Tag: JIT

  • شرجیل انعام کے کہنے پر عزیر بلوچ نے قتل کیے، جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی جائے: علی زیدی

    شرجیل انعام کے کہنے پر عزیر بلوچ نے قتل کیے، جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی جائے: علی زیدی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی زیدی نے کہا ہے کہ یہ دن بھی دیکھنے تھے کہ شرجیل انعام میمن کو بیسٹ پرفارمنس کا ایوارڈ ملے، انہیں کے کہنے پر عزیر بلوچ نے قتل اور قبضے کیے، جے آئی ٹی رپورٹ پبلک کی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائیکورٹ میں نثار مورائی، عزیر جان بلوچ اور سانحہ بلدیہ فیکٹری کی جے آئی ٹی کی رپورٹس کو پبلک کرنے کے حوالے سے درخواست دائر کرنے کے موقع پر کیا۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ ان دہشت گردوں سے متعلق جو جے آئی ٹی قائم کی گئی تھی اس کی رپورٹ پبلک کی جائے، اگر جے آئی ٹی سچ ہے تو پولیس والے چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھ جائیں۔


    تمام جرائم کے لیے سیاسی حمایت حاصل تھی: عزیر بلوچ کے سنسنی خیز انکشافات


    انہوں نے کہا کہ آج جے آئی ٹی رپورٹس کو پبلک کرنے کی سماعت تھی، 7 ماہ میں تین بینچ تبدیل ہوچکے ہیں لیکن اب اٹارنی جرنل نے ٹینیکل بنیاد پر ایک اور تاریخ مانگ لی ہے، میرے نکاح نامہ پر سیاہی بھی خشک ہوگئی اور یہ لوگ پوچھ رہیں ہیں میری شادی کب ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جرنل پر پہلے حکومت کا پریشر تھا لیکن اب نگراں حکومت ہے اب تو پریشر نہیں ہونا چاہیئے، پچھلے حکومت والے بے ایمان لوگ تھے اور انھوں نے اپنے لوگ لائے، عزیرجان بلوچ اور شرجیل انعام میمن کے خلاف جے آئی ٹی کی رپورٹ اگر سچ ہے تو قانون نافذ کرنے والے ادارے کیا کررہے ہیں؟


    عزیر بلوچ کے کس کس سیاسی جماعت سے رابطے تھے؟


    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عوام کو کس کے حوالے کردیا گیا ہے؟ ہم سارے سیاسی ٹھیکیداروں سے پوچھنا چاہتے ہیں پنجاب میں ہونے والے قتل کے خلاف پوری قوم پنجاب پولیس کے خلاف کھڑی ہوگئ لیکن بلدیہ فیکٹری میں جو مہاجر جلے ان کیس کی پیروی کیوں نہیں کرتے؟ کچھ بھی ہوجائے میں آخری دم تک لڑوں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ، جی آئی ٹی کی تفتیش، ملزم کا بیان ریکارڈ

    احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ، جی آئی ٹی کی تفتیش، ملزم کا بیان ریکارڈ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے سے متعلق جے آئی ٹی نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا، ملزم عابد حسین کا بیان بھی  ریکارڈ کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال دو دن قبل ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے، حملے کی تفتیش کے حوالے سے بنائی گئی جے آئی ٹی نے کام شروع کر دیا ہے جس سے متعلق آج ٹیم نے ملزم سے بیان ریکارڈ کرایا اور جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے ملزم عابد حسین سمیت عینی شاہدین کے بھی بیانات ریکارڈ کیے ہیں جبکہ احسن اقبال کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے بیانات بھی جلد لیے جائیں گے، تاہم تفتیش کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

    وزیر داخلہ احسن اقبال آئی سی یو سے روم منتقل، صحت تسلی بخش قرار

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ پر فائر کرنے والے ملزم عابد حسین کے ساتھ آنے والے شخص سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی، جبکہ ملزم کے ساتھ آنے والے شخص کی نقل و حرکت جاننے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال اپنے ہی حلقے نارروال میں کرسچن کمیونٹی کی کارنر میٹنگ سے خطاب کرکے نکلے تو مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔

    احسن اقبال حملہ ، 24 گھنٹوں میں تحقیقاتی کمیٹی کے 3 سربراہ تبدیل

    خیال رہے کہ پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے تیس بور کا پستول برآمد کرلیا تھا اورابتدائی بیان میں ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے اس پر رنج تھا اس وجہ سے احسن اقبال پر حملے کے لیے موقع کی تلاش میں تھا ،آج جب احسن اقبال کرسچن کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو موقع پا کر حملہ کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پرفائرنگ، مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی تفتیش شروع

    جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پرفائرنگ، مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی تفتیش شروع

    لاہور : مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی نے جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائش گاہ پر فائرنگ کے واقعہ کی تفتیش شروع کردی ہے اور جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں تفتیش کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ کے واقعہ کی تفتیش کے لئے پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے تحقیقات شروع کردیں، جے آئی ٹی جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں تفتیش کررہی ہے۔

    جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس محمد طاہر ہیں، جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی ، آئی بی، ایم آئی اور فرانزک لیب کا ایک ایک نمائندہ شامل ہے۔

    ڈی آئی جی انویسٹی گیشن چوہدری سلطان کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی میں شمولیت پرسوال اٹھ رہے ہیں، ذرائع کے مطابق چوہدری سلطان شہباز شریف کے قریبی ساتھی ہیں۔

    دوسری جانب واقعے کا مقدمہ لاہور کے ماڈل ٹاؤن تھانے میں درج کرلیا گیا ، مقدمے میں اقدام قتل اوردہشتگردی کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن کے ماڈل ٹاؤن لاہور میں گھر پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی، فائرنگ میں رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کو نشانہ بنایا گیا تھا جبکہ صبح کے وقت فائر کی گئی گولی باورچی خانے کی کھڑکی پر لگی تھی۔


    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر فائرنگ


     پولیس کے مطابق جسٹس اعجاز الحسن کے گھر کے صحن سے گولی کا سکہ ملا ہے، گولی کا سکہ جسٹس اعجاز الحسن کے دروازے پر لگا، گولی کا سکہ قبضہ میں لیکر فرانزک لیب بھجوادیا گیا ہے اور مختلف زاویوں سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    خیال رہے کہ جسٹس اعجازالاحسن پاناماکیس کےنگران جج بھی ہیں،نیب عدالت میں نوازشریف اورمریم کامقدمہ چل رہا ہے،نیب عدالت ہرپندرہ دن بعدانہیں اپنی رپورٹ پیش کرتی ہے۔

    جسٹس اعجازالاحسن توہین عدالت کے کئی کیسز کی سماعت کرنے والی بینچز میں بھی شامل ہیں،  اسی طرح جسٹس اعجازالاحسن خواجہ سعدرفیق سےریلوےکےحسابات طلب کرنےوالی بینچ ،  پاناماکیس اورنظرثانی کی سماعت کرنےوالی بینچ میں شامل رہے۔

    جسٹس اعجازالحسن نااہلی مدت کےتعین سےمتعلق کیس کی بینچ کا بھی حصہ رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

     

  • انتظار قتل کیس: والد کا جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار

    انتظار قتل کیس: والد کا جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ نوجوان انتظار کے والد نے جی آٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں اے سی ایل سی کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار احمد قتل کیس کی تحقیقات میں پولیس تاخیری حربے استعمال کرنے لگی ہے جس کے بعد مقتول کے والد نے جے آئی ٹی پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

    انتظار کے والد اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ ہمیں جے آئی ٹی کی رپورٹ مانگنے پر بھی نہیں دی گئی لیکن دوسری جانب ملزمان کے وکیل کو تحقیقاتی رپورٹ فراہم کر دی گئی ہے۔

    انتظار قتل کیس میں اہم پیش رفت، تین انسپکٹرز سمیت آٹھ اہل کار برطرف

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں انتظار کے والد کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کو بھی خط لکھا گیا تھا جن میں ان کا موقف تھا کہ پولیس موقع میں ملوث اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ چند مہینے قبل کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا تھا کہ جب اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں نے نامعلوم کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔

    انتظار قتل کیس: والد تفتیش سے دلبرداشتہ، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

    واضح رہے کہ واقعے کے رونما ہونے کے بعد وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جارہی ہے، جلد ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس: ڈاکٹرشاہد مسعود کےالزامات بے بنیاد قرار

    زینب قتل کیس: ڈاکٹرشاہد مسعود کےالزامات بے بنیاد قرار

    اسلام آباد: زینب قتل کیس میں ٹی وی اینکرڈاکٹرشاہد مسعود کےالزامات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں اینکر کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں ڈاکٹرشاہد مسعود کے الزامات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی جس میں میں اینکر کے 18 الزامات کو مسترد کردیا گیا۔

    رپورٹ میں اینکر کا زینب قتل کیس میں سیاسی وابستگی کا الزام ثابت نہ ہوسکا، مجرم کو بیرون ملک سے رقم ملنے کے ثبوت نہیں ملے۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجرم کے 37 بینک اکاؤنٹس ثابت نہ ہوسکے اور اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مجرم عمران کا عالمی مافیا سے لنک کا کوئی ثبوت نہیں ملا اورقصور میں چائلڈ پورنوگرافی گینگ سے تعلق کا الزام بھی بے بنیاد ہے۔

    خیال رہے کہ اینکر شاہد مسعود کی جانب سے انکشاف کیا گیا تھا کہ زینب قتل کیس کے ملزم عمران 37 بینک اکاؤنٹس ہیں اور وہ عالمی گروہ کا کارندہ ہے۔


    سپریم کورٹ: شاہد مسعود کے دعوے پر کمیٹی کی تشکیل کا حکم نامہ جاری


    بعدازاں سپریم کورٹ نے اینکر شاہد مسعود کے الزمات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پروین رحمان قتل کیس: نئی جے آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری

    پروین رحمان قتل کیس: نئی جے آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: معروف سماجی کارکن اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل سے متعلق ازسرنو تحقیات کے لیے نئی جے آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ارونگی ٹاؤن میں قتل کی جانے والی اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی سربراہ پروین رحمان کے کیس میں نئی پیش رفت ہوئی جس کے تحت اب کیس کی ازسرنو تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی قائم، نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    پروین رحمان قتل کیس کا مرکزی ملزم رحیم سواتی گرفتار

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق کمیٹی میں حساس اداروں کے اہلکار، رینجرز اور سی ٹی ڈی کے افسران شامل ہوں گے۔ کمیٹی کی سربراہی ایس ایس پی ویسٹ کے سپرد کی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی 15 روز میں اپنی رپورٹ جمع کرائے گی، کمیٹی میں مبینہ طور پر کیس کا رخ تبدیل کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا جس کی باریکی سے تحقیقات کی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق کمیٹی میں اسپیشل برانچ اور ایف آئی اے کے افسران بھی شامل ہوں گے جو 15 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کے بعد اپنی رپورٹ جمع کرائیں گے۔

    پروین رحمان قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار

    خیال رہے اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی سربراہ پروین رحمان کو 2013 میں اس وقت قتل کیا گیا جن وہ اپنے دفتر سے گھر کے لیے جا رہی تھیں ، ملزمان نے ان کی گاری کو بنارس کے قریب نشانہ بنایا جس میں وہ جانبر نہ ہو سکیں۔

    بعد ازاں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں، گذشتہ سال پروین رحمان قتل کیس کے مرکزی ملزم رحیم سواتی کو منگھو پیر سے حراست میں لے لیا تھا جو کہ اے این پی کے ٹکٹ پر کونسلر بھی رہ چکا تھا اور جس کے تحریک طالبان سے بھی تعلقات تھے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتظارقتل کیس: مقتول کے والد کا ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط، خدشات کا اظہار

    انتظارقتل کیس: مقتول کے والد کا ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط، خدشات کا اظہار

    کراچی: مقتول انتظار کے والد نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط لکھا ہے، جس میں‌ انھوں نے موقف اختیار کیا کہ جےآئی ٹی کی تحقیقات میں تاخیرشواہدمٹانے کا سبب بن سکتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں‌ قتل کیے جانے والے انتظار کے والد اشتیاق احمد نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات تاخیر کا شکار ہوئی، تو شواہد ضایع ہوسکتے ہیں.

    اس ضمن میں‌ مقتول کے والد نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط لکھا، جس میں‌ یاددہائی کروائی کہ وزیر اعلیٰ نے انتظار کے قتل کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی کی منظوری دی تھی.

    انتظار کے والد اشتیاق احمد نے موقف اختیار کیا ہے کہ انھیں وزیر اعلیٰ کے احکامات پر عمل درآمد سے متعلق کسی قسم کی آگاہی نہیں، جس کی وجہ سے وہ اندیشوں‌ کا شکار ہیں. انھوں نے یہ بھی کہا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے اب تک مجھے کوئی سمن نہیں ملا.

    انھوں‌ نے مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی سےمتعلق آگاہی فراہم کی جائے، کیوں کہ ان کا خاندان واقعے کی تفتیش سے متعلق اندیشوں کا شکار ہے.

    انتظارقتل کیس:‌وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری

    یاد رہے کہ چند روزل قبل وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر انتظار قتل کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا تھا. نئی جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی کو سونپی گئی تھی.

    اب مقتول انتظار کے والد نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط لکھا ہے، جس میں مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی سےمتعلق آگاہی فراہم کی جائے.

    یاد رہے کہ چند ہفتوں قبل کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں کی جانب سے ایک  نامعلوم کار پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • انتظارقتل کیس:‌وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری

    انتظارقتل کیس:‌وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: انتظارقتل کیس میں‌ اہم پیش رفت ہوئی ہے. وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق انتظار قتل کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    نئی جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی ہوں‌ گے. جے آئی ٹی میں‌ ڈی آئی جی ساؤتھ، رینجرزاوراسپیشل برانچ کے نمائندے شامل ہیں.

    ذرایع کے مطابق حساس اداروں کے نمائندگان بھی جے آئی ٹی میں شامل ہوں گے، جے آئی ٹی کو 15 روزکے اندر تحقیقات کر کے رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے.

    اس ضمن میں‌ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ سید مراد علی شاہ نےانتظارکے والد سے کیا وعدہ پورا کیا۔

    واضح رہے کہ انتظارکے والد کے مطالبے پر وزیراعلیٰ نے جے آئی ٹی تشکیل دی ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    انتظار قتل کیس: واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں انتظار قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جب اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں نے نامعلوم کار پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔

    انتظار قتل کیس: والد تفتیش سے دلبرداشتہ، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

    خبر میڈیا میں آنے کے بعد اس پر شدید ردعمل آیا، تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، مگر انتظار کے والد نے اس پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا.

    اب اس معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے. وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • حکومت واجد ضیاء کی طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور

    حکومت واجد ضیاء کی طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور

    اسلام آباد: اے آر وائی کی خبر اثر کر گئی، حکومت پاناما کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کی قائمہ کمیٹی کے سامنے طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی جانب سے قومی ادارے کے تقدس میں چلائے گئی خبر رنگ لے آئی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں استحقاق کمیٹی کا نظر ثانی شدہ شیڈول جاری کردیا گیا، جس کے مطابق واجد ضیا کا کمیٹی میں طلبی کا نوٹس واپس لے لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سابق نااہل وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر استحقاق کمیٹی میں درخواست دائر کی تھی، جس پر جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں طلب کیا تھا۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو لیگی رہنماؤں کی دھمکیاں

    درخواست گزار کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے بے بنیاد الزامات لگائے گئے جس سے میرا استحقاق مجروح ہوا، مذکورہ الزامات کے جواب کے لیے پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو طلب کیا جائے۔

    استحقاق کمیٹی نے جے آئی ٹی کی جانب سے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پندرہ سو ریال جیب خرچ ملنے کے الزام پر واجد ضیاء کو ایجنڈا تیار کرنے کے بعد کمیٹی اجلاس میں طلب کیا تھا۔ البتہ اب یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجدضیا کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    واضح رہے گذشتہ دنوں لیگی رہنماؤں نے عدلیہ اور نیب کے بعد پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    جس کے ردِ عمل میں پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈارکا کہنا تھا کہ نون لیگی رہنماؤں کی واجد ضیاء کودھمکیاں سسیلین مافیا کی واضح نشانی ہے، ن لیگی جے آئی ٹی پر اثڑ انداز ہونےکی کوشش کرتے رہے، نیب کورٹ پر اثرا نداز ہونے کے لیے ڈرامہ رچایا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ: شاہد مسعود کے دعوے پر کمیٹی کی تشکیل کا حکم نامہ جاری

    سپریم کورٹ: شاہد مسعود کے دعوے پر کمیٹی کی تشکیل کا حکم نامہ جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈاکٹر شاہد مسعود کے دعوے سے متعلق کمیٹی کی تشکیل کا حکم جاری کردیا، کمیٹی کے سربراہ ڈی جی ایف آئی اے ہوں گے.

    تفصیلات کے مطابق اعلیٰ عدلیہ نے سینئر اینکر پرسن کے الزامات کے تحقیقات کے لیے کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا ہے، کمیٹی 30 دن میں رپورٹ پیش کرے گی.

    اس کمیٹی کی سربراہی ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کریں گے، کمیٹی میں جوائنٹ ڈائریکٹر آئی بی انورعلی اور اے آئی جی عصمت اللہ جونیجو بھی شامل ہوں‌ گے.

    سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق کمیٹی معاونت کے لیے اسٹیٹ بینک کے سینئرافسرکی خدمات لےسکتی ہے. ساتھ ہی ملزم عمران کےمبینہ اکاؤنٹس کی چھان بین کے لئے اسٹیٹ بینک سےمددلی جائے۔

    کمیٹی ڈاکٹرشاہدمسعود کا بیان بھی ریکارڈ کرے گی، کورٹ کے مطابق شاہد مسعود چاہیں تو اپنے دعوے کے پیش نظر ریکارڈ فراہم کرسکتے ہیں. حکم نامے کے مطابق کمیٹی شاہد مسعود کےدعوے پرانکوائری کے لیے ماہرافسرکی خدمات بھی لےسکتی ہے، کمیٹی الزامات کے درست یاغلط ہونے کا تعین کرکے حتمی رپورٹ دے گی.

    ڈی جی ایف آئی اےبشیرمیمن کی سربراہی میں‌ کام کرنے والے یہ کمیٹی 30 دن میں رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔

    شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں: رانا ثنا اللہ

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں خصوصی بینچ نے زینب قتل کیس کے ازخود نوٹس کی سماعت کی تھی، جس کے بعد نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا حکم دیا گیا تھا.

    سپریم کورٹ نےشاہد مسعود کےانکشافات پرنئی جےآئی ٹی تشکیل دے دی

    واضح رہے کہ آج وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں‌ کہا تھا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کی پشت پناہی کرنے والی قوتیں ملک میں‌ انتشار پھیلانا چاہتی ہیں، قصور واقعے کا رخ موڑنے کے لیے 37 اکاؤنٹس کی بات کی جارہی ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔