Tag: JIT report

  • وزیراعظم استعفیٰ دیں اور گھر جائیں، گیلپ سروے میں عوام کی اکثریت کا فیصلہ

    وزیراعظم استعفیٰ دیں اور گھر جائیں، گیلپ سروے میں عوام کی اکثریت کا فیصلہ

    لاہور : گیلپ پاکستان کی جانب سے تازہ ترین سروے نتائج جاری کر دیے ہیں ، جس میں عوام کی اکثریت نے فیصلہ سنایا کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں اور گھر جائیں جبکہ عدلیہ اور فوج کو معتبر ادارے قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد گیلپ پاکستان کے تازہ ترین سروے میں کئی دلچسپ نتائج سامنے آئے ہیں، عوام نے عدلیہ اور فوج کوسب سے زیادہ معتبر ادارے قرار دیا، جبکہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اکثریت کا خیال ہے کہ وزیر اعظم کو اب گھر جاناچا ہیے۔

    سروے کے مطابق 79 فیصد عوام نے عدلیہ اور فوج کو مشترکہ طور پر سب سے معتبر ادارہ قرار دیا جبکہ سب سے کم یعنی 38 فیصد پولیس ڈپارٹمنٹ پر یقین رکھتے ہیں۔

    ایک اور سوال کے جواب میں اکثریت یعنی 51 فیصد عوام نے نواز شریف کو سیاست سے کنارہ کش ہو کر گھر بیٹھنے کا مشورہ دیا۔

    سروے میں سوال کیا گیا کہ کیا مسلم لیگ ن کی جانب سے شہباز شریف کی بطور وزیر اعظم کی نامزدگی قبول ہے؟ تو جواب میں 59 فیصد عوام نے اس تبدیلی کے حق میں جبکہ 41 فیصد لوگوں نے شہباز شریف کو نیا وزیراعظم بنانے کی مخالفت کی ہے۔

    ایک اور سوال کے جواب میں 73 فیصد عوام نے بتایا کہ وہ جے آئی ٹی رپورٹ کے بارے میں جانتے ہیں یا اس کے بارے میں سنا ہے۔

    واضح رہے کہ گیلپ پاکستان کی جانب سے یہ سروے ملک کے مختلف شہروں میں کیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • گیم از اوور، سپریم کورٹ سے ہی تابوت نکلے گا،شیخ رشید

    گیم از اوور، سپریم کورٹ سے ہی تابوت نکلے گا،شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے  گیم از اوور، سپریم کورٹ سے ہی تابوت نکلے گا،، پاناما سے اقامہ بھی نکل آیا، اقامے سے اللہ ہی بچائے تو بچائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا، سرکاری وکیل نے تو لوٹیا ہی ڈبودی ہے، اپنی بات پرقائم ہوں ، گیم از اوور، سپریم کورٹ سے تابوت نکلے گا آج بھی کہتا ہوں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فیصلہ قریب آنے پر دستاویزات نکل رہی ہیں جج نے کہا جب بھی وقت لیتے ہیں قطری خط آجاتا ہے، یہ ایساڈوب رہےہیں کہ اللہ ہی بچائے تو بچائے، حدیبیہ پیپر مل کیس پر شہبازشریف بھی پھنس رہے ہیں،  آپ کی کوئی بچت نہیں، اقامہ سے تواللہ ہی بچائےتوبچ سکتےہیں، دو چار دن کی بات ہے، کل ختم نہ ہوا تو پیر یا منگل کو ختم ہو جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کو گالیاں دینے والاسپریم کورٹ کو گالیاں دے رہا ہے، 13 تاریخ کو لیاقت باغ میں جلسہ رکھا ہے، 2018کوبھول جائیں 2017میں ہی فیصلہ ہوناہے، آپ نے اپناسیاسی چہرہ مسخ کرادیا، ڈٹ جانے کا مشورہ دینے والوں نے نوازشریف کی سیاسی قبر کھودی ہے۔

    شیخ رشید نے مزید کہا کہ قوم جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، ابھی سیاسی کیس ہے، فوجداری بھی ہوگا۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف صاحب لندن میں جس بلڈنگ کے نیچے کھڑے ہوکر پریس کانفرنس کرتے ہیں وہی توکیس ہے، جس میں وزیراعظم نااہل بھی ہونگے اورٹرائل بھی ہوگا، لوٹی دولت آپ کو نہیں ملےگی، آپ نے جمہوریت کیلئے شدید خطرات پیدا کیے، آج جو دستاویزات راجہ صاحب دینگے، سیاسی قبر کھودنے میں معاون ہونگے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس، حسین اور حسن نواز کے جے آئی ٹی رپورٹ پراعتراضات سپریم کو رٹ میں جمع

    پاناما کیس، حسین اور حسن نواز کے جے آئی ٹی رپورٹ پراعتراضات سپریم کو رٹ میں جمع

    اسلام آباد : پاناما کیس میں حسین اور حسن نواز نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات و دستاویزات سپریم کو رٹ میں جمع کرادیئے، جس میں حسن اور حسین نواز نے استدعا کی ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ اور درخواستوں کو خارج کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں حسین اور حسن نواز نے جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات جمع کرادیئے ہیں ، جمع کرائی گئی متفرق درخواست میں منروا اورجیپکا کی خدمات حاصل کرنےکے خطوط شامل ہیں، مشینری کی جدہ منتقلی سے متعلق کسٹم کلیئرنس کی دستاویزات اور انوائسز بھی شامل ہیں جبکہ دبئی اسٹیل مل کی فروخت کا مصدقہ معاہدہ بھی موجود ہے، دستاویزات میں نیلسن اور نیسکول کا بینیفشل آنر حسین نواز کو ظاہر کیا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حسین نواز نے تمام تحفے والد اور بہن مریم نواز کو محبت میں دیے، تاکہ انکا استعمال وطن کی ترقی وخوشحالی میں کیا جاسکے۔

    حسن اور حسین نواز کے جواب میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی مصدقہ ذرائع سے معلوم کراتی تو الزامات ڈھیر ہوجاتے، دبئی مل کی فروخت کا معاہدہ دبئی کورٹ کے ریکارڈ میں موجود ہے، فروخت معاہدے کی نوٹری سے باقاعدہ تصدیق بھی کرائی گئی، جے آئی ٹی ہل میٹل کاکوئی غلط کام سامنے نہ لاسکی، نواز شریف کے ہل میٹل میں مالکانہ حقوق کی کوئی دستاویز بھی نہیں۔

    قطری شہزادے کا بیان قلمبند نہیں کیا گیا،حماد بن جاسم سے تفتیش نہ کر کے رپورٹ میں خلاپیدا کیا گیا، 11 جون کے قطری خط میں شہزادے نے اپنی دستیابی بتا دی تھی، شہزادے نےدوحہ میں دستیابی سے متعلق جے آئی ٹی کو آگاہ کیاتھا، قطری شہزادے نے اپنے تحفظات کےدور کرنے کی تصدیق مانگی تھی، تحفظات دور کرنے کی بجائے قطری شہزادے کا بیان قلمبند نہیں کیا گیا، فریقین کے دفاع کا زیادہ دارومدار قطری شہزادے کے بیان پر تھا۔

    درخواست میں اعتراض میں کہا گیا کہ جے آئی ٹی کی حاصل دستاویزات غیر تصدیق شدہ اور غیر مصدقہ ہیں، حاصل دستاویزفریقین سے چھپائی گئیں کہ کہیں مسترد نہ کردیں۔

    جواب میں بتایا گیا ہے کہ حسن نواز کے کاروبار کے لئے پیسے کا انتظام دادا مرحوم نے کیا، حسن نواز نے سمجھا کہ پیسے اس کے بھائی حسین نواز نے بھیجے، حسن نوازکو اب علم ہوا کہ پیسے دادا کو حماد بن جاسم نے فراہم کیے، حسن نواز کوپیسے قانونی راستے سے بھجوائے گئے، حسن نواز کے کاروبار کی سرگرمیاں مالیاتی اداروں کے قرضوں سے چلتی ہیں۔

    اعتراض میں کہا گیا کہ بینک اسٹیٹمنٹ اور چیک سے عزیزیہ اسٹیل ملز کی فروخت ثابت ہوتی ہے، عزیزیہ سٹیل مل تریسٹھ ملین ریال میں فروخت ہوئی، اس میں کو ئی شک و شبہ نہیں کہ مشینری جدہ منتقل نہیں ہوئی، جے آئی ٹی نے منروا کمپنی سےرابطہ کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی، منروا کمپنی کو مریم صفدر کا نام بطور نمائندہ دیا گیا بطوربینیفیشل مالک نہیں، حسین نوازشروع سے لے کر آج تک نیلسن اورنیسکول کے شیئرز کے مالک ہیں، مریم نواز کو بینیفیشل مالک بنانے کا کوئی قانونی موقع کبھی نہیں آیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ  منرواسروسز کوخدمات کا معاوضہ ایرینا لمیٹڈ کے ذریعے کیا گیا، بیئرر سرٹیفیکٹ حمادبن جاسم کے نمائندے ناصر خمیس سے وصول ہوئے، ناصر خمیس نے وہ خطوط وقار احمد کو دیے، نیلسن اور نیسکول کے رجسٹرشیئرز کا جولائی 2006 میں اجرا کرایا گیا، ریکارڈ سے ظاہر ہے مریم صفدر کا ان تمام امور میں عمل دخل نہیں تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جے آئی ٹی کی جلد نمبر4 شریف خاندان کے لیے خطرناک

    جے آئی ٹی کی جلد نمبر4 شریف خاندان کے لیے خطرناک

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی آج ہونے والی سماعت میں کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ کی جلد 4 بھی خطرناک ہے۔

    آخر جلد چار میں ایسا ہے کیا جو شریف خاندان کے لیےخطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس جلد میں لندن فلیٹس کا تفصیلی جائزہ ہے، وہ غیرملکی تصدیق شدہ دستاویزات ہیں جن سے مریم نواز نیسکول اور نیلسن کی مالک ثابت ہوجاتی ہیں۔

    جلد نمبر چار میں مریم نواز کے ٹیکس ریٹرنز کی بھی تفصیلات ہیں جن میں لندن فلیٹس کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔ جلد چارمیں بتایا گیا ہے کہ شریف خاندان کے پاس قطر سے بھجوائے گئے پیسوں کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

    اس میں یہ بھی ثابت کیا گیا ہے کہ قطر کےالثانی خاندان کا لندن فلیٹس سے کوئی تعلق نہیں تھا، اس جلد میں موجود دستاویز سے بتایا گیا کہ لندن فلیٹس کے مالک نوازشریف ہیں۔

    جلد چارمیں دستاویزات میں ردو بدل کے ثبوت بھی موجود ہیں، جلد چار میں برٹش ورجن آئی لینڈ کا موقف اور برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ سے تصدیق شدہ دستاویزات بھی موجود ہیں۔

  • پاناما کیس : شریف خاندان کی نئی دستاویزات پرانی نکلیں

    پاناما کیس : شریف خاندان کی نئی دستاویزات پرانی نکلیں

    اسلام آباد : پاناما کیس میں وزیراعظم کے بچوں کےحوالے سے میڈیا پر اچانک نمودار ہونے والی نئی دستاویز پرانی نکلیں، انیس سو اسی کے معاہدے کی کاپی وہی ہے جسے دبئی حکومت غیر موجود کہہ چکی ہے، وزیراعظم کے بچوں کی متفرق درخواست میں بھی یہی دستاویز جمع کرائی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس میں پرانی چیزوں کو نیا بنا کر پیش کرنے کی ایک اور کوشش کی جا رہی ہے۔ پاناما کیس میں وزیراعظم کے بچوں سے متعلق نئی دستاویزات میڈیا پر آئیں۔

    ذرائع نے دعویٰٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم کے بچوں سے متعلق نئی دستاویز ہرگز نئی نہیں ہیں بلکہ پرانی والی ہی ہیں۔ یہ دستاویزات اس سے قبل جے آئی ٹی میں بھی جمع کرائی گئی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق دستاویز میں شامل انیس سو اسی کے معاہدے کی کاپی وہی ہے جس کو دبئی حکومت غیرموجود کہہ چکی ہے دبئی حکومت نے یہ بھی کہا تھا اس پرجعلی نوٹرائزیشن کرائی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق میڈیا کو فراہم کی جانے والی نئی دستاویزات نجی ذرائع سے ہیں، اور کیپٹل ایف زیڈ ای کی جانب سے نواز شریف پربراہ راست الزام تعجب خیز ہے۔ ایک بار پھر ہیر پھیر کرکے پرانی چیز نئی کرکے دکھائی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں: پاناماکیس: دفاع کیلئے شریف فیملی نے اہم دستاویزات منگوالیں


    ذرائع کا کہنا ہے کہ شپمنٹ کا ریکارڈ بھی نہیں ثابت کرسکے تھے، اس حوالے سے سامنے آنیوالی شپمنٹ دستاویز بھی پرانی ہیں، وزیراعظم کے بچوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست نمبر چار سو بتیس دی گئی تو اس کے ساتھ بھی یہی دستاویزات جمع کرائی گئی تھیں۔

    عوامی حلقوں میں یہ سوال اٹھ گیا ہے کہ وزیراعظم کے بچوں کے حوالے سے نئی دستاویزات کا میڈیا پر آنے کا کیا مقصد ہے؟ اور وزیراعظم کے بچوں کے وکیل کیا یہی دستاویزات آج پھرسپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے؟

  • اسحاق ڈارکے بیان حلفی سے کئی ٹرانزیکشنزکاعلم ہوا، سپریم کورٹ

    اسحاق ڈارکے بیان حلفی سے کئی ٹرانزیکشنزکاعلم ہوا، سپریم کورٹ

    اسلام آباد : پاناما عملدرآمد کیس میں تین رکنی بینچ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے بیان حلفی کے ذریعے معافی مانگی اور اسی سے ہمیں کئی ٹرانزیکشنز کا علم ہوا، جےآئی ٹی کو نیب اور ایف آئی اے کے اختیارات حاصل تھے، اسحاق ڈارسے آمدنی پوچھی تو استحقاق مانگ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے موقع پروزیرخزانہ کے وکیل طارق حسن نےعملدرآمد بینچ کے سامنےدلائل دیئے۔

    طارق حسن نے کہا کہ مقدمہ ٹرائل کی طرف جارہا ہے، جےآئی ٹی رپورٹ میڈٰیا فرینڈلی ہے، میرےموکل اسحاق ڈار کو بلاوجہ گھسیٹا گیا۔

    وزیرخزانہ کے وکیل کے دلائل پر جسٹس اعجازالااحسن نے کنکشن بتادیا، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ گلف اسٹیل ملز میں اسحاق ڈاراور ان کے بیٹے کا نام شامل ہے، ہل میٹل سے بھی وزیرخزانہ کا کنکشن بنتا ہے۔ اسحاق ڈار نے بیان حلفی کے ذریعے معافی مانگی اوربیان حلفی سے ہی کئی ٹرانزیکشنز کا علم ہوا۔

    وکیل طارق حسن نے جےآئی ٹی پر مینڈیٹ سے تجاوزکا الزام لگایا تو جسٹس عظمت شیخ نےریمارکس دیئے کہ کیا ڈیٹا اکھٹا کرنے کے بعد ٹیم خاموش بیٹھ جاتی؟ نتائج تو دینے ہی تھے۔


    مزید پڑھیں: اسحاق ڈار کی جمع شدہ دستاویزات میں ناقابل یقین ثبوت شامل


    وزیرخزانہ کے وکیل نے تین رکنی بینچ سے سوال کیا کہ جےآئی ٹی نے اسحاق ڈار کو مجرم کیوں تصور کیا؟ جسٹس اعجاز افضل نے وزیرخزانہ کے وکیل سے پوچھ لیا کہ کیا اسحاق ڈار کاہل میٹل کےقیام میں کوئی کردارنہیں تھا؟

    انہوں نے کہا کہ جب وزیرخزانہ نے کچھ نہیں کیا تو پھرآپ پریشان کیوں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی میں پیشی کی ریکارڈنگ موجود ہے عدالت اس کی تصدیق بھی کرسکتی ہے۔

  • ضرورت پڑی تو والیم 10 سامنے لے آئیں گے، سپریم کورٹ

    ضرورت پڑی تو والیم 10 سامنے لے آئیں گے، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت کے دوران رپورٹ کی جلد نمبر 10 کا تذکرہ بھی ہوا جس پر جسٹس اعجاز افضل نے واضح کیا کہ کچھ بھی خفیہ نہیں، ضرورت پڑنے پر والیم 10 کو بھی سامنے لے آئیں گے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے شریف فیملی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کیا آپ کے حق میں بعد میں کوئی چیز آتی ہے تو کیا ہم چھپالیں گے؟ جے آئی ٹی نے سوئٹزرلینڈ سے معلومات مانگی ہیں، جواب تاخیر سے آیا تو شیئر کیا جائے گا۔

     

    اسلام آباد: جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت کے دوران رپورٹ کی جلد نمبر 10 کا تذکرہ بھی ہوا جس پر جسٹس اعجاز افضل نے واضح کیا کہ کچھ بھی خفیہ نہیں، ضرورت پڑنے پر والیم 10 کو بھی سامنے لے آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد نمبر دس میں کیا ہے؟ اس بارے میں سپریم کورٹ نے خود اشارہ دے دیا، جلد 10 کا تذکرہ سامنے آنے پر جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ والیم 10 میں لکھا ہے کہ کتنی قانونی معاونت آتی ہے کتنی نہیں۔

    جسٹس اعجاز افضل نے واضح کیا کہ  کوئی چیز خفیہ نہیں ضرورت پڑنے پر والیم 10 کھول دیں گے، جے آئی ٹی کو دفتر خالی کرنے کا کہہ دیا جے آئی ٹی کی جانب سے مزید دستاویزات نہیں آسکتیں۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے شریف فیملی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کیا آپ کے حق میں بعد میں کوئی چیز آتی ہے تو کیا ہم چھپالیں گے؟ جے آئی ٹی نے سوئٹزرلینڈ سے معلومات مانگی ہیں، جواب تاخیر سے آیا تو شیئر کیا جائے گا۔

  • نوازشریف کے بچنے کا اب کوئی راستہ نہیں بچا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    نوازشریف کے بچنے کا اب کوئی راستہ نہیں بچا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    کراچی : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاناما جےآئی ٹی ارکان نے وقت کے فرعون کیخلاف سچی رپورٹ پیش کی، نوازشریف کے بچنے کا کوئی راستہ نہیں بچا، شکرہے جےآئی ٹی تحقیقات پر میراتجزیہ غلط نکلا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ جےآئی ٹی رپورٹ نے جو سمت متعین کی، اللہ کرے انجام اسی پر ہو، رپورٹ پراللہ کے حضور شکر گزارہوں، انہوں نے وقت کے فرعون کیخلاف سچی رپورٹ پیش کی۔

    اللہ نے جےآئی ٹی ارکان کو استقامت دی، جے آئی ٹی رپورٹ تاریخ میں انوکھی تحقیقات ہے، اس ٹیم کے ارکان کرکٹ ٹیم سے زیادہ انعامات کے مستحق ہیں، پتہ نہیں جے آئی ٹی ارکان کو کتنی پیشکشیں کی گئی ہونگی؟

    ان کا کہنا تھا کہ شکر ہے کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے حوالے سے میرا تجزیہ غلط نکلا جبکہ میرے سابقہ تجزیے کی بیناد38سال کا تجربہ تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے قریبی ساتھیوں کو مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، پانچ میں سے دو ججز نے تو نوازشریف کا قصہ ہی تمام کر دیا تھا، جےآئی ٹی بنانے کا فیصلہ اکثریتی لیکن رپورٹ متفقہ ہے،۔

    اس رپورٹ کے بعد وزیر اعظم کے بچنےکا کوئی راستہ نہیں بچا، کیس چل رہاہے، بینچ کو تبدیل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جس بینچ میں رپورٹ جمع ہوئی اسی کو فیصلہ کرنا ہے، ابھی سپریم کورٹ کا مرحلہ باقی ہے، انتظارکیا جائے۔

    ڈاکٹر طاپرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن گو نوازگو ایجنڈے کے ایک صفحے پر آئے، قانون نے بدعنوانوں کے چہروں سےنقاب ہٹادیا، والیم دس مانگنے والوں نے ہمیں نجفی کمیشن کی رپورٹ ہی نہیں دی۔

    احتساب کو سازش کہنے والوں کے اپنے دامن داغدار ہیں، حقیقی جمہوریت احتساب سے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتی ہے۔

  • پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ پرسماعت آج ہوگی

    پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ پرسماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں آج پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت ہوگی، درخواست گزار اور فریقین اپنے دلائل پیش کریں گے، سپریم کورٹ کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پانامہ جےآئی ٹی کی رپورٹ کے بعد دوسرا راؤنڈ شروع ہونے کو ہے۔ سپریم کورٹ میں آج بڑے کیس کی سماعت ہوگی، جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں پانامہ عملدر آمد بینچ آج جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت کرے گا۔

    بینچ کی جانب سے درخواست گزاروں اور فریقین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جے آئی ٹی کی رپورٹ پر اپنے دلائل دیں گے۔ کیس سے متعلق پہلے سے دیئے گئے دلائل قابل قبول نہیں ہونگے۔

    یاد رہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعد ساٹھ روز تک پانامہ کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کو تحلیل کردیا گیا تھا۔

    علاوہ ازیں عدالت نے لیگی رہنماؤں کے جے آئی ٹی مخالف بیانات کا ریکارڈ بھی طلب کیا تھا، وزیراعظم نوازشریف اور دیگر لیگی رہنماؤں کی جانب سے جے آئی ٹی اور عدلیہ کی توہین سے متعلق درخواستوں کی سماعت بھی یہی تین رکنی بنچ کرے گا۔

    سپریم کورٹ کے اطراف سخت حفاظتی انتظامات کر لیے گئے

    پولیس حکام کے مطابق سپریم کورٹ اور ریڈ زون کو علی الصبح سیل کردیاجائے گا، عمارت کے اطراف اضافی خاردار تاریں بھی لگا دی گئیں ہیں، سپریم کورٹ،ریڈ زون میں دو ہزاراہلکارسیکورٹی پرمامور ہونگے۔

    اس موقع پر پولیس کے ساتھ رینجرز کےاہلکار بھی تعینات ہونگے جبکہ اضافی نفری تھانہ سیکریٹریٹ اور تھانہ آبپارہ میں اسٹینڈ بائی رہے گی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ غیرمتعلقہ افراد کا ریڈ زون اور سپریم کورٹ میں داخلہ بند ہوگا جبکہ وکلاءاور میڈیا کے نمائندے عمارت میں داخل ہو سکیں گے۔


    مزید پڑھیں: ن لیگ کی جے آئی ٹی رپورٹ چیلنج کرنے کیلئے درخواست تیار


    واضح رہے کہ  پاناما جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد تحریک انصاف سمیت اپوزیشن جماعتوں نے نوازشریف سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کررکھا ہے ۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن نے جے آئی ٹی رپورٹ کو مضحکہ خیز اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ نوازشریف نے بھی وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے مستعفیٰ نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • احسن اقبال کے بیان پروزیرداخلہ چوہدری نثاربرہم

    احسن اقبال کے بیان پروزیرداخلہ چوہدری نثاربرہم

    اسلام آباد : جے آئی ٹی رپورٹ کے آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے، ن لیگ میں ہونے والے اختلافات اب ایئرکنڈیشنڈ کمروں سے نکل کر باہر آنے لگے، وزیرداخلہ کے بیان پر احسن اقبال نے اپنا ردعمل دیا تو چوہدری نثار شدید برہم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ اورحکومت کے مابین تناﺅ میں شدت آنے لگی، ترجمان وزارت داخلہ نے نجی ٹی وی جیونیوز کے پروگرام میں احسن اقبال کے وزیر داخلہ سے منسوب بیان کو رد کردیا۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیرداخلہ چوہری نثارکی کابینہ کے اجلاس میں کی جانے والی تقریر پر ” حکومتی وزیر” غلط اورغیر حقیقی بیان دینے سے اجتناب کریں۔

    ترجمان وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ایسا بیان کہیں نہیں دیا، لیگی وزراء چوہدری نثار سے منسوب غلط بیان دہرا رہےہیں، ایسے ہی وزراء نے حکومت کو اس نازک صورتحال سے دوچار کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: وزیراعظم کا استعفیٰ، لیگی وزراء دو حصوں میں تقسیم


    اے آر وائی نیوز نے دس جولائی کو جے آئی ٹی رپورٹ کے فوری بعد اپنی خبر میں کابینہ کے اہم اجلاس کی اندرونی کہانی بیان کردی تھی، جس مین کہا گیا تھا کہ وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر لیگی وزراء میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔

    خواجہ آصف اورسعد رفیق نے وزیر اعظم کو مستعفی نہ ہونے کی تجویز دی جبکہ چوہدری نثار نے محاذآرائی سے گریز کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

    واضح رہے کہ جے آئی ٹی کے معاملے پر حکومتی صفوں میں اختلافات کی خبریں تواتر سے آرہی ہیں۔ چوہدری نثارنے اس دوران وزیراعظم کے بلائے گئے کسی بھی مشاورتی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

     گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں وزیرداخلہ نے گلے شکوے کیے تو وزیر اعظم نے ان سے کہا تھا کہ آپ یہ باتیں مجھے سے علیحدگی میں بھی کر سکتے تھے تاہم اجلاس میں وفاقی وزیر کی تقریر کے دوران وہ اٹھ کر باہر چلے گئے تھے۔