Tag: JIT

  • جے آئی ٹی رپورٹ: پیپلزپارٹی نے اہم اجلاس آج طلب کرلیا

    جے آئی ٹی رپورٹ: پیپلزپارٹی نے اہم اجلاس آج طلب کرلیا

    کراچی: جعلی بینک اکائونٹس کی جے  آئی ٹی رپورٹ اور پی پی رہنماؤں کے نام ای سی ایل میں ڈالے پر پیپلزپارٹی نے اہم اجلاس آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکائونٹس کی جے آئی ٹی رپورٹ اور پی پی کے رہنمائوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے سے نمٹنے پر غور کیلئے پیپلزپارٹی کا اہم اجلاس آج دو بجے بلاول ہاؤس کراچی میں ہوگا۔

    اجلاس کی صدارت بلاول بھٹو اور آصف زرداری کریں گے، اجلاس میں مرکزی وصوبائی رہنما شرکت کریں گے جس میں قانونی ماہرین بھی موجود ہوں گے۔

    جےآئی ٹی رپوٹ اور ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے فیصلے پر مشاورت ہوگی، پیپلزپارٹی کے کل ہونے والے اجلاس میں بڑے فیصلے بھی متوقع ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں، پیپلز پارٹی ای سی ایل کی وجہ سے تحریک نہیں عوام کے لیے تحریک چلائے گی۔

    ہم بھٹو والے ہیں ان کے ای سی ایل سے ڈرنے والے نہیں: بلاول بھٹو

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی میں بلاول بھٹو، آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کا نام بھی شامل ہے اور ان سمیت 172 افراد کے نام آج ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جاچکے ہیں۔

  • یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ چوری بھی کریں اور سزا بھی نہ ملے: فیصل واوڈا

    یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ چوری بھی کریں اور سزا بھی نہ ملے: فیصل واوڈا

    لاہور: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ جو چوری کرے گا اسے عدالت کے ذریعے سزا بھی ملے گی، یہ نہیں ہوسکتا کہ چوری بھی کریں اور سزا بھی نہ ملے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے جانے کے بعد وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا معاملہ اداروں کا ہے، ان کے خلاف کیسز نواز شریف کے دور میں بنائے گئے۔ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب نے کل براہ راست سپریم کورٹ پر حملہ کیا، انہوں نے لاڈلا کا لفظ استعمال کیا، لاڈلے نواز شریف ہیں۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں بہت گرفتاریاں ہونے والی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نہیں سمجھتا تھا کہ بلاول صاحب اومنی گروپ کے ترجمان بن جائیں گے۔ اگر انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا تو وہ کلیئر ہو جائیں گے۔ جو چوری کرے گا اسے عدالت کے ذریعے سزا بھی ملے گی، یہ نہیں ہوسکتا ہے کہ چوری بھی کریں اور سزا بھی نہ ملے۔

    فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ علی رضا عابدی کے قتل میں بانی ایم کیو ایم ملوث ہے، سندھ حکومت سو رہی ہے، ہر پاکستانی کی جان اہم ہے۔ علی رضا عابدی کے قاتلوں کو زمین کھود کر بھی نکال لیں گے۔

  • پیپلز پارٹی عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرے گی: مرتضیٰ وہاب

    پیپلز پارٹی عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرے گی: مرتضیٰ وہاب

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے آصف علی زرداری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی شدید مذمت کی ہے.

    [bs-quote quote=” پیپلزپارٹی کے خلاف ماضی میں بھی اس قسم کی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”مرتضیٰ وہاب”][/bs-quote]

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے مرتضیٰ‌ وہاب نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف ماضی میں بھی اس قسم کی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں.

    یاد رہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات نے اعلان کیا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے نامزد 172 لوگوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالے جائیں گے.


    مزید پڑھیں: حکومت کا آصف علی زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ

    اس ضمن میں‌ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی عدالتوں میں کیسزکا سامنا کرے گی، ماضی میں بھی ایسا ہی کیا.

    انھوں نے کہا کہ آج محترمہ کی برسی ہے، ایک اہم دن ہے، اس کے باوجود وفاقی حکومت نے ایسی کارروائی کی، اب بلاول بھٹو کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے.

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آصف زرداری سابق صدر رہے ہیں، ان کے ساتھ ایسا رویہ افسوس ناک ہے، اس کی مذمت کرتے ہیں.

  • اعظم سواتی کیس: جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی

    اعظم سواتی کیس: جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی

    اسلام آباد: آئی جی اسلام آباد ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی نے اعظم سواتی کے معاملے پر رپورٹ جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے دوران جے آئی ٹی کی جانب سے رپورٹ جمع کرائی گئی جس میں کہا گیا کہ غریب خاندان پرجو الزامات عائد کیے گئے ان میں صداقت نہیں۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اثرو رسوخ استعمال کرکے فیملی کے خلاف ایف آئی آردرج کرائی گئی، غریب خاندان پرزمین پرقبضے کی کوشش کے الزامات درست نہیں۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں واقعے کا ذمہ دار اعظم سواتی کو قراردیا گیا، چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ اس رپورٹ کا جواب 4 بجےعدالت میں جمع کرائیں۔

    وکیل صفائی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ اعظم سواتی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کانفرنس میں ویانا گئے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ یکطرفہ رپورٹ ہے، اعظم سواتی 3 دسمبرکوواپس آئیں گے مہلت دی جائے۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ اعظم سواتی پر62 ون ایف کے تحت چارج شیٹ کرتے ہیں دفاع پیش کریں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئی جی اسلام آباد ازخود نوٹس کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کردی۔

    اعظم سواتی کیس: جے آئی ٹی کو 14 دن میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم


    یاد رہے کہ رواں ماہ 7 نومبر کو اعظم سواتی کے غریب خاندان سے جھگڑے کے معاملے پر سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو تحقیقات کے لیے دس ٹی او آرز دیتے ہوئے دو ہفتے میں رپورٹ طلب کی تھی۔

  • اعظم سواتی کا غریب خاندان سے جھگڑے کا معاملہ، جےآئی ٹی کو 14دن میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم

    اعظم سواتی کا غریب خاندان سے جھگڑے کا معاملہ، جےآئی ٹی کو 14دن میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اعظم سواتی کا غریب خاندان سے جھگڑے کا معاملے پر سپریم کورٹ نےجے آئی ٹی کو تحقیقات کے لیے دس ٹی او آرز دیتے ہوئے دو ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔ تحقیقات کے لئے قائم جے آئی ٹی کی سربراہی نیب کے عرفان نعیم منگی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد تبادلہ از خودنوٹس کیس میں 2 نومبرکی سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا،حکم نامہ 3 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں جے آئی ٹی کو تحقیقات کے لیے10ٹی او آر دیئے گئے ہیں۔

    حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اعظم سواتی اور متاثرہ خاندان کے درمیان صلح ہوچکی ،متاثرہ خاندان کے خلاف مقدمہ تاحال زیر التوا ہے ،بظاہر اعظم سواتی نے اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو پارلیمنٹ کا ممبر ہے، اسے نیک ، پارسا اور سچا ہونا چاہیے۔

    عدالتی حکم نامے میں استفسار کیا کیا اعظم سواتی کے اثاثے ڈی کلیئر ہیں؟ کیا اعظم سواتی رکن پارلیمنٹ بننے کے اہل ہیں ؟ جےآئی ٹی اعظم سواتی کی رکن پارلیمنٹ کی اہلیت کاجائزہ لے۔

    حکم نامے کے مطابق جےآئی ٹی کی سربراہی نیب کےعرفان نعیم منگی کریں گے۔جبکہ آئی بی سے احمدرضوان اور ایف آئی اےکےمیرواعظ جے آئی ٹی میں شامل ہیں، جےآئی ٹی 25 اکتوبرکوپولیس کو استعمال کرنے کے واقعے کا جائزہ لے گی، اعظم سواتی نےبطور وزیرمتاثرہ خاندان کے افراد کو گرفتار کرایا۔ جےآئی ٹی حالات وواقعات کی تحقیقات کرےجس کےتحت آئی جی کاتبادلہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس نے اعظم سواتی کو 62 ون ایف کے تحت نوٹس جاری کردیا

    عدالت نے کہا یہ بھی معلوم کیا جائے کیااعظم سواتی کا آئی جی کےتبادلے میں کوئی کردار ہے ؟ کیاعام شہری سے ہٹ کربطور خاص پولیس سے ٹریٹمنٹ حاصل کی، کیااعظم سواتی نے گھر کے گرد سرکاری اراضی پر تجاوز کیا ؟ اور کیااعظم سواتی کےپاس زمین قانونی طریقے سے حاصل کردہ ہے؟

    عدالت نے حکم دیا جے آئی ٹی 14دن میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے، جےآئی ٹی کی سربراہی نیب کےعرفان نعیم منگی کریں گے۔

    یاد ررہے 2 نومبر کو ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کو 62 ون ایف کے تحت نوٹس جاری کیا تھا ۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے تھے کہ اعظم سواتی بتائیں 62 ون ایف کے تحت کارروائی کیوں نہ کی جائے، عدالت عظمیٰ نے معاملے پر3 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔

  • کراچی: سانحہ 12 مئی کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: سانحہ 12 مئی کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: سندھ حکومت نے سانحہ 12مئی کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی اور نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تشکیل دی گئی جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی کراچی ہوں گے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی 2 ہفتوں میں اپنی رپورٹ ہائی کورٹ میں پیش کرے گی۔جے آئی ٹی عدالت عالیہ کے احکامات کی روشنی میں تشکیل دی گئی۔

    سانحہ 12 مئی: متحدہ قیادت نے قتل وغارت کا حکم دیا، رکن اسمبلی کا اعتراف

    یاد رہے 12 مئی 2007 کو معزول چیف آف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی آمد کے موقع پر کراچی میں مختلف مقامات پر فائرنگ کے واقعات میں درجنوں افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

    گذشتہ سال اکتوبر میں ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی نے سانحہ 12 مئی سمیت دیگر قتل کی وارداتوں کا اعتراف کرتے ہوئے عدالت میں بیان حلفی جمع کروایا تھا۔

    بیان حفلی میں اس نے کہا تھا کہ قیادت نے حکم دیا کہ افتخار چوہدری کا راستہ روکنے کے لیے قتل و غارت گری یا ہنگامہ آرائی کر کے ہر صورت شہر بند کیا جائے۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، مزید 33 اکاؤنٹس سامنے آئے، جے آئی ٹی سربراہ  کا انکشاف

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس، مزید 33 اکاؤنٹس سامنے آئے، جے آئی ٹی سربراہ کا انکشاف

    اسلام آباد : جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جےآئی ٹی نے پیشرفت پر رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں جے آئی ٹی سربراہ نے انکشاف کیا کہ مزید 33 اکاؤنٹس سامنے آئے جبکہ چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو جعلی بینک اکاؤنٹس پر آگاہ کیے بغیرکوئی حکم جاری کرنے سے بھی روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں جے آئی ٹی نے اب تک کی پیشرفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔

    چیف جسٹس نے کہا رپورٹ سے اب تک کی پوزیشن واضح ہورہی ہے

    رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا تحقیقات میں مزید تینتیس اکاؤنٹ سامنے آئے ہیں، اکاؤنٹس کی اسکرونٹی ہورہی ہے، تین سو چونتیس لوگ رقوم کی منتقلی میں ملوث ہیں، جبکہ دو سو دس کمپنیاں مشکوک ملیں، سینتالیس کمپنیوں کا تعلق اومنی گروپ سے ہے جبکہ اومنی گروپ کی سولہ شوگر ملز بھی ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا ہم نے بڑے اعتماد سے آپ کو معاملے کی تحقیقات سونپی ہے، چوری وحرام کے مال کوکس طرح جائز بنانےکی کوشش کی گئی؟ رقوم تھوڑی نہیں بلکہ بہت زیادہ ہیں، کیا لانچوں کا کچھ پتا چلا ان کا بھی ذرا پتا کریں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا عارف صاحب کون ہیں اورکدھرہیں، یہ اومنی میں کیا کرتے ہیں، وہ کس ملک میں ہے؟ جس پرسربراہ جےآئی ٹی احسان صادق نے بتایا یہ وہاں اکاؤنٹنٹ تھے۔

    احسان صادق نے کہا یہ بات ابھی نہ چھیڑی جائے، ،اومنی گروپ کے اکاؤننٹنٹ عارف بیرون ملک ہیں، مفرور ملزمان کے لیے انٹرپول سے رابطے کررہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کیا یہ خود مالک ہیں یا کسی کے بے نامی دارہیں، مزیداکاؤنٹس میں رقوم کراس چیک سےآئیں یاکیش؟ جےآئی ٹی کے سربراہ احسان صادق نے بتایا کہ اکاؤنٹس میں دونوں طریقوں سے رقوم آئیں، ڈیٹا کے لیے ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک سے مدد لی۔

    چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو جعلی بینک اکاؤنٹس پر آگاہ کیے بغیرکوئی حکم جاری کرنے سے روک دیا

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر خصوصی عدالت حکم نہیں دے سکتی، کیا ہم خصوصی عدالت کو ریگولیٹ نہیں کرسکتے؟

    چیف جسٹس نے یہ ریمارکس بھی دئیے کہ کھابے کوئی کھائے اور خرچے سرکارکرے، اومنی والوں کوکہیں وہ کچھ پیسے جےآئی ٹی کوجمع کرائیں،کدھرہیں اومنی کےوکیل ؟ اکاؤنٹس منجمد ہیں تو کوئی گھر بیچ کر اخراجات کے لیے جے آئی ٹی کو پیسے دیں۔

    وکیل اومنی گروپ نے بتایا کہ ابھی ملازمین کوتنخواہیں تک ادانہیں کرپا رہے۔

    چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو جعلی بینک اکاؤنٹس پر آگاہ کیے بغیرکوئی حکم جاری کرنے سے بھی روک دیا۔

    چیف جسٹس نے انور مجید،عبدالغنی مجید اورحسین لوائی سے متعلق سیمی جمالی سے مکالمے میں کہا آپ نے ملزمان کو اسپتال میں لٹایا ہوا ہے، جس پر سیمی جمالی نے جواب دیا 9 اور 10 محرم کومیڈیکل بورڈ والے آئے تھے، میڈیکل بورڈ نے ایک مریض کا چیک اپ کیا ہے۔

    عدالت نے وزرات دفاع سے میڈیکل بورڈ پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت دس دن کے لیے ملتوی کردی۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی، جو کیس سے متعلق تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالتِ عالیہ نے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کی مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی درخواست پر ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جو مختلف اداروں کے چھ نمائندگان پر مشتمل ہے۔

    35 ارب روپے کہاں سے آئے تھے، کہاں گئے، پتا چلانے کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی ممبران میں ایف آئی اے کے احسن صادق، ریجنل ٹیکس آفس کے کمشنر آئی آرعمران لطیف، اسٹیٹ بینک کے جوائنٹ ڈائریکٹر بی آئی ڈی ون ماجد حسین شامل ہیں۔

    مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں نیب کے ڈائریکٹر نعمان اسلم، سیکورٹی ایکس چینج کمیشن کے ڈائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر شاہد پرویز کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ کی طرف سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جےآئی ٹی اپنی آسانی کے مطابق سیکریٹریٹ قائم کرے، ٹیم کو کریمنل پروسیجر، نیب آرڈیننس، ایف آئی اے ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کے تحت اختیارت حاصل ہوں گے۔


    مزید پڑھیں:  جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار


    عدالتی حکم کے مطابق جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد اپنی سر بہ مہر رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی پابند ہوگی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ہوں گے۔

    سپریم کورٹ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی تفتیش میں مدد کے لیے کسی بھی ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کر سکتی ہے، کوئی جے آئی ٹی ممبر کیس کے سلسلے میں پریس ریلیز جاری کرے گا نہ ہی میڈیا سے بات کرے گا۔

    جے آئی ٹی ارکان کو پاکستان رینجرز سیکورٹی فراہم کرے گی، اس سلسلے میں عدالتِ عالیہ نے حکم بھی جاری کر دیا کہ ٹیم کے ارکان کو سیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ وہ بے خوف ہو کر تفتیش کر سکیں۔

    عدالتِ عالیہ کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جعلی بینک اکاونٹس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل ناگزیر ہے، حکم نامے کے مطابق کیس کی آئندہ سماعت 24 ستمبر کو ہوگی۔

  • دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

    دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

    گلگت : دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر گلگت بلتستان حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دیدی،ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا ہے کہ علم دشمنوں کا مقابلہ نئے تعلیمی اداروں کے قیام سے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں چلاس کے علاقے میں اسکولز جلانے کے واقعات کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔

    گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے داریل تانگیر میں حالات معمول کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا جے آئی ٹی ڈی آئی جی دیامر کی سربراہی میں بنائی گئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کو عوام اور علمائے کرام کا بھرپور تعاون حاصل ہے، دہشت گردوں کے خلاف سرچ آپریشن جزوی طور پر جاری ہے، حکومت ہر صورت میں اپنے رٹ قائم رکھے گی۔


    مزید پڑھیں : گلگت: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، اسکول جلانے والوں کا اہم کارندہ ساتھی سمیت گرفتار


    ترجمان نے کہا کہ علم دشمنوں کا مقابلہ نئے تعلیمی اداروں کے قیام سے کریں گے۔

    واضح رہے کہ 3 اگست کو گلگت بلتستان کے ضلع دیامرکے علاقے چلاس میں نامعلوم تعلیم دشمن شرپسندوں نے 12 اسکولوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے آگ لگا دی تھی۔

    جس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے چلاس اور دیامر میں اسکولوں کوجلانے کےواقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور سیکرٹری گلگت بلتستان سے اڑتالیس گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    دوسری جانب دیامیر میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی کی گئی جس کے باعث اہم گرفتاریاں عمل میں آئیں ہیں ، اسکول تباہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ملزمان کی تعداد سترہ ہوگئی۔

  • پشاورخودکش دھماکے کی تحقیقات کے لئے  جےآئی ٹی قائم

    پشاورخودکش دھماکے کی تحقیقات کے لئے جےآئی ٹی قائم

    پشاور: یکہ توت خودکش دھماکے کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی قائم کردی گئی جبکہ پشاور پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران سے 30 سے 40 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یکہ توت میں اے این پی انتخابی مہم میں خودکش حملے کے بعد قانون نافذ کرنے والے متحرک ہوگئے، آئی جی خیبرپختونخوا نے حملہ کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی قائم کردی۔

    ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی کاؤنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، سات افراد پر مشتمل کمیٹی پانچ دن میں سینٹرل پولیس آفس کو رپورٹ ارسال کرے گی۔

    اسپیشل کومبیٹ یونٹس کو سرچ آپریشنز کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    ایس ایس پی آپریشنز پشاور جاوید اقبال نے بتایا کہ پشاور حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ تیس سے چالیس مشکوک افراد کوحراست میں لیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی آپریشن کا کہنا تھا کہ بلور خاندان کو خصوصی طور پر دو سیکیورٹی گارڈز فراہم کئے گئے تھے، اس حملے کے بعد پشاور میں سیکیورٹی پلان
    مزید سخت کیا جائے گا۔

    دوسری جانب پشاور خودکش حملے کے بعد شہر کی فضا سوگوار ہے، حملے کے دس شہداء کو سپرد خاک کردیا گیا ، شہدا کی نمازجنازہ میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھیں۔


    مزید پڑھیں : پشاور: اے این پی کی کارنر میٹنگ میں خودکش دھماکا، ہارون بلورسمیت 13 شہید


    خودکش دھماکہ میں شہید ہونے والے اے این پی کے رہنما اور پی کے اٹہتر کے امیدوار ہارون بلور کے گھرتعزیت کیلئے آنے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے، ہارون بلور شہید کے بیٹے دانیال بلور کا کہنا ہے کہ اے این پی کے کارکن حوصلہ نہ ہاریں، وطن کو ضرورت پڑی تو وہ بھی پاک فوج کے شانہ بشانہ قربانی دینے کو تیار ہیں۔

    گزشتہ شب یکہ توت میں این اے پی کی کارنر میٹںگ پر خودکش حملہ میں ہارون بلورسمیت اکیس افراد شہید ہوئے تھے، ہارون بلورمرحوم بشیر بلورکےبڑے صاحبزادے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔