Tag: JIT report

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ درست ہے، شرجیل میمن

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ درست ہے، شرجیل میمن

    کراچی : سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ کو درست قرار دے دیا۔ کہتے ہیں کہ مقدمہ عدالت میں ہیں وہی فیصلہ کرے گی ۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ درست ہے .

    ان کا مزید کہنا تھا سانحہ بلدیہ کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے،اس لئے زیادہ بات نہیں کرسکتا۔

  • بلدیہ فیکٹری آتشزدگی حادثہ نہیں، بھتہ نہ دینے کا انجام

    بلدیہ فیکٹری آتشزدگی حادثہ نہیں، بھتہ نہ دینے کا انجام

    کراچی: سانحہ بلدیہ ٹاؤن کوئی حادثہ نہیں بلکہ منظم دہشتگردی تھی، جے آئی ٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فیکٹری کو آگ بھتہ نہ دینے پر لگائی گئی۔

    پاکستان کی تاریخ کے المناک سانحہ بلدیہ ٹاؤن جس میں ڈھائی سو سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، سانحے کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ اتفاقی حادثہ نہیں بلکہ منظم دہشت گردی تھی، جس کا ملزم پکڑا گیا ہے۔ جس نے دورانِ تفتیش اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سیاسی جماعت کے اعلیٰ عہدیدار نے فیکٹری مالکان سے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا۔

    فیکٹری مالکان بات کرنے گئے تو اعلیٰ عہدیدار نے لاتعلقی ظاہر کی، تلخ کلامی کے بعد اس سے پارٹی کی ذمہ داریاں واپس لے لی گئیں اور بھتہ نہ ملنے پر کیمیکل پھینک کر علی انٹرپرائزز کو آگ لگادی۔

    رپورٹ کے مطابق اس وقت کے ایک وزیر نے فیکٹری مالکان کے خلاف مقدمہ درج کرایا، سابق وزیراعظم نے مالکان کی ضمانت کرائی، تاہم دباؤ پر پیچھے ہٹ گئے، فرنٹ مین نے کیس ختم کرانے کیلئے فیکٹری مالکان سے پندرہ کروڑ روپے لئے۔

    ملزم سے میڈیا سمیت اہم شخصیات کی فہرست بھی ملی، جن کی ٹارگٹ کلنگ کرنا تھی، اس میں اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن کا نام بھی موجود ہے۔

    جی آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کے ایم سی کا سینیٹری ورکر اور سیاسی جماعت کا کارکن ہے، عدالت نے رینجرز کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنالیا۔

  • پولیس اہلکار کا 10افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف

    پولیس اہلکار کا 10افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف

    کراچی:  تین روز قبل پکڑے گئے پولیس اہلکار نے دس افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کر لیا ہے، اے آروائی نیوز نے ملزم سے کی جانے والی تحقیقات کی رپورٹ حاصل کرلی ہے۔

    عوام کے جان و مال کے محافظ ہی قاتل بن گئے، دس افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے والا خطرنا ک قاتل کرائم برانچ پولیس کا اہلکار نکلا، تین روز قبل بلوچ کالونی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے بلال نے دس افراد کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔

    جوائنٹ انٹروگیشن رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار بلال اجرتی قاتل ہے، پولیس اہلکار کا دس رکنی گروہ شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں ملوث ہے، جو دس سے پندرہ ہزار روپے لے کر لوگوں کو قتل کرتا رہا۔

    ملزم واردات میں نائن ایم ایم اور تیس بور کا پستول استعمال کرتا تھا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ کی کاپی اے آروائی نیوزکوموصول

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ کی کاپی اے آروائی نیوزکوموصول

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ کی کاپی اے آروائی نیو زکو موصول ہوگئی ہے، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، رانا ثنااللہ اور ڈاکٹر توقیر شاہ پر بھی مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی اے آر وائی کو ملنے والی رپورٹ کی کاپی میں حساس اداروں کے نمائندوں کا واضح اختلافی نوٹ موجود ہے۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ اور ڈاکٹر توقیر شاہ پر بھی مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی ہے۔

    جے آئی ٹی نے رپورٹ میں سوال کیا ہے کہ پتھراؤ کرنے والے مظاہرین پر پولیس نے جواب میں فائرنگ کیوں کی تھی۔ جے آئی ٹی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اعلیٰ پولیس افسران کو بھی ایف آئی آر میں شامل کرنے اور سانحہ کی نئی ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کی ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کر دئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی سنسنی خیز رپورٹ نے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔

    بتیس صفحات اور ایک اختلافی نوٹ پر مشتمل رپورٹ میں ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف ہونے والے مقدمے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مقدمے کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے، ذرائع کے مطابق مقدمے میں بنائے گئے مدعی نے اپنے ہی بیان کی نفی کردی ۔ایف آئی آر میں مدعی بنائے گئے ایس ایچ او موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کے کہ پولیس نے ریکارڈ میں ردوبدل کرکے نامکمل تفتیش ٹیم کے سامنے پیش کی انکوائری کےسامنےپیش ہونےوالےافسران کےبیانات ایک دوسرےسےمتضادتھے، رپورٹ میں واقعہ سے قبل حکومتی میٹنگ کو وقوعہ کا ذمہ دار قرار دینے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے،

    واقعے کے ذمہ دار تمام متعلقہ افراد ہیں جن کو بار بار بلایا گیا مگر وہ نہ آئے،عوامی تحریک بھی پولیس کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی پر پہلے ہی عدم اطمینان کا اظہار کر چکی ہے، حکومتی حلقوں نےآئینی ماہرین کی مشاورت سے اس رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کردئیے ہیں، آئینی ماہرین نے بھی اس رپورٹ کو حکومت کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا۔