ صحت پنجاب نےغفلت کا قصوروار نجی اسپتال کو قرار دے دیا۔ مزید تحقیقات کے لئے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں بستر نہ ملنے سے ٹھنڈے فرش پر جان دینے والی خاتون زہرا بی بی کا معاملہ اور پیچیدہ ہوگیا ہے۔

    محکمہ صحت پنجاب نے ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے سارا الزام نجی اسپتال کے سر تھوپ دیا، محکمہ صحت پنجاب کادعویٰ ہے کہ زہرہ بی بی کی موت جناح اسپتال میں بستر نہ ملنے کی وجہ سے نہیں بلکہ نجی اسپتال کی جانب سے علاج میں غفلت برتنے سے ہوئی۔

    محکمہ صحت کےمطابق زہرہ بی بی جناح اسپتال لاہور آنے سے پہلے نجی اسپتال علاج کے لئے گئی تھی جہاں غفلت کا مظاہرہ کیاگیا، پی ایم ڈی سی نےنجی اسپتال کی انکوائری کے لئےکمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    مزید پڑھیں : جناح اسپتال میں خاتون کی موت : ایم ایس کے بعد مزید تین ڈاکٹرزمعطل

    نوٹیفکیشن کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔ کمیٹی اپنی رپورٹ تیرہ جنوری کو پیش کرے گی۔

    یاد رہے کہ جناح اسپتال لاہور میں فرش پر جاں بحق ہونیوالی خاتون زہرا بی بی کے معاملے پر اسپتال کے ایم ایس سمیت چار ڈاکٹرز کو معطل کیا جا چکا ہے۔

  • جناح اسپتال میں خاتون کی موت : ایم ایس کے بعد مزید تین ڈاکٹرزمعطل

    جناح اسپتال میں خاتون کی موت : ایم ایس کے بعد مزید تین ڈاکٹرزمعطل

    لاہور : جناح اسپتال لاہورمیں خاتون کی المناک موت کے معاملے پر ایم ایس کے بعد مزید تین ڈاکٹرز معطل کر دیئے گئے۔ انکوائری کمیٹی نے پی آئی سی کو کلین چٹ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپتال کے ٹھنڈے فرش پر تڑپ تڑپ کر جان دینے والی زہرہ بی بی کے ساتھ کیا ہوا تھا۔ چند روز پہلے قصور کی زہرہ بی بی کو تشویشناک حالت میں رات گئے پی آئی سی لایا گیا۔ مریضہ کو جنرل اسپتال والوں نے امراض قلب کے اسپتال بھیجا، دل کے ڈاکٹرز نے مریضہ کے علاج سے انکار کر دیا۔

    پی آئی سی انتظامیہ نے زہرہ بی بی کو جناح اسپتال بھیج دیا۔ جہاں وہ فرش پر تڑپتے ہوئے چل بسی۔ بعد ازاں انکوائری میں تحقیقاتی کمیٹی نے پی آئی سی کو کلین چٹ دیدی۔

    پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیولوجی کے چیئرمین پروفیسر ندیم حیات خادم اعلیٰ پنجاب کے دوست نکلے اور دوستی کام آ گئی۔ جسس کے بعد تحقیقاتی کمیٹی نے کلین چٹ دے دی۔ پی آئی سی کے ڈاکٹرز واقعے میں ملوث ہونے کے باوجود بچ گئے۔

    مزید پڑھیں: لاہور: جناح اسپتال میں بوڑھی مریضہ کا ٹھنڈے فرش پر علاج، مریضہ دم توڑ گئی

    اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد جناح اسپتال کے ایم ایس کو معطل کر دیا گیا تھا۔ آج جناح اسپتال کے ایک اور جنرل اسپتال کے دو ڈاکٹرز بھی معطل کر دیئے گئے۔

    مزید پڑھیں : جناح اسپتال میں مریضہ کی ہلاکت: وزیر اعلیٰ پنجاب سخت برہم

    صوبائی وزیر صحت نے چوبیس گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ خادم اعلیٰ نے مریضہ کے لواحقین سے تعزیت بھی کی تھی مگر سرکاری وسائل سے مالا مال انکوائری کمیٹی سات روز گزرنے کے باوجود رپورٹ مکمل نہ کر سکی۔

  • اسپتال میں خاتون کی ہلاکت: اے آر وائی کے نمائندے کودھمکیاں

    اسپتال میں خاتون کی ہلاکت: اے آر وائی کے نمائندے کودھمکیاں

    لاہور : جناح اسپتال لاہور میں ٹھنڈے فرش پرخاتون کی ہلاکت کی خبر نشر کرنا اے آر وائی نیوز کا جرم بن گیا، اے آر وائی نیوز کے نمائندے کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، آئندہ اسپتال آئے تو نتائج کی ذمہ داری تم پر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال لاہور میں ہونے والی خاتون کی ہلاکت کی خبر چلانے پر اے آر وائی نیوز کے نمائندے کو دھمکی آمیز فون کال موصول ہوئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے حسن حفیظ نے سب سے پہلے جناح اسپتال میں خاتون کو زمین پر لٹا کر علاج کرنے کی خبردی تھی، نمائندے کو کال کرکے کہا جارہا ہے آپ اسپتال کو بدنام کررہے ہیں۔

    آئندہ اسپتال آنے پر نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔ نمائندہ حسن حفیظ کے مطابق دھمکی آمیز کال کرنے والے نے خود کو ایم ایس ڈاکٹر ظفر یوسف کا پروٹوکول افسر ظاہر کیا، او یہ دھمکی آمیزکال فون نمبر 03121433188 سے کی گئی۔

    نمائندے کے مطابق اس سے قبل ایم ایس نے بھی دوپہر کو فون کر کے مجھ سے اتنا کہا کہ آپ آئندہ اسپتال مت آئیے گا،

    واضح رہے کہ جناح اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر ظفر یوسف اس سے پہلے لیڈی ولنگٹن اسپتال میں ایم ایس تھے۔ جہاں سیڑھیوں پر ایک خاتون نے بچے کو جنم دیا تھا، اس طرح دو واقعات پر معاملے کی تحقیقات میں ان کو کلیئر قرار دے دیا گیا تھا، بجائے اس کے کہ ان کو برطرف کیاجاتا متعلقہ حکام نے ان کو اس سے بڑے اسپتال کا ایم ایس مقرر کردیا۔

    مزید پڑھیں: لاہور: جناح اسپتال میں بوڑھی مریضہ کا ٹھنڈے فرش پر علاج، مریضہ دم توڑ گئی

     یاد رہے کہ جناح اسپتال لاہورمیں قصور کی رہائشی مریضہ زہرہ بی بی نامی خاتون نے اسپتال انتظامیہ کی جانب  ۔سے علاج کی سہولیات فراہم نہ ہونے پراسپتال کے فرش پر ہی تڑپ تڑپ کر جان دے دی تھی۔