Tag: JIT report

  • صرف جے آئی ٹی رپورٹ پراستعفیٰ کا مطالبہ درست نہیں، گورنرسندھ

    صرف جے آئی ٹی رپورٹ پراستعفیٰ کا مطالبہ درست نہیں، گورنرسندھ

    کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش ہوچکی ہے اسے فیصلہ کہنا درست نہیں آخری فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے، وزیر اعظم کا استعفیٰ عوامی مینڈیٹ کے خلاف ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس کراچی میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے موقع پر کیا، ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال، سی پیک کے ذریعے ملک میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کے آغاز اور توانائی بحران کے خاتمے کے لئے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    گورنر سندھ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہی جے آئی ٹی بنی اور اس نے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کردی ہے۔ لہٰذا رپورٹ کو فیصلہ کہنا درست نہیں، اس پر فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔ وزیر اعظم کا استعفیٰ عوام کے مینڈیٹ کے خلاف ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی نظریں اس قت پاکستان پر لگی ہوئی ہیں ہمیں سیاسی طور پر بالغ قوم کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے کلی طور پر درست، غلط یا جزوی طور پر غلط یا درست ہونے کا فیصلہ کرنا سپریم کورٹ کا کام ہے، اس لیے اس سے قبل وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنا درست نہیں ہے ہم سب کو سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پالیسیوں کے تسلسل کے لئے سیاسی استحکام ضروری ہے۔ ان ہاؤس تبدیلی کے بارے میں ایک سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس کا فیصلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو کرنا ہے۔

    گورنرسندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے نیب آرڈینینس کے خاتمے اور کیپ ٹو پاور سبسڈی بل پر اس لئے اعتراض لگایا کہ یہ عوامی مفاد کے خلاف تھے۔

  • کرپشن کی نشاندہی کوسازش قراردینا افسوسناک ہے، چوہدری شجاعت

    کرپشن کی نشاندہی کوسازش قراردینا افسوسناک ہے، چوہدری شجاعت

    لاہور : مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت نے کہا ہے کہ کرپشن کی نشاندہی کو جمہوریت کے خلاف سازش قرار دینا افسوسناک ہے، وزیر اعظم ہاؤس کرپشن بچاؤ تحریک کامرکز بن گیاہے،حکمران خاندان کی کرپشن کے باعث پاکستان عالمی برادری میں تنہا ہو گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ حکومتی وزراء کی جانب سے آئینی اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کر کے ان کو نیچا دکھانے کی روش انتہائی احمقانہ ہے۔

    حکمرانوں کی جانب سے کرپشن کی نشاندہی کو جمہوریت کے خلاف سازش قرار دینا اور بھی افسوسناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت عملی طور پر غیر فعال ہو چکی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس امور مملکت چلانے کے بجائے کرپشن بچاؤ تحریک کا مرکز بن چکا ہے، موجودہ حالات میں ملک کی سینئر سیاسی قیادت پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اختلافات سے بالاتر ہو کر ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے نوازشریف پر زور دے کہ وہ فوری طور پر عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔

  • اگلے ہفتے نیا پاکستان بننے جا رہا ہے، عمران خان

    اگلے ہفتے نیا پاکستان بننے جا رہا ہے، عمران خان

    کہوٹہ : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نے دیگر چوروں کو بھی ملک لوٹنے کا موقع دیا، ملک میں غربت بڑھتی جا رہی ہے، میں آئندہ ہفتے نیا پاکستان بنتے دیکھ رہا ہوں۔

    ؎ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہوٹہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمران خان نے کہا کہ نیا پاکستان تب بنے گا جب چور قانون کے نیچے آئیں گے، جب نیا پاکستان بنے گا تو آپ اسلام آباد آئیں ہم سب مل کر جشن منائیں گے۔

    اس سے قبل عمران خان کا جلسہ گاہ پہنچنے پر کارکنان اور عوام کی جانب سے بھرپور استقبال کیا گیا، کارکنان نے خیر مقدمی نعروں کے ساتھ  ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔

    جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران جھوٹا ہوتا ہے تو سارے ملک کا نظام تباہ کردیتا ہے، نوازشریف کا 30سال سے احتساب نہیں ہوا، وزیر اعظم نے ملکی اداروں کو تباہ کیااورانصاف کو خریدا، نوازشریف نے انصاف کے اداروں کو چوری کرنے کیلئے تباہ کیا۔

    عمران خان نے نعرے بھی لگائے

     عمران خان کی تقریر کے دوران کارکنان نے گو نواز گو کے نعرے بلند کیے، جس پر عمران خان نے نعرہ تبدیل کردیا، انہوں نے نعرہ لگایا کہ گلی گلی میں شور ہے سارا ٹبر چور ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے ہمیشہ ڈاکوؤں سے مک مکا کیا اور اپنے ساتھ ساتھ دیگر چوروں کو بھی ملک لوٹنے کا موقع دیا، ادارے تباہ ہوجائیں تو ملک بھی تباہ ہوجاتا ہے، آج ہمارے ملک میں سب اہم مسئلہ کرپشن کا ہے۔

    کرپشن کے باعث سرمایہ کاری نہیں ہوتی ،نوجوانوں کو نوکریاں نہیں ملتیں، ملک سے ایک ہزار ارب روپے بیرون ملک بھیج دیا جاتا ہے۔

    حکمران جھوٹا ہوتا ہے تو سارے ملک کا نظام تباہ کردیتا ہے، آج بنگلا دیش بھی پاکستان سے آگے نکل گیا ہے، پاکستان ایک مقروض ملک ہے غربت بڑھ رہی ہے، ایک چھوٹا سا طبقہ ملک میں امیر سے امیر تر ہوتا جارہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال کر ٹیکس لگایا جاتا ہے، ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے محروم ہیں اور بیروزگاری بھی بڑھ رہی ہے، یہ وقت آگیا ہے کہ دنیا بھر میں سبز پاسپورٹ کی عزت نہیں کی جاتی۔


    مزید پڑھیں: نوازشریف30سال سےاحتساب کےعمل سےبھاگ رہےتھے، اب پکڑے جا چکے ہیں، عمران خان


    عمران خان کا کہنا تھا کہ اگلا ہفتہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم ہے، انشا اللہ آئندہ ہفتے فیصلہ ہوگا کہ یہ ڈاکوؤں کا پاکستان ہوگا یا نیا پاکستان بنے گا، جےآئی ٹی نے جو کام کیا قوم آپ کو کبھی نہیں بھولے گی، ہم جےآئی ٹی ممبرز کے ساتھ کھڑے ہیں، جےآئی ٹی ممبرز کو پورے پاکستان کی طرف سے سلام پیش کرتاہوں۔

  • پاناما کیس کا مقصد کیا صرف نوازشریف کو سزا دینا ہے؟ فضل الرحمان

    پاناما کیس کا مقصد کیا صرف نوازشریف کو سزا دینا ہے؟ فضل الرحمان

    پشاور : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی آج سی پیک منصوبے کے خلاف قریب نظر آرہے ہیں، پاناما کیس کا مقصد کرپشن کا خاتمہ ہے یا صرف نوازشریف کو سزا دینا یا پھر پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاناماکیس پر زیادہ تبصرےنہیں کرتا، عدالت کی جانب سے ایک بارفضول قراردی گئی درخواست آج کیا بلابن گئی ہے، ڈرتاہوں کہ میرے بیان سے کہیں کوئی پہلو نہ نکال لیا جائے کہ توہین عدالت کردی۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کرپشن کا خاتمہ ہے یا صرف نوازشریف کو سزا دینا ہے یا پھر پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے، کہیں سارے معاملے کا مقصد سی پیک منصوبے کو ختم کرنا تو نہیں؟ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے پاکستان کا روشن مستقبل بھارت کو قبول نہیں۔ عالمی اقتصادیات پر چین کا قبضہ امریکہ کے لئے نا قابل قبول ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نوازشریف کی دولت آج نظرآئی ہے کیا وہ پہلےدولت مند نہیں تھے؟ جوچیزنظرآرہی ہےوہ کس پر اثر ڈال رہی ہے اس کودیکھنا چاہیئے، ہمیں پاکستان کوعدم استحکام کی طرف نہیں لے جاناچاہیے۔

    اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ کبھی پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی میں کتنی دوریاں ہوتی تھیں، لیکن اب پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی سی پیک منصوبے کےخلاف قریب نظرآرہےہیں، یہ وہ سارے معاملات ہیں جو سوالات کھڑے کررہے ہیں۔

    فضل الرحمان نے بتایا کہ سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری کے مسئلے پر نوازشریف نے اے پی سی بلائی تھی، میرے ایک جملے نے اس اے پی سی کے ایجنڈے کو سبوتاژ کردیا تھا، میں نے اے پی سی میں کہا تھا کہ یہ عدلیہ آزادی تحریک ہے یاججز بحالی تحریک ہے؟

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ ملکی معیشت بہتر بنانے کی کوششوں کو کون ناکام بنانا چاہتا ہے، ہم ان معاملات میں فریق نہیں بنتے لیکن ایک رائے ضرور رکھتےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت کے سامنےجو بات رکھی جاتی ہے وہ اسی پربات کرتی ہے، کوئی ناگزیرنہیں، نوازشریف کا حکومت میں ہونا نہ ہونا اہم نہیں، ہمیں صرف پاکستان کو عدم استحکام سے بچانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔

  • جلد 10 خفیہ رکھنے سے پتا چلتا ہے رپورٹ کھوکھلی ہے، دانیال عزیز

    جلد 10 خفیہ رکھنے سے پتا چلتا ہے رپورٹ کھوکھلی ہے، دانیال عزیز

    اسلام آباد : نواز لیگ کے مرکزی رہنما دانیال عزیز نے کہا ہے کہ جےآئی ٹی خود کہہ رہی ہے کہ اس کی رپورٹ نامکمل ہے، رپورٹ کی جلد نمبر دس کوخفیہ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ رپورٹ کھوکھلی ہے، جےآئی ٹی سے زیادہ بہترتفتیش تو نیا بھرتی تفتیشی افسر کرلے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ سورس رپورٹ بنانے کی کوشش کی گئی ہے، اس کیلئےغیر تصدیق شدہ دستاویزات حاصل کی گئیں، یہ تاثر دیا گیا کہ رپورٹ بروقت مکمل ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نامکمل رپورٹ جس کا 85 فیصد حصہ ہی خالی ہے، غیرتصدیق شدہ دستاویزات حاصل کرکے اس کو ثبوت قراردیا جارہا ہے، جےآئی ٹی رپورٹ میں غیرمصدقہ ذرائع کا سہارا لیا گیا، یو اے ای والا خط اگر جعلی ہےتو وہ اخبارات کی زینت کیسے بناہواہے؟

    دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے ویسا بھی ہوسکتاہے، کیا یہ ان کی تفتیش ہے؟ جے آئی ٹی میں قطری شہزادے کے بیان کو آن گوئنگ نہیں لکھا اگر کسی اور کا مسئلہ ہو تو گھر جا کربیان لے لیاجاتا ہے اوروڈیو لنک بھی ہوجاتاہے۔

    انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس کا بیٹا ہو تو سوال نامہ جاتا ہے، کوئی اور مسئلہ ہو تو گھر سب جیل بن جاتی ہے، مگرجے آئی ٹی نے صاف صاف عمران خان کا بیان سامنے رکھ دیا۔

    جےآئی ٹی سے زیادہ بہترتفتیش تونیا بھرتی تفتیشی افسر کرلے گا۔ لیگی رہنما نے کہا کہ غلط بیانی جے آئی ٹی نے کی ہے، سپریم کورٹ کو اس کا نوٹس لیناچاہئیے، جے آئی ٹی نے قوم کا پیسہ تباہ کردیا ہے۔

  • بد دیانتی پرمبنی جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، مریم اورنگزیب

    بد دیانتی پرمبنی جے آئی ٹی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جےآئی ٹی رپورٹ سے اپنی مرضی کا پیراگراف پڑھ کر منتخب تجزیہ کیا جارہاہے، بد دیانتی پرمبنی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، اپوزیشن نے پاناما لیک کو سیاسی بیساکھی کے طور پراستعمال کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کے ہمراہ دانیال عزیز بھی موجود تھے، مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم کیخلاف اس سےپہلےبھی سازشیں ہوتی رہیں، نوازشریف منتخب وزیراعظم اور عوام کی آواز ہیں، سازشوں کاڈٹ کرمقابلہ کیا.

    جے آئی ٹی کہتی ہے کہ یہ شریف خاندان کےذاتی کاروبارکی تفصیل ہے، جےآئی ٹی کے جھوٹے پلندے کو چیلنج کرنے سےنہیں روکاجاسکتا، یہ سازشیں نئی نہیں اورنہ ہی آخری ہیں،رپورٹ میں صرف ذاتی بزنس کو اچھالا گیا ہے اور خاندان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے.

    انہوں نے کہا کہ دھرنا ون، دھرنا ٹو کے بعد اب دھرنا تھری کی تیاری کی جا رہی ہے، اب ہر سازش ناکام ہوگی اورسازش کرنے والے بےنقاب ہونگے، وزیراعظم نوازشریف کیوں مستعفی ہوں؟

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ اب منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنے کی روایت ختم ہونی چاہئیے، اگر خدشہ امکان اور اس جیسےالفاظ نکال دیں تورپورٹ محض خیالات ہوگی، خدشہ کیا ہوتا ہے کوئی ثبوت پیش کریں۔

    انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی ممبران نے 13 سوالات کےجواب تلاش کرنا تھے، ان کو دوسروں کی کردار کشی کے اختیارات کس نے دیئے؟ مسلم لیگ ن نے اسی لیے کہا کہ جےآئی ٹی کے بعض ممبران جانبدارہیں، رپورٹ میں بددیانتی اورشریف خاندان سےنفرت ظاہرہوتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ 254 صفحے کی رپورٹ کس نےلکھی ہے، جھوٹے الزامات کے باجود عوام وزیراعظم پراعتبار اور مکمل اعتماد کرتےہیں، نوازشریف عوام کی آوازہیں، عوام2018میں ایک مرتبہ پھرنوازشریف کو وزیراعظم منتخب کرینگے۔

     ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرزمین سازشی عناصر کو ٹھیکے پرنہیں دی جائے گی، جےآئی ٹی پر تحفظات ہیں، رپورٹ سے تحفظات کی تصدیق ہوئی، رپورٹ کاجواب دینگے تو اعلیٰ عدلیہ جےآئی ٹی رپورٹ کو مسترد کردے گی۔

  • جےآئی ٹی رپورٹ کنٹینر رپورٹ ہے، چار سال میں لکھی گئی، رانا ثناءاللہ

    جےآئی ٹی رپورٹ کنٹینر رپورٹ ہے، چار سال میں لکھی گئی، رانا ثناءاللہ

    لاہور: صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جےآئی ٹی رپورٹ کنٹینر رپورٹ اور جھوٹ کا پلندہ ہے، رپورٹ 4دن میں نہیں 4سال میں لکھی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں عمران نامہ بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے، جے آئی ٹی خود اس معاملے میں فریق بن چکی ہے، سپریم کورٹ میں جےآئی ٹی رپورٹ کے پرخچےاڑا دینگے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ لاہور ہائیکورٹ بار کا صدر پی ٹی آئی رہنما کے گروپ کا ہے، جےآئی ٹی میں آخری ہفتے متعصبانہ رویہ اختیار کیا گیا۔


    جے آئی ٹی سپریم کورٹ نہیں ہے، عدالت کا فیصلہ تسلیم کریں گے، رانا ثنا


    صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے رائٹر کا نام بتاسکتا ہوں لیکن یہ ہماری پارٹی پالیسی نہیں ہے، جے آئی ٹی رپورٹ میں مفروضوں پر باتیں ہوئیں یہ رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے۔ سختی سے مسترد کرتے ہیں۔


    جے آئی ٹی نےاداروں کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے، رانا ثناء


     انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو چار سال سے وزیر اعظم کے استعفے کامطالبہ کر رہےہیں، عدالت جے آئی ٹی تصویر لیک کرنے والےکے خلاف کارروائی کرے، ہمارےاعتراض سامنےآئیں گے تو عدالت رپورٹ کو ردی میں پھینک دے گی۔

     

  • وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا

    وکی پیڈیا نے کیلبری فونٹ کی ہسٹریٹ ایڈٹ کرنے کا آپشن بند کردیا

    اسلام آباد : جے آئی ٹی نے مریم نواز کی دستاویزات میں سے ایک ایسی چھوٹی سی غلطی پکڑی جس نے شریف خاندان کے سارے ثبوتوں کو جھوٹا ثابت کردیا، معاہدہ جس فونٹ سے ٹائپ ہوا وہ اس سال ریلیز ہی نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ جے آئی ٹی کے اراکین نے شریف خاندان کی پیش کردہ دستاویزات میں سے وہ باریک غلطی ڈھونڈ نکالی جسے شاید اسکاٹ لینڈ یارڈ کے تفتیش کار بھی نہ پکڑ پاتے۔

    جے آئی ٹی کے مطابق مریم نواز کی پیش کردہ معاہدے کی دستاویزات ایم ایس ورڈ کے فونٹ کیلیبری میں ٹائپ کی گئیں تھیں اور ان پر سال دو ہزار چھ تحریر تھا۔

    جے آئی ٹی نے مریم نواز کی مبینہ ٹرسٹ ڈیڈ کو فرانزک تجزیئے کیلئے برطانیہ کی ریڈلی فرانزک ڈاکومنٹ لیبارٹری بھیجا،۔

    آر ایف ڈی لیبارٹری نے اپنی رپورٹ میں جے آئی ٹی کو آگاہ کیا کہ اس دستاویز کو ٹائپ کرنے میں جو فونٹ استعمال کیا گیا ہے وہ کیلیبری ہے، رپورٹ کے مطابق مذکورہ فونٹ کو سال2007میں پبلک کیا گیا۔

     کیلیبری فونٹ کیا ہے؟؟

     مائیکرو سافٹ کے مطابق کیلیبری فونٹ 2004ء میں تخلیق کیا گیا جسے باقاعدہ طور پر ونڈوز وسٹا میں ٹائم نیو رومن کی جگہ 30 جنوری 2007 کو استعمال کیا گیا۔

    یہ فونٹ ونڈوز وسٹا میں ڈیفالٹ فونٹ کے طور پر استعمال ہوا، ونڈوز، ایم ایس ورڈ، پاور پوائنٹ، ایکسل اور دیگر میں ٹائمز نیو رومن کی جگہ اسے بطور ڈیفالٹ ریلیز کیا گیا۔

    اس بات کی مزید تصدیق مائیکرو سافٹ سپورٹ سینٹر نے واٹس اپ میسیج میں کی اور فونٹ بنانے والی عالمی تنظیم کے صدر نے بھی اس فونٹ کے عام صارفین کے استعمال کی تاریخ بھی کنفرم کی۔

    دوسری جانب جے آئی ٹی کی جانب سے حاصل کردہ فرانزک رپورٹ میں یعنی حیرت انگیز طور پر یہ فونٹ اپنے ریلیز سے ایک سال پہلے ہی استعمال ہوگیا۔

    کیلیبری فونٹ کی ہسٹری تبدیل کرنے کی متعدد کوششوں کا انکشاف

    دوسری جانب یہ انکشاف ہوا ہے کہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد دنیائے معلومات کی سب سے بڑی ویب سائٹ وکی پیڈیا پر کیلیبری فونٹ سے متعلق ڈیٹا تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاہم وکی پیڈیا نے اسے عارضی طور پر بلاک کردیا، جس کے بعد اس میں کسی قسم کا ردو بدل نہیں کیا جاسکتا (جیسا کے تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے)۔

    وکی پیڈیا نے ایڈیٹنگ کرنے کا آپشن بلاک کردیا

    وکی پیڈیا نے اپنی پالیسی میں بتایا ہے کہ بیک وقت کئی افراد کی جانب سے الگ الگ ایڈیٹنگ ہونے کے باعث وکی پیڈیا کسی بھی موضوع کا لنک ایڈیٹنگ کے لیے عارضی طور پر بلاک یا پروٹیکٹ کردیتا ہے، اسی لیے کیلیبری فونٹ کا ویو سورس آپشن پروٹیکٹ کردیا گیا ہے تاکہ اسے تبدیل نہ کیا جاسکے۔

    فونٹ 2004ء میں بنا، آزمائشی بنیادوں پر اسی سال دستیاب تھا

    لیکن یہ بات بھی درست ہے کہ یہ فونٹ مارکیٹ میں تو 2007ء میں باقاعدہ پبلک کیا گیا لیکن یہ فونٹ 2004ء میں بنا اور انٹرنیٹ پر آزمائشی بنیادوں پر یہ فونٹ دستیاب تھا، لیکن اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ اسے عوام نے استعمال کیا ہو کیوں کہ صرف آئی ٹی ماہرین ہی ایسی باتوں سے واقفیت رکھتے ہیں، عوام کو اس وقت معلوم ہوتا ہے جب معاملہ پبلک کردیا جاتا ہے۔

    جے آئی ٹی صرف کیلبری فونٹ کی بنیاد پر دستاویز جعلی نہیں کہہ سکتی

    لیکن مریم نواز کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کو محض اس بات پر جعلی قرار دینا کہ یہ کیلبری فونٹ میں ٹائپ ہیں درست نہ ہوگا، بہرحال عدالت میں کیلبری فونٹ کی بنیاد پر دستاویز کو جعلی قرار دینا جے آئی ٹے کے لیے ممکن نہیں ہوگا۔

  • حکمرانی کا اخلاقی جواز نہیں، نوازشریف مستعفی ہوجائیں، فاروق ستار

    حکمرانی کا اخلاقی جواز نہیں، نوازشریف مستعفی ہوجائیں، فاروق ستار

    کراچی: ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی وزیر اعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پاس اب وزارت عظمی پرفائز رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی کا اجلاس عارضی مرکز بہادر آباد میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان نےکی، جس میں جے آئی ٹی رپورٹ ،وزیر اعظم کے استعفے اور ملکی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کل رات سے صلاح و مشاورت کررہےہیں۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے حوالے سے آئینی و قانونی ماہرین سے رائے لی ہے، جس کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں وزیر اعظم کو اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیئے کیو نکہ نواز شریف کے پاس وزیراعظم رہنے کا اخلاقی جواز نہیں رہا۔

    اس حوالے سے نوازشریف کو فیصلہ کرنا چاہیے اور سیاسی بحران سےبچنے کیلئے وزیراعظم نوازشریف کا استعفیٰ ضروری ہے۔ دانشمندی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا تو صورتحال مزید پیچیدہ ہوجائے گی۔


    شریف برادران اوراسحاق ڈاراپنے عہدے سے مستعفی ہوں، عمران خان


    انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ غیرمعمولی ہیں، کرپشن کےخلاف اوراحتساب کا ایک خود مختارنظام و قانون ہوناچاہئیے، واجب الادا ٹیکس نہ دینا، اصل آمدن کوچھپانا اس پر بھی قانون بننا چاہئیے، احتساب کا مؤثر نظام نہیں ہوگا تو ایسےکیسز آتے رہیں گے۔


    نوازشریف اخلاقی جوازکھو بیٹھے، مستعفی ہوجائیں، بلاول بھٹو


    انہوں نے کہا کہ نیب کےپاس جن کےبھی کیس ہیں ان پربھی توجہ دینی چاہیے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی جب بنی تھی تو وزیر اعظم اور ن لیگ کا جواب خیر مقدمی تھا۔


    حکومت چاہتی ہے پارلیمنٹ چلے تو وزیر اعظم استعفیٰ دیں،خورشیدشاہ


    ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کو ہم نے بھی مانا کیونکہ اسے سپریم کورٹ نے بنایا تھا،اس کو دیگر جے آئی ٹیز سے نہ ملایا جائے، انہوں نے کہا کہ ملک میں لوٹ وکرپشن کرنے والوں کا ایسا محاسبہ ہو نا چاہئیے کہ انہیں کوئی خزانہ لوٹنے کی ہمت ہی نہ ہو۔

  • جےآئی ٹی رپورٹ حکومت کیلئے ماڈل ٹاؤن سانحہ جیسی ہے، مولا بخش چانڈیو

    جےآئی ٹی رپورٹ حکومت کیلئے ماڈل ٹاؤن سانحہ جیسی ہے، مولا بخش چانڈیو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ جےآئی ٹی رپورٹ ایسے ہی ہے جیسے ماڈل ٹاؤن سانحہ ہے، آپ کے ظلم کی داد رسی قدرت ہی کرے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ مولابخش چانڈیو نے نواز حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاناماکیس میں معجزے ہوتے رہے روز کوئی نہ کوئی خبرآرہی ہے، رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی کی رپورٹ بھی عوام کے سامنے آگئی ہے، اس کے آنے سے جمہوریت کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہے۔

    لیگی رہنماؤں کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ جمہوریت کو خطرہ ہے، کیسا خطرہ ہے؟ یہ کہتے ہیں وزیراعظم کو کچھ ہوا تو ملک خطرے سے دوچار ہوگا، کہا جاتا تھا کہ ہم عدلیہ کے پیچھے کھڑے ہیں اب آپ کو کیا ہوگیا؟

    مولابخش چانڈیو نے کہا کہ جےآئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی تھی اوراس نے ہی بااختیار بنایا، جے آئی ٹی سے باہر آکر یہ لوگ دھمکیاں دیا کرتےتھے، میں سوچتا تھا کہ اس بلڈنگ میں آخر ایسا ہے کیا کہ جو باہرنکلتا ہے اسے برا بھلا کہتا ہے۔

    وفاقی حکومت میں موجود کچھ ذہین لوگ اس معاملے پر خاموش ہوگئے ہیں، میاں صاحب آپ کےبھائی صاحب بھی سمجھدارہیں کیونکہ وہ خاموش ہیں، ذہین وزرا کومعلوم ہے یہ عدلیہ سے ٹکراؤ ہے، آپ نےماڈل ٹاؤن میں قتل عام کیا،اقلیتوں کونشانہ بنایا۔

    مولابخش چانڈیو کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے پہلے فیصلے میں دوججز نے وزیراعظم کو نااہل قراردیا، تین ججوں کا فیصلہ بھی خطرناک تھا، انہیں معلوم ہی نہیں ہوا یہ لوگ مٹھائیاں تقسیم کرتےرہے، جےآئی ٹی بننے کے چند دن بعد حکومتی لوگوں کا جوش دیکھنے کے قابل تھا، سپریم کورٹ کے فیصلے پر بڑے جوش و خروش سے مٹھائیاں تقسیم کی گئی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے خلاف ہمارے ایسے الفاظ نہیں ملیں گے، بی بی شہید کو بھی تنگ کیا گیا لیکن ہم نہیں روئے، مسلم لیگ ن نے اپنے ہرمحسن کو رسوا کیا، جتنے مرہم رکھ لو ہم بھٹو کا جانابھول نہیں پائیں گے، عوام کی کیفیت کو موجودہ حکومت نہیں سمجھ سکتی۔

    مولابخش چانڈیو نے کہا کہ پانامالیکس کے آتےہی تاریخ بنانے کاوقت تھا، میاں صاحب آپ کو اسی وقت استعفیٰ دے دینا چاہیےتھا، آپ اسمبلی میں کہتےتھے عوام کےسامنے جواب دہ ہوں، اب جب جےآئی ٹی کا فیصلہ آیا ہے تو اب پھرآپ نے کمرکس لی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی لوگوں کی جانب سے جے آئی ٹی کیخلاف ایسی گفتگوکی جاتی ہے، عدلیہ کو دھمکیاں دینے والےآپ کے وزرا کی لائن لگ گئی ہے۔