Tag: JINNAH HOSPITAL

  • جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش، عائشہ 4 مزید لڑکیوں کے ساتھ بنگلے پر پہنچائی گئی تھی

    جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش، عائشہ 4 مزید لڑکیوں کے ساتھ بنگلے پر پہنچائی گئی تھی

    کراچی: جناح اسپتال کراچی میں لڑکی کی لاش والے واقعے میں معلوم ہوا کہ عائشہ کو 4 مزید لڑکیوں کے ساتھ بنگلے پر پہنچایا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں جمعہ کو کچھ افراد عائشہ نامی ایک ٹک ٹاکر لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کو ڈیفنس خیابان صبا اسٹریٹ 32 سے اسپتال پہنچایا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق لڑکی کو اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہونے والے افراد خیابان صبا کے کارنر پر گاڑی چھوڑ کر فرار ہوئے تھے، جو بنگلے سے چند گز کے فاصلے پر ہے۔

    جناح اسپتال لڑکی کی لاش: ٹک ٹاکر لڑکی کا تعلق شیخوپورہ سے ہے

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکی کو ندیم نامی شخص نے گزشتہ رات 4 لڑکیوں سمیت مذکورہ مقام پر پہنچایا تھا، اسٹریٹ 32 پر قائم بنگلے کو واقعے کے بعد خالی کر لیا گیا ہے۔

    جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش لانے والی کار کس کی ہے؟ اہم انکشاف

    ذرائع کے مطابق لڑکی کی طبعیت نشے کی زیادتی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی، تاہم گزشتہ روز پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ لڑکی میں نشے کے اوور ڈوز یا اس پر تشدد کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

    جناح اسپتال سے ملنے والی لڑکی کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل

    بنگلے کا مالک اور منیجر طارق نامی شخص ہے، جو واقعے کے بعد سے بنگلہ خالی کر کے فرار ہو گیا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو ندیم نامی شخص لے کر آیا تھا۔

    جناح اسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑنے والےکون تھے؟ تصاویر سامنے آگئیں

  • کراچی پولیس آفس حملہ : شہداء اور زخمیوں کی فہرست جاری

    کراچی پولیس آفس حملہ : شہداء اور زخمیوں کی فہرست جاری

    کراچی : شاہراہ فیصل پر قائم کراچی پولیس آفس پر حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے دہشت گردوں کو ہلاک کرکے عمارت کو کلیئر قرار دے دیا۔

    کراچی : کے پی او حملہ میں فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کو جناح اسپتال میں طبی امداد کی فراہمی کیلئے منتقل کیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے جناح اسپتال انتظامیہ نے شہداء اور زخمیوں کی فہرست جاری کردیہے جس کے مطابق حملے میں پولیس اہلکار سمیت 2افراد شہید جبکہ پولیس و رینجرز کے12جوان زخمی ہوئے۔

    شہید ہونے والوں میں30سالہ پولیس اہلکار غلام عباس اور37سالہ خاکروب اجمل جان کی بازی ہار گیا، زخمیوں میں6رینجرز اہلکار،5پولیس اہلکار اور ایک ایدھی رضاکار شامل ہے۔

    جناح اسپتال کی جاری فہرست کے مطابق دو افراد شہید رینجرز اور پولیس افسران اور جوانوں سمیت بارہ زخمی ہوگئے۔

    جن میں30 سالہ پولیس اہلکار غلام عباس شہید جبکہ 37سالہ خاکروب اجمل میسحی ولد سلیم مسیح ڈیوٹی کے دوران جاں بحق ہوا۔

    6رینجرز اہلکار زخمی ہوئے جن میں طاہر ولد امجد عمر 26 سال، عبدالرحیم ولد شان محمد عمر 40 سال، عمران ولد یونس عمر 35 سال، آفتاب ولد عبدالنبی عمر30سال، عمیر ولد نامعلوم اور محمد لطیف ولد فیال بادشاہ عمر 28 سال شامل ہیں۔

    فہرست کے مطابق زٰخمی ہونے ہونے والے پولیس اہلکار و افسران میں عبدالطیف ولد محمد نواز عمر 50سال، حاجی عبدالرزاق ولد نامعلوم عمر55 سال، عبدالخالق ولد بندو خان عمر48سال، رضوان ولد غلام مشتاق پولیس کانسٹیبل ایس ایس یو، ضراب ولد نامعلوم ہیڈ کانسٹیبل شامل ہیں اس کے علاوہ زخمیوں میں ایدھی رضاکار ساجد بلوچ ولد حنیف عمر28سال شامل ہے۔

    جناح اسپتال کی انتظامیہ کے مطابق اسپتال میں مجموعی طور پر4 افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں، جس میں شہید رینجرز اہلکار کی شناخت24سالہ تیمور کے نام سے ہوئی، شہید پولیس اہلکار کی شناخت30 سالہ غلام عباس کے نام سے ہوئی، اور ایک عام شہری کی شناخت37سالہ امجد کے نام سے ہوئی جو کے پی او میں خاکروب تھا، اس کے علاوہ 25سالہ نامعلوم شخص کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

  • جناح اسپتال جڑواں بچوں کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش

    جناح اسپتال جڑواں بچوں کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش

    کراچی: جناح اسپتال میں جڑواں بچوں کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال کراچی سے جڑواں بچوں میں سے ایک کے اغوا کے معاملے پر ڈاکٹر طارق کی سربراہی میں اسپتال کی تحقیقاتی کمیٹی نے رپورٹ محکمہ صحت کو پیش کر دی۔

    رپورٹ میں والدین کا دعویٰ مسترد کر دیا گیا ہے، کمیٹی نے تمام متعلقہ افراد کے بیانات ریکارڈ کیے۔

    رپورٹ کے مطابق جڑواں بچوں سے متعلق والدین کا مؤقف درست نہیں، والدین کی جمع کرائی گئی 14 ہفتے کی الٹرا ساؤنڈ رپورٹ درست ہے، جس میں صرف ایک بچے کی نشان دہی ہوئی تھی۔

    جناح اسپتال میں 2 بچوں کی پیدائش کا دعویٰ، انکوائری مکمل

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لانڈھی کورنگی کی لیب سے دوسری الٹرا ساؤنڈ رپورٹ میں بچوں کی تعداد، عمر، مریضہ کا نام، ایم آر نمبر اور ڈاکٹر کا نام تک نہیں ہے۔

    دوسری طرف بچی کے والد نے کمیٹی کی رپورٹ مسترد کر دی ہے، اور سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق 5 فروری 2021 کو حمیرا زوجہ خالد کو سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی سے جناح اسپتال لایا گیا تھا، 6 فروری کو سی سیکشن آپریشن کے ذریعے ایک بچی کی ولادت ہوئی تھی، تاہم بچی کے والد نے 2 بچوں کا دعویٰ کر دیا تھا۔

    والدین کی درخواست پر سینئر ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، ذرائع ابلاغ پر بغیر تصدیق کے خبریں چلتی رہیں جس کے پیش نظر کمیٹی تشکیل دی گئی، میڈیکل کمیٹی نے کہا کہ 18 اور 23 فروری کو شکایات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس کے بعد اپنی رپورٹ مرتب کر کے محکمہ صحت کو ارسال کر دی ہے۔

  • بڑی کامیابی ، پاکستان میں کورونا کےعلاج کیلیے کل سے پلازمہ تھراپی کا فیصلہ

    بڑی کامیابی ، پاکستان میں کورونا کےعلاج کیلیے کل سے پلازمہ تھراپی کا فیصلہ

    کراچی: جناح اسپتال میں کورونا کےعلاج کے لیے کل سے پلازمہ تھراپی کا فیصلہ کرلیا گیا، ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہرشمسی نے کہا کہ جناح اسپتال کراچی میں پہلی بار کلینکل ٹرائل شروع کررہا ہے، کوویڈ کے ایک مریض کو 4 گھنٹے میں پلازمہ لگادیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح اسپتال میں کوروناکےعلاج کے لیے کل سے پلازمہ تھراپی کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ چند دن میں پلازما پیسیو امیونائزیشن تھراپی شروع کردی جائے گی۔

    اس حوالے سے جناح اسپتال اوراین آئی بی ڈی کےدرمیان مفاہمت کی یادداشت پردستخط کئے گئے ، جناح اسپتال کی سیمی جمالی جبکہ این آئی بی ڈی کے طاہر شمسی نے دستخط کیے۔

    جناح اسپتال میں پلازمہ تھراپی پر2ڈکٹروں کو فوکل پرسن مقررکردیاگیا ہے جبکہ جناح اسپتال کی سربراہ سیمی جمالی پلازمہ تھراپی کی نگران ہوں گی۔

    ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہرشمسی نے کہا کہ خوشی ہےاین آئی بی ڈی کو کوویڈ19کے علاج کے لیے مقرر کیا گیاہے، جناح اسپتال کراچی میں پہلی بار کلینکل ٹرائل شروع کررہا ہے۔

    ڈاکٹر طاہرشمسی نے بتایا کہ کوویڈ کے ایک مریض کو 4 گھنٹے میں پلازمہ لگادیا جائے گا ، انشااللہ 2 سے4 دن میں مریض میں بہتری آنا شروع ہوجائے گی۔

    بعد ازاں این آئی بی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی جناح اسپتال پہنچے اور جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈایریکٹرڈاکٹر سیمی جمالی سے ملاقات کی ، ملاقات میں پیسو ایمونائزیشن کےحوالے سےمختلف امور پرتبادلہ خیال کیا گیا ، محکمہ صحت سندھ کو پیش رفت سے مکمل آگاہ اور منظوری لی جائے گی۔

  • جناح اسپتال میں آتشزدگی : نوزائیدہ بچی انکیوبیٹر میں جھلس کر جاں بحق

    جناح اسپتال میں آتشزدگی : نوزائیدہ بچی انکیوبیٹر میں جھلس کر جاں بحق

    کراچی : جناح اسپتال کے بچہ وارڈ آگ لگنے سے نوزائیدہ بچی انکیوبیٹر کے اندر ہی جھلس کر جاں بحق ہوگئی، آگ لگنے کی میں وجہ تاحال معلوم نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح اسپتال کے بچہ وارڈ قومی ادارہ برائے امراض اطفال (این آئی سی ایچ) کے آئی سی یو میں موجود ایک انکیوبیٹرمیں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔

    اس حوالے سے اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ اس قدر تیزی سے لگی کہ عملے کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں مل سکا۔

     آگ لگنے سے آئی سی یو کے انکیوبیٹر میں موجود نوزائیدہ بچی انکیوبیٹر کے اندر ہی جل کر شدید زخمی ہوگئی جسے فوری طور پرطبی امداد دی گئی بعد ازاں نوزائیدہ بچی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق آگ لگنے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل این آئی سی وی ڈی کے آپریشن تھیٹر میں بھی آگ لگنے کا واقعہ پیش آچکا ہے۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ شیراز نذیر نے میڈیا کو بتایا ہے کہ جناح اسپتال انتظامیہ نے واقعہ سے متعلق پولیس کو آگاہ نہیں کیا، انکیوبیٹر میں آگ لگنے سے بچی کی موت کا میڈیا سے معلوم ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ نے واقعہ پر پولیس کو آگاہ نہیں کیا، واقعہ کی اطلاع ملتے ہیں صدر پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی تھی، متوفی بچی کے لواحقین سے رابطہ کیا جارہا ہے

    وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے این آئی سی ایچ کے انکیوبیٹر میں آگ لگنے کا نوٹس لے لیا، وزیراعلٰی نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی سی ایچ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے انکیوبیٹر میں آگ لگنے سے بچی کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین سے افسوس کا اظہار کرتا ہوں میں والدین خاص طور پر والدہ کے درد کو محسوس کررہا ہوں، علاوہ ازیں سید مراد علی شاہ نے این آئی سی ایچ انتظامیہ کو ضروری اقدامات کی ہدایت بھی دی ہے۔

  • جناح اسپتال کراچی کے گائنی وارڈ میں آگ لگ گئی

    جناح اسپتال کراچی کے گائنی وارڈ میں آگ لگ گئی

    کراچی: شہر قائد میں جناح اسپتال کے گائنی وارڈ میں آگ لگ گئی، جس سے وارڈ میں موجود سامان جل کر راکھ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی کے گائنی وارڈ میں آتش زدگی کے واقعے میں روم میں موجود سامان جل گیا، فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ ایک گاڑی کی مدد سے آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق آگ کے باعث کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، آگ ایمرجنسی کے ایک روم میں لگی، آگ کے باعث روم میں موجود سامان جل گیا، آگ لگنے کی وجہ کا تاحال تعین نہیں ہو سکا۔

    قومی ادارہ برائے امراض قلب کے آپریشن تھیٹر میں آگ

    ڈپٹی ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سلیمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس وارڈ میں آگ لگی تھی وہ فنکشنل نہیں تھا، چلڈرن وارڈ کی نرسری غیر فعال ہے، فائر بریگیڈ نے بر وقت پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔

    محمد سلیمان نے بتایا کہ تحقیقات کے بعد آگ لگنے کی وجہ معلوم ہو سکے گی، آگ سے ایک انکیوبیٹر اور 2 اسٹریچر متاثر ہوئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آتش زدگی کا واقعہ رات ایک بجے کے قریب پیش آیا، اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی گاڑی پہنچ گئی تھی، جس نے کافی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پایا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کی پہلی منزل پر بھی آگ لگ گئی تھی، ریسکیو کا کہنا تھا کہ آگ پہلی منزل پر آپریشن تھیٹر میں لگی، دل کے امراض میں مبتلا مریض اور ان کے تیماردار آگ دیکھ کر خوف زدہ ہو کر باہر نکل آئے تھے۔

  • کابل میں’جناح اسپتال‘ کا افتتاح کردیا گیا

    کابل میں’جناح اسپتال‘ کا افتتاح کردیا گیا

    کابل: پاکستان نے افغانستان کی تعمیر نو کا ایک اوروعدہ پورے کرتے ہوئے کابل میں جناح اسپتال تعمیر کردیا، اسپتال کا افتتاح آج کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں انفرا اسٹرکچر کی بحالی میں پاکستان پیش پیش ہے اور اسی مقصد کے تحت کابل کے علاے دشت برجی میں ’جناح اسپتال‘ کے نام سے ایک بین الاقوامی معیار کا اسپتال تعمیر کیا گیا ہے۔

    اسپتال دوسو بستروں پر مشتمل ہے اور اس کی تعمیر میں 25 ملین ڈالر لاگت آئی ہے۔ اسپتال میں جدید طرز کے علاج کی تمام تر سہولیات میسر ہوں گی اور ہر قسم کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کیا جاسکے گا۔

    اسپتال کا افتتاح افغان  نائب صدر محمد سرور دانش، افغان وزیر برائے صحت کے مشیر ڈاکٹر فیروز الدین اور پاکستان کے وزیر برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے مشترکہ طور پر کیا۔ یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے ایک بلین امریکی ڈالر سے زائد کے پراجیکٹ زیر تعمیر ہیں ۔

    اس موقع پرتقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرپارلیمانی امورعلی محمد خان نے کہاکہ امید ہے ہسپتال کے قیام سے افغانستان میں صحت کے شعبے میں بہتری آئےگی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایسے منصوبے جاری رکھے گا۔

    افغان حکومت نے پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہسپتال پاکستان کی جانب سے افغان عوام کےلئے تحفہ ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان میں پاکستانی سفیرزاہد نصر اللہ نے کہاکہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں لگائے گئے منصوبوں میں سب سے بڑا منصوبہ جناح ہسپتال کا ہے

    پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پاکستان کے بیشتر پراجیکٹ یا تو مکمل ہوچکے ہیں یا بہت جلد پایہ تکمیل تک پہنچنے والے ہیں، اور جلد ہی ان کا افتتاح کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ پاکستان افغانستان میں قیامِ امن کے لیے اہم کردار ادا کررہا ہے ، امریکا اور افغان طالبان کے قطر میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کلیدی کردار کا حامل ہے۔

  • نواز شریف کو کوئی خطرناک بیماری نہیں، ڈاکٹر عارف تجمل

    نواز شریف کو کوئی خطرناک بیماری نہیں، ڈاکٹر عارف تجمل

    لاہور : سابق وزیراعظم  کے علاج کیلئے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر عارف تجمل نے کہا ہے کہ نواز شریف کو کوئی خطرناک بیماری نہیں، علاج کی ضرورت ہے، رپورٹ جیل حکام کو بھجوا دی ہے، پاکستان بالخصوص جناح اسپتال میں ہر قسم کے علاج کی سہولت موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال میڈیکل کالج کےپرنسپل اور جناح ہسپتال لاہور میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے علاج کیلئے تشکیل کردہ میڈیکل بورڈ کے سربراہ پروفیسر عارف تجمل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے نوازشریف کی پرانی میڈیکل رپورٹ موصول ہوچکی ہے، جناح اسپتال میں ٹیسٹ اور مریض کی گفتگو کے بعدجیل حکام کو رپورٹ دی، اس رپورٹ کے بعد ہمارے بورڈ کاکام مکمل ہوگیا ہے۔

    [bs-quote quote=”نوازشریف کے امراض کے بارے میں نہیں بتا سکتے، حتمی رپورٹ تیار کرنے کے بعد میڈیکل بورڈ کا کام ختم ہو گیا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ڈاکٹر عارف "][/bs-quote]

    ڈاکٹرعارف تجمل کا کہنا تھا کہ میاں نوازشریف ابھی بھی ہماری نگرانی میں ہیں، جب تک جیل حکام سمجھیں میاں صاحب یہاں رہے تو نگرانی کریں گے، جوجیل حکام احکامات دیں گے ہم اس پرعمل کریں گے۔

    علامہ اقبال میڈیکل کالج کےپرنسپل نے کہا نواز شریف کا علاج یہاں آنے سے پہلے ہی چل رہاتھا ، پاکستان بالخصوص جناح اسپتال میں ہرقسم کے علاج کی سہولت موجود ہے، جو میڈیکل بورڈ بنایاگیاہے، خاص امراض سے متعلق بنایاگیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی اسپتال مریض کی مرضی کےبغیرعلاج نہیں کرسکتا، حکام اگرکہیں گے نواز شریف کاعلاج یہاں ہو تو علاج کریں گے، نواز شریف کے ٹیسٹ اور طبیعت کے مطابق کوئی فوری خطرہ نہیں ہے، ہم نے لائحہ عمل بنا کر دے دیاہے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کی رپورٹس کسی کے ساتھ شیئرنہیں کرسکتے‘ ڈاکٹرعاصم حمید

    ڈاکٹرعارف تجمل نے کہا نوازشریف کے امراض کے بارے میں نہیں بتا سکتے، تمام امراض کا علاج جناح اسپتال میں میسر ہے،وہ مزید کتنے دن یہاں رہیں گے، اس کا فیصلہ جیل حکام نے کرنا ہے۔

    اس سے قبل ایم ایس جناح اسپتال ڈاکٹرعاصم کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو پنجاب حکومت کی ہدایت پرتمام سہولتیں دے رہے ہیں، نوازشریف کی پرانی رپورٹس دیکھ کربورڈ آئندہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔

    ایم ایس جناح اسپتال کا کہنا تھا کل ایکو ای سی جی اور دیگر ٹیسٹ کی رپورٹس آگئی ہیں، رپورٹس کسی کے ساتھ شیئر نہیں کرسکتے، تمام ٹیسٹوں کی رپورٹیں محکمہ داخلہ کو بھیج دی ہیں، نوازشریف کومنتقل کرنے کا اختیارحکومت کے پاس ہے۔

  • نوازشریف کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل

    نوازشریف کوٹ لکھپت جیل سے جناح اسپتال منتقل

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف کو ایک بار پھر طبی معائنے کے لیےجناح اسپتال منتقل کردیا گیا، نواز شریف کو کارڈیک سرجری وارڈ میں رکھاجائےگا ۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو سخت سیکیورٹی کے حصار میں کوٹ لکھپت جیل سےجناح اسپتال پہنچا دیا گیا، اس موقع پر جناح اسپتال کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف کوکارڈیک سرجری وارڈ میں رکھاجائےگا، کارڈیک سرجری وارڈ تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں۔

    جناح اسپتال منتقل کرنےسے جیل کے ڈاکٹرزنے نوازشریف کا طبی معائنہ کیا، ان کا بلڈ پریشر،شوگرسمیت دیگرٹیسٹ کیےگئے ، ڈاکٹرز کے مطابق نوازشریف کو آج بھی ہلکا بخار ہے۔

    محکمہ داخلہ پنجاب نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو جناح اسپتال منتقل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا۔

    اسپتال انتظامیہ نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلیں ہیں اور نواز شریف کے علاج کیلئے پرائیویٹ روم تیارکرلیا گیا ہے، پروفیسرعارف تجمل کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ہرعلاج کی سہولت ہے،چیک اپ سے پہلےکچھ کہناقبل ازوقت ہے، کارڈیالوجی کی سہولت ہے اور اچھے پروفیسرز ہیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کی اسپتال منتقلی، لاہور پولیس نے سیکورٹی پلان ترتیب دے دیا

    دوسری جانب لاہور پولیس نے نواز شریف کی اسپتال منتقلی اور سیکیورٹی کیلئے پلان تشکیل دے دیا ہے، اسپتال میں تین شفٹوں میں اہلکار تعینات کئے جائیں گے، ایک ڈی ایس پی، دو انسپکٹر اور 80 اہلکار ایک شفٹ میں تعینات ہوں گے۔

    ایلیٹ فورس اور سادہ لباس میں الگ الگ نفری تعینات ہو گی اور سیکیورٹی کے انچارج ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم ہوں گے، نوازشریف کےکمرےکوسب جیل ڈکلیئرکردیاجائےگا اور وارڈکےباہرجیل عملہ تعینات ہوگا۔

    صرف حکومت کے تشکیل کردہ ڈاکٹرز کے بورڈ کو کمرہ تک رسائی ہو گی اورنواز شریف کے کمرے کو جانے والے راستے پر تمام ڈاکٹرز اور رشتہ داروں کی تین جگہ چیکنگ کی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نوازشریف کو طبیعت ناسازی کے باعث سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا ، جہاں 6 روز بعد نواز شریف نے پی آئی سی اسپتال جانے سے انکار کرتے ہوئے جیل جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، جس پر محکمہ داخلہ پنجاب نے انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا تھا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں جیل منتقل کیا گیا، جس میں واضح لکھا گیا کہ نوازشریف کو مزید اسپتال میں نہ رکھا جائے۔

    میاں نواز شریف کا معائنہ کرنے والے خصوصی میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جس کے بعد ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • کراچی: جناح اسپتال سے جعلی لیڈی ڈاکٹر گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی: جناح اسپتال سے جعلی لیڈی ڈاکٹر گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی: جناح اسپتال کے گائنی وارڈ سے جعلی لیڈی ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا گیا، عدالتی حکم پر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح اسپتال سے جعلی لیڈی ڈاکٹر عائشہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    ایس ایچ او وویمن پولیس انسپکٹر سیدہ غزالہ کے مطابق جب پولیس پارٹی اسپتال پہنچی تو ڈاکٹر کا گاؤن پہنے مذکورہ خاتون گائنی وارڈ کے اندر موجود تھی،  پوچھ گچھ کے دوران اپنے جعلی ڈاکٹر ہونے کا اعتراف کرلیا۔

    انسپکٹر سیدہ غزالہ کا کہنا ہے کہ کارروائی گائنی نمبر ایک کی سیکیورٹی کی اطلاع پر عمل آئی، جعلی لیڈی ڈاکٹر کے بیگ سے تلاشی کے دوران بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن چیک کرنے والے آلات اور مشکوک ادویات برآمد ہوئی ہیں۔

    ملزمہ ایک سال سے جناح اسپتال کے گائنی وارڈ میں جعل سازی سے کام کررہی تھی جبکہ جعلی لیڈی ڈاکٹر میٹرک پاس ہے اور کورنگی کی رہائشی بتائی جاتی ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزمہ عائشہ پر وارڈ نے نوزائیدہ بچے اغوا کرنے والے گروہ سے منسلک ہونے کا شبہ ہے، ملزمہ کے خلاف مقدمات درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    عدالت میں پیشی کے موقع پر پولیس کی جانب سے جعلی لیڈی ڈاکٹر کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے ملزمہ سے جیل میں تین دن تک تفتیش کی اجازت دے دی۔

    عدالت نے ملزمہ عائشہ کو 26 مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا جبکہ ملزمہ کی جانب سے ضمانت کے لیے درخواست دائر کردی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔