Tag: Jinnah House Attack

  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی کے 254 رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد

    جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی کے 254 رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملے کے مقدمے پر تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں پر فرد جرم عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے مقدمے پر کوٹ لکھپت جیل میں سماعت کی اور ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی۔

    تمام ملزموں نے صحت جرم سے انکار کر دیا، عدالت نے صحت جرم پر انکار پر مقدمے کا ٹرائل شروع کرنے کیلئے سرکاری گواہوں کو طلب کر لیا اور پراسیکیوشن کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر سرکاری گواہوں کو پیش کیا جائے۔

    عدالت نے جناح ہاؤس حملے کے مقدمے میں 254 ملزمان پر فرد جرم عائد کی ہے جس میں سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ اور سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید سمیت دیگر پر پی ٹی آئی رہنما و کارکن شامل ہیں۔

    اس مقدمے کے دس ملزم اشتہاری قرار دیئے جا چکے ہیں جبکہ دو ملزم وفات پا گئے ہیں، عدالت نے اسی مقدمے کے شریک ملزم عارف سعید کی فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

    سماعت کے دوران عالیہ حمزہ، روبینہ جمیل اور خدیجہ شاہ سمیت دیگر ضمانت پر رہا ہونے والے ملزم بھی پیش ہوئے۔

    جناح ہاؤس حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

    مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

    اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/jinnah-house-attack-case-court-allows-to-arrest-pti-chairman/

  • جناح ہاؤس حملے کے 50 فیصد ملزمان گرفتار نہ ہوسکے

    جناح ہاؤس حملے کے 50 فیصد ملزمان گرفتار نہ ہوسکے

    لاہور : نومئی کے موقع پر لاہور میں جناح ہاؤس (کور کمانڈر ہاؤس) پر پر حملہ کرنے والے 50 فیصد ملزمان آج تک آزاد گھوم رہے ہیں جن میں حملے کے مرکزی کردار بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نومئی کے سانحے کو 2ماہ گزرنے کے باوجود جناح ہاؤس حملے کے مرکزی کرداروں سمیت50فیصد ملزمان تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔

    اس حوالے سے لاہور پولیس ریکارڈ کے مطابق اب تک جناح ہاؤس کے اندر توڑ پھوڑ کرنے والے صرف 151 ملزمان کو گرفتار کیا جاسکا جبکہ جناح ہاؤس کے باہر ہنگامہ آرائی کرنے والے1400 ملزمان میں صرف 425 کو گرفتار کیا جاسکا۔

    پولیس ریکارڈ کے مطابق جناح ہاؤس کے اندر حملہ کرنے والے 185ملزمان تاحال نامعلوم ہیں، جناح ہاؤس کے باہر ہنگامہ آرائی کرنے والے 915 ملزمان کو تاحال شناخت کیا جاسکا۔

    اب تک صرف جناح ہاؤس کے اندر حملہ کرنے والے 38فیصد ملزمان گرفتار ہوسکے اور جناح ہاؤس کےباہر حملہ کرنے والے صرف 30 فیصد ملزمان گرفتار کیے جاسکے ہیں۔

    جناح ہاؤس کے مرکزی ملزمان میں حماد اظہر،زبیر نیازی، حسان نیازی سمیت دیگر گرفتار نہ ہوئے، جناح ہاؤس حملے کے 28ملزمان کے ٹرائل ملٹری کورٹ میں بھجوائے جاچکے ہیں۔

  • جناح ہاؤس حملہ: خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے لیے پولیس کے 3 مقامات پر چھاپے

    جناح ہاؤس حملہ: خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے لیے پولیس کے 3 مقامات پر چھاپے

    لاہور: جناح ہاؤس حملے میں ملوث ڈیزائنر خدیجہ شاہ کو پکڑنے کے لیے پولیس نے 3 مختلف مقامات پر چھاپے مارے، تاہم انھیں گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس حکام نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سپورٹر خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے لیے متعدد مقامات پر چھاپے مارے گئے لیکن وہ ہاتھ نہیں آئیں۔

    پولیس حکام کے مطابق خدیجہ شاہ نے مہر ترین کے گھر پناہ لی تھی، لیکن چھاپے سے قبل فرار ہو گئی، پولیس نے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ خدیجہ شاہ پولیس ٹیم کے پہنچنے سے ایک گھنٹہ قبل برقعہ پہن کر نکلی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خدیجہ شاہ کسی دوست کی سم استعمال کر رہی ہے، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے کہا کہ خدیجہ شاہ کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    دوسری طرف مہر ترین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خدیجہ شاہ جب سے ان کے فلیٹ سے گئی ہیں، تب سے ان کا خدیجہ کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ معروف ڈیزائنر، جو سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحب زادی ہیں، جناح ہاؤس پر حملے کے متعدد مشتبہ افراد میں سے ایک بتائی جاتی ہیں، جناح ہاؤس کو لاہور کور کمانڈر کی رہائش گاہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔